Tag: polio campaign

  • وزیر اعلیٰ سندھ کا انسداد پولیو مہم کا افتتاح

    وزیر اعلیٰ سندھ کا انسداد پولیو مہم کا افتتاح

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے انسداد پولیو مہم کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کا خاتمہ ہم سب کی ذمے داری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے انسداد پولیو مہم کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے ہم مستقبل میں پولیو کیسز پر قابو پالیں گے، ہم نے نئی حکمت عملی ترتیب دی ہے۔ حکومت نے پچھلے 3 سال میں انسداد پولیو کے لیے وسائل فراہم کیے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کامیابی سب کے مل کر کام کرنے سے حاصل ہوگی۔ آج تمام سیاستدانوں کو بھول کر صرف پولیو کی خبر چلائیں، آج میں آصف زرداری کی طبیعت پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ اراکین اسمبلی کو کہا ہے اپنے حلقوں میں پولیو مہم کا آغاز کریں، وزیر اعظم بھی سب کام چھوڑ کر انسداد پولیو مہم کا افتتاح کریں۔ پولیو کا خاتمہ ہم سب کی ذمے داری ہے۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک بھر میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 100 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 72 ہوگئی ہے۔ 16 کیسز سندھ میں، 7 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

  • کراچی : سندھ کے مخصوص علاقوں میں پولیو مہم آج سے شروع ہورہی ہے

    کراچی : سندھ کے مخصوص علاقوں میں پولیو مہم آج سے شروع ہورہی ہے

    کراچی : ایمرجینسی اپریشن سینٹر برائے پولیو سندھ کی جانب سے سندھ کے مخصوص علاقوں میں پولیو مہم کا آغاز آج سے ہورہا ہے، مہم 21 فروری تک جاری رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ کے علاقوں میں آج سے پولیو مہم شروع ہورہی ہے ، مہم میں کراچی کی 136 یونین کونسلوں اور ضلع ٹھٹہ/سجاول/ٹنڈو محمد خان اور بدین میں 4 ماہ سے 2 سال تک کے بچوں کو پولیو سے بچاوٴ کے ٹیکے لگاٰئے جائیں گے، کراچی میں 3لاکھ57ہزار سے زائد بچوں کو ٹیکے لگائے جائیں گے جبکہ سندھ کے دیگر اضلاع میں2 لاکھ60ہزار بچوں کو ٹیکے لگائے جائیں گے۔

    یہ اقدام بچوں میں پولیو کے خلاف اضافی تحفظ فراہم کرنے کے لیے لیا جا رہا ہے۔

    گزشتہ برس پاکستان میں پولیو کے 20 کیسز سامنے آئے جس میں سے ضلع سجاول اور بدین کے چار بچے متاثر ہوئے۔ "ان مخصوص علاقوں میں پولیو کے ٹیکوں کی مہم چلانے کی دو اہم وجوہات ہیں، بچوں میں غذائی قلت اور علاقے میں حفاظتی ٹیکوں کی غیر تسلی بخش فراہمی” سندھ ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے سربراہ فیاض جتوئی نے بتایا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے اور پولیو سے بچاؤ کے لئے ایک اضافی اقدام ہے۔

    سندھ میں ایمرجینسی آپریشن سینٹر کے کوآرڈینیٹر، فیاض جتوئی نے آگاہ کیا کہ پولیو انجیکشن بچوں کی قوت مدافعت میں اضافہ کرنے کے لئے ایک خاص اقدام ہے لیکن یہ ہرگز پولیو قطروں کا متبادل نہیں ہے، والدین سے گزارش ہے کے وہ بچوں کو ٹیکے لگانے میں تعاون کریں اور ہر مہم کے دوران پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے بھی پلانا نہ بھولیں۔

  • بلوچستان کے 10 اضلاع کی 137 یوسیز میں انسداد پولیو مہم کا آغاز

    بلوچستان کے 10 اضلاع کی 137 یوسیز میں انسداد پولیو مہم کا آغاز

    کوئٹہ : بلوچستان کے 10 اضلاع کی 137 یوسیز میں انسداد پولیس مہم کا آغاز کل سے کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد پولیس مہم کے دوران 5 لاکھ، 61 ہزار 981 بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے، پولیو مہم کے دوران 1678 موبائل ، 122 فکسڈ ٹیمیں اور 38 ٹرانزٹ ٹیمیں بنائی گئی ہیں۔

