Tag: polio case

  • پولیو کا ایک اور کیس رپورٹ، ، بنوں میں 18ماہ کے بچے میں پولیووائرس کی تصدیق

    پولیو کا ایک اور کیس رپورٹ، ، بنوں میں 18ماہ کے بچے میں پولیووائرس کی تصدیق

    اسلام آباد: ملک میں پولیووائرس کا ایک اورکیس سامنےآگیا، بنوں کے 18ماہ کے بچے میں پولیووائرس کی تصدیق ہوئی ، جس کے بعد :رواں سال مجموعی پولیوکیسزکی تعداد 20 ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں میں پولیو سے متاثرہ 18 ماہ کے بچے کا نیا کیس رپورٹ ہوا، پشاورقومی ادارہ صحت اسلام آباد نے متاثرہ بچے میں پولیووائرس کی تصدیق بھی کردی۔

    اس کیس کے بعد ضلع بنوں میں رپورٹ ہونے والے کیسزکی تعداد 6 ہوگئی، متاثرہ بچے کا تعلق گاؤں خان ٹاؤن، یونین کونسل بائزن خیل سے ہے۔

    واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں رواں سال مجموعی طور پر پولیو سے متاثرہ 14 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    مزید پڑھیں : پولیو کا شکار 19 میں 17 بچوں کا انسداد پولیو قطرے نہ پینے کا انکشاف

    یاد رہے ملک میں رواں برس سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 20 ہو گئی ہے، جبکہ گزشتہ برس پولیو کے 12 کیسز سامنے آئے تھے اور سال 2017 کے دوران یہ تعداد محض 8 تھی۔

    خیال رہے اس وقت دنیا میں صرف 2 ممالک پاکستان اور افغانستان ایسے ملک ہیں جہاں اب تک پولیو کا مرض مکمل طور پر ختم نہیں ہوسکا ہے۔

    چند روز قبل قومی انسداد پولیو پروگرام نے ملک کے 12 بڑے شہروں کے سوریج میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق کی تھی، جن شہروں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ان میں پشاور، لاہور، کراچی، راولپنڈی، مردان، بنوں، وزیرستان، حیدر آباد، سکھر اور قمبر شہداد کوٹ شامل ہیں، اب ان میں لاڑکانہ کا اضافہ ہوگیا ہے۔

  • سندھ میں خطرے کی گھنٹی بج گئی، پولیو کا ایک اورکیس سامنے آگیا

    سندھ میں خطرے کی گھنٹی بج گئی، پولیو کا ایک اورکیس سامنے آگیا

    لاڑکانہ: سندھ میں‌ خطرے کی گھنٹی بج گئی، لاڑکانہ میں میں تین سالہ بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی.

    تفصلات کے مطابق لاڑکانہ میں‌ پولیو کیس سامنے آیا ہے، یہ سندھ میں رواں سال پولیو کا دوسرا کیس ہے، جس کی محکمے کی جانب سے تصدیق کر دی گئی ہے.

    ذرائع کے مطابق وائرس کی تصدیق فضا ولد نظام الدین میں ہوئی ہے۔ ضلع ہیلتھ افسر لاڑکانہ عبدالرحمان بلوچ کے مطابق فضا کے ٹیسٹس 25 اپریل کو اسلام آباد بھیجے گیے تھے، رپورٹ مثبت آئی ہے۔

    ان کے مطابق تین سالہ فضا کو 10 بار پولیو سے بچا کے قطرے اور بچوں کے حفاظتی ٹیکے بھی لگائے جا چکے ہیں، اس کی باوجود یہ موذی مرض اسے لاحق ہوگیا، اس سے قبل کراچی میں  ایک کیس سامنے آیا تھا۔

    یاد رہے کہ 4 مئی 2019 کو خیبر پختونخواہ میں پولیو کا افسوس ناک کیس سامنے آیا تھا، جو رواں برس ملک میں پولیو کا گیارہواں کیس تھا.

