Tag: power crisis

  • بجلی بحران پر قابو پانے کے لئے حکومت کا اہم فیصلہ

    بجلی بحران پر قابو پانے کے لئے حکومت کا اہم فیصلہ

    لاہور: ملک میں جاری توانائی کے بدترین بحران پر قابو پانے کے لئے بڑے اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع وزارت پاور کے مطابق ملک بھر کےکمرشل فیڈرز شام سات سے دس بجے تک بند کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کی سمری تیار کرلی گئی، حتمی منظوری وفاقی کابینہ سےلی جائےگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کمرشل فیڈرز پر دن میں لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی، اقدام سےپانچ ہزار میگاواٹ بجلی کی بچت ہوگی اسی طرح شام سات بجےسے گیارہ بجے تک زرعی ٹیوب ویل فیڈرز کو بند رکھنےکا فیصلہ کیا گیا ہے، اس کے نتیجے میں تین ہزار میگاواٹ بجلی کی بچت ہوگی۔

    لاہور کے تاجروں نے معاملے پر حکومت کا ساتھ دینے سے معذرت کرلی ہے جبکہ ذرائع وزارت پاور کا موقف ہے کہ اس وقت توانائی بحران کاواحد حل یہی ہے، پیپلزپارٹی کے سابقہ دور میں ان تجاویز پرعمل ہوا تھا، اسی ہفتے وزیر اعظم سےحتمی منظوری لےلی جائےگی۔

    یہ بھی پڑھیں: شدید گرمی سے عوام کا برا حال ، بجلی کا شارٹ فال 7500 سے تجاوز کر گیا

    واضح رہے کہ ملک میں بجلی کا بحران بدترین شکل اختیار کرچکا ہے، شہروں دس سے بارہ گھنٹے کی اعلانیہ وغیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے تمام امور کو ٹھپ کردیا ہے جبکہ دیہاتوں میں بارہ سے سولہ گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔

    ذرائع پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ ملک میں اسوقت بجلی کا شارٹ فال 7 ہزار میگاواٹ سے تجاوز کرچکا ہے۔

  • ملک بھر میں بجلی کا بدترین بحران، عوام پریشان

    ملک بھر میں بجلی کا بدترین بحران، عوام پریشان

    اسلام آباد: ملک بھر میں توانائی کا بحران شدت اختیار کر گیا اور بجلی کا شارٹ فال 7 ہزار میگاواٹ سے بھی زیادہ ہوگیا ہے۔

    پاور ڈویژن کے ذرائع کے مطابق ملک میں بجلی کی طلب 2800 میگاواٹ ہوگئی ہے جبکہ رسد 21200 میگاواٹ کے لگ بھگ ہے جس کے باعث شارٹ فال 7 ہزار میگاواٹ سے بھی تجاوز کرگیا ہے۔

    ذرائع کےمطابق پن بجلی سے 4 ہزار 635 میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے اور سرکاری تھرمل پاور پلانٹس ایک ہزار 60 میگاواٹ بجلی بنا رہے ہیں جب کہ آئی پی پیز سے 9 ہزار 677 میگاواٹ بجلی حاصل کی جا رہی ہے۔

    ذرائع کے مطا بق تیل گیس کوئلےکی قلت کے باعث متعدد پلانٹس بند ہیں۔

    دوسری جانب توانائی بحران کے باعث کراچی اور لاہور میں بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے اور لیسکو کا شارٹ فال 1200 میگاواٹ تک جا پہنچا ہے، لیسکو ڈویژن میں بجلی کی طلب 5200 جبکہ رسد 4 ہزار ہے جس کے باعث شہر میں ہر 2 گھنٹے بعد ایک گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں‌ میں‌ پھر اضافہ کردیا

    اس کے علاوہ کراچی میں کے الیکٹرک کی جانب سے بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے اور دس سے بارہ گھنٹے تک غیر اعلامیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے، کئی گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے نہ دن کو سکون ہے نہ رات کو سو پاتے ہیں۔

  • حکومتی اعلانات و اقدامات کے باوجود بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا

    حکومتی اعلانات و اقدامات کے باوجود بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا

    اسلام آباد: شہباز حکومت کی جانب سے اعلانات اور اقدامات کے باوجود بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے یکم مئی سے ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا اعلان کیا تھا مگر آج بھی بدترین لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔

    وزارت توانائی کے ذرائع کے مطابق ملک میں بجلی کا مجموعی شارٹ فال 7000میگا واٹ ہو گیا ہے، جب کہ بجلی کی مجموعی طلب 24 ہزار میگا واٹ، اور رسد 17000 میگا واٹ ہے۔

