Tag: polio case

  • اسرائیلی جارحیت صحت کے لیے بھی خطرہ، غزہ میں 25 سال بعد پولیو کا پہلا کیس سامنے آ گیا

    اسرائیلی جارحیت صحت کے لیے بھی خطرہ، غزہ میں 25 سال بعد پولیو کا پہلا کیس سامنے آ گیا

    غزہ میں اسرائیلی جارحیت شہریوں کی صحت کے لیے بھی خطرہ بن گئی ہے، غزہ میں 25 سال بعد پولیو کا پہلا کیس سامنے آ گیا ہے۔

    فلسطینی وزارت صحت کے حکام کے مطابق دیر البلح میں 10 ماہ کی بچی میں پولیو کی تصدیق ہو گئی ہے، 10 ماہ سے جاری جنگ کے باعث غزہ میں پولیو کی ویکسین نہیں لگائی گئی۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اپیل کی ہے کہ انسانی بنیادوں پر غزہ میں فوری جنگ بندی کی جائے تاکہ پولیو کی مہم شروع کی جا سکے، ساڑھے 6 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے ضروری ہے۔ واضح رہے کہ ڈبللیو ایچ او پہلے ہی غزہ میں پولیو پھیلنے سے خبردار کر چکا ہے۔

    حماس نے اس حوالے سے ایک بیان میں کہا کہ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کے لیے جنگ روکنے کی اقوام متحدہ کی درخواست کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

    خیال رہے کہ غزہ میں اسرائیلی وحشیانہ بمباریوں میں اب تک کم از کم 40,005 فلسطینی شہید اور 92,401 زخمی ہو چکے ہیں۔

  • پولیو پازیٹو بچہ وائرس سے کیسے متاثر ہوا؟

    پولیو پازیٹو بچہ وائرس سے کیسے متاثر ہوا؟

    اسلام آباد: صوبہ بلوچستان سے سامنے آنے پولیو کیس کی ٹیکنیکل رپورٹ تیار کر لی گئی۔

    ذرائع قومی ادارہ صحت کے مطابق بلوچستان کے علاقے قلعہ عبداللہ میں ایک بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، اس کیس کی ٹیکنیکل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیو سے متاثرہ بچے کی عمر 11 ماہ ہے، اور وہ یو سی جنگل کیمپ ٹو کا رہائشی ہے۔

    ذرائع این آئی ایچ کے مطابق بچہ افغانی نژاد مہاجرین کیمپ میں مقیم ہے، اور پولیو وائرس سے بچے کی داہنی ٹانگ متاثر ہوئی ہے، اس بچے میں 17 جولائی کو پولیو کی علامات ظاہر ہوئی تھیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیو ٹیسٹ کے لیے بچے کے سیمپلز 23 اور 25 جولائی کو لیے گئے تھے اور 26 جولائی کو بھجوائے گئے تھے، یہ بھی معلوم ہوا کہ متاثرہ بچے کے والدین پولیو ویکسین پلانے سے انکاری تھے، ویکسین نہ ملنے کے سبب بچہ وائرس کا شکار ہوا۔

    محکمہ صحت بلوچستان کی جانب سے پولیو کیس کی کونٹیکٹ ٹریسنگ کی جا رہی ہے، مذکورہ بچے کے 3 بھائیوں سے سیمپلز حاصل کر لیے گئے ہیں، اور ایک بھائی کے سیمپل میں بھی وائرس پایا گیا ہے۔

  • شمالی وزیرستان پولیو وائرس کی لپیٹ میں، ایک اور کیس رپورٹ

    شمالی وزیرستان پولیو وائرس کی لپیٹ میں، ایک اور کیس رپورٹ

    اسلام آباد: ملک میں پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا، مذکورہ کیس شمالی وزیرستان سے سامنے آیا ہے جہاں رواں برس پہلے ہی 12 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ملک میں پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا، پولیو کیس شمالی وزیرستان سے سامنے آیا ہے۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ رواں سال رپورٹ شدہ کیسز کی تعداد 14 ہوچکی ہے جن میں سے 13 صرف شمالی وزیرستان سے رپورٹ ہوئے، ایک کیس صوبہ خیبر پختونخواہ کے دیگر علاقوں سے رپورٹ ہوا۔