    خیال رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں صرف پاکستان اور افغانستان میں پولیو وائرس موجود ہے۔ چند روز قبل قومی انسداد پولیو پروگرام نے ملک کے 12 بڑے شہروں کے سوریج میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق کی تھی۔

    جن شہروں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ان میں پشاور، لاہور، کراچی، راولپنڈی، مردان، بنوں، وزیرستان، حیدر آباد، سکھر اور قمبر شہداد کوٹ شامل ہیں۔ اب ان میں لاڑکانہ کا اضافہ ہوگیا ہے.

  • خیبر پختونخواہ میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا

    خیبر پختونخواہ میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا

    اسلام آباد: گزشتہ 2 دن میں صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے متواتر 2 پولیو کیسز سامنے آنے کے بعد آج خیبر پختونخواہ سے بھی پولیو کیس سامنے آگیا۔ رواں برس ملک میں پولیو کیسز کی تعداد 11 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا، ذرائع وزارت صحت کے مطابق خیبر پختونخواہ کے ضلع بنوں کی ایک سال کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    یہ ملک میں پولیو کیسز کے سامنے آنے کا متواتر تیسرا روز ہے۔ گزشتہ دو دن میں لاہور سے 2 پولیو کیسز سامنے آئے، اقبال ٹاؤن کے 10 سالہ بچے اور اگلے ہی روز داتا گنج بخش ٹاؤن کی 13 ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جس کے بعد لاہور میں کل پولیو کیسز کی تعداد 3 ہوگئی۔

    حالیہ کیس سامنے آنے کے بعد اب رواں برس ملک میں مجموعی پولیو کیسز کی تعداد 11 ہوگئی ہے، جن میں سے خیبر پختونخواہ میں 4، قبائلی علاقوں اور پنجاب میں 3، 3 اور سندھ میں 1 کیس ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں صرف پاکستان اور افغانستان میں پولیو وائرس موجود ہے۔ چند روز قبل قومی انسداد پولیو پروگرام نے ملک کے 12 بڑے شہروں کے سوریج میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق کی تھی۔

    جن شہروں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ان میں پشاور، لاہور، کراچی، راولپنڈی، مردان، بنوں، وزیرستان، حیدر آباد، سکھر اور قمبر شہداد کوٹ شامل ہیں۔

    وائرس کی موجودگی پر پولیو ویکسی نیشن کے لیے عمر کی حد میں اضافے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا تھا جس کے بعد راولپنڈی اور پشاور میں 10 سال تک کے بچوں کی بھی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔

    چند روز قبل پاکستان میں داخل ہونے والے افغان شہریوں کی پولیو ویکسی نیشن کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا، ویکسی نیشن کے بعد افغان شہریوں کو پولیو کارڈ کا اجرا کیا جائے گا۔ پولیو کارڈ کے بغیر افغان شہری پاکستان میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔

  • لاہور میں ایک اور پولیو کیس کی تصدیق

    لاہور میں ایک اور پولیو کیس کی تصدیق

    اسلام آباد: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا، رواں برس یہ لاہور میں ریکارڈ ہونے والا تیسرا پولیو کیس ہے جبکہ ملک بھر میں مجموعی پولیو کیسز کی تعداد 10 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور سے ایک اور پولیو وائرس کیس سامنے آگیا جس کی قومی انسداد پولیو پروگرام نے تصدیق کردی۔ پروگرام کے مطابق لاہور کے علاقے اقبال ٹاؤن کے 2 سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    اینڈ پولیو پاکستان کے مطابق صرف لاہور سے رواں برس سامنے آنے والا یہ تیسرا پولیو کیس ہے۔ لاہور میں پہلا کیس رواں برس جنوری جبکہ دوسرا گزشتہ ماہ ہی سامنے آیا تھا۔