    ڈاکٹر سیف الرحمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’’پولیو مہم کے دوران ٹرانزٹ پوائنٹس پر آنے والی ہر گاڑی کو کو چیک کر کے 5 سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے‘‘۔ انہوں نے مزید کہاکہ ’’ٹرانزٹ پوائنٹ پر پولیو چیک پوسٹ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جہاں پولیو مہم کے حوالے سے بینربھی آویزاں کیا جائے گا تاکہ اس پیغام کو بچوں کے والدین تک پہنچایا جاسکے، ڈاکٹر سیف الرحمن نے والدین سے اپیل کی ہے کہ ’’وہ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوائیں تاکہ مہلک بیماری سے بچنے کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں اس بیماری سے نجات حاصل کی جاسکے۔

    ڈاکٹر سیف نے سیکورٹی انتظامات کے حوالے سے آگاہ کیا کہ ’’گھر وں پر جاکر پولیو کے قطرے پلانے والی رضاکاروں کو ٹیموں کی صورت میں ہر علاقے میں بھیجا جائے گا، اس دوران اُن کے ساتھ پولیس اہلکار ڈیوٹی پر مامور رہیں گے، جبکہ ٹرانزٹ پوائنٹس اور فکسڈ مقامات پر بھی پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا۔

    پڑھیں : قبائلی علاقے میں پولیو کیسز کی شرح صفرپرپہنچ گئی

     واضح رہے مہلک بیماری پولیو سے بچاؤ اور اس حوالے سے آگاہی دینے کے لیے جاپان اور پاکستانی حکومت کے دوران رواں سال مئی میں 59 ملین ڈالرز کے آسان قرضہ فراہم کرنے کی یاداشت پر دستخط کیے گیے تھے ، جبکہ آصفہ بھٹو زرداری نے تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کی تھی کہ پاکستان کو پولیو فری ملک اور صحت مند قوم بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

    مزید پڑھیں : انسداد پولیو کے لیے جاپان کا پاکستان کو قرض

     عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جون 2016 میں جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں پولیو کی شرح صفر تک پہنچ گئی ہے، جبکہ دنیا میں ایشیاء کے دو ممالک ایسے ہیں جن میں پولیو کا مرض تاحال موجود ہے۔

    یاد رہے پاکستان اور افغانستان دنیا کے وہ واحد ممالک جہاں پولیو کا مرض تاحال موجود ہے جبکہ 2014 میں پڑوسی ملک بھارت کو عالمی ادارہ صحت کی جانب سے پولیو فری ملک قرار دیا جاچکا ہے، جبکہ پاکستان میں پولیو کے مریضوں کی تعداد 306 تک جاپہنچی ہے جو گزشتہ 14 سال کی بلند ترین شرح ہے۔

    یہ بھی پڑھیں : پولیو کا شکار پاکستانی نوجوان باڈی بلڈنگ کا ورلڈ چمپین

     عالمی ادارہ صحت کی جانب سے پولیو فری ممالک کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ اُن ممالک پر سفری اور سفارتی تعلقات کے حوالے سے پابندی عائد کریں کہ جن ممالک میں پولیو کے مرض پر قابو نہیں پایا جاسکاہے، ایسی صورتحال کے باعث پاکستان کو مستقبل میں خطرناک نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
  • بلوچستان میں نوجوان کا لیڈی پولیو ورکرپرحملہ

    بلوچستان میں نوجوان کا لیڈی پولیو ورکرپرحملہ

    کوئٹہ: بلوچستان کے علاقے صحبت پورمیں ایک نوجوان نے لیڈی پولیو ورکرکو زخمی کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق صحبت پور کے علاقے گوٹھ مجید خان میں ایک نوجوان نے پولیو مہم میں مصروف ایک ورکر کو ان کی ذمے داریاں انجام دینے سے روکنے کی کوشش کی۔

    خاتون ورکر نے نوجوان کی بات ماننے سے انکار کیا تو اس نے مشتعل ہوکر خاتون پرسریے سے حملہ کردیا جس سے خاتون کو سنگین ضربیں آئیں۔

    خاتون کو شدید ذخمی حالت میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہیں طبی امداد مہیا کی گئی، ڈاکٹروں کے مطابق لیڈی ورکرکو بازؤں، سینے اور نازک حصوں پر زخم آئے ہیں لیکن ان کی حالت خطرے سے باہرہے۔

    موقع پر موجود پولیس اہلکاروں نے حملے کو روکتے ہوئے نوجوان کو کارِ سرکار میں مداخلت کے جرم میں گرفتارکرلیا ہے۔

