Tag: Pope

  • غزہ میں بھوک سے اموات، پاپائے روم کا صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار

    غزہ میں بھوک سے اموات، پاپائے روم کا صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار

    (28 جولائی 2025): غزہ میں بھوک سے اموات پر کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ لیو نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ لیو نے غزہ میں سنگین انسانی بحران پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے، وٹیکن سٹی میں عوامی اجتماع سے پوپ لیو نے خطاب کیا۔

    انہوں نے کہا کہ فلسطینی بھوک کے ہاتھوں کچلے جارہے ہیں، مسلسل تشدد اور موت کا سامنا ہے، وہ ایک بار پھر جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی اور انسانی حقوق کے مکمل احترام کی اپیل کرتے ہیں۔

    بھوک سے بے حال غزہ میں فاقے زندگیوں کو نگلنے لگے، بچے، بوڑھے، جوان، عورتیں، روٹی کے ایک ٹکڑے، دال کے ایک قطرے، چاول کے ایک دانے کو ترس گئے، لاکھوں بے بس شہریوں کے لیے کھانے پینے کا سامان نایاب ہوگیا۔

    عالمی غذائی تحفظ کے ماہرین نے ابھی تک غزہ کی صورتحال کی قحط کے طور پر درجہ بندی نہیں کی لیکن اقوام متحدہ کی ایجنسیوں نے خبردار کیا ہے کہ بڑے پیمانے پر انسان کی طرف سے پیدا کی ہوئی غذائی قلت کا خطرہ ہے۔

    اقوام متحدہ نے اس کا الزام اسرائیل پر عائد کیا ہے جو فلسطینی علاقوں میں داخل ہونے والے تمام سامان کو کنٹرول کرتا ہے لیکن اسرائیل نے اس سے انکار کیا ہے۔

  • چمنی سے کالے دھویں کا اخراج، پوپ کا انتخاب نہ ہو سکا

    چمنی سے کالے دھویں کا اخراج، پوپ کا انتخاب نہ ہو سکا

    ویٹیکن سٹی: پہلے روز کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا کا انتخاب نہ ہو سکا۔

    روئٹرز کے مطابق کیتھولک مسیحیوں کے نئے روحانی پیشوا کا پہلے روز انتخاب نہ ہو سکا، بدھ کی شام سسٹین چیپل کی چمنی سے کالا دھواں نکلتا دکھائی دیا، جو اس بات کی علامت ہے کہ کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا کے انتخاب کے لیے کارڈینلز کی پہلی ووٹنگ ناکام رہی۔

    نئے روحانی پیشوا کے لیے ’جَلسہٴ انتخابِ پوپ‘ شروع ہو گیا ہے، جس میں 70 ممالک سے 80 سال سے کم عمر کے 133 کارڈینلز شریک ہیں، سینٹ پیٹرز اسکوائر میں ہزاروں افراد جمع تھے تاکہ دھوئیں کے اشارے کا انتظار کیا جا سکے۔

    کارڈینلز کی میٹنگ کے 3 گھنٹے اور 15 منٹ بعد سیاہ دھواں نمودار ہوا، جس کا مطلب تھا کہ پوپ کا انتخاب نہیں ہو سکا ہے، اب کارڈینلز آج کو دوبارہ ووٹنگ کا آغاز کریں گے۔


    اقوام متحدہ میں اسلامو فوبیا سے متعلق بڑا فیصلہ


    سینٹ پیٹرز اسکوائر میں اس وقت ہزاروں کی تعداد میں لوگ جمع ہیں، جو چیپل کی چھت پر چمنی سے دھواں نکلنے کا انتظار کر رہے ہیں، روئٹرز کے مطابق لوگ دعائیں مانگ رہے ہیں کہ کارڈینلز کی خفیہ رائے شماری میں انھیں الہیٰ رہنمائی حاصل ہو۔

    جلسہ انتخاب شروع ہونے کے بعد ہجوم کو دھواں نکلتا دیکھنے کے لیے کچھ زیادہ ہی انتظار کرنا پڑا، جس میں 3 گھنٹے سے بھی زیادہ وقت لگا، 2013 کے جلسہ انتخاب میں اس سے ایک گھنٹہ کم وقت لگا تھا، جس میں آنجہانی پوپ فرانسس کا انتخاب عمل میں آیا تھا۔

    جب پوپ کا انتخاب کیا جائے گا تو چمنی سے سفید دھواں نکلے گا، کچھ کارڈینلز کا کہنا ہے کہ وہ جمعرات یا جمعہ تک پوپ کا انتخاب کر لیں گے، تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ چرچ متحد ہے جو فرانسس کی 12 سالہ پاپسی کے دوران اکثر منقسم دکھائی دیا۔