    لاہور میں گزشتہ 3 ماہ میں پولیو کے 3 کیسز سامنے آئے ہیں، اس سے قبل شالیمار ٹاون کے ایک بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی، اس کے بعد اقبال ٹاؤن کے 10 سالہ بچے میں پولیو وائرس سامنے آیا۔

    بعد ازاں داتا گنج بخش ٹاؤن کی 13 ماہ کی بچی میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    رواں برس ملک میں اب تک 10 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں، جن میں سے خیبر پختونخواہ، قبائلی علاقوں اور پنجاب میں 3، 3 اور سندھ میں 1 ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    راولپنڈی سے ہونے والی سیمپلنگ پولیو وائرس سے پاک

    دوسری جانب پولیو کے خلاف جنگ میں راولپنڈی انتظامیہ کو بڑی کامیابی مل گئی، راولپنڈی کے مختلف علاقوں سے 450 سیمپلز لیے گئے تھے اور رپورٹ میں کسی بھی سیمل میں پولیو وائرس کی تصدیق نہیں ہوئی۔

    نالہ لئی میں پولیو وائرس کی موجودگی پر راولپنڈی کو ہائی رسک ضلع قرار دیا گیا تھا، پہلی مرتبہ راولپنڈی سے ہونے والی سیمپلنگ میں پولیو وائرس نہیں آیا۔

    خیال رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں صرف پاکستان اور افغانستان میں پولیو وائرس موجود ہے۔ چند روز قبل قومی انسداد پولیو پروگرام نے ملک کے 12 بڑے شہروں کے سوریج میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق کی تھی۔

    جن شہروں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ان میں پشاور، لاہور، کراچی، راولپنڈی، مردان، بنوں، وزیرستان، حیدر آباد، سکھر اور قمبر شہداد کوٹ شامل ہیں۔

    وائرس کی موجودگی پر پولیو ویکسی نیشن کے لیے عمر کی حد میں اضافے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا تھا جس کے بعد راولپنڈی اور پشاور میں 10 سال تک کے بچوں کی بھی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔

    چند روز قبل پاکستان میں داخل ہونے والے افغان شہریوں کی پولیو ویکسی نیشن کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا، ویکسی نیشن کے بعد افغان شہریوں کو پولیو کارڈ کا اجرا کیا جائے گا۔ پولیو کارڈ کے بغیر افغان شہری پاکستان میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔

  • ساڑھے 3 سال کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق

    ساڑھے 3 سال کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں رواں برس پولیو کا پہلا کیس سامنے آگیا، رواں برس ملک میں پولیو کیسز کی تعداد 7 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لیاری سنگولین کی ساڑھے 3 سال کی صفیہ میں پولیو کی تصدیق ہوئی ہے۔ بچی نے پولیو سے بچاؤ کی ویکسین کی تمام خوراکیں پی رکھی ہیں۔

    محکمہ صحت سندھ نے بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق کردی ہے۔ یہ رواں سال ملک میں ساتواں جبکہ سندھ میں دوسرا پولیو کیس سامنے آیا ہے۔

    یاد رہے کہ حال ہی میں کیے جانے والے ٹیسٹ میں ملک کے مختلف علاقوں کے پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی تھی۔

    وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم بابر بن عطا کے مطابق کراچی، فیصل آباد، لاہور، راولپنڈی، سکھر، قلعہ عبد اللہ، کوئٹہ، ڈیرہ اسمعٰیل خان، پشاور اورجنوبی وزیرستان کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی پائی گئی۔

    گزشتہ ماہ کراچی کے پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی کے سبب محکمہ صحت سندھ نے 2 ہزار ویکسین سینٹر قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا تھا۔

    سندھ حکومت نے والدین سے اپیل کی تھی کہ اپنے بچوں کو ان سینٹرز پر لے جا کر اس سہولت کا فائدہ اٹھائیں اور انہیں پولیو جیسی جان لیوا بیماری سے محفوظ بنائیں۔

