Tag: polio

  • لاہور میں ایک اور پولیو کیس کی تصدیق

    لاہور میں ایک اور پولیو کیس کی تصدیق

    اسلام آباد: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا، رواں برس یہ لاہور میں ریکارڈ ہونے والا تیسرا پولیو کیس ہے جبکہ ملک بھر میں مجموعی پولیو کیسز کی تعداد 10 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور سے ایک اور پولیو وائرس کیس سامنے آگیا جس کی قومی انسداد پولیو پروگرام نے تصدیق کردی۔ پروگرام کے مطابق لاہور کے علاقے اقبال ٹاؤن کے 2 سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    اینڈ پولیو پاکستان کے مطابق صرف لاہور سے رواں برس سامنے آنے والا یہ تیسرا پولیو کیس ہے۔ لاہور میں پہلا کیس رواں برس جنوری جبکہ دوسرا گزشتہ ماہ ہی سامنے آیا تھا۔

    لاہور میں گزشتہ 3 ماہ میں پولیو کے 3 کیسز سامنے آئے ہیں، اس سے قبل شالیمار ٹاون کے ایک بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی، اس کے بعد اقبال ٹاؤن کے 10 سالہ بچے میں پولیو وائرس سامنے آیا۔

    بعد ازاں داتا گنج بخش ٹاؤن کی 13 ماہ کی بچی میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    رواں برس ملک میں اب تک 10 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں، جن میں سے خیبر پختونخواہ، قبائلی علاقوں اور پنجاب میں 3، 3 اور سندھ میں 1 ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    راولپنڈی سے ہونے والی سیمپلنگ پولیو وائرس سے پاک

    دوسری جانب پولیو کے خلاف جنگ میں راولپنڈی انتظامیہ کو بڑی کامیابی مل گئی، راولپنڈی کے مختلف علاقوں سے 450 سیمپلز لیے گئے تھے اور رپورٹ میں کسی بھی سیمل میں پولیو وائرس کی تصدیق نہیں ہوئی۔

    نالہ لئی میں پولیو وائرس کی موجودگی پر راولپنڈی کو ہائی رسک ضلع قرار دیا گیا تھا، پہلی مرتبہ راولپنڈی سے ہونے والی سیمپلنگ میں پولیو وائرس نہیں آیا۔

    خیال رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں صرف پاکستان اور افغانستان میں پولیو وائرس موجود ہے۔ چند روز قبل قومی انسداد پولیو پروگرام نے ملک کے 12 بڑے شہروں کے سوریج میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق کی تھی۔

    جن شہروں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ان میں پشاور، لاہور، کراچی، راولپنڈی، مردان، بنوں، وزیرستان، حیدر آباد، سکھر اور قمبر شہداد کوٹ شامل ہیں۔

    وائرس کی موجودگی پر پولیو ویکسی نیشن کے لیے عمر کی حد میں اضافے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا تھا جس کے بعد راولپنڈی اور پشاور میں 10 سال تک کے بچوں کی بھی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔

    چند روز قبل پاکستان میں داخل ہونے والے افغان شہریوں کی پولیو ویکسی نیشن کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا، ویکسی نیشن کے بعد افغان شہریوں کو پولیو کارڈ کا اجرا کیا جائے گا۔ پولیو کارڈ کے بغیر افغان شہری پاکستان میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔

  • پولیو ورکرز کو سیکیورٹی خطرات، ملک بھر میں انسداد پولیو مہم معطل

    پولیو ورکرز کو سیکیورٹی خطرات، ملک بھر میں انسداد پولیو مہم معطل

    اسلام آباد: پولیو ورکرز کو لاحق سیکیورٹی خطرات کے باعث ملک بھر میں انسداد پولیو مہم معطل کری گئی، پولیو مہم پشاور میں پیش آنے والے حالیہ واقعہ کے تناظر میں معطل کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیو ورکرز کو لاحق سیکیورٹی خطرات کے باعث حکومت نے ملک بھر میں انسداد پولیو مہم کو معطل کردیا۔ انسداد پولیو پروگرام نے چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے متعلقہ اداروں کو پولیو مہم معطل کرنے کی ہدایت کردی۔

