Tag: pop singer

  • علی عظمت نے 40 سال تک شادی نہ کرنے کی وجہ بتادی

    علی عظمت نے 40 سال تک شادی نہ کرنے کی وجہ بتادی

    مشہور ملی نغمے ’ہے جذبہ جنون‘ اور ’سیونی‘ سے لوگوں کے دلوں میں گھر کرنے والے معروف گلوکار علی عظمت کا کہنا ہے کہ میرا شادی کے نام سے ہی سانس رک جاتا تھا۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام شان سحور میں علی عظمت نے بحیثیت مہمان شرکت کی اور اپنی نجی زندگی اور گلوکاری سے متعلق بہت سی باتیں ناظرین سے شیئر کیں۔

    انہوں نے بتایا کہ میری چھوٹی بہن کی شادی سال1996 میں ہوئی تھی جب میں 26 سال کا تھا لیکن اس وقت کام کی مصروفیت بہت زیادہ تھی اور کنسرٹس کیلئے مختلف ممالک کا سفر کرنا پڑتا تھا۔

    اپنی شادی کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ جب مجھ سے کوئی شادی کرنے کا کہتا تو میں ڈر سا جاتا اور میرا سانس رکتا تھا کیونکہ شادی ایک مستقل ذمہ داری کا نام ہے جسے سوچ سمجھ کر کرنی چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ موسیقی کی مصروفیت میں وقت گزرتا گیا اور میں 40 سال کا ہوگیا، اس کے بعد جاکر شادی کا فرض پورا کیا۔

  • کروڑوں دلوں کی دھڑکن اور طلسماتی آواز کی مالک نازیہ حسن کی آج 54 ویں سالگرہ

    کروڑوں دلوں کی دھڑکن اور طلسماتی آواز کی مالک نازیہ حسن کی آج 54 ویں سالگرہ

    کراچی : کروڑوں دلوں کی دھڑکن اور طلسماتی آواز کی مالک نازیہ حسن کی آج چون ویں سالگرہ ہے، نازیہ حسن کا شمار برصغیر میں پاپ موسیقی کے بانیوں میں کیا جاتا ہے۔

    پاکستانی نوجوانوں کوپاپ میوزک کا دیوانہ بنانے والی نازیہ حسن 3اپریل انیس سو پینسٹھ میں کراچی میں پیدا ہوئیں ، انہوں نے موسیقی کی تعلیم سہیل رعنا سے حاصل کی، جس کے بعد وہ لندن چلی گئیں اور تعلیم وہیں مکمل کی۔

    نازیہ حسن نے اپنے کیریئر کا آغاز پی ٹی وی کے پروگرام کلیوں کی مالا سے کیا، انہوں نے 80 کی دہائی میں موسیقی میں مغربی انداز متعارف کروایا، جسے پاکستانی نوجوان نسل کے ساتھ بیرون ملک بھارت، امریکہ، عرب امارات، لاطینی امریکہ سمیت دنیا بھر میں بھرپور پزیرائی حاصل ہوئی۔

    سی وجہ سے نازیہ حسن کو پاپ موسیقی کے بانیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ لیکن اصل شہرت جب انھوں نے سن انیس سو اسی میں پندرہ سال کی عمر میں بھارتی فلم قربانی کے لئے انوکھے میوزیشن بِدو کی دھن پرگایا ہوا گانا "آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے” گایا ، جس نے فلمی گانوں کی دنیا میں انقلاب برپا کر دیا۔

    گیت آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے نے نازیہ کو نہ صرف پاکستان بلکہ پورے وسطی ایشیا میں پاپ موسیقی کی ملکہ بنا دیا، نازیہ کی زندگی کے سب سے اہم جزو ان کے بھائی زوہیب حسن تھے، جنھوں نے نازیہ کی پوری زندگی ان کا بھرپور ساتھ دیا اور یوں نازیہ کے کئی البم اپنے بھائی زوہیب حسن کے ساتھ جاری ہوئے۔

    نازیہ کا پہلا البم ’’ڈسکو دیوانے‘‘ 1982ء میں ریلیز ہوا۔ جس نے کامیابی کے نئے ریکارڈ قائم کیے، اس البم میں ان کے بھائی زوہیب حسن نے بھی اپنی آواز کا جادو جگایا تھا، نازیہ حسن کو ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔

    مزید پڑھیں : پاپ موسیقی کی ملکہ نازیہ حسن کے 10مشہور گانے

    نازیہ حسن پہلی پاکستانی ہیں، جنہوں نے فلم فیئر ایوارڈ حاصل کیا اور بیسٹ فیمیل پلے بیک سنگر کی کیٹیگری میں کم عمر ایوارڈ جیتنے والی گلوکارہ قرارپائیں، یہ اعزازآج تک ان کے پاس ہے۔

    نازیہ صرف گلوکارہ ہی نہیں سیاسی تجزیہ نگار کے طور پر اقوام متحدہ سے وابستہ رہیں، انیس سو اکانوے میں انہیں پاکستان کے ثقافتی سفیر مقرر کیا گیا۔

    نازیہ حسن کی شادی تیس مارچ انیس سو پچانوے کو ہوئی اوران کا ایک بیٹا ہے۔

    سرطان کے موذی مرض میں مبتلا نازیہ حسن تیرہ اگست سن دو ہزار کو اپنے لاکھوں مداحوں کو اداس چھوڑ گئیں، نازیہ حسن نے بہت کم عمر پائی، لیکن اپنے مختصر کیرئیر میں وہ نقوش چھوڑے ہیں جو آج بھی پوری آب و تاب کے سات چمک دمک رہے ہیں۔

  • جنید جمشید کا سفر زندگی

    جنید جمشید کا سفر زندگی

    معروف مبلغ جنید جمشید کی پیدائش 3 ستمبر 1964 کو کراچی میں ہوئی، والد کا تعلق پاکستان ائیرفورس سے ہونے کے باعث آپ کے والد نے ابتدائی طور پر کوشش کی کہ آپ کو اُسی شعبے سے وابستہ رکھا جائے۔

    والد کی خواہش پر لبیک کہتے ہوئے جنید جمشید ائیر فورس کا حصہ بنے تاہم نظر کمزور ہونے کی وجہ سے وہ اپنی خواہش ایف 16 کی اڑان نہ بھر سکے اور فضائیہ کو خیر باد کہا بعد ازاں لاہور کی یونیورسٹی آف انجیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی  میں داخلہ حاصل کر کے تعلیم کو جاری رکھا اور  بیچلرز کی ڈگری حاصل کی اور پاک فضائیہ میں بطور کنٹریکٹ اپنی سروس کا آغاز کیا۔

    دورہِ طالب علمی میں میوزک سے لگاؤ ہونے کے بعد دوست احباب کے ساتھ مل کر ایک بینڈ تشکیل دیا ، جس نے 1983 میں پشاور اور پھر اسلام آباد یونیورسٹی میں اپنی فن کا مظاہرہ کیا،  بعد ازاں اس چھوٹے سے بینڈ وائٹل سائنس نے دنیا بھر میں نام روشن کیا اور دل دل پاکستان جیسے مشہور قومی نغموں کی تخلیق کی۔

    junaid-4

    ”دل دل پاکستان“ایک دوبار ہی ٹی وی اسکرین پر آیا اور اس کے بعد تو گویا دیکھتے ہی دیکھتے لاکھوں دلوں کی آواز بن گیا۔ اس وقت کا شاید ہی کوئی ٹی وی پروگرام، ٹاک شو، یا میوزک پروگرام ایسا ہوگا جس میں اس نغمے کا ذکر نہ ہوتاہو ورنہ شادی بیاہ سے لیکر تک دیگر تمام نجی تقریبات تک میں جیند جمشید اور ان کا ملی نغمہ چھایا رہتا۔ یوم آزادی ، یوم پاکستان اور دیگر قومی دنوں پر تو اس کی دھنیں بجنا لازمی سا بن گیا تھا۔

    junaid-3

    اس نغمے کی بدولت جنید جمشید موسیقی کی دنیا پر ایسے چھائے کہ اگلی پوری دھائی میں ان کو کوئی جوڑ پیدا نہ ہوسکا لیکن پھر اچانک ہی جنید جمشید کی طبیعت میں تبدیلی آئی اور وہ کلین شیو اور مغربی طرز کے جدید کپڑوں میں نظر آنے والے گلوگار و موسیقار لمبی سی داڑھی کے ساتھ ٹیلی ویژن پر نعتیہ کلام اور حمد و ثناء کرتے نظر آئے۔

