Tag: police remand

  • ریسٹورنٹ میں فائرنگ : بااثر ملزمان کی فاتحانہ اندازمیں عدالت حاضری، پولیس نے ریمانڈ بھی نہ لیا

    ریسٹورنٹ میں فائرنگ : بااثر ملزمان کی فاتحانہ اندازمیں عدالت حاضری، پولیس نے ریمانڈ بھی نہ لیا

    کراچی : ملیر کے ریسٹورنٹ میں فائرنگ کرنے والے ملزمان کے سامنے قانون کمزور پڑگیا، مونچھوں کو تاؤ دیتے ہوئے عدالت میں انٹری دینے والے بااثر ملزمان کا پولیس نے ایک دن کا بھی ریمانڈ نہیں مانگا۔

    تفصیلات کے مطابق امیر باپ کی بگڑی اولادوں نے روشنیوں کے شہر کو اپنی جاگیر سمجھ لیا، سڑکوں پر بدمعاشی اور ریسٹورنٹ میں فائرنگ کرنے والے مصطفٰی عرف بابر راشدی اور اطہر راشدی نے قانون کو چیلنج کردیا۔

    گزشتہ دنوں ملیر کراچی کے ہوٹل میں فائرنگ کرنے والے مصطفی عرف بابر راشدی کا اثر و رسوخ پولیس پر بھاری پڑنے لگا، ملزمان کو اپنے کیے پر نہ افسوس ہے اور نہ ہی ندامت بلکہ ملزم مصطفٰی عرف بابر نے فاتحانہ مسکراہٹ کے ساتھ عدالت میں انٹری دی۔

    عدالت میں پولیس نے ایک دن کا ریمانڈ بھی نہ مانگا؟ عدالت نے گرفتار ملزمان میر مصطفی عرف بابر راشدی اور اطہر راشدی کو جیل بھیجنے کا حکم دیا، پولیس بھی اب تک بااثرملزمان کے خلاف کوئی ثبوت نہ ڈھونڈ سکی۔

    پولیس والوں نے کیس کے واحد مدعی کچن مینجر دلاور کے پاس بھی دوبارہ جانے کی زحمت نہیں کی، صرف اتنا ہی نہیں پولیس نے تفتیش کو بھی بریک لگادیئے۔

    طاقتور شخصیات کے سامنے قانون کمزور پڑگیا۔ سی سی ٹی وی حاصل نہ کرنے کا ملبہ بھی ریسٹورنٹ انتظامیہ پر ڈال دیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ریسٹورنٹ والے فوٹیج نہیں دے رہے۔

    سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا پولیس کو سی سی ٹی وی کے لئے کسی سے اجازت کی ضرورت  ہوتی ہے؟ پولیس ریسٹورنٹ کے ہجوم سے کوئی عینی شاہد بھی تلاش کیوں نہ کرسکی، پولیس کڑیاں ملانے سےڈر رہی ہے کسی کو تو سوالوں کا جواب دینا ہوگا۔

  • مشعال قتل کیس : گرفتار ملزمان کی تعداد 15 ہوگئی

    مشعال قتل کیس : گرفتار ملزمان کی تعداد 15 ہوگئی

    پشاور: مشعال قتل کیس میں مزید سات ملزمان ایک روزہ ریمانڈ پرپولیس کے حوالے کردیئے گئے۔ کل ملزمان کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جائےگا۔ گرفتار ملزمان کی تعداد پندرہ ہوگئی، چیف جسٹس آف پاکستان نےبھی واقعے کا ازخودنوٹس لےلیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشعال قتل کیس کی تحقیقات میں تیزی آگئی ہے۔ آئی جی کے پی کےصلاح الدین محسود کو ڈی آئی جی آفس میں مشعال خان قتل کیس کے بارے میں مکمل بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں آئی جی کو کیس میں ہونے والی پیشرفت سے آگاہ کیاگیا۔

    مشعال کے قتل کے الزام میں مزید دوملزمان کو گرفتارکرلیا گیا۔ جس کے بعد گرفتار ملزمان کی تعداد پندرہ ہوگئی۔ دونوں ملزمان کو فوٹیج کی مدد سےگرفتارکیا گیا۔ ملزمان سے تحقیقات جاری ہیں۔

    مشعال قتل کیس میں گرفتار آٹھ ملزمان کو گذشتہ روز انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں انہیں چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کےحوالے کردیاگیا۔

    عدالت عظمیٰ کےچیف جسٹس جسٹس میاں ثاقب نثار نے مشعال خان کے قتل کے افسوسناک واقعے کا ازخود نوٹس لےلیا۔ چیف جسٹس نےآئی جی خیبرپختونخواکو ہدایت کی ہےکہ نوجوان مشعل کے قتل کے حوالے سے چھتیس گھنٹےمیں تفصیلی رپورٹ فراہم کریں۔

  • سانحہ کراچی کے ملزمان جسمانی ریمانڈ پرپولیس کے حوالے

    سانحہ کراچی کے ملزمان جسمانی ریمانڈ پرپولیس کے حوالے

    کراچی: سانحہ کراچی میں ملوث ملزمان کو عدالت نے 14 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروزجمعرات پولیس نے سانحہ کراچی اور انسانی حقوق کی رہنماء اور ٹی ٹو ایف کی ڈائریکٹر سبین محمود قتل کیس میں ملوث مبینہ مجرمان کو انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا۔


    آخرکیسے ایک آئی بی اے گرایجویٹ سبین محمود کوقتل کرسکتا ہے؟


    عدالت نے ضابطے کی کاروائی کرتے ملزمان کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    ریمانڈ کی مدت ختم ہوجانے کے بعد پولیس ملزمان کو ایک بارپھر عدالت کے روبرو پیش کرے گی۔

    واضح رہے کہ 13 مئی 2015 کو کراچی میں پیش آنے والے اندوہناک سانحے میں اسماعیلی برادری سے تعلق رکھنے والے 47 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

    گذشتہ روز سندھ پولیس نے سانحہ صفورہ میں ملوث چار ملزمان کی گرفتاری ظاہر کی تھی جو کہ اعلیٰ تعیلم یافتہ ہیں۔


    سانحہ کراچی اور سبین محمود کے قتل کے ماسٹر مائنڈ کو گرفتارکرلیا