Tag: Pope Francis

  • پاپائے روم فرانسس کی یوکرین اور روس سے درد مندانہ اپیل

    پاپائے روم فرانسس کی یوکرین اور روس سے درد مندانہ اپیل

    روم : پاپائے روم فرانسس نے روس اور یوکرین کے سربراہان سے جنگ بندی کی دردمندانہ اپیل کی ہے ان کا کہنا ہے کہ جنگ ایک غلطی اور ہولناکی ہے۔

    یہ بات پوپ فرانسس نے روم میں اتوار کے روز سینٹ پیٹرز باسیلیکا میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کے دوران کہی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پاپائے روم فرانسس نے یوکرین میں جاری جنگ بند کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ تمام ملکوں کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کیا جانا چاہیے۔

    انہوں نے روسی فیڈریشن کے صدر ولادیمیر پیوٹن اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ خدا اور انسانیت کے احساس کے نام پر آپ سے فوری جنگ بندی کی اپیل کرتا ہوں۔

    پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ روس یوکرین معاہدے میں اقلیتوں کے جائز قانونی حقوق کا خیال رکھا جائے، دونوں سربراہان تشدد اور موت کے سلسلے کو ختم کرتے ہوئے امن تجاویز کے لیے اپنے دروازے کُھلے رکھیں۔

    پوپ نے بین الاقوامی برادری پر بھی زور دیا کہ وہ اس غیر انسانی المیے کو ختم کرنے اور بات چیت کے عمل کو فروغ دینے کے لیے جو کچھ بھی کرسکتے ہیں ضرور کریں۔

    علامتی تصویر

    واضح رہے کہ یوکرین میں اس وقت میزائلوں اور گولہ بارود سے حملوں کا سلسلہ جاری ہے،روسی فوج یوکرین کے دارالحکومت کیف سمیت کئی علاقوں میں پہنچ چکی ہے اور یوکرین کی فوج بھی اپنی پوری طاقت کے ساتھ ان کا مقابلہ کر رہی ہے۔

    اس دوران اب تک مجموعی طور پر 114 ہلاکتوں کی خبریں سامنے آچکی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 54 یوکرینی فوجی اور 10 شہری روسی حملے میں ہلاک ہوئے ہیں۔

    علاوہ ازیں تازہ ترین اطلاعات کے مطابق یوکرین نے روس کے 50 فوجیوں کو مارنے اور 6 جنگی طیارے و 4 ٹینکس تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    بتایا جاتا ہے کہ روس نے یوکرین پر تین جانب سے حملہ کیا ہے، کیف میں ایک یوکرینی جنگی طیارہ کے حادثہ کا شکار ہونے کی بھی اطلاع موصول ہو رہی ہے۔

  • پوپ فرانسس عراق کے ’تاریخی‘ دورے پر نجف پہنچ گئے

    پوپ فرانسس عراق کے ’تاریخی‘ دورے پر نجف پہنچ گئے

    بغداد: رومن کیتھولک کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس عراق پہنچ گئے ہیں، اپنے دورے میں وہ دنیا کی سب سے قدیم مسیحی برادری سے ملاقات کریں گے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق پوپ فرانسس کا یہ عراق کا پہلا دورہ ہے، اپنے اس تاریخی دورے میں وہ عراق کے عالم آیت اللہ علی السیستانی سے ملاقات کرینگے اس کے علاوہ پوپ فرانسس وزیراعظم اور صدر کے علاوہ دیگر اعلیٰ حکام کے ساتھ بھی ملیں گے۔

    دورہ عراق میں پوپ فرانسس سیریاک کیتھولک چرچ کا دورہ کریں گے،اس موقع پر وہ سیکیورٹی خدشات اور کورونا وائرس کی وبا کے باوجود دنیا کی سب سے قدیم اور امتیازی سلوک کا شکار مسیحی برادری سے ملاقات کریں گے۔

    بغداد ایئرپورٹ پہنچنے پر عراقی وزیراعظم نے پوپ فرانسس کا استقبال کیا، ایئرپورٹ پر پوپ فرانسس کے لیے ایک تقریب کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں عراقی شہریوں نے روایتی رقص پیش کیا۔

