Tag: polio

  • ڈیرہ غازی خان میں پولیو کا نیا کیس سامنے آ گیا

    ڈیرہ غازی خان میں پولیو کا نیا کیس سامنے آ گیا

    لاہور: پنجاب انسداد پولیو پروگرام نے نئے پولیو کیس کی تصدیق کر دی ہے، نیا پولیو کیس ڈی جی خان کی یو سی تونسہ میں رپورٹ ہوا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب انسداد پولیو پروگرام نے نئے کیس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈیرہ غازی خان کی یو سی تونسہ میں 8 ماہ کا بچہ پولیو کا شکار ہو گیا ہے۔

    انسداد پولیو پروگرام کے مطابق بچے کی دائیں ٹانگ پولیو وائرس سے متاثر ہوئی ہے، بچے کی حفاظتی ٹیکوں کی ہسٹری معلوم کی جا رہی ہے، ضلع میں 16 مارچ سے 5 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز بھی کیا جا رہا ہے۔

    ایک دن میں پولیو کے 5 نئے کیسز، تعداد 17 ہو گئی

    یاد رہے کہ 15 فروری کو ذرایع وزارت صحت نے کہا تھا کہ ایک دن میں پولیو کے 5 نئے کیسز سامنے آ گئے ہیں جس کے بعد رواں برس پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 17 ہو گئی ہے۔

    وزارت صحت کے مطابق 4 پولیو کیسز کا تعلق خیبر پختون خوا سے جب کہ ایک کا بلوچستان سے تھا، جن علاقوں سے پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ان میں لکی مروت کی یو سی غنڈی حسن خیل، کوٹکہ عرب خان، یو سی اباخیل، اور پشین کی یو سی تراٹہ شامل تھے۔ موذی مرض کے شکار بچوں کے والدین پولیو ویکسی نیشن سے انکاری تھے۔

    دو دن قبل وزارت قومی صحت نے ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ ملک گیر قومی انسداد پولیو مہم مکمل ہو گئی ہے، مہم کی کامیابی کا تناسب 100.3 فی صد رہا۔

  • پاکستان کی واحد پولیو ٹیسٹ لیبارٹری کی اپ گریڈیشن مکمل

    پاکستان کی واحد پولیو ٹیسٹ لیبارٹری کی اپ گریڈیشن مکمل

    اسلام آباد: پاکستان کی واحد پولیو ٹیسٹ لیبارٹری کی اپ گریڈیشن مکمل کر لی گئی، پولیو لیبارٹری کی اپ گریڈیشن جاپان کی حکومت کے تعاون سے کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ صحت میں پولیو لیبارٹری کی اپ گریڈیشن کی تقریب منعقد کی گئی، جس میں جاپانی سفیر متسودا کنینوری، صدر جائیکا ڈاکٹر کٹاؤکا شنیچی اور سربراہ عالمی ادارہ صحت پاکستان ڈاکٹر ماہی پلیتھا نے بھی شرکت کی۔

    جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جائیکا) کے صدر کٹاؤکا شنیچی نے کہا کہ پولیو لیبارٹری کی اپ گریڈیشن پر 33 لاکھ ڈالر کے اخراجات ہوئے، لیبارٹری کو پولیو ٹیسٹ کے لیے جدید مشینری فراہم کر دی ہے۔

    سربراہ نیشنل پولیو ایمرجنسی سینٹر ڈاکٹر رانا صفدر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لیبارٹری کی بہتری سے پولیو وائرس کے خاتمے میں بہتری آئے گی، لیبارٹری کی صلاحیت 30 ہزار پولیو ٹیسٹ سالانہ ہے، اس لیبارٹری میں پاکستان اور افغانستان کے پولیو نمونے ٹیسٹ ہوتے ہیں۔

    جاپانی سفیر متسودا کنینوری نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ لیبارٹری اپ گریڈیشن سے پولیو وائرس کی بہتر تشخیص ممکن ہوگی، جاپان انسداد پولیو کے لیے اپنا بھرپور تعاون جاری رکھے گا، ہم پاکستان کو انسداد پولیو کے لیے 229 ملین ڈالر امداد فراہم کر چکے ہیں۔

  • ایک دن میں پولیو کے 5 نئے کیسز، تعداد 17 ہو گئی

    ایک دن میں پولیو کے 5 نئے کیسز، تعداد 17 ہو گئی

    اسلام آباد: وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ملک میں ایک روز میں پولیو کے 5 نئے کیسز سامنے آ گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرایع وزارت صحت نے کہا ہے کہ ایک دن میں پولیو کے 5 نئے کیسز سامنے آ گئے ہیں جس کے بعد رواں برس پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 17 ہو گئی ہے۔

    وزارت صحت کے مطابق 4 پولیو کیسز کا تعلق خیبر پختون خوا سے جب کہ ایک کا بلوچستان سے ہے، جن علاقوں سے پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ان میں لکی مروت کی یو سی غنڈی حسن خیل، کوٹکہ عرب خان، یو سی اباخیل، اور پشین کی یو سی تراٹہ شامل ہیں۔ ذرایع کا کہنا ہے کہ موذی مرض کے شکار بچوں کے والدین پولیو ویکسی نیشن سے انکاری تھے۔

    یاد رہے کہ منگل کے روز شکارپور میں بھی پولیو کا ایک کیس سامنے آیا تھا، ڈی ایچ او شبیرشیخ کا کہنا تھا کہ شکارپور مدیجی میں 18 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق کی گئی۔

    بچوں کو پولیو کے قطرے نہ پلانے پر 2 نجی اسکولز کی رجسٹریشن معطل

    ادھر ملتان میں علی ٹاؤن سے حاصل کیے گئے سیوریج کے نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق کی گئی ہے، ڈی ایچ او ڈاکٹر فاروق کا کہنا تھا کہ یہ نمونے جنوری میں لیے گئے تھے۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں ضلعی انتظامیہ کے زیر اہتمام پولیو آگاہی ریلی بھی نکالی گئی، جو لاری اڈے سے کشمیر چوک تک گئی۔ دوسری طرف مردان میں غیر رجسٹرڈ موٹر سائیکل چلانے اور ڈبل سواری پر 5 دن پابندی عائد کر دی گئی ہے، ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ یہ پابندی انسداد پولیو مہم کے باعث دفعہ 144 کے تحت لگائی گئی ہے۔

    بدھ کے روز قومی اسمبلی اجلاس میں پارلیمانی سیکریٹری ڈاکٹر نوشین احمد نے کہا تھا کہ پولیو سے متعلق ملکی پالیسی پر نظر ثانی کی جا رہی ہے، صاف پانی سمیت دیگر اقدامات انسداد پولیو مہم کا حصہ بنیں گے۔ ادھر کراچی میں محکمہ صحت اور تعلیم کے اشتراک سےانسداد پولیو مہم کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ مہم میں نجی اسکولوں نے تعاون نہیں کیا۔ جس پر ڈائریکٹر پرائیوٹ اسکولز نے نجی اسکولوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 2 نجی اسکولوں کی رجسٹریشن معطل کر دی اور 40 اسکولوں کو شوکاز نوٹس جاری کر دیے۔

    خیال رہے کہ پولیو کے حوالے سے سال 2019 بد ترین رہا جب ملک بھر میں 144 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے، پولیو کی یہ شرح 2014 کے بعد بلند ترین شرح ہے۔ 2014 میں پولیو وائرس کے 306 کیسز سامنے آئے تھے اور یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔

  • سندھ میں ایک اور پولیو کیس کی تصدیق، مجموعی تعداد 12 ہوگئی

    سندھ میں ایک اور پولیو کیس کی تصدیق، مجموعی تعداد 12 ہوگئی

    کراچی: صوبہ سندھ میں ایک اور پولیو وائرس کیس کی تصدیق ہوگئی، رواں برس اب تک ملک بھر میں پولیو کیسز کی تعداد 12 ہوچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے شہر شکار پور میں پولیو کا کیس سامنے آیا ہے، مدیجی میں 18 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    یہ صوبہ سندھ میں سامنے آنے والا رواں برس پانچواں پولیو کیس ہے۔ اس سے قبل سندھ میں رتو ڈیرو کے 26 ماہ کے بچے اور ٹنڈو الہٰ یار کی 7 ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

    رواں برس سندھ سمیت ملک بھر میں اب تک پولیو کیسز کی تعداد 12 ہوچکی ہے جن میں سے 6 صوبہ خیبر پختونخواہ، 5 سندھ اور 1 بلوچستان سے سامنے آیا ہے۔

