Tag: polio vaccine

  • پولیو ویکسین سے انکاری والدین میں واضح کمی، مصطفیٰ کمال کی گیٹس فاؤنڈیشن کے عہدیدار سے ملاقات

    پولیو ویکسین سے انکاری والدین میں واضح کمی، مصطفیٰ کمال کی گیٹس فاؤنڈیشن کے عہدیدار سے ملاقات

    اسلام آباد: وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال سے گیٹس فاؤنڈیشن کے صدر برائے گلوبل ڈیولپمنٹ ڈاکٹر کرس ایلس نے ملاقات کی ہے، جس میں وزیر صحت نے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے لیے گیٹس فاؤنڈیشن کی خدمات کو سراہا۔

    ملاقات میں حکومتِ پاکستان کی جانب سے پولیو کے خاتمے کے عزم کا ایک بار پھر اعادہ کیا گیا، مصطفیٰ کمال نے کہا وفاقی و صوبائی حکومتیں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے پولیو کے خاتمے کے لیے یکسو ہیں۔

    مصطفیٰ کمال نے ڈاکٹر کرس ایلس کو بتایا کہ اعلیٰ معیار کی مہمات اور کمیونٹی کے تعاون کی بدولت حالیہ مہم میں ویکسین سے انکاری والدین میں واضح کمی آئی ہے، اور رواں سال کے اختتام تک پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے ہم پر عزم ہیں، ڈاکٹر کرس ایلس نے انسداد پولیو اقدامات کو سراہا اور 2025 میں ہدف کے حصول کی امید ظاہر کی۔


    انسداد پولیو کے لیے مائیکرو سطح پر مزید توجہ دی جائے، ڈبلیو ایچ او


    وفاقی وزیر صحت نے اس موقع پر کہا کہ پولیو خاتمے کی مہم کے لیے مکمل معاونت اور وسائل کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے، پاکستان اور افغانستان کے درمیان پولیو کے خاتمے کے لیے قریبی تعاون جاری ہے، دونوں ممالک میں بہ یک وقت پولیو مہمات کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ فروری اور اپریل میں قومی انسداد پولیو مہمات کامیابی سے مکمل کی گئیں، اور اب ملک گیر انسداد پولیو مہم کا آغاز 26 مئی سے کیا جا رہا ہے، جس کے دوران 4 کروڑ 54 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

  • غزہ، پولیو ویکسین کے حوالے سے بڑی خبر

    غزہ، پولیو ویکسین کے حوالے سے بڑی خبر

    غزہ: وزارت صحت غزہ نے کہا ہے کہ اسے پولیو ویکسین کی 1.26 ملین خوارکیں موصول ہو گئی ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق غزہ کی وزارت صحت کو پولیو ویکسین کی 10 لاکھ 26 ہزار ڈوزز مل گئی ہیں جس کے بعد اب وہ غزہ میں بچوں کو ویکسین فراہم کرنے کے کے لیے ایک مہم شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق غزہ 25 سال تک پولیو سے پاک رہا تھا، اتنے عرصے بعد اسرائیلی وحشیانہ کارروائیوں کے نتیجے میں اب ایک 10 ماہ کا بچہ اس وائرس سے متاثر ہوا اور اس ماہ کے شروع میں فالج کا شکار ہو گیا۔

    غزہ میں اسرائیل کی بمباری سے قبل 99 فی صد آبادی کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے تھے، ڈبلیو ایچ او کے مطابق اب یہ تعداد 86 فی صد ہے۔

    حماس چیف یحییٰ سنوار کی تلاش کے لیے اسرائیل امریکا کی خفیہ کوششیں امریکی اخبار نے افشا کر دیں

    امدادی گروپوں کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فورسز نے پانی اور صفائی کے انفرااسٹرکچر کو تباہ کر دیا ہے، جس کی وجہ سے پولیو وائرس نے دوبارہ سر اٹھایا، جون میں خان یونس اور دیر البلح میں جمع گندے پانی میں وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