  • پوپ فرانسس کا ایمزون میں خوفناک آتشزدگی پر اظہار تشویش

    پوپ فرانسس کا ایمزون میں خوفناک آتشزدگی پر اظہار تشویش

    ویٹی کن سٹی:کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسِس نے ایمزون کے جنگلات میں لگی آگ پر شدید تشویش ظاہر کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انہوں نے ان جنگلات کو زمین کے کلیدی پھیپھڑے قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں ان جنگلات کے ایک وسیع علاقے پر لگی آگ پر شدید تشویش ہے،سینٹ پیٹرز اسکوائر پر ہزاروں افراد کے مجمع سے اپنے ہفتہ وار خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ زمین پر زندگی کی بقا کے لیے یہ جنگلات انتہائی ضروری ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ تمام تر عزم اور ٹھوس اقدامات کے ساتھ دعا کرنے کی ضرورت ہے کہ یہ آگ بجھ جائے۔

    ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ رواں برس ایمزون کے جنگل میں جنوری سے اگست تک 72 ہزار843 مرتبہ آگ بھڑک چکی ہےجو کہ گزشتہ سال کی نسبت 85 فیصد زیادہ ہے۔ جبکہ 2018 40 ہزار اور 2016 میں 68 ہزار مرتبہ لگی تھی۔

    خیال رہے کہ پیرو کے روز ایمزون کے جنگل میں ہولناک آگ بھڑکنے کے بعد 2700 کلومیٹر دور واقع شہر ساؤ پالو میں بھی دھوئیں کے گھنے و کالے بادلوں کے باعث اندھیرا چھاگیاتھا۔

    ایمزون کے جنگلات دنیا کی فضا کو آکسیجن فراہم کرنے میں اپنا 20 فیصد حصہ ڈالتے ہیں اورانہیں دنیا کے پھیپھڑوں سے تشبیہ دی جاتی ہے۔

    خیال رہے کہ ایمزون کا جنگل 30 لاکھ اقسام کے درختوں، پودوں ، جانوروں اور دس لاکھ مقامی باشندوں(جنگلی قبائل) کا گھر ہے۔

    سوشل میڈیا پر جاری تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جنگلات میں لگنے والی آگ کے سبب برازیل میں دھویں کے بادل چھائے ہوئے ہیں جنہوں نے کئی شہروں کو اندھیرے میں ڈبو دیا ہے۔

  • ویٹی کن نے مغربی ورجینیا کے بشپ برانس فیلڈ پر پابندیاں عائد کر دیں

    ویٹی کن نے مغربی ورجینیا کے بشپ برانس فیلڈ پر پابندیاں عائد کر دیں

    ویٹی کن سٹی :کیتھولک مسیحیوں کے روحانی مرکز ویٹی کن نے مغربی ورجینیا کے بشپ برانس فیلڈ پر پابندیاں عائد کر دیں، برانس فیلڈ پر سینئر کیتھولک رہنماوں کو لاکھوں ڈالر کی رقم بطور رشوت دینے کا بھی الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پوپ فرانسس کے حکم پر بشپ مائیکل برانس فیلڈ کے خلاف جنسی ہراسانی اور مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے بعد ویٹی کن نے ریٹائرڈ بشپ پر پابندیوں کا اعلان کیا۔برانس فیلڈ پر سینئر کیتھولک رہنماوں کو لاکھوں ڈالر کی رقم بطور رشوت دینے کا بھی الزام ہے تاہم انہیں فرائضِ منصبی کے حق سے محروم کرنے کے بارے میں وضاحت نہیں کی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برانس نے چرچ میں جمع ہونے والی رقم سے 24 لاکھ ڈالر صرف ذاتی سفر میں خرچ کیے ہیں جبکہ ماہانہ ایک ہزار ڈالر شراب نوشی میں خرچ کیے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس ستمبر میں برانس فیلڈ کے معاون نے ان پر جنسی ہراسانی اور مالی بے ضابطگیوں کے الزامات عائد کیے تھے جس کے بعد وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے۔

  • جنسی زیادتی کی پردہ پوشی کرنے والے پادریوں کے خلاف کارروائی ہوگی، پوپ فرانسس

    جنسی زیادتی کی پردہ پوشی کرنے والے پادریوں کے خلاف کارروائی ہوگی، پوپ فرانسس

    ویٹی کن : مسیحی برادری کے رہنما پوپ فرانسس نے بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات کے سدباب کے لیے تمام پادریوں پر بدفعلی کے واقعات کی اطلاع دینا لازمی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے کلیسائے روم کے تمام عہدیداران کے لیے جنسی زیادتی کے واقعات کی کلیسا کو باقاعدہ اطلاع دینا لازمی قرار دے دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ اطلاع ریاستی اداروں کو دینا لازمی نہیں ہو گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کیتھولک چرچ گزشتہ کئی برسوں سے کلیسائی نمائندوں کے ہاتھوں بچوں سے جنسی زیادتیوں کے واقعات کی وجہ سے شدید تنقید کی زد میں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پوپ فرانسس کے مطابق مستقبل میں ایسے واقعات کو چھپانے والی شخصیات کے خلاف کلیسا کی طرف سے داخلی کارروائی کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس آسٹریلیا کی خصوصی عدالت نے ویٹی کن کے خزانچی رہنے والے اور پوپ فرانسس کے قریبی ساتھی 77 سالہ جارج پال کو مجرم قرار دے دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : پوپ فرانسس کے قریبی دوست بچوں پر جنسی زیادتی کے مجرم قرار

