Tag: polio

  • آگے آئیں اور پاکستان کو پولیو فری بنائیں: وزیر اعظم

    آگے آئیں اور پاکستان کو پولیو فری بنائیں: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ملک گیر انسداد پولیو مہم کے آغاز کے موقع پر قوم سے قدم بڑھانے اور ملک کو پولیو فری بنانے کی اپیل کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک گیر انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوچکا ہے، میں قوم سے کہتا ہوں کہ آگے آئیں، ذمے داری اٹھائیں اور پاکستان کو پولیو فری بنائیں۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل وزیر اعظم عمران خان اور بل گیٹس کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا تھا جس میں بل گیٹس نے پولیو کے خاتمے کی کاوشوں پر عمران خان کو خراج تحسین پیش کیا تھا۔

    ٹیلی فونک گفتگو میں انسداد پولیو کے لیے بل گیٹس کی جانب سے مختلف شعبوں میں تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی بھی کروائی گئی تھی۔

    انسداد پولیو کے لیے پاکستان اور افغانستان میں سال 2018 کی آخری پولیو مہم بیک وقت چلائی جارہی ہے جس کا آغاز آج ہورہا ہے۔ قومی انسداد پولیو مہم 5 روز تک جاری رہے گی اور مہم میں 3 کروڑ 80 لاکھ بچوں کی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔

    دوسری جانب پاکستان میں پولیو کیسز کی شرح میں تیزی سے کمی جاری ہے، سنہ 2017 میں پولیو کے 8 کیسز ریکارڈ کیے گئے جبکہ رواں برس یہ تعداد مزید کم ہوگئی اور اب تک ملک میں 6 پولیو کیسز کی تشخیص کی گئی ہے۔

  • اسلام آباد: جاپان کا پولیو کے خاتمے کے لیے 510 ملین ین امداد دینے کا اعلان

    اسلام آباد: جاپان کا پولیو کے خاتمے کے لیے 510 ملین ین امداد دینے کا اعلان

    اسلام آباد: پولیو کے خاتمے کے لیے پاکستان اور جاپان کے درمیان امداد سے متعلق معاہدہ طے پا گیا، جاپان پاکستان کو انسدادِ پولیو مہم کے لیے 510 ملین ین دے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان نے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے لیے 510 ملین ین امداد دینے کا اعلان کر دیا ہے، اس سلسلے میں دونوں ممالک کے مابین ایک معاہدہ بھی طے پا گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”جاپانی امداد انسدادِ پولیو ویکسین کی خریداری پر خرچ ہوگی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”ترجمان وزارتِ صحت”][/bs-quote]

    وزارتِ صحت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ معاہدے کے سلسلے میں وزارتِ صحت میں تقریب کا انعقاد ہوا جس میں مفاہمتی یاد داشت پر دستخط کیے گئے۔

    تقریب میں جاپانی سفیر، یونی سیف اور جائیکا کے نمائندوں نے شرکت کی۔

    ترجمان وزارتِ صحت کے مطابق جاپانی امداد انسدادِ پولیو ویکسین کی خریداری پر خرچ ہوگی۔

    اس موقع پر جاپانی سفیر نے کہا کہ جاپان پاکستان سے پولیو کے خاتمے کے لیے ہر ممکن تعاون کر رہا ہے، اور ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا۔


    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان کوپولیو فری ملک بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے، وزیراعظم عمران خان


    وزیرِ صحت عامر کیانی کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم عمران خان ملک سے پولیو کے خاتمے کے لیے پُر عزم ہیں، ہم پولیو کے خلاف جنگ میں تعاون پر جاپان کے شکر گزار ہیں۔

    عامر کیانی نے مزید کہا کہ پاکستان دوستوں کے تعاون سے پولیو کے خاتمے کے قریب پہنچ چکا ہے، پاکستان کو پولیو سے پاک کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔

    اس موقع پر وزیرِ اعظم کے فوکل پرسن برائے پولیو بابر بن عطا نے کہا کہ انسدادِ پولیو پروگرام کی کام یابیوں پر فخر ہے، جاپان نے پولیو کے خاتمے کے لیے پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا، حکومت ملک میں پولیو وائرس روکنے کے لیے پُر عزم ہے۔

  • قومی انسداد پولیو ٹاسک فورس کا اجلاس طلب، وزیراعظم صدارت کریں گے

    قومی انسداد پولیو ٹاسک فورس کا اجلاس طلب، وزیراعظم صدارت کریں گے

    اسلام آباد: حکومت نے قومی انسداد پولیو  ٹاسک فورس کا اجلاس طلب کر لیا، جس میں اس مرض کے  سدباب کے لیے اہم فیصلے کیے جائیں گے.

    حکومتی ذرائع کے مطابق یہ اجلاس 9 نومبر کواسلام آباد میں ہو گا، وزیراعظم عمران خان اس کی صدارت کریں گے، اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ شریک ہوں گے اور اس ضمن میں‌اپنی تجاویز دیں گے.

    چیف سیکریٹریز اور قومی پولیو ٹاسک فورس حکام بھی اجلاس میں شرکت کریں گے، ساتھ ہی پاک فوج، وزارت داخلہ کے نمائندے بھی اس شریک ہوں گے.

    اس بیماری کے سدباب کے لیے منعقد اجلاس میں ڈبلیوایچ او، یونیسیف، عالمی ڈونرز کی شرکت بھی متوقع ہے. اس موقع پر وزیراعظم کے فوکل پرسن انسداد پولیو پر بریفنگ دیں گے. اجلاس میں پولیو کی صورتحال، اقدامات پر بریفنگ دی جائے گی.

    ٹاسک فورس اجلاس میں انسدادپولیو سے متعلق اہم فیصلے متوقع ہیں۔


    پی ٹی آئی حکومت ملکی تاریخ کی کامیاب ترین انسداد پولیومہم چلانے میں کامیاب


    یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے پولیو سے بچاؤ کے عالمی دن (24 اکتوبر) پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ بچوں کے لیے پولیو سے پاک، محفوظ اور صحت مند پاکستان بنائیں گے.

    واضح رہے کہ گزشتہ دو سال میں پاکستان نے انسداد پولیو کے لیے نہایت بہترین اور منظم اقدامات اٹھائے گئے، جن کے باعث پولیو کیسز کی شرح میں خاصی کمی آئی ہے۔

  • کیا پاکستان سے پولیو کا خاتمہ ممکن ہے؟

    کیا پاکستان سے پولیو کا خاتمہ ممکن ہے؟

    دنیا بھر میں آج انسداد پولیو کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ دنیا بھر میں صرف 3 ممالک پاکستان، افغانستان اور نائجیریا ایسے ممالک ہیں جہاں آج کے ترقی یافتہ دور میں بھی پولیو جیسا مرض موجود ہے۔

    عالمی ادارہ برائے صحت ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ ہم اس موذی مرض کے خلاف جنگ 99 فیصد تک جیت چکے ہیں اور اگر ان 3 ممالک سے بھی پولیو کا خاتمہ ہوجائے تو یہ وائرس پوری دنیا سے ختم ہوجائے گا۔

    پاکستان بھر میں پچھلے ایک سے 2 سال کے عرصے میں انسداد پولیو وائرس کے حوالے سے ڈرامائی تبدیلیاں دیکھنے میں آئی ہیں۔

    ایک وقت تھا جب پسماندہ اور غیر ترقی یافتہ علاقوں میں انسداد پولیو کے قطروں کو بانجھ کردینے والی دوا سمجھا جاتا تھا اور لوگ اسے اپنے بچوں کو پلانے سے احتراز کرتے تھے۔

