Tag: polio virus

  • پولیو وائرس کے کم پھیلاؤ کا موسم، اہم حکومتی فیصلہ سامنے آ گیا

    پولیو وائرس کے کم پھیلاؤ کا موسم، اہم حکومتی فیصلہ سامنے آ گیا

    اسلام آباد (20 اگست 2025): حکومت پاکستان نے لو ٹرانسمیشن سیزن (پولیو وائرس کے کم پھیلاؤ کے موسم) میں وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے آئندہ ماہ ذیلی قومی انسداد پولیو مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزارت صحت کے ذرائع نے کہا ہے کہ لو ٹرانسمیشن سیزن میں پولیو مہم کا مقصد اس وائرس کی منتقلی کو روکنا ہے، اس سے وائرس کنٹرول ہو سکے گا، ذیلی قومی انسداد پولیو مہم 1 سے 7 ستمبر تک جاری رہے گی، 5 روزہ مہم میں 2 کیچ اپ ڈیز ہوں گے، جن میں رہ جانے والے بچوں کی پولیو ویکسینیشن ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق پولیو مہم میں 2 کروڑ 87 لاکھ 16528 بچوں کی ویکسینیشن ہوگی، یہ مہم آزاد کشمیر، جی بی، چاروں صوبوں کے 99 اضلاع میں چلے گی، 80 اضلاع میں مکمل، 19 اضلاع میں جزوی طور پر منعقد ہوگی، جس میں 4373 یونین کونسلوں کو کور کیا جائے گا۔پولیو وائرس پاکستان

    کے پی کے 27 اضلاع کی 1093 یونین کونسلز میں، 57 لاکھ 2202 بچوں کی پولیو ویکسینیشن ہوگی، سندھ کے 25 اضلاع کی 1041 یونین کونسلز میں 89 لاکھ 7077 بچوں، اسلام آباد کی 80 یوسیز میں 461125 بچوں کی، بلوچستان کے 26 اضلاع کی 601 یو سیز میں 21 لاکھ 82301 بچوں، آزاد کشمیر کے دو اضلاع کی 61 یونین کونسلز میں 168915 بچوں، گلگت بلتستان کے دو اضلاع کی 15 یونین کونسلز میں 1 لاکھ 8017 بچوں کی پولیو ویکسینیشن ہوگی۔

    اسپتال سے فرار منکی پاکس مریض ٹریس ہو گیا، گھر پر آئسولیٹ

    مہم کے دوران 2 لاکھ سے زائد فرنٹ لائن پولیو ورکرز ڈیوٹی دیں گے، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور صوبوں میں صوبائی ٹاسک فورس کی زیرنگرانی پولیو مہم کی تیاریاں جاری ہیں، حساس علاقوں میں مہم ایمرجنسی آپریشن سینٹرز چلائے گی، اور ہائی رسک، ترجیحی ایریاز میں ٹیکنیکل ماہرین تعینات ہوں گے، یہ ماہرین حساس ایریاز میں پولیو مہم تیاری اور انعقاد کے ذمہ دار ہوں گے۔

  • پاکستان میں پولیو وائرس کے ایک اور کیس کی تصدیق

    پاکستان میں پولیو وائرس کے ایک اور کیس کی تصدیق

    اسلام آباد : پاکستان میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا، لکی مروت میں 5 ماہ کے بچے میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ویکسینیشن کے ذریعے کی جانے والی مسلسل کوششوں کے باوجود پولیو وائرس کیسز کا سلسلہ رک نہیں سکا ہے اور ملک میں ایک اور کیس سامنے آگیا۔

    نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کی رپورٹ کے مطابق اس کیس کی تصدیق کے بعد رواں سال کیسز کی تعداد 19 ہوگئی ہے۔

    اس حوالے سے این ای او سی ترجمان کا کہنا ہے کہ جنوبی خیبر پختونخوا میں اس موذی مرض کی موجودہ صورتحال تشویشناک ہے۔

    چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کی قیادت میں جنوبی اضلاع کے لیے انسداد پولیو کا خصوصی منصوبہ تشکیل دیا گیا ہے، اس سلسلے میں ہائی رسک اضلاع میں رسائی کے مسائل کے حل کے لیے مربوط حکمت عملی پر عمل جاری ہے۔

