Tag: POVERTY

  • مردوں کے مقابلے میں خواتین کو غربت کا سامنا زیادہ ہوتا ہے، یو این رپورٹ

    مردوں کے مقابلے میں خواتین کو غربت کا سامنا زیادہ ہوتا ہے، یو این رپورٹ

    اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مردوں کے مقابلے میں خواتین کو غربت کا سامنا زیادہ ہوتا ہے، اور دنیا میں 2 ارب خواتین ہر طرح کے سماجی تحفظ سے محروم ہیں۔

    یہ رپورٹ آج 17 اکتوبر کو غربت کے خلاف منائے جانے والے عالمی دن سے دو دن قبل یو این ویمن کی جانب سے جاری کی گئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ سماجی تحفظ کی سروسز تک رسائی میں بھی صنفی فرق اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔

    اس رپورٹ کے مطابق دنیا میں دو ارب خواتین اور لڑکیوں کو کسی بھی طرح کا کوئی سماجی تحفظ میسر نہیں ہے، اگرچہ اس ضمن میں 2015 کے بعد بہت سے ممالک میں مثبت پیش رفت بھی دیکھنے کو ملی ہے، تاہم بیش تر ترقی پذیر ممالک میں سماجی تحفظ کی سہولیات تک رسائی کے حوالے سے صنفی فرق میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زندگی کے ہر مرحلے پر غریب افراد میں خواتین کی تعداد زیادہ ہوتی ہے، بلوغت کے بعد 30 سال تک کی عمر میں انھیں غربت کا سامنا رہنے کے خطرات اور بھی زیادہ ہوتے ہیں۔

    25 تا 34 سال کی عمر میں مردوں کے مقابلے میں خواتین کے شدید غربت کا شکار ہونے کا خدشہ کہیں زیادہ ہوتا ہے، جنگوں اور موسمیاتی تبدیلی کے باعث یہ عدم مساوات مزید بڑھتی جا رہی ہے، جہاں ان مسائل کی شدت زیادہ ہے وہاں مستحکم خطوں کے مقابلے میں خواتین کے شدید غربت کا سامنا کرنے کا خدشہ 7.7 فی صد زیادہ ہوتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق 2022 کے بعد مہنگائی کی شرح میں اضافے کے باعث خوراک اور توانائی کی قیمتیں بڑھنے سے خواتین خاص طور پر متاثر ہوئی ہیں، 171 ممالک میں حکومتوں کی جانب سے اپنائے جانے والے سماجی تحفظ کے تقریباً 1,000 اقدامات میں سے صرف 18 فی صد ہی خواتین کے معاشی تحفظ میں معاون تھے۔

    یو این ویمن کی اس رپورٹ کے مطابق دنیا میں 63 فی صد خواتین اب بھی زچگی کی مناسب طبی سہولیات کے بغیر بچوں کو جنم دیتی ہیں، زچگی کی چھٹیوں کے دوران مالی مدد نہ ملنے سے خواتین کو نہ صرف معاشی نقصان ہوتا ہے بلکہ ان کی اور نومولود بچے کی صحت و بہبود بھی متاثر ہوتی ہے اور یہ غربت نسل در نسل منتقل ہوتی رہتی ہے۔

  • غربت سے مجبور باپ کا دلخراش اقدام، دیکھنے والے روپڑے

    غربت سے مجبور باپ کا دلخراش اقدام، دیکھنے والے روپڑے

    دمشق : غربت و افلاس سے مجبور شامی باشندہ اپنی دوکمسن بچیوں کو دمشق کے اسپتال میں چھوڑ کرچلا گیا، بچیوں کے پاس سے پیغام کا پرچہ بھی برآمد ہوا جس پرلکھا تھا ان کا خیال رکھیں۔

    مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق دمشق کے ایک اسپتال میں دوکمسن بچیاں کافی دیر سے بیٹھی بھوک و پیاس سے رو رہی تھیں۔ اسپتال انتظامیہ نے بچیوں سے ان کے والدین کے بارے میں دریافت کیا مگر وہ کوئی جواب نہ دے سکیں۔

