Tag: polio

  • پنجاب کے 3 اضلاع میں انسداد پولیو مہم کا دوسرا  روز

    پنجاب کے 3 اضلاع میں انسداد پولیو مہم کا دوسرا روز

    لاہور : پنجاب کے 3 اضلاع میں انسداد پولیو مہم آج دوسرے روز بھی جاری ہے، پہلے روز پنجاب بھر میں 92000 بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں انسداد پولیو مہم کا آج دوسرا روز ہے، جس میں 900 سے زائد ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔

    پنجاب پولیو پروگرام کے مطابق لاہور میں پہلے روز 12840 بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے جبکہ فیصل آباد میں 75000 اور اٹک میں 17000 سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جا چکے ہیں۔

    ڈی ڈی ایچ او راوی ٹاؤن ڈاکٹر نادیہ کا کہنا ہے کہ بہت سارے بچے اپنے گھروں میں موجود نہیں تھے، والدین سے گذارش ہے بچوں کو لازمی پولیو کے قطرے پلائیں اور رہ جانے والے بچوں کو آنے والے دنوں میں قطرے پلائے جائیں گے۔

    پنجاب پولیو پروگرام کا کہنا ہے کہ والدین پولیو ٹیموں کے ساتھ تعاون کریں۔

    کوئٹہ کی دس یونین کونسل میں ایک لاکھ دس ہزارسےزائد بچوں کو انسداد پولیو کےدو بوندپلانے کا ہدف ہے جبکہ جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا،انگوراڈا سمیت مختلف علاقوں میں انسداد پولیو مہم جاری ہے، پولیو ٹیموں کی سیکورٹی کیلئے سخت اقدامات کئے گئے ہیں۔

  • انسداد پولیو مہم کا پنجاب کے3 اضلاع میں آغاز

    انسداد پولیو مہم کا پنجاب کے3 اضلاع میں آغاز

    لاہور: صوبہ پنجاب کے تین اضلاع میں آج سے انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوگیا، پولیو مہم کرونا کی وجہ سے تاخیر کا شکار تھی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے تین اضلاع میں آج سے چار روزہ پولیو مہم کا آغاز ہوگیا، انسداد پولیو مہم کے لیے 9 سو سے زائد پولیو ٹیمیں فیلڈ میں کام کر رہی ہیں۔

    نمائندہ اے آروائی نیوز حسن حفیظ نے لاہور میں راوی ٹاؤن کی ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر نادیہ سے سوال کیا کہ پولیو مہم کے دوران ایس او پیز کا کس حد تک خیال رکھا جا رہے ہے جس پر انہوں نے جواب دیا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے احتیاطی تدابیر استعمال کرتے ہوئے ہم نے ٹیموں کو ماسک اور سینیٹائزر فراہم کیے ہیں۔

    ڈاکٹر نادیہ کا کہنا تھا کہ لاہور کی 6 یونین کونسلز میں 3 سو سے زائد پولیو ورکرز 56 ہزار 22 بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں گے۔

    پولیو کیس آنے پر ڈپٹی کمشنر سے جوابدہی ہوگی: عثمان بزدار

    دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ پنجاب کو پولیو فری بنانا ہمارا مشن ہے، پنجاب میں انسداد پولیو کی مہم میں غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کروں گا۔

    سردار عثمان بزدار کا مزید کہنا تھا کہ پولیو کیس آنے پر ڈپٹی کمشنر سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔

  • ‘ پولیو ویکسین بچے کی عمر بھر کی معذوری سے بچاؤ کا واحد حل ہے’

    ‘ پولیو ویکسین بچے کی عمر بھر کی معذوری سے بچاؤ کا واحد حل ہے’

    اسلام آباد : سربراہ قومی پولیو پروگرام ڈاکٹرصفدر رانا کا کہنا ہے کہ ویکسین بچے کی عمر بھر کی معذوری سے بچاؤ کا واحد حل ہے، والدین بچوں کوپولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلوائیں۔

    تفصیلات کے مطابق سربراہ قومی پولیو پروگرام ڈاکٹرصفدر رانا کی اے آر وائی نیوز سےخصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا خصوصی انسداد پولیو مہم چاروں صوبوں میں جاری ہے، ہم 5مخصوص اضلاع کراچی،کوئٹہ،فیصل آباد،اٹک، جنوبی وزیرستان میں ہو رہی ہے۔

