Tag: police uniform

  • پولیس وردی پہن کر ڈکیتی کرنے والے گینگ کے 4 کارندے گرفتار

    پولیس وردی پہن کر ڈکیتی کرنے والے گینگ کے 4 کارندے گرفتار

    پاکپتن: پنجاب کے شہر پاکپتن میں پولیس وردی پہن کر ڈکیتی کرنے والے گینگ کے 4 کارندے گرفتار ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکپتن میں پولیس نے ایک ڈکیت گروہ کے چار کارندوں کو گرفتار کر لیا ہے جو پولیس کی وردی پہن کر وارداتیں کیا کرتے تھے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ڈاکو سڑک پر پولیس کی وردیاں پہن کر گاڑیاں لوٹتے تھے، اور انھوں نے گھی کی ایک ایجنسی میں بھی واردات کی تھی، جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئی تھی۔

    پولیس حکام کے مطابق ڈاکوؤں کی شناخت سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے کی گئی ہے، گرفتاری کے بعد ان سے نقدی، موٹر سائیکل اور چھینی ہوئی ایک کار برآمد ہوئی۔

  • تخریب کار کارروائیوں کے لیے پولیس کی وردی جگہ جگہ دستیاب

    تخریب کار کارروائیوں کے لیے پولیس کی وردی جگہ جگہ دستیاب

    صوبہ خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور میں چند روز قبل ہونے والے خودکش دھماکے میں حملہ آوروں نے پولیس کی وردیاں پہن رکھی تھیں جنہیں دیکھ کر سیکیورٹی پر موجود اہلکار دھوکا کھا گئے اور پورا ملک المیے کا شکار ہوگیا۔

    اس واقعے کے بعد ایک بار پھر بازاروں میں جگہ جگہ ملنے والی پولیس کی وردیوں سے متعلق سوال اٹھ کھڑے ہوئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں سابق آئی جی پولیس طاہر عالم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے دوران پابندی عائد کی گئی تھی کہ بغیر شناختی کارڈ کے کوئی شخص پولیس کی وردی فروخت نہیں کرسکتا لیکن اب کھلے عام اس پابندی کی خلاف ورزی ہورہی ہے۔

    طاہر عالم کا کہنا تھا کہ جس طرح مسلح افواج نے اپنی وردی کی فراہمی کا ایک سسٹم بنا رکھا ہے ایسا ہی سسٹم پولیس وردی کے لیے بھی ہونا چاہیئے۔

    مسلح افواج کے جوانوں کو وردی ادارے کی جانب سے فراہم کی جاتی ہے یا پھر منتخب کردہ کنٹریکٹرز ہی یہ کام کرتے ہیں۔

    جب بھی کوئی شخص ان اسٹورز سے وردی یا اس پر لگانے والی اشیا خریدتا ہے تو ایسے شخص کا فوج میں ملازمتی کارڈ، نام اور ٹیلی فون نمبر درج کیا جاتا ہے۔

    انٹیلی جنس باقاعدگی سے ان اسٹورز سے رابطے میں رہتی ہے اور معلومات رکھتی ہے کہ کن کن افراد نے وردی خریدی ہے۔

    طاہر عالم کا کہنا تھا کہ پولیس کی وردی فراہم کرنے کے لیے بھی یہی طریقہ کار اپنایا جائے تاکہ سیکیورٹی خدشات کم ہوسکیں۔

  • پولیس وردی میں  تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کرنے پر پابندی

    پولیس وردی میں تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کرنے پر پابندی

    لاہور: آئی جی پنجاب نے پولیس افسران اور اہلکاروں پر وردی پہنے تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کرنے پر پابندی عائد کردی اور کہا احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی پنجاب نے سی سی پی او لاہور اورتمام ریجنل اور ڈسٹرکٹ افسران کو مراسلہ جاری کیا ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ پولیس افسران اوراہلکار وردی پہنے تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر نہیں ڈالیں گے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ وردی پہن کر نجی یا کسی بھی پروگرام میں شرکت نہیں کی جائے گی، پولیس افسر کی حیثیت سے عوامی سوشل میڈیا پر گروپ نہیں بنایا جائے گا۔

    آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر محکمانہ مواداپ لوڈ کرنے پر بھی پابندی ہوگی اور ایس پی سطح کے افسران کے علاوہ کوئی میڈیا پراپنا مؤقف نہیں دے گا۔

    مراسلے میں کہا ہے کہ افسران و اہلکار کسی سوشل میڈیا گروپ کے رکن ہےتوگروپ فوراً چھوڑدیں، احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

  • کراچی : موبائل فون لوٹنے کی ڈبل سنچری کرنے والا جعلی پولیس اہلکار گرفتار

    کراچی : موبائل فون لوٹنے کی ڈبل سنچری کرنے والا جعلی پولیس اہلکار گرفتار

    کراچی : پولیس کی جعلی وردی میں وارداتیں کرنے والا ملزم پکڑا گیا، ملزم نے مختلف وارداتوں میں200سے زائد موبائل فون لوٹے، نوسرباز ملزم کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گرفتار کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس وردی میں ملبوس نوسربازی کی ڈبل سنچری کرنے والا ملزم پولیس نے گرفتار کرلیا، گلشن اقبال پولیس نے گل خان کو موبائل مارکیٹ سے گرفتار کیا۔

    اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم گل خان اپنے ساتھی کے ہمراہ پولیس وردی میں نوسربازی کرتا ہے، ملزمان نے مختلف وارداتوں میں200سے زائد موبائل فون لوٹے، شکایات ملنے پر نوسرباز کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گرفتار کیا گیا۔

    گرفتار ملزم نے انکشاف کیا کہ پولیس کی وردی ایک اہلکار دوست سے لی، جسے پہن کر کسی بھی موبائل مارکیٹ جاتے ہیں، دکاندار سے کہتے ہیں کہ نیچے گاڑی میں میڈم کو موبائل دکھانے ہیں پھر دو تین ڈبہ پیک موبائل دکان سے لے کر رفو چکر ہوجاتے تھے۔

    پولیس کے مطابق ملزمان پولیس کی وردی میں شہریوں کو روک کر ان کی تلاشی بھی لیتے تھے، شہری کو ڈرا دھمکا کر کہتے کہ تمہارے پاس چھینا ہوا موبائل فون ہے آپ پیچھے تھانے آجاؤ، بعد ازاں ملزمان شہریوں سے موبائل فون لوٹ کر فرار ہوجاتے تھے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کیخلاف مقدمہ درج کرکے اس کے ساتھی کی تلاش میں چھاپے مارے جارہے ہیں، مزید تفتیش جاری ہے۔