Tag: polio

  • ملک بھر میں آج سے 3 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز ہو گیا

    ملک بھر میں آج سے 3 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز ہو گیا

    کراچی: ملک کے مختلف شہروں میں آج سے تین روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز ہو گیا ہے، مہم کے دوران سخت سیکیورٹی انتظامات میں لاکھوں بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلائے جارہے ہیں۔

    پاکستان میں بڑھتے ہو ئے پولیو کیسز پرعالمی دباؤ کے بعد حکومت کیجانب سےانسداد پولیو کیلئے کوششیں تیز کر دی گئیں ہیں، گذشتہ دنوں وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت چاروں وزرائے اعلٰی کے اہم اجلاس میں ملک سے پولیوکےخاتمے کاعزم کیا گیا۔

    اس سلسلے میں ملک کےکئی شہروں میں آج سےانسدادپولیو مہم شروع ہو رہی ہے۔ تین روزہ مہم میں ملک بھرمیں بچوں کوانسدادپولیوکےقطرے پلائےجارہے ہیں، کراچی کی بارہ حساس یونین کونسلزمیں پولیو رضا کاروں کیلئے سخت سیکیورٹی انتظامات کیساتھ آٹھ لاکھ بچوں کو قطرے پلائے جارہےہیں۔

    لاہور میں بھی بارہ نومبر تک جاری رہنے والی تین روزہ انسداد پولیو مہم کا آج سے باقاعدہ آغاز ہو رہا ہے، ضلعی انتظامیہ کی طرف سےچار ہزار پولیو ٹیمیں تین روزہ پولیو مہم میں حصہ لے رہی ہیں، ادھر خیبر ایجنسی کے دو سب ڈویژن اور وادی تیراہ میں سترہ نومبر سے شروع ہونیوالی پولیو مہم کے دوران ایک لاکھ اٹھائیس ہزار بچوں کو انسدادپولیوکےقطرے پلائے جائیں گے۔

  • کراچی کے حساس علاقوں میں انسداد پولیو مہم کا آج سے آغاز

    کراچی کے حساس علاقوں میں انسداد پولیو مہم کا آج سے آغاز

    کراچی: شہر بھر کے تمام حساس علاقوں میں آج سے انسداد پولیو مہم کا آغاز ہو رہا ہے۔ تین روزہ مہم میں آٹھ لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاوں کے قطرے پلائے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں بڑھتے ہو ئے پولیو کیسز کے باعث اور عالمی دباوں کے بعد حکومت کی جانب سے پولیو کے انسداد کے لئے کوششیں تیز کردی گئیں ہیں۔ پچھلے دنوں وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے چاروں وزرااعلٰی کو خط لکھے گئے تھے کہ اپنے اپنے صوبوں میں پولیو کے انسداد کے لئے مزید کوششیں کی جائیں۔

    اس ہی سلسلے میں آج سے کراچی کے تمام حساس علاقوں میں انسداد پولیو مہم شروع ہورہی ہے۔ 3روزہ مہم میں8لاکھ بچوں کوقطرے پلائےجائیں گے۔ پولیورضاکاروں کیلئےسیکورٹی کےسخت انتظامات کئے جائیں گے۔ پولیو مہم کے دوران پولیو کی انسداد کے قطرے کراچی کی بارہ حساس یونین کونسلوں میں پلائے جائیں گے۔

    انسداد پولیو حکام کے مطابق کمشنرکراچی انسداد پولیومہم کےنگراں مقرر کئے گئے ہیں اور انہوں نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت جاری کردی ہیں کہ پولیو رضاکاروں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے۔ کسی بھی ناخوش گوار واقعہ کی ذمہ داری پولیس اورڈپٹی کمشنرز پر عائد ہوگی۔

  • وزیرِاعظم نوازشریف نے پولیو کے خلاف اعلانِ جنگ کردیا

    وزیرِاعظم نوازشریف نے پولیو کے خلاف اعلانِ جنگ کردیا

    اسلام آباد: وزیرِاعظم نوازشریف نے پولیو کے خلاف فیصلہ کن جنگ کا اعلان کردیا ہے اور چھ ماہ میں ملک کو پولیو سے پاک کرنے کے لئے ہدایات جاری کر دیں، دوسری جانب  جاپان نے پچپن کروڑ روپے امداد کی یقین دہانی کرادی ہیں۔