  • ملک بھر میں انسدادِ پولیو مہم جاری

    ملک بھر میں انسدادِ پولیو مہم جاری

    کراچی : ملک کے مختلف شہروں میں پولیو مہم جاری ہے، کراچی میں انسدادِ پولیو مہم کے پیشِ نظر ڈبل سواری پر تئیس مارچ تک پابندی ہے۔

    ملک کو پولیو سے پاک کرنے کے لئے مختلف شہروں میں پولیو مہم جاری ہے، کراچی میں تین روزہ انسدادِ پولیو مہم تین بڑے اضلاع شرقی، غربی اور جنوبی میں چلائی جارہی ہے۔

    ڈائریکٹر صحت ڈاکٹر ظفر اعجاز کا کہنا ہے کہ پولیو مہم کے دوران شہر کی ایک سو گیارہ یونین کونسلوں میں گیارہ لاکھ سینتیس ہزار بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، پولیو مہم کے دوران ڈبل سواری پر پابندی عائد ہے۔

    لاہور میں انسدادِ پولیو مہم اٹھارہ مارچ تک جاری رہے گی، ڈی سی او لاہور کے مطابق پولیو مہم کے دوران پندرہ لاکھ ستر ہزار بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔

    بنوں میں بھی پولیو مہم جاری ہے، مہم کے دوران ایک لاکھ اسی ہزار چھ سو بیاسی بچوں کو پولیو سے بچاو کے قطرے پلائے جائیں گے، جن میں بائیس ہزار آئی ڈی پیز کے بچے بھی شامل ہیں۔

  • کوئٹہ: سکیورٹی خدشات کے باعث 3روزہ پولیومہم ملتوی

    کوئٹہ: سکیورٹی خدشات کے باعث 3روزہ پولیومہم ملتوی

    کوئٹہ: محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق تین روزہ پولیو مہم آج شروع ہونا تھی لیکن بعض سیکورٹی خدشات کے باعث ملتوی کردی گئی ہے۔

    سیکرٹری صحت نور الحق بلوچ کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کے بعض علاقوں میں سیکورٹی کی کمی کے باعث پولیو مہم کو ملتوی کیا گیا ہے، پولیو مہم کے دوران سیکورٹی فراہم کرنے کی ذمہ داری ڈپٹی کمشنرز کی ہوتی ہے۔

    تاہم حکام کا کہنا ہےکہ سیکورٹی کی کمی کے باعث بعض علاقوں میں پولیو مہم ملتوی کرنا پڑتی ہے۔

    واضح  رہے کہ دو مراحل پر مشتمل کوئٹہ کی اٹھارہ یونین کونسلز میں انسداد پولیو مہم  کا آغاز کیا گیا تھا۔

    محکمہ صحت بلوچستان کے حکام کے مطابق مہم کے پہلے مرحلے ضلع کے 18یونین کونسلز میں دو لاکھ 28ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

    اس سلسلے میں 487موبائل ٹیمیں حصہ لے رہی تھیں جبکہ 25ٹرانزٹ پوائنٹس 48فکس پوائنٹس پر بھی بچوں کو قطرے پلانے کی سہولت کی دی گئی تھی۔

    ٹیموں کی حفاظت کے لئے پولیس کے علاوہ ایف سی اہلکار بھی تعینات کئے گئے تھے، مہم کا دوسرا مرحلہ کوئٹہ کے باقی 17یونین کونسلز میں آج سے شروع ہونا تھا۔

  • کوئٹہ: 18یونین کونسلزمیں انسدادِ پولیو مہم دوسرے روز بھی جاری

    کوئٹہ: 18یونین کونسلزمیں انسدادِ پولیو مہم دوسرے روز بھی جاری

    کوئٹہ: دو مراحل پر مشتمل کوئٹہ کی اٹھارہ یونین کونسلز میں انسداد پولیو مہم دوسرے روز بھی جاری ہے۔

    انسداد پولیو مہم کا پہلا مرحلہ ضلع کے اٹھارہ یونین کونسلز میں دوسرے روز بھی جاری ہے، سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

    محکمہ صحت بلوچستان کے حکام کے مطابق مہم کے پہلے مرحلے ضلع کے 18یونین کونسلز میں دو لاکھ 28ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

    اس سلسلے میں 487موبائل ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جبکہ 25ٹرانزٹ پوائنٹس 48فکس پوائنٹس پر بھی بچوں کو قطرے پلانے کی سہولت کی دی گئی ہے۔

