Tag: post mortem report

  • زمیں پھٹی نا ہی آسماں گرا، قتل ہونے والی ننھی ماہم  سے زیادتی کی تصدیق، گردن کی ہڈی بھی توڑ ڈالی

    زمیں پھٹی نا ہی آسماں گرا، قتل ہونے والی ننھی ماہم سے زیادتی کی تصدیق، گردن کی ہڈی بھی توڑ ڈالی

    کراچی:زمیں پھٹی نا ہی آسماں گرا 6 سالہ ماہم درندگی کا شکار ہوگئی ، پوسٹ مارٹم میں ماہم سے زیادتی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ قتل کے دوران بچی کی گردن کی ہڈی بھی توڑ دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی سے ملنے والی 6 سالہ ماہم کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا ، جس میں لیڈی ایم ایل او ڈاکٹر ثمیہ نے بچی ماہم سے زیادتی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بچی سے پہلے زیادتی کی گئی اس کےبعد قتل کیا گیا۔

    ایم ایل او نے ابتدائی رپورٹ اور ویڈیو بیان میں انکشاف کیا ہے کہ ماہم کوناک اور منہ بند کرکے قتل کیا گیا اور قتل کےدوران ہی زور لگانے سےگردن کی ہڈی ٹوٹی۔

    لیڈی ایم ایل او کا کہنا تھا کہ زیادتی کے دوران اسے بدترین تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا، ڈی این اے سمیت دیگر تمام نمونےحاصل کرلیے ہیں، رپورٹ آنے کے بعد واضح ہوگا کہ کتنے افراد نے زیادتی کی، ہم نے اپنی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی ہے۔.

    دوسری جانب پولیس کے تفتیشی افسر نے ماہم سے زیادتی کے بعد قتل کیس میں کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ قتل اور زیادتی کرنے والا کوئی قریبی تھا اور بچی شناخت نہ کرلے اسے لیے قتل کیا گیا۔

    تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ڈی این اے آنے کے بعد مزید صورتحال واضح ہوگی، واقع میں ملوث عناصر کو گرفتارکرلیں گے۔

    گورنرسندھ نے کورنگی سے6 سالہ بچی کی تشددزدہ لاش ملنے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے رپورٹ طلب کرلی اور ملوث افراد کو جلد گرفتار،قرار واقعی سزا دلانے کا حکم دیتے ہوئے کہا مہذب معاشرے میں ایسے واقعات نا قابل برداشت ہیں۔

  • پاکستانی نژاد برطانوی لڑکی مائرہ ذوالفقار کی پوسٹ مارٹم رپورٹ منظر عام پر آگئی

    پاکستانی نژاد برطانوی لڑکی مائرہ ذوالفقار کی پوسٹ مارٹم رپورٹ منظر عام پر آگئی

    لاہور : ڈيفنس میں قتل کی گئی 26 سالہ لڑکی ماہرہ ذوالفقار کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مائرہ کو منہ اور گردن پر گولی مار کر قتل کیا گیا تاہم زیادتی کے شواہد نہیں ملے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے ڈیفنس میں قتل ہونے والی مائرہ ذوالفقار کی جنرل اسپتال سے جاری پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی ، جس میں مائرہ کے منہ اور گردن پر 2فائر کیے گئے جبکہ مائرہ کی گردن پرپھندے کا نشان پایا گیا۔

    ویمن میڈیکل آفیسرڈاکٹرسعدیہ انجم کا کہنا تھا کہ مائرہ کی گردن، بازوں اور دونوں ہاتھوں پر خراشیں بھی پائی گئیں، بال کھینچنے سے سر پر بھی سوجن پائی گئی جبکہ منہ پر گولی لگنے سے دانت بھی ٹوٹےہوئے ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ مائرہ کے کپڑوں سے سرکے ٹوٹے ہوئے بال بھی ملے تاہم مائرہ سے زیادتی کے شواہد نہیں ملے۔

    یاد رہے لاہور کے علاقے ڈیفنس میں پاکستانی نژاد برطانوی لڑکی مائرہ ذوالفقار کو قتل کردیا گیا تھا ، 26سالہ مائرہ چند روز قبل یوکے سے پاکستان آئی اور اپنی دوست اقراء کے ہمراہ رہائش پذیر تھی، مقتولہ کے والدین بیرون ملک مقیم ہیں، مقتولہ ماہرہ کے چچا کے بیان پر4 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔

    محمد نذیر نے دائر درخواست میں بتایا تھا کہ ماہرہ نے چند روز قبل بتایا تھا کہ اس کے دوست اسے ”سنگین نتائج” کی دھمکیاں دے رہے ہیں ،ماہرہ نے یہ بھی کہا کہ میری جان کو دونوں سے خطرہ ہے۔

    تینوں میں تنازعہ کی وجہ یہ تھی کہ سعد مائرہ کو شادی کرنے پر مجبور کرتا تھا جب کہ دوسرا دوست بھی شادی کرنا چاہتا تھا جب کہ مائرہ نے ان دونوں میں سے کسی سے بھی شادی کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

  • فیصل آباد مبینہ پولیس مقابلہ : دونوں دوستوں کی موت ایک ہی گولی سے ہوئی

    فیصل آباد مبینہ پولیس مقابلہ : دونوں دوستوں کی موت ایک ہی گولی سے ہوئی

    فیصل آباد : مبینہ پولیس مقابلے میں دو دوستوں کی موت ایک ہی گولی سے ہوئی، گولی ارسلان کے جسم کو چیرتی ہوئی عثمان کو جا لگی، پولیس کے مطابق مقابلے کو ابھی جعلی قرار نہیں دیا جاسکتا۔

    والدہ کا کہنا ہے کہ میرا بیٹا فوجی بن کرشہید ہونا چاہتا تھا، ظالموں نے مار دیا، پولیس پانچوں نامزد پیٹی بھائی تاحال گرفتارنہ کرسکی۔
    تفصیلات کے مطابق دو روز قبل فیصل آباد پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے دو دوستوں ارسلان اور عثمان کو ایک ہی گولی نے موت کے منہ میں دھکیل دیا۔

    ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ ارسلان اور عثمان کو بہت قریب سے گولی ماری گئی، ایک ہی گولی دونوں کی موت کی وجہ بنی۔ گولی موٹرسائیکل پر پیچھے بیٹھے ارسلان کاجسم چیرتی عثمان کو لگی ارسلان موقع پر دم توڑ گیا، اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ عثمان کی موت زیادہ خون بہنے سے ہوئی،بروقت طبی امداد مل جاتی تو جان بچ سکتی تھی۔

    فیصل آباد میں جعلی مقابلے میں جاں بحق ارسلان کے والدین غم سے نڈھال ہیں، والد لیاقت کا کہنا ہے کہ ہم انصاف چاہتے ہیں۔ مبینہ مقابلے میں پولیس کی گولی کا شکار بننے والے ارسلان کی والدہ کا کہنا ہے کہ میرا فوجی بننا چاہتا تھا، بیٹے کو بے گناہ مارا گیا قاتلوں کو سخت سزا دی جائے۔

    پولیس مقابلے کو ابھی جعلی قرار نہیں دیا جاسکتا،  آر پی او

    دوسری جانب آر پی او غلام محمودڈوگر نے کہا ہے کہ پولیس مقابلے کو ابھی جعلی قرار نہیں دیا جاسکتا، اطلاعات ہیں کہ دونوں نوجوانوں نے تین فائرکیے، آرپی او کے مطابق انکوائری رپورٹ آنے پر ہی حتمی طور پر کچھ کہا جاسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مقدمے میں نامزد پولیس اہلکار معطل ہیں، ملوث پولیس اہلکاروں کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں، انہیں جلد گرفتار کرلیا جائے گا، انکوائری رپورٹ کے مطابق متاثرین کو انصاف فراہم کریں گے۔

    مزید پڑھیں : فیصل آباد ، پولیس کی فائرنگ سے 2 طالب علم جاں بحق، ورثاء کا احتجاج

    یاد رہے کہ فیصل آباد میں گزشتہ روز پولیس کی فائرنگ سے دو طالب علم جاں بحق ہوگئے تھے، پولیس ٹیم نے میٹرک کے طالب علموں کو ڈاکو قرار دیا جس کے خلاف ورثاء نے احتجاج کرتے ہوئے اکبر آباد چوک بلاک کردیا تھا۔ احتجاجی مظاہرین کی جانب سے تھانے پر حملہ کرنے کی کوشش بھی کی گئی۔

