Tag: polio cases

  • پاکستان میں گزشتہ 10 برسوں میں کتنے پولیو کیس رپورٹ ہوئے؟

    پاکستان میں گزشتہ 10 برسوں میں کتنے پولیو کیس رپورٹ ہوئے؟

    اسلام آباد: وزارت صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ دس برسوں کے دوران ملک میں 411 پولیو کیس رپورٹ ہوئے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں چلائی گئی انسدادِ پولیو مہمات کے نتائج خاطر خواہ برآمد نہیں ہوئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دس برسوں کے دوران نصف پولیو کیس خیبرپختونخوا سے سامنے آئے ہیں، کے پی سے 207، سندھ سے 92 پولیو کیس، بلوچستان سے 80، پنجاب سے 30، گلگت بلتستان اور اسلام آباد سے ایک ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا، جب کہ آزاد کشمیر سے کوئی پولیو کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

    دس برسوں میں 50.4 فی صد پولیو کیس کے پی، 22.1 سندھ سے رپورٹ ہوئے، 19.7 فی صد پولیو کیس بلوچستان، 4۔7 فی صد پنجاب، گلگت بلتستان اور اسلام آباد سے 0.2 فی صد پولیو کیس رپورٹ ہوئے، دس برسوں میں اسلام آباد سے واحد پولیو کیس رواں برس سامنے آیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق 2015 میں 54، 2016 میں 20 پولیو کیس رپورٹ ہوئے تھے، 2017 میں 8، 2018 میں 12، 2019 میں 147، 2020 میں 84 پولیو کیس، 2021 میں ایک، 2022 کے دوران 20، اور 2023 کے دوران 6، جب کہ رواں سال 59 پولیو کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔

    1994 سے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کا پروگرام ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لئے مصروفِ عمل ہے۔ اس وقت ملک بھر میں 400,000 پولیو ورکرز پولیو کے خاتمے کے ان اقدامات میں ہراول دستے کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ اس پروگرام کو دنیا کے سب سے بڑے نگرانی کے نظام کی خدمات حاصل ہیں۔ اس کے علاوہ اس پروگرام کو معلومات کے حصول اور تجزیے کا معیاری نیٹ ورک، جدید ترین لیبارٹریز، وبائی امراض کے بہترین ماہرین اور پاکستان کے علاوہ دنیا بھر میں پبلک ہیلتھ کے نمایاں ماہرین کی خدمات بھی حاصل ہیں، لیکن اس کے باوجود پاکستان سے تاحال اس کا خاتمہ نہیں کیا جا سکا ہے۔

  • ایک دن میں پولیو کے مزید 3 کیسز سامنے آگئے

    ایک دن میں پولیو کے مزید 3 کیسز سامنے آگئے

    پاکستان میں پولیو کے مزید تین کیسز سامنے آنے کے بعد پولیو کیسز کی تعداد 55 ہوگئی ہے۔

    قومی ادارہ صحت کی ریجنل لیبارٹری نے 3 پولیو کیسز کی تصدیق کر دی جس کے مطابق پولیو کیسز ڈیرہ اسماعیل خان، ژوب اور جعفر آباد سے رپورٹ ہوئے۔

    خیبر پختوںخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان سے بچی پولیو کا شکار ہوئی اور بلوچستان کے ضلع ژوپ میں بھی ایک لڑکی پولیو سے معذور ہوگئی جبکہ ضلع جعفر آباد میں ایک لڑکے میں پولیو کی تصدیق ہوئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیو کا یہ چھٹا کیس سامنے آیا ہے، بلوچستان میں رواں سال پولیو کیسز کی تعداد 26 ہوگئی اور خیبر پختونخوا میں 14 ہوگئی۔