    خیال رہے کہ پولیو کے حوالے سے سال 2019 بدترین رہا جب ملک بھر میں 144 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے، پولیو کی یہ شرح سنہ 2014 کے بعد بلند ترین شرح ہے۔ 2014 میں پولیو وائرس کے 306 کیسز سامنے آئے تھے اور یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔

    سنہ 2015 میں ملک میں 54، 2016 میں 20، 2017 میں سب سے کم صرف 8 اور سنہ 2018 میں 12 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے۔

    اس تمام عرصے میں پولیو کیسز کی سب سے زیادہ شرح صوبہ خیبر پختونخواہ میں دیکھی گئی۔ صوبہ سندھ بدقسمتی سے اس حوالے سے دوسرے نمبر پر رہا۔

    گزشتہ برس کے مجموعی 144 پولیو کیسز میں سے صرف خیبر پختونخواہ میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 92 تھی۔ 30 کیسز سندھ میں، 12 بلوچستان اور 10 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آئے تھے۔

  • سندھ میں رواں سال کے تیسرے پولیو کیس کی تصدیق ہوگئی

    سندھ میں رواں سال کے تیسرے پولیو کیس کی تصدیق ہوگئی

    کراچی: صوبہ سندھ میں تیسرے پولیو وائرس کیس کی تصدیق ہوگئی، رواں برس اب تک ملک بھر میں پولیو کیسز کی تعداد 8 ہوچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایمرجنسی سینٹر پولیو سندھ کا کہنا ہے کہ صوبہ سندھ میں کشمور کی یو سی جمال میں 3 سال کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی۔ رواں سال سندھ میں پولیو کیسز کی تعداد 3 ہوگئی۔

    اس سے قبل سندھ میں رتو ڈیرو کے 26 ماہ کے بچے اور ٹنڈو الہٰ یار کی 7 ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

    رواں برس سندھ سمیت ملک بھر میں اب تک پولیو کیسز کی تعداد 8 ہوچکی ہے۔

    خیال رہے کہ پولیو کے حوالے سے سال 2019 بدترین رہا جب ملک بھر میں 144 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے، پولیو کی یہ شرح سنہ 2014 کے بعد بلند ترین شرح ہے۔ 2014 میں پولیو وائرس کے 306 کیسز سامنے آئے تھے اور یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔

    سنہ 2015 میں ملک میں 54، 2016 میں 20، 2017 میں سب سے کم صرف 8 اور سنہ 2018 میں 12 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے۔

    اس تمام عرصے میں پولیو کیسز کی سب سے زیادہ شرح صوبہ خیبر پختونخواہ میں دیکھی گئی۔ صوبہ سندھ بدقسمتی سے اس حوالے سے دوسرے نمبر پر رہا۔

    گزشتہ برس کے مجموعی 144 پولیو کیسز میں سے صرف خیبر پختونخواہ میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 92 تھی۔ 30 کیسز سندھ میں، 12 بلوچستان اور 10 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آئے تھے۔

  • سندھ میں رواں برس کا پہلا پولیو کیس

    سندھ میں رواں برس کا پہلا پولیو کیس

    کراچی: سال 2020 کا دوسرا اور صوبہ سندھ میں رواں برس کا پہلا پولیو کیس سامنے آگیا، ٹنڈو الہٰ یار کی 7 ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ سے پولیو کا نیا کیس سامنے آگیا، ٹنڈو الہٰ یار کی 7 ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ یہ رواں برس ملک میں دوسرا پولیو کیس ہے۔

    اس سے قبل صوبہ خیبر پختونخواہ میں سال 2020 کا پہلا پولیو کیس سامنے آیا تھا۔

    پولیو کے حوالے سے سال 2019 بدترین رہا جب ملک بھر میں 136 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے، پولیو کی یہ شرح سنہ 2014 کے بعد بلند ترین شرح ہے۔ 2014 میں پولیو وائرس کے 306 کیسز سامنے آئے تھے اور یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔

    سنہ 2015 میں ملک میں 54، 2016 میں 20، 2017 میں سب سے کم صرف 8 اور سنہ 2018 میں 12 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے۔