  • پوپ فرانسس کی طبیعت پہلے سے بہتر ہورہی ہے، ویٹی کن

    پوپ فرانسس کی طبیعت پہلے سے بہتر ہورہی ہے، ویٹی کن

    کیتھولک عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس کی طبیعت سے متعلق ویٹی کن نے اعلامیہ جاری کردیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ پوپ کی طبیعت میں بہتری ہورہی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 88 برس کے پوپ فرانسس 14 فروری سے روم کے اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

    انہیں پھیپھڑوں کے شدید انفیکشن کے باعث اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔

    گزشتہ دنوں پوپ نے طبیعت میں بہتری کے بعد اسپتال کے بستر سے عوام کے لیے پہلا آڈیو پیغام بھی جاری کیا تھا۔گزشتہ دنوں سانس کی آمد و رفت مستحکم ہونے پر انہیں وینٹی لیٹر سے ہٹایا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ پوپ کے جانشین کے انتخاب سے متعلق سوچ بچار سے متعلق خبروں کے بعد معمر پوپ سے متعلق تقریباً 500 سال قبل کی گئی پیشگوئی پھر موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔

    مستقبل کے حوالے سے درست پیشگوئی کرنے کے لیے مشہور فرانس سے تعلق رکھنے والے مچل نوسٹراڈیمس نے سولہویں صدی میں مسیحوں کے پادری سے متعلق جو پیشگوئی کی تھی وہ پوپ پر ہوبہو صادق ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔

    تباہی کے نجومی کی عرفیت سے مشہور مچل نوسٹرا ڈیمس نے جن کا دور 1503 سے 1566 کے درمیان ہے۔ انہوں نے کئی ایسی پیشگوئیاں کیں جو مستقبل میں بالکل درست ثابت ہوئیں۔

    پوپ فرانسس کے لیے دعا کرنے ہزاروں لوگ ویٹیکن کے باہر جمع ہو گئے

    انہوں نے اپنی کتاب میں ایسی ہی ایک پیشگوئی تحریر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ مستقبل میں ایک معمر پوپ کی موت کے بعد ایک صحت مند اور بڑی عمر کا رومن منتخب ہو گا، جس کے بارے میں کہا جائے گا کہ اس نے اپنی بصارت کمزور کر دی ہے، تاہم وہ بھی طویل عرصے تک اقتدار میں رہے گا اور مختلف برائی پھلانے والی سرگرمیوں میں مصروف رہے گا۔

  • غزہ میں نسل کشی، پوپ فرانسس نے بڑا مطالبہ کردیا

    غزہ میں نسل کشی، پوپ فرانسس نے بڑا مطالبہ کردیا

    عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے ایک بار پھر غزہ میں نسل کشی کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ غزہ میں ممکنہ نسل کشی کی بین الاقوامی سطح پر تحقیقات ہونی چاہئیں۔

    عیسائیوں کے روحانی پیشواکا کہنا تھا کہ غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کے نسل کشی کے زمرے میں آنے کی تحقیقات کی جائیں۔

    ویٹی کن سے عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ پاپائے اعظم نے غزہ میں نسل کشی کی بین الاقوامی تحقیقات کی تجویز اپنی نئی آنے والی کتاب میں دی ہے۔

    اس سے قبل بھی عیسائیوں کے روحانی پیشوانے اسرائیل حماس جنگ کو ایک سال مکمل ہونے پر تنازع ختم نہ کرانے پر عالمی طاقتوں کی ناکام سفارتکاری پر کڑی تنقید کی تھی۔

    پوپ نے 7 اکتوبر کو اسرائیل حماس تنازع کا ایک سال مکمل ہونے پر مشرق وسطیٰ میں تنازعات ختم کرانے کے لیے عالمی طاقتوں کی سفارت کاری میں ’شرمناک‘ نااہلی پر کڑی تنقید کی تھی۔

    اسرائیل کے لبنان پر 145 فضائی حملے، حزب اللہ کے ترجمان سمیت درجنوں شہید

    رپورٹ کے مطابق اٹلی کے شہر روم سے کیتھولک عیسائیوں کے نام ایک کھلا خط تحریر کیا گیا جس میں انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں ایک سال پہلے نفرت کو ابھارا گیا تھا لیکن ایک سال گزرنے کے بعد بھی جنگ کے المیے کو ختم کرانے میں ناکامی بین الاقوامی برادری اور طاقتور ترین ممالک کی ’شرمناک‘ نا اہلی ہے۔

