Tag: polio

  • ملک سے پولیو کے خاتمے کا مشن، لیجنڈ کرکٹر بھی میدان میں آگئے

    ملک سے پولیو کے خاتمے کا مشن، لیجنڈ کرکٹر بھی میدان میں آگئے

    لاہور: ملک سے پولیو کے خاتمے کا مشن لیے لیجنڈ کرکٹر اور کراچی کنگز کے صدر وسیم اکرم نے انسداد پولیو مہم کی حمایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وسیم اکرم بھی اس بڑے مشن کی تکمیل کے لیے میدان میں آگئے، اور شہریوں سے بھی تعاون کی اپیل کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ ملکی شہری پولیو ورکرز سے تعاون کریں۔

    انہوں نے کہا کہ پولیو ورکرز اپنی جان پر کھیل کر اس بیماری کے خاتمے کے لیے کام کررہے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے اور پورے پاکستان کو پولیو ورکرز پر فخر ہے، جو اپنی جان پر کھیل کر ملک کو پولیو سے پاک کرنا چاہتے ہیں۔ خیال رہے کہ لیجنڈ کرکٹر اور کراچی کنگز کے صدر وسیم اکرم ملک میں فلاحی کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا انسداد پولیو مہم کا افتتاح

    واضح رہے کہ صوبہ پنجاب، خیبرپختونخوا اور سندھ میں پولیو مہم کا آغاز ہوچکا ہے۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک بھر میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 100 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ کا انسداد پولیو مہم کا افتتاح

    وزیر اعلیٰ سندھ کا انسداد پولیو مہم کا افتتاح

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے انسداد پولیو مہم کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کا خاتمہ ہم سب کی ذمے داری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے انسداد پولیو مہم کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے ہم مستقبل میں پولیو کیسز پر قابو پالیں گے، ہم نے نئی حکمت عملی ترتیب دی ہے۔ حکومت نے پچھلے 3 سال میں انسداد پولیو کے لیے وسائل فراہم کیے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کامیابی سب کے مل کر کام کرنے سے حاصل ہوگی۔ آج تمام سیاستدانوں کو بھول کر صرف پولیو کی خبر چلائیں، آج میں آصف زرداری کی طبیعت پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ اراکین اسمبلی کو کہا ہے اپنے حلقوں میں پولیو مہم کا آغاز کریں، وزیر اعظم بھی سب کام چھوڑ کر انسداد پولیو مہم کا افتتاح کریں۔ پولیو کا خاتمہ ہم سب کی ذمے داری ہے۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک بھر میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 100 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 72 ہوگئی ہے۔ 16 کیسز سندھ میں، 7 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے انسداد پولیو مہم کا آغاز کردیا

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے انسداد پولیو مہم کا آغاز کردیا

    پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے انسداد پولیو مہم کا آغاز کردیا، وزیر اعلیٰ نے خود بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیو مہم کے آغاز کے موقع پر وزیراعلیٰ کے پی کے کا کہنا تھا کہ پولیو کے حوالے سے خیبر پختونخوا میں الارمنگ صورتحال ہے، 54 کیسز بنوں ڈویژن سے سامنے آئے، علما اور میڈیا کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

    انہوں نے عزم کا اظہار کیا کہ خیبرپختونخوا کو پولیو فری بنائیں گے۔

    وزیر اعلیٰ محمود خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دوران مہم 67 لاکھ سے زائد بچوں کو حفاظتی قطرے پلائے جائیں گے، چاہتے ہیں صوبے سے مکمل طور پر پولیو کا خاتمہ ہو، صوبائی حکومت اس سے متعلق اقدامات کرتی رہے گی۔

    سندھ میں مزید 2 پولیو کیسز کی تصدیق، مجموعی تعداد 100 ہوگئی

    واضح رہے کہ رواں برس سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 100 ہوگئی ہے، دو روز قبل سندھ کے پولیو حکام نے سندھ سے مزید 2 پولیو کیسز کی تصدیق کی۔ دونوں کیسز میرپور خاص سے رپورٹ ہوئے ہیں۔ پولیو حکام کا کہنا تھا کہ سندھ میں رواں برس پولیو کیسز کی تعداد 16 ہوگئی ہے۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک بھر میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 100 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

