Tag: polio case

  • بلوچستان میں 24 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق

    بلوچستان میں 24 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا، متاثرہ بچہ پشین کا رہائشی ہے اور اس کی عمر 24 ماہ ہے، ملک میں پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 51 ہوچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ پشین میں 24 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد بلوچستان میں پولیو کیسز کی تعداد 12 ہوگئی۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک بھر میں اب تک پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 51 ہوچکی ہے جن میں سے 20 صوبہ خیبر پختونخواہ، 17 سندھ اور 12 بلوچستان سے سامنے آئے ہیں۔ صوبہ پنجاب سے 2 پولیو کیسز سامنے آئے۔

    پولیو کے حوالے سے سال 2019 پاکستان کے لیے بدترین رہا تھا جب ملک بھر میں 146 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے، پولیو کی یہ شرح سنہ 2014 کے بعد بلند ترین تھی کیونکہ اس سے قبل 2014 میں پولیو وائرس کے 306 کیسز سامنے آئے تھے اور یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔

    سنہ 2015 میں ملک میں 54، 2016 میں 20، 2017 میں سب سے کم صرف 8 اور سنہ 2018 میں 12 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے۔

  • پنجاب میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا

    پنجاب میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا

    لاہور: صوبہ پنجاب میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا، متاثرہ بچہ تونسہ شریف کا رہائشی ہے اور اس کی عمر 36 ماہ ہے، ملک میں پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 49 ہوچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیرہ غازی خان میں پولیو وائرس کا کیس سامنے آگیا۔ محکمہ صحت پنجاب کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچہ تحصیل تونسہ شریف کا رہائشی ہے، بچے کی عمر 36 ماہ ہے اور اسے انڈر آبزرویشن رکھا گیا ہے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں اب تک رواں برس 2 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں۔

    رواں برس ملک بھر میں اب تک پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 49 ہوچکی ہے جن میں سے 20 صوبہ خیبر پختونخواہ، 17 سندھ اور 10 بلوچستان سے سامنے آئے ہیں۔ صوبہ پنجاب سے 2 پولیو کیسز سامنے آئے۔

    پولیو کے حوالے سے سال 2019 پاکستان کے لیے بدترین رہا تھا جب ملک بھر میں 147 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے، پولیو کی یہ شرح سنہ 2014 کے بعد بلند ترین تھی کیونکہ اس سے قبل 2014 میں پولیو وائرس کے 306 کیسز سامنے آئے تھے اور یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔

    سنہ 2015 میں ملک میں 54، 2016 میں 20، 2017 میں سب سے کم صرف 8 اور سنہ 2018 میں 12 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے۔

  • سندھ میں ایک اور پولیو کیس کی تصدیق، مجموعی تعداد 12 ہوگئی

    سندھ میں ایک اور پولیو کیس کی تصدیق، مجموعی تعداد 12 ہوگئی

    کراچی: صوبہ سندھ میں ایک اور پولیو وائرس کیس کی تصدیق ہوگئی، رواں برس اب تک ملک بھر میں پولیو کیسز کی تعداد 12 ہوچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے شہر شکار پور میں پولیو کا کیس سامنے آیا ہے، مدیجی میں 18 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    یہ صوبہ سندھ میں سامنے آنے والا رواں برس پانچواں پولیو کیس ہے۔ اس سے قبل سندھ میں رتو ڈیرو کے 26 ماہ کے بچے اور ٹنڈو الہٰ یار کی 7 ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

    رواں برس سندھ سمیت ملک بھر میں اب تک پولیو کیسز کی تعداد 12 ہوچکی ہے جن میں سے 6 صوبہ خیبر پختونخواہ، 5 سندھ اور 1 بلوچستان سے سامنے آیا ہے۔

    خیال رہے کہ پولیو کے حوالے سے سال 2019 بدترین رہا جب ملک بھر میں 144 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے، پولیو کی یہ شرح سنہ 2014 کے بعد بلند ترین شرح ہے۔ 2014 میں پولیو وائرس کے 306 کیسز سامنے آئے تھے اور یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔

    سنہ 2015 میں ملک میں 54، 2016 میں 20، 2017 میں سب سے کم صرف 8 اور سنہ 2018 میں 12 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے۔

    اس تمام عرصے میں پولیو کیسز کی سب سے زیادہ شرح صوبہ خیبر پختونخواہ میں دیکھی گئی۔ صوبہ سندھ بدقسمتی سے اس حوالے سے دوسرے نمبر پر رہا۔

    گزشتہ برس کے مجموعی 144 پولیو کیسز میں سے صرف خیبر پختونخواہ میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 92 تھی۔ 30 کیسز سندھ میں، 12 بلوچستان اور 10 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آئے تھے۔

  • سندھ میں رواں سال کے تیسرے پولیو کیس کی تصدیق ہوگئی

    سندھ میں رواں سال کے تیسرے پولیو کیس کی تصدیق ہوگئی

    کراچی: صوبہ سندھ میں تیسرے پولیو وائرس کیس کی تصدیق ہوگئی، رواں برس اب تک ملک بھر میں پولیو کیسز کی تعداد 8 ہوچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایمرجنسی سینٹر پولیو سندھ کا کہنا ہے کہ صوبہ سندھ میں کشمور کی یو سی جمال میں 3 سال کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی۔ رواں سال سندھ میں پولیو کیسز کی تعداد 3 ہوگئی۔

    اس سے قبل سندھ میں رتو ڈیرو کے 26 ماہ کے بچے اور ٹنڈو الہٰ یار کی 7 ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

    رواں برس سندھ سمیت ملک بھر میں اب تک پولیو کیسز کی تعداد 8 ہوچکی ہے۔

    خیال رہے کہ پولیو کے حوالے سے سال 2019 بدترین رہا جب ملک بھر میں 144 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے، پولیو کی یہ شرح سنہ 2014 کے بعد بلند ترین شرح ہے۔ 2014 میں پولیو وائرس کے 306 کیسز سامنے آئے تھے اور یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔

    سنہ 2015 میں ملک میں 54، 2016 میں 20، 2017 میں سب سے کم صرف 8 اور سنہ 2018 میں 12 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے۔

    اس تمام عرصے میں پولیو کیسز کی سب سے زیادہ شرح صوبہ خیبر پختونخواہ میں دیکھی گئی۔ صوبہ سندھ بدقسمتی سے اس حوالے سے دوسرے نمبر پر رہا۔

    گزشتہ برس کے مجموعی 144 پولیو کیسز میں سے صرف خیبر پختونخواہ میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 92 تھی۔ 30 کیسز سندھ میں، 12 بلوچستان اور 10 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آئے تھے۔

  • سندھ میں رواں برس کا پہلا پولیو کیس

    سندھ میں رواں برس کا پہلا پولیو کیس

    کراچی: سال 2020 کا دوسرا اور صوبہ سندھ میں رواں برس کا پہلا پولیو کیس سامنے آگیا، ٹنڈو الہٰ یار کی 7 ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ سے پولیو کا نیا کیس سامنے آگیا، ٹنڈو الہٰ یار کی 7 ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ یہ رواں برس ملک میں دوسرا پولیو کیس ہے۔

    اس سے قبل صوبہ خیبر پختونخواہ میں سال 2020 کا پہلا پولیو کیس سامنے آیا تھا۔

    پولیو کے حوالے سے سال 2019 بدترین رہا جب ملک بھر میں 136 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے، پولیو کی یہ شرح سنہ 2014 کے بعد بلند ترین شرح ہے۔ 2014 میں پولیو وائرس کے 306 کیسز سامنے آئے تھے اور یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔

    سنہ 2015 میں ملک میں 54، 2016 میں 20، 2017 میں سب سے کم صرف 8 اور سنہ 2018 میں 12 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے۔

