Tag: police muqabla

  • سپرہائی وے پر پولیس مقابلہ، چارخطرناک ٹارگٹ کلرز گرفتار

    سپرہائی وے پر پولیس مقابلہ، چارخطرناک ٹارگٹ کلرز گرفتار

    کراچی : پولیس نے مقابلے کے بعد چار خطرناک ٹارگٹ کلرز گرفتار کرلئے۔ پاک کالونی میں منشیات فروشوں کے درمیان تصادم کے دوران دو مکانوں کو آگ لگ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گھیرا تنگ کردیا۔ سپرہائی وے پر پولیس مقابلہ کے بعد چار ٹارگٹ کلرز کو حراست میں لے لیا گیا۔

    اس حوالے سے ایس ایس پی راؤ انوار کا کہنا ہے کہ گرفتار ٹارگٹ کلرز کا تعلق ایم کیوایم سے ہے، ملزمان پولیس اہلکاروں اور سیاسی مخالفین کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہیں، ملزمان سے دستی بم اور اسلحہ بھی برآمد ہواہے۔

    پولیس حکام کے مطابق ایف بی ایریا سے بھی سیاسی جماعت کا ٹارگٹ کلر امجد علی گرفتار ہوگیا، ملزم اہلکاروں اور دیگر افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھا۔

    پاک کالونی میں منشیات فروشوں گروہوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ دونوں جانب سے فائرنگ اور تصادم کے باعث دو مکانوں کو آگ لگ گئی۔ پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کا محاصرہ کرلیا اور تین افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

     

  • نوشہرہ: پولیس مقابلے، کالعدم تنظیم کا کمانڈر ہلاک

    نوشہرہ: پولیس مقابلے، کالعدم تنظیم کا کمانڈر ہلاک

    نوشہرہ : پولیس سے مقابلے میں کالعدم تنظیم کا کمانڈر مارا گیا جبکہ اوکاڑہ میں پولیس سے مزاحمت میں اشتہاری ملزم ہلاک ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق نوشہرہ میں پولیس نے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپہ مارا، کارروائی کے دوران پولیس سے مقابلے میں کالعدم تنظیم کا مقامی کمانڈر یونس مارا گیا اور اسکے تین ساتھی فرار ہوگئے۔

    ہلاک ملزم کے قبضے سے ایک خودکش جیکٹ، دو کلو بارودی مواد، ڈیٹونیٹر، بال بیرنگ، چھ بیٹریاں اور ایک کلاشنکوف برآمد ہوئی ہے۔

    دوسری جانب اوکاڑہ میں تھانہ صدر کی حدود میں ڈاکو لوٹ مار کر رہے تھے کہ پولیس کے پہنچنے پر ڈاکوؤں نے فائرنگ کردی، جوابی فائرنگ میں اشتہاری ملزم اعجازعرف ججی ہلاک ہوگیا، اس دوران دو ملزم موقع سے فرار ہوگئے۔

    ہلاک ملزم کے قبضے سے اسلحہ برآمد کرلیا گیا ہے۔

  • کوئٹہ: پولیس مقابلہ، چارحملہ آور ہلاک، دو اہلکارزخمی

    کوئٹہ: پولیس مقابلہ، چارحملہ آور ہلاک، دو اہلکارزخمی

    کوئٹہ : شیخ زید ہسپتال کے قریب پولیس موبائل پر حملے کے بعد پولیس اور اے ٹی ایف کی کارروائی میں چار حملہ آور مارے گئے ،مقابلے میں دو پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔

    پولیس حکام کے مطابق نیو سریاب کے علاقے میاں غنڈی کے قریب پولیس موبائل معمول کے گشت پر تھی کہ شیخ زید ہسپتال کے قریب اس پر حملہ کیا گیا۔

    حملے کے بعد پولیس نے علاقے کی ناکہ بندی کرتے ہوئے مزید نفری اور اے ٹی ایف کو طلب کرلیا۔

    حملہ آوروں اور پولیس کے درمیان مقابلے کے نتیجے میں چار حملہ آور مارے گئے پولیس نے حملے میں استعمال ہونے والا اسلحہ قبضے میں لے لیا۔

    مقابلے کے دوران دو طرفہ فائرنگ میں پولیس کے دو اہلکار بھی زخمی ہوگئے ،حملہ آوروں کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا جن میں کوئٹہ کے کمانڈر بھی شامل ہے۔