    ڈاکٹرصفدررانا کا کہنا تھا کہ کراچی کی 23، کوئٹہ کی 10 یونین کونسل اور فیصل آباد کی 55 یونین کونسل میں مہم جاری ہے، مہم میں 5سال سے کم عمر 8لاکھ بچوں کی ویکسی نیشن ہو گی۔

    سربراہ قومی پولیوپروگرام نے کہا کہ انسداد پولیو مہم میں 8ہزار کے قریب اہلکار تعینات رہیں گے، مہم کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور ٹیموں کو بھرپور سیکیورٹی فراہم کی گئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ویکسین بچے کی عمر بھر کی معذوری سے بچاؤ کا واحد حل ہے، والدین بچوں کوپولیو سے بچاؤکےقطرے ضرور پلوائیں اور انسدادپولیو ٹیموں سےبھرپور تعاون کریں۔

  • پولیو کیس آنے پر ڈپٹی کمشنر سے جوابدہی ہوگی: عثمان بزدار

    پولیو کیس آنے پر ڈپٹی کمشنر سے جوابدہی ہوگی: عثمان بزدار

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ پنجاب کو پولیو فری بنانا ہمارا مشن ہے، پولیو کیس آنے پر ڈپٹی کمشنر سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت انسداد پولیو کے لیے خصوصی ٹاسک فورس کا اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں انسداد پولیو کے لیے مربوط انداز میں مؤثر اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ پنجاب کو پولیو فری بنانا ہمارا مشن ہے، پنجاب میں انسداد پولیو کی مہم میں غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کروں گا۔ کرونا وائرس کے پیش نظر انسداد پولیو مہم کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ متعلقہ اجلاس نہ کرنے پر بعض ڈپٹی کمشنرز کو وارننگ جاری کی گئی، پولیو کیس پر متعلقہ سی ای او ہیلتھ کے خلاف ایکشن ہوگا۔ پولیو کیس آنے پر ڈپٹی کمشنر سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ اچھی کارکردگی پر ڈپٹی کمشنرز اور ٹیم کی حوصلہ افزائی کی جائے گی، انسداد پولیو مہم میں کرونا وائرس سے بچاؤ کی حفاظتی تدابیر اختیار کی جائیں۔

    اجلاس میں 50 سال سے زائد عمر کے پولیو ورکرز کو فیلڈ ڈیوٹی سے استثنیٰ دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ انسداد پولیو ورکرز ماسک اور سینی ٹائزر کا استعمال لازمی کریں گے، فیلڈ میں جانے سے قبل انسداد پولیو ورکرز کی اسکریننگ ہوگی۔

  • 4 ماہ کے وقفے کے بعد ملک میں 5 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز

    4 ماہ کے وقفے کے بعد ملک میں 5 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز

    اسلام آباد : 4 ماہ کے وقفے کے بعد ملک میں انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوگیا ، کراچی، کوئٹہ، فیصل آباد، اٹک اور جنوبی وزیرستان میں انسداد پولیومہم جاری ہے، مہم میں 8 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا کے باعث 4 ماہ کے وقفے کے بعد ملک کے 5مخصوص اضلاع میں انسدادپولیومہم کا آغاز ہوگیا ، حکام انسداد پولیوپروگرام کا کہنا ہے کہ کوروناکےباعث 20مارچ کو مہم معطل کی گئی تھی، کراچی،کوئٹہ،فیصل آباد،اٹک،جنوبی وزیرستان میں انسداد پولیومہم جاری ہے، مہم میں 5سال سےکم عمر 8لاکھ بچوں کوپولیوسےبچاؤ کےقطرے پلائے جائیں گے۔

    حکام کے مطابق انسداد پولیو مہم میں 8 ہزار ہیلتھ ورکرز حصہ لے رہے ہیں، والدین بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلوائیں اور انسداد پولیو ٹیموں کے ساتھ بھرپور تعاون کریں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ انسداد پولیو مہم 20 جولائی سے 24 جولائی تک جاری رہے گی۔