    پولیو مہم کو پشاور میں پیش آنے والے حالیہ واقعہ کے تناظر میں معطل کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے جاری کیے جانے والے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ملک کے کسی بھی علاقے میں پولیو مہم نہیں چلائی جائے گی۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل پشاور میں انسداد پولیو مہم کے پہلے دن پولیو ویکسین کے ری ایکشن کی شکایت پر چند بچوں کو اسپتال لایا گیا تھا، خبر پھیلنے پر بے شمار خوفزدہ والدین اپنے تندرست بچوں کو بھی اسپتال لے آئے۔

    اس دوران مشتعل مظاہرین نے ڈی ایچ او اسپتال کی دیواریں گرا دی تھیں اور عمارت کو آگ بھی لگا دی تھی۔

    بعد ازاں خیبر پختونخواہ میں پولیو مہم کو ناکام بنانے کے لیے گھڑی گئی سازش اس وقت بے نقاب ہوگئی جبسوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو نے ڈرامہ طشت از بام کر دیا۔

    ویڈیو میں ایک شخص بچوں کو زبردستی اسٹریچر پر لٹا کر بے ہوشی کا ڈرامہ کرواتا دکھائی دیا جبکہ ویڈیو میں بچے تندرست دکھائی دے رہے تھے۔

    بچوں سے بے ہوشی کا ڈرامہ کروانے والے ملزم نذر محمد کو بعد ازاں بڈھ بیر پولیس نے گرفتار کر لیا تھا جبکہ انسداد پولیو مہم کےخلاف احتجاج کرنے والے 12 افراد کے خلاف پرچہ بھی درج کرلیا گیا، علاوہ ازیں سرکاری املاک کا جلاؤ گھیراؤ کرنے والوں کے خلاف آپریشن بھی شروع کردیا گیا۔

    اس کے بعد کوئٹہ، لاہور اور خیبر پختونخواہ کے مختلف علاقوں میں پولیو ورکرز پر حملے بھی ہوئے جن میں پولیس اہلکار اور پولیو ورکرز جاں بحق ہوئے۔

  • چمن میں پولیو ٹیم پر فائرنگ، خاتون پولیو ورکر جاں بحق

    چمن میں پولیو ٹیم پر فائرنگ، خاتون پولیو ورکر جاں بحق

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے ضلع چمن میں پولیو ٹیم پر فائرنگ سے ایک خاتون پولیو ورکر جاں بحق اور ایک زخمی ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ چمن کے علاقے سلطان زئی میں موٹر سائیکل پر سوار 2 حملہ آوروں نے پولیو ٹیم پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 35 سالہ خاتون پولیو ورکر نسرین جاں بحق ہوگئیں۔

    ان کے ساتھ موجود پولیو ورکر 24 سالہ راشدہ شدید زخمی ہوئیں جنہیں فوری طبی امداد کے لیے کوئٹہ کے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    اسسٹنٹ کمشنر نے بتایا کہ جاں بحق خاتون کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق واقعہ کے بعد ابتدائی طور پر سلطان زئی کے علاقے میں پولیو مہم عارضی طور پر معطل کردی گئی تاہم بعد میں چمن کے تمام ضلعوں میں مہم روک دی گئی۔

    ملزمان کی گرفتاری کے لیے علاقے کی ناکہ بندی کر کے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔

    افسوسناک واقعے پر وزیر اعظم کے مشیر برائے انسداد پولیو بابر بن عطا نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے قاتلوں کی گرفتاری کی یقین دہانی کروائی۔

