Tag: policies

  • ایس ای سی پی کی مس سیلنگ کرنے والی انشورنس کمپنیوں کے خلاف کارروائی

    ایس ای سی پی کی مس سیلنگ کرنے والی انشورنس کمپنیوں کے خلاف کارروائی

    اسلام آباد : سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) کو ملک کے مختلف حصوں سے بنک انشورنس کے ذریعے فروخت کی گئی بیمہ پالیسوں کے حوالے سے بڑی تعداد میں شکایات موصول ہو رہی ہیں۔

    مشاہدہ میں آیا ہے کہ بنکوں کے ذریعے صارفین کو فروخت کی گئی پالیسیوں میں صارفین کو مکمل معلومات اور شرائط و ضوابط سے آگاہ نہیں کیا جاتا بلکہ انہیں منافع کے بارے میں گمراہ بھی کیا جاتا ہے۔

    ایس ای سی پی نے بنک انشورنس میں گمراہ کن معلومات کی بنیاد پر فروخت کی گئی بیمہ پالیسوں کے حوالے موصول ہونے والی شکایات پر متعلقہ انشورنس کمپنیوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔

    اس حوالے سے ایک شکایت پر فیصلہ کرتے ہوئے ایس ای سی پی نے انشورنس کمپنی بنک انشورنس ریگولیشنز اور انشورنس رولز کے تحت جرمانہ عائد کر دیا ہے۔

    ایس ای سی پی نے ایک انشورنس کمپنی کے خلاف کارروائی مکمل کرتے ہوئے کمپنی کوشکایت کرتے تمام 19 پالیسی ہولڈروں کو پرمئیم کی تمام رقم اور اس سلسلے میں مجوزہ بینک کو ادا کیا گیا کمیشن واپس کرنے کا حکم دیا ہے۔

    تاہم انشورنس کمپنیاں اس رقم سے بیمہ کے دورانیہ کے لئے فنڈز کے پروٹیکشن چارجز منہا کر سکتی ہیں، صارفین کو بتایا جاتا ہے کہ وہ کسی بھی وقت پالیسی کی رقم کسی کٹوتی کے بغیر واپس لے سکتے ہیں جو کہ قطعی طور پر غلط ہے۔

  • ایرانی پالیسیاں خطے میں طاقت کے توازن کو بگاڑ رہی ہیں، امریکی جنرل

    ایرانی پالیسیاں خطے میں طاقت کے توازن کو بگاڑ رہی ہیں، امریکی جنرل

    واشنگٹن : امریکی سینٹر کمانڈ کے جنرل جوزف نے کہا ہے کہ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی اور قدس فورس نے  توسیع پسندانہ پالیسیوں کے باعث خطے کے امن کو خطرے میں ڈال رکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی سینٹر کمانڈ کے سربراہ جنرل جوزف نے ایران کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں ایران کی توسیع پسندانہ سرگرامیاں اور دیگر ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت خطے کے امن کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

    امریکی سینٹرل کمانڈ کی جانب سے جنرل جوزف ووٹیل کے جاری کیے جانے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’یہ بات بالکل واضح ہے کہ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی اور انقلابی قدس فورس خطے ایک انتہائی مہنگی اور توسیع پسند حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں جس سے خطے میں طاقت کا توازن بگڑ رہا ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنرل جوزف ووٹیل کا جاری بیان میں کہنا تھا کہ شام، یمن، بحرین اور لبنان سمیت دیگر ممالک میں القدس بریگیڈ کی سرگرمیاں ایران کی گھناؤنی پالیسیوں کو واضح کرتی ہیں۔

    امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ تہران نے اپنی ضرر رساں پالیسیوں کے باعث مملکت سمیت پورے مشرق وسطیٰ کے امن و استحکام کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے، جو ایرانی عوام کے مفاد میں نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل سینیٹر لینڈی گراہم کا نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’ایران کی موجودہ حکومت کا مؤقف دوسری عالمی جنگ اور جرمن آمر ہٹلر کی پالیسیوں اور رویوں سے شباہت پیش کرتا ہے‘۔

