Tag: polling tomorrow

  • برطانیہ میں عام انتخابات کے لیے پولنگ آج ہوں گی، تھریسا مے اور جرمی کوربن میں سخت مقابلہ  متوقع

    برطانیہ میں عام انتخابات کے لیے پولنگ آج ہوں گی، تھریسا مے اور جرمی کوربن میں سخت مقابلہ متوقع

    لندن : برطانیہ میں عام انتخابات کے لیے پولنگ آج ہوگی، کنزویٹو پارٹی کی امیدوار تھریسا مے اورلیبرپارٹی کے امیدوارجرمی کوربن میں سخت مقابلے کی توقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دہشت گردی کے پے درپے واقعات کے باوجود برطانیہ میں میں عام انتخابات کے لیے پولنگ آج ہوگی، کنزویٹوپارٹی کی تھریسا مے اورلیبرپارٹی کے جرمی کوربن کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

    پولنگ کا آغاز برطانوی وقت کے مطابق صبح سات بجے ہو گا اور رات دس بجے تک پولنگ جاری رہے گی۔ پورے ملک میں اس کے لیے 40 ہزار پولنگ مراکز قام کیے گئے ہیں۔

    مانچسٹربم دھماکےسےقبل مختلف پولنگ سروے میں پیشگوئی کی جارہی تھی کہ تھریسامے باآسانی اکثریت حاصل کرلیں گی  لیکن اب صورتحال میں کسی حد تک تبدیلی کے آثاردکھائی دے رہے ہیں، تازہ سروے کے مطابق تھریسا مے کی مقبولیت دہشت گرد حملوں کے بعد کم ہوئی ہے۔

    تھریسا مے کی کنزرویٹو اور جرمی کوربن کی لیبر پارٹی میں اب صرف ایک پوائنٹ کا فرق رہ گیا ہے، کنررویٹو پارٹی کی مقبولیت ساڑھے اکتالیس فیصد جبکہ لیبرپارٹی کی ساڑھے چالیس فیصد ہے۔

    پارلیمنٹ کی چھو سو پچاس نشستوں کے لئے تین ہزارتین سو تین امیدوارمدمقابل ہیں، تیس پاکستانی نژاد بھی اسمبلی نشستوں کے امیدوارہوں گے، کسی بھی پارٹی کو اکثریت حاصل کرنے کے لئے 326 نشستیں حاصل کرنا ضروری ہیں۔


    برطانیہ میں عام انتخابات، 30پاکستانی نژادامیدوارمیدان میں


    برطانوی سیاست میں دو جماعتوں کو مرکزی حیثیت حاصل ہے، دائیں بازو کی کنزرویٹو پارٹی اور بائیں بازو کی لیبر پارٹی جبکہ دیگر پارٹیوں میں اسکاٹش نیشنل پارٹی، لبرل ڈیموکریٹس، ڈیموکریٹک یونیینسٹ، یوکپ، گرین پارٹی، ایس ڈی ایل پی شامل ہیں۔

    واضح رہےکہ وزیراعظم تھریسا مے کی پارٹی کو اس وقت 330 اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ برطانیہ کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کی حیثیت حاصل ہے جبکہ 229 اراکین کے ساتھ لیبر پارٹی مرکزی حزب اختلاف کی حیثیت رکھتی ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • پنجاب کے 12سندھ کے 14اضلاع میں پولنگ کل ہوگی

    پنجاب کے 12سندھ کے 14اضلاع میں پولنگ کل ہوگی

    لاہور:‌ سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کی انتخابی مہم ختم ہوگئی، آخری دن بھی امیدوارووٹرز کی حمایت حاصل کرنے کیلئے جتن کرتے دکھائی دیئے.

    سندھ اورپنجاب میں بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے کی انتخابی مہم ختم ہوگئی، سندھ کے چودہ اور پنجاب کے بارہ اضلاع میں بلدیاتی الیکشن کیلئے پولنگ کل ہوگی.

    بدین میں سیاسی کشیدگی کے پیش نظر سندھ حکومت نے پولنگ کے دوران سخت سیکورٹی انتظامات کئے ہیں، جبکہ حیدرآباد میں پولیس نےبلدیاتی انتخابات کیلئےسیکورٹی پلان جاری کردیا ہے.

    ضلع سانگھڑ میں سیکیورٹی خدشات کے باعث انتخابات ملتوی کردیے گئے ہیں، سندھ کے 14 اضلاع میں حیدرآباد، سجاول، ٹھٹھہ، بدین ، ٹنڈو محمد خان ، ٹنڈوالہ یار، دادو، جام شورو ، مٹیاری ، شہید بے نظیرآباد (نواب شاہ)، نوشہرو فیروز، میرپورخاص ، تھرپارکر اور عمرکوٹ شامل ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق مجموعی طور پر 5612 نشستوں کیلئے 16342 اُمیدوار میدان میں تھے ، جن میں سے 1134نشستوں پر اُمیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہو گئے ، اب 4478 نشستوں کیلئے 15208 اُمیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے ۔

    مجموعی طور پر 6461 پولنگ اسٹیشن اور 13776 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں، 2200 سے زائد پولنگ اسٹیشن انتہائی حساس ، 2550 پولنگ اسٹیشن حساس اور 17سو پولنگ اسٹیشن نارمل قرار دیے گئے ہیں۔ بد امنی کے خدشات کے باعث مجموعی طور پر 57 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے جائیں گے ، جن میں 2400 سے زائد فوجی اہلکار، 4 ہزار سے زائد رینجرز اہلکار اور 51 ہزار سے زائد پولیس اہلکار شامل ہیں۔

    مجموعی طور پر 71 لاکھ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے ، 65 ہزار سے زائد انتخابی عملہ پولنگ کی نگرانی کرے گا، پولنگ جمعرات کی صبح ساڑھے 7 بجے سے شام ساڑھے 5 بجے تک بنا کسی وقفے کے جاری رہے گی۔

    پنجاب کے 12 اضلاع میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات میں مجموعی طور پر ایک کروڑ 46 لاکھ 79 ہزار 312 ووٹرز اپنا حق رائے استعمال کریں گے ، جس کیلئے 11 ہزار 935 پولنگ اسٹیشنز، 34 ہزار 88 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں، جہاں پر 11ہزار 935پریذائیڈنگ آفیسرز ،61ہزار 957اسسٹنٹ پریذائیڈنگ آفیسرز اور 34 ہزار 88پولنگ آفیسرز، جبکہ 2653نائب قاصد تعینات کیے گئے ہیں۔

    بارہ اضلاع میں سرگودھا، گوجرانوالہ، ساہیوال، اٹک، جہلم، میانوالی، چنیوٹ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، حافظ آباد،منڈی بہاؤالدین، شیخو پورہ اور خانیوال شامل ہیں۔

  • سندھ اور پنجاب کے اضلاع میں بلدیاتی الیکشن کیلئے پولنگ کل ہوگی

    سندھ اور پنجاب کے اضلاع میں بلدیاتی الیکشن کیلئے پولنگ کل ہوگی

    اسلام باد: سندھ کے آٹھ اور پنجاب کے بارہ اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ ہے، جس کیلئے کل پولنگ ہوگی، حساس اضلاع میں امن و امان کیلئے فوج کو تعینات کیا گیا ہے تاہم پولنگ کی نگرانی پولیس کرے گی.

    پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا میلہ کل سجے گا، پولیس کی نگرانی میں انتخابی سامان کی ترسیل جاری ہے، سندھ کے آٹھ اور پنجاب کے بارہ اضلاع میں دو کروڑ سینتالیس لاکھ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے، سیکیورٹی کے انتظامات کو بھی حتمی شکل دے دی گئی ہے، پولنگ پولیس کی نگرانی میں ہوگی۔سول انتظامیہ کی معاونت کیلئےحساس اضلاع میں فوج کوتعینات کیا گیا ہے۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ فوج کے دستے مقامی پولیس کو مدد فراہم کریں گے، پولیس کی معاونت کیلئے رینجرز جوان بھی ڈیوٹی دیں گے۔

    پنجاب کے سولہ ہزار چھ سوباسٹھ پولنگ اسٹیشنز میں سے تین ہزار پانچ سو پچاس پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گيا ہے، سندھ کے چھیالیس لاکھ ووٹرز کیلئے چار ہزار اکتیس پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں، تین سو پچاس پولنگ اسٹشن انتہائی حساس ہیں.

    جن اضلاع میں انتخابات ہورہے ہیں ،وہاں صوبائی حکومتوں نے عام تعطیل کا اعلان کیا ہے.

  • ہری پور میں ضمنی انتخاب کے سلسلے میں پولنگ کل ہوگی

    ہری پور میں ضمنی انتخاب کے سلسلے میں پولنگ کل ہوگی

    ہری پور: ضمنی انتخاب کے لیے ہونے والی انتخابی مہم ختم ہوگئی، ہری پور میں ضمنی انتخاب کے سلسلے میں پولنگ اتوار کو ہوگی۔

    ہری پور کے حلقے این اے انیس کے ضمنی الیکشن کیلئے ہونیوالی انتخابی مہم ختم ہوگئی، الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخاب کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں، حلقے میں پولنگ اتوار کو ہوگی۔

    الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں اور تمام امیدواروں کو ضابطہ اخلاق کی پابندی کی ہدایات جاری کردی ہیں، الیکش کمیشن کے مطابق حلقے میں چھ لاکھ بیلٹ پیپرز بھجوا دیئے گئے اور تیس پولنگ اسٹیشنز پر بائیو میٹرک مشینیں نصب کی جائیں گی۔

    ملکی تاریخ میں پہلی بار بائیو میٹرک مشینوں کے استعمال ہوگا،  این اے انیس میں پانچ سو تیرہ پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، حلقے میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد پانچ لاکھ ستتر ہزار چار سو اسی ہے، ضمنی انتخاب کے موقع پر فوج کے ساتھ پولیس اور رینجرز بھی سیکیورٹی پر تعینات ہوگی۔

    اس حلقے میں پی ٹی آئی اور ن لیگ کے امیدواروں میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

    .