    انہیں دسمبر 2018 میں جیوری کی جانب سے مجرم قرار دیا گیا تھا تاہم جارج پال کے خلاف عدالتی کارروائی اور انہیں بچوں پر جنسی زیادتی کا مجرم قرار دئیے جانے کا عدالتی فیصلہ خفیہ رکھا گیا تھا۔

    پوپ فرانسس نے رواں ماہ کے آغاز میں مشرق وسطیٰ کے دورے پر اعتراف کیا تھا کہ چرچز کے پادری بچوں اور خواتین کو جنسی زیادتی اور تشدد کا نشانہ بنانے سمیت انہیں جنسی غلام بنائے رکھنے میں ملوث رہے ہیں۔

  • مسائل کے سمندر کا مقابلہ کریں، ہمت نہ ہاریں، پوپ فرانسس

    مسائل کے سمندر کا مقابلہ کریں، ہمت نہ ہاریں، پوپ فرانسس

    ویٹی کن سٹی : کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پاپائے روم نے کہا ہے کہ انسانیت کو مسائل کے سمندر اور ناامیدی کے سامنے ہمت نہیں ہارنا چاہیے بلکہ ان کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا چاہیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایسٹر سنڈے کے مسیحی تہوار کے موقع پر ویٹیکن سٹی کے پیٹرز اسکوائر میں گزشتہ شب رات بارہ بجے ہزارہا مسیحی عقیدت مندوں سے اپنے خطاب میں پوپ فرانسس نے کہا کہ انسانیت کو اپنی توجہ صرف مسائل اور مشکلات پر ہی مرکوز نہیں رکھنا چاہیے کیونکہ وہ تو کبھی ختم ہی نہیں ہوں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس کے برعکس زیادہ اہم بات یہ ہے کہ بنی نوع انسان عدم اطمینان اور ناامیدی کے سامنے کبھی ہار نہ مانے۔

    اس موقع پر اپنے خطاب میں کلیسائے روم کے سربراہ نے کہا کہ ایسٹر کا تہوار امید کی وجہ بھی ہے، 82 سالہ پوپ فرانسس نے کہا کہ ہم جو قدم اٹھاتے ہیں، اکثر ان کے بارے میں محسوس ہوتا ہے کہ وہ کبھی بھی کافی ثابت نہیں ہوں گے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ پھر ذہن میں یہ سوچ بھی آتی ہے کہ زندگی کا ایک سیاہ ضابطہ یہ بھی ہے کہ ہر امید ناامیدی میں بدل جاتی ہے، لیکن اصل میں یہ شکوک و شبہات اور کم اعتمادی ہوتے ہیں، جو انسانی امیدوں کے راستے کی رکاوٹیں ثابت ہوتے ہیں۔

    پاپائے روم نے اپنے اس خطاب میں مزید کہا کہ اگر انسان مسلسل یہی سوچتا رہے کہ سب کچھ غلط ہو جاتا ہے اور برائی کبھی ختم نہیں ہوتی، تو ہم بتدریج سنکی پن اور ایک بیمار کر دینے والی پڑمردگی کا شکار ہوتے جاتے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہم ایک کے بعد ایک پتھر جوڑتے ہوئے اپنے عدم اطمینان کی ایک ایسی یادگار تعمیر کرنے لگتے ہیں، جس میں ہم بالآخر اپنی امیدوں کو دفن کر دیتے ہیں۔

    پاپائے روم نے کہا کہ امید ایک ایسی چیز ہے، جسے کبھی دم نہیں توڑنا چاہیے اور انسانوں کو اپنی امیدوں کو دفنانا نہیں چاہیے کیونکہ اصل میں ایسٹر کے مسیحی تہوار کا حقیقی پیغام بھی یہی ہے۔

