Tag: pop music

  • نازیہ حسن کو پی ایچ ڈی کی ڈگری مل گئی

    نازیہ حسن کو پی ایچ ڈی کی ڈگری مل گئی

    لندن: بین الاقوامی شہرت کی حامل پاکستانی پاپ گلوکارہ نازیہ حسن کوبرطانیہ کی رچمنڈ یونیورسٹی نے ان کی خدمات کے صلے میں پی ایچ ڈی اعزازی ڈگری سے نوازا ہے۔

    نازیہ حسن رچمنڈ یونیورسٹی کی طالبہ رہی ہیں اور انہوں نے اپنی زندگی کا زیادہ تر وقت میوزک اور خدمتِ خلق میں صرف کیا، سن 2000 میں ان کی المناک موت کے بعد ان کے خاندان نے نازیہ حسن فاؤنڈیشن قائم کی جس کے ذریعے ان کی زندگی میں شروع کئے جانے والے فلاحی کاموں کو جاری رکھا گیا۔

    نازیہ کو یہ ڈگری انتہائی کم عمر میں ایشیئن پاپ میوزک پران کے اثرات اور ان کی وفات کے بعد بھی جاری ان کی فلاحی خدمات کے اعتراف کے طور پردی گئی ہے۔

    ان کی ڈگری ان کے بیٹے عارض حسن نے وصول کی اوراس موقع ہران کا کہنا تھا کہ اگراس وقت ان کی والدہ زندہ ہوتیں تو بے پناہ فخرمحسوس کرتیں کیونکہ جو وقت انہوں نے رچمنڈ یونیورسٹی میں گزارا اسی نے ان کے اندر سماجی خدمت کے جذبے کو پروان چڑھایا۔

    نازیہ حسن 3 اپریل 1965 کو کراچی میں پیدا ہوئیں تھیں اوران کا شماربرصغیر میں پاپ موسیقی کے بانیوں میں کیا جاتا ہے

  • پاپ میوزک کی شہزادی نازیہ حسن کی 14ویں برسی آج منائی جارہی ہے

    پاپ میوزک کی شہزادی نازیہ حسن کی 14ویں برسی آج منائی جارہی ہے

    پاکستان کی پاپ انڈسٹری کو چار چاند لگانے والی پاپ میوزک کی شہزادی سنگر نازیہ حسن کو مداحوں سے بچھڑے چودہ برس بیت گئے لیکن اپنے مداحوں کے دلوں میں وہ آج بھی زندہ ہیں۔

    نازیہ حسن تین اپریل انیس سو پینسٹھ ء کو کراچی میں پیدا ہوئیں، انہوں نے اپنے فنی کیریئر کا آغاز پاکستان ٹیلی وژن سے کیا، نازیہ حسن صرف پندرہ برس کی عمر میں شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئیں۔

    عالمی سطح پر نازیہ حسن کو اس وقت شہرت ملی، جب انہوں نے بھارتی موسیقار بدو کی موسیقی میں فلم قربانی کا مشہور نغمہ آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے ریکارڈ کروایا۔ جس پرانہیں بھارت کے مشہور فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا۔

    نازیہ حسن نے اپنے بھائی زوہیب حسن کے ساتھ مل اسی کی دہائی میں موسیقی میں مغربی انداز متعارف کروایا، جسے نوجوان نسل نےخوب سراہا۔

    نازیہ کا پہلا البم ’’ڈسکو دیوانے‘‘ 1982ء میں ریلیز ہوا۔ جس نے کامیابی کے نئے ریکارڈ قائم کیے، اس البم میں ان کے بھائی زوہیب حسن نے بھی اپنی آواز کا جادو جگایا تھا، نازیہ حسن کو ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔

    نازیہ حسن کینسر کے عارضے میں مبتلا ہو کر تیرہ اگست دو ہزار میں لندن کے اسپتال میں انتقال کر گئیں۔