    اس تمام عرصے میں پولیو کیسز کی سب سے زیادہ شرح صوبہ خیبر پختونخواہ میں دیکھی گئی۔ صوبہ سندھ بدقسمتی سے اس حوالے سے دوسرے نمبر پر رہا۔

    گزشتہ برس کے مجموعی 136 پولیو کیسز میں سے صرف خیبر پختونخواہ میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 92 تھی۔ 25 کیسز سندھ میں، 11 بلوچستان اور 8 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آئے تھے۔

    دوسری جانب رواں سال کے آغاز پر ہی محکمہ انسداد پولیو پروگرام سے جاری شدہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے 15 شہروں سے پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔

    محکمے کے مطابق سندھ کے 4 اور بلوچستان سے 2 مقامات سے پولیو وائرس ملا، رپورٹ کے مطابق ملک بھر سے لیے گئے 13 نمونوں میں ٹائپ ون اور 2 میں ٹائپ ٹو وائرس کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔

    اسی طرح پنجاب کے 7 مقامات پر بھی سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ 2 مقامات پر پولیو کا ٹائپ ٹو وائرس سامنے آیا۔

  • ملک بھر میں پولیو وائرس بے قابو، مزید 6 کیسز رپورٹ

    ملک بھر میں پولیو وائرس بے قابو، مزید 6 کیسز رپورٹ

    اسلام آباد: ملک میں پولیو وائرس کا پھیلاؤ رکنے کا نام نہیں لے رہا، وزارت قومی صحت نے مزید 6 پولیو کیسز رپورٹ ہونے کی تصدیق کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں پولیو کے 6 کیسز سامنے آگئے، 2 پولیو کیسز کا تعلق صوبہ پنجاب کے ڈیرہ غازی خان سے ہے۔

    ذرائع وزارت قومی صحت کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا سے بھی 2 کیسز سامنے آئے جن میں سے ایک ڈیرہ اسمعٰیل خان اور ایک لکی مروت سے ہے۔ سندھ کے شہروں جامشورو اور قمبر سے بھی 1، 1 پولیو کیس رپورٹ ہوا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیرہ اسمعٰیل خان کی یو سی لچرہ کے 2 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، متاثرہ بچے کی پولیو ویکسی نیشن نہیں ہوئی تھی۔ لکی مروت کی یو سی باسط خیل کی 9 ماہ کی بچی پولیو وائرس کا شکار ہوئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق سندھ کے ضلع قمبر کی یو سی لالو رونق کا 3 سالہ بچہ جبکہ ضلع جامشورو کی یو سی سہون 2 کا 12 سالہ بچہ پولیو وائرس کا شکار ہوا۔

    اسی طرح ڈیرہ غازی کی یو سی علی والا کی 6 ماہ کی بچی اور یو سی سخی سرور کی ایک ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس (جنوری 2019 سے جنوری 2020 تک) کے مجموعی پولیو کیسز کی تعداد 134 ہوچکی ہے۔ یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 91 ہوگئی ہے۔ 24 کیسز سندھ میں، 11 بلوچستان اور 8 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

  • حکومت نے 99 فیصد بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف حاصل کرلیا

    حکومت نے 99 فیصد بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف حاصل کرلیا

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ حالیہ مہم میں 99 فیصد بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف حاصل کیا گیا، مہم میں مجموعی طور پر 2 لاکھ65ہزار ورکرز نے حصہ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد پولیو مہم کے خاتمے پر معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ رواں سال 111 پولیو کیس رپورٹ ہونے کے بعد مہم کی اہمیت بڑھ گئی تھی، بلوچستان اور کےپی کے دورافتادہ اضلاع سے اعداد وشمار آنا باقی ہیں، اعدادوشمار کے مطابق 39.1 ملین(99 فیصد) بچوں کو حفاظتی قطرے پلائے گئے۔

    انہوں نے بتایا کہ کراچی، کوئٹہ، خیبر، پشین اور قلعہ عبداللہ میں آج اور کل بھی حفاظتی قطرے پلائے جائیں گے، مہم کا آغاز وزیراعظم نے بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلا کر کیا تھا، وزیراعظم کا اقدام پولیو کے خلاف قومی یکجہتی کی بڑی علامت ہے، تمام وزرائے اعلیٰ اور سیاسی جماعتوں نے مہم کی کامیابی میں کردار ادا کیا۔