    پاپائے روم نے یہ باتیں اپنے جس خطاب میں اور جس موقع پر کہیں، وہ ایسٹر سنڈے کے آغاز کا وہ وقت تھا، جو مسیحی عقیدے کے مطابق یسوع مسیح کے مصلوب ہو جانے اور پھر دوبارہ زندہ ہونے کی علامت ہے۔

    اس موقع پر پہلے پوپ فرانسس نے اندھیرے میں ایک شمع جلائی، جس کے بعد ہزارہا مسیحی زائرین نے بھی شمعیں جلائیں اور یوں علامتی سطح پر یسوع مسیح کے دوبارہ زندہ ہو جانے کی وجہ سے پھیلنے والی روشنی کو یاد کیا گیا۔

  • جو لوگ دیوار بنا رہے وہ دیوارکے اندر ہی قید ہوجائیں گے، پوپ فرانسس

    جو لوگ دیوار بنا رہے وہ دیوارکے اندر ہی قید ہوجائیں گے، پوپ فرانسس

    ویٹی کن سٹی : پوپ فرانسس نے تارکین وطن کے ساتھ ناروا سلوک کرنے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپ امریکا تارکین وطن سے آباد ہوا آج انہیں روکا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسیحی برادری کے رومن کیتھولک فرقے کے سربراہ پوپ فرانسس نے تارکین وطن کے معاملے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو لوگ دیوار بنا رہے ہیں وہ دیوار کے اندر ہی قید ہوجائیں گے۔

    پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ حضرت عیسیٰ بھی مہاجر تھے، ہم سب مہاجر ہیں۔

    پوپ فرانسس نے مشرق وسطیٰ میں بچوں کی موت کا ذمہ یورپ اور امریکا دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان، شام اور یمن میں معصوم بچے امریکا اور یورپ کی وجہ سے مر رہے ہیں۔

    مسیحی پیشوا کا کہنا تھا کہ اگر یہ امیر ممالک جنگ کےلیے ہتھیار ہی فراہم کریں تو معصوم لوگوں اور بچوں جانیں بچ سکتی ہیں۔

    [bs-quote quote=”حضرت عیسیٰ بھی مہاجر تھے، ہم سب مہاجر ہیں۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”پوپ فرانسس” author_job=”مذہبی پیشوا مسیحی برادری” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2019/04/pope-francis-60×60.jpg”][/bs-quote]

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے میکسیکو کی سرحد سے غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے والی تارکین وطن کو روکنے کےلیے امریکا اور میکسیکو کے درمیان واقع سرحد پر دیوار تعمیر کروا رہے ہیں۔

    امریکی صدر میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کےلیے کانگریس سے فنڈ جاری کروانے کےلیے ملک میں امریکی تاریخ کا طویل ترین شٹ ڈاؤن بھی کروایا تھا جبکہ ایمرجنسی نافذ کرکے فنڈ جاری کرنے کی بھی دھمکی دی تھی۔

    یاد رہے کہ مارچ کے اختتام میں دورہ مراکش کے دوران پوپ فرانسس نے جنونیت کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں مستقبل کے لیے مذہبی رہ نما اصولوں کی مناسب تیاری کی ضرورت ہے۔

    پوپ فرانسس نے ضمیر کی آزادی اور مذہبی آزادی کا انسانی وقار کے بنیادی حق کے طور پر دفاع کیا ہے۔

    مسیحوں کے روحانی پیشوا نے مختلف عقیدوں کے پیروکاروں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ باہمی بھائی چارے کے ساتھ مل جل کر رہیں۔

  • مستقبل میں‌ مذہبی رہنما اصول تیار کرنے کی ضرورت ہے، پوپ فرانسس

    مستقبل میں‌ مذہبی رہنما اصول تیار کرنے کی ضرورت ہے، پوپ فرانسس

    رباط : مسیحی برادری کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے انتہا پسندی سے نمٹنے کےلیے مبلغین اسلام کو تربیت فراہم کرنے کے عمل کو خوب سراہا۔

    تفصیلات کے مطابق مسیحی برادری کے رومن کیتھولک فرقے کے سربراہ پوپ فرانسس نے 34 برس بعد دورہ مراکش کے موقع پر جنونیت کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں مستقبل کے لیے مذہبی رہ نما اصولوں کی مناسب تیاری کی ضرورت ہے۔

    پوپ فرانسس نے ضمیر کی آزادی اور مذہبی آزادی کا انسانی وقار کے بنیادی حق کے طور پر دفاع کیا ہے۔