    اس تمام عرصے میں پولیو کیسز کی سب سے زیادہ شرح صوبہ خیبر پختونخواہ میں دیکھی گئی۔ صوبہ سندھ بدقسمتی سے اس حوالے سے دوسرے نمبر پر رہا۔

    گزشتہ برس کے مجموعی 136 پولیو کیسز میں سے صرف خیبر پختونخواہ میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 92 تھی۔ 25 کیسز سندھ میں، 11 بلوچستان اور 8 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آئے تھے۔

    دوسری جانب رواں سال کے آغاز پر ہی محکمہ انسداد پولیو پروگرام سے جاری شدہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے 15 شہروں سے پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔

    محکمے کے مطابق سندھ کے 4 اور بلوچستان سے 2 مقامات سے پولیو وائرس ملا، رپورٹ کے مطابق ملک بھر سے لیے گئے 13 نمونوں میں ٹائپ ون اور 2 میں ٹائپ ٹو وائرس کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔

    اسی طرح پنجاب کے 7 مقامات پر بھی سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ 2 مقامات پر پولیو کا ٹائپ ٹو وائرس سامنے آیا۔

  • پولیو کیسز میں بھیانک اضافہ، سندھ میں ایک اور کیس سامنے آگیا

    پولیو کیسز میں بھیانک اضافہ، سندھ میں ایک اور کیس سامنے آگیا

    کراچی: صوبہ سندھ سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا، رواں برس مجموعی طور پر اب تک 94 پولیو کیسز رپورٹ کیے جاچکے ہیں جو بھیانک شرح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ کی تحصیل ڈوکری میں 9 ماہ کے حسنین میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ اب تک سندھ سے 14 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 94 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 68 ہوگئی ہے۔ 14 کیسز سندھ میں، 7 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

    چند روز قبل اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا تھا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے نیشنل اسٹریٹجک ایڈوائزری گروپ بنا ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کے مطابق انسداد پولیو پروگرام کو سیاست سے پاک کرنا چاہتے ہیں۔

    اس سے قبل وزارت صحت نے کہا تھا کہ ملک کے چاروں صوبوں میں پولیو وائرس دوبارہ پھیلنے لگا ہے، وزارت کی جانب سے چاروں صوبائی دارالخلافوں کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    علاوہ ازیں پولیو کے خلاف حفاظتی مہم کے لیے برطانیہ نے بھی 40 کروڑ پاؤنڈز کی امداد کا اعلان کیا تھا، اس امدادی پیکج کا اعلان پاکستان، افغانستان اور نائیجیریا کے لیے کیا گیا جس سے تینوں ممالک میں پولیو کے خاتمے کو ممکن بنایا جائے گا۔

  • پختونخواہ میں ایک اور پولیو کیس رپورٹ

    پختونخواہ میں ایک اور پولیو کیس رپورٹ

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا جس کے بعد ملک میں پولیو کیسز کی شرح خطرناک حد تک پہنچ گئی، اب تک ملک میں 72 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اینڈ پولیو پاکستان کا کہنا ہے کہ صوبہ خیبر پختونخواہ میں پولیو کا نیا کیس سامنے آیا ہے۔ لکی مروت میں 3 ماہ کا بچہ پولیو سے متاثر ہوا۔

    اینڈ پولیو پاکستان کے مطابق متاثرہ بچے کو حفاظتی ٹیکوں کی کوئی خوراک نہیں دی گئی تھی۔

    ادارے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ والدین گمراہ کن پروپیگنڈوں پر کان نہ دھریں اور بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 72 ہوگئی ہے اور یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخواہ میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 53 ہوگئی ہے۔ 8 کیسز سندھ میں، 6 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

    خیبر پختونخواہ میں پولیو کی بڑھتی شرح پر وزیر اعظم عمران خان نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاق اور صوبوں کو پولیو کے خلاف مؤثر مہم چلانے کی ہدایت کی تھی، اور کہا تھا کہ پولیو کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

