Tag: poverty in pakistan

  • پاکستان کے دیہی علاقے شہری علاقوں سے زیادہ غربت کا شکار ہیں ،عالمی بینک

    پاکستان کے دیہی علاقے شہری علاقوں سے زیادہ غربت کا شکار ہیں ،عالمی بینک

    واشنگٹن : عالمی بینک کاکہنا ہے کہ پاکستان میں غربت میں کمی ہوئی ہے تاہم غربت کے حوالے سے دیہی اور شہری علاقوں کے فرق میں اضافہ ہوا ہے۔ دیہات میں ترقی کی شرح بھی شہروں کے مقابلے میں سست ہے ۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے پاکستان سے متعلق رپورٹ جاری کردی ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں غربت میں کمی ہوئی ہے تاہم شہری اور دیہی علاقوں میں غربت کے فرق میں اضافہ ہورہاہے، پاکستان کے دیہی علاقے شہری علاقوں سے زیادہ غربت کا شکار ہیں۔

    عالمی بینک کا کہنا ہے کہ شہری علاقوں میں زیادہ تیزی سےغربت میں کمی آئی ہے، ہر 5افراد میں سے4آج بھی دیہی علاقےمیں رہتےہیں، دیہی علاقوں میں سہولتوں تک رسائی اورمعاشی ترقی کی شرح کم ہے۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ 15سال میں پاکستان میں غربت تقریباًآدھی رہ گئی ہے، 2001 میں غربت کی شرح 64 فیصد تھی جو اب 30 فیصد رہ گئی ہے، غربت میں سب سےزیادہ کمی خیبرپختونخوا میں ہوئی ہے اور صحت کی سہولتوں کےحصول میں بھی بہتری آئی ہے۔

    خیال رہے عالمی اداروں کی رپورٹ کے مطابق دنیا میں غریب افراد کی تعداد 3 ارب کے قریب ہے۔ ان افراد کی یومیہ آمدنی ڈھائی ڈالر سے بھی کم ہے جبکہ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ 25 سال میں 70 کروڑ افراد غربت کی لکیر سے اوپر آگئے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ غربت ہی ہے جس کی وجہ مہنگائی میں روز بروز اضافہ، دولت کی غیر مساوی تقسیم، وسائل میں کمی، بے روزگاری اور بڑھتی ہوئی آبادی ہے۔

  • پاکستان میں سوا 5کروڑ عوام خطِ غربت سے نیچے

    پاکستان میں سوا 5کروڑ عوام خطِ غربت سے نیچے

    اسلام آباد : ملک میں ساڑھے انتیس فیصد آبادی خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے، حکومت نے بھی اعتراف کرلیا ہے مگر عالمی اداروں کے اعداد وشمار کچھ اور ہی کہتے ہیں۔

    قومی اسمبلی میں ملک میں غربت کے حوالے سے پیش کئے گئے اعداد وشمار کے مطابق ملک میں پانچ کروڑ تیس لاکھ سے زائد افراد خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔

    poverty-2

    وزارت منصوبہ بندی کے مطابق تین ہزار تیس روپے ماہانہ سے کم آمدن کمانے والے فرد کو خط غربت سے نیچے تصور کیا گیا ہے ۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ آئندہ سال مارچ یا اپریل میں مردم شماری کرانے کا امکان ہے۔

    poverty

    موجودہ دور میں پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ غربت ہے، جس کی وجہ مہنگائی میں روز بروز اضافہ، دولت کی غیر مساویانہ تقسیم، وسائل میں کمی، بےروزگاری اور بڑھتی ہوئی آبادی ہے۔

    دوسری جانب ان اعداد وشمار کے بر خلاف اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کی آبادی کا انتالیس فیصد حصہ غربت کا شکار ہے۔

    poverty-3

    یو این ڈی پی کے مطابق فاٹا اور بلو چستان میں ستر فیصد سے زائد آبادی غربت کا شکار ہے، سندھ میں تینتالیس، پنجاب میں اکتیس جبکہ کے پی کے میں انچاس فیصد یعنی لگ بھگ آدھی آبادی غریب ہے ۔


    مزید پڑھیں : پاکستان کی 38.8 فیصد آبادی غربت کا شکار ہے، رپورٹ


    یاد رہے رواں سال جون میں حکومت نے غربت سے متعلق تازہ ترین رپورٹ جاری کی تھی، جس کے مطابق پاکستان کی اڑتیس اعشاریہ آٹھ فیصد آبادی غربت کا شکار ہے۔

    صوبائی لحاظ سے غربت کی یہ شرح صوبہ بلوچستان میں سب سے زیادہ پچپن اعشاریہ تین فیصد، صوبہ سندھ میں تریپن اعشاریہ پانچ فیصد ، صوبہ خیبرپختونخواہ میں پچاس فیصد اور پنجاب میں سب سے کم صرف اڑتالیس اعشاریہ چار فیصد ہے۔

  • پاکستان کی 38.8 فیصد آبادی غربت کا شکار ہے، رپورٹ

    پاکستان کی 38.8 فیصد آبادی غربت کا شکار ہے، رپورٹ

    اسلام آباد : پاکستان کی ایک تہائی سے زیادہ آبادی غربت کی لکیر سے بھی نیچے زندگی گزاررہی ہے جبکہ صوبوں میں سب سے زیادہ غربت بلوچستان میں ہے۔

    پاکستان میں غربت کی شرح میں دن بدن اضافہ دیکھنے میں آربا ہے، حکومت نے غربت سے متعلق تازہ ترین رپورٹ جاری کردی ہے، جس کے مطابق پاکستان کی اڑتیس اعشاریہ آٹھ فیصد آبادی غربت کا شکار ہے۔

    poverty-post-1

    صوبائی لحاظ سے غربت کی یہ شرح صوبہ بلوچستان میں سب سے زیادہ پچپن اعشاریہ تین فیصد، صوبہ سندھ میں تریپن اعشاریہ پانچ فیصد ، صوبہ خیبرپختونخواہ میں پچاس فیصد اور پنجاب میں سب سے کم صرف اڑتالیس اعشاریہ چار فیصد ہے۔

    poverty-post-2

    ایک اندازے کے مطابق تقریبا آٹھ کروڑ افراد خط غربت سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں ۔

    رپورٹ کے مطابق قلعہ عبداللہ، ہرنائی، بارکھان ،کوہستان اور زیارت غریب ترین اضلاع ہیں جبکہ اسلام آباد،لاہور، کراچی، راولپنڈی، جہلم اور اٹک امیر ترین اضلاع ہیں۔

    poverty-post-3

    موجودہ دور میں پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ غربت ہے، جس کی وجہ مہنگائی میں روز بروز اضافہ، دولت کی غیر مساویانہ تقسیم، وسائل میں کمی، بےروزگاری اور بڑھتی ہوئی آبادی ہے۔