Tag: Politician

  • سیاستدان عوام کی خدمت کا دم بھرتے ہیں مگر ٹیکس نہیں دیتے، میاں زاہد حسین

    سیاستدان عوام کی خدمت کا دم بھرتے ہیں مگر ٹیکس نہیں دیتے، میاں زاہد حسین

    کراچی: پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین کا کہنا ہے کہ زرعی شعبہ کو ٹیکس نیٹ میں لائے بغیر ملکی ترقی خواب رہے گی۔

    بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سیاستدان عوام کی خدمت کا دم بھرتے ہیں مگر ٹیکس نہیں دیتے، جی ڈی پی کے 19.2 فیصد پر مشتمل زرعی شعبہ سے ٹیکس وصول کرنے کی ذمہ داری ایف بی آر کے سپرد کرنے سے 5.5 کھرب روپے کا ٹیکس ہدف حاصل کیا جا سکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ صنعت، تجارت، خدمات، ٹیلی کام اور دیگر شعبوں پر ٹیکس کا بھاری بوجھ کم کیا جا سکتا ہے جس سے مہنگائی و بیروزگاری اور غربت میں کمی ہوگی، ٹیکس نیٹ میں اضافہ ہوگا، اس لئے اس پر غور کیا جائے۔

    میاں زاہد حسین نے کہا کہ جی ڈی پی میں صنعتی شعبہ کا حجم 21فیصد اور اس پر ٹیکسوں کا بوجھ 70 فیصد ہے، خدمات کا حجم60 فیصد، ٹیکس کا بوجھ تقریباً 30 فیصد جبکہ زرعی شعبہ پر ٹیکس کا بوجھ ایک فیصد سے بھی کم ہے، ٹیکس کے نظام میں برابری نہ ہونے کے سبب ملک میں صنعتکاری کا عمل متاثر ہو رہا ہے اور تاجر ملک گیر احتجاج کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ زرعی آمدنی پر ٹیکس عائد کئے بغیر ٹیکس کا نظام کبھی متوازن نہیں ہو سکتا، صوبائی اور قومی اسمبلیوں میں زرعی پس منظر رکھنے والوں کی اکثریت ہے جو عوام کی خدمات کا دم بھرتے ہیں مگر ٹیکس ادا نہیں کرتے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر انہیں اپنی ذمہ داری کا احساس ہے تو پھر آئینی ترامیم کے ذریعے زرعی آمدنی پر ٹیکس کا حصول وفاق کے سپرد کر دینا چائیے تاکہ حکومت کی آمدنی میں اضافہ ہو اور یہ شعبہ جو مسلسل کمزور ہو رہا ہے ترقی کر سکے۔

  • بجٹ 2019-20 : مختلف سیاسی اور تاجر برادری کے رہنماؤں کا رد عمل

    بجٹ 2019-20 : مختلف سیاسی اور تاجر برادری کے رہنماؤں کا رد عمل

    اسلام آباد : وفاقی حکومت کے بجٹ پر ملک کی سیاسی اور تاجر برادری نے اپنے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے ان کا کہنا ہے کہ یہ پاکستان کا نہیں بلکہ آئی ایم ایف کا بجٹ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت نے اپنا پہلا وفاقی بجٹ2019-20 پیش کردیا، مذکورہ بجٹ کا حجم 70.22 کھرب روپے رکھا گیا ہے۔

    سینیٹر سراج الحق

    اس حوالے سے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ یہ پاکستان کا نہیں بلکہ عوام کیلئے آئی ایم ایف کا بجٹ ہے، بجٹ میں سارا زور ٹیکس اور اشیاء کی قیمتیں بڑھانے پردیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نے صرف آئی ایم ایف بجٹ پڑھ کر سنانے کی ذمہ داری ادا کی، اس کے علاوہ بجٹ میں معاشی مشکلات کے حل اور مہنگائی کم کرنے پرتوجہ نہیں دی گئی، بجٹ میں700ارب کے مزید ٹیکسز سے مہنگائی میں اضافہ ہوگا۔

    مریم اورنگزیب

    دوسری جانب نون لیگ کی رہنما مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ آج بجٹ میں ملکی معیشت کا جنازہ نکال کر اس کی خود مختاری کو داؤ پر لگا دیا گیا۔