    خیال رہے کہ حکومت کی جانب سے ملک کو پولیو فری بنانے کے لیے ملک گیر پولیو مہمات باقاعدگی سے جاری ہیں تاہم اب بھی لاکھوں بچے پولیو ویکسی نیشن سے محروم ہیں۔

    مئی 2022 میں ہونے والی پولیو مہم کے دوران 4 لاکھ 33 ہزار 173 بچے ویکسین سے محروم رہے۔

    ذرائع کے مطابق مذکورہ پولیو مہم میں 3 لاکھ 77 ہزار 166 بچے ویکسی نیشن کے لیے دستیاب نہیں تھے جبکہ مہم میں 56 ہزار 7 والدین ویکسین پلانے سے انکاری تھے۔

  • پاکستان  کو پولیو فری بنانے کا  خواب چکنا چور،  مزید 2 پولیو کیسز رپورٹ

    پاکستان کو پولیو فری بنانے کا خواب چکنا چور، مزید 2 پولیو کیسز رپورٹ

    پشاور: پاکستان میں پولیو کے مزید 2 کیسز سامنے آگئے، نئے کیسز کے بعد ملک بھر میں پولیو کیسز کی تعداد 6 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کو پولیو فری بنانے کا خواب پھر چکنا چور ہوگیا ، پاکستان کے صوبے خیبر پختونخواہ میں مزید 2 پولیو کیسز سامنے آگئے۔

    ترجمان وزارت صحت کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ شمالی وزیرستان سے ایک بچہ اورایک بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی، متاثرین میں ایک بچہ،ایک بچی شامل،عمر18 ماہ ہے۔

    ایمرجنسی آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ رپورٹ ہونے والے دونوں کیسز کا تعلق شمالی وزیرستان کے ضلع میر علی سے ہے، بچوں کوانسداد پولیو کے قطرے نہیں پلائے گئے تھے۔

    وزارت صحت نے کہا رواں برس خیبرپختونخوا شمالی وزیرستان سے کیسز کی تعداد 6 ہوگئی ہے۔

    وفاقی وزیر صحت عبدالقادرپٹیل نے کہا ہے کہ اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلوائیں، معصوم بچے ہمار امستقبل ہیں ان کو معذور ہوتا نہیں دیکھ سکتے۔

    عبدالقادر پٹیل کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان میں 23 سے 27 مئی تک پولیو مہم جاری ہے، رواں سال رپورٹ تمام کیسز کا تعلق شمالی وزیرستان سے ہے۔

  • پولیو کا خاتمہ نہ ہونا بہت بڑا المیہ ہے: وزیر صحت

    پولیو کا خاتمہ نہ ہونا بہت بڑا المیہ ہے: وزیر صحت

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے صحت عبد القادر پٹیل کا کہنا ہے کہ رواں برس میں پولیو کا تیسرا کیس رپورٹ ہونا تشویش ناک ہے، بحیثیت قوم پولیو کا خاتمہ نہ ہونا ایک بہت بڑا المیہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان وزارت صحت کا کہنا ہے کہ رواں برس پاکستان سے پولیو کا تیسرا کیس رپورٹ ہوا ہے، شمالی وزیرستان سے ایک سالہ بچے میں پولیو کیس کی تصدیق ہوئی۔

    وفاقی وزیر برائے صحت عبد القادر پٹیل کا کہنا ہے کہ رواں برس میں پولیو کا تیسرا کیس رپورٹ ہونا تشویش ناک ہے، بحیثیت قوم پولیو کا خاتمہ نہ ہونا ایک بہت بڑا المیہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایک بھی کیس ہمارے لیے بہت بڑا نقصان ہے، ہر مہم میں تمام بچوں کو حفاظتی قطرے ضرور پلائے جائیں، وائرس کے تدارک کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کا سلسلہ جاری ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ میں بذات خود پولیو کے خاتمے کی کوششوں کی نگرانی کر رہا ہوں، کیسز رپورٹ ہونے کے بعد خیبر پختونخواہ کا دورہ بھی کیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس انسداد پولیو کے لیے ہنگامی اور مؤثر اقدامات اٹھائے گئے جن کی بدولت سال 2021 میں پورے ملک سے صرف ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا۔

    اس سے قبل سنہ 2020 میں 84 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے تھے۔

    رواں برس اب تک 3 پولیو کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں اورتینوں صوبہ خیبر پختونخواہ سے رپورٹ ہوئے ہیں۔