    پولیو وائرس کی موجودگی کے پیش نظر گزشتہ ماہ خیبر پختونخواہ کے 21 اضلاع میں انسداد پولیو مہم بھی شروع کی گئی جس میں 5 سال تک کی عمر کے 40 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے۔

  • کئی روز سے امریکا میں ہوں: فواد خان نے پولیو مقدمہ پر خاموشی توڑ دی

    کئی روز سے امریکا میں ہوں: فواد خان نے پولیو مقدمہ پر خاموشی توڑ دی

    لاہور: پاکستانی اداکار فواد خان نے پولیو کے قطرے نہ پلانے پر اپنے خلاف دائر ہونے والے مقدمے پر خاموشی توڑتے ہوئے وضاحت پیش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پاکستانی اداکار کے خلاف لاہور کے تھانے میں پولیو ورکرز سے تعاون نہ کرنے اور بچوں کو قطرے نہ پلانے کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم بابر عطا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اداکار اور اُن کی اہلیہ کے نام پیغام جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’فواد خان اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوائیں کیونکہ ہم چاہتے ہیں پاکستان میں ہر بچہ اس بیماری سے محفوظ رہے‘۔

    پاکستانی اداکار نے اپنے خلاف دائر ہونے والے مقدمے پر خاموشی توڑتے ہوئے وضاحت پیش کی جس میں انہوں نے بتایا کہ وہ اپنی اہلیہ اور بچوں کے ہمراہ امریکا میں گزشتہ کئی روز سے موجود ہیں۔

    فواد خان کا کہنا تھا کہ ’میں ملک میں جاری انسداد پولیو مہم نہ صرف حمایت کرتا ہوں بلکہ ڈبلیو ایچ او کی ہدایات سے بھی بخوبی واقف ہوں، میری بیٹی کو حفاظتی ٹیکے وقت پر لگائے جاتے ہیں جس کا ریکارڈ بھی میرے پاس موجود ہے‘۔

    پاکستانی اداکار نے بتایا کہ وہ دبئی میں ہونے والی پی ایس ایل تقریب کے بعد امریکا آگئے تھے، انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب میں گھر  پر موجود نہیں تو رضاکاروں پولیو کے قطرے پلانے سے کس نے انکار کیا؟ ۔

    فواد خان نے اپنے خلاف دائر ہونے والے مقدمے پر کہا کہ اس واقعے سے میری شہرت اور شخصیت کو ٹھیس پہنچی، مجھے اس کے خلاف قانونی ایکشن کا مکمل اختیار ہے جس کا استعمال وہ کریں گے۔

    پاکستانی اداکار کی پبلک ریلیشن ٹیم نے اُن کی گزشتہ روز کی دو تصاویر شیئر کیں جس میں بتایا گیا ہے کہ فواد خان نے کل نیوجرسی میں منعقد ہونے والے پروگرام میں شرکت کی اور مداحوں سے بات چیت کی۔

    ضلعی انتظامیہ نے دعویٰ کیا تھا کہ جب پولیو ٹیم اداکار کے گھر گئی تو فواد خان کی اہلیہ صدف خان نے بچوں کو پولیو قطرے پلانے کی اجازت نہیں دی۔

    ڈپٹی کمشنر لاہور صالحہ سعید کا کہنا ہے تھا کہ فواد خان کی اہلیہ صدف خان کی جانب سے پولیو ویکسین نہ پلوانے پر گھر کے سربراہ فواد خان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    صالحہ سعید کے مطابق اداکار فواد خان کے گھر سارا دن پولیو ورکرز کی ٹیم موجود رہی، لاہور میں بچوں کو پولیو کے قطرے نہ پلوانے پر مزید 6 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھاکہ 4 مقدمات تھانہ فیصل ٹاؤن اور 2 مقدمات تھانہ ماڈل ٹاؤن میں درج کرائے گئے ہیں، ضلعی انتظامیہ کے مطابق پولیو ورکرز کے ساتھ تعاون نہ کرنے پر یہ کارروائیاں عمل میں لائی گئی ہیں۔

