Tag: Pompeo

  • جمال خاشقجی گمشدگی: مائیک پومپیو، شاہ سلمان سے ملاقات کے لیے ریاض پہنچ گئے

    جمال خاشقجی گمشدگی: مائیک پومپیو، شاہ سلمان سے ملاقات کے لیے ریاض پہنچ گئے

    ریاض: امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیوسعودی مصنف جمال خاشقجی کی گمشدگی کے معاملے پرسلطنت کے فرما نروا شاہ سلمان سے ملاقات کے لیے سعودی عرب پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق مائیک پومپیو ریاض پہنچے تو ان کے استقبال کے لیے سعودی وزیر ِ خارجہ عادل الجبیر موجود تھے ، مائیک پومپیو کے دورے کا مقصد سعودی مصنف کی گمشدگی پر مملکت کی قیادت سے تبادلہ خیال کرنا ہے، خاشقجی کے بارے میں امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ انہیں قتل کردیا گیا ہے۔

    جمال خاشقجی کے لیے کہا جارہا ہے کہ دو ہفتے قبل وہ ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے میں گئے تھے ، جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں۔ ترکی کا موقف ہے کہ جمال خاشقجی قونصل خانے سے باہر نہیں آئے، اندیشہ ہے کہ انہیں سفارتی عمارت کے اندر قتل کرکے لاش کہیں غائب کردی گئی ہے۔

    امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو سعودی بادشاہ سے ملاقات کے بعد اس مقام کا بھی دورہ کریں گے جہاں جمال خاشقجی کو آخری مرتبہ دیکھا گیا تھا۔ جمال خاشقجی امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ سے بطور کالم نویس وابستہ ہیں۔ اخبار نے ان کی گمشدگی پر انوکھا احتجاج کرتے ہوئے ان کی تصویر کے ساتھ خالی کالم شائع کیا تھا۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر یہ ثابت ہوگیا کہ لاپتا سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں سعودی قونصل خانے میں ہلاک کیے گیے ہیں تو ریاض حکومت کو سخت سزا دی جائے گی۔ انہوں نے اس معاملے پر سعودی شاہ سلمان سے فون پر گفتگو بھی کی تھی جس میں سعودی حکمران نے ان کی گمشدگی کے بارے میں مکمل لاعلمی کا اظہا ر کیا تھا۔

    اسی معاملے کے سبب محمد بن سلمان کی جانب سے ریفورم ایجنڈے کو پروموٹ کرنے کے لیے منعقدہ کانفرنس میں امریکی وزیر خزانہ اسٹیو میونچن اور برطانیہ کے عالمی ٹریڈ سیکریٹری لائم فوکس نے شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    ترکی کی جانب سے اس معاملے پر سعودی عرب کے خلاف انتہائی سخت موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اور الزام عائد کیا گیا ہے کہ جمال خاشقجی کو سعودی سفارت خانے کے اندر ہی قتل کرکے لاش غائب کی گئی ہے۔

    ترکی کی تحقیقاتی ٹیم کو سعودی عرب نے گزشتہ روز تحقیقات کے لیے سفارت خانے کی تلاشی لینے کی اجازت بھی دی تھی لیکن ٹیم کے پہنچنے کے مقررہ وقت سے پہلے سفارت خانے میں صفائی کا مخصوص عملہ جاتا ہوا دکھائی دیا، جس کے پاس صفائی کے خصوصی آلات بھی موجود تھے۔

    ترکی کی تحقیقاتی ٹیم کے ایک حکام کا کہنا ہے کہ ہم پوری نیک نیتی اور دیانت داری سے واقعے کی تحقیقات کرنا چاہتے ہیں تاہم سعودی عرب کی جانب سے ہماری اس خواہش کو مذاق میں اڑایا جارہا ہے۔

    دوسری جانب نیویار ک سٹی کے سابق چیف میڈیکل ایگزامنر کا کہنا تھا کہ اگر قتل سفارت خانے میں ہوا ہے تو فارنزک ٹیسٹ کے ذریعے اس کا پتا لگایا جاسکتا ہے ، لیومنال نامی ایک کیمیائی مادہ چھڑکنے سے وہ جگہ جہاں خون گرا ہو ، آشکا ر ہوجاتی ہے۔

  • شاہ محمود قریشی آج امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات کریں گے

    شاہ محمود قریشی آج امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات کریں گے

    واشنگٹن: پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی واشنگٹن پہنچ گئے، جہاں وہ اپنے ہم منصب سے ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی  آج امریکی وزہر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات کریں گے.