    دوسری جانب سندھ کے ضلع نوشہرو فیروز کے علاقے شاہی بازار میں ایک شخص نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کر کے ٹیم کو گھر سے نکال دیا۔

    پولیو ٹیم شکایت درج کروانے تھانے پہنچی تو شہری اور اس کے ساتھیوں نے ٹیم کے ڈرائیور پر تشدد بھی کیا جس کے بعد پولیو ورکرز نے ملزمان کی گرفتاری اور تحفظ کی فراہمی تک مہم چلانے سے انکار کردیا۔

    پولیس کے مطابق معاملے کی انکوائری کر رہے ہیں جس کے بعد مقدمہ درج کر کے گرفتاری کریں گے۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل پشاور میں انسداد پولیو مہم کے پہلے دن پولیو ویکسین کے ری ایکشن کی شکایت پر چند بچوں کو اسپتال لایا گیا تھا، خبر پھیلنے پر بے شمار خوفزدہ والدین اپنے تندرست بچوں کو بھی اسپتال لے آئے۔

    اس دوران مشتعل مظاہرین نے ڈی ایچ او اسپتال کی دیواریں گرا دی تھیں اور عمارت کو آگ بھی لگا دی تھی۔

    بعد ازاں خیبر پختونخواہ میں پولیو مہم کو ناکام بنانے کے لیے گھڑی گئی سازش اس وقت بے نقاب ہوگئی جبسوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو نے ڈرامہ طشت از بام کر دیا۔

    ویڈیو میں ایک شخص بچوں کو زبردستی اسٹریچر پر لٹا کر بے ہوشی کا ڈرامہ کرواتا دکھائی دیا جبکہ ویڈیو میں بچے تندرست دکھائی دے رہے تھے۔

    بچوں سے بے ہوشی کا ڈرامہ کروانے والے ملزم نذر محمد کو بعد ازاں بڈھ بیر پولیس نے گرفتار کر لیا تھا جبکہ انسداد پولیو مہم کےخلاف احتجاج کرنے والے 12 افراد کے خلاف پرچہ بھی درج کرلیا گیا، علاوہ ازیں سرکاری املاک کا جلاؤ گھیراؤ کرنے والوں کے خلاف آپریشن بھی شروع کردیا گیا۔

  • راولپنڈی، لاہور اور پشاور پولیو وائرس کے حوالے سے انتہائی خطرناک شہر قرار

    راولپنڈی، لاہور اور پشاور پولیو وائرس کے حوالے سے انتہائی خطرناک شہر قرار

    اسلام آباد: رواں ماہ ملک کے مختلف حصوں سے لیے جانے والے سیمپلز میں سے لاہور، راولپنڈی اور ڈیرہ غازی خان میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوگئی، راولپنڈی، لاہور اور پشاور پولیو وائرس کے حوالے سے انتہائی خطرناک شہر قرار دے دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت تمام تر کوششوں کے باوجود پولیو وائرس کے خاتمے میں ناکام ہوگیا۔ راولپنڈی، لاہور اور پشاور پولیو وائرس کے حوالے سے انتہائی خطرناک شہر قرار دے دیے گئے۔

    مذکورہ بالا شہروں کے علاوہ لاہور، راولپنڈی اور ڈیرہ غازی خان سمیت متعدد اضلاع میں بھی پولیو کے نمونے مثبت آگئے۔ مذکورہ مقامات سے سیمپل رواں ماہ لیے گئے جن میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوگئی۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو پولیو کے مکمل خاتمے کے حوالے سے انتہائی سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ حکومت انسداد پولیو مہم کے لیے مذہبی رہنماؤں اور اساتذہ کو فعال کردار ادا کرنے کی درخواست کرے۔

    ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولیو مہم کامیاب بنانے کے لیے انکاری والدین کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانا ہوگی۔

    خیال رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں صرف پاکستان اور افغانستان میں پولیو وائرس موجود ہے۔ چند روز قبل قومی انسداد پولیو پروگرام نے ملک کے 12 بڑے شہروں کے سوریج میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق کی تھی۔