    ترجمان این ای او سی کے مطابق آئندہ ماہ ملک بھر میں خصوصی انسدادِ پولیو مہم کا انعقاد کیا جائے گا،
    انسداد پولیو مہم میں جنوبی خیبرپختونخوا پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔

    واضح رہے کہ پولیو ایک سنگین اور ممکنہ طور پر مہلک متعدی بیماری ہے۔ یہ وائرس ایک شخص سے دوسرے شخص میں پھیلتا ہے اور دوسرے شخص کو متاثر کرتا ہے۔

    مزید پڑھیں : "کینسر کا علاج ہے لیکن پولیو کا نہیں”

    یہ خطرناک وائرس متاثرہ شخص کے دماغ اور ریڑھ کی ہڈی پر اثر انداز ہوتا ہے، جس کے نتیجے میں فالج بھی ہو سکتا ہے۔

  • اسلام آباد سمیت چاروں صوبوں کی سیوریج ایک بار پھر پولیو وائرس سے آلودہ نکلیں

    اسلام آباد سمیت چاروں صوبوں کی سیوریج ایک بار پھر پولیو وائرس سے آلودہ نکلیں

    اسلام آباد (13 جولائی 2025): ملک کے 20 اضلاع سے لئے گئے سیوریج سیمپلز میں پولیو کی تصدیق ہوگئی، جس کے 28 سیمپلز میں پولیو وائرس پایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بے لگام پولیو وائرس نے ملکی نظام صحت کو پھر سے جکڑ لیا ، اسلام آباد سمیت چاروں صوبوں کی سیوریج پھر پولیو زدہ نکل آئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد سمیت 20 اضلاع کے 28 سیمپلز میں وائرس پایا گیا ہے، سیوریج لائنوں کے ماحولیاتی نمونوں میں وائلڈ پولیو وائرس ون پایا گیا ہے، پولیو ٹیسٹ کیلئے ماحولیاتی نمونے 8 مئی تا 17 جون کو لئے گئے تھے۔

    ذرائع کے مطابق سندھ کے 10 اضلاع کے 14 سیوریج سیمپلز پازیٹو نکلے ہیں، پنجاب کے ایک ضلع لاہور کے 3 سیوریج میں وائرس پایا گیا جبکہ  بلوچستان کے تین اضلاع کے 3 سیوریج سیمپلز میں پولیو پایا گیا ہے۔

     ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا کے  چار اضلاع کے 5 سیمپلز میں پولیو وائرس پایا گیا ہے، اسلام آباد کے دو مقامات کے 2 سیوریج سیمپلز میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ آزاد کشمیر کے ایک ضلع میرپور کے ایک سیمپل میں وائرس پایا گیا ہے۔

  • گلگت بلتستان میں پولیو وائرس کی موجودگی نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    گلگت بلتستان میں پولیو وائرس کی موجودگی نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    گلگت بلتستان میں پولیو وائرس کی موجودگی نے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی اداروں نے پولیو کے گلگت بلتستان دوبارہ پہنچنے پر تشویش کا اظہار  کیا ہے، حکومت نے گلگت بلتستان، کے پی میں خصوصی پولیو مہم چلانے کا فیصلہ کرلیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیو مہم گلگت بلتستان اور کے پی کے سرحدی اضلاع میں چلائی جائے گی، خصوصی پولیو مہم گلگت بلتستان کے ضلع دیامر، کے پی کے ضلع کوہستان اپر، لوئر، کولائی پلس میں بھی چلائی جائے گی۔

    کے پی، گلگت بلتستان کے اضلاع میں پولیو مہم  14 تا 18 جولائی چلے گی، اس مہم میں 1 لاکھ 58497 بچوں کی ویکسینیشن ہو گی، خصوصی پولیو مہم کے دوران 1096 فرنٹ لائن ورکرز ڈیوٹی کریں گے۔