    وزیرِاعظم نوازشریف انسدادپولیواسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ کسی بچےکو اپاہج نہیں دیکھ سکتا، ہر بچے کا مستقبل عزیز ہے،  وزیرِاعظم نے دفاع داخلہ اور صحت کے وزراء پرمشتمل کابینہ کی عبوری کمیٹی قائم کرکے پولیو فوکس گروپ بنا دیا، گروپ ہر پندرہ روز بعد وزیرِاعظم کو رپورٹ دے گا۔

    نواز شریف کی سربراہی میں انسداد پولیواسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں وزیرِاعظم کو بل گیٹس فاؤنڈیشن کی جانب سے سینتیس ارب روپے اور جاپان کی طرف سے پچپن کڑور روپے فراہم کرنےکی یقین دہانی کرائی گئی ہیں۔

    وزیرِاعظم نے پولیو کے خلاف اعلان جنگ کرتے ہوئے چھ ماہ میں وائرس کے خاتمے کا عزم ظاہرکیا ہے۔

    اجلاس میں چاروں وزرائےاعلی نے صوبائی سطح پر پولیو سے متعلق بریفنگ دی، وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ نے بتایا کہ امن وامان کی مخدوش صورتحال کے سبب کراچی کی آٹھ یونین کونسلز میں مہم متاثر ہوئی ہے۔

    وزیرِاعلی پختونخوا پرویزخٹک نے بھی امن وامان کی خراب صورتحال کو انسداد پولیو مہم میں بڑی رکاوٹ قراردیا۔

    وزیرِاعلی شہبازشریف نے بریفنگ میں پنجاب میں مزید تین نئے کیسزسامنے آنے کا انکشاف کیا، شہبازشریف نے بتایا کہ پولیو کے خاتمے کیلئے پنجاب ،خیبرپختونخوا میں مؤثر رابطے ہیں، وزیرِاعلی بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک نے خوشخبری دی کے دو سال سے صوبے میں پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

  • پولیو ٹیم کے تحفط کیلئے سیکیورٹی فورس کا قیام

    پولیو ٹیم کے تحفط کیلئے سیکیورٹی فورس کا قیام

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کراچی میں پولیو کیسز میں اضافے پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پولیو کے خلاف کام کرنے والے ورکروں کے تحفظ کیلئے ایک ایس ایس پی رینک کے پولیس افسرکی سربراہی میں 700پولیس اہلکاروں پر مشتمل ایک علیحدہ سیکیورٹی فورس قائم کی ہے۔

    یہ فورس پولیوکے کم پھیلاؤ والے سردیوں کی موسم میں چار ماہ کیلئے پولیو ٹیموں کو مکمل تحفظ فراہم کرے گا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ پولیس کو کہا ہے کہ اس فورس کیلئے جدید اسلحہ اور گاڑیوں کے ساتھ 50فیصد عملا کراچی پولیس اور 50فیصد اندروں سندھ سے منگوا کے فوری طور پر پولیو کے خلاف کام کرنے والے اداروں کے حوالے کریں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی کی پولیو سے متاثرہ 11یوسیز میں یوم عاشورہ کے بعد پولیو کے خلاف کریش پروگرام شروع کرنے کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ اس پروگرام میں پشتو زبان بولنے والی خواتین کو بھی شامل کیا جائے تاکہ مہم زیادہ سے زیادہ کامیاب ہو سکے۔

    وزیراعلیٰ ہاؤس میں صوبے میں پولیو کی صورتحال پر ایک جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ بات تشویشناک ہے کہ کراچی میں پولیو کیسز میں اضافہ ہورہا ہے اور اس وقت سندھ میں رپورٹ کئے گئے 23پولیو کیسز میں سے 21 کیسز کا تعلق کراچی سے ہے جوکہ تمام پشتو زبان بولنے والے خاندانوں سے وابستہ ہیں،جبکہ ایک دادو اورایک سانگھڑ میں بھی کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پولیو کیسز فاٹا سے آئی ڈی پیز کے ساتھ سندھ میں داخل ہو رہے ہیں،جہاں سے پولیو کیسز ملک کے دیگر علاقوں میں منتقل ہو رہے ہیں اور بدقسمتی سے سندھ فاٹا کی نقل مکانی کی وجہ سے پولیو اور دہشت گردی جیسے مسائل سے دو چار ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم یہاں ایک ہی وقت میں پولیو اور دہشتگردی سے لڑ رہے ہیں جوکہ ملک اور قوم کیلئے برابری کی سطح پر دشمن ہیں۔

