Tag: Portrait

  • عام پینسل اور رنگوں سے خوبصورت شاہکار تخلیق، مصور نے سب کو حیران کردیا

    عام پینسل اور رنگوں سے خوبصورت شاہکار تخلیق، مصور نے سب کو حیران کردیا

    کچھ نوجوان مصور اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کیلیے پینٹنگ برش کا سہارا لیتے ہیں اور کچھ مجسمہ سازی میں طبع آزمائی کرتے ہیں۔

    لیکن کچھ ایسے فن کار بھی ہیں جو محض عام سی پینسل، آئل اور سادہ ٹولز کی مدد سے ایسے شاہکار تخلیق کردیتے ہیں جو دیکھنے والوں کو دم بخود کردیتا ہے۔

    ان ہی میں ایک بہترین مصور رحیم اللہ بھی ہیں جن کا تعلق خیبر پختوا کے علاقے سوات کے ایک قصبے سے ہے، یہ بچپن سے ہی پینٹنگ فٹبال اور رباب کے شوقین رہے ہیں لیکن ان کا جنون مصوری ہی رہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز سوات کے نمائندے کامران کامی کی رپورٹ کے مطابق ان کے فن پارے نہ صرف کاغذ بلکہ (اسٹون آرٹ ) پتھروں پر بھی نظر آتے ہیں جن پر خوبصورت تقش نگاری کرکے انہوں نے لوگوں کو اپنے فن کا گرویدہ بنالیا۔

    رحیم اللہ کا کہنا ہے کہ اگر مجھے مہنگے اور اعلیٰ معیار کے ٹولز مل جائیں تو اس سے بھی اچھی اور معیاری مصوری کرسکتا ہوں۔

  • آکسفورڈ یونیورسٹی: طلبا کامن روم سے ملکہ برطانیہ کی تصویر ہٹانے پر متفق

    آکسفورڈ یونیورسٹی: طلبا کامن روم سے ملکہ برطانیہ کی تصویر ہٹانے پر متفق

    لندن: دنیا کی معروف جامعہ، آکسفورڈ یونیورسٹی کے طلبا نے کالج کے کامن روم سے ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کی تصویر ہٹانے کے لیے ووٹ دے دیا، آکسفورڈ کالج کے صدر نے طلبا کے ووٹ دینے کے حق کی حمایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آکسفورڈ یونیورسٹی کے میڈلن کالج میں گریجویشن کے طلبا کے کامن روم کی دیوار پر لگے ملکہ برطانیہ ایلزبتھ دوم کے پورٹریٹ ہٹانے کے معاملے پر ووٹنگ ہوئی جس میں طلبا کی اکثریت نے اسے ہٹانے کے حق میں ووٹ دے دیا۔

    طلبا کا مؤقف ہے کہ ملکہ کی تصویر نوآبادیاتی دور کی یادگار اور استعمار کی علامت ہے۔

    تصویر ہٹانے کے مخالف بعض طلبا کا کہنا ہے کہ ملکہ کی تصویر برطانیہ کی ثقافت کی نمائندگی کرتی ہے جس کا سب کو احترام کرنا چاہیئے۔

    آکسفورڈ کالج کے صدر نے طلبا کے ووٹ کے حق کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلے کو طلبا کی اکثریت کی حمایت حاصل ہے۔

    طلبا کی کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ ملکہ کی تصویر کی جگہ کسی متاثر کن شخصیت کی تصویر لگائی جائے گی جبکہ آئندہ کسی شاہی خاندان کے فرد کی تصویر لگانے سے قبل ووٹنگ کی جائے گی۔

    دوسری جانب برطانوی وزیر تعلیم گیون ولیمسن نے اس اقدام کو مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