  • سندھ میں مزید 2 پولیو کیسز کی تصدیق، مجموعی تعداد 100 ہوگئی

    سندھ میں مزید 2 پولیو کیسز کی تصدیق، مجموعی تعداد 100 ہوگئی

    کراچی: صوبہ سندھ میں مزید 2 پولیو کیسز کی تصدیق ہوگئی، رواں برس سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 100 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے پولیو حکام نے سندھ سے مزید 2 پولیو کیسز کی تصدیق کی ہے۔ دونوں کیسز میرپور خاص سے رپورٹ ہوئے ہیں۔

    پولیو حکام کا کہنا ہے کہ سندھ میں رواں برس پولیو کیسز کی تعداد 16 ہوگئی ہے۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک بھر میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 100 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 72 ہوگئی ہے۔ 16 کیسز سندھ میں، 7 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

    گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے انسداد پولیو مہم کا آغاز کرتے ہوئے تقریب سے خطاب میں کہا تھا کہ انسداد پولیو مہم میں جان دینے والے ورکرز قومی ہیرو ہیں، پولیو پر قابو نہ پایا گیا تو عالمی سطح پر مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ اگر کسی وجہ سے ورکر آپ کی دہلیز تک نہ پہنچیں تو مائیں خود اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے لے کر جائیں، ہم سب کو پولیو کے خاتمے کے لیے کام کرنا چاہیئے۔

  • سندھ میں 2 لاکھ سے زائد بچے پولیو ویکسین سے محروم

    سندھ میں 2 لاکھ سے زائد بچے پولیو ویکسین سے محروم

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پولیو کیسز پر دکھ اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کوششیں کیوں نتیجہ خیز نہیں ہو رہیں۔، وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ سندھ میں پولیو ویکسین سے محروم رہ جانے والے بچوں کی تعداد 2 لاکھ 412 ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت صوبائی پولیو ٹاسک فورس کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دکھ اور غصہ ہے کہ ہماری کوششیں کیوں نتیجہ خیز نہیں ہو رہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ 2018 میں ایک کیس سامنے آیا، اس سے ظاہر ہے کہ کہیں کوتاہی ہے۔ ہمیں اپنی کوتاہیوں کو شناخت کر کے ان کو ٹھیک کرنا ہے۔

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دی گئی کہ گڈاپ، گلشن، بلدیہ، لانڈھی، سائٹ ایریا اور لیاقت آباد سے نمونے لیے گئے تھے۔ نمونوں سے ثابت ہوا کہ پولیو وائرس ان علاقوں میں موجود ہے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ سندھ میں پولیو ویکسین سے جو بچے رہ گئے ان کی تعداد 2 لاکھ 412 ہے، کراچی ڈویژن میں 1 لاکھ 73 ہزار 521 بچے ویکسین سے رہ گئے ہیں۔

    بریفنگ کے مطابق نئی مہم میں 90 لاکھ 89 ہزار 234 بچوں کی پولی وویکسین کا ہدف رکھا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ 16 دسمبر سے پولیو کے خلاف نئی مہم شروع کریں۔

    خیال رہے کہ صوبہ سندھ سے گزشتہ دنوں ایک اور پولیو کا کیس سامنے آیا ہے، لاڑکانہ کی تحصیل ڈوکری میں 9 ماہ کے حسنین میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    محکمہ صحت کے مطابق اب تک سندھ سے 14 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں۔

    مجموعی طور پر رواں برس ملک بھر میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 94 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 68 ہوگئی ہے۔ 14 کیسز سندھ میں، 7 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

  • پولیو کیسز میں بھیانک اضافہ، سندھ میں ایک اور کیس سامنے آگیا

    پولیو کیسز میں بھیانک اضافہ، سندھ میں ایک اور کیس سامنے آگیا

    کراچی: صوبہ سندھ سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا، رواں برس مجموعی طور پر اب تک 94 پولیو کیسز رپورٹ کیے جاچکے ہیں جو بھیانک شرح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ کی تحصیل ڈوکری میں 9 ماہ کے حسنین میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ اب تک سندھ سے 14 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 94 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 68 ہوگئی ہے۔ 14 کیسز سندھ میں، 7 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

    چند روز قبل اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا تھا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے نیشنل اسٹریٹجک ایڈوائزری گروپ بنا ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کے مطابق انسداد پولیو پروگرام کو سیاست سے پاک کرنا چاہتے ہیں۔

