Tag: polio

  • قومی انسداد پولیو مہم: کتنے بچوں کو قطرے پلائے گئے؟

    قومی انسداد پولیو مہم: کتنے بچوں کو قطرے پلائے گئے؟

    اسلام آباد: قومی انسداد پولیو مہم کا ہدف پورا ہوگیا، پولیو پروگرام کا کہنا ہے کہ رواں سال اب تک 33 ملین سے زائد بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلائے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیو پروگرام پاکستان کا کہنا ہے کہ رواں سال اب تک 33 ملین سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے، انسداد پولیو مہم 124 اضلاع میں ہوئی۔

    ترجمان پولیو پروگرام کے مطابق 2 لاکھ 25 ہزار صحت تحفظ فرنٹ لائن ورکرز نے مہم میں حصہ لیا، مہم میں کرونا وائرس کی حفاظتی تدابیر پر عمل درآمد کیا گیا۔ عوام کے تعاون سے مہم کا ہدف کامیابی سے حاصل کیا گیا۔

    دوسری جانب معاون خصوصی برائے صحت فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ انسداد پولیو کے ہدف کے حصول میں صوبائی حکومتوں کا کردار قابل ستائش ہے، پولیو کے خاتمے کے لیے کامیاب مہمات کی ضرورت ہے۔

    یاد رہے کہ رواں سال اب تک پاکستان میں صرف ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا ہے جو بلوچستان میں سامنے آیا تھا۔

  • پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے عالمی فنڈ کا اعلان

    پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے عالمی فنڈ کا اعلان

    جنیوا: پولیو کے خاتمے کے عالمی پروگرام نے 5.1 ارب ڈالر کے عالمی فنڈ کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے 5.1 ارب ڈالر کے عالمی فنڈ کا اعلان کر دیا گیا ہے، مختص کردہ عالمی فنڈ کا بڑا حصہ پاکستان اور افغانستان میں انسدادِ پولیو مہم پر صرف ہوگا۔

    اس وقت صرف پاکستان اور افغانستان ہی ایسے ممالک ہیں جہاں پولیو موجود ہے، جب کہ دنیا بھر سے پولیو کا خاتمہ کیا جا چکا ہے۔

    پولیو کے خاتمے سے متعلق حکومتوں، غیر سرکاری اداروں اور صحت کی تنظیموں کے مشترکہ عالمی پروگرام ’گلوبل پولیو اریڈیکیشن انیشی ایٹیو‘ (پی جی ای آئی) نے دنیا بھر سے 2026 تک پولیو کے مکمل خاتمے کا اعادہ کیا۔

    پاکستان کی پولیو فری ملک بننے کی طرف تیزی سے پیش قدمی

    ایک بیان میں عالمی پروگرام نے کہا ہے کہ پولیو کا مکمل خاتمہ کرنے کے لیے فوری اور منظم کوششوں کی پہلے سے زیادہ ضرورت ہے۔

    واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ گزشتہ برس کرونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث انسدادِ پولیو پروگرام پر بھی توجہ کم ہوگئی تھی، جس کے نتیجے میں 2020 کے دوران پولیو کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوا۔

    گزشتہ برس پولیو کیسز ایک ہزار 226 تک پہنچے، جب کہ 2018 میں یہ تعداد صرف 138 رہ گئی تھی، امراض اور وباؤں کے تدارک سے متعلق امریکی ادارے سی ڈی سی کا بھی کہنا ہے کہ پولیو کے خلاف کوششیں دگنی کرنے کی ضرورت ہے۔

  • سندھ میں نئی انسداد پولیو مہم کا آغاز

    سندھ میں نئی انسداد پولیو مہم کا آغاز

    کراچی: سندھ میں 7 جون سے 7 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز کیا جائے گا، صوبے کے 94 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد پولیو کا اجلاس ہوا، اجلاس میں تمام ڈویژنل کمشنرز، ڈپٹی کمشنر، ڈبلیو ایچ او اور دیگر حکام شریک ہوئے۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبہ سندھ میں 7 جون سے 7 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز کیا جائے گا، صوبے کے 94 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