    بجٹ میں نہ روزگار ہے نہ کاروبار اور نہ تجارت، ترقی کی شرح کم اور بیروزگاری میں مزید اضافہ ہوگا، اپوزیشن چاہتی تھی نالائق حکومت کا بجٹ عوام سنیں، انہوں نے کہا کہ 50لاکھ گھر کا دعویٰ کرنیوالوں نے منصوبے پر ایک روپیہ بھی مختص نہیں کیا، آئی ایم ایف کا بجٹ تھا جو پیش ہوگیا۔

    یہ مہنگائی کا سونامی آئے گا، بھنگڑے ڈالے جارہے ہیں، سمجھ نہیں آئی کیا خوشی تھی، یہ پہلا بجٹ ہے جو تاریخی اور آئی ایم ایف نے بنایا ہے۔ مریم اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ اپوزہشن لیڈر شہباز شریف جمعہ کو قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث کا آغاز کرینگے۔

    سینیٹر پروفیسر ساجد میر

    مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے امیر سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے بجٹ پر اپنے ردعمل میں کہا کہ حکومت عوام سے کیے گئے وعدوں میں سے ایک بھی وعدے پر پورے نہیں اُتر سکی۔

    عوام دوست نہیں آئی ایم ایف دوست بجٹ پیش کیا گیا، جو عوام دشمنی پر مبنی ہے۔ نئے ٹیکسوں سے مہنگائی کا طوفان آئے گا اور بیروزگاری بڑھے گی۔

    سینیٹر پروفیسر ساجد میر کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے ادارے اربوں روپے کا بجٹ کھارہے ہیں، سفید ہاتھی بنے اداروں سے متعلق فیصلے کرنا ہوں گے، انہوں نے کہا کہ ریاستِ مدینہ کا نعرہ لگا کر حکومت نے پوری قوم کو کنگال کر کے رکھ دیا ہے۔

    سراج قاسم تیلی

    علاوہ ازیں تاجر رہنما سراج قاسم تیلی نے کہا کہ حکومت نے چینی پر تین روپے فی کلو اضافہ کیا ہے، سیمنٹ کی قیمت بڑھانے سےعام آدمی متاثر ہوگا، لوگ پہلے ہی ڈالر کی وجہ سے تنگ ہیں جبکہ چیئرمین ایف بی آر نے کہا بھی تھا کہ ٹیکس وہاں لگے گاجہاں سے نہیں آتا۔

    ایف پی سی سی آئی

    ایف پی سی سی آئی کے قائم مقام صدر نوراحمدخان نے نئے مالی سال کے بجٹ کو مایوس کن قرار دیا ہے، اپنے بیان میں ان کا کہنا ہے کہ زیرو ریٹڈ سیکٹر پر ٹیکس لگانے سے کاروبار پر منفی اثرپڑے گا، تاجر برادری سے جو وعدے کئے تھے وہ پورے نہیں کئے گئے۔

    مزید پڑھیں: بجٹ 2020 -2019: تحریک انصاف نے 70 کھرب 22 ارب کا بجٹ پیش کردیا

    کوئٹہ چیمبر آف کامرس

    کوئٹہ چیمبر آف کامرس کے عہدیداران جمعہ بادیزئی اور بدرالدین کاکڑ نے کہا کہ وفاقی بجٹ کو مسترد کرتے ہیں، انڈسٹریز کے قیام کیلئے بجٹ میں کوئی بات نہیں، وفاقی بجٹ نے تاجروں کیلئے مزید مشکلات پیدا کردیں ہیں، برآمدات کی مد میں صرف40ارب روپے ناکافی ہیں۔

  • عام انتخابات، مسلمانوں پر تنقید کرنے والے سیاستدان کو عوام نے مسترد کردیا

    عام انتخابات، مسلمانوں پر تنقید کرنے والے سیاستدان کو عوام نے مسترد کردیا

    سڈنی : سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والے سیاست دان و اس کی جماعت کو آسٹریلوی عوام نے مسترد کردیا، فریزر ایننگ کی جماعت کلین سویپ ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملہ ہوا تو آسٹریلوی سیاست دان فریزر ایننگ نے مسلمانوں کو کڑی تنقیدکا نشانہ بنایا اور اس حملے کا ذمہ دار مسلمانوں ہی کو قرار دے دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اب اس نے اپنی دریدہ دہنی کی کڑی سزا پالی ہے کہ آسٹریلوی انتخابات میں وہ خود تو کیا، اس کی پارٹی ہی کلین سویپ ہو گئی ہے اور ایوان بالا یا ایوان زیریں میں ایک بھی نشست نہیں جیت پائی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فریزر ایننگ جہاں سے آیا تھا وہیں واپس چلا گیا، اب وہ پارلیمنٹ میں نہیں ہو گا۔