     

  • ناردرن بائی پاس پرپولیس مقابلہ، تین ملزمان ہلاک، اسلحہ برآمد

    ناردرن بائی پاس پرپولیس مقابلہ، تین ملزمان ہلاک، اسلحہ برآمد

    کراچی : ناردرن بائی پاس پر پولیس مقابلہ میں تین ملزمان ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ناردرن بائی پاس پر پولیس چوکی پر فائرنگ کرنے والے تین ملزمان جوابی فائرنگ میں مارے گئے اور ایک فرار ہوگیا۔

    پولیس حکام کے مطابق ناردرن بائی پاس موڑ کے قریب مسلح افراد نے پولیس چوکی پر فائرنگ کی جوابی فائرنگ کے نتیجے میں تین ملزمان مارے گئے جبکہ ان کا ایک ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

    پولیس کے مطابق ہلاک ملزمان کے قبضے سے اسلحہ اور چھینی ہوئی موٹرسائیکلیں برآمد ہوئی ہیں۔

     

  • سچل میں پولیس مقابلہ، کالعدم تنظیم کے چارکارندے ہلاک

    سچل میں پولیس مقابلہ، کالعدم تنظیم کے چارکارندے ہلاک

    کراچی : سچل میں مبینہ پولیس مقابلےمیں کالعدم تنظیم کے چار کارندے مارے گئے، تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقےسچل انگارہ گارڈن کے قریب دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس نے علاقے کا سرچ آپریشن کیا۔

    مبینہ پولیس مقابلے میں کالعدم کے چار کارندے مارے گئے، جن میں سے دو ملزمان کی شناخت نعمان اور سہیل کے نام سے ہوئی ہے۔

    پولیس کے مطابق ہلاک دہشت گردوں کا تعلق القاعدہ برصغیر اور لشکر جھنگوی سے تھا اور وہ نعیم بخاری اور فاروق بھٹی کے قریبی ساتھی تھے۔

    ہلاک ملزمان کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے، پولیس حکام کے مطابق مارے گئے افراد ٹریفک پولیس اہلکاروں اور فرقہ ورانہ قتل کی وارداتوں میں ملوث تھے۔

     

  • کراچی میں پولیس گردی : ایک اورمقابلہ مشکوک ہوگیا

    کراچی میں پولیس گردی : ایک اورمقابلہ مشکوک ہوگیا

    کراچی : لیاری میں پولیس کا ایک اور مقابلہ مشکوک ہوگیا۔ لیاری کے علاقے میراں ناکہ پر ولیس نے دو نوجوانوں کو رکنے کا اشارہ کیا تو دونوں نوجوان رک گئے لیکن بے لگام اہلکاروں نے پھر بھی فائرنگ کر دی جس سے دونوں زخمی ہو گئے۔

    زخمی نوجوان فرید کا کہنا ہے کہ کمپنی سےآتے ہوئے پولیس نے روکا، تھوڑا آگے بڑھ جانے پر فائرنگ کردی گئی۔ کراچی پولیس میں پولیس گردی کی ایک اور مثال سامنے آگئی۔ کمپنی سے گھرجاتے ہوئےفرید نامی نوجوان اور اس کے کزن پر فائرنگ کردی۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے فریدنے واقعہ کا احوال بتایا کہ پولیس کے روکنے پروہ کچھ آگے بڑھ گیا تھا۔ جس پر پولیس نے فائرنگ کردی۔ فائرنگ سے وہ اور اس کا کزن زخمی ہوگیا۔ بعدمیں پولیس کو اپنی کمپنی کاکارڈ بھی دکھایا مگر انہوں نے کرمنل کا الزام عائد کردیا۔

    فرید کابھائی واقعے کے وقت دوسری بائیک پر تھا اور اس نے بھی ساری کہانی سنادی۔ زخمی شہری ذاکر جناح اسپتال میں زیر علاج ہے۔ جس کا موقف ہے کہ پولیس نے رکنے کے باوجود فائرنگ کی اب افسران دباؤ بھی ڈال رہے ہیں۔

    دوسری جانب بیٹے کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پرپریشان ماں کے لبوں پرایک ہی فریاد ہے کہ اسے انصاف فراہم کیا جائے۔

