Tag: police torcher

  • نئی دہلی : پولیس تشدد سے زخمی ہونے والا فیضان دم توڑ گیا

    نئی دہلی : پولیس تشدد سے زخمی ہونے والا فیضان دم توڑ گیا

    نئی دہلی : بھارت میں مودی سرکار نے مسلمانوں پر زمین تنگ کردی، دہلی میں پولیس اہلکاروں کے تشدد سے زخمی ہونے والا فیضان دم توڑ گیا، مقتول کی والدہ کا کہنا ہے کہ میرے زخمی بیٹے کو اسپتال بھی نہیں بھیجا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو جس میں دہلی پولیس کے اہلکاروں کو چند مسلمان نوجوانوں کو زمین پر لٹا کر تشدد کرتے
    ہوئے دکھایا گیا تھا ان میں سے ایک فیضان نامی نوجوان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا۔

    مقتول فیضان کی والدہ نے کہا ہے کہ پولیس کی حراست میں فیضان کو مزید تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اگر میرے میرے بیٹے کو بروقت اسپتال لے جایا جاتا تو وہ بچ سکتا تھا۔

    یاد رہے کہ ویڈیو میں پانچ نوجوان سڑک پر لیٹے ہوئے بھارت کا قومی ترانہ گا رہے ہیں اور ان کے چاروں طرف سات پولیس اہلکار کھڑے ہیں۔ دو اہلکار زخمی نوجوانوں کے منہ پر لاٹھی رکھ کر کہتا ہے کہ اچھی طرح گا، ویڈیو میں نوجوانوں پر پولیس کے بہیمانہ تشدد کو واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔ مذکورہ نوجوان کرومپوری محلے سے متصل کچی آبادی میں رہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ بھارت میں مسلمانوں پرخوف کی فضا برقرار ہے، ہندو انتہا پسندوں نے مسلمانوں پر مظالم کی انتہا کردی، نئی دہلی میں مسلم کش فسادات میں اموات کی تعداد 47 سے زائد ہوگئی۔

    نئی دہلی میں جلاؤ، گھیراؤ اور مسلمانوں کے قتل عام کا بازار گرم ہے، بھارت کی زمین مسلمانوں پرتنگ کردی گئی۔ خوف و ہراس میں مبتلا مسلمان عید گاہوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے۔

    بھارت میں داڑھی، ٹوپی اور کرتا شلوار مسلمان شہری کا جرم بن گیا

    بابو نگرمیں کئی مسلمان خاندان پناہ لیے ہوئے ہیں۔ مسلمانوں کے گھر، گاڑیاں اور دکانیں مکانات جلنے کےبعد بعض عید گاہ کو پناہ گاہوں میں تبدیل کردیا گیا ہے۔

  • کراچی میں پولیس گردی، اہلکاروں کے تشدد سے ساٹھ سالہ شخص جاں بحق

    کراچی میں پولیس گردی، اہلکاروں کے تشدد سے ساٹھ سالہ شخص جاں بحق

    کراچی : پولیس ایلکاروں نے بیٹے کی گرفتاری سے متعلق پوچھنے پر بوڑھے شخص کو مار مار کر قتل کردیا، ایس ایس پی کورنگی نے چھ اہلکاروں کو معطل کرکے تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ابراہیم حیدری سوکوارٹر کے رہائشی فرید کے گھر پولیس نے دوملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپہ مارا اور اس کے بیٹے اور داماد کو پکڑ کر لے جانے لگے۔

    اس دوران محمد فرید نے پولیس سے صرف اتنا پوچھا کہ اس کے بیٹے اور داماد کو کیوں ساتھ لے جارہے ہو؟ اتنا پوچھنے پر اہلکاروں کو غصہ آگیا اور انہوں نے ساٹھ سالہ فرید کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا، گھونسوں، ٹھڈوں اور بندوق کے بٹوں سے اتنا مارا کہ وہ گھر کی دہلیز پر ہی جاں بحق ہوگیا۔

    فرید کے بے رحمانہ قتل کیخلاف علاقے کے سیکڑوں لوگ جمع ہوگئے، انہوں نے پولیس گردی کےخلاف سخت احتجاج کیا، فرید کی موت کی اطلاع پر پولیس اہلکاروں نے اس کے بیٹے اور داماد کو فوری طور پر چھوڑ دیا۔

    واقعے کا سندھ کے وزیرداخلہ سہیل انور سیال نے سختی سے نوٹس لیا، ایس ایس پی کورنگی نے چھ اہلکاروں کو معطل کرکے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، اہلکاروں کا تعلق عوامی کالونی تھانے سے ہے۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں گزشتہ روز ہی رپورٹ پیش کی گئی تھی کہ سندھ پولیس کے بارہ ہزار اہلکار جرائم پیشہ ہیں اور آج ہی پولیس نے اس کاثبوت بھی دے دیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • سرگودھا: پولیس کا مبینہ تشدد، نوجوان جاں بحق، خود کشی قرار دے دیا

    سرگودھا: پولیس کا مبینہ تشدد، نوجوان جاں بحق، خود کشی قرار دے دیا

    سرگودھا : پولیس کی زیرحراست مبینہ تشدد سے نوجوان جاں بحق ہو گیا، پولیس نے واقعے کو خود کشی قرار دیا جسے ورثاء نے ماننے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سرگودھا میں پولیس کی حراست میں مبینہ طور پر نوجوان حبیب الرحمان کی ہلاکت کے بعد لواحقین سراپا احتجاج بن گئے، مرحوم کے ورثاء سیکڑوں کی تعداد میں ڈسٹرکٹ ٹیچنگ اسپتال پہنچےاور پولیس گردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

    مظاہرین نے وزیراعلیٰ پنجاب سے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوان کی ہلاکت میں ملوث پولیس اہلکاروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ پولیس نے زیرحراست حبیب الرحمان کو تشدد کا نشانہ بنا کرمار ڈالا اور پھر خود کشی ظاہر کرکے نوجوان کی نعش ڈسٹرکٹ ٹیچنگ ہسپتال میں پھینک آئے۔

    ورثاء کا کہنا تھا کہ حبیب الرحمن کو دو روز قبل پولیس نے شک کی بنیاد پر حراست میں لیا اور اس کے والدین تک کو خبرنہ کی اور تھانے میں اسے انسانیت سوز تشدد کانشانہ بنایا گیا جس سے اس کی موت واقع ہوگئی۔


    مزید پڑھیں : ملتان، بزرگ جوڑے پر پولیس کا انسانیت سوزتشدد


    بعد ازاں پولیس اسے ڈسٹرکٹ ٹیچنگ ہسپتال لاوارثوں کی طرح پھینک کرچلی گئی، نوجوان کی موت کی ڈاکٹروں نے بھی تصدیق کردی لیکن پولیس اس قتل کو خود کشی میں بدلنا چاہتی ہے جو سراسر ظلم ہے انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سے فوری انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