Tag: polio cases

  • بلوچستان اور پختونخواہ سے 2 نئے پولیو کیسز رپورٹ

    بلوچستان اور پختونخواہ سے 2 نئے پولیو کیسز رپورٹ

    اسلام آباد: ملک میں 2 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے، ایک کیس صوبہ بلوچستان اور ایک خیبر پختونخواہ سے رپورٹ ہوا۔ ملک میں رواں برس مجموعی پولیو کیسز کی تعداد 60 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پولیو حکام کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے قلعہ عبداللہ میں 17 ماہ کے بچے اور لکی مروت میں 5 ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    محکمہ صحت کے مطابق بچوں کے والدین پولیو ویکسین پلانے سے انکاری تھے۔

    رواں برس ملک میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 60 ہوگئی ہے۔

    سب سے زیادہ پولیو کیسز خیبر پختونخواہ میں ریکارڈ کیے گئے جن کی تعداد 35 ہے، 10 کیسز قبائلی علاقوں میں جبکہ پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں 5، 5 کیسز سامنے آئے۔

    خیبر پختونخواہ میں پولیو کی بڑھتی شرح پر وزیر اعظم عمران خان نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاق اور صوبوں کو پولیو کے خلاف مؤثر مہم چلانے کی ہدایت کی تھی، اور کہا تھا کہ پولیو کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

    پولیو کے حوالے سے منعقد خصوصی اجلاس میں وزیر اعظم کو بتایا گیا تھا کہ قطرے پلانے سے انکاری والدین کو راضی کرنے کے لیے با اثر افراد سے رابطے کیے، ویکسی نیشن پر منفی پروپیگنڈا ختم کرنے کے اقدامات بھی کیے گئے ہیں۔

    بعد ازاں پولیو کے خاتمے کے لیے سرگرم مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے بھی وزیر اعظم کو خط لکھا، جس میں انہوں نے پختونخواہ میں بڑھتے پولیو کیسز کا نوٹس لینے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔

    بل گیٹس نے پولیو کے خاتمے کی کوششوں پر حکومت پاکستان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ پولیو ختم کرنے کے لیے ذہنوں سے شکوک نکالنا انتہائی ضروری ہے، حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام پر حکومت کی خصوصی توجہ درکار ہے۔

  • پولیو وائرس بے قابو، ایک دن میں 2 نئے کیسز سامنےآ گئے

    پولیو وائرس بے قابو، ایک دن میں 2 نئے کیسز سامنےآ گئے

    اسلام آباد : ملک میں ایک ہی دن میں دو پولیووائرس کے کیسز سامنے آگئے، دونوں کیسز کا تعلق خیبرپختونخوا سے ہے، جس کے بعد رواں برس پولیو کیسز کی تعداد چھبیس ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پولیو وائرس خطرناک صورتحال اختیار کرتا جارہا ہے ، یک دن میں دوکیسز سامنے آگئے، دونوں کیسز کا تعلق خیبرپختونخوا سے ہے، بنوں کی تحصیل وزیر کی اکیس ماہ کی بچی اور لکی مروت کی یوسی ماماخیل کے پندرہ ماہ کے بچے میں پولیووائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    رواں برس پولیو کیسزکی تعدادچھبیس ہوگئیں، جس میں تین کا پنجاب ، تین کا سندھ ، کے پی سے تیرہ اور قبائلی اضلاع سے سات بچے متاثر ہوئے ہیں۔

    گذشتہ روز وزیراعظم کےمعاون برائےانسدادپولیوبابربن عطا نے کہا تھا خصوصی انسدادپولیومہم کاپہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے ، مہم میں 67 اضلاع میں95 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائےگئے، ملک کے کسی بھی حصے سےتشدد یا بدتمیزی کی اطلاع نہیں ملی۔

    یاد رہے 3 روز قبل بھی صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں ڈیڑھ سالہ بچے میں پولیووائرس کی تصدیق ہوگئی تھی، وزارت صحت کے ذرائع کے مطابق متاثرہ بچے کی پولیو ویکسی نیشن نہیں ہو سکی تھی، متاثرہ بچے کے والدین پولیو ویکسی نیشن سے انکاری تھے۔