    بریفنگ کے دوران اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے کے 30 اضلاع میں حکام نے اجلاس کیے ہیں اور پولیو ورکرز کی ٹریننگ مکمل کی گئی ہے، پولیو ورکرز کو کرونا وائرس سے بچاؤ کے حفاظتی ماسک، پی پی ایز اور ضروری سہولیات دی گئی ہیں۔

    اجلاس میں تمام ڈپٹی کمشنرز کو پولیو مہم بھرپور انداز میں چلانے کی ہدایت کی گئی، چیف سیکریٹری سندھ نے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ پولیو مہم کے مقرر کردہ 100 فیصد ہدف حاصل کیے جائیں۔

    وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا کہنا تھا کہ عوام پولیو ورکرز کے ساتھ تعاون کرے اور 5 سال تک کے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے۔ سوشل موبلائیزرز اور انفلوئینسرز کے کردار کو مزید مؤثر بنایا جائے تا کہ انکاری والدین کو آمادہ کیا جا سکے۔

    انہوں نے کہا کہ تمام والدین سے گزارش ہے کہ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائیں، صوبے میں 71 ہزار سے زائد پولیو ورکرز مہم کا حصہ بنیں گے۔

  • قوم کے لیے بڑی خوش خبری، چاروں صوبوں کے سیوریج کا پانی پولیو وائرس سے پاک نکلا

    قوم کے لیے بڑی خوش خبری، چاروں صوبوں کے سیوریج کا پانی پولیو وائرس سے پاک نکلا

    اسلام آباد: ملک کے سیوریج کے پانی سے پولیو وائرس تیزی سے غائب ہونے لگا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع قومی صحت کا کہنا ہے کہ ملک کے سیوریج کے پانی سے پولیو وائرس تیزی سے غائب ہونے لگا ہے، چاروں صوبوں کے سیوریج کا پانی پولیو وائرس سے پاک نکلا۔

    ذرائع نے بتایا کہ ملک کے 60 سے زائد مقامات کے گٹرز کے پانی کا پولیو ٹیسٹ کیا گیا تھا، جانچ کے دوران طویل عرصے بعد کسی بھی شہر کے گٹر کے پانی میں پولیو وائرس کی تصدیق نہیں ہوئی۔

    پولیوٹیسٹ کے لیےگٹرز سے نمونے 8 تا 23 اپریل کو لیے گئے تھے، جن علاقوں سے نمونے حاصل کیے گئے تھے ان میں مچھر کالونی، خمیسو گوٹھ کراچی، سکھر کےگٹر، اسلام آباد، راولپنڈی، ملتان، ڈی جی خان کے علاقے شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور، فیصل آباد، کوئٹہ، قلعہ عبداللہ، لورالائی، پشاور، چارسدہ، مردان، نوشہرہ، بنوں کے گٹروں کے نمونے پولیو وائرس سے پاک نکلے۔

    ذرائع نے بتایا کہ کرونا کی پہلی لہر کے بعد پولیو کی صورت حال میں نمایاں بہتری آئی، پہلی لہر کے بعد ملک میں بھرپور انسداد پولیو مہم چلائی گئی، اور ملک کے دور دراز علاقوں میں روٹین ایمونائزیشن پر خصوصی توجہ دی گئی۔

    ذرائع کے مطابق روٹین ایمونائزیشن میں بہتری سے انسداد پولیو مہم کے نتائج مثبت آئے، یاد رہے کہ ملک میں گزشتہ برس کا آخری پولیو کیس نومبر میں سامنے آیا تھا۔

  • ملک بھر میں انسداد پولیو مہم کامیابی سے جاری

    ملک بھر میں انسداد پولیو مہم کامیابی سے جاری

    اسلام آباد: ملک بھر میں انسداد پولیو مہم کامیابی سے جاری ہے، اب تک ساڑھے 3 کروڑ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جاچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق 29 مارچ سے شروع ہونے والی ملک گیر انسداد پولیو مہم کامیابی سے جاری ہے، انسداد پولیومہم کا ہدف 4 کروڑ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانا ہے۔