    دوسری جانب پولیس کی مدعیت میں مقتولین کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا، پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ موٹر سائیکل سوار مشکوک ملزمان نے روکنے پر فائرنگ کی اور جوابی فائرنگ میں مارے گئے۔

  • اٹک : مقتولہ دلہن کی پوسٹ مارٹم رپورٹ نے بھانڈا پھوڑ دیا

    اٹک : مقتولہ دلہن کی پوسٹ مارٹم رپورٹ نے بھانڈا پھوڑ دیا

    راولپنڈی : اٹک میں دو ماہ کی دلہن کو قتل کردیا گیا، لڑکی کے گھر والوں نے سسرال والوں پر قتل کا الزام لگایا، پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق موت فائرنگ سے ہوئی، قتل کے ملزمان ضمانت پر رہا کردیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اٹک کی تحصیل بوٹا میں دو ماہ قبل قتل ہونے والی نو بیاہتا دلہن سعیدہ بانو کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آ گئی ہے، جس نے پورے معاملے کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔

    اٹک میں دو ماہ قبل لال جوڑا پہن کر سسرال آنیوالی دلہن کا خون ہوگیا، سعیدہ بانو کی شادی شبیر حسن سے ہوئی اس کا شوہرملازمت کے سلسلے میں دبئی میں رہتا ہے، مقتولہ سعیدہ کے والدین نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کی بیٹی کوسسرالیوں نے قتل کیا ہے۔

    پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق مقتولہ کو چار فٹ کے فاصلے سے پیچھے سے گولی ماری گئی، پولیس نے قتل کا مقدمہ سسرالیوں کے خلاف درج کرلیا۔

    ابتدائی طور پر ایف آئی آر ہی ایک مہینے کے بعد درج کی گئی اور اس کے بعد قتل کے وقت گھر میں موجود افراد نے عبور ی ضمانت حاصل کرلی ہے جس کے بعد پولیس کارروائی کرنے میں بے بس نظر آتی ہے۔

  • ملک میں جمہوریت کا کوئی وجودنہیں، طاہرالقادری

    ملک میں جمہوریت کا کوئی وجودنہیں، طاہرالقادری

    لاہور: علامہ طاہر القادری نےکہاہےٹربیونل میں پیش کردہ حقائق میں وزیراعلٰی پنجاب جھوٹے ثابت ہو گئے،قاتل نہ بھی ہوں، نااہل ضرور ہیں،انہیں مستعفی ہو جانا چاہیئے۔

    سانحہ ماڈل ٹاؤن پر آل پارٹیز ویمن کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ ٹربیونل میں پیش کردہ حقائق کے مطابق وزیراعلٰی شہباز شریف کو آپریشن کی تمام معلومات فراہم کی جا رہی تھیں،پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے جوڈیشل کمیشن کو ذمہ داروں کے تعین کا اختیار دے کر واپس لے لیا، پھر اس سے انصاف کی کیا توقع کی جا سکتی ہے۔

    ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ ایک ماہ گزرنے کے باوجود مقتولین کے لواحقین کی ایف آئی آر درج نہیں ہو سکی، کنونشن میں شریک خواتین سیاستدانوں نے منہاج القرآن کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا، ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ آئین کی پامالی کرنے والی حکومت اب بھی سمجھتی ہے کہ وہ آئین کی وفادار ہے اور اسے پارلیمنٹ میں بیتھنے کا حق ہے، جو درحقیقت وہ کھو چکی ہے۔

  • حکومت کےپاس عوام کیلئےکچھ نہیں، طاہرالقادری

    حکومت کےپاس عوام کیلئےکچھ نہیں، طاہرالقادری

    لاہور:ڈاکٹر طاہرالقادری  کہتے ہیں نواز شریف مناظرہ کی دعوت قبول کرلیں تو انہیں سو من مٹھائی کھلائیں گے۔

    لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران مولانا طاہر القادری بھرپور فارم میں نظر آئے۔ وزیراعظم کی خوش خوراکی پر چوٹ کرتے ہوئے انہیں مناظرے کے لئے مٹھائی کی لالچ دے ڈالی، طاہر القادری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ٹکر مارنے کے عادی ہیں،انقلاب کا موسم بتاتے ہوئے کہتے ہیں کہ صحافیوں کو نئے کپڑے سلوانے کی ضرورت نہیں،پاکستان عوامی تحریک کے قائد کا کہنا ہے کہ انقلاب کے بعد پولیس میں درندوں کو نکال کر دس لاکھ نوجوانوں کو بھرتی کریں گے۔

  • نواز شریف اورشہباز شریف کو شہداء کے خون کا قصاص دینا ہو گا، طاہرالقادری

    نواز شریف اورشہباز شریف کو شہداء کے خون کا قصاص دینا ہو گا، طاہرالقادری

    لاہور: ماڈل ٹائون میں پولیس کی فائرنگ سے آٹھ افرد کی شہادت کو ایک ماہ ہو گیا، علامہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف ا ور شہباز شریف کو قصاص دیناہوگا۔

    سانحہ ماڈل ٹائون میں پولیس کی فائرنگ میں آٹھ افراد کی شہادت کو ایک ماہ ہو گیا ، اس موقع پر ڈاکٹر طاہرالقادری نے خصوصی پیغام میں کہاکہ نواز شریف اور وزیر اعلٰی شہباز شریف کو شہداء کے خون کا قصاص دینا ہو گا، اسلام آباد میں سانحہ ماڈل ٹائون کیخلاف آبپارہ میں مظاہرہ ہو ا جس سے عوامی تحریک کے رہنما عمرعباسی جمشید دستی،شیخ رشید اورجے سالک اور احمد رضا قصوری شریک ہوئے ۔

    کراچی میں پریس کلب کےباہر ریلی میں عوامی تحریک،کے علاوہ مسلم لیگ ق ، متحدہ قومی موومنٹ، تحریک انصاف، مجلس وحدت المسلمین، سنی اتحاد کونسل، آل پاکستان مسلم لیگ، اور دیگر جماعتوں کےنمائندوں نے شرکت کی ، فیصل آباد میں عوامی تحریک کی ریلی کی قیادت مرکزی ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن زاہد فیاض نے کی ریلی کے اختتام پر شہدا کی یاد میں چوک گھنٹہ گھر پر شمعیں روشن کی گئیں ۔

    کوئٹہ میں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ، عوامی تحریک کے رہنما ڈاکٹر اشتیاق احمد بلوچ ، خالد احمد اور دیگر کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاون کی تمام تر ذمہ داری حکومت پنجاب پر عائد ہوتی ہے، گوجرانوالہ میں پاکستان عوامی تحریک نے احتجاجی ریلی نکالی شیرانوالہ باغ سے ہوتی ہوئی ریل بازار پہنچ کرختم ہوئی۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن: وزیراعلی پنجاب،راناثنااللہ ودیگرکی کالزکا ریکارڈپیش

    سانحہ ماڈل ٹاؤن: وزیراعلی پنجاب،راناثنااللہ ودیگرکی کالزکا ریکارڈپیش

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاون جوڈیشل کمیشن میں وزیراعلی پنجاب سمیت اہم شخصیات کی ٹیلی فونک گفتگو کا ریکارڈ پیش کر دیا گیا، آئی ایس آئی اور آئی بی نےبھی رپورٹ جمع کروادی۔

    سانحہ ماڈل ٹاون کی تحقیقات جاری ہیں،جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں جوڈیشل ٹریبونل میں جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کی جانب سے وزیر اعلی پنجاب ، رانا ثنااللہ ،ڈاکٹر توقیر شاہ ، آئی جی پنجاب ،چیف سیکرٹری پنجاب سمیت اعلی حکام کی سانحہ کے روز ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو کا ریکارڈ پیش کیا گیا، تاہم مکمل ریکارڈ پیش کرنے کے لیے مہلت کی استدعا کی گئی جسے منظور کرتے ہوئے ٹریبونل نے سماعت سولہ جولائی تک ملتوی کر دی۔

    دوسری طرف سانحہ ماڈل ٹاون کے روز گاڑیاں ٹوڑنے والے گلو بٹ کو چھہ روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعدعدالت میں پیش کیا گیا، تاہم پولیس نے گلو بٹ سے مزید تفتیش کے لیے عدالت سے ریمانڈ میں پانچ روز کی مزید توسیع کی درخواست پیش کی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے گلو بٹ کے ریمانڈ میں توسیع دیدی۔