    اس ملاقات میں خطے کی صورت حال اور دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال ہو گا. وزیر خارجہ امریکی کانگریس کے مختلف ارکان سے بھی ملاقاتیں کریں گے.

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی امریکی ادارہ برائے امن میں بھی خطاب کریں گے.

    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں قومی زبان میں‌ خطاب کیا تھا.

    شاہ محمود قریشی نے اپنے خطاب میں بھارت کو آرمی پبلک اسکول اور سانحہ مستونگ سمیت پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں کی پشت پناہی کا ذمے دار قرار دیا تھا.

    مزید پڑھیں: پی پی 217، شاہ محمود قریشی کو شکست دینے والا نوجوان نااہل قرار

    وزیر خارجہ نے عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے متنازع خاکوں کو مسئلہ اٹھایا اور اس سے متعلق حساسیت کا ذکر کیا.

    واضح رہے کہ جنرل اسمبلی کے اجلاس سے قبل وزیر خارجہ کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ایک مختصر ملاقات ہوئی تھی.

  • نئی پاکستانی حکومت کے ساتھ بہتر تعلقات کے منتظر ہیں: امریکا

    نئی پاکستانی حکومت کے ساتھ بہتر تعلقات کے منتظر ہیں: امریکا

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ہیدر نوئرٹ نے کہا ہے کہ نئی پاکستانی حکومت کے ساتھ بہتر تعلقات کے منتظر ہیں، وزیرخارجہ مائیک پومپیو کا دورہ پاکستان مختصر لیکن اہم تھا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے کیا، ہیدر نوئرٹ کا کہنا تھا کہ مائیک پومپیو نے دورے کے موقع پر پاکستان کی نئی حکومت کے ساتھ مذاکرات کیے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ نئی پاکستانی حکومت سے باہمی تعلقات میں بہتری کے لیے پُرامید ہیں۔

    ان کا افغانستان کی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اٖفغانستان کے حالات انتہائی پیچیدہ ہیں، طالبان کے ساتھ مذاکرات کی سربراہی افغان حکومت ہی کرے گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ طالبان سے مذاکرات کے لیے افغان حکومت معاونت کیلئے تیار ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے پاکستان کا دورہ کیا تھا، اس دوران وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات ہوئی تھی۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ امریکا طے پاگیا

    بعد ازاں امریکی محکمہ خارجہ نے مائیک پومپیو کے دورہ پاکستان کا اعلامیہ جاری کرتے ہوئے پاکستان سے پھر ڈومور کا مطالبہ کیا تھا۔

    دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی رواں ماہ بائیس ستمبر کو واشنگٹن پہنچیں گے، اس اہم دورے میں وہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات کریں گے۔

    واضح رہے کہ سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اہم دورے میں پاکستانی وزیر خارجہ اپنے امریکی ہم منصب مائیک پومپیو سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کی جنوبی ایشیا پالیسی فیل ہوگئی ہے:‌ مشاہد حسین سید

    ڈونلڈ ٹرمپ کی جنوبی ایشیا پالیسی فیل ہوگئی ہے:‌ مشاہد حسین سید

    اسلام آباد: سینیٹر مشاہد حسین سید کا کہنا ہے کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی جنوبی ایشیا پالیسی فیل ہوگئی ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے سینیٹ خارجہ امورکمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا.

    ان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کے نئے وزیرخارجہ سےملاقات تھی. اجلاس میں‌ موقف اختیار کیا گیا کہ خارجہ پالیسی سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کربنائی جائے، خارجہ پالیسی بنانےکا محور خارجہ آفس ہی ہونا چاہیے.

    انھوں نے امریکی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان سے متعلق کہا کہ مائیک پومپیو نے واضح کیا ہے کہ آئی ایم ایف کا امداد روکنا چین کےقرضوں سے مشروط نہیں.

    مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ اس وقت افغانستان کاحل فوجی نہیں ہے، امریکا افغان مسئلے کے حل کے لئے پاکستان کا تعاون چاہتا ہے، البتہ پاکستان افغانستان میں اپنی موجودگی بڑھانا نہیں چاہتا.