    پہلے 4 دن میں ساڑھے 3 کروڑ سے زائد بچوں کو قطرے پلائے جا چکے ہیں۔

    گھر گھر جا کر پولیو کے قطرے پلانے والے پولیو ورکرز کی تعداد 2 لاکھ 90 ہزار ہے جو بطور فرنٹ لائن ورکرز اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔

    انسداد پولیو مہم کی سیکیورٹی کی ذمہ داری پاک فوج احسن طریقے سے نبھا رہی ہے، مسلح افواج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے پولیو ٹیموں کی حفاظت یقینی بنا رہے ہیں۔

    انسداد پولیو مہم کے دوران اب تک کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ دیکھنے میں نہیں آیا، عوام میں پولیو کے بارے میں آگاہی بڑھانے میں میڈیا بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

    مہم کے دوران کرونا وائرس سے بچاؤ کے اقدامات اور حفاظتی تدابیر کا خاص خیال رکھا جا رہا ہے۔

  • پاکستان اور افغانستان میں بیک وقت انسداد پولیو مہم کا آغاز

    پاکستان اور افغانستان میں بیک وقت انسداد پولیو مہم کا آغاز

    اسلام آباد: پاکستان اور افغانستان میں بیک وقت انسداد پولیو مہم کا آغاز کردیا گیا، ہائی رسک ایریاز میں 5 جبکہ دیگر علاقوں میں 3 روزہ مہم چلائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں قومی انسداد پولیو مہم کا آغاز کردیا گیا، پاکستان اور افغانستان میں بیک وقت انسداد پولیو مہم چلائی جارہی ہے۔

    پاکستان میں قومی انسداد پولیو مہم 29 مارچ سے 2 اپریل تک جاری رہے گی۔ ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ مہم کے 3 روز ہوں گے جبکہ 2 کیچ اپ ڈیز ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق اس کے علاوہ پولیو کے ہائی رسک ایریاز میں مہم 5 روز چلائی جائے گی جبکہ 2 کیچ اپ ڈیز ہوں گے، قومی انسداد پولیو مہم میں 4 کروڑ 1 لاکھ بچوں کی ویکسی نیشن ہوگی۔

    یاد رہے کہ سنہ 2020 میں ملک میں 84 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے، سب سے زیادہ پولیو کیسز بلوچستان سے سامنے آئے جن کی تعداد 26 ہے۔

    اس کے بعد سندھ اور خیبر پختونخواہ میں 22، 22 کیسز ریکارڈ ہوئے جبکہ پنجاب سے 14 پولیو کیسز سامنے آئے۔

    رواں برس اب تک بلوچستان میں 1 پولیو کیس ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پولیو کیسز میں 65 فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے انسداد پولیو کے لیے پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے اس بات کا امکان ظاہر کیا ہے کہ پاکستان بہت جلد پولیو فری ملک بن جائے گا۔

  • 4 کروڑ سے زائد بچوں کی پولیو ویکسی نیشن ہو گئی

    4 کروڑ سے زائد بچوں کی پولیو ویکسی نیشن ہو گئی

    اسلام آباد: قومی انسداد پولیو مہم میں 4 کروڑ سے زائد بچوں کی ویکسی نیشن کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں قومی انسداد پولیو مہم کا اختتام ہو چکا ہے، مہم کے دوران چار کروڑ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے۔

    پولیو مہم میں 3 کروڑ سے زائد بچوں کو وٹامن اے کے قطرے بھی پلائے گئے، اس مہم میں 2 لاکھ 87 ہزار پولیو ورکرز نے حصہ لیا، اور مہم کے دوران کرونا ایس او پیز پر عمل درآمد کیا گیا۔

    ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر صفدر رانا نے کہا کہ انسداد پولیو ورکرز کی کارکردگی قابل ستائش رہی ہے، سیکیورٹی اداروں نے پر امن پولیو مہم کا انعقاد یقینی بنایا۔

    ڈاکٹر صفدر نے کہا ملک کو پولیو سے پاک کرنے تک جدوجہد جاری رہے گی، والدین بچوں کی پولیو ویکسینیشن ضرور کرائیں، آئندہ قومی انسداد پولیو مہم مارچ میں ہوگی۔

    یاد رہے کہ اتوار کو رواں سال کی پہلی قومی انسداد پولیو مہم کی ابتدائی کارکردگی رپورٹ تیار کی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ مہم نے مقررہ ہدف کا 98 فی صد حاصل کر لیا ہے، پولیو مہم کا ہدف 4 کروڑ 56 ہزار بچوں کی ویکسی نیشن تھا۔

    ذرائع وزارت صحت نے بتایا تھا کہ اتوار کو آخری کیچ اپ ڈے میں کراچی، کوئٹہ، پشاور، خیبر بلاک میں رہ جانے والے بچوں کی ویکسی نیشن کی گئی تھی، یہ مہم ہائی رسک علاقوں میں 5 روز اور 2 روز کیچ اپ ڈیز پر مشتمل تھی، جب کہ ملک کے دیگر علاقوں میں 3 روزہ پولیو مہم، اور 2 روز کیچ اپ ڈیز پر مشتمل تھی۔

    مہم کے دوران 5 تا 59 ماہ عمر کے بچوں کو وٹامن اے کے قطرے بھی پلائے گئے، جس کا مقصد بچوں کی قوت مدافعت میں اضافہ کرنا تھا۔ پولیو مہم میں 2 لاکھ 87 ہزار ورکرز نے حصہ لیا، عملے کو کرونا ایس او پیز کی ٹریننگ دی گئی تھی۔

  • پولیو ویکسین: آئی ڈی بی کی جانب سے عطیہ اور قرضے کے لیے معاہدہ

    پولیو ویکسین: آئی ڈی بی کی جانب سے عطیہ اور قرضے کے لیے معاہدہ

    اسلام آباد: اسلامی ترقیاتی بینک پولیو ویکسین کے لیے پاکستان کو 60 ملین ڈالر دے گا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ڈی بی کے ساتھ پولیو ویکسین کے لیے عطیے اور قرضے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط ہو گئے ہیں۔

    اس سلسلے میں وزارت اقتصادی امور کی جانب سے ایک اعلامیہ جاری ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسلامی ترقیاتی بینک 39 ملین قرضہ اور 21 ملین ڈالر بطورگرانٹ دے گا۔

    اعلامیے کے مطابق آج وزارت اقتصادی امور میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران معاہدے پر دستخط کیے گئے، معاہدے پر سیکریٹری اقتصادی امور اور اسلامی ترقیاتی بینک کے نمائندے نے دستخط کیے۔

    ملک میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا

    اس رقم سے پولیو ویکسین کی خریداری، انسداد پولیو مہم کے دوران اس کے استعمال اور دیگر امور نمٹائے جائیں گے، اعلامیے میں بتایا گیا کہ پاکستان میں پولیو مہم 2 لاکھ 60 ہزار پولیو ورکرز کے ذریعے چلائی جا رہی ہے۔

    واضح رہے کہ دنیا کے تقریباً تمام ممالک سے پولیو کا خاتمہ ہو چکا ہے، دنیا میں اب صرف 2 ممالک پاکستان اور افغانستان ہیں، جہاں اس کے کیسز اب بھی رپورٹ ہوتے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت انسداد پولیو کے لیے پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے اس بات کا امکان ظاہر کر چکا ہے کہ پاکستان بہت جلد پولیو فری ملک بن جائے گا۔