    انسدادِ پولیو مہم میں عدم دل چسپی، کامران آفریدی عہدے سے فارغ

    ظفرمرزا کا کہنا تھا کہ موذی مرض کے خاتمے کے لیے تمام مکتبہ فکر اپنا کردار ادا کریں، ہمیں پولیو وائرس کے خاتمے میں مشکلات کا سامنا ہے، عالمی برادری پولیو کے خاتمے کے لیےتعاون کررہی ہے، مشترکہ کوششوں سے پاکستان کو پولیو فری ملک بنا ئیں گے۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک بھر میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 100 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

  • اسلامی ترقیاتی بینک نے پولیو کے خاتمے کے لیے بڑے پیمانے پر اعانت کی: حماد اظہر

    اسلامی ترقیاتی بینک نے پولیو کے خاتمے کے لیے بڑے پیمانے پر اعانت کی: حماد اظہر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر کا کہنا ہے کہ اسلامی ترقیاتی بینک نے پولیو خاتمہ پروگرام کے لیے بڑے پیمانے پر مالی اعانت کی، پروگرام نے ایک مذہبی عنصر لانے میں بھی کردار ادا کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر نے پولیو کے خاتمے سے متعلق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیو خاتمہ پروگرام کی حمایت کے لیے اس کا حصہ بننے پر فخر ہے۔

    حماد اظہر کا کہنا تھا کہ پروگرام میں شریک اسٹیک ہولڈرز کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں۔

    حماد اظہر نے حکومت پاکستان کی جانب سے ایل ایل ایف ڈونر سرٹیفکیٹ پر بھی دستخط کیے۔ انہوں نے بتایا کہ اسلامک ڈویلپمنٹ بینک نے 12.43 بلین ڈالر کے پورٹ فولیو کی منظوری دی۔

    انہوں نے کہا کہ پروگرام سے پولیو وائرس کے خاتمے میں مدد ملے گی۔ سنہ 1988 میں پروگرام کے آغاز پر پولیو 125 سے زائد ممالک میں موجود تھا، روزانہ تقریباً 1 ہزار سے زائد بچے پولیو سے مفلوج ہوتے تھے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حفاظتی ٹیکے 3 ارب بچوں تک پہنچائے گئے، پولیو میں 99 فیصد کمی ہوئی۔ آئی ایس ڈی بی نے پولیو خاتمہ پروگرام کے لیے بڑے پیمانے پر مالی اعانت کی۔ پروگرام نے ایک مذہبی عنصر لانے میں بھی کردار ادا کیا ہے۔

  • پولیو قومی مسئلہ ہے، نمٹنے کے لیے سب مل کر کام کر رہے ہیں: عثمان بزدار

    پولیو قومی مسئلہ ہے، نمٹنے کے لیے سب مل کر کام کر رہے ہیں: عثمان بزدار

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے انسداد پولیو کی خصوصی مہم کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ یہ قومی مسئلہ ہے، اس سے نمٹنے کے لیے سب مل کر کام کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے انسداد پولیو کی خصوصی مہم کا افتتاح کر دیا۔ وزیر اعلیٰ نے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلا کر مہم کا آغاز کیا۔

    اس موقع پر وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں 2 کروڑ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے، 50 ہزار سے زائد خصوصی ٹیمیں گھر گھر جا کر بچوں کو قطرے پلائیں گی۔

    انہوں نے ڈپٹی کمشنرز کو خود جا کر انسداد پولیو مہم کی نگرانی کی ہدایت کی، انہوں نے کہا کہ صوبائی وزرا کو بھی انسداد پولیو مہم کے لیے ذمہ داریاں سونپ دی گئیں۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ والدین سے اپیل ہے بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلائیں، پنجاب کو پولیو فری صوبہ بنائیں گے۔ پولیو کے بعض کیس سامنے آنے پر بہت تشویش ہے۔ یہ قومی مسئلہ ہے، اس سے نمٹنے کے لیے سب مل کر کام کر رہے ہیں۔

    صوبہ پنجاب میں آج سے خصوصی انسداد پولیو مہم شروع کی گئی ہے جو 5 روز جاری رہے گی، یاسمین راشد سمیت صوبائی وزرا نے بھی بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلائے۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک بھر میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 100 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 72 ہوگئی ہے۔ 16 کیسز سندھ میں، 7 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