    ڈبلیو ایچ او اور یونیسیف کا کہنا ہے کہ ویکسینیشن میں مدد کے لیے 2,700 ہیلتھ ورکرز کے لیے ایک منصوبہ تیار کیا گیا ہے، لیکن ان کا کہنا ہے کہ جنگ میں دو الگ الگ 7 دن کے وقفوں کی ضرورت ہے، تاکہ 10 سال سے کم عمر کے 6 لاکھ 40 ہزار بچوں کو 2 خوراکیں دیا جانا یقینی بنایا جا سکے۔

    وائرس کے دوبارہ ابھرنے کے باوجود اسرائیل کی فوج نے غزہ کے انفرااسٹرکچر کو تباہ کرنا جاری رکھا ہوا ہے، اور بڑے پیمانے پر انخلا کے احکامات جاری بھی کیے ہیں، جس کی وجہ سے فلسطینیوں کو بھیڑ والے علاقوں میں صاف پانی اور صفائی کی سروسز تک رسائی سخت مشکل ہو چکی ہے۔

  • عید مبارک ویکسینیشن، شاپنگ سینٹرز اور تفریحی مقامات پر پولیو ویکسین کا اہتمام

    عید مبارک ویکسینیشن، شاپنگ سینٹرز اور تفریحی مقامات پر پولیو ویکسین کا اہتمام

    اسلام آباد: ملک بھر میں عیدالاضحیٰ کی رونقیں شروع ہوتے ہی پاکستان پولیو پروگرام نے بچوں کو پولیو سے محفوظ رکھنے اور پولیو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ایک خصوصی مہم شروع کر دی ہے۔

    ترجمان پولیو پروگرام کے مطابق ’عید مبارک ویکسینیشن انیشی ایٹیو‘کے تحت ملک کے 20 سے زائد اضلاع میں شاپنگ سینٹرز اور چڑیا گھر جیسے تفریحی مقامات پر 187 خصوصی پولیو ویکسینیشن اسٹالز لگائے گئے ہیں، جہاں والدین پولیو کے خاتمے میں پولیو پروگرام کا ساتھ دے سکتے ہیں۔

    اس اقدام کا مقصد پولیو ویکسین کی اہمیت کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا، والدین کو اس موذی مرض کے خلاف جنگ میں براہ راست شامل کرنا اور عوام میں ویکسینیشن کو فروغ دینا ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ والدین ان اسٹالز پر تربیت یافتہ پولیو ورکرز کی مدد سے اپنے بچوں کو خود ویکسین پلانا سیکھ سکتے ہیں اور پولیو کے خلاف جنگ میں ہمارا ساتھ دے سکتے ہیں۔

    انسداد پولیو کے لیے قائم نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کے کوآرڈینیٹر، کیپٹن (ر) محمد انور الحق نے کہا ’’عید مبارک ویکسینیشن انیشی ایٹیو لوگوں سے جڑنے اور انھیں پولیو کے خاتمے کی کوششوں کا فعال حصہ بنانے کا ایک بہترین موقع ہے۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’والدین پولیو کے خلاف جنگ میں ہمارے اہم اتحادی ہیں اور انھیں ویکسینیشن کے عمل میں شامل کر کے ہم نہ صرف پولیو ویکسین کی اہمیت کے بارے میں آگاہی پیدا کر رہے ہیں بلکہ ویکسینز کے حامی بھی بنا رہے ہیں۔‘‘

  • پولیو سے معذور ہونے والی باہمت طالبہ اور مصورہ شازیہ بتول

    پولیو سے معذور ہونے والی باہمت طالبہ اور مصورہ شازیہ بتول

    کوئٹہ : دو بوند پولیو ویکسین نہ ملنے کی وجہ سے کوئٹہ سے تعلق رکھنے والی شازیہ بتول زندگی بھر کے لئے معذوری کا شکار ہوگئی لیکن اس نے ہمت نہ ہاری اور آگے بڑھتی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پولیو جیسے موذی مرض نے ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں زندگیوں کو معذوری کے اندھے کنویں میں دھکیل دیا ہے ان ہی میں کوئٹہ سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی شازیہ بتول بھی شامل ہیں۔