    لاہور شہر سمیت پنجاب بھر میں لوڈشیدنگ کی صورت حال بگڑ گئی ہے، شہروں اور دیہات میں 8 سے 10گھنٹے تک لوڈ شیدنگ کی جا رہی ہے، جس پر چیمبر آف کامرس میں آج اجلاس طلب کر لیا گیا ہے، جس میں اہم فیصلے کیے جانے کا امکان ہے۔

    ملک میں کہیں 14 تو کہیں 20 گھنٹے بجلی غائب رہتی ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ ہم سمجھ رہے تھے شہباز حکومت وعدے پورے کرے گی، مگر آتے ہی لوڈ شیڈنگ بڑھا دی۔

  • لاہور سمیت پنجاب بھر میں بجلی کا بحران جاری، شارٹ فال2 ہزار میگاواٹ سے بڑھ گیا

    لاہور سمیت پنجاب بھر میں بجلی کا بحران جاری، شارٹ فال2 ہزار میگاواٹ سے بڑھ گیا

    لاہور : پنجاب میں لسیکو کا شارٹ فال دو ہزار میگاواٹ سے بڑھ گیا ، جس کے باعث شہروں اور دیہات میں کئی کئی گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈشیدنگ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور سمیت پنجاب بھر میں بجلی کا بحران جاری ہے ، لسیکو میں شارٹ فال دو ہزار میگاواٹ سے بڑھ گیا ، جس کے باعث شہروں اور دیہات میں کئی کئی گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈشیدنگ کی جارہی ہے۔

    گرمی میں بجلی بندش سے شہری بلبلا اٹھے ،لیسکو کا کہنا ہے کہ لاہورشہر میں گرڈ اسٹیشنز آوور لوڈڈ ہیں ، جس سے بدترین ٹرپننگ کا سامنا ہے ، موسم بہتر نہ ہوا تو ابھی لوڈ شیڈینگ کا سلسلہ جاری رہے گا ۔

    ذرائع وزارت پاور حکام نے بتایا تربیلا ڈیم میں پانی کا بہاو کم اور پاور ہاوسز کو گیس تیل نہ ملنے سے لوڈشید نگ بڑھی ہے ، دو تین روز میں صورتحال بہتر ہو جائے گی تاہم گرمی کی طلب کئی گنا بڑھی لیکن حالات قابو میں ہیں۔

    دوسری جانب چنیوٹ اور گردونواح میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ میں اضافہ ہوگیا ہے  ، شہری علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 8گھنٹےسےتجاوزکرگیا جبکہ دیگر شہروں میں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 12سے14گھنٹےتک پہنچ گیا ہے۔

  • ملک میں بجلی کا بحران سنگین، شارٹ فال 6000 میگا واٹ تک پہنچ گیا

    ملک میں بجلی کا بحران سنگین، شارٹ فال 6000 میگا واٹ تک پہنچ گیا

    اسلام آباد : ملک میں بجلی کا شارٹ فال6000میگا واٹ تک پہنچنے کے بعد بجلی کابحران شدت اختیارکر گیا ہے ، جس کے باعث بڑے شہروں میں 6سے8گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ جاری  ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں بجلی کا بحران سنگین ہوگیا اور بجلی کامجموعی شارٹ فال6000میگا واٹ تک پہنچ گیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں بجلی کی مجموعی طلب 25000 میگا واٹ ہوگئی جبکہ اس وقت بجلی کی مجموعی فراہمی 19000میگا واٹ ہے ، جو طلب سے 6000 میگاواٹ کم ہے۔

    شارٹ فال کے باعث بڑے شہروں میں بجلی کی بندش کا دورانیہ چھ سے آٹھ گھنٹے تک پہنچ گیا ہے جبکہ چھوٹے شہروں اور دیہاتوں کو ایک دن میں دس گھنٹے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ ترجمان انرجی ڈویژن نے ملک میں بجلی کے شارٹ فال سے متعلق بیان میں کہا تھا کہ بڑےآبی ذخائر سے پانی کا اخراج کم ہوا ہے، پانی کا اخراج کم ہونے کی وجہ سے بجلی کی پیداوارمیں کمی ہوئی ، تربیلا ،منگلاسے 3300میگاواٹ کم بجلی پیداہورہی ہیں۔

    انرجی ڈویژن کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں پانی کا اخراج آبی ذخائر سے بڑھ جائے گا ، پانی کا اخراج بڑھنے سے بجلی کی پیداوار بھی بہتر ہوجائےگی، عارضی طورپرلوڈمینجمنٹ سسٹم کی حفاظت کیلئے کی جارہی ہے۔