  • وزیر اعظم کا پولیو کیسز میں اضافے پر اظہار تشویش

    وزیر اعظم کا پولیو کیسز میں اضافے پر اظہار تشویش

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے صحت کے شعبے میں تعاون پر بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسداد پولیو اقدامات کو بہتر بنانے کے لیے خصوصی ہنگامی منصوبے پر عمل کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ صحت اور سماجی شعبے میں تعاون پر بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کا شکر گزار ہوں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پختونخواہ میں پولیو کیسز کی تعداد میں اضافہ تشویشناک ہے، انسداد پولیو اقدامات کو بہتر بنانے کے لیے خصوصی ہنگامی منصوبے پر عمل کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ 3 روز قبل ملک میں ایک اور پولیس کیس سامنے آیا ہے، مذکورہ کیس شمالی وزیرستان سے سامنے آیا ہے جہاں رواں برس پہلے ہی 12 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

    وزارت صحت کے مطابق رواں سال رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 14 ہوچکی ہے جن میں سے 13 صرف شمالی وزیرستان سے رپورٹ ہوئے، ایک کیس صوبہ خیبر پختونخواہ کے دیگر علاقوں سے رپورٹ ہوا۔

    حکومت پاکستان کی جانب سے ملک کو پولیو فری بنانے کے لیے ملک گیر پولیو مہمات باقاعدگی سے جاری ہیں تاہم اب بھی لاکھوں بچے پولیو ویکسی نیشن سے محروم ہیں۔

    مئی 2022 میں ہونے والی پولیو مہم کے دوران 4 لاکھ 33 ہزار 173 بچے ویکسین سے محروم رہے۔

    ذرائع کے مطابق مذکورہ پولیو مہم میں 3 لاکھ 77 ہزار 166 بچے ویکسی نیشن کے لیے دستیاب نہیں تھے جبکہ مہم میں 56 ہزار 7 والدین ویکسین پلانے سے انکاری تھے۔

  • ‘ہم 2 سال محنت کرتےرہے تو پاکستان کو پولیوفری قرار دے دیا جائے گا’

    ‘ہم 2 سال محنت کرتےرہے تو پاکستان کو پولیوفری قرار دے دیا جائے گا’

    راولپنڈی:وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ ہم 2 سال محنت کرتے رہے تو پاکستان کو پولیو فری قرار دے دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں بے نظیر بھٹواسپتال میں وزیرصحت ڈاکٹریاسمین راشد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 2021 میں کوئی پولیو کا کیس سامنے  نہیں آیا، ہم 2 سال محنت کرتےرہے تو پاکستان کو پولیوفری قرار دے دیا جائے گا۔

    ڈاکٹریاسمین راشد کا کہنا تھا کہ راولپنڈی کی ساری ٹیم نے99فیصدبچوں کوانسدادپولیوقطرےپلائے، 29 ہزارمسنگ بچوں کوڈھونڈ کراب انسداد پولیو کے قطرے پلانے ہیں۔

    وزیرصحت پنجاب نے کہا کہ کوروناکےاب صرف 10مریض اسپتال میں موجودہیں، ویکسین کی پہلی ڈوز 5 کروڑ سے زائد لوگوں اور دوسری ڈوزساڑھے 3 کروڑ لوگوں کو لگ چکی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 42 ارب روپےادویات کےلیےدیےگئےلیکن مریضوں کونہیں ملتیں، ادویات میں کرپشن موجود ہےجس کونظر انداز نہیں کیاجاسکتا ، کرپشن  پر نظر ہے اور سب پرہاتھ ڈالیں گے۔

  • ملک میں ایک روز میں 2 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے

    ملک میں ایک روز میں 2 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے

    اسلام آباد: ملک میں ایک روز میں 2 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے جس کے بعد رواں برس پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 31 ہوگئی، نئے پولیو کیسز صوبہ خیبر پختونخواہ اور سندھ میں ریکارڈ کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں پولیو کے 2 نئے کیس سامنے آگئے۔ ایک کیس صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع خیبر کے علاقے نیکی خیل کا ہے جہاں 3 سالہ بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    فیلڈ سپروائزر میڈیکل افسر ڈاکٹر عثمان کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچی کو انسداد پولیو قطرے پلائے گئے تھے، نئے کیس کے بعد رواں سال ضلع خیبر میں پولیو کیسز کی تعداد 7 ہوگئی۔