    پولیو کے حوالے سے منعقد خصوصی اجلاس میں وزیر اعظم کو بتایا گیا تھا کہ قطرے پلانے سے انکاری والدین کو راضی کرنے کے لیے با اثر افراد سے رابطے کیے، ویکسی نیشن پر منفی پروپیگنڈا ختم کرنے کے اقدامات بھی کیے گئے ہیں۔

    بعد ازاں پولیو کے خاتمے کے لیے سرگرم مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے بھی وزیر اعظم کو خط لکھا، جس میں انہوں نے پختونخواہ میں بڑھتے پولیو کیسز کا نوٹس لینے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔

    عالمی ادارہ صحت بے تحاشہ پولیو کیسز رجسٹرڈ ہونے کے سبب پاکستان پر پہلے سے عائد سفری پابندیوں میں بھی توسیع کرچکا ہے۔

  • کوئٹہ میں پولیو کیس کی تحقیقات مکمل، والدین بچے کو انگلی پر جعلی نشان لگاتے رہے

    کوئٹہ میں پولیو کیس کی تحقیقات مکمل، والدین بچے کو انگلی پر جعلی نشان لگاتے رہے

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں نئے پولیو کیس کی تحقیقات مکمل ہوگئیں، پروپیگنڈے کے شکار والدین نے ضد میں بچے کو قطرے نہ پلوائے اور انگلی پر جعلی نشان لگاتے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے انسداد پولیو بابر بن عطا کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں پولیو کا شکار ہونے والے بچے کے والدین بچے کی انگلی پر جعلی نشان لگاتے رہے، پولیو سے معذوری کے بعد والدین نے ویکسین نہ پلانے کا اعتراف کیا۔

    بابر عطا نے کہا کہ کوئٹہ پولیو کیس کی تفصیلات جان کر دکھ ہوا، رواں برس تمام پولیو کیسز میں سے اکثریت کو قطرے نہیں پلائے گئے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیو ویکسین نے ساری دنیا بشمول مسلم ممالک سے وائرس کا خاتمہ کیا، خدارا والدین پروپیگنڈے پر کان نہ دھریں۔

    خیال رہے کہ ملک میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، رواں برس اب تک ملک میں 45 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں۔

    سب سے زیادہ پولیو کیسز خیبر پختونخواہ میں ریکارڈ کیے گئے جن کی تعداد 27 تھی، 8 کیسز قبائلی علاقوں میں، پنجاب میں 5 اور سندھ میں 3 کیسز ریکارڈ کیے گئے۔ بلوچستان سے بھی 2 پولیو کیسز رپورٹ کیے جاچکے ہیں۔

  • پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ، ایک اور کیس سامنے آگیا

    پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ، ایک اور کیس سامنے آگیا

    اسلام آباد: ملک میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع شانگلہ سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلع شانگلہ کے 2 سال کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔ پولیو کا شکار 2 سالہ بچے کا تعلق تحصیل پورن کی یو سی نصرت خیل سے ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیو ٹیسٹ کے لیے متاثرہ بچے کے نمونے 30 مئی کو بھجوائے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں صرف پاکستان اور افغانستان میں پولیو وائرس موجود ہے۔

    رواں برس اب تک ملک میں 23 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں۔ سب سے زیادہ پولیو کیسز خیبر پختونخواہ میں ریکارڈ کیے گئے جن کی تعداد 10 تھی، 7 کیسز قبائلی علاقوں میں، اور 3، 3 پنجاب اور سندھ میں ریکارڈ کیے گئے۔

    پولیو میں اضافے کو دیکھتے ہوئے پولیو ویکسی نیشن کے لیے عمر کی حد میں اضافے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا جس کے بعد راولپنڈی اور پشاور میں 10 سال تک کے بچوں کی بھی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔

    چند روز قبل کراچی اور لاہور سمیت 6 بڑے شہروں سے نئے لیے گئے سیوریج کے نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی تھی، کوئٹہ کے ریلوے پل اور طاؤس آباد کے علاقوں، حیدر آباد میں تلسی داس پمپنگ اسٹیشن، راولپنڈی میں صفدر آباد اور پشاور کے شاہین ٹاؤن کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    لاہور میں آؤٹ فال ایف، جی، ایچ کے سیوریج میں جبکہ کراچی کے سہراب گوٹھ، راشد منہاس روڈ، چکورا نالہ اور کورنگی نالہ کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی پائی گئی تھی۔