  • مشرق وسطیٰ میں کشیدگی، پوپ فرانسس کا کھلے خط میں اہم پیغام

    مشرق وسطیٰ میں کشیدگی، پوپ فرانسس کا کھلے خط میں اہم پیغام

    پوپ فرانسس نے اسرائیل حماس تنازعے کا ایک سال مکمل ہونے پر مشرق وسطیٰ میں تنازعات ختم کرانے کے لیے عالمی طاقتوں کی سفارت کاری میں ’شرمناک‘ نااہلی پر سخت تنقید کی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹس کے مطابق پوپ فرانسس نے اٹلی کے شہر روم سے کیتھولک عیسائیوں کے نام ایک کھلے خط میں کہا ہے مشرق وسطیٰ میں ایک سال پہلے نفرت کو ہوا دی گئی تھی۔

    پوپ نے کہا کہ علاقے میں ہتھیاروں کو خاموش کرانے اور جنگ کے المیے کو ختم کرانے میں یہ بین الاقوامی برادری اور طاقتور ترین ممالک کی ’شرمناک‘ نااہلی ہے۔

    پوپ کا خط میں کہنا تھا کہ ’ابھی تک خون آنسوؤں کی طرح بہایا جا رہا ہے، انتقام کی خواہش کے ساتھ ساتھ غصے میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

    ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بہت کم لوگ اس بات کی پروا کررہے ہیں کہ بات چیت اور امن کے لیے کس چیز کی سب سے زیادہ ضرورت ہے اور کیا سب سے زیادہ مطلوب ہے۔

    اس سے قبل پوپ نے حالیہ برسوں میں دیگر تنازعات کے خاتمے کے لیے پیر کے دن روزہ رکھنے اور امن کے لیے دعا کا عالمی دن قرار دیا تھا۔

    اس افسوسناک دن پر اپنے خط میں کیتھولک کے رہنما نے خطے میں اپنے ماننے والوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔

    حزب اللہ کا اسرائیل کے ملٹری انٹیلی جنس یونٹ پر میزائل حملہ

    پوپ نے خط میں لکھاکہ ’میں ان کے ساتھ ہوں، جن کی کوئی آواز نہیں سنتا، تمام تر منصوبوں اور حکمت عملیوں کے باوجود جنگ کی تباہ کاریوں کا شکار ہونے والوں کی کوئی فکر نہیں کر رہا۔‘

  • جنسی زیادتی اسکینڈل، پوپ فرانسس کا صحافیوں کے لیے اہم پیغام

    جنسی زیادتی اسکینڈل، پوپ فرانسس کا صحافیوں کے لیے اہم پیغام

    ویٹیکن سٹی: عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے جنسی زیادتی اسکینڈل پر نمایاں تحقیقات کرنے پر صحافیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اہم پیغام بھی دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے کہا ہے کہ آزادی صحافت سے کسی بھی ریاست کی صحت کا پتہ چلتا ہے۔ انہوں نے اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران مارے جانے والے صحافیوں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اٹلی میں فارن پریس ایسوسی ایشن میں اپنے ایک بیان کے دوران انہوں نے صحافیوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ جھوٹی خبروں سے اجتناب کریں جبکہ برے حالات میں گھرے لوگوں کی آواز بنیں جن کے مسائل کو اجاگر نہیں کیا گیا۔

    پوپ فرانسس نے روہنگیا اور ایزدی افراد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ اب بھی برے حال میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کام کرنے والے بہت سے آپ کے ساتھیوں کو کام کے دوران ہلاکت سے متعلق دردناک اعداد وشمار سنے ہیں۔

    فرانسس نے امریکی ٹی وی کے پیٹریسیا تھامس کو سنا اور انہوں نے اپنے کام کے دوران قید ہوجانے، قتل یا زخمی ہوجانے والے صحافیوں کے بارے میں بات کی۔ پوپ نے کہا کہ آزادی صحافت اور اظہار سے کسی بھی ریاست کی صحت کا معلوم ہوتا ہے۔

    فرانسس نے 400 غیر ملکی میڈیا ارکان اور ان کے خاندانوں کے بارے میں بتاتے ہوئے کسی ملک کا نام نہیں لیا۔ پوپ فرانسس نے رومن کیتھولک چرچ کے جنسی زیادتی اسکینڈل میں میڈیا کے نمایاں تحقیقاتی کردار کی بھی بات کی۔

    جنسی زیادتی کی پردہ پوشی کرنے والے پادریوں کے خلاف کارروائی ہوگی، پوپ فرانسس

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جب آپ کی انگلی بھی زخمی ہوتی ہے تو چرچ آپ کو احترام کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ آج کون روہنگیا کیلئے بات کررہا ہے؟ کون ایزدی کے بارے میں بول رہا ہے، انہیں بھلا دیا گیا اور وہ آج بھی ظلم سہہ رہے ہیں۔

  • سینئرآرک بشپ نے پوپ سے استعفے کا مطالبہ کردیا

    سینئرآرک بشپ نے پوپ سے استعفے کا مطالبہ کردیا

    واشنگٹن: سینئر آرک بشپ کارلو میریا نے پوپ پر اپنے نمائندوں کی بداعمالیوں کو چھپانے کا الزام عائد کرتے ہوئے مبینہ طور پر استعفے کا مطالبہ کردیا ہے، چرچ کی تاریخ میں یہ پہلا واقعہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی میڈیا میں 11 صفحات پر مبنی ایک خط گردش کررہا ہے جس کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ پوپ کے امریکا میں سابق سفیر آرک بشپ کارلو نے لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پوپ نے امریکی چرچز کے بارے میں میری شکایت پر توجہ نہیں دی ، ماضی میں عبادت کے لیے نا اہل قراردیے گئے کارڈینل میک کارک کو دوبارہ بحال کیا۔

    انہوں نے اپنے خط میں لکھا کہ پوپ نے غلط کار لوگوں پر سے پابندی ختم کی ،عالمی چرچ کو اس اپنی غلطیوں کو تسلیم کرنا چاہیے اور ایک اچھی مثال قائم کرنی چاہیے ۔ یاد رہے کہ سابق پوپ بینڈیکٹ نے امریکی کارڈینل کو جنسی اسکینڈل کے سبب ان کی دعائیہ خدمات سے معطل کردیا تھا ، تاہم پوپ فرانسس کا خیال تھا کہ وہ امریکا میں ایک قابل اعتماد سفیر ثابت ہوں گے لہذا انہیں بحال کردیا گیا۔

    بشپ کارلو میریا میں کہا گیا ہے کہ بد عنوانی عالمی چرچ کی اوپری سطح تک پہنچ چکی ہے ، ان کی جانب سے لکھے گئے خط میں تقاضا کیا گیا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ پوپ ان تمام افراد کے ہمراہ مستعفی ہوں جو کہ کسی نہ کسی قسم کے جرائم میں ملوث ہیں۔

    دوسری جانب پوپ نے اپنے دورہ آئر لینڈ کے دوران پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ تحریر کا متن از خود بتاتا ہے کہ مجھے اس پر ردعمل دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ خیا ل رہے کہ گزشتہ ماہ جنسی اسکینڈل میں ملوث کارڈینل میک کیریک نے ا پنا استعفیٰ پوپ کو ارسال کیا تھا جسے منظور کرلیا گیا تھا۔

    کچھ ذرائع کا کہ نا ہے چرچ کی دو ہزار سالہ تاریخ میں پوپ کو آج تک کسی نے ایساخط نہیں لکھا اور نہ ہی کبھی ماضی میں عالمی چرچ سے اس قدر سخت مطالبے کیے گئے ہیں۔

  • ویٹی کن: جنسی استحصال میں ملوث امریکی پادری کا استعفیٰ منظور

    ویٹی کن: جنسی استحصال میں ملوث امریکی پادری کا استعفیٰ منظور

    ویٹی کن سٹی: پوپ فرانسس نے واشنگٹن کے ایک سابق سینئر بشپ اور کیتھولک عیسائیوں کے ایک معروف پادری میک کیرک کا استعفیٰ قبول کرلیا۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ پیش رفت 88 سالہ پادری پر جنسی حملوں کے الزامات لگنے کے بعد سامنے آئی ہے، میک کیرک نے اپنا استعفیٰ جمعے کی شام پوپ فرانسس کو ارسال کیا تھا۔

    مک کیرک کو 20 جون سے خدمات کی انجام دہی سے روک دیا گیا تھا، اس دوران 40 برس سے بھی زیادہ عرصہ قبل نیویارک شہر میں پیش آنے والے ایک اور واقعے کی تحقیقات مکمل ہونے کا انتظار ہے۔

    ایک شخص جس کی عمر اُس وقت گیارہ برس تھی، امریکی پادری میک کریک کے خلاف جنسی حملے کا پہلا الزام عائد کیا ہے تاہم امریکی پادری نے اس اولین دعوے کو جھوٹا قرار دیا ہے۔

    علاوہ ازیں کئی مردوں کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آیا ہے کہ مک کیرک نے نیوجرسی میں جنسی استحصال کا نشانہ بنایا یہ اس وقت کی بات ہے جب مذکورہ افراد میک کیرک کے طلباء تھے۔

    کیتھولک حلقوں کا کہنا ہے کہ ویٹی کن کو چاہئے کہ وہ ایک تحقیق کار کو امریکا بھیجے تاکہ اُن افراد کا تعین کیا جاسکے جن کو مذکورہ دعوؤں سے متعلق واقعات کا علم ہے، ساتھ ہی یہ بھی معلوم کیا جائے کہ میک کیرک کی مسلسل ترقیوں کو کیوں نہیں روکا گیا۔

    واضح رہے کہ کلیسا کی مذہبی شخصیات کی جانب سے جنسی حملوں سے متعلق زیادہ تر اسکینڈل کا تعلق پادریوں کے اعلیٰ ترین طبقے سے ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