    ذرائع قومی ادارہ صحت نے بھی سندھ میں ایک اور پولیو کیس کی تصدیق کی ہے، سندھ کے ضلع نوشہرو فیروز کی 4 سالہ بچی پولیو وائرس کا شکار ہوئی ہے۔

    یاد رہے کہ رواں برس ملک بھر میں اب تک پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 31 ہوچکی ہے جن میں سے 16 صوبہ خیبر پختونخواہ، 9 سندھ اور 5 بلوچستان سے سامنے آئے ہیں۔ صوبہ پنجاب سے 1 پولیو کیس ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    پولیو کے حوالے سے سال 2019 بدترین رہا جب ملک بھر میں 146 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے، پولیو کی یہ شرح سنہ 2014 کے بعد بلند ترین شرح ہے۔ 2014 میں پولیو وائرس کے 306 کیسز سامنے آئے تھے اور یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔

    سنہ 2015 میں ملک میں 54، 2016 میں 20، 2017 میں سب سے کم صرف 8 اور سنہ 2018 میں 12 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے۔

    اس تمام عرصے میں پولیو کیسز کی سب سے زیادہ شرح صوبہ خیبر پختونخواہ میں دیکھی گئی۔ صوبہ سندھ بدقسمتی سے اس حوالے سے دوسرے نمبر پر رہا۔

    گزشتہ برس کے مجموعی 146 پولیو کیسز میں سے صرف خیبر پختونخواہ میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 92 تھی۔ 30 کیسز سندھ میں اور بلوچستان اور پنجاب میں 12، 12 کیسز سامنے آئے تھے۔

  • پولیو کے 2 نئے کیسز سامنے آگئے، رواں برس مجموعی تعداد 29 ہوگئی

    پولیو کے 2 نئے کیسز سامنے آگئے، رواں برس مجموعی تعداد 29 ہوگئی

    اسلام آباد: ملک میں 2 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے جس کے بعد رواں برس پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 29 ہوگئی، دونوں پولیو کیسز صوبہ خیبر پختونخواہ سے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں پولیو کے 2 نئے کیس سامنے آگئے۔ ذرائع قومی ادارہ صحت کے مطابق دونوں پولیو کیسز کا تعلق خیبر پختونخواہ سے ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلع لکی مروت کی 14 ماہ کی بچی پولیو وائرس کا شکار ہوئی ہے، بچی کا تعلق لکی مروت کی یو سی گبر باغ سے ہے۔

    دوسری جانب جنوبی وزیرستان کا 13 ماہ کا بچہ پولیو وائرس کا شکار ہوا ہے، بچے کا تعلق تحصیل شکئی کی یو سی منٹوئی سے ہے۔

    یاد رہے کہ رواں برس ملک بھر میں اب تک پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 29 ہوچکی ہے جن میں سے 15 صوبہ خیبر پختونخواہ، 8 سندھ اور 5 بلوچستان سے سامنے آئے ہیں۔ صوبہ پنجاب سے 1 پولیو کیس ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    پولیو کے حوالے سے سال 2019 بدترین رہا جب ملک بھر میں 146 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے، پولیو کی یہ شرح سنہ 2014 کے بعد بلند ترین شرح ہے۔ 2014 میں پولیو وائرس کے 306 کیسز سامنے آئے تھے اور یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔

    سنہ 2015 میں ملک میں 54، 2016 میں 20، 2017 میں سب سے کم صرف 8 اور سنہ 2018 میں 12 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے۔

    اس تمام عرصے میں پولیو کیسز کی سب سے زیادہ شرح صوبہ خیبر پختونخواہ میں دیکھی گئی۔ صوبہ سندھ بدقسمتی سے اس حوالے سے دوسرے نمبر پر رہا۔

    گزشتہ برس کے مجموعی 146 پولیو کیسز میں سے صرف خیبر پختونخواہ میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 92 تھی۔ 30 کیسز سندھ میں اور بلوچستان اور پنجاب میں 12، 12 کیسز سامنے آئے تھے۔

