Tag: polythene-bags

  • اسٹورز، بیکریوں اور ہوٹلوں  پر بڑی پابندی عائد

    اسٹورز، بیکریوں اور ہوٹلوں پر بڑی پابندی عائد

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے لاہور کے تمام اسٹورز، بیکریوں اور ہوٹلوں پر پولی تھین بیگز کے استعمال پر پابندی عائد کرتے ہوئے پولی تھین بیگز کا استعمال مکمل طور پر ترک کرنے کیلئے 2 ہفتوں کا وقت مقررکردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس شاہد کریم نے شہری ہارون فاروق کی درخواست پر سماعت کی، محکمہ ماحولیات کی جانب سے عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ عدالتی حکم پر عملدرآمد کروا دیا گیا۔

    درخواست گزار کے وکیل ابوذر سلمان نیازی نے موقف اختیار کیا کہ شہر میں کچھ ہوٹلز ابھی بھی پولی تھین بیگز کا استعمال کر رہے ہیں، جس پر عدالت نے حکم دیا کہ اب لاہور کے تمام چھوٹے بڑے سٹورز پر پولی تھین بیگز کے استعمال پر 2 ہفتوں میں پابندی عائد کی جائے۔

    مشروب ساز کمپنی کے وکیل سلمان اکرم راجہ سے مکالمہ کرتے ہوئے جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر پیٹ بوتل کا استعمال کم ہو رہا ہے، آئندہ سماعت پر بتائیں کتنی دیر میں پلاسٹک بوتلوں کا استعمال ختم کریں گے۔

    مزید پڑھیں : لاہور ہائیکورٹ: پلاسٹک بیگز استعمال کرنے والے اسٹورز بند کرنے کا حکم

    عدالت نے کیس کی مزید سماعت 13 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے قرار دیا کہ اگلے مرحلے میں پنجاب کے دوسرے شہروں میں پولی تھین بیگز کے استعمال پر پابندی سے متعلق حکم جاری کریں گے۔

    یاد رہے لاہور میں ہائیکورٹ نے پلاسٹک بیگز استعمال کرنے والے اسٹورز کو سیل کرنے کا حکم دیتے ہوئے پلاسٹک کی بوتلوں میں پانی کی فروخت پر کمپنیوں کو بھی نوٹس جاری کردیا تھا۔

    عدالت نے مشہور بیکریوں اور اسٹورز کو بھی سیل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ بیکری مالکان اگر پلاسٹک بیگز پر بیان حلفی دیں تو انہیں 7 روز کا وقت دیا جائے۔

  • پولیتھین بیگ پر فوری پابندی نہ لگانے کی پنجاب حکومت کی استدعا منظور

    پولیتھین بیگ پر فوری پابندی نہ لگانے کی پنجاب حکومت کی استدعا منظور

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے پولیتھین بیگ پرفوری پابندی نہ لگانے کی پنجاب حکومت کی استدعا منظور کرلی اور حکومت سےاحتیاطی تدابیرکی رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پولیتھین بیگ کےاستعمال پر پابندی کیس سماعت کی۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ پولی تھین بیگ صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہیں، شاپنگ بیگز کے استعمال سے خطرناک بیماریاں پھیل رہی ہیں۔

    ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا اگر پولی تھین بیگز پر فوری پابندی لگتی ہے تو صنعت بند ہو جائے گی، جس سے معیشت کو نقصان ہوگا، جسٹس مسعود جہانگیر نے استفسار کیا ہمیں بتائیں اگر ہم حکم امتناعی جاری نہیں کرتے تو آپ اپنے طور پر کیا احتیاطی تدابیر کریں گے۔

    چیف سیکرٹری پنجاب نے کہا کہ ہمیں وقت دیا جائے تاکہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر اس سے متعلق پلان ترتیب دیا جائے۔

    عدالت نے مزید استفسار کیا کہ کیا پولی تھین بیگز پر پابندی کے لیے قانون پائپ لائن میں ہے، جس پر چیف سیکرٹری پنجاب نے کہا کہ قانون سازی کے لیے مزید وقت درکار ہے۔

    جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے قرار دیا کہ اس بیگ کا استعمال بڑے پیمانے پر شہریوں کو نقصان پہنچا رہا ہے، کیا اس معاملے پر کوئی اتھارٹی ہے جو پولی تھین بیگ کا معیار کر چیک کر سکے۔

    ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ ہمیں احتیاطی تدابیر کے لیے 4 ہفتوں کی مہلت دی جائے، عدالت مطمئن نہ ہو تو اپنا فیصلہ سنا دے۔

    عدالت نے پولی شاپنگ بیگز پر فوری پابندی عائد نہ کرنے کی پنجاب حکومت کی استدعا منظور کرتے ہوئے وفاق اور پنجاب حکومت سے احتیاطی تدابیر کی رپورٹ طلب کر لی۔

    یاد رہے گذشتہ روزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے موسمیاتی تبدیلی کے موضوع پر منعقدہ تقریب سے خطاب میں  وفاقی دار الحکومت اسلام آباد میں 14اگست یوم آزادی کے روز سے پلاسٹک کے بیگ کے استعمال پر پابندی کا اعلان کیا تھا۔