    بچپن میں دو بوند پولیو ویکسین نہ ملنے کی وجہ سے دونوں پیروں سے معذور ہونے والی اس لڑکی نے ہمت کا دامن ہاتھ سے چھوٹنے نہیں دیا، اسکول ،کالج، یونیورسٹی تک اس معذوری کے سبب معاشرے کا نارواں سلوک بڑی دیدہ دلیری سے برداشت کیا۔

    مصورہ شازیہ بتول نے معذور افراد کے مسائل کو تصاویر کے ذریعے اجاگر کیا ہے، انہوں نے خوش نما رنگوں کو کینوس پر اس طرح اتارا کہ اپنی جیبوں کے ساتھ ساتھ لوگوں کو پولیو ویکسین کی اہمیت کا اندازہ بھی کروایا۔

    آ ے آر وائی نیوز کی نمائندہ عطیہ اکرم کی رپورٹ کے مطابق مختلف شعبہ ہائے زندگی میں نمایاں کارکردگی پر تمغہ امتیاز حاصل کرنے والی شازیہ بتول کا پیغام ہے کہ پولیو ویکسین ہی پولیو کے خاتمے کا واحد ذریعہ ہے۔

    شازیہ کے مطابق ہماری کوشش ہے کہ لوگوں کو بتایا جائے کہ معاشرے میں معذور افراد بھی توجہ کے مستحق ہیں اور ان کے لیے صرف اعلانات نہیں بلکہ عملی اقدامات کیے جانے چاہئیں۔

    شازیہ بتول نے تمام والدین سے اس بات کا مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو انسداد پولیو مہم کے دوران دو بوند پولیو ویکسین ضرور پلائیں اور عمر بھر کی معذوری سے بچائیں۔

  • پولیو ویکسین سے بچے کی ہلاکت کا تعلق نہیں، آصفہ بھٹو، سلمان احمد

    پولیو ویکسین سے بچے کی ہلاکت کا تعلق نہیں، آصفہ بھٹو، سلمان احمد

    کراچی : کراچی میں بچے کی ہلاکت کا پولیو ویکسین سے کوئی تعلق نہیں، یہ بات پیپلز پارٹی کی رہنما آصفہ بھٹو، گلوکار سلمان احمد اور ترجمان ایمرجنسی آپریشن سینٹر سندھ نے اپنے بیان میں کہی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی رہنما آصفہ بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کراچی بچے کی موت سے پولیو ویکسین کا کوئی تعلق نہیں ہے، انہوں نے کہ اکہ میڈیا کو غلط معلومات پھیلانے سے اجتناب کرنا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بچے کی ہلاکت کا الزام پولیو ویکسین کو دینا پاکستان میں انسداد پولیو مہم میں رکاوٹ کا سبب بن سکتا ہے۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ کی جانب سے پاکستان میں پولیو مہم کے سفیر اورمعروف گلوکارسلمان احمد نے کہا ہے کہ آج تک پولیو ویکسین سے دنیا بھرمیں کوئی بچہ متاثر نہیں ہوا، پولیو ویکسین سے متعلق جھوٹی خبروں سےنقصان ہوتا ہے، اس کے علاوہ جھوٹی خبروں سے گھر گھر جاکر ویکسین پلانے والے پولیو ورکرزکی جان کو بھی خطرات لاحق ہوتےہیں۔

    دریں اثناء ایمرجنسی آپریشن سینٹر سندھ کے ترجمان نے بھی اس تاثر کی نفی کرتے ہوئے بچے کی پولیو ویکسین سے موت کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ آج تک کوئی بچہ پولیو ویکسین سےجاں بحق نہیں ہوا، انسداد پولیو کے قطرے کسی بھی صورت خطرناک نہیں، اس ویکسین کے قطرے دنیا بھرمیں پلائےجاتے ہیں اور آج تک اس قسم کی کوئی شکایت سامنے نہیں آئی۔