    انتظامیہ کو بچیوں کے پاس ایک تحریر ملی جس میں لکھا تھا کہ یہ بچے بھوکے اور پیاسے ہیں ان کا خیال رکھیں ساتھ ہی بچیوں کے لیے چند سطور بھی تحریر تھیں جن میں کہا گیا تھا بچوں مجھے معاف کرنا۔

    ذرائع کے مطابق وہاں موجود ایک خاتون نے دونوں بچیوں کی کفالت کا ذمہ لیتے ہوئے انہیں اپنے ساتھ گھر لے گئی۔

    اس حوالے سے اخبار کا مزید کہنا تھا کہ بچیوں کے والد نے بعد میں بتایا کہ وہ ریٹائرڈ فوجی ہے گزر اوقات کے لیے صفائی کا سامان بنانے والی فیکٹری میں سپلائی کا کام کرتا ہے۔

    شامی کا مزید کہنا تھا کہ اس کا کوئی گھر نہیں ہے جبکہ بیوی بھی چھوڑ کر جاچکی ہے۔ آمدنی اتنی نہیں کہ گھر کے اخراجات پورے کرسکوں اس لیے ایک مویشیوں کے باڑے کو شب بسری کے لیے عارضی طور پر ٹھکانہ بنایا ہوا ہے۔

    بچیوں کے مجبور والد کا کہنا تھا کہ دل پر پتھر رکھ کر بچیوں کو اسپتال میں چھوڑ آیا ہوں کیونکہ ان کی ذمہ داری اٹھانے کے قابل نہیں سارا دن اپنے ساتھ نہیں رکھ سکتا اور نہ ہی تربیت کا بوجھ اٹھا سکتا ہوں۔

  • غربت کے خاتمے کا عالمی دن: غریبوں کی نصف تعداد بھارت سمیت صرف 5 ممالک میں موجود

    غربت کے خاتمے کا عالمی دن: غریبوں کی نصف تعداد بھارت سمیت صرف 5 ممالک میں موجود

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج غربت کے خاتمے کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد ترقی پذیر ممالک سے غربت کا خاتمہ اور غریبوں کا معیار زندگی بلند کرنا ہے۔

    غربت کے خاتمے کا یہ دن منانے کا آغاز سنہ 1993 سے ہوا۔ اس دن دنیا بھر میں غربت، محرومی اور عدم مساوات کے خاتمے، غریب عوام کی حالت زار اور ان کی فلاح و بہبود کے منصوبوں کی اہمیت کو اجاگر کرنے کا پیغام اجاگر کیا جاتا ہے۔

    رواں برس اس دن کا مرکزی خیال ہے کہ غریب بچوں اور ان کے خاندانوں کو خود مختار کرنے کے لیے کام کیا جائے تاکہ غربت کا خاتمہ ممکن ہوسکے۔

    اقوام متحدہ کے طے کردہ پائیدار ترقیاتی اہداف میں پہلا ہدف دنیا بھر سے غربت کا خاتمہ ہے تاہم یہ ہدف ابھی بھی اپنی تکمیل سے کوسوں دور ہے۔

    عالمی اداروں کی رپورٹ کے مطابق دنیا میں غریب افراد کی تعداد 3 ارب کے قریب ہے۔ ان افراد کی یومیہ آمدنی ڈھائی ڈالر سے بھی کم ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ 25 سال میں 70 کروڑ افراد غربت کی لکیر سے اوپر آگئے ہیں۔

    اقوام متحدہ کے مطابق ان غریب افراد کی نصف تعداد دنیا کے صرف 5 ممالک میں رہائش پذیر ہے جو بھارت، بنگلہ دیش، عوامی جمہوریہ کانگو، ایتھوپیا اور نائیجیریا ہیں۔

    ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں بھی ایک تہائی سے زیادہ آبادی غربت کی لکیر سے بھی نیچے زندگی گزار رہی ہے جبکہ صوبوں میں سب سے زیادہ غربت بلوچستان میں ہے۔