  • بنوں میں 2 سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق

    بنوں میں 2 سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق

    اسلام آباد: ملک میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا، صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر بنوں میں 2 سال کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون برائے انسداد پولیو بابر بن عطا نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کیا کہ قومی ادارہ صحت پولیو لیبارٹری نے بنوں کے 2 سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق کی ہے۔

    بابر بن عطا کا کہنا تھا کہ ضلع بنوں کا شمار ان اضلاع میں ہوتا ہے جہاں والدین ٹولیوں کی صورت میں بچے کو قطرے پلانے سے انکار کرتے ہیں۔

    خیال رہے کہ یہ سال 2019 کا پاکستان میں دوسرا پولیو کیس ہے، اس سے قبل ضلع باجوڑ کے 11 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

    پختونخواہ کا شہر بنوں ان شہروں میں شامل ہے جہاں کے سیوریج میں پولیو وائرس پایا گیا تھا۔

    مختلف شہروں کے سیوریج سے نمونے دسمبر 2018 میں لیے گئے تھے جن کے نتائج کچھ روز قبل جاری کیے گئے۔

    نتائج کے مطابق کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی۔ پولیو وائرس کراچی کے علاقے گڈاپ اور کورنگی جبکہ پشین، قلعہ عبد اللہ اور بنوں کے سیوریج میں پایا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: پاکستانی پولیو ورکرز کی جانفشانی پر خراج تحسین

    بابر بن عطا نے بتایا تھا کہ پختونخواہ کے ضلع باجوڑ سے گزشتہ 3 ماہ میں 6 پولیو کیسز رپورٹ ہوئے، باجوڑ سے 7 پولیو افسران کو غفلت برتنے پر برطرف بھی کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ 2 سال میں پاکستان نے انسداد پولیو کے لیے نہایت بہترین اور منظم اقدامات اٹھائے ہیں جن کے باعث ان 2 سالوں میں پولیو کیسز کی شرح میں خاصی کمی آئی ہے۔

  • ملک میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا

    ملک میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا

    اسلام آباد: ملک میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا، ضلع باجوڑ کے 11 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون برائے انسداد پولیو بابر بن عطا نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ضلع باجوڑ کے 11 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    بابر عطا کا کہنا تھا کہ باجوڑ سے گزشتہ 3 ماہ میں 6 پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، باجوڑ سے 7 پولیو افسران کو غفلت برتنے پر برطرف بھی کیا گیا تھا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ ٹیسٹ میں لاہور اور فیصل آباد کے سیوریج میں پولیو وائرس پایا گیا ہے، اگلا ہدف راولپنڈی، لاہور اور فیصل آباد میں پولیو عملے کی کارکردگی کا جائزہ لینا ہے۔

    مزید پڑھیں: پاکستانی پولیو ورکرز کی جانفشانی پر خراج تحسین

    یاد رہے کہ مختلف شہروں کے سیوریج سے نمونے دسمبر 2018 میں لیے گئے تھے جن کے نتائج کچھ روز قبل جاری کیے گئے۔

    نتائج کے مطابق کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی۔ پولیو وائرس کراچی کے علاقے گڈاپ اور کورنگی جبکہ پشین، قلعہ عبد اللہ اور بنوں کے سیوریج میں پایا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ یہ سال 2019 کا دوسرا پولیو کیس ہے۔ چند روز قبل صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں 16 ماہ کی انعم میں بھی  پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

    دوسری جانب سال 2019 کی پہلی انسداد پولیو مہم میں 99 فیصد ہدف پورا کرلیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ 2 سال میں پاکستان نے انسداد پولیو کے لیے نہایت بہترین اور منظم اقدامات اٹھائے ہیں جن کے باعث ان 2 سالوں میں پولیو کیسز کی شرح میں خاصی کمی آئی ہے۔