    مزید پڑھیں : مبینہ طورپرپولیو کے قطرے پینے سے بچہ ہلاک

    ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کراچی میں 80 لاکھ سے زائد پانچ سال سے کم عمر بچوں کو رواں مہم میں قطرے پلائے گئے، پولیو ویکسین عالمی ادارہ صحت کی منظور شدہ دوا ہے، ویکسین کی بنیاد پرپاکستان کو پولیو فری ملک بنایا جاسکتا ہے۔

  • پنجاب حکومت نےپولیو سمیت  بچوں کی جان بچانے والی ویکسین پر ٹیکس عائد کردیا

    پنجاب حکومت نےپولیو سمیت بچوں کی جان بچانے والی ویکسین پر ٹیکس عائد کردیا

    لاہور: پنجاب حکومت نے بچوں کو مختلف بیماریوں سے بچانے والی ویکسینیشن پر ٹیکس عائد کردیا ہے‘ جس سے بچوں کی صحت کے حوالے سے حکومتی کارکردگی پر سوالات پیدا ہوگئے ہیں، وفاقی محکمہ صحت نے بھی تحفظات کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کی افسر شاہی نے صوبے کے خزانے میں اضافے کے لیے پولیو سمیت بچوں کو نو بیماریوں سے بچانے والی ویکسین پر ٹیکس عائد کیا ہے ۔

    ذرائع کے مطابق ویکسین پر ٹیکس اعشاریہ نو فیصد عائد کیا گیاہے جسے وفاقی محکمہ صحت کی جانب سے واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہےتاہم پنجاب ریوی نیواتھارٹی نے یہ ٹیکس واپس لینے سے انکار کردیا ہے۔

    پنجاب ریونیو اتھارٹی کی جانب سے وفاقی محکمہ صحت کی درخواست مسترد کیے جانے کے بعد وفاقی محکمہ نے چیف سیکرٹری پنجاب سے رابطہ
    کیا اور مہلک بیماریوں کیخلاف چلائی جانیوالی مہمات کو پہنچنے والے نقصانا ت سے آگاہ کیاہے۔

    واضح رہے کہ پولیو کی ویکسین عالمی ادارہ صحت کی جانب سے 70 لاکھ بچوں کے لیے مفت فراہم کی جاتی ہے۔ پنجاب حکومت کی جانب سے ٹیکس انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ کی مد میں عائد کیا گیا ہے۔

    یہاں یہ بھی یاد رکھنا ضرور ی ہے کہ پاکستان کے چند علاقوں میں بچوں کو پولیو ویکسین کےپلانے کے خلاف ہچکچکاہٹ پائی جاتی ہے اور پولیو ورکرز کو نشانہ بنانے کے کثیر تعداد میں واقعات رونما ہوچکے ہیں جن میں پولیوورکرز اپنی جان سے بھی ہاتھ دھوچکے ہیں۔

    ادھر پنجاب میں ہی راولپنڈی کے علاقے صفدرآباد اور لاہور کے علاقے سبزہ زار کے اگست کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق بھی ہو گئی ہے۔

    اس وقت دنیا میں پاکستان اور افغانستان محض دو ممالک ایسے رہ گئے ہیں جہاں پولیو وائرس کے کیسز رپورٹ ہوتے ہیں ‘ 2014 سے قبل نائجیریا بھی اسی فہرست میں شامل تھا تاہم بروقت اقدامات کے ذریعے اس پر قابو پالیا گیا ہے۔

    دوسری جانب اب سے چند دن قبل وفاقی وزیرِ منصوبہ احسن اقبال نےیہ بھی اعتراف کیا تھا کہ پاکستان میں بچوں کی بیماریوں کے سبب اموات کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے ایسے میں پنجاب حکومت کی جانب سے یہ اقدام صوبے کے عوام کے بنیادی حقوق کو مجروح کرنے کےبرابر ہے۔