    مسیحوں کے روحانی پیشوا نے مختلف عقیدوں کے پیروکاروں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ باہمی بھائی چارے کے ساتھ مل جل کر رہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کسی بھی رومن کیتھولک پیشوا کا 34 برس بعد یہ پہلا دورہ ہے، انہوں نے مراکش پہنچنے کے فوراً شاہ محمد ششم کے ہمراہ آئمہ اور اسلام کے مرد و خواتین مبلغین کی تربیت کےلیے تیار کردہ مراکز کا دورہ کیا۔

    مزید پڑھیں : دہشت گرد جوکر رہے ہیں وہ مذہب نہیں‘ پوپ فرانسس

    مراکش کے سربراہ محمد ششم کا کہنا تھا کہ مذہبی انتہا پسندی کا مقابلہ علم کے ذریعے ہی کیا جاسکتا ہے، بنیاد پرست سخت گیری کا کوئی فوجی یا مالی حل نہیں بلکہ اس کا واحد حل تعلیم ہی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام دہشت گردوں میں مشترکہ چیز مذہب نہیں بلکہ اس سے لاعلمی ہے۔

  • دہشت گرد جوکر رہے ہیں وہ مذہب نہیں‘ پوپ فرانسس

    دہشت گرد جوکر رہے ہیں وہ مذہب نہیں‘ پوپ فرانسس

    رباط: عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس کا کہنا ہے کہ مذہب پرستی کی مخالفت کرنا ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رومن کیتھولک میسحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے مراکش کے دارالحکومت رباط کی تاریخی مسجد میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد جوکر رہے ہیں وہ مذہب نہیں ہے۔

    عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے کہا کہ مذہب پرستی کی مخالفت کرنا ضروری ہے۔

    رومن کیتھولک کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے کہا ہے کہ لوگوں کوبہترزندگی گزارنے کے حق سے محروم نہیں رکھا جاسکتا۔

    یاد رہے کہ 18 فروری 2017 کو پوپ فرانسس نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ تمام مذہب، امن کا پیغام دیتے ہیں اور تمام مذہبی افکار میں شدت پسندی کا خطرہ موجود رہتا ہے۔

    کیتھولک مسیحوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ اسلامی دہشت گردی کا کوئی وجود نہیں ہے۔

    نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں فائرنگ‘ 49 افراد جاں بحق

    واضح رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 49 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے تھے۔

    مرکزی حملہ آور کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی ہے اور وہ آسٹریلوی شہری ہے جس کی تصدیق آسٹریلوی حکومت نے کرکھی ہے۔

  • ابوظہبی: پوپ فرانسس کا تاریخی دورہ مکمل، مذہبی رواداری کے فروغ پر زور

    ابوظہبی: پوپ فرانسس کا تاریخی دورہ مکمل، مذہبی رواداری کے فروغ پر زور

    دبئی: کیتھولک مسیحوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کا تاریخی دورہ متحدہ عرب امارات مکمل ہوا، اس دوران انہوں نے مذہبی رواداری کے فروغ پر زور دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے دورے میں عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے ابوظبی میں بین المذاہب کانفرنس میں شرکت کی، ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان سے ملاقات اور گرینڈ مسجد کا بھی دورہ کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پوپ فرانسس نے ابوظبی کا تین روزہ دورہ کیا، وہ جزیرہ نما عرب کا دورہ کرنے والے پہلے پوپ ہیں۔

    پوپ فرانسس نے ولی عہدشیخ محمد بن زید النہیان اور دیگر مسلمان رہنماؤں سے ملاقات کی، انہوں نے بین المذاہب کانفرنس میں شرکت کی اور مذہبی رواداری کے فروغ پر بالخصوص زور دیا۔

    ابوظہبی کی گرینڈ مسجد کے دورے پر مصر کی جامعہ الازہر کے امام شیخ احمد الطیب بھی پوپ کے ہمراہ تھے، پوپ اتوار کو تاریخی دورے پر ابوظبی پہنچے تھے۔

    پاپائے اعظم کا متحدہ عرب امارات کے حکام کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’یہ ایسی سرزمین ہے جہاں مختلف مذاہب اور تہذیبوں کے افراد آپس میں ملتے ہیں، یہ بھائی چارے اور مختلف لوگوں کے ایک رہنے کی بہترین مثال ہے۔

    واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات کی 80 فیصد آبادی مسلم ہے جبکہ عیسائی مذہب سے تعلق رکھنے والے 9 فیصد (تقریباً 10 لاکھ) ہیں، مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے مسیحی تارکین وطن یو اے ای میں بطور ورکر کام کررہے ہیں جن میں اکثریت کا تعلق انڈیا اور فلپائن سے ہے۔