  • ملک میں پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا

    ملک میں پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا

    اسلام آباد: ملک میں پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا، رواں سال پولیو کیسز کی تعداد 5ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں پولیو وائرس کو کنٹرول کرنے کیلئے حکومت کی تمام کوششیں بےسود ثابت ہورہی ہیں، صوبہ خیبرپختونخوا میں پولیو وائرس کا کیس سامنے آیا ، جہاں لکی مروت سے تعلق رکھنے والی2سال کی زنیرہ میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    2 سال کی زنیرہ کے ٹیسٹ کیلئے نمونے21اگست کو حاصل کئے گئے تھے۔

    ذرائع قومی ادارہ صحت کے مطابق 2017 میں خیبرپختونخوا سے یہ پہلاپولیو کیس رپورٹ ہوا جبکہ ملک میں رواں سال پولیو کیسز کی تعداد 5 ہوگئی ہے۔

    دوسری جانب کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں انسداد پولیو مہم سخت سیکیورٹی میں جاری ہے۔


    مزید پڑھیں : علماء کا ایک بار پھر پولیو کے خاتمے میں تعاون کا عزم


    یاد رہے چند روز قبل قومی اسلامی مشاورتی گروپ (این آئی اے جی) نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ ملک میں جاری پولیو کے خاتمے کے لیے کی جانے والی تمام مہمات میں اپنا تعاون جاری رکھیں گے اور اس موذی مرض کا پاک وطن سے خاتمہ کر کے دم لیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاکستان میں 70 فیصد پولیو کیسز میں کمی آئی ہے، رپورٹ

    پاکستان میں 70 فیصد پولیو کیسز میں کمی آئی ہے، رپورٹ

    اسلام آباد: رواں سال پاکستان میں پولیو کیسز میں کمی آئی ہے، پاکستان کے شمالی علاقوں میں شدت پسندوں کے خلاف فوجی آپریشن، صورتحال میں بہتری ہوئی ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق رواں سال 24 کیس سامنے آئی ہیں جبکہ ادارے کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پچھلے سال کے بہ نسبت 70 فیصد پولیو کیس میں کمی آئی ہے ۔

    گزشتہ سال پاکستان میں 306 پولیو کیس سامنے آئے تھے، جو تقریباَ پچھلے 14 سالوں کی نسبت سب سے زیادہ تھی۔ جس کی ایک بڑی وجہ شدت پسندوں کے حملے تھے، شدت پسندوں کے پولیو ٹیم پر حملہ میں 78 رضاکار اپنی جانوں کا نظرانہ دے چکے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت کے ترجمان الیاس ڈری نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پاکستان میں گزشتہ برس کے مقابلے میں  اس سال پولیو کیسز میں 70 فیصد کمی آئی ہے ۔

    سال 2013 اور 2014  میں پولیو مہم دباوٗ کا شکار تھی، جبکہ سال 2015 میں پولیو وائرس دباوٗ کو شکار ہے ۔

    الیاس ڈری کا کہنا تھا کہ پولیو کے بیشتر کیس شمال مغرب میں واقع قبائلی علاقوں میں سامنے آئے ہیں جہاں شدت پسندوں کی جانب سے انسداد پولیو ٹیموں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

    شدت پسندوں کی جانب سے ڈاکٹروں پر جاسوسی کا الزام عائد کیا جاتا ہے اور اسے مسلمانوں کے خلاف مغرب کی سازش قرار دیا جاتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کہ پولیو رضا کاروں نے پاکستان کے بڑے شہر کراچی میں بھی پولیو مہم جاری رکھی ہے ۔

    دو سال سے زائد عرصے کے بعد ہمیں وزیرستان کی آبادی تک رسائی حاصل ہوئی ہے۔ اب ہم کراچی کے کچھ غیر محفوظ علاقوں تک بھی رسائی حاصل کر رہے ہیں۔