    یاد رہے کہ گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں دو جون کو پولیو کیس رپورٹ ہوا تھا، گلگت بلتستان میں آٹھ سال بعد پولیو وائرس کیس رپورٹ ہوا ہے۔

     گلگت بلتستان میں 2017 میں دیامر سے پولیو کیس رپورٹ ہوا تھا، ضلع دیامر کے 23 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی دیامر کے رہائشی بچے کے وائرس کا جینیاتی تعلق کراچی سے تھا، دیامر کے پولیو سے متاثرہ بچے کی ٹریول ہسٹری نہیں ملی تھی۔

    https://urdu.arynews.tv/gilgit-baltistan-first-case-of-polio-virus/

    واضح رہے کہ دیامر کا شمار گلگت بلتستان کے پولیو کے ہائی رسک اضلاع میں ہوتا ہے، ضلع دیامر میں روٹین ایمونائزیشن کوریج کا لیول کم ہے۔

    رواں سال ملک بھر سے پولیو وائرس کے چودہ کیس رپورٹ ہو چکے ہیں رواں سال کی تیسری قومی انسداد پولیو مہم مئی میں چلائی گئی تھی۔

  • گلگت بلتستان سے پولیو وائرس کا پہلا کیس سامنے آ گیا

    گلگت بلتستان سے پولیو وائرس کا پہلا کیس سامنے آ گیا

    اسلام آباد: ملک میں پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آ گیا، موزی پولیو وائرس گلگت بلتستان پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ صحت نے گلگت بلتستان سے پولیو کیس کی تصدیق کی ہے، پولیو کیس گلگت بلتستان کے ضلع دیامر سے رپورٹ ہوا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گلگلت کے 23 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد ملک میں رواں سال کے پولیو کیسز کی تعداد 11 تک پہنچ گئی ہے، رواں سال کے پی 5، سندھ 4، پنجاب 1 پولیو کیس رپورٹ ہو چکا ہے۔

    گلگت بلتستان سے گزشتہ پولیو کیس 2017 میں سامنے آیا تھا، 2017 میں دیامر کے علاقہ تھور سے پولیو کیس سامنے آیا تھا۔

    گلگت کے متاثرہ بچہ تانگیر کے علاقہ گبر کا رہائشی ہے، بچے میں وائے بی تھری اے فور اے کلسٹر پایا گیا ہے، متاثرہ بچے کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق کراچی سے ہے لیکن بچے کی ٹریول ہسٹری نہیں ملی ہے۔

    این آئی ایچ ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلع دیامر میں روٹین ایمونائزیشن کوریج کا لیول کم ہے اور دیامر کا شمار جی بی کے پولیو کے ہائی رسک اضلاع میں ہوتا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/khyber-pakhtunkhwa-another-polio-case-confirmed/

  • پولیو کے خاتمے میں خدانخواستہ ہم اکیلے نہ رہ جائیں: مصطفیٰ کمال

    پولیو کے خاتمے میں خدانخواستہ ہم اکیلے نہ رہ جائیں: مصطفیٰ کمال

    وزیر وفاقی صحت مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے افغانستان میں طالبان بھی بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلا رہے ہیں، کہیں ایسا نہ ہو پولیو کے خاتمے میں خدانخواستہ ہم اکیلے نہ رہ جائیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر وفاقی صحت مصطفیٰ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فرنٹ لائن ورکرز گھر گھر جاکر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلا رہے ہیں لیکن کچھ لوگ اپنے بچوں کو پولیو سےبچاو کے قطرے نہیں پلاتے۔

    انہوں نے کہا کہ کینسر اور ایچ آئی وی کا دنیا میں علاج موجود ہے لیکن پولیو کی بیماری کا دنیا میں کوئی علاج نہیں، پاکستان کی بہت سے علاقوں کے سیوریج میں پولیو کا وائرس موجود ہے اگر آپ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں گے تو اس وائرس سے محفوظ رہیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: پاکستان سے پولیو خاتمہ خواب بن گیا