  • ملک بھر میں پولیو وائرس بے قابو، مزید 6 کیسز رپورٹ

    ملک بھر میں پولیو وائرس بے قابو، مزید 6 کیسز رپورٹ

    اسلام آباد: ملک میں پولیو وائرس کا پھیلاؤ رکنے کا نام نہیں لے رہا، وزارت قومی صحت نے مزید 6 پولیو کیسز رپورٹ ہونے کی تصدیق کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں پولیو کے 6 کیسز سامنے آگئے، 2 پولیو کیسز کا تعلق صوبہ پنجاب کے ڈیرہ غازی خان سے ہے۔

    ذرائع وزارت قومی صحت کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا سے بھی 2 کیسز سامنے آئے جن میں سے ایک ڈیرہ اسمعٰیل خان اور ایک لکی مروت سے ہے۔ سندھ کے شہروں جامشورو اور قمبر سے بھی 1، 1 پولیو کیس رپورٹ ہوا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیرہ اسمعٰیل خان کی یو سی لچرہ کے 2 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، متاثرہ بچے کی پولیو ویکسی نیشن نہیں ہوئی تھی۔ لکی مروت کی یو سی باسط خیل کی 9 ماہ کی بچی پولیو وائرس کا شکار ہوئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق سندھ کے ضلع قمبر کی یو سی لالو رونق کا 3 سالہ بچہ جبکہ ضلع جامشورو کی یو سی سہون 2 کا 12 سالہ بچہ پولیو وائرس کا شکار ہوا۔

    اسی طرح ڈیرہ غازی کی یو سی علی والا کی 6 ماہ کی بچی اور یو سی سخی سرور کی ایک ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس (جنوری 2019 سے جنوری 2020 تک) کے مجموعی پولیو کیسز کی تعداد 134 ہوچکی ہے۔ یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 91 ہوگئی ہے۔ 24 کیسز سندھ میں، 11 بلوچستان اور 8 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

  • سندھ میں مزید 2 پولیو کیسز کی تصدیق، مجموعی تعداد 100 ہوگئی

    سندھ میں مزید 2 پولیو کیسز کی تصدیق، مجموعی تعداد 100 ہوگئی

    کراچی: صوبہ سندھ میں مزید 2 پولیو کیسز کی تصدیق ہوگئی، رواں برس سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 100 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے پولیو حکام نے سندھ سے مزید 2 پولیو کیسز کی تصدیق کی ہے۔ دونوں کیسز میرپور خاص سے رپورٹ ہوئے ہیں۔

    پولیو حکام کا کہنا ہے کہ سندھ میں رواں برس پولیو کیسز کی تعداد 16 ہوگئی ہے۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک بھر میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 100 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 72 ہوگئی ہے۔ 16 کیسز سندھ میں، 7 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

    گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے انسداد پولیو مہم کا آغاز کرتے ہوئے تقریب سے خطاب میں کہا تھا کہ انسداد پولیو مہم میں جان دینے والے ورکرز قومی ہیرو ہیں، پولیو پر قابو نہ پایا گیا تو عالمی سطح پر مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ اگر کسی وجہ سے ورکر آپ کی دہلیز تک نہ پہنچیں تو مائیں خود اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے لے کر جائیں، ہم سب کو پولیو کے خاتمے کے لیے کام کرنا چاہیئے۔

  • ملک بھر میں 4 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے

    ملک بھر میں 4 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے

    اسلام آباد: ملک بھر میں پولیو کے 4 نئے کیسز سامنے آگئے، رواں برس مجموعی طور پر اب تک 82 پولیو کیسز رپورٹ کیے جاچکے ہیں جو خاصی خوفناک شرح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے مختلف شہروں سے 4 نئے پولیو کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ پولیو کے 3 کیسز خیبر پختونخوا کے علاقے لکی مروت اور ایک کراچی سے سامنے آیا۔

    لکی مروت میں ڈھائی سال کے بچے اور 2 ماہ کے 2 بچوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔ کراچی کے 2 سالہ بچے میں پولیو وائرس سامنے آیا جس کا تعلق جمشید ٹاؤن سے ہے۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 82 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 61 ہوگئی ہے۔ 9 کیسز سندھ میں، 7 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