    ٹیموں کی حفاظت کے لئے پولیس کے علاوہ ایف سی اہلکار بھی تعینات کئے گئے ہیں، مہم کا دوسرا مرحلہ کوئٹہ کے باقی 17یونین کونسلز میں دو مارچ سے شروع ہوگا۔

  • پنجاب، بلوچستان میں 3روزہ انسدادِ پولیو مہم کا آغاز

    پنجاب، بلوچستان میں 3روزہ انسدادِ پولیو مہم کا آغاز

    پنجاب/ بلوچستان: قوم کے مستقبل کو معذوری کے داغ سے بچانے کے لئے پنجاب اور بلوچستان میں تین روزہ انسدادِ پولیو مہم کا آغاز آج سے ہوگیا ہے۔

    ملک کے مستقبل کو معذوری سے بچانے کے لئے تین روزہ انسداد پولیو مہم آج سے چلائی جارہی ہے، محکمۂ صحت پنجاب کے مطابق مہم کے دوران ایک کروڑ اسی لاکھ بچوں کو مہلک بیماری سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جس کے لئے چالیس ہزار ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

    بلوچستان میں بھی پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جارہے ہیں۔

    مہم کے لئے چھ ہزار پانچ سو اٹھاون ٹیمیں بنائی گئی ہیں، جو صوبے کے چھبیس اضلاع میں اٹھارہ لاکھ بچوں کو ویکیسن پلائیں گی۔

    کوئٹہ، پشین اور ژوب میں سیکیورٹی وجوہات کے باعث مہم ملتوی کردی گئی ہے، کوہاٹ میں شدید بارشوں کے باعث انسدادِ پولیو مہم ملتوی کردی گئی ہے، مہم کے لئےسیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

  • خیبر پختونخوا: تین روزہ انسدادِ پولیو مہم کا آغاز

    خیبر پختونخوا: تین روزہ انسدادِ پولیو مہم کا آغاز

    خیبر پختونخوا: تین روزہ انسدادِ پولیو مہم کا آغاز ہوگیا ہے ، پولیو رضا کار اٹھائیس لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائیں گے۔

    کے پی کے میں نئے عٰزم اور حوصلے کیساتھ تین روزہ پولیو مہم کا آغاز ہوگیا ہے، سانحہ پشاور کے بعد صوبے میں پولیو مہم معطل کردی گئی تھی۔

    کے پی کے بائیس اضلاع میں تین روزہ انسدادِ پولیو مہم کے دوران اٹھائیس لاکھ پچہترہزار بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

    محکمۂ صحت کے مطابق مہم کیلئے آٹھ ہزار موبائل ٹیمیں ،سات سو بارہ علاقائی ٹیمیں اور اٹھارہ سو چھتیس علاقائی نگران تعینات کئے گئے ہیں۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ مقررہ ہدف حاصل کرنے کیلئے بھرپور کوشیش کریں گے، پولیو سے بچاؤ کی مُہم کے دوران رضاکاروں کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کیلئے سخت اقدامات کئے جارہے ہیں۔

  • پنجاب: انسدادِ پولیو مہم 3 روز سے بڑھا کر 5 دن کردی گئی

    پنجاب: انسدادِ پولیو مہم 3 روز سے بڑھا کر 5 دن کردی گئی

    پنجاب: پولیس نفری کی کمی کے باعث تین روزہ انسدادِ مہم کو پانچ روز میں مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، سندھ بھر میں تین روزہ انسدادِ پولیو مہم جاری ہے ۔

    پنجاب میں جاری انسدادِ پولیو مہم کو تین روز سے بڑھا کر پانچ دن تک کرنے کا اعلان کردیا ہے، پولیو مہم بڑھانے کا فیصلہ پولیس کی نفری میں کمی کے باعث کیا گیا، ای ڈی او ہیلتھ کا کہنا ہے کہ اتنی پولیس نفری موجود نہیں کہ ہر پولیو ورکر کےساتھ پولیس اہلکار تعینات کئے جائیں، لہذا اس معاملے سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے تین روزہ مہم پانچ روز تک کردی گئی ہے۔

    دوسری جانب سندھ بھر میں تین روزہ پولیو مہم آج دوسرے روز بھی جاری ہے، کراچی کی حساس یونین کونسلوں میں پانچ سال تک کی عمر کے بچوں کو انسدادِ پولیو کے قطرے پلائے جا رہے ہیں، ڈی سی سنیٹرل کے مطابق سندھ بھر میں اسی لاکھ سے زیادہ بچوں کو جبکہ کراچی میں مجموعی طور پر بائیس لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مکمل کرنا ہے۔