    یاد رہے کہ جوہری معاہدے سے نکلنے کے بعد ٹرمپ نے ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کا کہا تھا اور 7 اگست کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے تھے، جس کے بعد ایران پر اقتصادی شعبے میں اسی روز رات 12 بجے سے پابندیوں کا اطلاق ہوگیا تھا تاہم یورپی ممالک کی جانب سے امریکی صدر کے فیصلے کو سرے مسترد کردیا گیا تھا۔

  • ایرانی حکومت کا مؤقف ہٹلر کی پالیسیوں کے مشابہ ہے، امریکی سینیٹر

    ایرانی حکومت کا مؤقف ہٹلر کی پالیسیوں کے مشابہ ہے، امریکی سینیٹر

    واشنگٹن : امریکی سینیٹر لینڈی گراہم نے ٹویٹر پر کہا ہے کہ یورپی قیادت سنگین جرائم کی مرتکب ایرانی حکومت کی رضا حاصل کرنے کے لیے سر توڑ کوششیں کررہی ہے جو پورے کے لیے شرمندگی کا باعث ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سینیٹ کی مسلح افواج کی کمیٹی کے سرکردہ رکن سینیٹر لینڈی گراہم نے امریکی پابندیوں کے باوجود ایران کے تعلقات برقرار رکھنے پر یورپی ممالک کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ جو یورپی ممالک ایران کے ساتھ تعلق رکھے ہوئے ہیں وہ انسانی حقوق کی پامالی کرنے والے ظالم ملک ایران کی رضا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سینیٹ کی مسلح افواج کی کمیٹی رکن لینڈی گراہم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کیا کہ ’سنگین جرائم کا ارتکاب کرنے والی ایرانی حکومت کے ساتھ یورپی قیادت کا رویہ پورے یورپ کے باعث ننگ و عار ہے‘۔

    امریکی سینیٹر کا ٹویٹ میں کہنا تھا کہ ’ایران کا موجودہ نظام ظلم و جبر پر مبنی ہے جسے ایرانی عوام کی گردنوں پر مسلط کیا گیا ہے لیکن ایرانیوں کی جانب مذکورہ نظام کی کبھی حمایت نہیں کی گئی‘۔

    سینیٹر لینڈی گراہم کا نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’ایران کی موجودہ حکومت کا مؤقف دوسری عالمی جنگ اور جرمن آمر ہٹلر کی پالیسیوں اور رویوں سے شباہت پیش کرتا ہے‘۔

    امریکی سینیٹر نے ٹویٹر پر دیئے گئے پیغام میں کہنا تھا کہ ایرانی حکومت کی خوشنودی کے حصول کے کوشاں یورپی قیادت کو ایران قوم کی موجودہ نظام سے نکلنے اور بہتر نظام گزارنے کے لیے بلند ہونے والے چیخ و پکار سنائی نہیں دے دیتی؟

    لینڈی گراہم نے کہا کہ مظلوم ایرانی عوام کی صدائیں کانگریس میں بھی ’امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو سب سے زیادہ سنائی دیتی ہیں‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی سینیٹر نے یورپی قیادت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایران کے آیت اللہ نظام کے خلاف تیار کی گئی حکمت عملی میں صدر ٹرمپ کا ساتھ دیں اور متحد ہوکر مظلوم ایرانیوں کو جبر نظام سے چھٹکارا دلوائیں۔

    یاد رہے کہ جوہری معاہدے سے نکلنے کے بعد ٹرمپ نے ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کا کہا تھا اور 7 اگست کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے تھے، جس کے بعد ایران پر اقتصادی شعبے میں اسی روز رات 12 بجے سے پابندیوں کا اطلاق ہوگیا تھا تاہم یورپی ممالک کی جانب سے امریکی صدر کے فیصلے کو سرے مسترد کردیا گیا تھا۔