    جن شہروں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ان میں پشاور، لاہور، کراچی، راولپنڈی، مردان، بنوں، وزیرستان، حیدر آباد، سکھر اور قمبر شہداد کوٹ شامل ہیں۔

    وائرس کی موجودگی پر پولیو ویکسی نیشن کے لیے عمر کی حد میں اضافے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا تھا جس کے بعد راولپنڈی اور پشاور میں 10 سال تک کے بچوں کی بھی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔

    رواں برس اب تک 8 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں، جن میں سے 3، 3 خیبر پختونخواہ اور قبائلی علاقوں اور 1، 1 پنجاب اور سندھ میں ریکارڈ کیا گیا۔

    چند روز قبل پاکستان میں داخل ہونے والے افغان شہریوں کی پولیو ویکسی نیشن کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا، ویکسی نیشن کے بعد افغان شہریوں کو پولیو کارڈ کا اجرا کیا جائے گا۔ پولیو کارڈ کے بغیر افغان شہری پاکستان میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔

  • پشاور، کوئی بچہ انسداد پولیو ویکسین سے متاثر نہیں ہوا: انکوائری رپورٹ

    پشاور، کوئی بچہ انسداد پولیو ویکسین سے متاثر نہیں ہوا: انکوائری رپورٹ

    پشاور: تحقیقات رپورٹ‌ نے تمام افواہوں کا خاتمہ کر دیا، طبی معائنوں‌ سے واضح  ہوا ہے کہ پشاور میں کوئی بچہ انسداد پولیو ویکسین سے متاثر نہیں ہوا.

    تفیصلات کے مطابق پشاور پولیو ڈرامے کا ڈراپ سین ہوگیا، انکوائری رپورٹ میں کچا چٹھا کھل کر سامنے آگیا. تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق اسپتال لائے گئے بچوں میں ایک بھی پولیو ویکسین سے متاثر نہیں تھا۔

    درجنوں بچوں کا طبی معائنہ کیا گیا، مگر ان میں‌ سے کسی کو بھی ایڈمٹ کرنےکی ضرورت پیش نہیں آئی۔

    خیال رہے کہ پشاور میں انسداد پولیو مہم کے پہلے روز اس خبر نے پورے شہر میں‌سنسنی پھیلا دی تھی کہ ویکسین سے متاثر ہونے والے بچوں‌کو اسپتال لایا گیا ہے.

    خبر جنگل کی آگ کی طرح‌ پھیل گئی، مساجد سے اعلانات ہونے لگے اور سیکڑوں افراد اپنے بچوں کو لے کر اسپتال پہنچ گئے.

    مزید پڑھیں: پشاور میں انسدادپولیومہم بدنام کرنے کی سازش کرنے والا شخص گرفتار

    البتہ وزیر صحت کے پی ہشام خان نے فوری اس طرح کی تمام خبروں کی تردید کر دی، بعد ازاں وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی نے اسے سازش قرار دیا.

    واقعے والے روز ہی ایک ویڈیو وائرل ہوئی، جس میں ایک شخص بچوں کو بے ہوش ہونے کی ہدایت کر رہا تھا، جسے بعد ازاں گرفتار کر لیا گیا.

    اب اس ضمن میں انکوائری رپورٹ بھی سامنے آگئی، اس ضمن میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرکی سربراہی میں دس رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کی گئی تھی.