  • ملک بھرمیں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد میں اضافہ

    ملک بھرمیں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد میں اضافہ

    کوہاٹ: خیبرپختونخواکے بنوں ڈویژن میں پولیو نے پنجے گاڑھ لئے ، قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں دوسال کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق کے بعد رواں سال کے دوران بنوں ڈویژن میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعدادتیزی سے بڑھ کر12 ،جبکہ خیبرپختونخوا میں پولیوسے متاثرہ بچوں کی تعداد16 اورملک بھر میں تعداد22 ہوگئی ۔

    تفصیلات کے مطابق پولیوکے مقامی حکام کے مطابق خیبرپختونخواہ کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کے ہیڈکوارٹرمیران شاہ کے دورافتادہ علاقے پلنگ زئی میں دوسالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔متاثرہ بچہ غریب خاندان سے تعلق رکھتا ہے ۔

    رپورٹ کے مطابق مبینہ طورپربچے کو سات مرتبہ انسداد پولیو کے قطرے پلائے گئے ہیں۔واضح رہے کہ بنوں اورشمالی وزیرستان دونوں اضلاع ایک دوسرے سے متصل ہیں۔

    حکام کے مطابق خیبرپختونخوا کے بنوں ڈویژن کے دونوں اضلاع بنوں اور شمالی وزیرستان میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعدادمیں آئے روز اضافہ کی وجہ سے صورتحال انتہائی گھمبیر ہوگئی ہے اور متعلقہ حکام نے پہلے ہی بنوں کو پولیو کے حوالے سے خطرناک علاقہ قراردیا ہے جہاں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد سب سے زیادہ 12 ہوگئی ہے جن میں ضلع بنوں میں سات اور شمالی وزیرستان میں پانچ بچے متاثر ہوچکے ہیں۔

    دو جنوبی اضلاع ہنگو اور ڈیرہ اسماعیل خان کے علاوہ دو قبائلی اضلاع خیبر اورباجوڑ میں بھی پولیو سے متاثرہ بچوں کی کل تعداد4 ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق اب تک صوبہ سندھ اور پنجاب میں تین تین کیس جبکہ خیبرپختونخوا میں تعدادبڑھ کر 16 ہوگئی اور یوں ملک بھر میں رواں سال کے ابتدئی پانچ ماہ کے دوران پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد22تک پہنچ گئی ہے۔

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پولیو کا ٹائپ ون وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، مختلف شہروں کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کا خطرہ بڑھ رہا ہے، لاہور اور دیگر شہروں میں 21 کیسز رپورٹ ہونا تشویش ناک ہے۔

    عالمی ادارۂ صحت نے کہا کہ کراچی کا وائرس پاکستان سے باہر ایران میں بھی پایا گیا ہے، عارضی سفری پابندیوں کو اس صورت حال میں برقرار رکھا جائے گا۔دریں اثنا، عالمی ادارہ صحت نے پاکستان میں پولیو ٹیموں پر حملوں پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت نے پولیو کیسز رجسٹرڈ ہونے کے سبب پاکستان پر پہلے سے عائد سفری پابندیوں میں توسیع کردی ہے۔پابندیوں میں توسیع کے باعث بیرون ملک سفر کرنے والے پاکستانیوں کو مشکلات کا سامنا ہوگا، پاکستان سے باہر جانے والوں کو پولیو ویکسی نیشن لازمی کرانا ہوگی۔

    بیرون ملک جانے کے لیے پولیو ویکسی نیشن سرٹیفیکٹ پاس رکھنا لازمی قرار دے دیا گیا، بیرون ملک سے واپسی پر بھی پاکستانیوں کو ویکسی نیشن کروانی ہوگی۔