    ایس پی سائٹ کا کہنا ہے کہ لیاری میراں ناکہ پر ہونے والا پولیس مقابلہ جعلی نہیں، ملزمان کے بارے میں ون فائیو پر اطلاع ملنےکےبعد پولیس وہاں پہنچی تھی۔

  • گذری میں مبینہ پولیس مقابلے کی رپورٹ اعلیٰ حکام کو رپورٹ ارسال

    گذری میں مبینہ پولیس مقابلے کی رپورٹ اعلیٰ حکام کو رپورٹ ارسال

    کراچی : گذری میں مبینہ پولیس مقابلےکی تحریری رپورٹ اعلیٰ حکام کو بھیج دی گئی۔ پولیس نےدوسرے ملزم کومجسٹریٹ کےسامنےپیش کرکے ایک روزہ راہداری ریمانڈ بھی حاصل کرلیا۔

    گذری میں ہونے والا مبینہ پولیس مقابلہ جعلی یا حقیقی تھا، اس حوالے سے پولیس نے رپورٹ تیار کرکے اعلیٰ افسران کو پیش کردی۔

    تحریری رپورٹ کے مطابق یکم جنوری کی رات گیارہ بجے پولیس کو ڈیفنس فیز سیون خیابان سے ایک کال موصول ہوئی۔ کال کرنے والے شخص نے بتایا کے دو موٹرسائکل سوار ان سے لوٹ مار کر کے فرار ہو گئے ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مدعی کی نشاندہی پرپولیس نے ملزمان کا تعاقب کیا جہاں پولیس اور ملزمان کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

    مقابلے میں مبینہ ملزم زکریا ہلاک ہوا جبکہ اس کے ساتھی آزاد کو ذخمی حالت میں گرفتار کیا گیا، رپورٹ میں پولیس کے موقف کے مطابق مدعی مقبلے کے دوران پولیس کے ہمراہ تھے اور انہوں نے ہلاک ہونے والے اور ذخمی ملزم کی شناخت کرلی ہے.

    ملزمان کے قبضے سے چار موبائل اور نقدی بھی برآمد بھی کی ہے۔۔۔ پولیس نے ملزم کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرکے ایک روزہ راہداری ریمانڈ حاصل کر لیا۔

  • مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک نوجوان کا کردار معمہ بن گیا

    مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک نوجوان کا کردار معمہ بن گیا

    کراچی : گذری میں مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک نوجوان ذکریا بے گناہ تھا یا گناہ گار، ہلاکت کے بعدمبینہ ملزم کا کردارمعمہ بن گیا۔

    پولیس حکام کا کہناہے کہ ذکریا لوٹ مار کرکے بھاگ رہا تھا۔ جبکہ لواحقین اس الزام کومسترد کرکے تحقیقات کا مطالبہ کررہے ہیں واقعے کے حوالےسے پولیس نے تین مقدمات گذری تھانےمیں درج کرلئے ہیں، لواحقین نے لاش کے ساتھ احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔

    تفصیلات کے مطابق لیاری کے بے گناہ نوجوان کو کراچی کے علاقے گذری میں پولیس نے مبینہ جعلی مقابلے میں مار ڈالا،مارے جانے والے نوجوان ذکریا جونیجو کے والد نے بتایا کہ ان کا بیٹا ایک ہفتے قبل ملائیشیا سے کراچی آیا تھا، گذشتہ روز رقم نکلوانے کیلئے گھر سے اے ٹی ایم کارڈ لیکر گیا جہاں پولیس نے اسے جعلی پولیس مقابلے میں ہلاک کردیا.

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ جعلی پولیس مقابلے میں ذکریا کی ہلاکت کا مقدمہ درج کرکے ملوث پولیس اہلکاروں کو گرفتار کیا جائے۔

    دو سری جانب پولیس کا مؤقف ہے کہ ذکریا اور اس کا ساتھی اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں ملوث ہیں اور گذشتہ روز لوٹ مار کر رہے تھے اور اس دوران پولیس کا ان سے مقابلہ ہوا جس میں ذکریا مارا گیا جبکہ اس کا ساتھی زخمی حالت میں گرفتار ہوا ہے۔ واقعے کی مزید تحقیقات بھی جاری ہیں۔

    وزیرداخلہ سندھ سہیل انور سیال نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر کوہدایت کی ہے کہ واقعے کی شفاف تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔

    دوسری جانب واقعے میں ہلاک ہونے والے ذکریا جونیجو کی نماز جنازہ کھارادر امام بارگاہ میں ادا کی گئی جس کے بعد ورثاء نے لاش کے ہمراہ آٹھ چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ لیاری کے اندر ماورائے قانون قتل کی وارداتیں بند کی جائیں ۔ اور ایسا کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف اعلیٰ حکام سخت ایکشن لیں۔

    ادھرگذری پولیس نے مشکوک پولیس مقابلے کی تحقیقات کا آغاز کرنے سے قبل ہی مبینہ مقابلے میں ہلاک ذکریا کے خلاف تین مقدمات درج کردیئے۔

     ایس ایچ او گذری کے مطابق دو مقدمات سرکاری مدعیت میں درج کئے گئے ہیں، جوکہ پولیس مقابلے اور غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے الزام میں درج ہوئے جبکہ لوٹ مارکا ایک مقدمہ احسن نامی شہری کی مدعیت میں درج ہوا ہے۔

  • کراچی میں پولیس مقابلے،گینگ وارسمیت چارملزمان ہلاک، اسلحہ برآمد

    کراچی میں پولیس مقابلے،گینگ وارسمیت چارملزمان ہلاک، اسلحہ برآمد

    کراچی : شہر قائد کے مختلف علاقوں میں پولیس مقابلوں میں لیاری گینگ وار سمیت چار ملزمان مارے گئے۔ ہلاک ملزمان کے قبضے سے اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔

    ایس ایس پی سٹی فدا حسین کے مطابق ڈاکس مچھر کالونی کے علاقے میں عذیر بلوچ گروپ کے دو کارندے مارے گئے ، ہلاک ملزمان بارہ افراد کے قتل، دستی بم حملوں اور بھتہ خوری میں ملوث تھے۔

    موچکو کے علاقے میں پولیس مقابلے کے دوران شیراز کامریڈ گروپ کے دو دہشت گرد مارے گئے۔

    ایس ایس پی فدا حسین کے مطابق ہلاک ملزمان ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری میں ملوث تھے، دوسری جانب گذری کے علاقے میں پولیس مقابلے میں ایک ڈکیت مارا گیا، جبکہ ایک ڈکیت کو زخمی حالت میں گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کیا گیا ہے۔

  • سرجانی ٹاؤن میں مقابلہ : خطرناک دہشت گرد ہلاک

    سرجانی ٹاؤن میں مقابلہ : خطرناک دہشت گرد ہلاک

    کراچی : پولیس مقابلے میں خطرناک دہشت گرد ہلاک ہوگیا، ہلاک ہونے والے ملزم کے سر کی قیمت 25 لاکھ روپے مقرر تھی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں سی ٹی ڈی پولیس اور دہشت گردوں کے درمیان مقابلے میں 1 دہشت گرد ہلاک ہوگیا،ملزم کے باقی ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، حکومت سندھ کی جانب سے ملزم کے سر کی قیمت 25 لاکھ روپے مقرر کی گئی تھی۔

    انچارج سی ٹی ڈی طارق اسلام کا کہنا تھا کہ خفیہ اطلاع ملی تھی کہ فرقہ وارانہ کارروائیوں میں ملوث ملزمان بارودی مواد کے ہمراہ موجود ہیں،اطلاع موصول ہونے پر ٹیم جب موقع پر پہنچی تو ملزمان نے دیکھتے ہی فائرنگ کردی۔

    جوابی فائرنگ سے دہشت گرد ریاض ہلاک ہوگیا، جبکہ ملزم کے دیگر 3 ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے،انچارج سی ٹی ڈی کے مطابق ملزمان جہاں بارودی مواد تیار کرتے ہیں اس جگہ کا بھی پتہ لگا لیا ہے اور جلد وہاں تک بھی پہنچ جائیں گے۔

    ہلاک ملزم نے وزیرستان میں بم بننے کی ٹریننگ لی تھی۔جبکہ ملزم کا تعلق تحریک طالبان نعیم بخاری گروپ سے تھا،ملزم کے سر کی قیمت پچیس لاکھ تھی۔

    ملزم نے 2008 میں بچوں کے جھولوں میں بم بھی نصب کیے تھے،ملزم کے قبضے سے لی گئی سوزوکی سے دو راکٹ ، بم بنانے کا سامان اور اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