Tag: Police

  • امل عمر کیس کا فیصلہ 3ماہ میں کیا جائے، عدالت عظمیٰ کی ٹرائل کورٹ کو ہدایت

    امل عمر کیس کا فیصلہ 3ماہ میں کیا جائے، عدالت عظمیٰ کی ٹرائل کورٹ کو ہدایت

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے ٹرائل کورٹ کو 3ماہ میں امل عمر کیس کا فیصلہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بچی کے والدین چاہیں تو سندھ حکومت کی رپورٹ پراعتراضات جمع کراسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں کراچی میں پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے امل کی موت پر ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی۔

    اس موقع پر سندھ حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ امل کو جن دو پولیس اہلکاروں کی گولی لگی انہیں برطرف کردیا گیا ہے اور بچی کے والدین کو عدالتی حکم پر مالی امداد کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، سندھ حکومت کی جانب سےامل کے والدین کو5لاکھ امداد کی پیشکش کی گئی ہے۔

    جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پولیس کی فائرنگ سے امل جاں بحق ہوئی تھی وہ کیا امداد لیں گے؟ پیسہ یا امدادی رقم کسی کی بھی جان کا متبادل نہیں ہوسکتے۔

    امل والدین کے وکیل فیصل صدیقی نے عدالت کو بتایا کہ نجی اسپتال کی خلاف انکوائری مکمل ہوچکی ہے، انکوائری میں کہا گیا ہے کہ ادارے نے دستاویزات میں ٹمپرنگ کی اور امل کو زخمی حالت میں دوسرے اسپتال منتقلی میں غفلت برتی گئی، سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن نے نجی اسپتال کو5لاکھ جرمانہ کیا لیکن نجی اسپتال کے چیئرمین انکوائری رپورٹ نہیں مانتے۔

    چیف جسٹس نے سندھ حکومت کو اپنی رپورٹ امل کے والدین کو دینے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے رپورٹ باضابطہ طور پر جمع کیوں نہیں کرائی، انہوں نے کہا کہ امل کے والدین چاہیں تو رپورٹ پراعتراضات جمع کراسکتے ہیں۔

    چیف جسٹس نے سندھ حکومت کے وکیل سے دریافت کیا کہ امل پر فائرنگ کرنے والے پولیس اہلکاروں کے مقدمہ کی کیا پوزیشن ہے؟

    مزید پڑھیں : امل عمر کیس، نیشنل میڈیکل سینٹر کے خلاف انکوائری کا حکم

    جس پر وکیل نے جواب دیا کہ مقدمہ کا ٹرائل کورٹ میں چالان جمع ہوچکا ہے، عدالت نے ٹرائل کورٹ کو تین ماہ میں امل عمر کیس کا فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے پوچھا کہ پولیس امل کے والدین کو کیا امداد دے گی اس حوالے سے رپورٹ دی جائے، جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ نجی اسپتال کو ہم نے حکم دیا تو اپیل کا حق نہیں رہے گا، بعد ازاں سپریم کورٹ نے سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کردی۔

  • وزیر اعظم کی ہدایت پر پنجاب پولیس میں بہتری کے اقدامات

    وزیر اعظم کی ہدایت پر پنجاب پولیس میں بہتری کے اقدامات

    لاہور: وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر پولیس اور تھانوں میں بہتری کے لیے پنجاب پولیس نے اقدامات شروع کردیے، صوبے کے تمام تھانوں میں فرنٹ ڈیسکس اور کمپلینٹ سینٹرز قائم کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر پولیس اور تھانوں میں بہتری کے لیے پنجاب پولیس نے اقدامات شروع کردیے، صوبے کے تمام اضلاع میں ایس پی کمپلینٹس کی تعیناتی شروع کردی گئی۔