    ملک کے 20 اضلاع کے 25 سیوریج سیمپلز میں پولیو وائرس ون کی تصدیق

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پُرامید ہوں پلاننگ کے تحت ہم پولیو سے جان چھڑا لیں گے، عہدےکا حلف اٹھاتے ہی چاروں صوبوں کے ہیلتھ منسٹرز  سے خود رابطہ کیا، چاروں صوبوں کے ہیلتھ منسٹرز نے مجھے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ وزیراعظم سمیت ہر کوئی پولیو کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے، آج دنیا میں صرف پاکستان اور افغانستان میں پولیو وائرس موجود ہے، کہیں ایسا نہ ہو پولیو کے خاتمے میں خدانخواستہ ہم اکیلے نہ رہ جائیں۔

    وفاقی وزیر صحت نے کہا کہ امید ہے 21 اپریل سے شروع ہونیوالی مہم سب سے زیادہ سودمند ثابت ہوگی، پولیو کے خاتمے کیلئے دستیاب وسائل اور افرادی قوت کو بروئے کار لائیں گے۔

  • ملک کے 12 اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق

    ملک کے 12 اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق

    قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) میں قائم پولیو کے خاتمے کے لیے ریجنل ریفرنس لیبارٹری نے پہلے سے متاثرہ 12 اضلاع سے لیے گئے ماحولیاتی نمونوں میں وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ ون (ڈبلیو پی وی 1) کی نشاندہی کی تصدیق کی ہے۔

    نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر ( این ای او سی) نے ریجنل ریفرنس لیب کی 12 اضلاع کے سیمپلز میں پولیو کی تصدیق ہوئی ہے، ماحولیاتی نمونوں میں وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ ون پایا گیا ہے۔

     این ای او سی ترجمان کا کہنا ہے کہ پولیو ٹیسٹ کیلئے ماحولیاتی نمونے 17 سے 26 فروری کو لئے گئے تھے، بلوچستان 4 اضلاع کے سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے ہیں۔

    اس کے علاوہ پنجاب کے 5، خیبرپختونخوا کے 3 اضلاع کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے جبکہ لاہور، ملتان، قصور، بہاولپور، ڈی جی خان کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو پایا گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ جنوبی وزیرستان لوئر، چارسدہ، صوابی، کوئٹہ، ڈیرہ بگٹی، لسبیلہ اور سبی کی سیوریج پولیو سے آلودہ نکلی ہے جبکہ ڈی آئی خان، جنوبی وزیرستان لوئر، شمالی وزیرستان کے سیمپلز پولیو سے پاک نکلے ہیں۔

    ترجمان کا بتانا ہے کہ ملک میں 127 مقامات سے پولیو ٹیسٹنگ کیلئے سیمپلز لئے جاتے ہیں، 2021 میں ملک بھر کے 65 مقامات سے سیوریج سیمپلز لئے جاتے تھے۔

    واضح رہے کہ رواں سال ملک میں چھ پولیو وائرس کیس رپورٹ ہو چکے ہیں، رواں سال سندھ سے 4، کے پی ایک، پنجاب ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا ہے۔

  • پاکستان کے چاروں صوبوں کی ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق

    پاکستان کے چاروں صوبوں کی ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق

    پاکستان کے چاروں صوبوں کی سیوریج لائنوں میں ایک بار پھر پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ ماحولیاتی نمونوں میں وائلڈ پولیو ٹائپ ون پایا گیا ہے۔

    قومی صحت کے ادارے (این آئی ایچ) کے مطابق ریجنل ریفرنس لیب کی 14اضلاع کے سیمپلز میں پولیو کی تصدیق ہوئی ہے، ماحولیاتی نمونوں میں وائلڈ پولیو ٹائپ ون پایا گیا ہے، پولیو ٹیسٹ کیلئے ماحولیاتی نمونے 10 تا 18 فروری لئے گئے تھے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ سندھ کے 2، بلوچستان 7 اضلاع کے سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے ہیں، خیبرپختونخوا کے 3، پنجاب کے 2 اضلاع کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے، کوئٹہ، گوادر، خضدار، نصیر آباد کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے۔