    مزید پڑھیں : ضلع بنوں میں ڈیڑھ سالہ بچے میں پولیووائرس کی تصدیق

    خیال رہے پولیو میں اضافے کو دیکھتے ہوئے پولیو ویکسی نیشن کے لیے عمر کی حد میں اضافے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا جس کے بعد راولپنڈی اور پشاور میں 10 سال تک کے بچوں کی بھی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔

    چند روز قبل کراچی اور لاہور سمیت 6 بڑے شہروں سے نئے لیے گئے سیوریج کے نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی تھی، کوئٹہ کے ریلوے پل اور طاؤس آباد کے علاقوں، حیدر آباد میں تلسی داس پمپنگ اسٹیشن، راولپنڈی میں صفدر آباد اور پشاور کے شاہین ٹاؤن کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    لاہور میں آؤٹ فال ایف، جی، ایچ کے سیوریج میں جبکہ کراچی کے سہراب گوٹھ، راشد منہاس روڈ، چکورا نالہ اور کورنگی نالہ کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی پائی گئی تھی۔

    خیال رہے عالمی ادارہ صحت نے پولیو کیسز رجسٹرڈ ہونے کے سبب پاکستان پر پہلے سے عائد سفری پابندیوں میں توسیع کردی ہے۔

    واضح رہے اس وقت دنیا میں صرف 2 ممالک پاکستان اور افغانستان ایسے ملک ہیں جہاں اب تک پولیو کا مرض مکمل طور پر ختم نہیں ہوسکا ہے۔

  • خیبر پختونخواہ سے 2 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے

    خیبر پختونخواہ سے 2 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے

    اسلام آباد: ملک میں پولیو کے 2 نئے کیسز سامنے آگئے جس کے بعد رواں برس سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 8 ہوگئی۔

    انسداد پولیو پروگرام کے ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر بنوں کے 22 ماہ کے حمزہ اور شمالی وزیرستان کی 2 سالہ رضیہ میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق متاثرہ بچوں کے والدین معمول کی پولیو ویکسینیشن سے انکاری تھے۔

    یاد رہے کہ ملک میں نئے پولیو کیسز اس وقت سامنے آئے ہیں جب ایک روز قبل ہی پشاور میں انسداد پولیو مہم کے پہلے دن پولیو ویکسین کے ری ایکشن کی شکایت پر چند بچوں کو اسپتال لایا گیا تھا تاہم بعد ازاں پولیو کے قطروں کے خلاف کیا جانے والا مذموم پروپیگنڈہ سامنے آگیا۔

    خیبر پختونخواہ میں پولیو مہم کو ناکام بنانے کے لیے گھڑی گئی سازش اس وقت بے نقاب ہوگئی جب سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو نے ڈرامہ طشت از بام کر دیا۔

    ویڈیو میں ایک شخص بچوں کو زبردستی اسٹریچر پر لٹا کر بے ہوشی کا ڈرامہ کرواتا دکھائی دیا جبکہ ویڈیو میں بچے تندرست دکھائی دے رہے تھے۔

    اس وقت دنیا بھر میں صرف پاکستان اور افغانستان میں پولیو وائرس موجود ہے۔ چند روز قبل قومی انسداد پولیو پروگرام نے ملک کے 12 بڑے شہروں کے سوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق کی تھی۔

    جن شہروں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے ان میں پشاور، لاہور، کراچی، راولپنڈی، مردان، بنوں، وزیرستان، حیدر آباد، سکھر اور قمبر شہداد کوٹ شامل ہیں۔

    وائرس کی موجودگی پر پولیو ویکسی نیشن کے لیے عمر کی حد میں اضافے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا تھا جس کے بعد راولپنڈی اور پشاور میں 10 سال تک کے بچوں کی بھی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔

    رواں برس اب تک 6 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں، جن میں سے 2، 2 خیبر پختونخواہ اور قبائلی علاقوں اور 1، 1 پنجاب اور سندھ میں ریکارڈ کیا گیا۔