    شہر قائد میں انسداد پولیو مہم کورونا کے باعث مخصوص ٹائونز میں شروع کردی گئی ہے، ترجمان کے مطابق پولیومہم بلدیہ،اورنگی،نارتھ نآظم آباداور لیاقت آباد میں چلائی جائے گی، مہم کے دوران 5سال سے کم عمر کے2 لاکھ60ہزار بچوں کو پولیوسے بچائو کے قطرے پلائے جائیں گے۔

    مختلف علاقوں میں ٹیموں کو سیکورٹی فراہم کرنے کے لئے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں رواں سال کے دوران سندھ بھرمیں 20 بچے پولیو کاشکار ہوئے۔

    پنجاب پولیو پروگرام کے تحت ان اضلاع میں پولیو وائرس کے پھیلاؤ اور پولیو کیسوں کو مدنظر رکھتے ہوئے پولیو مہم کا آغاز کردیا ہے، مہم کا انعقاد لاہور راوی ٹاؤن کی 6 یونین کونسلوں، فیصل آباد کی 44 اور اٹک کی 14 یونین کونسلوں میں کیا جارہا ہے۔

    پولیو مہم کے کامیاب انعقاد کے لئے 900 سے زائد پولیو ٹیموں کی تشکیل کر دی گئی ہے، کوروناکے پھیلاؤ کے پیش نظر پولیو ٹیموں اور بچوں کی حفاظت کے لئے پولیو ٹیمں کو ماسک اور سینیٹائزر فراہم کر دیئے گئے ہیں۔

    خیبر پختونخوا میں بھی آج سے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں پانچ روزہ خصوصی انسدادپولیو مہم کا آغازہوگیا ، مہم کے دوران5سال سے کم عمر کے 78ہزاربچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔

    پولیو مہم کے لئے تربیت یافتہ پولیو ورکرز پر مشتمل 609ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ 594موبائل اور15 فکسڈٹیمیںاور نگرانی کے لئے 167 ایریا انچارجز بھی تعینات ہوں گے

    مہم میں تعطل سے بچوں کی قوت مدافعت کم ہونے کے خطرات بڑھ گئے ہیں مہم کی بحالی کا فیصلہ وفاقی حکومت اور معاون اداروں کی مشاورت سے کیا گیا۔

    مہم کے دوران سماجی فاصلہ سمیت تمام ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔ پولیوورکرزکو ماسکس، ہینڈ سینیٹائزرز، انفراریڈ تھرمامیٹرز سمیت تمام پی پی ایزفراہم کی گئی ہے۔

    یاد رہے این سی او سی کا کہنا تھا کہ اگست، ستمبر میں بڑے پیمانے پر انسداد پولیو مہم چلے گی اور قومی انسدادپولیومہم کا تیسرا مرحلہ سال کی آخری سہ ماہی میں ہو گا، گھر گھر مہم پولیو اور کوروناسےشعور اجاگر کرنےمیں مددگار ہوگی۔

  • پنجاب میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا

    پنجاب میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا، بچے کی عمر 26 ماہ ہے اور اس کے دونوں ہاتھ اور پاؤں وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے راوی ٹاؤن سے نیا پولیو کیس سامنے آگیا، پولیو سے متاثرہ بچے کی عمر 26 ماہ ہے۔

    انسداد پولیو پروگرام کا کہنا ہے کہ بچے کے دونوں ہاتھ اور پاؤں وائرس سے متاثر ہوئے، بچہ جون میں فالج کا شکار ہوا جس کے بعد نیشنل لیبارٹری نے وائرس کی تصدیق کی۔

    پنجاب پولیو پروگرام انچارج سندس ارشاد کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے انسداد پولیو مہم تعطل کا شکار ہے، پولیو سے متاثرہ اضلاع میں مہم کا جلد آغاز کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک بھر میں اب تک پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 59 ہوچکی ہے جن میں سے 21 صوبہ خیبر پختونخواہ، 20 سندھ اور 14 بلوچستان سے سامنے آئے ہیں۔ صوبہ پنجاب سے 4 پولیو کیسز سامنے آئے۔