    لبرل پارٹی کے ایم پی ٹرینٹ زیمرمین کا کہنا تھا کہ فریزر اور اس کی پارٹی کا کلین سویپ ہو جانا اس انتخابات کا سب سے بڑا نتیجہ ہے۔

    واضح رہے کہ مسلمانوں کو تنقید کا نشانہ بنانے کے بعد ایک نوجوان نے بھی اس کے سر پر انڈا پھوڑ دیا تھا۔ اس 17سالہ نوجوان کا نام ’وِل کونیلی‘ تھا۔

  • الجزائر کی خاتون سیاست دان کو ملک کے خلاف سازش کے الزام میں قید کی سزا

    الجزائر کی خاتون سیاست دان کو ملک کے خلاف سازش کے الزام میں قید کی سزا

    الجزائر : الجزائر کی ایک فوجی عدالت نے سرکردہ خاتون سیاسی رہنما اور لیبر پارٹی کی جنرل سیکرٹری لویزہ حنون کو ملک کے خلاف سازش کے الزام میں جیل میں ڈال دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق لویزہ حنون کو ملک کے خلاف سازش کیس میں زیر حراست دیگر تین ملزمان کی موجودگی میں فوجی جج کے سامنے پیش کیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ لویزہ حنون کی عدالت میں طلبی سے قبل فوج نے سابق صدر عبدالعزیز بوتفلیقہ کے بھائی سعید بوتفلیقہ، ملٹری انٹیلی جنس کے سابق چیف جنرل عثمان طرطاق اور جنرل محمد مدین کی گرفتاری اورعدالت میں پیشی کے بعد عمل میں لائی گئی۔

    خیال رہے کہ تینوں متذکرہ شخصیات پر ملک اور فوج کے خلاف سازش کرنے کا الزام عاید کیا گیا اور انہیں اسی الزام میں قید کیا گیا ہے۔

    الجزائری خبر رساں ادارے کے مطابق ملک کے خلاف سازش کیس کے دیگر ملزمان کے ساتھ لویزہ حنون کو بھی فوجی عدالت میں طلب کیا گیا، یہ واضح نہیں ہو سکا کہ حنون کو ملزمہ کے طور پر پیش کیا گیا یا گواہ کے طورپر عدالت طلب کیا گیا۔

    لیبر پارٹی کی طرف سے جلد ہی ایک پریس ریلیز جاری کی جائے گی جس میں جماعت کی قیادت بالخصوص جنرل سیکرٹری لویزہ حنون کے خلاف جاری الزامات کے بارے میں وضاحت کی جائے گی۔

    فوجی عدالت کے جج نے سابق صدر کے مشیر اور ان کے بھائی سعید بوتفلیقہ، جنرل محمد مدین المعروف جنرل توفیق جو 25 سال تک الجزائرمیں انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر کے عہدے پر تعینات رہے اور جنرل عثمان طرطاق المعروف جنرل بشیر کو مل کے خلاف سازش کے الزام میں جیل میں ڈال دیا ہے۔

  • سرکاری اسپتالوں میں زیرِعلاج رہنے والے  پاکستانی سیاستداں

    سرکاری اسپتالوں میں زیرِعلاج رہنے والے پاکستانی سیاستداں

    سابق وزیراعظم نواز شریف کو علاج کی غرض سے آج لاہور کے سروسز اسپتال منتقل کردیا گیا، یہ پہلا موقع نہیں ہے جب سیاست دان علاج کی غرض سے سرکاری اسپتال میں داخل ہوئے ہیں۔

    پاکستان میں عموماً روایت ہے کہ نامور سیاسی شخصیات علاج کے لیے ملک سے باہر جاتی ہیں ، لیکن کبھی کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ انہیں اسی ملک کے اسپتالوں میں علاج کرانا پڑجاتا ہے۔

    عموماً اس کی وجہ یہی ہوتی ہے کہ عدالت کے احکامات ان کے پاؤں کی زنجیر بنتے ہیں یا دورانِ قید انہیں بحالت مجبوری سرکاری اسپتال کا رخ کرنا پڑتا ہے۔

    ایسے موقع پرسرکاری اسپتال میں بھی انہیں ایسی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں جس کا عام آدمی تصور بھی نہیں کرسکتا۔ ایک بیڈ پر 4، 4 مریضوں کو لٹانے والی اسپتال انتظامیہ بھی حرکت میں آجاتی ہے اور انہیں دنیا کی تمام سہولیات فراہم کرنے کے لیے سر دھڑ کی بازی لگا دیتی ہے۔

    حالیہ سیاسی منظر نامے میں صرف وزیراعظم عمران خان وہ سیاست داں ہیں جنہوں نے گزشتہ الیکشن میں کرین سےگرنے کے بعد اپنا تمام تر علاج شوکت خانم سے ہی کروایا، سرکاری عہدیداران میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے اپنا علاج اپنی مرضی سےاسلام آباد کے پمز اسپتال میں کروایا تھا۔

    آئیں دیکھتے ہیں کون کون سے سیاستدان سرکاری اسپتالوں میں زیرعلاج رہیں۔

    ڈاکٹرعاصم حسین

     پیپلزپارٹی کے رہنما اورسابق مشیربرائے پیٹرولیم ڈاکٹرعاصم حسین کراچی کے مشہورو معروف ضیا الدین اسپتال کے مالک ہیں تاہم جیل میں قید کے دوران جب ان کی طبیعت ناساز ہوئی تو انہیں کراچی کے جناح اسپتال میں داخل کیا گیا تھا، اور وہیں  ان کا مکمل علاج بھی ہوا۔

    سابق صدرپرویزمشرف

    سنہ 2014 میں سابق صدرپرویز مشرف جب اپنے خلاف کیس کی سماعت کے لیے عدالت جارہے تھے تو راستے میں ان کی طبیعت ناساز ہوئی جس کے بعد انہیں راولپنڈی کے آرمڈ فورسز کارڈیالوجی اسپتال لے جایا گیا، جہاں کئی دن وہ زیرِعلاج رہے۔ اس کے بعد انہیں کراچی منتقل کردیا گیا تھا۔

    احسن اقبال

    مسلم لیگ ن کے رہنما اورسابق وزیراحسن اقبال پرگزشتہ برس قاتلانہ حملہ ہوا تو وہ بھی لاہور کے سروسز اسپتال میں زیر علاج رہے، وہیں ان کا تمام ترعلاج ہوا اور اب وہ مکمل صحت مند زندگی گزاررہے ہیں۔

    عمران خان

    سنہ 2013 میں وزیر اعظم عمران خان جب اپنی انتخابی مہم چلا رہے تھے تو الیکشن سے دو دن پہلے وہ کئی فٹ بلند اسٹیج سے نیچے گر پڑے، حادثے میں ان کے سر اور گردن پر شدید چوٹیں آئیں۔ اس دوران انہوں نے اپنے ہی قائم کردہ فلاحی اسپتال شوکت خانم میں زیرعلاج رہنے کو ترجیح دی۔

    سابق چیف جسٹس

    سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار گو کہ سیاست داں نہیں لیکن پاکستان کے موجودہ سیاسی منظر نامے پران کے گہرے اثرات ہیں۔ گزشتہ برس دل کی تکلیف کے باعث اسلام آباد کے پمز اسپتال میں داخل ہوئے، اسپتال میں ماہرینِ امراضِ قلب نے انہیں اسٹنٹ لگائے اور محض ایک دن آرام کرکے وہ معمول کے فرائض انجام دینے عدالت میں موجود تھے۔

  • سیاسی جماعتوں میں عدم اتفاق پر نگران حکومت مسلط کر دی جائے گی: جاوید ہاشمی

    سیاسی جماعتوں میں عدم اتفاق پر نگران حکومت مسلط کر دی جائے گی: جاوید ہاشمی

    ملتان: سینئر سیاست دان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ میاں صاحب کو نیب سے انصاف ملنے کی کوئی امید نظر نہیں آرہی، سیاسی جماعتوں میں عدم اتفاق پر نگران حکومت مسلط کر دی جائے گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار کی مسلم لیگ (ن) کے لیے بڑی قربانیاں ہیں جنہیں فراموش نہیں کیا جاسکتا، البتہ میں نواز شریف کو نیب سے انصاف ملتا ہوا نہیں دیکھتا۔