    مزید پڑھیں: مائیک پومپیو کے دورہ پاکستان کا اعلامیہ: امریکا نے “ڈومور” کا روایتی مطالبہ دہرا دیا

    ان کا کہنا تھا کہ 14 ستمبر کو ترکی کے وزیرخارجہ اور18 ستمبر کو چینی وزیرخارجہ پاکستان کا دورہ کریں گے.

    مشاہد حسین سید نے کہا کہ امریکی صدرنے اپنی پالیسی میں بھارت کو جو مقام دیا، وہ جائز نہیں، امریکیوں سے مسئلہ کشمیر کی بات ہوئی، سعودی عرب اورایران کےدرمیان پل کا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں.

  • دورہ پاکستان کے بعد امریکی وزیر خارجہ بھارت پہنچ گئے

    دورہ پاکستان کے بعد امریکی وزیر خارجہ بھارت پہنچ گئے

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو پاکستان کے مختصر دورے کے بعد بھارت پہنچ گئے، وہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو پاکستان کے دورے کے بعد بھارت پہنچ چکے ہیں، نریندر مودی سمیت دیگر اعلیٰ عہدیداروں سے بھی ملاقات کریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت اور امریکا کے درمیان عسکری تعلقات سے متعلق تاریخی معاہدہ بھی ممکن ہے، جس معاہدے کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان عسکری معاملات مزید مضبوط ہوں گے۔

    امریکی وفد نے ڈو مور کا کوئی مطالبہ نہیں کیا، وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی

    مائیک پومپیو کے دورہ بھارت کے موقع پر جو عسکری معاہدہ ہوگا اس کے تحت امریکا بھارت کو حساس نوعیت کے دفاعی آلات بھی فراہم کرے گا۔

    خیال رہے کہ آج امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے پاکستان کا دورہ کیا، وفاقی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے مائیک پومپیو کی سربراہی میں آنے والے امریکی وفد کے ساتھ ملاقات کی۔

    آرمی چیف سے امریکی وزیرِ خارجہ کی ملاقات، مل کر کام کرنے پر اتفاق

    یاد رہے کہ آج وزیرِ اعظم ہاؤس میں عمران خان سے بھی امریکی وزیرِ خارجہ نے ملاقات کی، جس میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون بڑھانے پر تبادلۂ خیال ہوا۔

    اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ پاکستان امریکا سے مل کر قیام امن کے لیے کردار ادا کرتا رہے گا، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دیں، امریکا سےعزت و احترام پرمبنی تعلقات چاہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ علیحدہ ملاقات کی، ملاقات میں خطے میں امن کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

  • مائیک پومپیو کے دورہ پاکستان کا اعلامیہ: امریکا نے "ڈومور” کا روایتی مطالبہ دہرا دیا

    مائیک پومپیو کے دورہ پاکستان کا اعلامیہ: امریکا نے "ڈومور” کا روایتی مطالبہ دہرا دیا

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ نے مائیک پومپیو کے دورہ پاکستان کا اعلامیہ جاری کردیا، جس کے مطابق امریکا نے پاکستان سے پھر ڈومور کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے پاکستان سے ڈومور کا روایتی مطالبہ دہرا دیا،  امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان پر افغانستان میں امن کے لیے کردار ادا کرنے اور دہشت گردوں، شدت پسندوں کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کرنے پر زور دیا ہے.

    اعلامیے کے مطابق امریکا نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ خطے کی سلامتی کے لئے دہشت گردوں، شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کرے.

    وزیراعظم عمران خان، آرمی چیف اور وزیرخارجہ سے ملاقاتوں میں پاکستان کی نئی حکومت سے متعلق گفتگو ہوئی. اعلامیے میں کہا گیا کہ مائیک پومپیو اورجنرل باجوہ کی ملاقات خوش آئند رہی، مائیک پومپیونےدونوں ممالک کےتعلقات کی اہمیت پرزور دیا.

    مزید پڑھیں: امریکی وفد نے ڈو مور کا کوئی مطالبہ نہیں کیا، وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی

    ملاقات میں انسداددہشت گردی پرتعاون بڑھانے پرگفتگو ہوئی. مائیک پومپیو نے کہا کہ شہری حکومت کو ہموار طریقے سے اقتدارکی منتقلی بہترعمل ہے.

