Tag: ponders

  • تھریسامے چوتھی مرتبہ بریگزٹ ڈیل پر ووٹنگ کے لیے پُرعزم

    تھریسامے چوتھی مرتبہ بریگزٹ ڈیل پر ووٹنگ کے لیے پُرعزم

    لندن : برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے اور کابینہ یورپی یونین سے انخلاء کے معاہدے پر چوتھی مرتبہ ووٹنگ کروانے کےلیے پُر عزم ہیں تاکہ ایم پیز کی حمایت لینے میں کامیاب ہوسکیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان گزشتہ روز ہونے والا طے شدہ بریگزٹ وقوع پذیر نہیں ہوسکا تھا جس کی وجہ برطانوی اراکین پارلیمنٹ کا یورپی یونین کے ساتھ کسی بھی معاہدے پر نہ پہنچنا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جمعے کو بریگزٹ ڈیل کے مسودے کی 58 ووٹوں سے ناکامی کے بعد تھریسامے کا کہنا تھا کہ برطانیہ کو آگے بڑھنے کےلیے متبادل راہ تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی تمام جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ پیر کو ہونے والی ووٹنگ میں کوشش کریں گے کہ کوئی راہ حل نکل آئے تاہم حکومتی ذرائع نے تھریسامے کے تیار کردہ مسودے اور مقبول منصوبے کے درمیان کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

    دوسری جانب برطانیہ کے اپوزیشن لیڈر جیریمی کوربن کا کہنا تھا کہ تھریسامے اپنے بریگزٹ ڈیل کے مسودے کو تبدیل کریں یا فوراً مستعفی ہوجائیں، ہم معاہدے کی مخالفت جاری رکھیں گے، تھریسامے کی اقلیتی حکومت کو شمالی آئرلینڈ کی جماعت ڈی یو پی نے سہارا دیا ہوا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز تھریسامے نے تیسری مرتبہ بریگزٹ ڈیل کے مسودے کو اراکین پارلیمنٹ سے منظور کروانے کی کوشش کی تھی تاہم انہیں تیسری مرتبہ بھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    برطانوی وزیر اعظم کے تیار کردہ مسودے کے حق میں 286 اور مخالفت میں 344 ووٹ پڑے تھے جس کے بعد جیریمی کوربن نے تھریسامے سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔

    اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن نے پارلیمنٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں فوری طور پر عام انتخابات کرائے جائیں۔

    اس سے قبل برطانوی وزیراعظم کو بریگزٹ ڈیل میں پارلیمنٹ سے ووٹنگ پر 149 کے مقابلے میں 230 ووٹ سے شکست ہوئی تھی۔

    مزید پڑھیں: بریگزٹ ڈیل ناکام، 29 مارچ آگئی بریگزٹ نہ ہوسکا

    واضح رہے کہ 27 مارچ کو بریگزٹ پر تھریسامے کی حکومت کو ایک اور ناکامی سامنا کرنا پڑا تھا، برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے بریگزٹ کا اختیار وزیراعظم تھریسامے سے چھین لیا تھا۔

    خیال رہے کہ بریگزٹ ڈیل کے بارہا مسترد ہونے کے باعث ریفرنڈم کے ذریعے طے شدہ تاریخ پر برطانیہ کا یورپی یونین سے انخلاء ممکن نہیں ہوسکا ہے۔

  • نیب کا شہباز شریف کو 29 اکتوبر کو احتساب عدالت میں پیش کرنے پر غور

    نیب کا شہباز شریف کو 29 اکتوبر کو احتساب عدالت میں پیش کرنے پر غور

    لاہور : قومی احتساب بیورو (نیب) نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو 29 اکتوبر کو احتساب عدالت میں پیش کرنے پر غور شروع کر دیا، عدالت نے شہباز شریف کو 30 اکتوبر تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو تعطیل کے باعث 30 کی بجائے 29 اکتوبر کو احتساب عدالت میں پیش کرنے پر مشاورت شروع کردی ہے، داتاد ربار عرس کے باعث 30 اکتوبر کو لاہور میں تعطیل ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کی جانب سے شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں مزید توسیع کی استدعا کی جائے گی۔

    نیب کے پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ احتساب عدالت میں مزید جسمانی ریمانڈ کے لئے دلائل دیں گے۔

    واضح رہے نیب لاہور نے5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع

    اگلے روز شہبازشریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا گیا تھا۔

    جس کے بعد 16 اکتوبر کو ریمانڈ ختم ہونے پر پیش کیا گیا تو احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کردی تھی۔

    قومی احتساب بیورو کا قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کی گرفتاری کی بنیادی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شہبازشریف نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب اپنے اختیارا ت کا غلط استعمال کیا۔