    شہید ذوالفقار علی بھٹو کی 39 ویں برسی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ بھٹو کو ایٹمی پروگرام کی سزا دی گئی، جب ایٹمی منصوبے کی بنیاد رکھی جارہی تھی تو انہوں نے کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا۔

    نوازشریف جو قربانی دے رہے ہیں،وہ عمران خان بھی نہیں دے سکتے، جاوید ہاشمی

    انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم تمام صوبوں کے متفقہ رائے سے کی گئی، اگر مذکورہ ترمیم کو ختم کیا گیا تو ملک کے ساتھ بڑی زیادتی ہوگی، ملک میں جمہویت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے۔

    عالمی منظر نامے پر تبصرہ کرتے ہوئے جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ امریکا ہمارے درمیان تفرقہ پیدا کر رہا ہے، ملک کو اس وقت سیاسی عدم استحکام سے بچانا ہوگا، پاکستان کی ترقی کے لیے سب کو ایک ہوکر کام کرنا ہوگا۔

    ستر سال کی تاریخ میں سپریم کورٹ نے آئین کی توہین کی: جاوید ہاشمی

    خیال رہے کہ ماضی میں جاوید ہاشمی ن لیگ چھوڑ کر تحریک انصاف میں شامل ہوئے تھے، البتہ دھرنے کے موقع پر جب پارلیمنٹ پر حملہ کیا گیا، وہ عمران خان سے الگ ہوگئے، جس کے بعد انھوں نے ایک سنسنی خیز پریس کانفرنس کی تھی، جس میں دھرنے اور عمران خان پر اسٹیبلشمنٹ کی حمایت کا الزام عائد کیا تھا۔ ان الزامات کا ن لیگ کی جانب سے خیرمقدم کرتے ہوئے انھیں جاوید ہاشمی کی اصول پسندی قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سیاست دانوں نے اگر زبانیں کھولیں تو ملک میں افراتفری پھیل جائے گی: احسن اقبال

    سیاست دانوں نے اگر زبانیں کھولیں تو ملک میں افراتفری پھیل جائے گی: احسن اقبال

    اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ  چند ماہ قبل کچھ لوگ غائب ہوئے اس سے زیادہ کچھ نہیں کہنا چاہتا، سیاست دانوں کو جو معلوم ہیں اگر زبانیں کھولیں تو ملک میں افرا تفری پھیل جائے گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ملک میں 70 سال سے جو کھیل جاری ہے اسے بند کیا جائے یہی نواز شریف کا بیانیہ ہے، یہی کھیل کھیل کر ملک کو یہاں تک پہنچا دیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ دشمنوں کی لگائی ہوئی آگ کو اپنے ہی لوگ ایندھن دے رہے ہیں، ہماری ترقی کو روکنے کے لیے یہ کھیل کھیلا جا رہا ہے، بلوچستان میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت کیوں تبدیل کی گئی اس سے سب واقف ہیں۔

    پی ٹی آئی نے اپنے تمام سینیٹرز آصف زرداری کی جھولی میں ڈال دیے: احسن اقبال

    چیئرمین سینیٹ کے انتخاب سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے چیئرمین سینیٹ جمہوریت پر یقین رکھنے والا ہو، جمہوریت کے یقین کے جذبے سے رضا ربانی کا نام دیا تھا، خوشی ہوتی اگر ان کا نام پیپلز پارٹی فائنل کر لیتی۔

    مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب عمران خان اور آصف زرداری بھائی بھائی ہیں، پی پی اور پی ٹی آئی نے اپنا فیصلہ کیا سب جانتے ہیں یہ کیسے ہوا، بلوچستان میں حکومت کی تبدیلی کی وجہ سے دونوں جماعتیں ایک ہیں۔

    عدلیہ کو فیصلے سے پہلے سوچنا چاہیے تھا کہ سینیٹ انتخابات پر اس کا کیا اثر پڑے گا: احسن اقبال

    وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ مخالفین کی سازشیں ناکام ہوں گی، سینیٹ الیکشن میں عوام، پارلیمنٹیرئنز ہمیں کامیاب بنائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پارلیمنٹ میں خواتین کی نمائندگی: پاکستان افریقی ممالک سے بھی بدتر پوزیشن پر

    پارلیمنٹ میں خواتین کی نمائندگی: پاکستان افریقی ممالک سے بھی بدتر پوزیشن پر

    جیسے جیسے زمانہ آگے کی جانب بڑھ رہا ہے، ویسے ویسے پرانے ادوار کے خیالات و عقائد اور تصورات میں بھی تبدیلی آتی جارہی ہے۔

    ایک وقت تھا کہ گھروں سے باہر نکل کر کام کرنے والی خواتین کو حیرت کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔ تاہم اب وقت بدل گیا ہے۔ اب خواتین ہر شعبہ زندگی میں مردوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہو کر ملک و قوم کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہی ہیں۔

    ایسا ہی کچھ حال سیاست کا بھی ہے۔

    اگر آپ پرانے ادوار میں چلنے والی سیاسی تحریکوں کی تصاویر دیکھیں تو ان میں خال ہی کوئی خاتون نظر آئے گی، تاہم خواتین اب سیاست میں بھی فعال کردار ادا کر رہی ہیں اور فی الحال دنیا کے کئی ممالک کی سربراہی خاتون صدر یا وزیر اعظم کے ہاتھ میں ہی ہے۔

    مزید پڑھیں: دنیا پر حکمرانی کی دوڑ میں خواتین مردوں سے آگے

    سیاست میں خواتین کے اسی کردار کی جانچ کے لیے عالمی اقتصادی فورم نے ایک فہرست مرتب کی جس میں جائزہ لیا گیا ہے کہ کس ملک کی پارلیمنٹ میں خواتین کی کتنی تعداد موجود ہے۔

    فہرست میں حیرت انگیز طور پر امریکا، برطانیہ یا کسی دوسرے یورپی ملک کے مقابلے میں افریقی ممالک کے ایوانوں میں خواتین نمائندگان کی زیادہ تعداد دیکھنے میں آئی۔

    اس فہرست میں افریقی ملک روانڈا سرفہرست رہا جس کی پارلیمنٹ میں خواتین ارکان اسمبلی کی شرح 63.8 فیصد ہے۔

    بدقسمتی سے عالمی اقتصادی فورم کی مذکورہ فہرست میں صف اول کے 10 ممالک میں کوئی ایشیائی ملک شامل نہیں۔

    اس بارے میں دنیا بھر کی پارلیمان اور ایوانوں کا ریکارڈ مرتب کرنے والے ادارے انٹر پارلیمنٹری یونین کی ویب سائٹ کا جائزہ لیا گیا تو پارلیمنٹ میں خواتین کی تعداد کے حوالے سے موجود فہرست میں پاکستان 89 ویں نمبر پر نظر آیا۔

    مذکورہ فہرست کے مطابق پاکستانی پارلیمنٹ میں خواتین کی نمائندگی صرف 20.6 فیصد ہے۔ یعنی 342 نشستوں پر مشتمل پارلیمان میں صرف 70 خواتین موجود ہیں جو ملک بھر کی 10 کروڑ 13 لاکھ سے زائد (مردم شماری کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق) خواتین کی نمائندگی کر رہی ہیں۔

    اس معاملے میں افغانستان جیسا قدامت پسند ملک بھی ہم سے آگے ہے جو 27.7 فیصد خواتین اراکین پارلیمان کے ساتھ 53 ویں نمبر پر موجود ہے۔

    افغان پارلیمان

    فہرست میں پڑوسی ملک بھارت 147 ویں نمبر پر موجود ہے جس کی 542 نشستوں پر مشتمل لوک سبھا میں صرف 64 خواتین موجود ہیں۔

    صنفی ماہرین کا کہنا ہے کہ پالیسی سازی کے عمل اور قومی اداروں میں خواتین کی شمولیت اس لیے ضروری ہے تاکہ وہ ملک کی ان خواتین کی نمائندگی کرسکیں جو کمزور اور بے سہارا ہیں۔

    مزید پڑھیں: ہیلری کلنٹن کی شکست کی وجہ خواتین سے نفرت؟

    کسی ملک میں خواتین کو کیا مسائل درپیش ہیں، اور ان سے کیسے نمٹنا ہے، یہ ایک ایسی خاتون سے بہتر کون جانتا ہوگا جو نہ صرف اپنی انتخابی مہم کے دوران ان خواتین سے جا کر ملی ہو اور ان کے مسائل سنے ہوں، بلکہ خود بھی اسی معاشرے کی پروردہ اور انہی مسائل کا شکار ہو۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