    امریکی وزیرخارجہ نے عمران خان کووزارت عظمیٰ کامنصب سنبھالنےپرمبارک باد دی. شاہ محمود سے ملاقات میں دونوں ملکوں کے مشترکہ کام کرنے اور عوام میں رابطے، ثقافتی سطح پر تعلقات بہتربنانے پر بھی زور دیا گیا.


    امریکا پاکستان کی قربانی پھر بھول گیا

    امریکی محکمہ خارجہ اعلامیہ میں پاکستان کی قربانی کو یاد کرنا پھر بھول گیا. پومپیونےدہشت گردی کی جنگ میں سب سے بڑے پارٹنرکی قربانیاں نظراندازکر دیں.

    دورے میں‌ مائیک پومپیو پاکستان کی 60 ہزار سے زائد شہادتوں کا ذکر زبان پر نہ لائے، مائیک پومپیونےدہشت گردی کے خلاف پاکستان کے 80 ارب ڈالر سےزائدکےنقصان کا ذکر بھی نہیں کیا.

  • پاکستان نے مائیک پومپیو اور وزیراعظم کی گفتگو سے متعلق امریکی بیان مسترد کردیا

    پاکستان نے مائیک پومپیو اور وزیراعظم کی گفتگو سے متعلق امریکی بیان مسترد کردیا

    اسلام آباد:‌ پاکستانی دفترخارجہ نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے ٹیلی فون سے متعلق امریکی انتظامیہ کا بیان مسترد کردیا.

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے اپنے ٹویٹ میں‌ واضح کیا کہ امریکی انتظامیہ نے مائیک پومپیو کی ٹیلی فون کال کوغلط رنگ دینی کی کوشش کی.

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے حقائق کے منافی بیان جاری کیا، گفتگو میں دہشت گردوں کے پاکستان میں سرگرم ہونے کا ذکر نہیں.

    ترجمان دفتر خارجہ محمد فیصل نے کہا کہ امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ اپنےبیان کوفوری درست کرے.

    واضح رہے کہ آج امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے وزیراعظم عمران خان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا.

    گفتگو میں‌امریکی وزیرخارجہ کی جانب سے دو طرفہ تعمیری تعلقات کے لئے نئی حکومت سےمل کر کام کرنےکی خواہش کا اظہار کیا گیا۔


    امریکی وزیرخارجہ کا وزیراعظم کو فون، کامیابی پرمبارک باد، مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار

    اس موقع پر مائیک پومپیو نے وزیراعظم عمران خان کو الیکشن میں کامیابی پرمبارک باد دی. دونوں رہنماؤں کی گفتگو میں افغان امن عمل میں پاکستان کے کلیدی کردارپر بات کی گئی.

    البتہ امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے اپنے بیان میں یہ موقف اختیار کیا کہ گفتگو میں دہشت گردوں کے پاکستان میں سرگرم کا معاملہ بھی زیر بحث آیا تھا، جس کی دفتر خارجہ کی جانب سے تردید کی گئی ہے.

  • یورپی یونین ایران کے خلاف سخت موقف اختیار کرے، امریکی وزیر خارجہ

    یورپی یونین ایران کے خلاف سخت موقف اختیار کرے، امریکی وزیر خارجہ

    برسلز: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے یورپی یونین پر زور دیا ہے کہ وہ ایران کو توانائی کی عالمی مارکیٹ سے نکال باہر کرنے کے لیے امریکی اقدامات کی حمایت کرے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مائیک پومپیو نے ٹویٹر پر جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مشرق اوسط میں اسلحہ بھیجنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ان کو روکیں۔

    امریکی وزیر خارجہ نے یورپ کا نقشہ بھی جاری کیا ہے اس میں گیارہ مقامات کی نشان دہی کی گئی ہے، جہاں امریکی حکام کو یقین ہے کہ ایران نے 1979 کے بعد سے دہشت گردی کے حملے کیے ہیں۔

    انہوں نے خبردار کیا ہے کہ ایران کو تمام رقوم کی فراہمی روک دینی چاہئے، وہ ان رقوم کو دہشت گردی پر صرف کررہا ہے، ایران کے بارے میں کچھ نہی کہا جاسکتا کہ وہ کب دہشت گردی، تشدد اور عدم استحکام کو ہمارے ممالک کے خلاف استعمال کرگزرے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 8 مئی کو ایران کے ساتھ 2015 میں طے شدہ جوہری سمجھوتے سے دستبردار ہونے کا اعلان کردیا تھا اور اس کے بعد ایران کے خلاف دوبارہ اقتصادی پابندیاں عائد کردی گئی تھیں۔