    دو روز قبل پاکستان میں داخل ہونے والے افغان شہریوں کی پولیو ویکسی نیشن کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا، ویکسی نیشن کے بعد افغان شہریوں کو پولیو کارڈ کا اجرا کیا جائے گا۔ پولیو کارڈ کے بغیر افغان شہری پاکستان میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔

  • ڈبلیو ایچ او کا پاکستان پر عالمی سفری پابندیوں میں توسیع کا اعلان

    ڈبلیو ایچ او کا پاکستان پر عالمی سفری پابندیوں میں توسیع کا اعلان

    جنیوا : عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے پاکستان پر عالمی سفری پابندیوں میں توسیع کا اعلان کرتے ہوئے پولیو وائرس کا پھیلاؤ عالمی صحت عامہ کیلئے بدستور خطرہ قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)  نے پاکستان پر عالمی سفری پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے توسیع کا اعلان کا اعلان کردیا اور پولیو وائرس کا پھیلاؤ عالمی صحت عامہ کیلئے بدستور خطرہ قرار دیا ہے۔

    ڈبلیو ایچ او نے سفری پابندیوں میں توسیع کا اعلامیہ جاری کیا ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان پر پابندیوں میں توسیع تین ماہ کیلئے کی گئی ہے، سفری پابندیوں میں توسیع کا اطلاق 28فروری سے ہو گا، توسیع کی سفارش ڈبلیو ایچ او کی پولیوایمرجنسی کمیٹی نے کی۔

    اعلامیہ میں کہا گیا سربراہ ڈبلیو ایچ اوکی زیر صدارت اجلاس 19فروری کو جنیوامیں ہوا، اجلاس میں پولیو کی موجودہ صورتحال ،جاری کوششوں کا جائزہ لیا گیا اور پاکستان کی انسداد پولیو کیلئے جاری کوششوں کو سراہا گیا۔

    ڈبلیو ایچ او کے مطابق پاکستان میں رواں برس پولیو کیسز میں نمایاں کمی خوش آئند ہے اور ویکسین سے محروم بچوں تک رسائی میں بہتری آئی ہے۔

    مزید پڑھیں : پولیو کے مزید دو نئے کیسز سامنے آگئے، رواں سال تعداد چار تک پہنچ گئی

    اعلامیے میں مزید کہا گیا پاکستان کے سیوریج میں پولیو کی بدستور موجودگی تشویشناک ہے ، لاہور کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی افسوسناک ہے ، پاکستان میں پولیو وائرس ہائی رسک علاقوں سے باہر نکل رہا ہے۔

    ڈبلیو ایچ او نے انسداد پولیو کیلئے پاکستانی کوششوں کی خصوصی تعریف اور انسداد پولیو کیلئے پاک افغان اعلی سطحی تعاون کی بھی تعریف کرتے ہوئے کہا پاک ،افغان خانہ بدوش تاحال وائرس کے پھیلاؤ کا سبب ہیں ، پاکستان اور افغانستان دو طرفہ رابطوں، تعاون کو فروغ دیں۔

    اعلامیے میں کہا گیا پاکستان پولیو کا پھیلاؤ روکنے کیلئے سفری پابندیوں پر عملدرآمد یقینی بنائے۔

    خیال رہے پانچ مئی 2014 میں ڈبلیو ایچ او نے پاکستانیوں کے لیے بیرون ملک سفر کے لیے ویکسین کی ایک ڈوز لازمی قرار دینے کا اعلان کیا تھا۔

  • پولیو پھر سر اٹھانے لگا، 10 شہروں کے پانی میں وائرس موجودگی کی تصدیق

    پولیو پھر سر اٹھانے لگا، 10 شہروں کے پانی میں وائرس موجودگی کی تصدیق

    اسلام آباد: وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم بابر بن عطا نے کہا ہے کہ خیبرپختونخواہ اور پنجاب کے مختلف شہروں میں سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی۔

    انسداد پولیو پروگرام کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ملک بھر میں پولیو وائرس دوبارہ سر اٹھانے لگا، 10شہروں کےسیوریج میں پولیووائرس کی تصدیق ہوئی۔