    عوامی شکایات کے ازالے کے لیے آئی جی پی کمپلینٹ سینٹر 8787 بھی قائم کردیا گیا۔

    پنجاب پولیس کی جانب سے صوبے کے تمام 716 تھانوں میں فرنٹ ڈیسکس بھی قائم کردی گئی ہیں۔ پولیس خدمت مراکز کے ذریعے شہریوں کو ایک چھت تلے خدمات فراہم کی جارہی ہیں۔

    وزیر اعظم کی ہدایات کے پیش نظر میڈیکو لیگل سرٹیفیکیٹس کے جلد اجرا کے لیےڈی ایچ کیو اسپتالوں میں خدمت کاؤنٹرز بھی قائم کیے جارہے ہیں۔

    علاوہ ازیں تمام ریجنل پولیس آفیسرز (آر پی اوز) اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرز (ڈی پی اوز) کی جانب سے اوپن ڈور پالیسی کا نفاذ اور کھلی کچہریوں کا انعقاد بھی کیا جارہا ہے۔

  • ابوظبی میں ٹریفک کا نیا قانون لاگو : خلاف ورزی پر سخت کارروائی ہوگی

    ابوظبی میں ٹریفک کا نیا قانون لاگو : خلاف ورزی پر سخت کارروائی ہوگی

    ابوظبی : موسم کی خراب صورتحال اور حادثات کے پیش نظرابوظبی پولیس حکام نے شہریوں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ ڈرائیور حضرات اپنی گاڑیوں کی رفتار80کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ نہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق ابوظبی پولیس نے عوام کو متنبہ کیا ہے کہ ابوظبی۔ دبئی روڈ، ابوظبی۔ العین روڈ اور العین۔ دبئی روڈ پر انتہائی رفتار کم کرکے 80 کلو میٹر فی گھنٹہ کردی گئی ہے۔

    اس فیصلے پر عمل درآمد بھی شروع کردیا گیا ہے لہٰذا شہری قوانین پر عمل درآمد کرتے ہوئے مقررہ حد سے گاڑی کی رفتار نہ بڑھائیں بصورت دیگر سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق ابوظبی پولیس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں عوام کو مطلع کیا کہ انتہائی رفتار80 کلو میٹر فی گھنٹہ کم کرنے کی وجہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہیں۔

    بارش کے موسم اور مطلع ابر آلود ہونے کی صورت میں ڈرائیوروں کی سالمیت کا تقاضا ہے کہ وہ کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے زیادہ گاڑی نہ چلائیں۔

    اس کے علاوہ پولیس کی جانب سے یہ بھی ہدایت دی گئی ہے کہ ہر ڈرائیور دوسری گاڑی سے مناسب فاصلہ رکھ کر چلے۔ خصوصی طور پر خراب موسمی حالات میں اس بات کا لحاظ بہت زیادہ کیا جائے۔

    پولیس کے مطابق حالیہ دنوں میں بیشتر حادثات گاڑیوں کے درمیان مناسب فاصلہ نہ ہونے کی وجہ سے بھی پیش آئے ہیں۔

  • مرحوم رشتے دار کے چھپائے ہوئے پیسے ملنے پر جوڑا خوشی سے نہال

    مرحوم رشتے دار کے چھپائے ہوئے پیسے ملنے پر جوڑا خوشی سے نہال

    انگلینڈ میں ایک جوڑا اس وقت غیر متوقع خوشی سے دو چار ہوگیا جب کرسمس کے موقع پر ان کے مرحوم رشتے دار کے چھپائے ہوئے پیسے انہیں مل گئے۔

    اس کا آغاز انگلینڈ کے علاقے مڈسمر نورٹن میں واقع ایک ری سائیکلنگ سینٹر سے ہوا جہاں جوڑے نے گھر سے نکلا ہوا غیر ضروری سامان چھوڑا۔ سینٹر کے ملازمین نے ایک ڈبے پر کام کرنے سے قبل اسے اچھی طرح چیک کیا تو اندر سے ساڑھے 19 ہزار ڈالر سے زائد رقم برآمد ہوئی۔

    ملازمین نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی اور جلد ہی پولیس نے اس جوڑے کی کار کی شناخت کرلی جنہوں نے اسی دن صبح بہت سا سامان بشمول اس ڈبے کے سینٹر میں چھوڑا تھا۔

    پولیس نے جوڑے سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ انہوں نے ایک مرحوم رشتہ دار کا گھر صاف کیا تھا۔ وہیں سے انہوں نے بے شمار اضافی ڈبے اور دیگر ساز و سامان کو غیر ضروری جان کر ری سائیکلنگ سینٹر میں دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

    مذکورہ جوڑے نے بتایا کہ ان کا مرحوم رشتہ دار پیسہ بچانے اور انہیں غیر متوقع جگہوں پر چھپا کر رکھنے میں مشہور تھا۔ اس کے باوجود انہیں اس کی اس چھپائی ہوئی رقم کے بارے میں جان کر نہایت حیرت ہوئی۔ پولیس نے رقم جوڑے کے حوالے کردی۔

    بعد ازاں پولیس نے ری سائیکلنگ سینٹر کے ملازمین کا بے حد شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اگر وہ اس ایمانداری کا مظاہرہ نہ کرتے تو مذکورہ خاندان اس رقم سے لاعلم رہتا لیکن اب کرسمس کے موقع پر وہ غیر متوقع طور پر ایک خطیر رقم حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

  • زیر تربیت پولیس افسران کو سمجھنا ہوگا آپ کا کام شہریوں کا تحفظ ہے: چیف جسٹس

    زیر تربیت پولیس افسران کو سمجھنا ہوگا آپ کا کام شہریوں کا تحفظ ہے: چیف جسٹس

    اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے تاثر رہا ہے کہ پولیس تحفظ کے بجائے بنیادی حقوق سلب کرتی ہے، آئین اور قانون کی حکمرانی شہریوں کے بنیادی حقوق کی ضامن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرے لیے تقریب میں شرکت خوش آئند اور باعث فخر ہے، معاشرے میں پولیس کا اہم کردار ہے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ معاشرے میں امن اور شہریوں کے تحفظ کے لیے پولیس کا کردار کلیدی ہے، پولیس کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا چاہتے ہیں۔ میرے بھائی بھی پولیس میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے 16 دسمبر ہمیں دو سانحات کی یاد دلاتا ہے، ایک سقوط ڈھاکہ اور دوسرا سانحہ اے پی ایس پشاور کی۔ سقوط ڈھاکہ اور سانحہ اے پی ایس جیسے واقعات سوچ میں تبدیلی کا باعث بنتے ہیں۔ شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ ہر ریاست کا اولین فرض ہے، یہ ہمیں سقوط ڈھاکا سے سبق ملتا ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ بدقسمتی سے تاثر رہا ہے پولیس تحفظ کے بجائے بنیادی حقوق سلب کرتی ہے، آئین اور قانون کی حکمرانی شہریوں کے بنیادی حقوق کی ضامن ہے۔ زیر تربیت افسران کو سمجھنا ہوگا آپ کا کام شہریوں کا تحفظ ہے، گورننس قانون کے مطابق ہونی چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ ریاست یقینی بنائے بنیادی حقوق عوام تک پہنچ رہے ہیں یا نہیں، وقت آئے گا جب پولیس کی مکمل اپروچ پر سوچنا ہوگا۔ پولیس کا کام عوام کی حفاظت ہے پراسیکیوشن نہیں۔