    پولیو کے حوالے سے سال 2019 پاکستان کے لیے بدترین رہا تھا جب ملک بھر میں 147 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے، پولیو کی یہ شرح سنہ 2014 کے بعد بلند ترین تھی کیونکہ اس سے قبل 2014 میں پولیو وائرس کے 306 کیسز سامنے آئے تھے اور یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔

    سنہ 2015 میں ملک میں 54، 2016 میں 20، 2017 میں سب سے کم صرف 8 اور سنہ 2018 میں 12 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے۔

  • کرونا وائرس کی وجہ سے تعطل کا شکار انسداد پولیو مہم دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ

    کرونا وائرس کی وجہ سے تعطل کا شکار انسداد پولیو مہم دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت انسداد پولیو پر صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس میں کرونا وائرس کی وجہ سے تعطل کا شکار انسداد پولیو مہم پھر سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت انسداد پولیو پر صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیر صحت، وزیر بلدیات، چیف سیکریٹری، آئی جی پولیس، کمشنر، سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری تعلیم اور سیکریٹری بلدیات شریک ہوئے۔

    اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں رواں سال 58 پولیو کے کیسز رپورٹ ہوئے، سندھ میں 20، خیبر پختونخواہ میں 21، بلوچستان میں 14 اور پنجاب میں 3 کیسز ہیں۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ اب بھی کراچی کے 8 ٹاؤنز میں پولیو کے ماحولیاتی نمونے مثبت ہیں، ان علاقوں میں سہراب گوٹھ، مچھر کالونی، خمیسو گوٹھ، صدر ٹاؤن، چکورہ نالہ، گلستان ٹاؤن کا راشد منہاس، بلدیہ میں محمد خان کالونی، بن قاسم ٹاؤن کا بختاور گوٹھ، سائٹ میں اورنگی نالہ،کورنگی ٹاؤن میں کورنگی نالہ، لیاقت آباد ٹاؤن میں حاجی مرید گوٹھ اور صدر ٹاؤن میں ہجرت کالونی شامل ہیں۔

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کرونا وائرس کے باعث پولیو مہم مارچ سے رکی ہوئی ہے، ٹرانزٹ پوائنٹس پر جو پولیو ویکسین دی جاتی تھی وہ بھی رک گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہر ماہ 7 لاکھ بچوں کو ویکسین دی جاتی تھی وہ بھی رک گئی ہے، جولائی سے پولیو ویکسین کی سرگرمیاں دوبارہ شروع کی جائیں، ڈبلیو ایچ او کی گائیڈ لائن کے مطابق پولیو ورکرز کو کٹ پہنائی جائیں۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ 5 موبائل ویکسی نیشن گاڑیاں کراچی کے خطرناک علاقوں میں رکھی گئیں۔

    اجلاس میں کراچی کی 154 یو سیز میں اسپیشل موبائل ٹیموں سے پولیو ویکسین کرنے اور 34 یونین کونسلوں میں کمیونٹی بیسڈ ویکسی نیشن کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے آئی جی پولیس کو پولیو ٹیموں کو ضروری سیکیورٹی دینے کی ہدایت کی، ضلع جنوبی اور ضلع ملیر میں ایمرجنسی رسپانس یونٹ قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ نے پولیو ورکرز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پولیو ورکرز نے کرونا وائرس میں بھی بہت سپورٹ کیا، ہمیں مل کر پولیو سے جان چھڑانی ہے، یہ ہماری نیشنل اور انٹرنیشنل کمٹمنٹ ہے۔

  • بلوچستان میں 24 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق

    بلوچستان میں 24 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا، متاثرہ بچہ پشین کا رہائشی ہے اور اس کی عمر 24 ماہ ہے، ملک میں پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 51 ہوچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ پشین میں 24 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد بلوچستان میں پولیو کیسز کی تعداد 12 ہوگئی۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک بھر میں اب تک پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 51 ہوچکی ہے جن میں سے 20 صوبہ خیبر پختونخواہ، 17 سندھ اور 12 بلوچستان سے سامنے آئے ہیں۔ صوبہ پنجاب سے 2 پولیو کیسز سامنے آئے۔

    پولیو کے حوالے سے سال 2019 پاکستان کے لیے بدترین رہا تھا جب ملک بھر میں 146 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے، پولیو کی یہ شرح سنہ 2014 کے بعد بلند ترین تھی کیونکہ اس سے قبل 2014 میں پولیو وائرس کے 306 کیسز سامنے آئے تھے اور یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔

    سنہ 2015 میں ملک میں 54، 2016 میں 20، 2017 میں سب سے کم صرف 8 اور سنہ 2018 میں 12 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے۔

  • پنجاب میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا

    پنجاب میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا

    لاہور: صوبہ پنجاب میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا، متاثرہ بچہ تونسہ شریف کا رہائشی ہے اور اس کی عمر 36 ماہ ہے، ملک میں پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 49 ہوچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیرہ غازی خان میں پولیو وائرس کا کیس سامنے آگیا۔ محکمہ صحت پنجاب کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچہ تحصیل تونسہ شریف کا رہائشی ہے، بچے کی عمر 36 ماہ ہے اور اسے انڈر آبزرویشن رکھا گیا ہے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں اب تک رواں برس 2 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں۔

    رواں برس ملک بھر میں اب تک پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 49 ہوچکی ہے جن میں سے 20 صوبہ خیبر پختونخواہ، 17 سندھ اور 10 بلوچستان سے سامنے آئے ہیں۔ صوبہ پنجاب سے 2 پولیو کیسز سامنے آئے۔

    پولیو کے حوالے سے سال 2019 پاکستان کے لیے بدترین رہا تھا جب ملک بھر میں 147 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے، پولیو کی یہ شرح سنہ 2014 کے بعد بلند ترین تھی کیونکہ اس سے قبل 2014 میں پولیو وائرس کے 306 کیسز سامنے آئے تھے اور یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔

    سنہ 2015 میں ملک میں 54، 2016 میں 20، 2017 میں سب سے کم صرف 8 اور سنہ 2018 میں 12 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے۔

  • ملک میں ایک روز میں 2 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے

    ملک میں ایک روز میں 2 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے

    اسلام آباد: ملک میں ایک روز میں 2 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے جس کے بعد رواں برس پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 31 ہوگئی، نئے پولیو کیسز صوبہ خیبر پختونخواہ اور سندھ میں ریکارڈ کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں پولیو کے 2 نئے کیس سامنے آگئے۔ ایک کیس صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع خیبر کے علاقے نیکی خیل کا ہے جہاں 3 سالہ بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    فیلڈ سپروائزر میڈیکل افسر ڈاکٹر عثمان کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچی کو انسداد پولیو قطرے پلائے گئے تھے، نئے کیس کے بعد رواں سال ضلع خیبر میں پولیو کیسز کی تعداد 7 ہوگئی۔

    ذرائع قومی ادارہ صحت نے بھی سندھ میں ایک اور پولیو کیس کی تصدیق کی ہے، سندھ کے ضلع نوشہرو فیروز کی 4 سالہ بچی پولیو وائرس کا شکار ہوئی ہے۔

    یاد رہے کہ رواں برس ملک بھر میں اب تک پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 31 ہوچکی ہے جن میں سے 16 صوبہ خیبر پختونخواہ، 9 سندھ اور 5 بلوچستان سے سامنے آئے ہیں۔ صوبہ پنجاب سے 1 پولیو کیس ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    پولیو کے حوالے سے سال 2019 بدترین رہا جب ملک بھر میں 146 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے، پولیو کی یہ شرح سنہ 2014 کے بعد بلند ترین شرح ہے۔ 2014 میں پولیو وائرس کے 306 کیسز سامنے آئے تھے اور یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔

    سنہ 2015 میں ملک میں 54، 2016 میں 20، 2017 میں سب سے کم صرف 8 اور سنہ 2018 میں 12 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے۔

    اس تمام عرصے میں پولیو کیسز کی سب سے زیادہ شرح صوبہ خیبر پختونخواہ میں دیکھی گئی۔ صوبہ سندھ بدقسمتی سے اس حوالے سے دوسرے نمبر پر رہا۔

    گزشتہ برس کے مجموعی 146 پولیو کیسز میں سے صرف خیبر پختونخواہ میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 92 تھی۔ 30 کیسز سندھ میں اور بلوچستان اور پنجاب میں 12، 12 کیسز سامنے آئے تھے۔