    دریں اثنا اوستہ محمد، قلعہ سیف اللہ، کیچ کے ماحولیاتی نمونے پولیو پازیٹو ہیں، ایبٹ آباد، بنوں، ٹانک کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا ہے، کراچی ایسٹ، ساوتھ کی سیوریج لائنیں پولیو وائرس سے آلودہ ہیں۔

    لاہور، سرگودھا کے ماحولیاتی نمونوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، تیس اضلاع کے ماحولیاتی نمونے پولیو سے پاک نکلے ہیں، رواں سال ملک میں چھ پولیو وائرس کیس رپورٹ ہو چکے ہیں رواں سال سندھ سے 4، کے پی ایک، پنجاب ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/khyber-pakhtunkhwa-another-polio-case-confirmed/

  • ملک کے تین صوبوں کی سیوریج لائنوں میں پولیو وائرس کی تصدیق

    ملک کے تین صوبوں کی سیوریج لائنوں میں پولیو وائرس کی تصدیق

    اسلام آباد: ملک کے تین صوبوں کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی نشاندہی ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی نااہلی کے باعث پولیو وائرس نے ملک پر پھر سے پنجے گاڑھ دیے ہیں، پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی ٹیکنیکل رپورٹ وزارت صحت کو موصول ہو گئی جس میں ملک 3 صوبوں کے 12 اضلاع کی سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق کی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ملک کے 12 اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں وائرس پایا گیا ہے، جس میں حب، اوستہ محمد، ڈیرہ بگٹی کی سیوریج لائنز میں پولیو پازیٹیو نکلی ہیں۔

    ملک سے پولیو وائرس ختم نہ ہونے کی وجوہات سامنے آگئیں

    اس کے علاوہ کوئٹہ، نصیر آباد کی سیوریج لائنیں پولیو پازیٹیو ہیں، ڈی آئی خان، ٹانک، بنوں کی سیوریج میں پولیو وائر سپایا گیا ہے، اٹک، جھنگ، ملتان، خانیوال کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ خانیوال کی سیوریج لائنوں میں پہلی بار پولیو وائرس پایا گیا ہے، پولیو ٹیسٹ کیلئے سیوریج لائنز سے سیمپلز نومبر، دسمبر میں لئےگئے تھے۔

  • ملک کے تین صوبوں کی سیوریج لائنوں میں پولیو وائرس کی تصدیق

    ملک کے تین صوبوں کی سیوریج لائنوں میں پولیو وائرس کی تصدیق

    اسلام آباد: ملک کے تین صوبوں کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس ٹائپ ون (ڈبلیو پی وی ون) کی نشاندہی ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی نااہلی کے باعث پولیو وائرس نے ملک پر پھر سے پنجے گاڑھ دیے ہیں، پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی ٹیکنیکل رپورٹ وزارت صحت کو موصول ہو گئی جس میں ملک 3 صوبوں کے 26 اضلاع کی سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق کی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق حیدرآباد، جیکب آباد، جامشورو، قمبر، کراچی سینٹرل، کراچی ایسٹ، کراچی ساؤتھ، کیماڑی، کورنگی، ملیر، میرپور خاص، شہید بینظیر آباد، سجاول، سکھر، چمن، لورالائی، پشین، کوئٹہ، ژوب، اسلام آباد، باجوڑ، پشاور، ڈیرہ غازی خان، لاہور، ملتان اور راولپنڈی کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا۔

    واضح رہے کہ رواں سال 80 سے زائد اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جب کہ ملک بھر میں 67 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    قومی ادارہ صحت کے مطابق رواں برس رپورٹ ہونے والے کیسز میں سب سے زیادہ 26 کا تعلق بلوچستان سے ہے جب کہ خیبرپختونخوا سے 18، سندھ سے 17 اور پنجاب، اسلام آباد سے ایک، ایک کیس رپورٹ ہوا۔

    وزارت صحت نے گزشتہ دنوں ایک بیان میں کہا تھا کہ رواں برس رپورٹ ہونے والے پولیو کیسز میں 60 فیصد بچوں کو روٹین امیونائزیشن کی کوئی ویکسین نہیں لگی، جس کی وجہ سے بچوں میں مرض کی شدت دیکھنے میں آئی۔