Tag: police tashadud

  • مبینہ پولیس تشدد سے ملزم کی ہلاکت: پولیس کا مظاہرین پرلاٹھی چارج

    مبینہ پولیس تشدد سے ملزم کی ہلاکت: پولیس کا مظاہرین پرلاٹھی چارج

    گوجرانوالہ : مبینہ پولیس تشدد سے چوری کا ملزم دم توڑ گیا، ورثاء نے تھانے کے باہر احتجاج کیا، پو لیس نے مذاکرات میں نا کا می پرلا ٹھی چا رج کرکے مظاہرین کو منتشر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گوجرانولہ میں انصاف مانگنے پر کینٹ تھانے کے باہر پولیس نے مظاہرین کی لاٹھی چارج سے تواضع کرڈالی۔ کینٹ پو لیس نے لیا قت مسیح کو تفتیش کیلئے ریما نڈ پر تھا نے لائی تھی جہاں وہ مبینہ پولیس تشدد سے دم توڑگیا۔

    ملزم کو پی ٹی آئی رہنما ایس اے حمید کے گھر چوری کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ واقعہ کیخلا ف لیا قت مسیح کے اہلخا نہ اور عزیز و اقارب تھا نہ کینٹ کے با ہر جمع ہو ئے ،مشتعل خواتین نے لیٹ کر جی ٹی روڈ کو بلاک کردیا۔

    ورثاء کا کہنا ہے لیا قت مسیح پو لیس کے وحشیانہ تشدد کے باعث جان سے گیا۔ احتجاج کے دوران خواتین نے اہلکا روں کو دھکے دیئے اور تھانے کے دروازے پر اینٹیں بھی بر سائیں۔

    ایس پی سٹی نے مظا ہرین کو منانے کی کوشش کی لیکن وہ نہ مانے، جس پر پو لیس نے لا ٹھی چا رج کر کے مظا ہرین کو منتشر کردیا۔

  • عدالت کے باہر صحافیوں اور کیمرہ مینوں پر پولیس کا بہیمانہ تشدد

    عدالت کے باہر صحافیوں اور کیمرہ مینوں پر پولیس کا بہیمانہ تشدد

    کراچی : سٹی کورٹ کے باہر کراچی پولیس نے قانون کی دھجیاں اڑا دیں۔سادہ لباس نقاب پوش اہلکاروں نے نہتے صحافیوں پرڈنڈے برسا دیئے۔

    بہیمانہ تشدد کے باعث اےآروائی کے کیمرا مین  نعمان شیخ بھی زخمی ہوگیا ۔ اور نقاب پوش پولیس اہلکاروں نے اے آر وائی کے کیمرہ مین سے کیمرہ بھی چھین لیا۔ مسلح پولیس اہلکاروں نے بٹ مار کر گاڑیوں کے شیشے بھی توڑ دیئے۔

    پولیس تشدد سے زخمی صحافیوں کو طبی امداد کیلئے قریبی اسپتال لے جایا گیا، اطلاع ملنے پر صحافتی تنظیموں کے نمائندے بھی وہاں پہنچ گئے۔

    صورتحال جانن کیلئے اے آر وائی نے جب محکمہ پولیس کے ترجمان سے رابطہ کیا تو انہوں نے واقعے سے لاعلمی کا اظہار کیا۔

    علاوہ ازیں جس وقت واقعہ رونما ہوا اس وقت ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اپنی اہلیہ کے ہمراہ عدالت میں موجود تھے، اطلاعات کے مطابق پولیس کو ہدایات دی گئی ہیں کہ ذوالفقار مرزا کو آج ہر حال میں گرفتار کرنا ہے۔ پولیس نے ذوالفقار مرزا کے 24 گارڈز اور درائورز کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔

    صحافیوں پرتشدد کے حوالے سے سندھ ہائیکورٹ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ساؤتھ کوطلب کرلیا ہے، آخری اطلاعات تک ڈی آئی جی ساؤتھ  عدالت میں طلبی کے باوجود ایک روز کی چھٹی پر چلے گئے ہیں۔