  • پنجاب میں قومی انسداد پولیو مہم کے حوالے سے تیاریاں مکمل

    پنجاب میں قومی انسداد پولیو مہم کے حوالے سے تیاریاں مکمل

    لاہور: پنجاب میں قومی انسداد پولیو مہم کے حوالے سے تیاریاں مکمل ہو گئیں، پولیو مہم کا آغاز 30 نومبر بروز پیر سے کیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں انسداد پولیو 5 روزہ مہم 30 نومبر سے 4 دسمبر تک جاری رہے گی، مہم کے انعقاد کے لیے 48 ہزار ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

    انسداد پولیو پروگرام کا کہنا ہے کہ پولیو ٹیموں کی تربیت کا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے، تمام اضلاع کو ویکسین کی فراہمی بھی مکمل کر لی گئی ہے، اضلاع کو ماسک اور سینی ٹائزر کی فراہمی بھی ہو گئی۔

    پولیو پروگرام کے تحت 2 کروڑ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے، حکام کا کہنا ہے کہ لاہور میں 4900 سے زیادہ پولیو ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، ملتان میں 2 ہزار سے زائدانسداد پولیو ٹیمیں جب کہ راولپنڈی میں 2900 سے زائد پولیو ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

    پنجاب سے ایک اور پولیو کیس رپورٹ

    لاہور میں 18 لاکھ سے زائد بچوں کو ویکسین پلائی جائے گی، ملتان میں 9 لاکھ سے زائد بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے، راولپنڈی میں تقریباً 9 لاکھ بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ پنجاب میں رواں برس سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 14 ہو چکی ہے، جب کہ پاکستان بھر میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد 81 ہے۔

  • کراچی : خاتون پولیو ورکر17سال سے مرض کے خاتمے کیلئے کوشاں

    کراچی : خاتون پولیو ورکر17سال سے مرض کے خاتمے کیلئے کوشاں

    کراچی : پولیو کے خاتمے کیلئے کوشاں سلمیٰ جون پولیو ورکر کی حیثیت سے گزشتہ سترہ سال سے اپنی خدمات انجام دے رہی ہیں ان کا کہنا ہے کہ ہماری کوشش ہوتی ہے کہ پانچ سال سے کم عمر کوئی بھی بچہ اس ویکیسن سے محروم نہ رہے۔

    سال دو ہزار تین سے پاکستان سے پولیو کے خاتمے کیلئے پرعزم سلمیٰ جون شہر قائد کے مختلف علاقوں میں یونین کونسل کی سطح پر پولیو ٹیموں کی نگرانی بھی کرتی رہی ہیں، پولیو مہم کے دوران کم و بیش پندرہ گھنٹے کام کرنے والی یہ خاتون پولیو کے خاتمے کیلئے ایک روشن مثال ہیں۔

    کراچی ضلع جنوبی کے علاقے میں واقع کے ایم سی اسپتال و میٹرنٹی ہوم میں صبح آٹھ بجے پولیو ورکرز کی رہنمائی کرنےوالی یہ ہیں سلمیٰ جون جو پاکستان کوارٹرز سے پیدل ایک سے ڈیڑھ کلو میٹر کا سفر طے کرکے اسپتال آتی ہیں اور  پھر سارا دن پولیو کے قطرے پلانے میں اور ورکرز کی رہنمائی میں مصروف ہوجاتی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سلمیٰ جون نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران چلنے والی اس مہم میں بہت زیادہ مشکلات ہیں ایک ایک وائل کا مکمل حساب دینا پڑتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ صبح آٹھ بجے سے پولیو مہم کے آغاز سے لے کر رات دس بجے تک رپورٹ مکمل کرنے کا مرحلہ اعصاب شکن اور تھکا دینے والا ہوتا ہے۔۔

    سلمیٰ جون نے کہا کہ میں اور ساتھی ورکرز صبح اپنے مطلوبہ پولیو مرکز پر پہنچتے ہی تمام تر تفصیلات حاصل کرنے کے بعد اگلے دن کی پولیو مہم کی تیاری میں مشغول ہوجاتی ہیں۔

    پاکستان سے پولیو کے خاتمے کیلئے کام کرنے والے پولیو ورکرز خراج تحسین کے مستحق ہیں جو اپنے سفر کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