    اعلامیے کے مطابق فیصل آباد، لاہور، راولپنڈی، سکھر، قلعہ عبداللہ، کوئٹہ، ڈیرہ اسماعیل خان، پشاور اورجنوبی وزیرستان کےسیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    وزیراعظم کے فوکل پرسن کا کہنا تھا کہ ‘وائرس کی تاحال موجودگی بڑے خطرے کی نشاندہی ہے، والدین اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کی ویکسین ضرور پلائیں کیونکہ یہ قومی فریضہ ہے‘۔

    مزید پڑھیں: پولیو کے مزید دو نئے کیسز سامنے آگئے، رواں سال تعداد چار تک پہنچ گئی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پولیو کے مزید دو نئے کیسز سامنے آئے تھے جس کے بعد رواں سال کی تعداد چار تک پہنچ گئی تھی، بابر بن عطا نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ’خیبرپختونخواہ کے علاقے ہنگو میں چار ماہ کی بچی اور لاہور کے علاقے شالیمار ٹاؤن کے 8 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی‘۔

    بابر بن عطا کا کہنا تھا کہ پولیو کیسز کے حوالے سے مکمل اور جامع تحقیقات کی جائیں گے اور غفلت کے مرتکب پولیو رضاکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ لاہور میں انسداد پولیو کی نئی حکمت عملی جلد وضح کریں گے۔

  • پولیو کے خاتمہ کیلئے اقدامات اجتماعی ذمہ داری ہے، ڈاکٹرعشرت العباد

    پولیو کے خاتمہ کیلئے اقدامات اجتماعی ذمہ داری ہے، ڈاکٹرعشرت العباد

    کراچی : گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ پولیو کے خاتمہ کے لئے اقدامات کرنا پورے معاشرے کی اجتماعی ذمہ داری ہے کیونکہ پولیو کیسز سامنے آنے کی وجہ سے پاکستان پر سفری پابندی کا خطرہ بدستورموجود ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے روٹری انٹر نیشنل کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا ۔ وفد کی سربراہی انٹر نیشنل پولیو پلس کمیٹی چیئر مائیکل کے میک گورن کررہے تھے جبکہ دیگر اراکین میں پاکستان پولیو کمیٹی نیشنل چیئر عزیز میمن، کیرول پینڈک،جوڈتھ ڈائمنٹ، سلیم راؤ ، اویس کو ہاری اور عرفان قریشی شامل تھے۔

    گورنر سندھ نے کہا کہ عوام کو اس بات کی آگاہی دینے کی ضرورت ہے کہ پولیو ویکسین کے باعث ہمارے بچے عمر بھر کی معذوری سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پولیو ویکسین کے بارے میں بعض افراد کی جانب سے پھیلائی جانے والی باتیں بالکل بے بنیاد ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک تمام والدین اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے یا ویکسین لگوانے پر راضی نہیں ہوتے پولیو وائرس کا خاتمہ مشکل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اس موذی مرض کے خاتمے کے لئے نمایاں اقدامات کررہی ہیں اس میں عالمی ادارہ صحت اور روٹری کلب انٹرنیشنل نے بھی نمایاں کردار اداکیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خصوصاً روٹری کلب اور پولیو پلس کمیٹی نے پاکستان سے پولیو کے خاتمے کیلئے مسلسل کوششیں کی ہیں جوکہ نہایت قابل تحسین ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس سال 6 ماہ کے دوران صوبہ میں پولیو کے 4 کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ پورے پاکستان میں 2016 ء میں پولیو کیسزکی تعداد 12 ہے جبکہ 2015ء میں یہ تعداد بالترتیب 4 اور 28 تھی۔

    گورنر سندھ نے صوبہ میں روٹین ایمونائزیشن کی شرح میں اضافے کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ پولیو اور دیگر امراض پر قابو پاکر بچوں میں شرح اموات کو کم سے کم کیا جاسکے۔

     

  • کوئٹہ:پولیو کا ایک اور کیس منظر عام پر، رواں سال تعداد 25ہوگئی

    کوئٹہ:پولیو کا ایک اور کیس منظر عام پر، رواں سال تعداد 25ہوگئی

    کوئٹہ : بلوچستان میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا، دوہزار پندرہ میں صوبے میں پولیو کیسز کی تعداد چار ہوگئی۔