    اچانک تبدیلی پر جنید جمشید نے متعدد بار گفتگو کرتے ہوئے واقعے کا ذکر کیا کرتے تھے کہ گھر سے میوزیکل شو میں جاتے وقت ڈیفنس کے علاقے میں کار کی ٹکر سے ایک کتا جاں بحق ہوگیا تھا ، اس واقعے پر انہوں نے اتر کر کتے کو سڑک سے ہٹایا اور قریب میں واقع خالی پلاٹ پر دفنایا اور اللہ کو گواہ بنایا۔ بس اسی لمحے انہوں نے زندگی تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا تھا۔

    سن 2002 میں تبلیغی جماعت سے وابستگی کے بعد جنید جمشید نے اپنے معاشی حالات کے باعث میوزیکل شوز جاری رکھے تاہم 2004 میں موسیقی کی دنیا کو مکمل خیر باد کہا دیا تھا۔ جس کے بعد جنید جمشید نے نعتوں اور حمدیہ کلام پر مشتمل پہلا البم ’جلوہ جاناں‘ سن 2005ء میں ریلیز کیا۔

    junaid-5

    بعد ازاں’محبوب یزداں‘ 2006 میں اور ’بدر الدجا‘2008 میں اور’بدیع الزماں‘2009 میں ریلیز کیا۔ اس دوران جنید جمشید نے اپنا بزنس بھی شروع کیا جس کی شاخیں آج ملک کے تقریباً تمام بڑے شہروں میں ایک اعلیٰ پہچان رکھتی ہیں۔ آج اُن کی پہچان  ٹی وی اسکرین پر ”مذہبی دانشور“کی حیثیت سے ہے انہوں نے ایک نئی دنیا سے خود کو روشناس کروایا اور اُسی کے ساتھ دنیا سے رخصت ہوگئے۔

    معروف مبلغ نے پاکستان سمیت دنیا بھر میں تبلیغ کا کام بہت زور وشور سے کیا، اس دوران اُن کا مقصد صرف ایک ہی تھا کہ امت کو جوڑا جائے اور انتشار سے بچایا جائے، وہ گزشتہ تین سال سے اے آر وائی پر ہونے والے خصوصی رمضان ٹرانسمیشن سمیت دیگر مذہبی پروگراموں کا حصہ رہے۔

    کراچی کے رہائشی جنید جمشید آج اُس بد قسمت طیارے میں سوار تھے جو چترال سے اسلام آباد واپس آتے ہوئے ایبٹ آباد کے مقام پر گر کر تباہ ہوگیا، وہ اپنی اہلیہ کے ہمراہ چترال دعوت و تبلیغ کے حوالے سے گئے ہوئے تھے انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنی آخری یادگار تصاویر پوسٹ کی جن میں انہوں نے کہا کہ ’’میں اپنے دوستوں کے ہمراہ جنت میں ہوں اور دین کا کام کررہا ہوں‘‘۔

  • علی عظمت موٹر سائیکل پر چین جائیں گے

    علی عظمت موٹر سائیکل پر چین جائیں گے

    کراچی : موسیقی کی دنیا میں اپنی آواز اور پاپ میوزیک کے ذریعے علیحدہ شناخت رکھنے والے معروف پاکستانی گلوکارعلی عظمت اپنی مخصوص موٹرسائیکل پر چین تک کا سفر کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاپ اسٹار اور موسیقی کی دنیا میں اپنے میوزک اور آواز کے ذریعے پہچان بنانے والے معروف پاکستانی گلوکار علی عظمت نے بائیک چلانے کے شوق میں چین تک موٹرسائیکل پر سفر کرنے کا اعلان کردیا۔

    اس ضمن میں گلوکار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر اپنے مداحوں کے لیے ’’علی کریزی سینٹرل ایشن ایڈوینچر‘‘ کے نام سے ایک صفحہ بھی بنایا ہے جہاں وہ مداحوں کو اپنے سفر سے آگاہ کریں گے اور اس دوران پیش آنے والے مناظر کو کیمرے میں نظر بند کر کے شیئر کریں گے‘‘۔ راک اسٹار نے اپنے سفر کا آغاز جمعے کی صبح 5 بجے کرتے ہوئے تصویر اپنے صفحے پر شیئر کیں۔