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ اے پی ایس واقعہ نے ہمیں غور کرنے پر مجبور کیا۔ سانحہ اے پی ایس کے بعد پوری قوم نے فیصلہ کیا کہ کچھ کرنا ہوگا۔ قوم نے دہشت گردی کے خلاف نیشنل ایکشن پلان کو سپورٹ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کا اہم جزو کرمنل جسٹس سسٹم بھی ہے، کرمنل جسٹس میں ہم نے کچھ بہتری لانے کی کوشش کی۔ انصاف کے شعبے میں بہتری آرہی ہے، پولیس کی بہتری کے لیے بدقسمتی سے حکومتی سطح پر کام نہیں کیا گیا۔

  • سندھ پولیس کو شہریوں سے اچھے برتاؤ کی ٹریننگ دی جائے گی

    سندھ پولیس کو شہریوں سے اچھے برتاؤ کی ٹریننگ دی جائے گی

    کراچی: سندھ پولیس کے تمام اہلکاروں کی خصوصی ٹریننگ کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت انہیں اسلحے کا درست استعمال اور شہریوں سے اچھا برتاؤ کرنا سکھایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کے تمام اہلکاروں کی خصوصی ٹریننگ کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں ڈی آئی جی ٹریننگ ناصر آفتاب کو خصوصی ٹاسک دے دیا گیا۔

    ناصر آفتاب کا کہنا ہے کہ اہلکاروں کو اسکول اپ ٹکٹس کی مرحلہ وار ٹریننگ دی جائے گی، ریٹائرڈ اہلکاروں کو خصوصی ٹریننگ کروائیں گے۔ خصوصی ٹریننگ میں اہلکاروں کو اسلحے کا درست استعمال سکھایا جائے گا۔

    ڈی آئی جی کے مطابق پہلے مرحلے میں 1800 اہلکاروں کو ٹریننگ کروائی جائے گی۔ ٹریننگ میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف ایکشن کا طریقہ سکھایا جائے گا۔ اسنیپ چیکنگ اور چھاپوں پر شہریوں سے اچھے برتاؤ کی ٹریننگ دی جائے گی۔

    ان کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کی اجازت کے بعد ٹریننگ کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔

  • سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی، دہشت گرد گرفتار، بارودی مواد برآمد

    سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی، دہشت گرد گرفتار، بارودی مواد برآمد

    چنیوٹ: پنجاب میں کاؤنٹرٹیررازم ڈیپارٹمنٹ(سی ٹی ڈی) نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کا دہشت گرد گرفتار کرلیا، گرفتار ملزم سے بارودی مواد برآمد ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی فورسز کی جانب سے یہ اہم کارروائی شہر چنیوٹ کے علاقے جھنگ روڈبائی پاس کے قریب عمل میں آئی، سی ٹی ڈی نے خالد ضیا نامی کالعدم تنظیم کا دہشت گرد گرفتار کیا۔

    سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ کالعدم تنظیم کے دہشت گرد سے 2دستی بم، بارودی سامان اور ممنوعہ لٹریچر برآمد ہوئے، ساہیوال کا رہائشی خالدضیا لشکرجھنگوی سے تعلق رکھتا ہے، خالدضیا بڑی کارروائی کے لیے یہاں آیا تھا۔

    دہشت گرد کے خلاف دہشتگردی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سی ٹی ڈی کے ہاتھوں مچھر کالونی سے گرفتار ہونے والے ملزم طفیل نے گوادر جوڈیشل کمپلیکس توڑنے کا اعتراف کیا تھا، ملزم طفیل کے مطابق اس نے مارچ 2019 میں ساتھیوں کے ہمراہ گوادر جوڈیشل کمپلیکس توڑا، اور کمپلیکس سے 3 ایس ایم جی رائفل لے کر فرار ہوئے۔

    گوادر جوڈیشل کمپلیکس توڑنے والا ملزم سی ٹی ڈی کے ہاتھوں گرفتار

    جبکہ دو روز قبل سی ٹی ڈی اہل کاروں نے ڈیرہ غازی خان میں چھاپا مار کارروائی کے دوران کالعدم تنظیم کے دو دہشت گرد گرفتار کر لیے تھے، چھاپا دہشت گردوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع موصول ہونے پر مارا گیا تھا، ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیم القاعدہ ہند سے ہے۔