    پولیو ٹیموں کو مکمل اور مستقل تحفظ فراہم کرنے کیلئے 700پولیس اہلکاروں پر مشتمل ایک علیحدہ پولیس فورس قائم کریں جس کا سربراہ ایس ایس پی رینک کے پولیس افسر کو بنایا جائے۔انہوں نے ہدایت دی کہ پولیو کے خاتمے کیلئے کریش پروگرام شروع کریں،پولیو کی ٹیموں کی تحفظ کیلئے علاقے کو پولیس گھیرے میں لاکے ، پولیو ٹیموں کو سیکیورٹی فورس فراہم کریں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ صحت کے ایڈیشنل سیکریٹری کی سربراہی میں ایک علیحدہ مانیٹرنگ سیل قائم کرنے کی بھی ہدایت کی اور انہیں حکم کیا کہ وہ نہ صرف پولیو ٹیموں کی مانیٹرنگ کو یقینی بنائیں بلکہ اس میں اگر کوئی کمی پیشی ہوتووہ بھی انہیں رپورٹ پیش کریں۔

    پولیو کے متعلق صوبائی کوآرڈینیٹر میڈم شہناز نے اجلاس کو بتایا کہ اس وقت ملک میں پولیو کے 235کیس رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سے سب سے زیادہ نمبر151فاٹا سے اور 48کے پی کے سے ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نہ صرف یہ بلکہ سندھ سے رپورٹ کئے گئے 23پولیو کیسز میں سے 21کا تعلق بھی پشتو زبان بولنے والے فیملی سے ہے جوکہ کراچی کی ایک مخصوص علاقے میں رہائش پذیر ہیں جہاں پولیو کی ٹیموں کو نہ صرف رفیوزل بلکہ سیکیورٹی کے خطرات کا بھی سامنا ہے۔

  • پولیوکیسزمیں اضافہ،پاکستان پرمزید سفری پابندیوں کاخطرہ

    پولیوکیسزمیں اضافہ،پاکستان پرمزید سفری پابندیوں کاخطرہ

    اسللام آباد: پاکستان نے پولیو میں افغانستان کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔ غیر ملکی سفرکے لیے ویکسی نیشن کے بعد اب مزید پابندیوں کا خطرہ ہے۔ سات کاہو یاستر کا۔ پولیو کے قطرے پیے بغیر کوئی پاکستانی غیرملکی سفرنہیں کرسکتا۔

    یہ پابندی تو تھی ہی اب کوئی اورآسمان نہ گرپڑے لاکھ کوشش کی مگروہی ڈھاک کےتین پات۔ پولیو کیس سامنےآنےکا سلسلہ نہیں رکا, مزید تین کیسوں نے اس سال پاکستان میں مریضوں کی تعداد دوسوتیس سے زیادہ کردی۔

    دنیا بھرمیں پولیو کا خاتمہ ہوگیا۔ نائیجیریا میں بھی صرف تین کیس سامنے آئے۔ لیکن پاکستان نےبیماری میں افغانستان کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔ امن وامان معاشی ترقی،انصاف اورتوانائی کےشعبےمیں آخری نمبروں پررہنےوالا پاکستان۔ پولیو میں سب سے آگےنکل گیا.

    عالمی ادارہ صحت نے پاکستان کو ریڈارپررکھا ہوا ہے۔ ادارے کےبڑے کہتے ہیں اپنے ملک میں توکیا ختم کرتا۔ پاکستان توپولیو ایکسپورٹ بھی کررہا ہے۔ شام میں پولیوختم ہوگیا تھا۔

    پاکستانیوں کےساتھ پھرپہنچ گیا۔ خطرہ ہے کہ پولیو کیسز سامنے آتے رہے توپاکستانیوں کےبیرون ملک جانے پرمستقبل پابندی ہی نہ لگ جائے

  • پولیو کے مزید تین کیس سامنے آگئے، کل تعداد دوسوتیس ہوگئی

    پولیو کے مزید تین کیس سامنے آگئے، کل تعداد دوسوتیس ہوگئی

    کوئٹہ: بلوچستان میں پولیوکے مزید تین کیس سامنے آئے گئے جس کے بعد رواں سال میں پولیو کے مریضوں کی تعداد دوسو تیس زائد ہوگئی ہے۔

    محکمہ صحت کے مطابق قلعہ عبداللہ میں دوجبکہ کوئٹہ میں ایک بچے میں پولیووائرس کی تصدیق ہوئی۔ پاکستان میں رواں سال کے دوران پولیوکیسز کی تعداد دوسوتیس سے زیادہ ہوگئی ہے۔

    مختلف علاقوں میں پولیوورکرز پرحملوں اوروالدین کی جانب سے بچوں کو پولیو ویکیسین دینے سے انکارکی وجہ سے پولیو کے خاتمے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت نے پولیوکے خاتمے کے لئے کئے جانے والے اقدامات کو ناکافی قراردیتے ہوئے انسداد پولیو مہم میں تیزی لانے پرزوردیا ہے۔پاکستان پر پولیوکے باعث پہلے ہی سفری پابندیاں عائد کی جاچکی ہیں۔

    دنیا سے پولیو کا نناوے فیصد خاتمہ کیا جا چکاہے لیکن پاکستان، نائجیریا اورافغانستان میں اب بھی یہ مرض باقی ہے۔ نائجیریا بھی پولیو کے خاتمے کے قریب پہنچ چکا ہے جہاں رواں سال پولیو کے صرف تین کیس سامنے آئے ہیں۔

  • پولیو بےقابو، پاکستان پرسفری پابندیاں سخت کرنیکی سفارش

    پولیو بےقابو، پاکستان پرسفری پابندیاں سخت کرنیکی سفارش

    اسلام آباد: انٹرنیشنل پولیو مانیٹرنگ بورڈ نے پاکستان پر سفری پابندیاں مزید سخت کرنے کی سفارش کر دی، پولیو مانیٹرنگ بورڈ کے مراسلے کی کاپی اے آروائی نیوز نے حاصل کرلی۔

    دنیا میں پولیو وائرس کا گڑھ پشاور اور پاکستان میں رواں سال دو سو سے زائد نئے کیسز۔ بیرون ملک سفر پرمیڈیکل سرٹیفکیٹ کی شرط پہلی ہی لگ چکی ہے اور اب شہریوں کو مزید سختیاں آنے کو ہیں۔ چیئرمین انٹرنیشنل پولیو مانیٹرنگ بورڈ نے یونیسیف کے عالمی سربراہ کو ہنگامی مراسلہ بھیج دیا، جس میں پاکستان سمیت متاثرہ ملکوں پر سفری پابندیاں مزید سخت کرنے کی سفارش کر دی گئی۔

     خط مین زور دیا گیا ہے کہ یونیسیف یہ سفارشات ہنگامی طور پر پاکستان کے سامنے رکھے۔ پاکستان سے پولیو کا خاتمہ نہ ہونے پر مزید اربوں ڈالر خرچ کرنا پڑیں گے، خط میں لکھا گیا ہے کہ پاکستان کا انسداد پولیو پروگرام بستر مرگ پر ہے، یونیسیف پاکستان کے حوالے سے سفارشات پر عملدرآمد فوری یقینی بنائے۔

    انٹرنیشنل پولیو مانیٹرنگ بورڈ نے ایک دن پہلے رپورٹ بھی جاری کی تھی جس میں دنیا میں پولیو کے خاتمے میں پاکستان کو بڑی رکاوٹ قرار دیاگیا تھا، رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستانی حکومت کا پولیو ایمرجنسی آپریشن مکمل طو ر پر غیر واضح ہے،عالمی بورڈ نے پولیو پروگرام این ڈی ایم اے کے حوالے کرنے کی سفارش کر رکھی ہے۔

  • پاکستان پولیو کے انسداد میں ناکام ہوجائے گا، رپورٹ

    پاکستان پولیو کے انسداد میں ناکام ہوجائے گا، رپورٹ

    جینیوا: عالمی آزاد پولیو مانیٹرنگ بورڈ نےکہاہے کہ پاکستان رواں سال پولیو کے عالمی پھیلاﺅ کو روکنے میں یقینی طور پر ناکام ہو جائےگا۔پولیو کے خاتمے پر پاکستان کے بیانات محض مفروضہ ہیں۔