    علی عظمت اپنی ٹیم کے ہمراہ سب سے پہلے اسلام آباد پہنچیں گے، جس کے بعد وہ مری، برہان، آزاد کشمیر، مظفرآباد، گڑھی خدا بخش، بالاکوٹ، ناران، ہنزہ، پسو، خنجراب کی سرحدوں سے  گزرتے ہوئے چین پہنچیں گے، اس موقع پر اُن کے ہمراہ ٹیم بھی موجود ہوگی۔

    قبل ازیں علی عظمت نے 2011 میں کراچی سے لاہور تک کا سفر موٹر سائیکل پر سفر طے کیا تھا جس کے بعد انہوں نے 2013 میں بائی روڈ پاکستان کا دورہ کیا تاہم اس بار وہ پچھلے دو دوروں سے زیادہ مسافت طے کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

  • پاپ موسیقی کی ملکہ نازیہ حسن کے 10مشہور گانے

    پاپ موسیقی کی ملکہ نازیہ حسن کے 10مشہور گانے

    دلفریب انداز، سریلی آواز اور پاپ موسیقی کی بے تاج ملکہ نازیہ حسن کو ہم سے بچھڑے 16 برس بیت گئے لیکن آج بھی وہ اپنے مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔

    پاکستان میں پہلی بار پاپ موسیقی متعارف کر آنے والی سریلی آواز کی مالک نازیہ حسن 3اپریل انیس سو پینسٹھ میں کراچی میں پیدا ہوئیں نازیہ حسن کا شماربرصغیرمیں پاپ موسیقی کے بانیوں میں کیا جاتا ہے۔

    گیت آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے نے نازیہ کو نہ صرف پاکستان بلکہ پورے وسطی ایشیا میں پاپ موسیقی کی ملکہ بنا دیا، نازیہ کی زندگی کے سب سے اہم جزو ان کے بھائی زوہیب حسن ہیں، جنھوں نے نازیہ کی پوری زندگی ان کا بھرپورساتھ دیا اور یوں نازیہ کے کئی البم اپنے بھائی زوہیب حسن کے ساتھ جاری ہوئے۔

    نازیہ حسن کے مشہور اور خوبصورت گانے جو انکے پرستاروں کے دلوں میں آج بھی زندہ ہیں۔

    انکھیاں ملانے والے، دل والوں کو چورانے والے

    ڈسکو دیوانے

    تیری میری ایسی دوستی

    آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے

    بوم بوم

    کیا ہوا

    سن میرے محبوب سن

    دل کی لگی

    کرئے پیار دے گلیاں

    دوستی

  • سریلی آواز اور پاپ موسیقی کی ملکہ نازیہ حسن کی 51 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے

    سریلی آواز اور پاپ موسیقی کی ملکہ نازیہ حسن کی 51 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے

    پاپ موسیقی کی بے تاج ملکہ نازیہ حسن کی پچاسویں سالگرہ آج منائی جارہی ہے۔

    پاکستان میں پہلی بار پاپ موسیقی متعارف کر آنے والی سریلی آواز کی مالک نازیہ حسن 3اپریل انیس سو پینسٹھ میں کراچی میں پیدا ہوئیں تعلیم لندن میں مکمل کی۔ نازیہ حسن کا شماربرصغیرمیں پاپ موسیقی کے بانیوں میں کیا جاتا ہے۔

    نازیہ نے کم سنی میں اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کا اظہار کرنا شروع کر دیا۔ ستر کی دہائی میں بطور چائلڈ آرٹسٹ گلوکاری کی دنیا میں نام پیدا کرنے والی ننھی سی گڑیا نے سن انیس سو اسی میں پندرہ سال کی عمر میں بھارتی فلم قربانی کے لئیے گیت گا کہ موسیقی کی دنیا میں تہلکہ مچا دیا۔

    آپ جیسا کوئی، ڈسکو دیوانے ، بوم بوم، ینگ ترنگ، ہاٹ لائن اور کیمرا کیمر ان کے مقبول البم میں شامل ہیں۔