    رپورٹ کے مطابق صوبائی لحاظ سے غربت کی سب سے بلند شرح صوبہ بلوچستان میں ہے، دوسرے نمبر پر صوبہ سندھ، اس کے بعد صوبہ خیبر پختونخواہ اور سب سے کم صوبہ پنجاب میں ہے۔

    گزشتہ روز بھوک اور افلاس پر نظر رکھنے والے ادارے گلوبل ہنگر انڈیکس نے سالانہ رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق غربت کے حوالے سے پاکستان کی رینکنگ بہتر ہوئی جبکہ بھارت مزید تنزلی کا شکار ہوا۔

    گلوبل ہنگر انڈیکس کی جانب سے جاری ہونے والی رینکنگ میں 117 ممالک کا نام شامل ہے، جنوبی ایشیا میں بھارت کو سب سے زیادہ غربت و افلاس کا شکار ملک قرار دیا گیا اور تنزلی کے بعد اس کا نمبر 102 تک پہنچ گیا۔

    رینکنگ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی صورتحال بہتر ہے اور بھارت کے مقابلے میں پاکستان کا نمبر 8 درجے اوپر یعنی 93 ویں پوزیشن پر ہے۔

  • ایشیا میں غربت میں کمی واقع ہورہی ہے: ایشیائی ترقیاتی بینک

    ایشیا میں غربت میں کمی واقع ہورہی ہے: ایشیائی ترقیاتی بینک

    ماندالویونگ، فلپائن: ایشیائی ترقیاتی بینک کا کہنا ہے کہ ایشیا میں سنہ 2002 میں اب تک غربت میں کمی واقع ہوئی ہے، پائیدار ترقیاتی اہداف کے لیے ایشیا کی ترقی متاثر کن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک نے ایشیا پیسیفک پر رپورٹ جاری کردی، رپورٹ کے مطابق ایشیا میں سنہ 2002 میں 1 ارب 1 کروڑ افراد غربت سے نیچے زندگی گزار رہے تھے، تاہم اب ایشیا میں سنہ 2015 میں ان افراد کی تعداد کم ہو کر 26 کروڑ 40 لاکھ ہوگئی۔

    ایشیائی ترقیاتی بینک کا کہنا تھا کہ دنیا کی مجموعی برآمدات سے حاصل آمدنی میں ایشیا کا حصہ 30 فیصد ہوگیا۔ برآمدات سے حاصل آمدنی میں اضافہ 2000 تا 2018 کی مدت کے دوران ہوا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ پائیدار ترقیاتی اہداف (سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ گولز) کے لیے ایشیا کی ترقی متاثر کن ہے۔

  • وزیر اعظم نے "احساس قرض حسنہ اسکیم” کی منطوری دے دی

    وزیر اعظم نے "احساس قرض حسنہ اسکیم” کی منطوری دے دی

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ محروم طبقے کا احساس کرنا ریاست کی اولین ترجیح ہے.

    ان خیالات کا اظہار  انھوں نے غربت میں کمی سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر "احساس قرض حسنہ اسکیم” شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا.

    اجلاس میں احساس قرض حسنہ اسکیم کی منظوری دی گئی، جس کا  آئندہ ماہ افتتاح کیا جائے گا، معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے منصوبے سے متعلق شرکا کو بریفنگ دی.

    وزیراعظم نے اسکیم کے لئے اضافی 5 ارب روپے کی رقم مختص کر دی، اسکیم کے تحت نوجوانوں اورخواتین کو80 ہزارتک ماہانہ قرض دیا جائے گا، رقم کےذریعےخاندان ذاتی کاروبار اور گھر کے افراد کی کفالت کرسکیں گے.

    یہ منصوبہ بیک وقت چاروں صوبوں میں شروع کیا جائے گا، 26 وفاقی ادارے منصوبے کی تکمیل میں معاونت کریں گے.

    وزیر اعظم: پاکستان ازبکستان تاریخی اور ثقافتی تعلقات میں جڑے ہیں: وزیر اعظم

    ساتھ ہی بےنظیرانکم اسپورٹ کے تحت ملنے والی رقم کا طریقہ کار بدلنے کا فیصلہ کیا ہے. وزیراعظم نے احساس اسٹیئرنگ کمیٹی کےقیام کی بھی منظوری دے دی، کمیٹی کی سربراہی وزیراعظم عمران خان خود کریں گے.

    اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کو مدینہ جیسی فلاحی ریاست بنانے کا فیصلہ کیا ہے، محروم طبقے کا احساس کرنا ریاست کی اولین ترجیح ہوگی. اسکیم کا اجراپس ماندہ علاقوں سے کیا جائے.

  • غربت میں کمی کے لیے خواتین کو با اختیار بنانا ضروری ہے: اسلام آباد ویمن چیمبر

    غربت میں کمی کے لیے خواتین کو با اختیار بنانا ضروری ہے: اسلام آباد ویمن چیمبر

    اسلام آباد: ویمن چیمبر کی بانی صدر ثمینہ فاضل کا کہنا ہے کہ غربت میں کمی کے لئے خواتین کو با اختیار بنانا ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ویمن چیمبر کے تحت منعقدہ سالانہ نمائش کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ویمن چیمبر کی بانی صدرثمینہ فاضل نے ملک میں خواتین کے کردار پر روشنی ڈالی۔

    انہوں نے کہا کہ ملک بھر کی تاجر خواتین وزیر اعظم کے اعلان کردہ غربت مٹاؤ پراگرام کی بھرپور اور غیر مشروط حمایت کرتی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبہ میں غریب خواتین کی ترقی کو توجہ دی گئی ہے اور یہ بڑی تعداد میں عوام کو خط غربت سے اوپر لے آئے گا۔

    ویمن چیمبر کی بانی صدر نے بتایا کہ غربت میں کمی کے لیے خواتین کو با اختیار بنانا اور ان کی معاشی سرگرمیوں میں بھرپور شمولیت یقینی بنائی جائے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بنگلا دیش نے خواتین کی مدد سے سرعت سے ترقی کی ہے اور پاکستان کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، خواتین کو نظر انداز کر کے غربت کے خاتمہ کے لئے تین گنا زیادہ وسائل درکار ہوں گے جو ہمارے پاس نہیں ہیں۔

  • لوگ مادہ پرستی چھوڑ کرسادہ زندگی گزاریں، پوپ فرانسس

    لوگ مادہ پرستی چھوڑ کرسادہ زندگی گزاریں، پوپ فرانسس

    ویٹی کن سٹی : پوپ فرانسس نے کرسمس کے موقع پر کہا کہ امیر اور غریب کے درمیان فرق قابل مذمت ہے لوگ مادہ پرستی چھوڑ کر ایک سادہ زندگی گزاریں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سمیت دنیا بھر میں مسیحی برادری آج حضرت عیسیٰ علیہ اسلام کے یوم ولادت کے سلسلے میں کرسمس کا تہوار مذہبی جوش و جذبے سے منارہی ہے، جس کی مرکزی تقریب کا انعقاد ویٹی کن سٹی میں ہے۔

    عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے مسیحی برادری کے مرکز ویٹی کن سٹی میں منعقدہ مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں بڑھتی ہوئی مادہ پرستی اور غربت کی مذمت کرتا ہوں۔

    پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ امیر اور غریب کے درمیان بڑھتا فرق قابل مذمت ہے لوگ مادہ پرستی چھوڑ کر غریبوں کی مدد کریں۔

    پوپ فرانسس نے ترقی پذیر ممالک میں بسنے والے لوگوں کو ایک سادہ زندگی گزارنے کی ہدایات کیں۔

    کرسمس موقع پر پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد، لاہور، کراچی سمیت ملک کے دیگر شہروں میں کرسمس کے موقع پر تقریبات منعقد کی گئیں جس میں ملکی ترقی اورخوشحالی کے لیے دعائیں مانگی گئیں۔

    کرسمس کے تہوار پر گرجا گھروں کو برقی قمقموں،اورپھولوں کے ساتھ نہایت خوبصورتی سے سجایا گیا ہے جبکہ مرد وخواتین اور بچوں نے مذہبی تہوار کے حوالے سے خریداری بھی کی۔

