Tag: Police

  • وزیر اعظم نواز شریف نے ڈسکہ میں وکلا کے قتل کا نوٹس لے لیا

    وزیر اعظم نواز شریف نے ڈسکہ میں وکلا کے قتل کا نوٹس لے لیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف نے ڈسکہ میں وکلا کے قتل کا نوٹس لے لیا، حکومت پنجاب نے ذمہ داروں کو سزا دینے کی یقین دہانی کرادی۔
    ڈسکہ میں پولیس فائرنگ سے وکلا کی ہلاکت کے بعد پنجاب میں امن و امان کی صورتحال حکومت کیلئے چیلنج بن گئی وزیر اعظم نوازشریف نے ڈسکہ واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    وزیر داخلہ چوہدری نثار نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کی اور آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی حکومت پنجاب کے ترجمان زعیم قادری کا کہنا ہے واقعہ افسوسناک ہے وکلا برادری قانون کے دائرے میں رہ کر احتجاج کرے۔

     رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پرمقدمہ درج ہوگیاہے واقعےکےذمےداروں کو ضرور سزا ملے گی، رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا وکلا کی آڑ میں شر پسند عناصر بھی فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

  • لاہور: فیکٹری میں بوائلر پھٹنے سے ایک مزدورجاں بحق

    لاہور: فیکٹری میں بوائلر پھٹنے سے ایک مزدورجاں بحق

    لاہور : فیکٹری کا بوائلر پھٹنے سے ایک مزدور جان کی بازی ہار گیا،تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے ٹاؤن شپ میں واقع فیکٹری میں بوائلر پھٹنے سے ایک مزدور جاں بحق جبکہ نو افراد زخمی ہوگئے ۔

    گرجا چوک میں واقع ایک پلازہ میں کاشف نامی شخص نے کپڑوں کی رنگائی کا کارخانہ بنا رکھا تھا جہااں اچانک بوائلر پھٹ گیا جس سے دس کے قریب افراد زخمی ہوئے زخمیوں کو جناح اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں راجو نامی شخص دم توڑ گیا۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنائی دی واقعے کے بعد لوگ جائے وقوعہ پر پہنچے اور اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔

    پولیس نےواقعے کا مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔

  • برطانیہ میں پاکستانی نژاد نوجوان کا لرزہ خیز قتل

    برطانیہ میں پاکستانی نژاد نوجوان کا لرزہ خیز قتل

    برمنگھم : برطانیہ کے شہر برمنگھم میں بتیس سالہ پاکستانی نژاد نوجوان کودیرینہ دشمنی پرتشدد کے ذریعے قتل کردیا گیا،ویسٹ مڈ لینڈ پولیس نے قتل کے شبے میں گیارہ افراد کو گرفتار کرلیا ہے.

    برمنگھم کے علاقے لوزے گرین میں ایک بتیس سالہ نوجوان کو خاندانی دشمنی پر اغوا کے بعد قتل کردیا گیا ،نوجوان کا تعلق ڈڈیال آزاد کشمیر سے بتایا جاتا ہے اور وہ چندہفتے پہلے پاکستان سے چھٹیاں گزارنے کے بعدواپس برطانیہ پہنچا تھا۔

    مقتول کو چند دن پہلے برمنگھم سے ہی اغوا کیا گیا تھا جس کے بعد مقتول کے اہل خانہ نے اس کی گمشدگی کی رپورٹ درج کی تھی ،رپورٹ میں زیر حراست افراد پر اغواء کا شبہ ظاہر کیا گیا تھا۔

    جس پر پولیس نے کارٹن پونڈ پر واقع ایک مکان پر چھاپہ مارا اور دوران تلاشی مقتول کی لاش کو گارڈن سے برآمد کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ لاش دو روز سے وہاں موجود تھی اور نوجوان کو  تشدد کرکے قتل کیا گیا تھا،تاہم ابھی تک موت کی حتمی وجہ سامنے نہیں آسکی، لیکن ذرائع کے مطابق مقتول کی موت تشدد سے واقع ہوئی ہے۔

    پولیس نے اس سلسلے میں گیارہ افراد کو گرفتار کرلیا ہے جن میں تین خواتین اور دو پندرہ سالہ بچے بھی شامل ہیں، زیر حراست افراد کا تعلق پاکستان کے صوبے خیبر پختوانخواہ سے ہے جو ایک عرصے سے برمنگھم میں آباد ہیں۔

    ذرائع کے مطابق دونوں خاندانوں کے درمیان ایک عرصہ سے دشمنی چلی آرہی ہے پولیس نے علاقے کو سیل کرکے مزید تفتیش شروع کردی ہے۔

  • نوجوان کو زندہ جلانے کی کوشش، نہرمیں کود کر جان بچائی

    نوجوان کو زندہ جلانے کی کوشش، نہرمیں کود کر جان بچائی

    فیصل آباد: موٹرسائیکل سوارنوجوان کو بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد آگ لگانے کی کوشش کی گئی تو زخمی نوجوان نے نہرمیں چھلانگ لگاکرجان بچائی۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد میں دیرینہ دشمنی پر نوجوان کو بد ترین تشدد کا نشانہ بنا کر آگ لگانے کی کوشش کی گئی، سمندری روڈ پرموٹر سائیکل سوارظفرشہزاد کوچارافراد نےروکا اور ڈنڈوں لاتوں اور گھونسوں سےتشدد کرنا شروع کردیا۔

    حملہ آوروں نےظفر پرپٹرول چھڑک کر آگ لگانے کی کوشش تو اس نے خود کو ملزمان کے چنگل سے چھڑاکر قریبی نہر میں چھلانگ لگادی تاہم ملزمان موٹر سائیکل کو آگ لگا کر فرار ہوگئے۔

    زخمی نوجوان ظفر کے بھائی نے بتایا کہ بلال نامی ملزم نے گزشتہ رات کو ظفر سے جھگڑا کیا تھا، اور اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر ظفر کو قتل کرنے کا پروگرام بنایا۔

    ذرائع کے مطابق واقعہ دیرینہ دشمنی کی وجہ سے پیش آیا پولیس نےمعاملے کی تفتیش شروع کردی ہے۔ تاہم آخری اطلاعات تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی تھی۔

  • کراچی میں رینجرز کی کارروائیاں،10 ملزمان گرفتار

    کراچی میں رینجرز کی کارروائیاں،10 ملزمان گرفتار

    کراچی : شہر قائد کے مختلف علاقوں میں رینجرز نے دس ملزمان کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کر کے مقدمہ درج کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں رینجرز نے مختلف کارروائیوں میں پانچ ٹارگٹ کلرز سمیت دس ملزمان گرفتار کرلئے، ترجمان رینجرزکے مطابق کارروائیاں گودھرا،بلدیہ،انڈسٹریل ایریا،نارتھ کراچی،لانڈھی میں کی گئیں ۔

    ادھر پولیس نے گلستان جوہر میں فائرنگ سے دوشہریوں کو زخمی کرنے والے ملزم کو اسلحے سمیت گرفتارکرلیا۔ دوسری جانب پولیس کی ایک ایجنسی نےصفورہ گوٹھ واقعے سے تعلق کے الزام میں ایک خاتون کو حراست میں لیا ہے۔

  • لانڈھی بینک ڈکیتی کا اہم ملزم گرفتار، اسلحہ برآمد

    لانڈھی بینک ڈکیتی کا اہم ملزم گرفتار، اسلحہ برآمد

    کراچی : پولیس نے گزشتہ دنوں لانڈھی کے علاقے میں بینک میں ہونے والی ڈکیتی کے اہم ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لانڈھی میں بینک لوٹنے والا ملزم پکڑا گیا،ملزم کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سےگرفتارکیاگیا، کراچی پولیس کی پھرتیوں میں تیزی آتے ہی چوروں اور ڈکیتوں کی شامت آگئی۔

    صرف سات روز میں بینک ڈکیتی میں ملوث ملزم کاکھوج لگالیا۔پولیس نےلانڈھی سے بینک لوٹنے والےملزم مظہرکو دھرلیا۔ ملزم کی شناخت سی سی ٹی وی کیمروں کومدد سےکی گئی۔

    ملزم کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔پولیس کےمطابق ملزم نے پندرہ مئی کو لانڈھی بابرمارکیٹ میں تین ساتھیوں کےساتھ مل کر بینک ڈکیتی کی تھی، ورادات کے دوران گارڈ کی فائرنگ سےایک ڈاکو موقع پر ہی مارا گیا تھا۔

  • کراچی : فائرنگ کے مختلف واقعات میں5افرادقتل

    کراچی : فائرنگ کے مختلف واقعات میں5افرادقتل

     کراچی: شہر قائد میں فائرنگ کے مختلف واقعات میں باپ بیٹے سمیت پانچ افراد جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا۔

     پولیس کے مطابق ملیر 15 کے علاقے میں خیبر ہوٹل کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں تین افراد جاں بحق ہوگئے، جاں بحق ہونے والے عبدالوہاب اور فرمان باپ بیٹا ہیں جبکہ تیسرا جاں بحق ہونے والا شخص عظمت عبدالوہاب کا بھائی بتایا جاتا ہے۔

     لیاقت آباد میں فائرنگ سے پچیس سالہ نوجوان جان سے گیا۔ دوسری جانب میٹھا در کے علاقے میں نامعلوم افراد نے دفتر میں فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں پچاس سالہ ملک عباس نامی شخص موقع پر ہی دم توڑ گیا، پولیس کاکہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہے ۔

  • ذوالفقارمرزا کی ضمانت میں توسیع کردی گئی

    ذوالفقارمرزا کی ضمانت میں توسیع کردی گئی

    کراچی: سابقِ وزیرداخلہ ذوالفقارمرزا انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کی خصوصی عدالت میں پیش ہوگئے، عدالت نے ان کی ضمانت میں 11 دن کی توسیع کردی ہے۔

    سابق وزیرداخلہ کی آج منگل کے روزعدالت میں آمد کے موقع پرسیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے ہیں۔

    ذوالفقارمرزا انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں تین مقدمات کی پیروی کے لئے پیش ہوئے جہاں عدالت نے مقدمات کی سماعت کرتے ہوئے ان کی ضمانت میں 30 مئی تک توسیع کردی گئی ہے۔

    ذوالفقارمرزا کی جانب سے ایک درخواست بھی دائرکی گئی جس میں مقدمہ انسدادِ دہشت گردی کی عدالت سے سیشن کورٹ میں منتقل کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔

    neess

    ان کا موقف تھا کہ ان کے مقدمے کی نوعیت دہشت گردی کی نہیں ہے لہذا اسے انسدادِ دہشت گردی کی عدالت سے منتقل کیا جائے۔

     عدالت میں پیشی کے موقع پرکورٹ روم میں ذوالفقارمرزاکی سرکاری وکلاء کے ساتھ تلخ کلامی بھی ہوئی۔

    عدالت نے اس درخواست کی سماعت کے لئے 25 مئی کی تاریخ دی ہے اوراب سے چھ دن بعد یہ فیصلہ کیا جائےگا کہ ذوالفقارمرزا کا کیس انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں چلایا جائے یا سیشن کورٹ منتقل کیا جائے۔

     واضح رہے کہ ذوالفقارمرزا کے خلاف دیگرمقدمات کی تاریخیں بھی نزدیک ہیں جن میں وہ ضمانت پر رہا ہیں۔

    ان کی پیشی کے موقع پرعدالت جانے والے راستوں کو کنٹینر لگا کرراستوں کو سیل کیا گیا جب کہ پولیس کے 500 اہلکارخصوصی طورپرتعینات کئے گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز نےاب سے کچھ دن قبل ذوالفقار مرزا کی ایک متنازعہ ویڈیو نشر کی تھی جس میں سابق وزیرداخلہ   کراچی کے علاقے کلفٹن میں درخشاں تھانے میں پیشی کے موقع پرانتہائی جارحانہ انداز میں مسلح افراد کے جھتے کے ساتھ پہنچے اورتھانےکے عملے کو تقریباً یرغمال بنا لیا تھا۔

     ویڈیو نشر ہونے کے بعد ان کے خلاف مقدمہ کرائم برانچ کے مدعیت میں درج کرایا گیا جس کا نمبر 285 ہے۔ مقدمے میں پولیس عملے کو ہراساں کرنے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    اس سے قبل ذوالفقارمرزا کے خلاف آرام باغ تھانے میں بھی مقدمہ درج کیا گیا تھا،  ایس ایچ او تھانہ آرام باغ عالم ڈاہری کی مدعیت میں درج ایف آئی آر نمبر 191/15 میں پولیس مقابلے، ہنگامہ آرائی اور بلوا سمیت کار سرکار میں مداخلت کی دفعات شامل کی گئی تھی۔

     ذوالفقارمرزا بدین میں پولیس تھانے پرحملے کے مقدمے  ملزم نامزد کئے گئے تھے۔ پولیس نے ان کے خلاف دہشت گردی، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور ڈی ایس پی کو ہراساں کرنے کے مقدمات درج کئے تھے۔

  • ذوالفقار مرزا کو اسلحہ فراہم کرنےوالی دکان پر چھاپہ

    ذوالفقار مرزا کو اسلحہ فراہم کرنےوالی دکان پر چھاپہ

        کراچی: ڈیفنس کے علاقے زمزمہ اسٹریٹ پر واقع اسلحہ کی دکان پر پولیس نے چھاپہ مار کر دکان کو سیل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا کو  مبینہ طور پر اسلحہ فراہم کرنے کے شبہ میں پولیس نے ایس پی کلفٹن امجد حیات کی سربراہی میں ڈیفنس کے علاقے زمزمہ اسٹریٹ پر واقع اسلحہ کی دکان گنز اینڈ ایسیسریز پر چھاپہ ماراہے۔

    دکان سے ایک رائفل اور لائسنس برآمد کرکے دکان کو سر بمہر کردیا گیا، پولیس نے دکان کا ریکارڈ اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ پولیس نے دیگر لائسنس بھی اپنے قبضے میں لے لئے۔

    پولیس کے مطابق برآمد ہونے والا لائسنس اور رائفل ذوالفقار کے بیٹے  حسنین مرزاکی ہے، مذکورہ لائسنس ڈی سی او بدین نے جاری کیا ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اس دکان سے ذوالفقار مرزا کے گن مینوں کو اسلحہ فراہم کیا جا تا ہے، سابق وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا نے دو تین روز قبل اس دکان سے اسلحہ بھی خریدا تھا۔

    چھاپہ کے دوران کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی، واضح رہے کہ مذکورہ دکان پر اس سے قبل بھی چھاپہ مارا گیا تھا، جہاں سے ممنوعہ اسلحہ برآمد بھی ہوا تھا۔

  • ذوالفقارمرزا کی تھانے میں مسلح آمد، ایس ایچ او درخشاں معطل

    ذوالفقارمرزا کی تھانے میں مسلح آمد، ایس ایچ او درخشاں معطل

    کراچی : آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے سابق صوبائی وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا کے ساتھیوں کا تھانے میں اسلحہ لے کرجانے اور فساد کرنے کا نوٹس لے لیا۔

    درخشاں تھانے کے ایس ایچ او کو معطل کرکے ڈی ایس پی کو نوٹس جاری کردیا۔

    ترجمان سندھ پولیس کے مطابق آئی جی سندھ نے ذوالفقار مرزا کے بیان قلمبند کرانے کے دوران تھانے میں مسلح افراد کے ساتھ داخلے، گھیراؤ اورفساد کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایچ ا و درخشاں کے غفلت برتنے کا نوٹس لیتے ہوئے اسے معطل کردیا۔

    ڈی ایس پی کو شو کاز نوٹس جاری کرتے ہوئے چوبیس گھنٹوں میں جواب طلب کرلیا ہے اور متعلقہ پولیس سے واقعے کی انکوائر ی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    واضح رہے کہ ذوالفقار مرزا آج صبح جب درخشاں تھانے میں اپنا بیان ریکارڈ کرانے آئے تو انہوں نے اپنے گارڈز کو تھانے کے ارد گرد سیکیورٹی پر معمور کردیا تھا، اور یہ حکم جاری کیا کہ اگر کوئی پولیس اہلکار گڑ بڑ کرے تو سیدھی گولی چلادینا۔