    گیت آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے نے نازیہ کو نہ صرف پاکستان بلکہ پورے وسطی ایشیا میں پاپ موسیقی کی ملکہ بنا دیا، نازیہ کی زندگی کے سب سے اہم جزو ان کے بھائی زوہیب حسن ہیں، جنھوں نے نازیہ کی پوری زندگی ان کا بھرپورساتھ دیا اور یوں نازیہ کے کئی البم اپنے بھائی زوہیب حسن کے ساتھ جاری ہوئے۔

    نازیہ کا پہلا البم ’’ڈسکو دیوانے‘‘ 1982ء میں ریلیز ہوا۔ جس نے کامیابی کے نئے ریکارڈ قائم کیے، اس البم میں ان کے بھائی زوہیب حسن نے بھی اپنی آواز کا جادو جگایا تھا، نازیہ حسن کو ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔

    نازیہ حسن پہلی پاکستانی ہیں، جنہوں نے فلم فیئر ایوارڈ حاصل کیا اور بیسٹ فیمیل پلے بیک سنگر کی کیٹیگری میں کم عمر ایوارڈ جیتنے والی گلوکارہ قرارپائیں، یہ اعزازآج تک ان کے پاس ہے۔

    نازیہ حسن کی شادی تیس مارچ انیس سو پچانوے کو ہوئی اوران کا ایک بیٹا ہے۔

    سرطان کے موذی مرض میں مبتلا نازیہ حسن تیرہ اگست سن دو ہزار کو اپنے لاکھوں مداحوں کو اداس چھوڑ گئیں مگر ان کی سریلی آواز میں گائے گیت آج بھی دل دماغ کو ترو تازہ کر دیتے ہیں۔


    Ankhain milanay – Nazia Hassan By Lucky Amin by f100002772537108


    Dosti by Nazia & Zohaib Hassan by shahnabila

  • سریلی آواز،پاپ موسیقی کی ملکہ نازیہ حسن کو بچڑے 15 برس بیت گئے

    سریلی آواز،پاپ موسیقی کی ملکہ نازیہ حسن کو بچڑے 15 برس بیت گئے

    کراچی: دلفریب انداز، سریلی آواز اور پاپ موسیقی کی بے تاج ملکہ نازیہ حسن کو ہم سے بچڑے 15 برس بیت گئے لیکن آج بھی وہ اپنے مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔

    پاکستان میں پہلی بار پاپ موسیقی متعارف کر آنے والی سریلی آواز کی مالک نازیہ حسن 3اپریل انیس سو پینسٹھ میں کراچی میں پیدا ہوئیں تعلیم لندن میں مکمل کی۔ نازیہ حسن کا شماربرصغیرمیں پاپ موسیقی کے بانیوں میں کیا جاتا ہے۔

    گیت آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے نے نازیہ کو نہ صرف پاکستان بلکہ پورے وسطی ایشیا میں پاپ موسیقی کی ملکہ بنا دیا، نازیہ کی زندگی کے سب سے اہم جزو ان کے بھائی زوہیب حسن ہیں، جنھوں نے نازیہ کی پوری زندگی ان کا بھرپورساتھ دیا اور یوں نازیہ کے کئی البم اپنے بھائی زوہیب حسن کے ساتھ جاری ہوئے۔

    نازیہ حسن پہلی پاکستانی ہیں، جنہوں نے فلم فیئر ایوارڈ حاصل کیا اور بیسٹ فیمیل پلے بیک سنگر کی کیٹیگری میں کم عمر ایوارڈ جیتنے والی گلوکارہ قرارپائیں، یہ اعزازآج تک ان کے پاس ہے۔

    نازیہ حسن کی شادی تیس مارچ انیس سو پچانوے کو ہوئی اوران کا ایک بیٹا ہے۔

    سرطان کے موذی مرض میں مبتلا نازیہ حسن تیرہ اگست سن دو ہزار کو اپنے لاکھوں مداحوں کو اداس چھوڑ گئیں مگر ان کی سریلی آواز میں گائے گیت آج بھی دل دماغ کو ترو تازہ کر دیتے ہیں۔

  • لندن: پاپ گلوکار ہایمی وائن ہاؤس کی زندگی پر منبی فلم کا پریمئر

    لندن: پاپ گلوکار ہایمی وائن ہاؤس کی زندگی پر منبی فلم کا پریمئر

    لندن: برطانوی پاپ گلوکارہ ایمی وائن ہاؤس کی یاد میں ان کی زندگی پرمنبی دستاویزی فلم کا پریمئر ہوا۔

    کم عمری میں پاپ گلوکاری کے میدان میں اپنے فن کا لوہا منوانے والی برطانوی پاپ گلوکارہ ایمی وائن ہاؤس کے آبائی شہر میں ان کی زندگی پر مبنی دستاویزی فلم کا رنگارنگ پریمئر ہوا۔

    اس موقع پر ایمی کے دوست احباب نے ریڈ کارپٹ پر انہیں زبردست خراجِ عقیدت پیش کیا، چھ مرتبہ گریمی ایوارڈ یافتہ ایمی وائن ہاؤس جولائی دوہزار گیارہ میں اپنے فلیٹ میں مردہ پائی گئی تھی۔

    ایمی کی دستاویزی فلم کی ڈائریکشن معروف ڈائریکٹر آصف کباڈیا نے دی، یہ فلم تین جولائی کو لندن کے سینما گھروں کی زینت بنے گی۔

  • دلفریب انداز، سریلی آواز،پاپ موسیقی کی ملکہ نازیہ حسن کی 50ویں سالگرہ

    دلفریب انداز، سریلی آواز،پاپ موسیقی کی ملکہ نازیہ حسن کی 50ویں سالگرہ

    پاپ موسیقی کی بے تاج ملکہ نازیہ حسن کی پچاسویں سالگرہ آج منائی جارہی ہے۔

    پاکستان میں پہلی بار پاپ موسیقی متعارف کر آنے والی سریلی آواز کی مالک نازیہ حسن 3اپریل انیس سو پینسٹھ میں کراچی میں پیدا ہوئیں تعلیم لندن میں مکمل کی۔ نازیہ حسن کا شماربرصغیرمیں پاپ موسیقی کے بانیوں میں کیا جاتا ہے۔

    نازیہ نے کم سنی میں اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کا اظہار کرنا شروع کر دیا۔ ستر کی دہائی میں بطور چائلڈ آرٹسٹ  گلوکاری کی دنیا میں نام پیدا کرنے والی ننھی سی گڑیا نے سن انیس سو اسی میں پندرہ سال کی عمر میں بھارتی فلم قربانی کے لئیے گیت گا کہ موسیقی کی دنیا میں تہلکہ مچا دیا۔

    آپ جیسا کوئی، ڈسکو دیوانے ، بوم بوم، ینگ ترنگ، ہاٹ لائن اور کیمرا کیمر ان کے مقبول البم میں شامل ہیں۔

    گیت آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے نے نازیہ کو نہ صرف پاکستان بلکہ پورے وسطی ایشیا میں پاپ موسیقی کی ملکہ بنا دیا، نازیہ کی زندگی کے سب سے اہم جزو ان کے بھائی زوہیب حسن ہیں، جنھوں نے نازیہ کی پوری زندگی ان کا بھرپورساتھ دیا اور یوں نازیہ کے کئی البم اپنے بھائی زوہیب حسن کے ساتھ جاری ہوئے۔

    نازیہ کا پہلا البم ’’ڈسکو دیوانے‘‘ 1982ء میں ریلیز ہوا۔ جس نے کامیابی کے نئے ریکارڈ قائم کیے، اس البم میں ان کے بھائی زوہیب حسن نے بھی اپنی آواز کا جادو جگایا تھا، نازیہ حسن کو ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔

    نازیہ حسن پہلی پاکستانی ہیں، جنہوں نے فلم فیئر ایوارڈ حاصل کیا اور بیسٹ فیمیل پلے بیک سنگر کی کیٹیگری میں کم عمر ایوارڈ جیتنے والی گلوکارہ قرارپائیں، یہ اعزازآج تک ان کے پاس ہے۔

    نازیہ حسن کی شادی تیس مارچ انیس سو پچانوے کو ہوئی اوران کا ایک بیٹا ہے۔

    سرطان کے موذی مرض میں مبتلا نازیہ حسن تیرہ اگست سن دو ہزار کو اپنے لاکھوں مداحوں کو اداس چھوڑ گئیں مگر ان کی سریلی آواز میں گائے گیت آج بھی دل دماغ کو ترو تازہ کر دیتے ہیں۔