  • کراچی پولیس فائرنگ سے ایک اور شہری جاں بحق، زخمی شہری کا ابتدائی بیان ریکارڈ

    کراچی پولیس فائرنگ سے ایک اور شہری جاں بحق، زخمی شہری کا ابتدائی بیان ریکارڈ

    کراچی: شہر قائد میں پولیس کے ہاتھوں شہریوں کے قتل کا سلسلہ جاری ہے، کینٹ اسٹیشن میں ایک گاڑی پر پولیس اہل کاروں کی فائرنگ سے شہری جاں بحق ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کینٹ اسٹیشن کے قریب پولیس کی ایک گاڑی پر فائرنگ سے شہری نبیل ہود بائے جاں بحق جب کہ ایک شہری رضا امام زخمی ہو گیا ہے۔

    ایس ایس پی جنوبی کا کہنا ہے کہ گذری پولیس کے اہل کار گاڑی کا پیچھا کرتے کینٹ اسٹیشن کے قریب پہنچے اور گاڑی پارک ہونے کے بعد فائرنگ کر دی۔ فائرنگ میں ملوث تین اہل کاروں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    تفتیشی ٹیم جائے وقوع پر فائرنگ کے واقعے کے سلسلے میں تحقیقات کر رہی ہے، فائرنگ کی جگہ پر سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج بھی حاصل کی جا رہی ہے، جب کہ اطراف میں موجود چوکیداروں کے بیانات بھی قلم بند کیے جا رہے ہیں، دوسری طرف فائرنگ کے واقعے میں متاثرہ گاڑی تھانے منتقل کر دی گئی ہے۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ شرجیل کھرل نے کہا ہے کہ واقعے کی تفتیش کے لیے تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے، ایس ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ رائے اعجاز ٹیم کی سربراہی کریں گے، ایس ایس پی ساؤتھ اور ڈی ایس پی فریئر تفتیشی ٹیم میں شامل ہوں گے، سی سی ٹی وی کیمروں سے ریکارڈ حاصل کیا جا رہا ہے، ملوث سب انسپکٹر اور 2 ہیڈ کانسٹیبلز حراست میں ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  پولیس کی فائرنگ سے کم سن بچے کی ہلاکت کا معاملہ، آئی جی سندھ نے معافی مانگ لی

    پولیس فائرنگ سے زخمی ہونے والے شہری رضا امام نے پولیس کو ابتدائی بیان ریکارڈ کرا دیا، پولیس کے مطابق جاں بحق شہری رضا امام کا دوست تھا، دونوں نے گزری کھڈا مارکیٹ کے قریب کھانا کھایا، جب یہاں سے روانہ ہوئے تو پولیس نے پیچھا کیا، معلوم نہیں تھا کے پولیس پیچھے ہے۔

    زخمی شہری کے بیان کے مطابق ابھی پتا چلا کہ پولیس راستے میں بھی فائرنگ کر رہی تھی، کینٹ اسٹیشن کے قریب گاڑی روکی تو فائرنگ کر دی گئی، میں اور میرا دوست امپورٹ ایکسپورٹ کا کام کرتے ہیں، پولیس کیوں پیچھے لگی ہمیں نہیں معلوم۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ زخمی شخص رضا امام کا بیان لے کر مزید تفتیش کی جاری ہے، زخمی کو دائیں بازو پر گولی لگی، حالت خطرے سے باہر ہے، جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کا ایک خول ملا ہے، ممکنہ طور پر جاں بحق اور زخمی شخص کو ایک ہی گولی لگی، متاثرہ شہریوں کے اہل خانہ سے رابطہ کیا گیا ہے، ان کی مدعیت میں واقعے کا مقدمہ درج کیا جائے گا۔