    یاد رہے کہ ایران سے جوہری معاہدے کے فریق پانچ دوسرے ممالک برطانیہ، فرانس، جرمنی، روس اور چین نے امریکا کی تائید اور پیروی نہیں کی ہے وہ بدستور سمجھوتے میں شامل ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک’پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایران کی وجہ سے یمنی عوام کی مشکلات طول پکڑ گئیں، امریکی وزیر خارجہ

    ایران کی وجہ سے یمنی عوام کی مشکلات طول پکڑ گئیں، امریکی وزیر خارجہ

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے یمن میں حوثی ملیشیا کی مدد نے صرف پڑوسی ملکوں پر حملوں ہی کا موقع فراہم نہیں کیا بلکہ اس کے نتیجے میں یمن میں انسانی بحران مزید گھمبیر ہوا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے محاسبے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خامنہ ای عدم استحکام اور یمنی عوام کی مصائب و مشکلات کے ذمہ دار ہیں۔

    مائیک پومپیو نے کہا کہ یمنی عوام کو مصیبت میں ڈالنے میں معاونت کرنے والے ایرانی سپریم لیڈر کا کڑا محسابہ ہونا چاہئے، ایران کی وجہ سے یمنی عوام کی مشکلات طول پکڑ گئی ہیں۔

    مزید پڑھیں: علاقائی طاقتوں کو ایران کے خلاف متحد ہوکر کام کرنا ہوگا، مائیک پومپیو

    واضح رہے کہ امریکا نے سلامتی کونسل کے 14 دیگر رکن ممالک پر ایران کے مشرق وسطیٰ میں کردار پر تہران پر پابندیاں عائد کرنے پر زور دیا تھا۔

    اقوام متحدہ میں امریکا کے نائب سفیر جوناتھن کوہین نے کہا تھا کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزی کرنے والے ملک کا بھرپور مقابلہ کیا جانا چاہئے، ہمیں ایرانی پالیسی کے نتائج کے پیش نظر مربوط حکمت عملی وضع کرنی چاہئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم سلامتی کونسل کے دیگر 14 رکن ممالک پر زور دیتے ہیں کہ وہ ایران پر پابندیوں کے حوالے سے ہمارا ساتھ دیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شمالی کوریا نے خطے کو امن کی جانب لے جانے کے لیے اہم قدم اٹھایا ہے، مائیک پومپیو

    شمالی کوریا نے خطے کو امن کی جانب لے جانے کے لیے اہم قدم اٹھایا ہے، مائیک پومپیو

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ شمالی کوریا نے خطے کو امن کی جانب لے جانے کے لیے اہم قدم اُٹھایا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ شمالی کوریا نے اپنے جوہری ہتھیاروں کے خاتمے پر رضامندی ظاہر کی ہے جو امن و استحکام کے لیے بڑا قدم ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو ناراض اتحادی کو منانے سیئول پہنچ گئے جہاں انہوں نے جنوبی کوریا اور جاپانی وزرا خارجہ سے ملاقات کی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان سے ملاقات کو جہاں دنیا نے سراہا وہاں کچھ اتحادی ناراض نظر آئے، جنوبی کوریا اور جاپان نے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی فوکس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شمالی کوریا کے صدر سے ملاقات کے دوران جنوبی کوریا سے امریکی فوج کو واپس بلانے سے متعلق کوئی بات نہیں کی گئی۔

    مزید پڑھیں: امریکا ایران پر تاریخ کی سخت ترین پابندیاں عائد کرے گا، امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو

    واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ کا ایران کے حوالے سے کہنا تھا کہ امریکا ایران پر تاریخ کی سخت ترین پابندیاں عائد کرے گا، پابندیوں کے بعد ایران کو اپنی معیشت کی بقا کا مسئلہ پڑ جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران خطے میں پراکسی وار کا سبب بن رہا ہے، ایران کو دھمکی آمیز رویہ ترک کرنا ہوگا، ایران نے جوہری معاہدے کے دوران مشرق وسطیٰ میں اثرورسوخ بڑھایا، ایران کو دوبارہ جوہری تجربوں کی جانب نہیں جانے دیں گے، ان کو یورینیم کی افزودگی روکنی ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں