Tag: politics

  • عمران خان واحد امید ہیں اسی لیے اہم لوگ پی ٹی آئی میں شامل ہورہے ہیں: فردوس عاشق اعوان

    عمران خان واحد امید ہیں اسی لیے اہم لوگ پی ٹی آئی میں شامل ہورہے ہیں: فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کی رہنما فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ عمران خان واحد امید ہیں اسی لیے لوگ پی ٹی آئی میں شامل ہورہے ہیں، ہماری جماعت ایک سمندر کی مانند ہے جتنے دریا آئیں گے ان کو ویلکم کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’الیونتھ آور‘ میں انٹرویو دیتے ہوئے کیا، فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار پارٹی کے مؤقف کو آگے لے کر جانا چاہتے ہیں تو انہیں بھی ویلکم کریں گے، پاکستان میں جمہوریت پسند قوتوں کو ایک پیج پر ہونا چاہیے۔

    پیپلز پارٹی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ پی پی میں وہی لوگ رہیں گے جو سیاسی یتیم ہوں گے اس جماعت کا یہ حال ہے کہ یہاں اب صرف سیاسی یتیم ہی رہ جائیں گے، ذاتی رائے یہ ہے کہ پیپلز پارٹی میں وہی رہے گا جس کو اپنی ذات کے لیے سیاست کرنی ہے۔

    ن لیگ کے میڈیا سیل نے سازش کی، پی ٹی آئی چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں: فردوس عاشق اعوان

    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ سیاست کو کاروبار کا ذریہ بنانے والوں نے پیپلز پارٹی کو خراب کیا، پیپلزپارٹی جس سے چاہے لاتعلقی کا اعلان کرے لیکن حقیقت قوم جانتی ہے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کا مک مکا منظر عام پر آنا چاہیے، یہ دونوں گھل مل کر اپنی سیاست کر رہے ہیں۔

    کرپٹ مافیا 33 سال بعد قانون کے شکنجے میں آئی ہے، فردوس عاشق اعوان

    فردوس عاشق اعوان کا مزید کہنا تھا کہ پارٹیوں میں سیاسی ہجرت چلتی رہتی ہے دیکھنا ہے اس کا کیا نتیجہ نکلتا ہے، میں عوام کی سیاست کرنا چاہتی ہوں، سیاستدان کوعوام کے ووٹ سے طاقت ملتی ہے، دیگر جماعتیں ڈبل وکٹ ٹورنامنٹ کھیلنے میں لگی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • 29 اپریل کا جلسہ ن لیگ کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا: شاہ محمود قریشی

    29 اپریل کا جلسہ ن لیگ کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا: شاہ محمود قریشی

    اوکاڑہ: پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا 29 اپریل کا جلسہ مسلم لیگ (ن) کے سیاسی تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا، جلسے میں تمام مکاتب فکر کے لوگوں کو شرکت کی دعوت ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اوکاڑہ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ شریف خاندان نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے، لیگی حکومت نے پانچ سال میں جتنا قرضہ لیا 60 سال میں کسی حکومت نے نہیں لیا۔

    پاکستان پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پی پی کی سیاست نے سندھ کا برا حال کر دیا، آج صوبے میں غربت ہے لوگ بہتر روزگار سے محروم ہیں، پیپلز پارٹی سندھ تک محدود ہو کر رہ گئی ہے آئندہ الیکشن میں فیصلہ ہوجائے گا۔

    شاہ محمود قریشی کا سندھ سے الیکشن لڑنے کا اعلان

    شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ عام انتخابات میں شریف کی سیاست ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ختم ہوجائے گی، ملک کے باشعور عوام اپنا فیصلہ سنائیں گے، ہماری قوم انتخابات میں مودی کے یار کو مسترد کر دے گی۔

    پی ٹی وی حملہ کیس: شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت منظور

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ سیاست میں انتقام اور گالی گلوچ نہیں ہونی چاہیے، ہماری جماعت نے ہمیشہ اس کی مخالفت کی ہے، پی ٹی آئی کا پیپلز پارٹی کے ساتھ کوئی اتحاد نہیں ہوگا، اگر کسی کو سیاست کرنے کا شوق ہے تو پہلے حوصلہ پیدا کرے، سیاست میں کسی کو دھمکی دینے کا سخت مخالف ہوں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مجھ پر ایک پیسےکی بھی کرپشن ثابت ہوئی تو سیاست چھوڑ دوں گا: وجیہہ الزمان

    مجھ پر ایک پیسےکی بھی کرپشن ثابت ہوئی تو سیاست چھوڑ دوں گا: وجیہہ الزمان

    اسلام آباد: رکن خیبر پختونخواہ اسمبلی وجیہہ الزمان نے کہا ہے کہ عمران خان کی جانب سے لگائے گئے الزامات سے مایوسی ہوئی،مجھ پر ایک پیسے کی کرپشن ثابت کردیں تو سیاست چھوڑ دوں گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، رکن کے پی اسمبلی وجیہہ الزمان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے بنیادی کارکنوں کو نشانہ بنایا گیا، عمران خان نے اپنے بھائی اور بہنوئی کو بھی پارٹی سے نکالا، متاثرہ ایم پی ایز سے ملاقات میں مستقبل کی حکمت عملی تیار کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری ہر بات رد کر کے پارٹی سے نکالا گی، اگر یہ وژن ہے تو کوئی بھی شریف آدمی پی ٹی آئی میں نہیں رہ سکتا، ہم پر الزام ہے کہ ہم نے سینیٹ میں ووٹ کی خاطر 3 کروڑ روپے وصول کیے لیکن حقیقت اس کے برخلاف ہے، تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔

    عمران خان کا بڑا فیصلہ: سینیٹ الیکشن میں بکنے والے20اراکین کے نام بتا دیئے

    پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کی جانب سے لگائے گئے الزمات کے درعمل میں وجیہہ الزمان کا کہنا تھا کہ الزام لگانے والے رہنماؤں کے خلاف قانونی کارروائی کروں گا جبکہ اعظم سواتی سے میرے خاندانی اختلافات ہیں، لیکن مایوسی ہوئی کہ خان صاحب نے ہم پر الزامات لگائے، چیف جسٹس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ معاملے کا نوٹس لیں۔

    دوسری جانب ایم پی اے فیصل زمان نے بھی سینیٹ مں ووٹ بیچنے کا الزام مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم پر الزامات بے بنیاد ہیں، پی ٹی آئی میں سازشی ٹولےکوبےنقاب کروں گا، کمیٹی نے مجھے سنے بغیر فیصلہ دیا، اپنی بے گناہی ثابت کروں گا، پارٹی نے اگر ٹکٹ نہ بھی دیا تب بھی اکثریت سےجیت کر دکھاؤں گا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے سینیٹ الیکشن میں اپنا ووٹ بیچنے والے پی ٹی آئی کے بیس ارکان کے نام بتاتے ہوئے کہا تھا کہ ان افراد کو شوکاز دے رہے ہیں،اگر انہوں نے وضاحت نہ دی توان کے نام نیب کو دیں گے۔

    جن اراکین کو شوکاز نوٹس دیا گیا ہے ان میں نرگس علی ،دینا ناز ،فوزیہ بی بی، نسیم حیات اورنگینہ حیات شامل ہیں جبکہ مردوں میں بابر سلیم ،سمیع اللہ زیب، یاسین خلیل، امجد آفریدی، قربان خان، زاہد درانی، سردار ادریس، عبید مایار، عبدالحق، جاوید نسیم، معراج ہمایوں، عارف یوسف، فیصل زمان، سیمی علی زئی اور وجیہہ الزمان شامل ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔

  • ڈاکٹر عامر لیاقت کا دوبارہ سیاسی سفر شروع کرنے کا فیصلہ

    ڈاکٹر عامر لیاقت کا دوبارہ سیاسی سفر شروع کرنے کا فیصلہ

    کراچی: معروف ٹی وی میزبان ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے اگلے ہفتے سے دوبارہ سیاست میں قدم رکھنے کا اعلان کردیا۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی کے پروگرام ہر لمحہ پرجوش میں کیا۔ عامر لیاقت نے سیاسی سرگرمیوں کا اعلان کیا، البتہ انھوں نے اس ضمن میں کسی سیاسی جماعت کا نام نہیں لیا۔

    یاد رہے کہ عامر لیاقت کا شمار پاکستان ٹی وی انڈسٹری کے ممتاز شخصیات میں ہوتا ہے۔ وہ سیاسی پس منظر بھی رکھتے ہیں۔ کچھ عرصے قبل انھوں نے سیاست سے کنارہ کشی کا فیصلہ کیا تھا، مگر اب وہ ایک بار پھر سیاست میں قدم رکھنے کا ارادہ باندھ چکے ہیں۔