  • کراچی میں شہری نے ڈاکو کو عین موقع پر گولی مارکر ہلاک کردیا

    کراچی میں شہری نے ڈاکو کو عین موقع پر گولی مارکر ہلاک کردیا

    کراچی : کلفٹن بوٹ بیسن میں شہری کی فائرنگ سے ڈاکو کی ہلاکت کا واقعہ سامنے آیا ہے، حبیب نامی شخص نے ڈاکو کو قریب آتا دیکھ کر لائسنس یافتہ پستول سے فائرنگ کی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقہ بوٹ بیسن میں چوکنے شہری نے قریب آتے ڈاکو کو گولی مار کر ہلاک کردیا، آے آر وائی نیوز نے واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی۔

    اس حوالے سے پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ کلفٹن کے بلاک پانچ میں نوجوان نے مبینہ ڈاکو ثناءاللہ پر فائرنگ کردی جس کے بعد حبیب نے پولیس کو اپنا بیان ریکارڈ کرادیا ہے۔

    پولیس کے مطابق حبیب نے لائسنس یافتہ پستول سے مبینہ ڈاکو پر فائرنگ کی۔ ملزم نے پہلے شہری کی گاڑی کے قریب کھڑے ہوکر فون ملایا کچھ دیر بعد لوٹ مار کیلئے گاڑی کے قریب آگیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ شہری ملزم کے قریب آنے سے پہلے ہی چوکنا ہوگیا تھا، ملزم کے گاڑی کے قریب پہنچنے پر شہری نے فائرنگ کردی، شہری حبیب ہوٹل مینجمنٹ کااسٹوڈنٹ ہے۔

    پولیس کا مزید کہنا ہے کہ مارے گئے ڈاکو سے پولیس کو اسلحہ بھی مل گیا ہے، فائرنگ کے بعد شہری گھبراکرجائےوقوعہ سے فوری چلاگیا تھا، واقعےکی مزید تحقیقات کررہے ہیں۔

  • سندھ پولیس میں کروڑوں روپے کرپشن کیس، سابق اے آئی جی کی سزا معطل

    سندھ پولیس میں کروڑوں روپے کرپشن کیس، سابق اے آئی جی کی سزا معطل

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ میں محکمہ پولیس میں کروڑوں روپے فراڈ کے کیس سے متعلق سماعت ہوئی، عدالت نے سابق اے آئی جی تنویراحمدطاہر کو بری کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے سابق اے آئی جی تنویراحمدطاہر کی سزا کالعدم قرار دے دی جبکہ سابق اے آئی جی فداشاہ کو بری کرنے کے خلاف چیئرمین نیب کی اپیل مسترد کردی۔

    سندھ ہائیکورٹ میں تنویراحمدطاہر کی سزا کے خلاف اپیل کی سماعت ہوئی، دوران سماعت عدالت نے سابق اے آئی جی تنویراحمدطاہر کی سزا کالعدم قرار دے کر بری کرنے کا حکم دے دیا۔

    جبکہ سابق اے آئی جی فداشاہ کو بری کرنے کے خلاف چیئرمین نیب کی اپیل مسترد ہوگئی، عدالت نے فداشاہ سے متعلق احتساب عدالت کے فیصلے کو درست قرار دے دیا، خیال رہے کہ احتساب عدالت نے سابق اے آئی جی فداشاہ کو بری کردیا تھا۔

    محکمہ پولیس سندھ میں بڑے پیمانے پر کرپشن کا کیس سامنے آگیا

    احتساب عدالت نے تنویر احمد طاہر کو 10 سال قیدکی سزا سنائی تھی، دونوں افسران پر پیٹرول اور سی این جی کے جعلی بل بنانے کے الزامات تھے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں محکمہ داخلہ سندھ نے سپریم کورٹ میں ایک رپورٹ جمع کروائی تھی جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ سندھ پولیس کے 12 ہزار افسران اور اہلکار جرائم میں ملوث ہیں۔