    سرسید اسپتال کراچی کے ڈاکٹر اقبال میمن کے مطابق ایک بار جب وہ لوگوں میں پولیو کے خلاف آگاہی اور شعور بیدار کرنے کے لیے ایک مہم میں شامل ہوئے تو انہوں نے لوگوں سے یہ بھی سنا کہ ’پولیو ویکسین میں بندر کے خون کی آمیزش کی جاتی ہے جس سے ایبولا اور دیگر خطرناک امراض کا خدشہ ہے‘۔

    تاہم اب اس حوالے سے لوگوں کی سوچ میں بے انتہا تبدیلی آرہی ہے جس کا نتیجہ ہر سال پولیو کیسز کی گھٹتی ہوئی تعداد ہے۔

    اینڈ پولیو پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں پولیو کیسز کی بلند ترین شرح سنہ 2014 میں دیکھی گئی جب ملک میں پولیو وائرس کے مریضوں کی تعداد 306 تک جا پہنچی تھی۔

    یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔ اس کے بعد پاکستان پر سفری پابندیاں بھی عائد کردی گئیں تھی۔ اسی سال پڑوسی ملک بھارت پولیو فری ملک بن گیا۔

    تاہم اس کے بعد عالمی تنظیموں کے تعاون سے مقامی سطح پر پولیو کے خاتمے کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھائے گئے جس کے بعد سنہ 2015 میں یہ تعداد گھٹ کر 54 اور سنہ 2016 میں صرف 20 تک محدود رہی۔

    سنہ 2017 میں پولیو کے 8 کیسز ریکارڈ کیے گئے جبکہ رواں برس یہ تعداد مزید کم ہوگئی اور اب تک ملک میں 6 پولیو کیسز کی تشخیص کی گئی ہے۔

    تصویر بشکریہ: اینڈ پولیو پاکستان

    خوش آئند بات یہ ہے کہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں فاٹا (جسے اب صوبہ خیبر پختونخواہ کا حصہ بنا دیا گیا ہے) میں جہاں پولیو ویکسین سے بے زاری عام تھی اور سنہ 2014 میں وہاں سے 179 پولیو کیسز منظر عام پر آئے، انہی علاقوں میں مقامی حکام کی کوششوں سے لوگوں کے خیالات میں اس قدر تبدیلی آچکی ہے کہ لوگوں نے اہم فریضہ سمجھ کر اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوانا شروع کیے جس کے بعد ان علاقوں سے پولیو کیسز کی شرح نہایت کم ہوگئی۔

    مزید پڑھیں: قبائلی علاقوں میں پولیو کیسز کی شرح صفر

    عالمی ادارہ صحت نے بھی پاکستان کی ان کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے اس بات کا امکان ظاہر کیا ہے کہ پاکستان بہت جلد پولیو فری ملک بن جائے گا۔

    آج کے دن وزیر اعظم عمران خان نے بھی اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ بچوں کے لیے پولیو سے پاک، محفوظ اور صحت مند پاکستان بنائیں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ عوام کے تعاون سے پولیو فری پاکستان بنائیں گے۔

  • پاکستان میں پولیو کے 2 نئے کیسز سامنے آگئے

    پاکستان میں پولیو کے 2 نئے کیسز سامنے آگئے

    اسلام آباد: پاکستان میں پولیوکے دو نئےکیسز سامنے آئے ہیں، جس کی وجہ سے محکمہ صحت میں تشویش پائی جاتی ہے.

    محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق قومی ادارہ صحت نے دو نئے پولیو کیسزکی تصدیق کردی.

    موصولہ اطلاعات کے مطابق پولیو وائرس نے دو بچیوں کا نشانہ بنایا ہے، ایک کی عمر چار سال، جب کہ دوسری کی عمر ساڑھے چار سال ہے.

    ذرائع کے مطابق ایک بچی کا تعلق خیبرایجنسی جب کہ  دوسری بچی کا تعلق کراچی سے ہے. البتہ خوش آئند بات یہ ہے کہ پولیو وائرس دونوں بچیوں کومعذورکرنے میں ناکام رہا.

    فوکل پرسن برائے انسداد پولیو پولیووائرس دن بہ دن کمزورہورہا ہے، پولیوکےخاتمے میں والدین کا تعاون انتہائی ضروری ہے. اس ضمن میں انھیں کردار ادا کرنا ہوگا۔ْ


    مزید پڑھیں: وزیراعظم نے پولیو کے خاتمے کے لیے 5 سالہ پلان کی منظوری دے دی


    واضح رہے کہ پولیو اعصاب کو کمزور کرنے والی لاعلاج بیماری ہے۔ یوں تو بیماری بچوں میں عام ہے، لیکن اس کے شکار بالغ افراد بھی ہوسکتے ہیں۔

    پولیو وائرس متاثرہ شخص کے دماغ اور ریڑھ کی ہڈی پر حملہ کرتا ہے، جس کی وجہ سے مریض پر فالج کا حملہ ہوسکتا ہے.

    پاکستان اور افغانستان ان  گنے چنے ممالک میں شامل ہے، جہاں یہ وائرس موجود ہے.

  • رواں برس سندھ میں پولیو کیسز کی تعداد صفر

    رواں برس سندھ میں پولیو کیسز کی تعداد صفر

    کراچی: انسداد پولیو کی صوبائی ٹاسک فورس کے مطابق مشترکہ کاوش سے سندھ میں اس سال پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، رواں برس 1 لاکھ 18 ہزار سے زائد بچوں کے والدین نے ویکسینیشن سے انکار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت انسداد پولیو کی صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ مشترکہ کاوش سے سندھ میں اس سال پولیو کا کیس رپورٹ نہیں ہوا، ہماری حکومت کی کمٹمنٹ ہے کہ پولیو کا خاتمہ کریں۔

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دی گئی کہ ستمبر میں کراچی کے 11 مقامات سے نمونے لیے گئے، ستمبر میں سکھر سے پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی۔ اپریل سے ستمبر تک کراچی میں ایک لاکھ سے زائد بچوں کی ویکسی نیشن نہ ہوسکی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایک لاکھ 18 ہزار557 بچوں کے والدین نے ویکسی نیشن سے انکار کیا، 96 ہزار 906 بچوں کی گھر پر نہ ہونے کے باعث ویکسی نیشن نہ ہوسکی۔ دیہی سندھ میں 88 ہزار 464 بچے گھروں پر نہ ہونے کے سبب ویکسی نیشن سے محروم رہ گئے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے تمام اسکولوں میں ٹیم بھیج کر بچوں کی ویکسی نیشن کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ صرف افغانستان اور پاکستان ہی دو ممالک ہیں جہاں پولیو پایا جاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کاوشیں مزید تیز اور بہتر کر کے پولیو کا جڑ سے خاتمہ کرنا ہوگا۔

    خیال رہے کہ رواں برس اب تک ملک میں پولیو کے صرف 4 کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے 3 بلوچستان اور ایک خیبر پختونخواہ میں ہے۔

    سنہ 2017 میں پولیو کے 8 کیسز رپورٹ ہوئے، سنہ 2016 میں 20، سنہ 2015 میں 54 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    اینڈ پولیو پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں پولیو کیسز کی بلند ترین شرح سنہ 2014 میں دیکھی گئی جب ملک میں پولیو وائرس کے مریضوں کی تعداد 306 تک جا پہنچی تھی۔

    یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔ اس کے بعد پاکستان پر سفری پابندیاں بھی عائد کردی گئیں تھی۔ اسی سال پڑوسی ملک بھارت پولیو فری ملک بن گیا۔

  • وزیراعظم نے پولیو کے خاتمے کے لیے 5 سالہ پلان کی منظوری دے دی

    وزیراعظم نے پولیو کے خاتمے کے لیے 5 سالہ پلان کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے ملک کے طول و عرض سے پولیو کے خاتمے کے لیےپانچ سالہ پلان کی منظوری دے دی، خاتمے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت نے ملک سے پولیو کے خاتمےکا فیصلہ کرتے ہوئےمتعلقہ حکام کو منظور شدہ پانچ سالہ منصوبے پر عمل درآمد کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔

    اس حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ پولیو کے باعث پاکستان پر عائد پابندیاں تکلیف دہ ہیں، میں بہت جلد پاکستان کو پولیو فری ملک دیکھنا چاہتا ہوں۔

    منصوبےکے تحت تعلقات عامہ کو فروغ دیا جائے گا اور پولیو جیسی مہلک بیماری کے بارےمیں والدین اور بچوں میں شعور اجاگر کیا جائے گا۔ منصوبے کے تحت پولیو کے خاتمے کے لیے جامع پالیسی پر مبنی ہنگامی اقدامات اٹھائیں جائیں گے۔

    یاد رہے کہ پاکستان ،افغانستان اور نائجیریا دنیا کے آخری تین ممالک ہیں جہاں پولیو جیسی بیماری آج بھی موجود ہے۔ کچھ مہینے قبل عالمی ادارہ صحت نے ااعلان کیا تھا کہ دنیا پولیو کے خاتمے کے قریب پہنچ چکی ہے، اس لیے عالمی برادری کو پولیو وائرس کے مکمل خاتمے کے لیے مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا۔

    اسی سلسلے میں پاکستان پر سفری پابندیاں بھی عائد کی گئیں تھیں اور پاکستان کا کوئی بھی شہری بغیر پولیو کلیئرنس اور ویکسین لیے بغیر بین الاقوامی سفر نہیں کرسکتا۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان اور افغانستان بدستور پولیو وائرس کے پھیلاؤ میں ملوث ہیں، پاک افغان سرحدی مہاجرین پولیو پھیلاؤ کا سبب بن رہے ہیں۔

    یہ بھی بتایا گیا تھا کہ کراچی، پشاور اور کوئٹہ بلاک سے وائرس کا پھیلاؤ ہورہا ہے، تاہم اس سلسلے میں پاکستان کی انسداد پولیو سے متعلق کارکردگی کو قابل ستائش قرار دیا گیا۔ رواں سال سندھ حکومت نے اس معاملے میں ایک سنگِ میل عبور کرلیا ہے، تاحال پورے صوبے سے پولیو کا ایک بھی کیس سامنے نہیں آیا ہے۔

  • ملک بھر میں 3 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز

    ملک بھر میں 3 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز

    اسلام آباد : ملک بھر میں انسداد پولیو کی تین روزہ مہم آج سے شروع ہوگئی جس کے دوران 66 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں انسداد پولیو مہم آج سے شروع ہو گئی ہے، مہم کے دوران پانچ سال تک کی عمر کے 66 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

    انسداد پولیو کی تین روزہ مہم کے دوران گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا عمل یقینی بنانے کے لیے تقریباََ 25 ہزار ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

    پولیوٹیمیں ریلوے اسٹیشنوں، بس اڈوں اور دوسرے عوامی مقامات پربھی موجود ہوں گی۔ پولیو ٹیموں کے لیے سیکیورٹی کے خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں۔

    آزاد جموں وکشمیر میں بھی انسداد پولیو مہم آج سے شروع ہوگی اس دوران 5 سال سے کم عمر کے 7 لاکھ گیارہ ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ اور وٹامن اے کے قطرے پلائے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ 2 سال میں پاکستان نے انسداد پولیو کے لیے نہایت بہترین اور منظم اقدامات اٹھائے ہیں جن کے باعث ان 2 سالوں میں پولیو کیسز کی شرح میں خاصی کمی آئی ہے۔

  • پاکستان اور افغانستان کا مشترکہ انسدادِ پولیو مہم چلانے کا فیصلہ

    پاکستان اور افغانستان کا مشترکہ انسدادِ پولیو مہم چلانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: دنیا سے پولیو وائرس کے خاتمے کی عالمی جنگ بھرپور طور پر جاری ہے، اس سلسلے میں پاکستان اور افغانستان نے مشترکہ انسدادِ پولیو مہم چلانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے انوکھا قدم اٹھایا، افغانستان کے ساتھ مل کر مہم چلائی جائے گی، دونوں ممالک نے پولیو وائرس کے خاتمے کو ہدف بنا لیا۔

    ذرائع کے مطابق مشترکہ مہم کے لیے پاکستان نے افغانستان سے درخواست کی تھی، افغانستان کی جانب سے مثبت جواب کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ قومی انسدادِ پولیو مہم 24 ستمبر سے شروع کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان میں انسدادِ پولیو مہم 2 مراحل میں چلائی جائے گی، انسدادِ پولیو مہم 24 سے 29 ستمبر تک پاکستان بھر میں جاری رہے گی۔

    ذرائع کے مطابق قومی انسدادِ پولیو مہم میں 38.6 ملین (تین کروڑ چھیاسی لاکھ) بچوں کو ویکسین دی جائے گی، مہم میں بچوں کو وٹامن اے کے قطرے بھی پلائے جائیں گے۔

    ذرائع نے مزید کہا کہ وٹامن اے ویکسین 6 ماہ تا 5 سال کے بچوں کو دی جائے گی، قومی انسدادِ پولیو مہم میں 2 لاکھ 60 ہزار اہل کار خدمات انجام دیں گے۔


    یہ بھی ملاحظہ کریں:  سال 2018: سندھ میں پولیو کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا


    واضح رہے کہ پولیو مائلائٹس (پولیو) ایک وبائی (تیزی سے پھیلنے والا) مرض ہے جو پولیو وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ اعصابی نظام پر حملہ آور ہوتا ہے، اور ٹانگوں اور جسم کے دوسرے اعضا کے پٹھوں میں کم زوری کی وجہ بن سکتا ہے، چند صورتوں میں محض چند گھنٹوں میں موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

    پولیو کا کوئی علاج نہیں ہے، پولیو کو صرف حفاظتی قطروں کے ساتھ ہی روکا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے محفوظ اور مؤثر ویکسین موجود ہے جو منہ کے ذریعے پلائے جانے والے پولیو  قطروں کی صورت میں ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پولیو ویکیسن بچوں کو پولیو کے خلاف تحفظ دینے کے لیے ضروری ہے۔ کئی مرتبہ پلانے سے یہ بچے کو عمر بھر کا تحفظ فراہم کرتی ہے۔

  • سال 2018: سندھ میں پولیو کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا

    سال 2018: سندھ میں پولیو کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا

    کراچی: انسداد پولیو ٹاسک فورس کے اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ سال 2018 میں صوبہ سندھ میں پولیو کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر اعلیٰ سندھ فضل الرحمٰن کی زیر صدارت انسداد پولیو ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں لاڑکانہ، سکھر، حیدر آباد اور میر پور خاص کے کمشنرز نے بھی شرکت کی۔

    اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ سال 2018 میں صوبہ سندھ میں پولیو کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا تاہم کراچی کے یو سی 4 گڈاپ اور مچھر کالونی میں تاحال پولیو وائرس موجود ہے۔

    مزید پڑھیں: انسداد پولیو جنگ میں پاکستان کی کامیابیوں کا عالمی اعتراف

    اجلاس میں بتایا گیا کہ نجی اسکولوں میں پولیو کی ٹیم کے ساتھ تعاون نہیں کیا جاتا۔

    اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ پولیو کا خاتمہ ہمارا قومی فریضہ ہے، مل کر اس کو ختم کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ان تمام اداروں کا شکر گزار ہوں جو انسداد پولیو مہم میں مدد کر رہے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ نے پرائیویٹ اسکولوں کے لیے اعلامیہ جاری کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا پابند کیا جائے کہ کہ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے ٹیم کے ساتھ تعاون کیا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