    خیبر پختونخوا میں پولیو کی بڑھتی شرح پر وزیر اعظم عمران خان نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاق اور صوبوں کو پولیو کے خلاف مؤثر مہم چلانے کی ہدایت کی تھی، اور کہا تھا کہ پولیو کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

    پولیو کے حوالے سے منعقد خصوصی اجلاس میں وزیر اعظم کو بتایا گیا تھا کہ قطرے پلانے سے انکاری والدین کو راضی کرنے کے لیے با اثر افراد سے رابطے کیے، ویکسی نیشن پر منفی پروپیگنڈا ختم کرنے کے اقدامات بھی کیے گئے ہیں۔

    چند روز قبل وزارت صحت نے کہا تھا کہ ملک کے چاروں صوبوں میں پولیو وائرس دوبارہ پھیلنے لگا ہے، وزارت کی جانب سے چاروں صوبائی دارالخلافوں کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    علاوہ ازیں پولیو کے خلاف حفاظتی مہم کے لیے برطانیہ نے بھی 40 کروڑ پاؤنڈز کی امداد کا اعلان کیا تھا، اس امدادی پیکج کا اعلان پاکستان، افغانستان اور نائیجیریا کے لیے کیا گیا جس سے تینوں ممالک میں پولیو کے خاتمے کو ممکن بنایا جائے گا۔

  • ملک میں پولیو بے قابو ، مزید تین  کیسز سامنے آگئے

    ملک میں پولیو بے قابو ، مزید تین کیسز سامنے آگئے

    اسلام آباد : ملک میں پولیو کے مزیدتین کیسز سامنے آگئے، کیسزکراچی، جعفرآباد اور خیبر پختونخوا میں رپورٹ ہوئے ، جس کے بعد رواں سال پولیوسےمتاثرہ بچوں کی تعداد باہتر ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں پولیو کا مرض سنگین صورتحال اختیار کرگیا، پولیو کے مزید تین اور کیسز رپورٹ ہوئے، ایمرجنسی آپریشن سنیٹر پولیو سندھ نے پولیو کیسز کی تصدیق کردی ہے۔

    کیسز کراچی ، جعفر آباد اور خیبر پختونخواہ کے علاقے طوغر سے سامنے آئے ہیں، کراچی اورنگی ٹاون یونین کونسل نمبر 2 میں 17 ماہ بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    اب تک ملک بھر میں رواں سال پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد 72 ہوچکی ہے، پولیو حکام کے مطابق 2019 میں پولیو خاتمے کے لیے موثر مہم چلائی گئی ہیں تاہم سندھ بھر پولیو کیسز کی تعداد رواں سال چار ہوچکی ہے۔

    پولیو حکام نے والدین سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے تعاون کی درخواست کرتے ہوئے کہا ماحول سے پولیو وائرس کے مکمل خاتمے کرنا ہے۔

    مزید پڑھیں : ویکسین سے انکار پر 2 مزید بچے پولیو وائرس کا شکار

    گذشتہ ماہ بھی ملک میں 2 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے، ایک کیس صوبہ بلوچستان اور ایک خیبر پختونخواہ سے رپورٹ ہوا۔

    یاد رہے پولیو کی بڑھتی شرح پر وزیر اعظم عمران خان نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاق اور صوبوں کو پولیو کے خلاف مؤثر مہم چلانے کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا کہ پولیو کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

    پولیو کے حوالے سے منعقد خصوصی اجلاس میں وزیراعظم کو بتایا گیا تھا کہ قطرے پلانے سے انکاری والدین کو راضی کرنے کے لیے بااثر افراد سے رابطے کیے، ویکسی نیشن پر منفی پروپیگنڈا ختم کرنے کے اقدامات بھی کیے گئے ہیں۔

    خیال رہے عالمی ادارہ صحت نے پولیو کیسز رجسٹرڈ ہونے کے سبب پاکستان پر پہلے سے عائد سفری پابندیوں میں توسیع کردی ہے۔

    واضح رہے اس وقت دنیا میں صرف 2 ممالک پاکستان اور افغانستان ایسے ملک ہیں جہاں اب تک پولیو کا مرض مکمل طور پر ختم نہیں ہوسکا ہے۔