  • پنجاب سے ایک اور پولیو کیس رپورٹ

    پنجاب سے ایک اور پولیو کیس رپورٹ

    لاہور: صوبہ پنجاب کے ضلع لیہ سے پولیو کیس سامنے آگیا جس کے بعد رواں برس اب تک ملک میں رپورٹ پولیو کیسز کی تعداد 81 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق انچارج پنجاب انسداد پولیو پروگرام کا کہنا ہے کہ ضلع لیہ سے پولیو کیس رپورٹ ہوا ہے، بچے کے ہاتھ اور پاؤں وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔

    انسداد پولیو پروگرام کے مطابق نیا پولیو کیس رپورٹ ہونا افسوسناک ہے، نیا کیس آنے کے بعد پنجاب میں پولیو کیس کی تعداد 14 ہوگئی۔

    یاد رہے کہ رواں برس اب تک ملک میں پولیو کیسز کی تعداد 81 ہوچکی ہے، سب سے زیادہ پولیو کیسز بلوچستان سے سامنے آئے جن کی تعداد 23 ہے۔

    اس کے بعد سندھ اور خیبر پختونخواہ میں 22، 22 کیسز ریکارڈ ہوئے جبکہ پنجاب سے 14 پولیو کیسز سامنے آئے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پولیو کیسز میں 65 فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے انسداد پولیو کے لیے پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے اس بات کا امکان ظاہر کیا ہے کہ پاکستان بہت جلد پولیو فری ملک بن جائے گا۔

  • بلوچستان میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا

    بلوچستان میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا جس کے بعد ملک میں رواں برس کے مجموعی پولیو کیسز کی تعداد 72 ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ صوبہ بلوچستان سے پولیو کا ایک اور کیس سامنے آیا ہے، قلعہ سیف اللہ میں 12 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں رواں سال پولیو کیسز کی تعداد 19 ہوگئی ہے۔

    گزشتہ روز بھی صوبہ پنجاب کے شہر رحیم یار خان میں 21 ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی، ابتدائی طور پر بچی کے دونوں ہاتھ اور پاؤں پولیو سے متاثر ہوئے تاہم بچی کی حالت اب بہتر بتائی جارہی ہے۔

    خیال رہے کہ اب تک ملک میں رواں برس پولیو کیسز کی تعداد 72 ہوچکی ہے، سب سے زیادہ پولیو کیسز خیبر پختونخواہ اور سندھ میں ہیں جن کی تعداد 22، 22 ہے۔

    دیگر صوبوں میں سے بلوچستان میں 19 اور پنجاب سے 9 پولیو کیسز سامنے آئے۔

    دوسری جانب حکومت نے کرونا وائرس سے انسداد پولیو مہم کو پہنچنے والے نقصان کے ازالے کا فیصلہ کرتے ہوئے رواں سال کی آخری سہ ماہی میں متواتر انسداد پولیو مہمات چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں سال کی آخری سہ ماہی میں ہر ماہ انسداد پولیو مہم چلائی جائیں گی۔

    ذرائع کے مطابق متواتر پولیو مہم کا مقصد کرونا وبا سے ہوئے نقصان کا ازالہ کرنا ہے، کرونا وائرس کے باعث رواں سال مارچ میں انسداد پولیو مہم مؤخر کر دی گئی تھیں تاہم کرونا وائرس کی صورتحال بہتر ہونے پر جولائی میں انسداد پولیو مہم کا از سر نو آغاز ہوا تھا۔

  • پاکستان میں پولیو بے قابو،  2 مزید کیسز  رپورٹ

    پاکستان میں پولیو بے قابو، 2 مزید کیسز رپورٹ

    لاہو ر: صوبہ پنجاب میں پولیو کے دو مزید کیسز سامنے آئے ، جس کے بعد صوبے میں پولیو سےمتاثرہ بچوں کی تعداد 8ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں پولیو کےمزید 2کیس رپورٹ ہوئے، پولیوکیسز ڈیرہ غازی خان اوربہاولپور میں سامنے آئے ۔

    پنجاب انسدادپولیو پروگرام نے کہا ہے کہ ڈٖی جی خان میں پولیو سے متاثرہ بچے کی عمر 8ماہ ہے، اس کے دونوں ہاتھ،پاؤں متاثرہوئے ، تاہم متاثرہ بچہ وفات پاگیا۔