    عالمی آزاد پولیو مانیٹرنگ بورڈ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان پولیو کے خاتمےمیں اہم رکاوٹ ہےاور اس کاپولیو ایمرجنسی آپریشن مکمل طو ر پر غیر واضح ہے۔

    وزیر اعظم پاکستان این ڈی ایم اے کو پولیو پروگرام سنبھالنے کی ہدایت کریں۔ اے آر وائی کو ملنے والی عالمی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کا انسداد پولیو پروگرام مکمل تباہی سے دوچار اور ڈیڑھ سال سے موثر قیادت سے محروم ہے جس کے باعث پاکستان کو قومی پولیو پروگرام تبدیل کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔

    رپورٹ کے مطابق رواں سال دنیا بھر کے اسی فیصد کیسزپاکستان میں سامنے آئے ،عالمی پولیو بورڈ نے دو ہزارمیں پاکستان پر عالمی سفری پابندیوں کی سفارش کی تھی۔

  • آج پولیو سے بچاؤ کا عالمی دن منایا جا رہا ہے

    آج پولیو سے بچاؤ کا عالمی دن منایا جا رہا ہے

    آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں پولیو سے بچاؤ کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔

    عالمی کوششوں سے دنیا بھرمیں پولیو کا نناوے فیصد خاتمہ کیا جا چکا ہے تاہم صرف تین ملکوں پاکستان، نائجیریا اورافغانستان سے پولیوکی بیماری کو ختم نہیں کیا جا سکا۔

    اقوام متحدہ کے بچوں کے عالمی فنڈ یونیسف کے جنوبی ایشیا کے کوآرڈینیٹرروڈ کرٹس کا کہنا ہے کہ دنیا سے پولیو کے خاتمے میں پاکستان کونمایاں کردارادا کرنا ہوگا۔

    رواں سال دنیا بھرمیں پولیو کے دوسوسینتالیس کیس سامنے آئے، جن میں سے دوسو بیس یعنی پچاسی فیصد سے بھی زیادہ کا تعلق پاکستان سے تھا، نائجیریا میں پولیو کے چھ کیس ریکارڈ کئے گئے، نائجیریا پولیو کے خاتمے کے قریب پہنچ چکا ہے۔

    افغانستان بھی پولیو سے نجات کے لئے جدوجہد کررہا ہے۔

    پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقے پولیو کا گڑھ ہیں ،جہاں بچوں تک پولیو ویکسین پہنچانے میں ورکرز کو مشکلات کا سامنا ہے۔

  • کراچی:3 روزہ خصوصی پولیو مہم کا آغاز 20اکتوبر سے ہوگا

    کراچی:3 روزہ خصوصی پولیو مہم کا آغاز 20اکتوبر سے ہوگا

    کراچی: تین روزہ خصوصی پولیو مہم بیس اکتوبر سے شروع کی جائے گی، متعلقہ حکام کے مطابق رضاکاروں کو سیکورٹی فراہم کرنے کے لئے اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔

    کراچی میں تین روزہ خصوصی پولیو مہم 20اکتوبر سے شروع ہورہی ہے، پروجیکٹ ڈایریکٹر ای پی آئی ڈاکٹر مظہر خمیسانی کے مطابق ہائی رسک یونین کونسلوں میں پولیو ویکسین فراہم کی جائے گی جبکہ مہم میں شریک کارکنان کو سیکورٹی فراہم کرنے کے لئے اجلاس بھی طلب کر لیا گیا ہے۔

    متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ ملیر کے بعض علاقوں سے خراب پولیو ویکیسن پلانے کی شکایات موصول ہوئی تھیں ، شکایات کا جائزہ لینے کے بعد فراہم کردہ ویکیسن معیار کے مطابق ہے۔

    ڈاکٹر مظہر خمیسانی کا کہنا ہے کہ پولیو رضاکاروں کو پولیو والے دن ویکیسن فراہم کی جاتی ہے جبکہ دن کے اختتام پر ویکسن واپس جمع کرائی جاتی ہے۔