    پروگرام میں عامر لیاقت نے میزبان وسیم بادامی کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے میاں نواز شریف، عمران خان اور آصف زرداری میں عمران خان کو بہترین انتخاب قرار دیا، اس دوران ان سے کھٹے میٹھے سوالات کیے گئے، جس کا انھوں نے حاضر دماغی سے جواب دیے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں یہ خبر زیر گردش تھی کہ عامر لیاقت حسین پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرنے جارہے ہیں تاہم انہوں نے سیاسی میدان میں اترنے کا فیصلہ مؤخر کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ عامر لیاقت حسین نے اپنا سیاسی کیریئر متحدہ کے پلیٹ فارم سے شروع کیا اور وہ مشرف دورِ حکومت میں وفاقی وزیر برائے مذہبی امورکا قلمدان سنبھال چکے ہیں، گزشتہ برس 22 اگست سے قبل عامر لیاقت نے متحدہ میں دوبارہ شمولیت کا اعلان کیا تھا تاہم ملک مخالف نعروں کے اگلے روز ہونے والی پریس کانفرنس میں انہوں نے فاروق ستار کا ساتھ دینے کا اعلان کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آج جماعت اسلامی کے رہنماقاضی حسین احمد کا یومِ پیدائش ہے

    آج جماعت اسلامی کے رہنماقاضی حسین احمد کا یومِ پیدائش ہے

    آج جماعت اسلامی کے تیسرے امیر اور معروف سیاست دان قاضی حسین احمد کایومِ پیدائش ہے‘ قاضی حسین احمد کے دور میں جماعت اسلامی نے ایک متحرک سیاسی جماعت کا کردارادا کیا۔

    قاضی حسین احمد 12 جنوری 1938 کو موجودہ خیبر پختونخواہ کے شہر نوشہرہ میں پیدا ہوئے۔ جماعت اسلامی کے سابق امیر مذہبی جماعتوں کے مرحوم اتحادمتحدہ مجلس عمل کے آخری سربراہ سید ابوالاعلٰی مودودی اورمیاں طفیل محمد کے بعد قاضی حسین احمد جماعت اسلامی کے تیسرے منتخب امیر بنےاور مارچ 2009ء میں امارت کی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوئے۔ ان کی جگہ سید منورحسن جماعت اسلامی کے چوتھے امیر منتخب ہوئے تھے۔

    قاضی صاحب نے ابتدائی تعلیم گھر پر اپنےوالد سے حاصل کی۔ پھر اسلامیہ کالج پشاور سے گرایجویشن کے بعد پشاور یونیورسٹی سے جغرافیہ میں ایم ایس سی کی۔

    تعلیم حاصل کرنے کے بعد جہانزیب کالج سیدو شریف میں بحیثیت لیکچرارتعیناتی ہوئی اور وہاں تین برس تک پڑھاتے رہے۔ جماعتی سرگرمیوں اور اپنے فطری رحجان کے باعث ملازمت جاری نہ رکھ سکے اور پشاور میں اپنا کاروبار شروع کردیا۔ جہاں سرحد چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر منتخب ہوئے۔

    دوران تعلیم اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان میں شامل رہنے کے بعد آپ 1970ء میں جماعت اسلامی کےرکن بنے،پھرجماعت اسلامی پشاورشہر اور ضلع پشاورکے علاوہ صوبہ سرحد کی امارت کی ذمہ داری بھی ادا کی گئی۔ 1978ء میں جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل بنے اور 1987ء میں جماعت اسلامی پاکستان امیر منتخب کر لیے گئے۔ تب سے وہ چارمرتبہ لگاتار (1999ء،1994ء، 1992ء، 2004ء) امیرمنتخب ہو ئے۔

    قاضی حسین احمد 1985ء میں چھ سال کے لیے سینیٹ آف پاکستان کے ممبر منتخب ہوئے۔ 1992ء میں وہ دوبارہ سینیٹرمنتخب ہوئے،تاہم انہوں نےحکومتی پالیسیوں پر احتجاج کرتے ہوئے بعد ازاں سینٹ سے استعفٰی دے دیا۔ 2002 ء کے عام انتخابات میں قاضی صاحب دو حلقوں سے قومی اسمبلی کےرکن منتخب ہوئے۔

    نورانی صاحب کی وفات کے بعد تمام مذہبی جماعتوں کے اتحاد ایم ایم اے یعنی متحدہ مجلس عمل کے صدر منتخب ہوئے۔ ایم ایم اے میں فضل رحمان کے برعکس قاضی صاحب کا نقطۂ نظر ہمیشہ سے سخت گیر رہا ہے۔ حقوق نسواں بل کی منظوری کے بعد استعفیٰ دینے کی بات بھی ان کی طرف سے ہوئی تھی اور قاضی صاحب نے پارٹی قیادت پر کافی دباؤ بھی ڈالا لیکن جمیعت العلمائے اسلام کے سربراہ فضل الرحمان کے سامنے ان کی ایک نہ چل سکی۔ جولائی 2007ء میں لال مسجد واقعے کے بعد اسمبلی سے استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا۔

    نومبر3‘ 2007 کی ایمرجنسی کے بعد آپ کو اپنے گھر میں نظربند کر دیا گیا۔ 14 نومبر کو عمران خان کو پولیس کے حوالے کرنے کا واقعہ ہوا۔ دو ہی روز بعد حکومت نے قاضی صاحب اور جماعت اسلامی کے رہنماؤں کی نظربندی ختم کر دی۔

    قاضی حسین احمدکے دو بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں جو اپنی والدہ سمیت جماعت اسلامی سے وابستہ ہیں۔ قاضی صاحب منصورہ میں دو کمروں کے ایک فلیٹ میں رہتے تھے۔قاضی صاحب کو اپنی مادری زبان پشتو کے علاوہ اردو،انگریزی،عربی اور فارسی پر عبور حاصل تھا۔ وہ شاعرِ اسلام علامہ محمد اقبال کے بہت بڑے خوشہ چین تھے، انہیں فارسی و اردو میں ان کااکثر کلام زبانی یاد تھا اور وہ اپنی تقاریر و گفتگو میں اس سے استفادہ کرتے تھے۔

    جماعت اسلامی کے امیرمنصب پر فائزر ہنے والے قاضی حسین احمد 6 جنوری 2013 کو 74 سال کی عمر میں اسلام آباد میں عارضہ ٔقلب کے سبب انتقال کرگئے۔

  • ایم کیو ایم لندن کوئی جماعت نہیں، خواجہ اظہار

    ایم کیو ایم لندن کوئی جماعت نہیں، خواجہ اظہار

    کراچی: اپوزیشن لیڈر سندھ اور متحدہ پاکستان کے رہنماء خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ ایسا تاثر دیا جارہا ہے کہ پرویز مشرف ایم کیو ایم کو ریسکیو کررہے ہیں یا پھر ہم اسٹیبلشمنٹ کا سہارا تلاش کررہے ہیں، ایم کیو ایم وہی ہے جو پاکستان میں کام کررہی ہے تاہم ایم کیو ایم لندن نام کی کوئی جماعت نہیں ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی کے پروگرام الیونتھ آر میں میزبان وسیم بادامی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کیا۔ خواجہ اظہار کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف سے دبئی میں ملاقات ہوئی تھی اُس وقت وہاں اُن کے رفقاء بھی موجود تھے۔

    انہوں نے کہا کہ سابق صدر کی اپنی جماعت کے لوگ پارٹی کے لیے صحیح کام نہیں کرسکے اور وہ یہ تاثر دینے کی کوشش کررہے تھے کہ شاید ایم کیو ایم پاکستان میں کوئی جگہ خالی ہے تاہم اگر متحدہ میں کوئی پوسٹ نکلی تو اُسے اندر سے ہی پُر کیا جائے گا۔

    اپوزیشن لیڈر سندھ نے کہا کہ دبئی میں ہونے والی ملاقاتوں کے حوالے سے غلط خبریں پھیلا کر ایم کیو ایم پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے اور ایسے خبروں سے ہمارے مخالفین فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ’’مشرف صاحب کی ہمدردیاں ہمارے ساتھ ہیں جس کے جواب میں ہم بھی اُن کا دل سے احترام کرتے ہیں تاہم ایسی کوئی صورتحال نہیں کہ انہیں پارٹی کی سربراہی دی جائے‘‘۔

    ایک سوال کے جواب میں خواجہ اظہار کا کہنا تھا کہ ’’ایم کیو ایم صرف وہی ہے جو پاکستان سے چلائی جارہی ہے، ایم کیو ایم لندن کوئی جماعت نہیں،  23 اگست کے بعد سے ہم بہت مضبوط ہوئے ہیں اور ہمارے ووٹرز سپوٹرز و اراکین اسمبلی سیاسی تبدیلیوں کو محسوس بھی کررہے ہیں‘‘۔

    کراچی میں ہونے والی حالیہ چاکنگ کے حوالے سے خواجہ اظہار کا کہنا تھا کہ ’’22 اگست کے بعد بہت سارے لوگوں نے بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے کی کوشش کی جس میں سندھ حکومت بھی شامل ہے، حالیہ چاکنگ یا بینرز کے حوالے سے سندھ سرکار سے مطالبہ کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے‘‘۔

    ایم کیو ایم کے رہنماء نے کہا کہ ’’ہماری کسی ادارے سے کوئی لڑائی نہیں تاہم سیاسی آزادی ملنا ہمارا حق ہے، کچھ لوگ اس چاکنگ اور بینرز سے اپنی خواہش پوری کرنا چاہتے ہیں تو کریں ایم کیو ایم پاکستان پہلے سے زیادہ مضبوط ہے‘‘۔

  • گورنر شپ کے 14 برس، عشرت العباد کا کتاب لکھنے کا اعلان

    گورنر شپ کے 14 برس، عشرت العباد کا کتاب لکھنے کا اعلان

    کراچی: ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا ہے کہ 14 سالہ گورنر کے دوران سخت تجربات کا سامنا کرنا پڑا اور اس حالات میں بہت اتار چڑھاؤ آئے، انہوں نے ان پر کتاب لکھنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر ہاؤس میں صحافیوں سے الوداعی ملاقات کے بعد نمائندہ اے آر وائی ارباب چانڈیو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عشرت العباد نے اپنے 14 سالہ تجربات پر کتاب لکھنے کا عندیہ دیا۔

    عشرت العباد نے کہا کہ گورنر شپ کے دوران بہت سارے نشیب وفراز آئے، ان تمام حالات پر ایک کتاب ’’وہ جو کچھ میں کہہ نہ سکا‘‘ کے نام سے لکھنے کا اعلان کیا۔ عشرت العباد نے نئے آنے والے گورنر کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔


    ’’پڑھیں:  جسٹس(ر) سعید الزماں‌ صدیقی گورنر سندھ تعینات‘‘


    انہوں نے کہا کہ کافی عرصے سے اپنے اہل خانہ کو وقت نہیں دے سکا تھا تاہم اب زیادہ وقت بچوں کے ساتھ گزاروں گا, سیاسی زندگی کے دوبارہ آغاز کے حوالے سے گورنر سندھ نے کہا کہ فی الحال ارادہ نہیں ہے مگر وقت کے ساتھ ساتھ سب کچھ سامنے آجائے گا۔


    ’’مزید پڑھیں:  طویل ترین گورنر شپ کا خاتمہ‘‘


    مراد علی شاہ کی گورنر سے الوداعی ملاقات

    دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گورنر سندھ سے الوداعی ملاقات کی اور اُن کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا۔ اس موقع پر گورنر سندھ نے صوبے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے پیپلز پارٹی کے کردار کو سراہا اور خواہش ظاہر کی کہ سندھ مزید ترقی و خوشحالی کی منازل طے کرنے کا سفر اسی طرح تیزی سے جاری رکھے گا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کم وقت میں بھی عشرت العباد کے تجربات سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا، مختصر وقت میں بھی گورنر نے ہم سب کی بھرپور رہنمائی کی اور صوبے کی ترقی و خوشحالی کے لیے نمایاں خدمات انجام دیں۔

  • آصف علی زرداری اور رحمان ملک کی اہم ملاقات، سیاسی امور پر گفتگو

    آصف علی زرداری اور رحمان ملک کی اہم ملاقات، سیاسی امور پر گفتگو

    لندن: سابق صدر آصف علی زرداری اور سینیٹر رحمان ملک کی لندن میں ملاقات ہوئی جس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ و سینیٹر رحمان ملک نے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کی، جس میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال اور پاناما لیکس پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    پڑھیں:  وزیر اعظم کے لیے بہتر ہے اپوزیشن کے ٹی او آرز تسلیم کرلیں، خورشید شاہ

    اس موقع پر سینیٹر رحمان ملک نے پاناما لیکس کے حوالے سے پارٹی پالیسی کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’پارٹی حکمت عملی ملک کے مستقبل کو مد نظر رکھتے ہوئے بنائی جائے‘‘۔ دورانِ ملاقات آصف علی زرداری نے سابق وزیر داخلہ کو پاناما لیکس کے حوالے سے پالیسی مرتب کرنے اور پارٹی رہنماؤں سے تجاویز لینے کے احکامات جاری کیے۔

    مزید پڑھیں:  پانامہ پیپرز: ٹی او آرز کمیٹی کی مدت آج ختم، ڈیڈ لاک برقرار

    یاد رہے پاناما لیکس کے بعد حکمراں جماعت کے خلاف اپوزیشن جماعتوں نے اتحاد کرلیا ہے، اس ضمن میں مشترکہ اپوزیشن اور حکومتی کمیٹی کے مابین ٹی او آر کمیٹی کے مذاکراتی ادوار بھی ہوئے تاہم ہر بار بغیر کسی نتیجے کے اختتام پذیر ہوگئے یہی وجہ ہے کہ  ٹی اور آرز پر مذاکرات ڈیڈ لاک کا شکار ہے۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کے سربراہ نے آج میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’رائیونڈ مارچ کے معاملے میں اپوزیشن جماعتوں سے رابطے شروع کردئیے ہیں تاہم آئندہ اتوار کو پورے پروگرام کا اعلان کیا جائے گا‘‘۔

  • کسی سیاسی پارٹی میں شامل نہیں ہوا، اداکار فیصل قریشی

    کسی سیاسی پارٹی میں شامل نہیں ہوا، اداکار فیصل قریشی

    کراچی: معروف اداکار فیصل قریشی نے کہا ہے کہ میں نے کسی سیاسی پارٹی میں شمولیت اختیار نہیں کی اور نہ ہی کسی پارٹی کا حصہ ہوں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر ایک پیغام کے ذریعے کیا، اس پیغام میں انہوں نے کہا کہ ’’میں نے کسی سیاسی پارٹی میں شمولیت اختیار نہیں کی اور نہ ہی کسی جماعت کا حصہ ہوں‘‘۔

    انہوں نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ ’’میں ہر اُس جماعت کے ساتھ کھڑا رہوں گا جو پاکستان کی فلاح کے لیے اپنی خدمات سرانجام دے گی اور ملک کی خدمت کرے گی‘‘۔

    F Qureshi

    یاد رہے کچھ دیر قبل پاک سرزمین کے سیکریٹریٹ پاکستان ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا، جس میں شوبر سے تعلق رکھنے والے افراد نے جماعت میں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔ اس موقع پر فیصل قریشی بھی شوبز شخصیات  کے ہمراہ تھے، اس ملاقات میں تمام افراد نے پاک سرزمین کے رہنماء مصطفیٰ کمال سے ملاقات کی جن میں وہ خود بھی شامل تھے۔

    FAISAL POST 1

    پاک سرزمین پارٹی کی جانب سے جاری کردہ تصاویر میں بھی فیصل قریشی کو شمولیت کا اعلان کرنے والے افراد کے پیچھے بیٹھے دیکھا گیا تھا جس کے بعد فیصل قریشی کے مداحوں نے اُن سے رابطہ کیا۔

    FAISAL POST 2

    بعد ازاں نامور فنکار نے اپنے فیس بک پیج پر مداحوں کے نام جاری پیغام میں اس ملاقات کی وضاحت بیان کی اور سیاسی زندگی کے حوالے سے اہم فیصلہ سنایا، جس کے بعد مداحوں کی جانب سے اُن کے اس فیصلے پر اظہار مسرت بھی کیا گیا۔

  • انجلینا جولی نے سیاست میں آنے کا اشارہ دے دیا

    انجلینا جولی نے سیاست میں آنے کا اشارہ دے دیا

    ہالی ووڈ میں اداکاری سے عالمی سطح پر شہرت پانےوالی اور 2012ءسے دنیا کے مختلف حصوں میں انسانی بنیادوں پر مصروف عمل رہنے والی انجلینا جولی نے سیاست ، سفارت یا حکومت میں سے کسی ایک میدان میں آنے کا عندیہ دیا ہے۔ایک انٹرویومیں انجلینا جولی نے کہاکہ اگر آپ حقیقی معنوں میں بڑی تبدیلی چاہتے ہیں تو پھر آپ کے پاس ذمہ داری کا ہونا ضروری ہے ، انکی ایماندارانہ رائے ہے کہ انہیں یہ معلوم نہیں ہے کہ وہ سیاست ،سفارتکاری کےلئے یا انتظامی امور کی انجام دہی میں سے کس شعبے کیلئے موضوع ہیں البتہ وہ ان شعبوں میں سے کسی ایک میں آنے کے لیے تیار ہوں، اپنے ایک حالیہ انٹرویو کے دوران جولی نے کہا کہ جب آپ انسانیت کے لیے کچھ کر رہے ہوتے ہیں تو آپ کو اندازہ ہوتا ہے کہ سیاست کی کیا اہمیت ہے۔