  • خیبر پختونخواہ سے 2 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے

    خیبر پختونخواہ سے 2 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے

    اسلام آباد: ملک میں پولیو کے 2 نئے کیسز سامنے آگئے جس کے بعد رواں برس سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 8 ہوگئی۔

    انسداد پولیو پروگرام کے ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر بنوں کے 22 ماہ کے حمزہ اور شمالی وزیرستان کی 2 سالہ رضیہ میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق متاثرہ بچوں کے والدین معمول کی پولیو ویکسینیشن سے انکاری تھے۔

    یاد رہے کہ ملک میں نئے پولیو کیسز اس وقت سامنے آئے ہیں جب ایک روز قبل ہی پشاور میں انسداد پولیو مہم کے پہلے دن پولیو ویکسین کے ری ایکشن کی شکایت پر چند بچوں کو اسپتال لایا گیا تھا تاہم بعد ازاں پولیو کے قطروں کے خلاف کیا جانے والا مذموم پروپیگنڈہ سامنے آگیا۔

    خیبر پختونخواہ میں پولیو مہم کو ناکام بنانے کے لیے گھڑی گئی سازش اس وقت بے نقاب ہوگئی جب سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو نے ڈرامہ طشت از بام کر دیا۔

    ویڈیو میں ایک شخص بچوں کو زبردستی اسٹریچر پر لٹا کر بے ہوشی کا ڈرامہ کرواتا دکھائی دیا جبکہ ویڈیو میں بچے تندرست دکھائی دے رہے تھے۔

    اس وقت دنیا بھر میں صرف پاکستان اور افغانستان میں پولیو وائرس موجود ہے۔ چند روز قبل قومی انسداد پولیو پروگرام نے ملک کے 12 بڑے شہروں کے سوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق کی تھی۔

    جن شہروں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے ان میں پشاور، لاہور، کراچی، راولپنڈی، مردان، بنوں، وزیرستان، حیدر آباد، سکھر اور قمبر شہداد کوٹ شامل ہیں۔

    وائرس کی موجودگی پر پولیو ویکسی نیشن کے لیے عمر کی حد میں اضافے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا تھا جس کے بعد راولپنڈی اور پشاور میں 10 سال تک کے بچوں کی بھی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔

    رواں برس اب تک 6 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں، جن میں سے 2، 2 خیبر پختونخواہ اور قبائلی علاقوں اور 1، 1 پنجاب اور سندھ میں ریکارڈ کیا گیا۔

    دو روز قبل پاکستان میں داخل ہونے والے افغان شہریوں کی پولیو ویکسی نیشن کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا، ویکسی نیشن کے بعد افغان شہریوں کو پولیو کارڈ کا اجرا کیا جائے گا۔ پولیو کارڈ کے بغیر افغان شہری پاکستان میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔

  • شوکت یوسفزئی نے پولیو ویکسین کے خلاف تمام افواہوں کو سازش قرار دے دیا

    شوکت یوسفزئی نے پولیو ویکسین کے خلاف تمام افواہوں کو سازش قرار دے دیا

    پشاور: وزیر اطلاعات خیبرپختو نخوا شوکت یوسفزئی نے پولیو  ویکسین کے خلاف تمام افواہوں کوسازش قرار دے دیا.

    تفصیلات کے شوکت یوسفزئی نے پولیوویکسین کے حوالے سے جنم لینے والی تمام خبروں‌ کی تردید کرتے ہوئے انھیں‌ افواہ اور حکومت کے خلاف سازش ٹھہرا دیا.

    وزیراطلاعات خیبرپختونخوا پولیو ویکسین نے کہا کہ ویکسین میں کوئی خرابی نہیں ہے، آج یہی ویکسین پورے پاکستان میں بچوں کودی گئی ہے.

    شوکت یوسفزئی نے کہا کہ حکومت کے خلاف لابی سرگرم ہے، اسپتالوں میں جتنے بچے لائے گئے، وہ سب خیریت سے ہیں.

    مزید پڑھیں: عوام جعلی پروپیگنڈے اور افواہوں پر کان نہ دھریں: وزیرصحت کے پی

    شوکت یوسفزئی نے کہا کہ پشاورکو پولیو کے حوالے سے خطرناک شہر قرار دیا گیا ہے، وزیر اعلٰی خیبر پختونخوا نے اسپتالوں سے رپورٹ طلب کر لی ہے.

    خیال رہے کہ اس سے قبل وزیر صحت کے پی، ہشام خان نے درخواست کی تھی کہ عوام جعلی پروپیگنڈے اور افواہوں پر کان نہ دھریں، انھوں نے کہا کہ الحمدللہ پشاور کے تمام بچے صحت مند ہیں.

    یاد رہے کہ آج پشاور میں انسداد پولیو مہم کے پہلے دن پولیو ویکسین کے ری ایکشن کی شکایت پر چند بچوں کو اسپتال لایا گیا، یہ خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اور درجنوں افراد اپنے بچوں کو لے کر اسپتال پہنچے.

    واقعے سے شہر میں سنسنی پھیل گئی. البتہ کسی بھی اسپتال میں بچوں کی ہلاکت کا کوئی واقعہ پیش نہں آیا.

  • عوام جعلی پروپیگنڈے اور افواہوں پر کان نہ دھریں: وزیرصحت کے پی

    عوام جعلی پروپیگنڈے اور افواہوں پر کان نہ دھریں: وزیرصحت کے پی

    پشاور: وزیر صحت کے پی، ہشام خان نے درخواست کی ہے کہ عوام  جعلی پروپیگنڈے اور افواہوں پر کان نہ دھریں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے پشاور میں انسداد پولیو مہم سے متعلق خبروں‌ پر  ردعمل دیتے ہوئے کیا. انھوں نے کہا کہ الحمدللہ پشاور کے تمام بچے صحت مند ہیں.

    [bs-quote quote=”بچوں سے بھی خود ملاقات کی، ان کی طبیعت ٹھیک ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”صوبائی وزیر صحت”][/bs-quote]

    وزیر  صحت کے پی ہشام خان نے کہا کہ رپورٹ آئی تھی، ایک دو اسکولوں میں بچوں کو ڈراپس کا ری ایکشن ہوا، متاثرہ بچوں کو اسپتال لایا گیا، والدین اور ڈاکٹرز سے بھی ملا.

    ہشام خان نے کہا کہ بچوں سے بھی خود ملاقات کی، ان کی طبیعت ٹھیک ہے، مساجدمیں اعلانات ہوئے کہ جن بچوں کوقطرے پلائے گئے ہیں، وہ اسپتال جائیں، ایسی کوئی بات نہیں، والدین بچوں کو اپنے گھروں میں رکھیں.

    وزیر صحت کے پی ہشام خان کا کہنا تھا کہ صبح سے لے کر اب تک کوئی ایسا واقعہ پیش نہیں آیا، نہ تو کسی بچے کو جان کا خطرہ ہے، نہ ہی کسی کی طبیعت خراب ہوئی.

    مزید پڑھیں: پشاور میں پولیو ویکسی نیشن سے بچوں کی طبیعت خراب

    وزیر صحت کے پی نے مزید کہا کہ پولیو سے بچاؤ کے قطرے معیاری ہیں، کچھ لوگ سیاسی رنگ دے رہے ہیں، پولیو سے بچاؤ کے قطرے کے ٹیسٹ کرائے، وہ بالکل ٹھیک ہیں.

    خیال رہے کہ بڈھ پیر ماشو خیل میں پولیو کے قطرے پینے سے 700 سے زائد بچوں کی طبعیت خراب ہونے کی اطلاعات موصول ہوئیں، جنھیں‌ اسپتال منتقل کردیا گیا، مشتعل افراد نے مرکز صحت نذر آتش کردیا۔

  • پاکستان میں داخلے پر افغان شہریوں کی پولیو ویکسی نیشن کرنے کا فیصلہ

    پاکستان میں داخلے پر افغان شہریوں کی پولیو ویکسی نیشن کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پولیو وائرس پر قابو پانے کے لیے پاکستان اور افغانستان نے بڑا فیصلہ کیا ہے، پاکستان میں داخلے پر تمام افغان شہریوں کی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاک افغان حکومتی سطح پر پولیو کارڈ کے اجرا پر اتفاق کرلیا گیا ہے اور پاک افغان سرحد عبور کرنے والوں کے لیے پولیو کارڈ لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان میں داخلے پر تمام افغان شہریوں کی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی، ویکسی نیشن کے بعد افغان شہریوں کو پولیو کارڈ کا اجرا کیا جائے گا۔ پولیو کارڈ کے بغیر افغان شہری پاکستان میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔

    ذرائع کے مطابق افغان شہریوں کے لیے پولیو ویکسین کارڈ کی مدت ایک سال ہوگی، پولیو ویکسی نیشن طور خم اور پاک افغان دوستی گیٹ پر کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں صرف پاکستان اور افغانستان میں پولیو وائرس موجود ہے۔ دو روز قبل قومی انسداد پولیو پروگرام نے ملک کے 12 بڑے شہروں کے سوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق کی تھی۔

    جن شہروں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے ان میں پشاور، لاہور، کراچی، راولپنڈی، مردان، بنوں، وزیرستان، حیدر آباد، سکھر اور قمبر شہداد کوٹ شامل ہیں۔

    وائرس کی موجودگی پر پولیو ویکسی نیشن کے لیے عمر کی حد میں اضافے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا تھا جس کے بعد راولپنڈی اور پشاور میں 10 سال تک کے بچوں کی بھی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔

    رواں برس اب تک 6 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں، جن میں سے 2، 2 خیبر پختونخواہ اور قبائلی علاقوں اور 1، 1 پنجاب اور سندھ میں ریکارڈ کیا گیا۔

  • حکومت کا سوشل میڈیا پر جاری پولیو مہم مخالف پروپیگنڈے پر کریک ڈاؤن کا فیصلہ

    حکومت کا سوشل میڈیا پر جاری پولیو مہم مخالف پروپیگنڈے پر کریک ڈاؤن کا فیصلہ

    اسلام آباد: پولیو مہم کو کامیابی سے ہم کنار کرنے کے لیے حکومت پاکستان نے حتمی فیصلہ کرلیا.

    تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر انسداد پولیومہم مخالف مواد کے خلاف دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے فوری ایکشن لیا جائے.

    [bs-quote quote=”حکومت پاکستان نے فیس بک، یوٹیوب انسداد پولیو مہم کے خلاف موجود مواد ہٹانے کے لئے ہنگامی مراسلہ جاری کر دیا” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    حکومت پاکستان نے فیس بک، یوٹیوب انسداد پولیو مہم کے خلاف موجود مواد ہٹانے کے لئے ہنگامی مراسلہ جاری کر دیا.

    اس مراسلے میں چیئرمین پی ٹی اے سے انسداد پولیومخالف مواد پر فوری اقدامات کا مطالبہ کیا گیا ہے.

    حکومت نے کہا ہے کہ پاکستان کو پولیو کے خاتمےمیں والدین کے شدید انکار کا سامنا ہے، فیس بک، یو ٹیوب پر منفی پروپیگنڈا پولیو فری مہم میں رکاوٹ ہے.

    مزید پڑھیں: کراچی میں انسداد پولیو مہم آج سے شروع ہورہی ہے

    حکومتی اعداد و شمار کے مطابق اسی منفی پروپیگنڈے کے باعث ایک لاکھ سے زائد بچے ویکسین سے محروم رہ جاتے ہیں.

    خیال رہے کہ ایک جانب جہاں‌ حکومت پاکستان زور شور سے پولیو کے خلاف سرگرم ہے اور پولیو کے قطرے پلانے کی مہم جاری رکھے ہوئے ہے، وہیں‌ شعور کی کمی اور منفی پروپیگنڈے کی وجہ سے چند مسائل بھی درپیش ہیں، جن کے سدباب کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا ہے.