    بہاولپور میں 13 سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی، متاثرہ بچےکی دائیں ٹانگ متاثرہوئی، دو کیسز رپورٹ ہونے کے بعد پنجاب میں پولیو سےمتاثرہ بچوں کی تعداد 8ہوگئی ہے۔

    خیال رہے حالیہ دنوں خصوصی طور پر پولیو مہم چلائی گئی تھی جس نے اپنا ہدف کامیابی سے حاصل کرلیا تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال پولیو کے حوالے سے پاکستان کے لیے بدترین رہا تھا جب ملک بھر میں 147 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے، پولیو کی یہ شرح سنہ 2014 کے بعد بلند ترین تھی کیونکہ اس سے قبل 2014 میں پولیو وائرس کے 306 کیسز سامنے آئے تھے اور یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔

  • پولیو کیس آنے پر ڈپٹی کمشنر سے جوابدہی ہوگی: عثمان بزدار

    پولیو کیس آنے پر ڈپٹی کمشنر سے جوابدہی ہوگی: عثمان بزدار

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ پنجاب کو پولیو فری بنانا ہمارا مشن ہے، پولیو کیس آنے پر ڈپٹی کمشنر سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت انسداد پولیو کے لیے خصوصی ٹاسک فورس کا اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں انسداد پولیو کے لیے مربوط انداز میں مؤثر اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ پنجاب کو پولیو فری بنانا ہمارا مشن ہے، پنجاب میں انسداد پولیو کی مہم میں غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کروں گا۔ کرونا وائرس کے پیش نظر انسداد پولیو مہم کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ متعلقہ اجلاس نہ کرنے پر بعض ڈپٹی کمشنرز کو وارننگ جاری کی گئی، پولیو کیس پر متعلقہ سی ای او ہیلتھ کے خلاف ایکشن ہوگا۔ پولیو کیس آنے پر ڈپٹی کمشنر سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ اچھی کارکردگی پر ڈپٹی کمشنرز اور ٹیم کی حوصلہ افزائی کی جائے گی، انسداد پولیو مہم میں کرونا وائرس سے بچاؤ کی حفاظتی تدابیر اختیار کی جائیں۔

    اجلاس میں 50 سال سے زائد عمر کے پولیو ورکرز کو فیلڈ ڈیوٹی سے استثنیٰ دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ انسداد پولیو ورکرز ماسک اور سینی ٹائزر کا استعمال لازمی کریں گے، فیلڈ میں جانے سے قبل انسداد پولیو ورکرز کی اسکریننگ ہوگی۔

  • پنجاب میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا

    پنجاب میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا، بچے کی عمر 26 ماہ ہے اور اس کے دونوں ہاتھ اور پاؤں وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے راوی ٹاؤن سے نیا پولیو کیس سامنے آگیا، پولیو سے متاثرہ بچے کی عمر 26 ماہ ہے۔

    انسداد پولیو پروگرام کا کہنا ہے کہ بچے کے دونوں ہاتھ اور پاؤں وائرس سے متاثر ہوئے، بچہ جون میں فالج کا شکار ہوا جس کے بعد نیشنل لیبارٹری نے وائرس کی تصدیق کی۔

    پنجاب پولیو پروگرام انچارج سندس ارشاد کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے انسداد پولیو مہم تعطل کا شکار ہے، پولیو سے متاثرہ اضلاع میں مہم کا جلد آغاز کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک بھر میں اب تک پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 59 ہوچکی ہے جن میں سے 21 صوبہ خیبر پختونخواہ، 20 سندھ اور 14 بلوچستان سے سامنے آئے ہیں۔ صوبہ پنجاب سے 4 پولیو کیسز سامنے آئے۔

    پولیو کے حوالے سے سال 2019 پاکستان کے لیے بدترین رہا تھا جب ملک بھر میں 147 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے، پولیو کی یہ شرح سنہ 2014 کے بعد بلند ترین تھی کیونکہ اس سے قبل 2014 میں پولیو وائرس کے 306 کیسز سامنے آئے تھے اور یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔

    سنہ 2015 میں ملک میں 54، 2016 میں 20، 2017 میں سب سے کم صرف 8 اور سنہ 2018 میں 12 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے۔