    مزید پڑھیں : مسیحی برادری آج کرسمس کا تہوارمذہبی جوش وجذبے سے منا رہی ہے، ملکی ترقی کیلیے دعائیں

    واضح رہے کہ مسیحی برادری حضرت عیسٰی علیہ السلام کی ولادت کی خوشی میں ہرسال 25دسمبر کو کرسمس کا تہوار مناتی ہے جس میں عیسائی برادری کی جانب سے گرجا گھروں اور رہائشی عمارتوں کو برقی قمقموں اور پھولوں کے ساتھ نہایت خوبصورتی سے سجایا جاتا ہے۔

  • غربت اورغذائی قلت مٹانے کا مشن ، حکومت نے مرغبانی مہم شروع کردی

    غربت اورغذائی قلت مٹانے کا مشن ، حکومت نے مرغبانی مہم شروع کردی

    اسلام آباد : غربت اورغذائی قلت مٹانے کا مشن، حکومت نے مرغبانی مہم شروع کردی، پانچ مرغیوں اورایک مرغے پر مشتمل ایک یونٹ شناختی کارڈ کی کاپی لے کر بارہ سو روپے کے عوض دیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے پنجاب بھرمیں مرغ بانی مہم کا آغازہو گیا ہے، مرغبانی یونٹ کے لئے شناختی کارڈ کی کاپی لانا ہوگا۔

    مہم کے تحت شہریوں میں گولڈن اور مصری مرغیاں اورمرغے تقسیم کئے گئے، میڈیا سے گفتگو میں اکرم چوہدری کا کہنا تھا کہ شریف خاندان پولٹری میں کوئی بہتری نہیں لائے بلکہ اپنے ذاتی کاروبار میں پولٹری کو تباہ کیا۔پولٹری ریٹس حکومتی یا ایسوسی ایشن نہیں شریف خاندان دیتے رہے۔

    اس موقع پر دیسی مرغیاں حاصل کرنے والی خواتین کا کہنا تھا کہ حکومتی اقدام اچھا ہے مرغیاں اُن کی غزاءقلت اور معاشی مشکلات کو قابو کرنے میں مدد گار ثابت ہوگا۔

    دیسی مرغیاںتقسیم کرنے کامقصد دیہی علاقوں کی خواتین میں گھریلو سطح پر دیسی انڈوں کے استعمال کو فروغ دینا ہے تاکہ پروٹین اور غزائی قلت کا خاتمہ ہو سکے۔

    یاد رہے وزیراعظم نے حکومت کی 100 روزہ کارکردگی سے متعلق تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ دیہاتی خواتین مرغیوں اور انڈوں کے ذریعے غربت کا خاتمہ کرسکتی ہیں اور تجویز پیش کی تھی کہ حکومت دیہاتی خواتین کو مرغیاں اور انڈے فراہم کرے گی، جس سے وہ اپنا پولٹری کا کاروبار کر سکیں گی۔

    مزید پڑھیں :  وزیراعظم عمران نے مرغیوں اورغربت کی بات کا مذاق بنانے والوں کو آئینہ دکھادیا

    وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ اس منصوبے کی آزمائش ہوچکی ہے، حکومت دیہاتی خواتین کو مرغیوں کے لیے غذائی انجیکشنز بھی فراہم کرے گی تاکہ مرغیاں جلد صحت مند ہوسکیں۔

    وزیراعظم کے بیان کے بعد انھیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا، بعد ازاں مرغی اورغربت میں کمی کے بیان پر تنقید کرنے والوں کو وزیراعظم عمران خان نے کرارا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ جب کوئی دیسی مرغیوں اور غربت کی بات کرے تو سامراجی ذہینت مذاق اڑاتی ہے لیکن کوئی ولایتی یہی بات کرے توشاندارہوجاتی ہے۔

    واضح رہے دنیا کےامیرترین انسان اور مائیکرو سوفٹ کے بانی بل گیٹس بھی مرغیوں کے ذریعے غربت میں کمی پر بات کرچکے ہیں، 2016 میں بل گیٹس نے اپنے تجربات کی روشنی میں مرغ بانی کوغربت میں کمی کے لئے منافع بخش کام قرار دیا تھا۔

  • بےروزگاری کے خاتمے کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں: گورنرسندھ

    بےروزگاری کے خاتمے کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں: گورنرسندھ

    کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ شہر قائد کا امن شہید جوانوں کی قربانیوں کا ثمر ہے، بےروزگاری کے خاتمے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی وفد سے ملاقات میں کیا، اس موقع پر گورنر سندھ عمران اسماعیل کو شہر میں جاری ترقیاتی منصوبوں اور امن و امان کی صورت حال سے متعلق آگاہ کیا گیا۔

    فراہمی آب کی بہتری کے لیے ڈی سینی ٹیشن پلانٹس کی تنصیب سے بھی آگاہ کیا گیا۔

    اس موقع پر گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ گرین لائن منصوبے سمیت وفاقی منصوبوں کو سپورٹ کررہے ہیں، صنعتی روابط میں بہتری کے لیے صنعتی کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا۔

    شیخ رشید کا گوادر میں ریلوے اسٹیشن تعمیر کرنے کا اعلان

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بے روزگاری کا خاتمہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں، اس کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز گورنر سندھ عمران اسماعیل، وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید اور وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے کوئٹہ ریلوے اسٹیشن کا دورہ کیا تھا۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا تھا کہ شیخ رشید کے پاس کسی کی پرچی نہیں چلتی، ریلوے میں 10 ہزار بھرتیاں میرٹ پر کی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ وزیر ریلوے نے گوادر میں ریلوے اسٹیشن تعمیر کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

  • پاکستان کے دیہی علاقے شہری علاقوں سے زیادہ غربت کا شکار ہیں ،عالمی بینک

    پاکستان کے دیہی علاقے شہری علاقوں سے زیادہ غربت کا شکار ہیں ،عالمی بینک

    واشنگٹن : عالمی بینک کاکہنا ہے کہ پاکستان میں غربت میں کمی ہوئی ہے تاہم غربت کے حوالے سے دیہی اور شہری علاقوں کے فرق میں اضافہ ہوا ہے۔ دیہات میں ترقی کی شرح بھی شہروں کے مقابلے میں سست ہے ۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے پاکستان سے متعلق رپورٹ جاری کردی ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں غربت میں کمی ہوئی ہے تاہم شہری اور دیہی علاقوں میں غربت کے فرق میں اضافہ ہورہاہے، پاکستان کے دیہی علاقے شہری علاقوں سے زیادہ غربت کا شکار ہیں۔

    عالمی بینک کا کہنا ہے کہ شہری علاقوں میں زیادہ تیزی سےغربت میں کمی آئی ہے، ہر 5افراد میں سے4آج بھی دیہی علاقےمیں رہتےہیں، دیہی علاقوں میں سہولتوں تک رسائی اورمعاشی ترقی کی شرح کم ہے۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ 15سال میں پاکستان میں غربت تقریباًآدھی رہ گئی ہے، 2001 میں غربت کی شرح 64 فیصد تھی جو اب 30 فیصد رہ گئی ہے، غربت میں سب سےزیادہ کمی خیبرپختونخوا میں ہوئی ہے اور صحت کی سہولتوں کےحصول میں بھی بہتری آئی ہے۔

    خیال رہے عالمی اداروں کی رپورٹ کے مطابق دنیا میں غریب افراد کی تعداد 3 ارب کے قریب ہے۔ ان افراد کی یومیہ آمدنی ڈھائی ڈالر سے بھی کم ہے جبکہ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ 25 سال میں 70 کروڑ افراد غربت کی لکیر سے اوپر آگئے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ غربت ہی ہے جس کی وجہ مہنگائی میں روز بروز اضافہ، دولت کی غیر مساوی تقسیم، وسائل میں کمی، بے روزگاری اور بڑھتی ہوئی آبادی ہے۔