  • تجارتی جنگ، چین کا امریکا کو اہم مشورہ

    تجارتی جنگ، چین کا امریکا کو اہم مشورہ

    بیجنگ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چینی درآمدات پر اضافی محصولات کی دھمکی کی صورت میں چین نے امریکا کو اہم مشورہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چین اور امریکا کے درمیان سخت تجارتی جنگ جاری ہے، دونوں ملکوں کی جانب سے ایک دوسرے کی مصنوعات پر مزید اضافی محصولات عائد کرنے کی دھمکی دی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی وزیر خارجہ ’وانگ یی‘ نے کہا ہے کہ تجارتی جنگ کے دوران امریکا اپنے ’دماغ کو ٹھنڈا‘ رکھے اور سوچ سمجھ کر فیصلے کرے۔

    انہوں نے کہا کہ امید کرتے ہیں کہ امریکا اپنی تجارتی پالیسی مرتب کرتے ہوئے عقل مندی اور دانش مندی سے کام لے گا، اور معاملات کو بہتر سمت لے کر جائے گا۔


    چین اور امریکا کے درمیان تاریخ کی سب سے بڑی تجارتی جنگ


    چینی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے چین کو دبانے کے لیے جو بھی اقدامات کیے جارہے ہیں وہ کسی کام کے نہیں ہیں، چین اپنی تجارت جاری رکھے گا۔

    خیال رہے کہ چینی وزیر خارجہ وانگ یی کا یہ بیان ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے چینی امپورٹس پر مزید محصولات کے نفاذ کی دھمکی کے تناظر میں سامنے آیا ہے، جبکہ چین نے اپنی تجارتی پالیسی واضح رکھی ہے۔

    یاد رہے کہ امریکی حکومت نے چینی امپورٹس پر مزید 200 بلین ڈالر کی اضافی امپورٹ ڈیوٹی لگانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے، علاوہ ازیں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی وزارت تجارت کو چینی مصنوعات پر محصولات کے نفاذ کا دائرہ وسیع کرنے کی ہدایت کر رکھی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عالمی طاقتیں کبھی ایران کو ایٹمی ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دیں گے، سعودی وزیر خارجہ

    عالمی طاقتیں کبھی ایران کو ایٹمی ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دیں گے، سعودی وزیر خارجہ

    ریاض : سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے یورپی پارلیمان سے ملاقات کے بعد کہا ہے کہ ایران کو اپنی جارحانہ پالیسی کو ترک کرنا ہوگا، ورنہ عالمی سطح پر مزید تنہا ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے موجودہ وزیر خارجہ عادل الجبیر نے بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی طاقتیں کبھی ایران کو جوہری ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دے گی اور اگر اس نے اپنی جارحانہ پالیسی ترک نہیں کی تو عالمی سطح پر مزید تنہا ہوجائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایران کو یہ بات تسلیم کرنی ہوگی ایران کی پالیسیاں جارحانہ ہیں، ایران کو اس بات کا ادراک ہونا چاہیئے، ورنہ اس پر دباؤ میں اضافہ ہوگا۔

    میڈیا نمائندگان سے گفتگو میں کہنا تھا کہ سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے سے امریکا کے علیحدہ ہونے کے فیصلے پر سعودی عرب اس کی حمایت کرتا ہے۔

    عربی میڈیا کے مطابق عادل جبیر نے جمعے کے روز برسلز میں نیٹو ہیڈکوارٹرز میں یورپی پارلیمان کے متعدد ارکان سے ملاقاتیں تھیں، جبکہ داعش مخالف بین الااقوامی اتحاد کے وزارتی اجلاس میں شرکت بھی کی۔

    سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے سعودی سفیروں اور اراکین یورپی پارلیمنٹ کے مابین مسلسل روابط اور ابلاغ کی ضرورت پر بھی زور دیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں