Tag: Pompeo

  • شام میں ایرانی ٹھکانوں پر اسرائیلی بمباری، پومپیو کا نیتن یاہو کو فون

    شام میں ایرانی ٹھکانوں پر اسرائیلی بمباری، پومپیو کا نیتن یاہو کو فون

    واشنگٹن:امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے شام میں اسرائیل کے فضائی حملوں کی حمایت کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اسرائیل کو ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب سے درپیش خطرے سے دفاع کا حق حاصل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے محکمہ خارجہ نے اطلاع دی کہ وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو سے ٹیلی فون پر گفتگو کی ہے اور ان سے شام میں ایران کے قدم جمانے اور اس سے اسرائیل اور اس کے ہمسایوں کو درپیش خطرے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ۔

    اسرائیلی فوج نے دمشق کے نواح میں ہفتے کی شب ایرانی اہداف پر حملہ کیا تھا اور یہ دعویٰ کیا تھا کہ اس نے اسرائیل پر ایران کے ایک یقینی ڈرون حملے کی سازش کو ناکام بنا دیا ہے۔

    اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے ٹویٹر پر صہیونی فوج کے لڑاکا طیاروں کے حملے کو ایک بڑی آپریشنل کوشش قرار دیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل نے شام کے سرحدی علاقے میں ایران سپاہ پاسداران انقلاب کے کیمپ پر حملہ کرکے بڑی تعداد میں جنگی سازو سامان کو تباہ کردیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں نے اسرائیل نے 18 برس بعد عراق پر بھی فضائی حملہ کیا تھا، اسرائیل نے عراق پر کیے گئے حملے سے متعلق دعویٰ کیا تھا کہ اس نے عراق میں موجود ایران کے ایک خفیہ اسلحہ ڈپو کو نشانہ بنایا ۔

  • شمالی کوریا نے پومپیو کو سفارت کاری کا زہریلا پودا قرار دے دیا

    شمالی کوریا نے پومپیو کو سفارت کاری کا زہریلا پودا قرار دے دیا

    پیانگ یانگ :شمالی کوریا کے وزیر خارجہ نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو امریکی سفارت کاری کا زہریلا پودا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا سے جنگ یا مذاکرات دونوں کےلیے تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کے وزیر خارجہ ری یونگ ہو نےایک انٹرویو میں مائیک پومپیو پر تنقید کرتے ہوئے انہیں امریکی سفارت کاری کا زہریلا پودا قرار دیا اور کہا کہ مائیک پومپیو دونوں ملکوں کے درمیان جوہری مزاکرات شروع ہونے کی کوششوں میں رکاوٹ ہیں۔

    شمالی کوریا کے وزیر خارجہ کے مطابق ان کا ملک امریکا سے جنگ اور مزاکرات دونوں کے لیے تیار ہے۔

    ری یونگ ہو کا مزید کہنا تھا کہ شمالی کوریا امریکا کے فضول خواب توڑنے کے لیے تیار ہےاور شمالی کوریا کوشش کرے گا کہ وہ امریکا کے لیے سب سے بڑا خطرہ موجود رہے۔

    واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کچھ روز قبل ایک انٹرویو میں شمالی کوریا پر پابندیاں برقرار رکھے جانے سے متعلق بیان دیا ھا۔

    یاد رہے کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کے درمیان رواں برس فروری میں ہنوئی میں ہونے والی دوسری ملاقات بھی بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگئی تھی۔

  • امریکا کا کچھ علاقوں میں داعش کے مضبوط ہونے کا اعتراف

    امریکا کا کچھ علاقوں میں داعش کے مضبوط ہونے کا اعتراف

    واشنگٹن:امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپو نے اعتراف کیا ہے کہ کچھ علاقوں میں عسکریت پسند تنظیم داعش تقویت حاصل کر رہی ہے لیکن اس گروپ کی حملہ کرنے کی صلاحیت کو بہت کم کردیا گیا ہے۔

    برطانوی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ یہ بہت پیچیدہ ہے لیکن یقینی طور پر ایسی جگہیں موجود ہیں جہاں داعش گزشتہ 3 یا 4 سال کی نسبت آج زیادہ طاقتور ہےتاہم ان کا کہنا تھا کہ اس گروپ کی خودساختہ خلافت ختم ہوگئی اور اس کی حملہ کرنے کی صلاحیت کو بہت مشکل بنا دیا گیا۔

    مائیک پومپیو نے کہا کہ خطے میں داعش کو شکست دینے کے منصوبے کی دیگر 80 ممالک کے ساتھ تعمیل کی گئی اور یہ بہت کامیاب رہاتاہم انہوں نے خبردار کیا کہ القاعدہ اور داعش سمیت بنیاد پرست دہشت گرد گروپس کے دوبارہ ابھرنے کا خطرہ ہمیشہ موجود رہتا ہے۔

    مائیک پومپیو نے شمالی کوریا کے معاملے پر بھی بات کی اور تسلیم کیا کہ امریکا شمالی کوریا کے ساتھ مذاکرات کی میز پر اتنی جلدی نہیں آیا، جتنی امید تھی۔انہوں نے کہا کہ امریکا جانتا ہے کہ تخفیف جوہری ہتھیار کے معاہدے میں کئی رکاوٹیں آئیں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ساتھ ہی مائیک پومپیو نے کہا کہ امریکا کو شمالی کوریا کی جانب سے مختصر فاصلے پر مار کرنے والے میزائلز کے تجربے پر تحفظات ہیں۔

    انہوں نے اس تجربے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میری خواہش تھی کہ وہ ایسا نہیں کرتے۔

  • حزب اللہ لبنان کے لیے خطرہ ہے، مائیک پومپیو دعویٰ

    حزب اللہ لبنان کے لیے خطرہ ہے، مائیک پومپیو دعویٰ

    واشنگٹن /بیروت : امریکی وزیر خارجہ نے لبنان کو ایک ایسی ریاست قرار دے دیا جس کو ایران اور حزب اللہ کی جانب سے خطرے کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ ان کا ملک لبنانی ریاست کے اداروں کی سپورٹ کے سلسلے میں اپنی ذمے داریوں کا پابند رہے گا،پومپیو نے یہ بات لبنانی وزیراعظم سعد حریری کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہی۔

    امریکی وزیر خارجہ نے باور کرایا کہ لبنان ایک ایسی ریاست ہے جس کو ایران اور حزب اللہ کی جانب سے خطرے کا سامنا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم لبنان اور اسرائیل کے درمیان سمندری اختلاف کے معاملے میں ثالثی کے لیے تیار ہیں۔

    اس موقع پر سعد حریری نے کہا کہ ہم لبنان کی مسلح افواج کے لیے امریکی سپورٹ کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور انسداد دہشت گردی کے سلسلے میں اپنی ذمے داریوں کے پابند ہیں۔

    حریری نے باور کرایا کہ لبنان اپنی زمینی اور سمندری سرحدوں کے معاملے میں مذاکرات کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے چند ماہ میں کسی حتمی فیصلے تک پہنچ جانے کا امکان ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ ستمبر میں ایسا ہو سکے۔

    امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے لبنانی وزیراعظم کی جانب سے ماہرین کی سطح پر بات چیت کے دوبارہ آغاز پر کاربند رہنے کا خیر مقدم کیا۔

    پومپیو نے کہا کہ اس بات چیت میں بلیو لائن سے متعلق باقی ماندہ نکات کو شامل کیا جانا چاہیے،بلیو لائن وہ سرحدی لائن ہے جو اقوام متحدہ نے 2000ء میں اسرائیل کے انخلا کی تصدیق کے لیے جنوبی لبنان میں کھینچی تھی۔

    امریکی وزیر خارجہ کے مطابق مذاکرات کی میز پر لبنان اور اسرائیل کے بیچ سمندری سرحد کے حوالے سے بات چیت بھی شامل ہو گی،مشترکہ سمندری سرحد کا معاملہ دونوں ملکوں کے درمیان انتہائی حساس نوعیت کا شمار ہوتا ہے۔ اس کی خاص وجہ ان ملکوں کا اپنے پانیوں میں گیس اور تیل کے لیے ڈرلنگ کے حوالے سے اختلاف ہے۔

    آخری چند ماہ میں واشنگٹن نے فریقین کے درمیان ثالثی کے کردار کی تجویز پیش کی ہوئی ہے،رواں سال مئی کے اواخر میں اسرائیلی حکومت نے امریکی وساطت سے لبنان کے ساتھ بات چیت پر آمادگی کا اظہار کیا تھا تا کہ سمندری سرحدی تنازع کو حل کیا جا سکے۔

  • امریکی وزیر خارجہ کو ایرانی ذرائع ابلاغ کے سنجیدہ سوالات کا سامنا ہے، جواد ظریف

    امریکی وزیر خارجہ کو ایرانی ذرائع ابلاغ کے سنجیدہ سوالات کا سامنا ہے، جواد ظریف

    تہران:ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ کو کھوکھلی اور دکھاوے کی تجاویز کے بجائے ایرانی ذرائع ابلاغ کے سنجیدہ سوالات کا جواب دینا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ایک ٹوئٹ میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کھوکھلی اور دکھاوے کی تجاویز پیش کرنے کے بجائے امریکی حکام سے انٹرویو کرنے کے لئے ایرانی صحافیوں کی بے شمار درخواستوں کا جواب دیں۔

    محمد جواد ظریف نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ نے اب تک انٹرویو کے لئے ایرانی صحافیوں کی تمام درخواستوں کو مسترد کیا اس لئے کہ انہیں معلوم ہے کہ اسے سنجیدہ سوالات کا سامنا کرنا ہوگا جیسا کہ میں امریکی ذرائع ابلاغ کا سامنا کرتا ہوں۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ امریکی حکام ایک ایسی صورتحال میں ایرانی عوام پر دہشت گردی کا الزام لگاتے ہیں جب خود انہوں نے اپنی پیروکار حکومتوں کی خوشامد اور چاپلوسی کے لئے خلیج فارس کے تاریخی نام کو تحریف کیا۔

  • مشرق وسطیٰ میں ایرانی جارحیت کا سدباب کریں گے، مائیک پومپیو

    مشرق وسطیٰ میں ایرانی جارحیت کا سدباب کریں گے، مائیک پومپیو

    واشنگٹن : امریکی وزیرخارجہ کا ایران کو دھمکی دیتے ہوئے کہنا ہے کہ امریکی فوجیوں کی تعیناتی سے ایران کی حکومت کو یہ پتہ چل جانا چاہیے کہ ہم سنجیدہ ہیں اور اس کی خطے میں مزید جارحیت کا سدباب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کو اپنے مفادات پر ایران کے کسی بھی حملے کا جواب دینے کی صلاحیت کا حامل ہونا چاہیے، یہ بات امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ریاست فلوریڈا میں واقع ٹامپا میں امریکا کی سنٹرل کمان کے ہیڈ کوارٹر میں گفتگو کرتے ہوئے کہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس سے ایک روز قبل ہی امریکا نے ایران سے کشیدگی میں اضافے کے بعد مشرقِ اوسط میں مزید ایک ہزار فوجی بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ امریکی فوجیوں کی تعیناتی سے ایران کی حکومت کو یہ پتہ چل جانا چاہیے کہ ہم سنجیدہ ہیں اور اس کی خطے میں مزید جارحیت کا سدباب کریں گے۔

    پومپیو کا کہنا تھا کہ ٹامپا کے ان کے اس دورے کا مقصد صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وضع کردہ تزویراتی مقاصد کا حصول ہے۔

    مائیک پومپیو نے کہا کہ ہم یہ سب اس وقت تک نہیں کرسکتے جب تک ہم ایران کے امریکیوں یا امریکی مفادات کے خلاف کسی غلط فیصلے یا اس کے جوہری پروگرام کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جواب دینے کی صلاحیت حاصل نہیں کر لیتے۔

    انھوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ صدر ٹرمپ جنگ نہیں چاہتے ہیں، دو آئل ٹینکروں مارشل آئس لینڈ کے پرچم بردار ناروے کے زیر انتظام فرنٹ آلٹیر اور پاناما کے پرچم بردار جاپان کے ملکیتی کوکوکا کورجیئس کو خلیج عُمان میں آبنائے ہُرمز کے نزدیک بین الاقوامی پانیوں میں تخریبی حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان میں اول الذکر جہاز ایک آبی بم ( تارپیڈو) سے ٹکرایا تھا اور اس کے ایک حصے میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی تھی۔ موخرالذکر بحری جہاز پر آتش گیر مواد میتھانول لدا ہوا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دوسرے عہدے داروں نے ایران کو اس حملے کا مورد الزام ٹھہرایا تھا اور کہا تھا کہ اس کارروائی میں ہر طرح سے ایران کا ہاتھ کارفرما ہے لیکن ایران نے اس الزام کی تردید کی تھی ۔

    امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان نے اس حملے سے متعلق نئی تصاویر جاری کی ہیں، ان سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ایران دو میں سے ایک بحری جہاز پر حملے میں ملوّث تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ ماہ تین آئیل ٹینکروں سمیت چار بحری جہازوں پر متحدہ عرب امارات کی ساحلی حدود میں خلیج عُمان ہی میں حملہ کیا گیا تھا، امریکا نے اس حملے کا الزام بھی ایران پر عائد کیا تھا لیکن اس نے ذمے داری قبول کرنے سے انکار کیا تھا۔

    مائیک پومپیو نے اپنی گفتگو میں مزید کہا کہ ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی مہم بہت مؤثر رہی ہے تاہم بعض ممالک اس خدشے کا اظہار کررہے ہیں کہ دونوں ممالک میں کشیدگی میں اضافے سے مسلح تنازع کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔

  • آبنائے ہرمز میں جہازوں کی آمد ورفت محفوظ بنانا امریکا کی ذمہ داری ہے، پومپیو

    آبنائے ہرمز میں جہازوں کی آمد ورفت محفوظ بنانا امریکا کی ذمہ داری ہے، پومپیو

    واشنگٹن : امریکی وزیر خارجہ نے ایران پر خلیج عمان میں آئل ٹینکروں پر حملوں کا الزام عائد کرئد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ایران نے جہاز رانی کی آزادی پر حملے کیے ہیں‘۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور ایران انقلاب اسلامی ایران کے رونما ہونے کے بعد سے پیدا ہونے والی کشیدگی مزید بڑھتی جارہی ہیں، گزشتہ دنوں خلیج عمان میں دو آئل ٹینکروں پر ہونے والے حملوں کے بعد امریکا اور اس کے اتحادیوں نے ایران پر الزامات کی بوچھاڑ کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی جانب سے ایران پر حملے کا الزام کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امریکا آبنائے ہرمز میں جہازوں کی آزادنہ آمد و رفت کو یقینی بنائے گا اور امریکا اسے اپنی ذمہ داری سمجھتا ہے۔

    مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ یہ گزر گاہ پوری دنیا کے لیے اہمیت کی حامل ہے اور امریکا اسے محفوظ بنانے کےلیے تمام تر ضروری اقدامات کرے گا۔

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کلیج عمان میں ایران نے ہی جہازوں پر حملہ کیا جس کا واضح مقصد دیگر ممالک کو یہ پیغام دینا ہے کہ آبنائے ہرمز سے جہازوں کی آمد و رفت کی اجازت نہیں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ امریکا آبنائے ہرمز سے جہازوں کی آمد و رفت کو یقینی بنانے کے لیے کیا اقدامات کرے گا۔

  • حزب اللہ وینزویلا میں‌ منشیات کا کاروبار کررہی ہے، مائیک پومپیو کا الزام

    حزب اللہ وینزویلا میں‌ منشیات کا کاروبار کررہی ہے، مائیک پومپیو کا الزام

    واشنگٹن : امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے لبنانی شیعہ ملیشیا پر الزام عائد کیا ہے کہ حزب اللہ وینزویلا میں زیادہ تر مال بٹورنے کے منصوبوں پرعمل پیرا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے الزام عائد کیا ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ مالی نقصان پورا کرنے کے لیے وینزویلا میں منشیات کا دھندہ چلا رہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے اک کہنا تھا کہ وینزویلا میں منشیات سے حاصل ہونے والی رقم سے مشرق وسطیٰ میں دہشت گردانہ کارروائیاں اور شدت پسندوں کو مشاہرہ ادا کیا جاتا ہے۔

    واشنگٹن ایگزامینر جریدے کے مطابق امریکی سینٹ کے اجلاس کے دوران بات کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے وینزویلا میں حزب اللہ کی سرگرمیوں اور رقوم جمع کرنے کے طریقوں پر بریفنگ دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ حزب اللہ وینزویلا میں زیادہ تر مال بٹورنے کے منصوبوں پرعمل پیرا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حزب اللہ پورے خطے میں اپنے جنگجوﺅں کی مالی ضروریات پوری کرنے اور ان کی تنخواہوں کے لئے فنڈ جمع کرنے کی خاطر منشیات کی فروخت اور کاروبار سے حاصل ہونے رقم کا استعمال کرتی ہے۔

    امریکی جریدے کے مطابق سینٹ کے اجلاس سے خطاب میں مائیک پومپیو نے جنوبی امریکا میں ایرانی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی۔

    مائیک پومپیو نے امریکی سینٹ کے اجلاس کے دوران منشیات کی عالمی مانیٹرنگ کے معاملے پر بھی بات کی اور کہا کہ وینزویلا میں غیر ملکی گروپوں کی سرگرمیوں اور منشیات کے تیزی کے ساتھ پھیلاؤ پر تکرار کے ساتھ بحث ہوتی رہی ہے۔

    درایں اثناء امریکا کے سابق سفیر روجر نوریگا کا کہنا ہے کہ وینزویلا کی ریاست، حکومتی عہدیدار، پولیس اور سیکیورٹی ادارے منشیات کے دھندے کو روکنے میں لاپرواہی اور غفلت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

    وینزویلا کی حکومت سرحد پر منشیات کی آمد وترسیل کی روک تھام کے لیے مربوط حکمت عملی وضع کرنے میں ناکام رہی ہے جس سے حکومت کی لاپرواہی ہی نہیں بلکہ اس انسان دشمن دھندے میں منشیات فروشوں کے ساتھ ساز باز کی بو بھی آتی ہے۔

  • امریکا کا کرائمیا پر روسی الحاق تسلیم کرنے سے انکار‘ مائیک پومپیو

    امریکا کا کرائمیا پر روسی الحاق تسلیم کرنے سے انکار‘ مائیک پومپیو

    واشنگٹن : امریکہ چاہتا ہے ایران ایک نارمل ملک کی طرح برتاو کرے‘ اگرامریکہ کے مفادات پر حملہ کیا گیا تو اس کا بھر پور جواب دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایران کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے حوالے سے کہا کہ امریکہ ایران کے ساتھ جنگ نہیں کرنا چاہتا ہے‘روس سے کہا ہے وہ وینزویلا کے صدر نکولس مدورو کی حمایت ختم کرے لیکن روس نے ایسا کرنے سے صاف انکار کر دیا ہے

    مائیک پومپیو نے کہا کہ امریکا کرائمیا پر روسی الحاق کو تسلیم نہیں کرے گا اس حوالے سے روس پر پابندیاں عائد رہیں گے-

    روس کے شہر سوچی میں وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات کے بعد مائیک پومپیو کا کہنا تھاامریکہ بنیادی طور پر ایران کے ساتھ کوئی تنازع نہیں چاہتا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا ہم نے ایران کو واضح طور پر بتا دیا ہے کہ اگر امریکی مفادات پر حملہ ہوا تو ہم یقینی طور پر اس کا مناسب انداز میں جواب دیں گے۔

    مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ ایران ایک نارمل ملک کی طرح برتاؤ کرے تاہم اگر اس کے مفادات پر حملہ کیا گیا تو وہ اس کا بھر پور جواب دے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اس وقت مزید اضافہ ہوا جب متحدہ عرب امارات کے پانیوں میں دو سعودی آئل ٹینکرز سمیت چار ٹینکرز کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکہ کو شبہ ہے کہ اس کارروائی میں ایران یا اس کے حمایتی گروہ شامل ہیں تاہم اس واقعہ میں ایران کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔

    دوسری جانب تہران نے اس واقعہ میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی تفتیش ہونی چاہیے، دوسری جانب سپین نے خلیج میں واشنگٹن اور تہران کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بعد امریکی قیادت میں بحریہ گروپ کے ایک فریگیڈ کو واپس بلا لیا ہے۔

    مائیک پومپیو اور سرگئی لاوروف کے درمیان ہونے والی ملاقات میں واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے مسلسل اختلافات کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

    مائیک پومپیو نے کہا کہ انھوں نے روس سے وینزویلا کے صدر نِکولس مدورو کی حمایت ختم کرنے کا کہا لیکن سرگئی لاوروف نے اسے یہ کہہ کر مسترد کر دیا کہ امریکہ کی مدورو کے خلاف دھمکیاں غیر جمہوری ہیں۔

    یوکرین کے حوالے سے پومپیو کا کہنا تھا کہ ان کا ملک کرائمیا پر روسی الحاق کو تسلیم نہیں کرے گا اور اس حوالے سے روس پر پابندیاں عائد رہیں گی۔

  • امریکی پادری کی رہائی کے بعد امریکا نے ترکی سے پابندیاں اٹھانے کا عندیہ دے دیا

    امریکی پادری کی رہائی کے بعد امریکا نے ترکی سے پابندیاں اٹھانے کا عندیہ دے دیا

    واشنگٹن: ترکی میں قید امریکی پادری اینڈریو براؤنسن کی رہائی کے بعد امریکا نے اپنی پابندیاں ختم کرنے کا عندیہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اپنے ترک ہم منصب مولود چاؤش سے ملاقات کی اس دوران ترکی پر امریکی پابندیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مولودی چاؤش اور امریکی وزیر خارجہ کی ملاقات ترک دارالحکومت انقرہ میں ہوئی، اپنے ترک ہم منصب سے ملاقات کے دوران مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ترکی پر عائد امریکی پابندیاں اٹھائی جا سکتی ہیں۔

    دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں باہمی تعلقات میں بہتری کے علاوہ جمال خاشقجی کیس کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی۔

    ترکی پہنچنے سے قبل بیلجیم میں صحافیوں سے گفتگو میں پومپیو نے کہا تھا کہ امریکی پادری کی ترکی میں حراست کے حوالے سے انقرہ حکومت پر عائد کی جانے والی پابندیوں کو اب ہٹایا جا سکتا ہے۔

    ترک عدالت نےامریکی پادری کو رہا کردیا

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں ترکی کی عدالت نے دہشت گردوں سے تعلقات کے الزام میں گرفتار امریکی پادری کو رہائی دے دی ہے۔

    یاد رہے کہ سنہ 2016 میں حکومت مخالف تنظیموں سے تعلقات کے شبے میں اینڈریو براؤنسن کو گرفتارکیا تھا، جس کے بعد ترکی اور امریکا کے درمیان شدید کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔

    ترک عدالت نے اکتوبر2016 میں امریکی پادری کو دہشت گردی کے الزام میں تین سال قید کی سزا سنائی تھی اور اگست میں انہیں ایک گھر میں نظربند کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ 26 جولائی 2018 کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا تھا کہ اگر ترکی نے امریکی پادری کو رہا نہ کیا تو اسے سخت پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