    اس سے قبل وزارت صحت نے کہا تھا کہ ملک کے چاروں صوبوں میں پولیو وائرس دوبارہ پھیلنے لگا ہے، وزارت کی جانب سے چاروں صوبائی دارالخلافوں کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    علاوہ ازیں پولیو کے خلاف حفاظتی مہم کے لیے برطانیہ نے بھی 40 کروڑ پاؤنڈز کی امداد کا اعلان کیا تھا، اس امدادی پیکج کا اعلان پاکستان، افغانستان اور نائیجیریا کے لیے کیا گیا جس سے تینوں ممالک میں پولیو کے خاتمے کو ممکن بنایا جائے گا۔

  • ملک بھر میں 4 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے

    ملک بھر میں 4 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے

    اسلام آباد: ملک بھر میں پولیو کے 4 نئے کیسز سامنے آگئے، رواں برس مجموعی طور پر اب تک 82 پولیو کیسز رپورٹ کیے جاچکے ہیں جو خاصی خوفناک شرح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے مختلف شہروں سے 4 نئے پولیو کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ پولیو کے 3 کیسز خیبر پختونخوا کے علاقے لکی مروت اور ایک کراچی سے سامنے آیا۔

    لکی مروت میں ڈھائی سال کے بچے اور 2 ماہ کے 2 بچوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔ کراچی کے 2 سالہ بچے میں پولیو وائرس سامنے آیا جس کا تعلق جمشید ٹاؤن سے ہے۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 82 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 61 ہوگئی ہے۔ 9 کیسز سندھ میں، 7 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

    خیبر پختونخوا میں پولیو کی بڑھتی شرح پر وزیر اعظم عمران خان نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاق اور صوبوں کو پولیو کے خلاف مؤثر مہم چلانے کی ہدایت کی تھی، اور کہا تھا کہ پولیو کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

    پولیو کے حوالے سے منعقد خصوصی اجلاس میں وزیر اعظم کو بتایا گیا تھا کہ قطرے پلانے سے انکاری والدین کو راضی کرنے کے لیے با اثر افراد سے رابطے کیے، ویکسی نیشن پر منفی پروپیگنڈا ختم کرنے کے اقدامات بھی کیے گئے ہیں۔

    چند روز قبل وزارت صحت نے کہا تھا کہ ملک کے چاروں صوبوں میں پولیو وائرس دوبارہ پھیلنے لگا ہے، وزارت کی جانب سے چاروں صوبائی دارالخلافوں کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    علاوہ ازیں پولیو کے خلاف حفاظتی مہم کے لیے برطانیہ نے بھی 40 کروڑ پاؤنڈز کی امداد کا اعلان کیا تھا، اس امدادی پیکج کا اعلان پاکستان، افغانستان اور نائیجیریا کے لیے کیا گیا جس سے تینوں ممالک میں پولیو کے خاتمے کو ممکن بنایا جائے گا۔

  • پولیو وائرس ملک کے چاروں صوبوں میں دوبارہ پھیلنے لگا، برطانیہ کا امداد کا اعلان

    پولیو وائرس ملک کے چاروں صوبوں میں دوبارہ پھیلنے لگا، برطانیہ کا امداد کا اعلان

    اسلام آباد: وزارتِ صحت کے ذرایع کا کہنا ہے کہ پولیو وائرس ملک کے چاروں صوبوں میں دوبارہ پھیلنے لگا ہے، چاروں صوبائی دارالخلافوں کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارتِ صحت کے ذرایع نے کہا ہے کہ کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے جس کے لیے گٹروں سے نمونے 11 تا 17 اکتوبر لیے گئے تھے۔

    بتایا گیا ہے کہ لاہور کے 4، راولپنڈی کے 2 مقامات پر پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی، راولپنڈی کے علاقے صفدر آباد کے سیوریج، گلشن راوی، آؤٹ فال اسٹیشن ایچ، جی، ایف کے گٹرز میں وائرس کی تصدیق ہوئی جب کہ پشاور کے علاقے شاہین ٹاؤن کے گٹروں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ملک میں پولیو کے 3 نئے کیسز سامنے آ گئے

