Tag: Police party

  • کچے کے ڈاکو پولیس سے اپنے ساتھی کو چھڑا کر لے گئے

    کچے کے ڈاکو پولیس سے اپنے ساتھی کو چھڑا کر لے گئے

    کچے کے ڈاکوؤں کا راج شہر میں بھی برقرار ہے، ڈاکو جدید اسلحہ لیکر شہر میں پہنچے اور اپنے ساتھی ڈاکو محبوب ناریجو کو فائرنگ کرتے ہوئے پولیس تحویل سے چھڑا کر لے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر سینٹر جیل سے سکھر پولیس لائن کی پولیس قیدی محبوب ناریجو کو پیشی پر پیر گوٹھ عدالت کے کر آئی تھی اسی دوران ڈاکو کے ساتھیوں نے پولیس نے فائرنگ کرتے ہوئے اپنے ساتھ ڈاکو کو چھڑا کر لے گئے۔

    ڈاکوں نے پولیس کو یرغمال بنایا اور ساتھی ڈاکوں کی ہتھکڑی کینچی سے کاٹ کر ساتھی ڈاکو کو کچے کی طرف لیکر فرار ہوگئے جبکہ مزاحمت پر دو پولیس اہلکار بھی شدید زخمی ہو گئے۔

    دوسری جانب ایس ایس پی خیرپور کچے کی بھاری نفری لیکر روانہ ہو گئے ہیں ڈاکو دس موٹر سائیکل پر سوار ہوکر آئے اور با آسانی پوری پولیس پکٹس کراس کرکے کچے کی طرف نکل گئے۔

  • گٹکا ماوا کے خلاف پولیس پارٹی میں مجرمانہ ریکارڈ کے حامل افسران و اہل کار شامل

    کراچی: شہر قائد میں گٹکا ماوا کی فروخت کے خلاف بنائے جانے والی پولیس پارٹی میں مجرمانہ ریکارڈ کے حامل افسران و اہل کار شامل کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لانڈھی میں گٹکا اور ماوا کی فروخت میں سہولت کاری کی تحقیقات کے کیس میں انکشاف ہوا ہے کہ اس سلسلے میں کریمنل ریکارڈ والے پولیس افسران اور اہل کاروں کو پھر تعینات کر دیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پولیس پارٹی میں کریمنل ریکارڈ کے حامل افسران، اہل کار اور جعلی صحافی شامل کیے گئے ہیں۔

    2 ہفتے قبل تشکیل دی جانے والی ٹیم میں سب انسپکٹر جمال شیخ بھی شامل ہے، جمال شیخ ماضی میں متعدد بار محکمانہ کارروائیوں کی زد میں آ چکا ہے۔

    پولیس پارٹی میں معطل اے ایس آئی ارشد عرف گھوڑا بھی شامل ہے، ارشد عرف گھوڑا کو ماضی میں افسران نے سروس سرنڈر کرنے کا حکم دیا تھا۔

    کانسٹیبل صادق موٹا، پی سی نعمان، پی سی وقار، ہیڈ کانسٹیبل منور شاہ کے نام بھی شامل ہیں، پولیس پارٹی کے ساتھ کام کرنے والے افراد کا نام پولیس آئی آر میں بھی موجود ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس پارٹی میں موجود افراد گٹکے ماوے کی سپلائی میں سہولت کاری کر رہے ہیں، ٹیم میں شامل اہل کار شہریوں کی شارٹ ٹرم کڈنیپنگ اور تاوان وصولی میں بھی ملوث ہیں۔

  • گھوٹکی : پولیس افسران و اہلکار ڈاکوؤں کے چنگل میں کیسے پھنسے؟

    گھوٹکی : پولیس افسران و اہلکار ڈاکوؤں کے چنگل میں کیسے پھنسے؟

    گھوٹکی : اندرون سندھ کے علاقے گھوٹکی میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں پولیس افسران سمیت 5اہلکاروں کی شہادت کے واقعے کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں۔

    اس حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس اہل کار مبینہ طور کچھ مغویوں کی بازیابی کیلئے لالو شر کے گھر پہنچے تھے۔ ذرائع کے مطابق ملزم ڈاکو لالو شر پولیس آپریشن کی پیشگی اطلاع پر اہل خانہ سمیت گھر سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا،

    پولیس کی نفری لالو شر کے رہائش گاہ کے باہر 4موبائل اور2بکتربند گاڑیوں میں پہنچی جس کے بعد لالو شر کے گھر کو بیس کیمپ بنا کر پولیس نے آگے بڑھنے کا پلان بنایا تھا۔

    ذرائع کے مطابق تقریباً رات دو بجے اچانک ڈیڑھ سو کے قریب مسلح ڈاکوؤں نے حکمت عملی کے تحت لالو شر کے گھر پر پولیس اہلکاروں کو چاروں طرف سے گھیرلیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس موقع پر ڈاکوؤں کی جانب سے 15 سے زائد راکٹ لانچر فائر کیے گئے، مذکورہ حملہ آور ڈاکوؤں کی سربراہی بدنام زمانہ ڈاکو راہب شر کررہا تھا۔

    واضح رہے ہفتےاوراتوارکی درمیانی شب کو150 سے زائدڈاکوؤں نے پولیس حملہ کیا تھا، حملے میں ڈی ایس پی ،2ایس ایچ او سمیت 5پولیس اہلکار شہید ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں : گھوٹکی، 5 پولیس اہلکاروں کی شہادت کا مقدمہ درج

    پولیس نے بتایا تھا کہ رونتی کے علاقے میں شہید ڈی ایس پی عبدالمالک بھٹو ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کی قیادت کر رہے تھے کہ راکٹ لانچروں سے حملہ کرنے کے بعد ڈاکوؤں نے کیمپ پر قبضہ کرلیا۔

    ذرائع کے مطابق ڈاکوؤں نے جس وقت پولیس کیمپ پر حملہ کیا اس وقت وہاں 50 سے زائد پولیس اہلکار، افسران ودیگر افراد موجود تھے۔