    جبکہ مذکورہ واقعے کی رپورٹ وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور وزیر داخلہ نے بھی طلب کرلی ہے۔

    اس کے علاوہ صحافتی تنظیموں کے رہنماؤں کی جانب سے میڈیاکے نمائندوں پرتشدد کی  پرزور مذمت اوراہلکاروں کیخلاف سخت کارروائی کامطالبہ کیا گیا ہے۔

  • پی ٹی آئی کے کارکنان پرگجرات پولیس کا مبینہ تشدد

    پی ٹی آئی کے کارکنان پرگجرات پولیس کا مبینہ تشدد

    گجرات : گزشتہ روزپی ٹی آئی پنجاب کے صدر اعجاز چودھری کے تیس نومبر کو اسلام آباد جانے والے قافلے کے گجرات میں استقبال کے بعد واپس گھر جانے والے پی ٹی آئی کے دوکارکنوں کو پولیس نے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے 30نومبر کے اسلام آباد جلسے میں شرکت کے لیے پنجاب کے صدر اعجاز چودھری کا قافلہ گجرات پہنچا تو مقامی کارکنوں نے قافلے کا استقبال کیا۔

    قافلے کے استقبال کے بعد گھر واپس جانے والے دو کارکن اسد اور ظہیر کو جاتریہ پولیس چوکی کے اہلکاروں نے روکا اور کاغذات پورے ہونے کے باوجودچھ اہلکاروں نے دونوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور جسم پر رولر پھیرے جس سے ایک نوجوان اسد شدید زخمی ہوگیا اسے اسپتال پہنچادیا گیا ہے۔

    تشدد کا شکار ہونے والے دونوں نوجوانوں کا کہنا تھاکہ انہیں مبینہ طور پر ڈی پی او گجرات کے واضح احکامات ہیں کہ پی ٹی آئی کا جو بھی کارکن ملے اسے نشانہ عبرت بنا دو۔8گھنٹے تک پولیس دونوں نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بناتی رہی بعد میں ورثا نے پچاس ہزار روپے رشوت دیکر دونوں کی جان چھڑوائی جبکہ لالہ موسیٰ پولیس کی جانب سے مقدمہ درج نہ کرنے پر ورثاء نے سول جج کھاریاں کو طبی معائنے کی درخواست دے دی جس پر اب دونوں نوجوانوں کا عزیز بھٹی شہید اسپتال گجرات میں طبی معائنہ کروایا اجا رہاہے

  • اسلام آباد:میڈیا کے کارکنان  پر پولیس کا بد ترین تشدد

    اسلام آباد:میڈیا کے کارکنان پر پولیس کا بد ترین تشدد

    اسلام آباد :پولیس کی نہتے کارکنوں پر یلغار کی کوریج کرنے پر اے آروائی نیوز سمیت دیگر چینلز کےکیمرہ مینوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا,اسلام آباد میں پولیس بربریت کی کوریج کرنے والے کیمرہ مینوں پر پولیس ٹوٹ پڑی۔

    پولیس کے سینئر افسران کے وائرلیس پر پیغام کے بعد پولیس والوں نے میڈیا کے نمائندوں پر دھاوا بول دیا۔  اسلام آباد کے ڈی چوک پر پولیس کا اے آر وائی نیوز کے دو کیمرہ مین آصف عبداللہ اور اقبال کوبدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔

    دنیاٹی وی کی لائیوکوریج وین کو بھی پولیس نے توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا۔ سما ٹی وی کے کیمرہ مین خرم شہزاد پر بھی وحشیانہ تشدد کیا گیا۔ پولیس گردی سے ڈان نیوز جاگ نیوزاور آج نیوزکےنمائندے بھی زخمی ہوئے۔

    اسلام آباد میں نہتے مظاہرین پر بدترین تشدد کو دنیا کے سامنے لانے پر پولیس اہلکاروں نے میڈیا کے نمائندوں کے کیمرے بھی توڑ دیئے۔