    ادھر کراچی کے سہراب گوٹھ، حاجی مرید گوٹھ، گلشن اقبال، گڈاپ، مچھر کالونی کے گٹروں میں، جب کہ کوئٹہ کے قلعہ عبداللہ کے ہادی پیکٹ، کازیبہ، طاؤس آباد، دادو کے مسان نالے کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    دریں اثنا، پولیو کے خلاف حفاظتی مہم کے لیے برطانیہ نے 40 کروڑ پاؤنڈز کی امداد کا اعلان کر دیا ہے، اس امدادی پیکیج کا اعلان پاکستان، افغانستان اور نائیجیریا کے لیے کیا گیا ہے، امدادی پیکیج سے تینوں ممالک میں پولیو کے خاتمے کو ممکن بنایا جائے گا۔

  • معاون خصوصی برائے انسداد پولیو بابر بن عطا مستعفی ہوگئے

    معاون خصوصی برائے انسداد پولیو بابر بن عطا مستعفی ہوگئے

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے انسداد پولیو بابر بن عطا نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ وہ ذاتی وجوہات کی بنا پر مستعفی ہورہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے انسداد پولیو بابر بن عطا نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ بابر بن عطا کا کہنا ہے کہ ذاتی وجوہات کی بنیاد پر استعفیٰ دیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے بابر بن عطا کا کہنا تھا کہ میں فخریہ طور پر کہہ سکتا ہوں کہ ہم نے ایک ایسا ماحول تشکیل دینے کے لیے بھرپور کوششیں کیں جس میں پولیو کا خاتمہ اولین ترجیح ہو۔

    انہوں نے کہا کہ جلد ہی ایک کال سینٹر کا بھی افتتاح کیا جانے والا ہے جو پولیو ویکسین کے حوالے سے لوگوں کو معلومات فراہم کرسکے گا۔

    بابر بن عطا کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت ایسی پوزیشن پر کھڑا ہے جب پولیو کا خاتمہ ہمیشہ کے لیے ممکن ہے۔

    خیال رہے کہ بابر بن عطا کا استعفیٰ اس وقت سامنے آیا ہے جب اینڈ پولیو پاکستان نے ملک میں 72 پولیو کیسز رپورٹ ہونے کی تصدیق کی ہے۔ یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخواہ میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 53 ہوگئی ہے۔ 8 کیسز سندھ میں، 6 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت بے تحاشہ پولیو کیسز رجسٹرڈ ہونے کے سبب پاکستان پر پہلے سے عائد سفری پابندیوں میں بھی توسیع کرچکا ہے۔

  • پختونخواہ میں ایک اور پولیو کیس رپورٹ

    پختونخواہ میں ایک اور پولیو کیس رپورٹ

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا جس کے بعد ملک میں پولیو کیسز کی شرح خطرناک حد تک پہنچ گئی، اب تک ملک میں 72 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اینڈ پولیو پاکستان کا کہنا ہے کہ صوبہ خیبر پختونخواہ میں پولیو کا نیا کیس سامنے آیا ہے۔ لکی مروت میں 3 ماہ کا بچہ پولیو سے متاثر ہوا۔

    اینڈ پولیو پاکستان کے مطابق متاثرہ بچے کو حفاظتی ٹیکوں کی کوئی خوراک نہیں دی گئی تھی۔

    ادارے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ والدین گمراہ کن پروپیگنڈوں پر کان نہ دھریں اور بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 72 ہوگئی ہے اور یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخواہ میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 53 ہوگئی ہے۔ 8 کیسز سندھ میں، 6 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

    خیبر پختونخواہ میں پولیو کی بڑھتی شرح پر وزیر اعظم عمران خان نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاق اور صوبوں کو پولیو کے خلاف مؤثر مہم چلانے کی ہدایت کی تھی، اور کہا تھا کہ پولیو کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

    پولیو کے حوالے سے منعقد خصوصی اجلاس میں وزیر اعظم کو بتایا گیا تھا کہ قطرے پلانے سے انکاری والدین کو راضی کرنے کے لیے با اثر افراد سے رابطے کیے، ویکسی نیشن پر منفی پروپیگنڈا ختم کرنے کے اقدامات بھی کیے گئے ہیں۔

    بعد ازاں پولیو کے خاتمے کے لیے سرگرم مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے بھی وزیر اعظم کو خط لکھا، جس میں انہوں نے پختونخواہ میں بڑھتے پولیو کیسز کا نوٹس لینے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔

    عالمی ادارہ صحت بے تحاشہ پولیو کیسز رجسٹرڈ ہونے کے سبب پاکستان پر پہلے سے عائد سفری پابندیوں میں بھی توسیع کرچکا ہے۔