    کوئٹہ میں پولیو کا ایک اور کیس منظر عام پر آگیا، رواں سال صوبے بھر میں تعداد چار ہوگئی، کوئٹہ کےعلاقے پشتون آباد کے رہائشی شرف اللہ نامی بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی۔

    بلوچستان میں رواں سال پولیو کے کیسز میں کمی آئی ہے، عالمی ادارہ صحت کے مطابق رواں سال میں ابتک پاکستان میں پولیو کے پچیس کیس رپورٹ ہوئے ہیں، یہ تعداد گزشتہ سال کے اسی عرصے سےستر فیصد کم ہے۔

    گذشتہ برس پاکستان میں پندرہ برسوں میں پولیوکے کیسزکی تعداد بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی، جسکی ایک بڑی وجہ انسداد پولیو ٹیموں پر شدت پسندوں کے حملے تھے۔

  • پاکستان پر عائد غیر ملکی سفری پابندیوں میں3 ماہ کی توسیع

    پاکستان پر عائد غیر ملکی سفری پابندیوں میں3 ماہ کی توسیع

    اسلام آباد: عالمی ادارہ صحت نے پولیو وائرس کےعالمی پھیلاؤ کو روکنےمیں ناکامی کے بعد پاکستان پر عالمی سفری پابندیوں میں مزید تین ماہ کی توسیع کر دی۔

    بین الاقوامی کمیٹی برائے سفری پابندیوں کے چوتھے اجلاس میں پاکستان سے کہا گیا ہے کہ وہ افغانستان جانے اور آنے والے تمام افراد کی پولیو ویکسی نیشن مزید بہتر بنائے ۔

    پاکستان پر واضح کیا گیا ہے کہ وہ ہر ماہ انسدادِ پولیو کے حوالے سے اپنی کارکردگی کی ماہانہ رپورٹ عالمی ادارہ صحت کو فراہم کرے۔

    عالمی ادارہ صحت نے پاکستان پر پہلی بار عالمی سفری پابندیاں گذشتہ سال پانچ مئی کو عائد کی تھیں، جس کے بعد پاکستان سے بیرون ملک جانے والے تمام افراد کی پولیو ویکسی نیشن کو لازمی قرار دیا گیا تھا۔

  • پولیو کے مزید 4 کیس رپورٹ

    پولیو کے مزید 4 کیس رپورٹ

    بلوچستان : پولیو کے مزید چار نئے کیسز سامنے آگئے ہیں ، رواں سال ملک میں پولیو کیسز کی تعداد دو سو ستاسی ہوگئی ہے۔

    ایک ہی دن میں رپورٹ ہونے والے چار کیسز کا تعلق قلعہ عبداللہ، نصیرآباد، سانگھڑ اور بنوں سے ہے، بلوچستان کے علاقوں قلعہ عبداللہ اور نصیر آباد میں پولیو کے دو نئے کیسز سامنے آئے۔

    جس کے بعد رواں سال بلوچستان میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد انیس ہوگئی ہے۔

  • ملک بھر میں پولیو کے مزید 4کیسز سامنے آگئے

    ملک بھر میں پولیو کے مزید 4کیسز سامنے آگئے

    اسلام آباد:ملک بھر میں پولیو کو روکنا مشکل ہوگیا ہے، پولیو سے متاثرہ مزید چار کیسز سامنے آگئے ہیں۔

    قومی ادراہ صحت کے مطابق ملک بھر میں پولیو کیسز میں کمی کے بجائے اضافہ ہوتا جارہا ہے، پولیو کے چار نئے کیسز میں دو بچوں کا تعلق فاٹا،ایک کاتعلق کے پی کے اور ایک کا بلوچستان سے ہے، جس کے بعد رواں سال فاٹا میں پولیو کے کیسز کی تعداد ایک سو انہتر ہوگئی ہے۔

    ملک بھر میں پولیو کیسز کی تعداد تین سو چھیاسٹھ سے تجاوزکر گئی ہے۔