    ترجمان نے بجلی صارفین سےبجلی استعمال میں اعتدال کی گزارش تھی

  • بجلی کا بدترین بحران : لبنانی حکومت نے ملک کو اندھیرے میں ڈوبنے سے بچا لیا

    بجلی کا بدترین بحران : لبنانی حکومت نے ملک کو اندھیرے میں ڈوبنے سے بچا لیا

    گزشتہ کئی دہائیوں سے لبنان بدترین معاشی بحران کا شکار ہے اور درآمدات کو جاری رکھنے کے لیے پاور سیکٹر بھاری رقوم سے چل رہا ہے۔ لبنان میں اگر بجلی گھروں کے لئے ایندھن خریدنے کے لئے رقم وصول نہ کی جاتی تو رواں ماہ کے آخر میں ملک مکمل تاریکی میں ڈوب جاتا۔

    حکومت نے اگر اب بھی کوئی اقدام نہ کرتے ہوئے بجلی کا مسئلہ حل نہ کیا تو پورا لبنان تاریکی میں ڈوب سکتا ہے اسی بلیک آؤٹ سے بچنے کیلئے لبنان میں197 ملین ڈالر قرضے کی منظوری دی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق لبنانی صدر میشال عون نے سرکاری بجلی کمپنی کی سپلائی ختم ہونے سے قبل ایندھن درآمد کرنے کے لئے300ارب لبنانی پاونڈز ( 197ملین ڈالر) تک کے غیر معمولی قرض کی منظوری دے دی ہے۔

    عرب نیوز کے مطابق یہ منظوری اس وقت سامنے آئی ہے جب چند روز بعد لبنان میں بجلی کا بڑ ابلیک آؤٹ ہونے والا تھا۔ گزشتہ روز پیر کی صبح لبنان کے مختلف علاقوں میں بجلی مہیا کرنے کے اوقات کم ترین سطح پر پہنچ گئے تھے۔ کچھ علاقوں کو دن میں آدھے گھنٹے سے زیادہ بجلی کی فراہمی نہیں ہوسکی تھی۔

    ادھرجنریٹر مالکان نے اپنے خدمات کے نرخ میں اضافہ کر دیا جس کے باعث ماہانہ بل 7لاکھ لبنانی پاؤنڈز تک پہنچ گئے جبکہ کم سے کم ماہانہ اُجرت 6لاکھ 75ہزار لبنانی پاؤنڈز ہے۔اس صورتحال میں عوامی مظاہروں میں اضافہ ہو گیا۔

    لبنان میں لبنانی ورکرز کی جنرل کنفیڈریشن کے سربراہ بشارہ الاسمار نے کہا ہے کہ 5.51 فیصد سے بھی کم آبادی ایسی ہے جسے اپنے محلوں میں بجلی ، ایندھن ، مواصلات اور اشیائے خورونوش جیسی نعمتیں میسر ہیں۔

    انہیں ہسپتالوں کے دروازوں پر روزانہ ہونے والی اموات، لوگوں پر ہونے والے ظلم اوران کے دلوں میں ہر لمحہ موجود غصے سے کوئی لینا دینا نہیں۔

    بشار الاسمارنے انتباہ کیا کہ ایک ایسا دھماکہ ہوسکتا ہے جو کسی کو نہیں بخشے گا، خواہ وہ کتنے ہی اونچے درجے پر ہوں یا کسی بھی عہدے پر کام کر رہے ہوں۔

    ٹیلی مواصلات کے وزیر طلال حوت نےعوام کو یہ یقین دلانے کی کوشش کی کہ جب تک بی ڈی ایل نے ایندھن کی خریداری کے لئے ضروری فنڈز حاصل کررکھے ہیں،ٹیلی کام سیکٹر کو منقطع نہیں کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ آج بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے ہمیں پہلے سے 3 گنا زیادہ یعنی روزانہ 25 ہزار ٹن سے 70 ہزار ٹن تک ایندھن کی ضرورت ہے۔

    ہنگامی صورتحال کے لئے نیٹ ورک کے الیکٹرک جنریٹرز8 گھنٹے کی بجائے دن میں 20 سے 21 گھنٹے کام کر رہے ہیں۔ زمینی نیٹ ورک کے لئے سابقہ حکومت نے 48ارب ایل بی پی مختص کئے تھے ۔ہم اس میں 30 ارب لبنانی پاونڈز شامل کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں تاکہ ہم سال کے آخر تک ذمہ داریوں کی ادائیگی اور بحالی کا کام مکمل کرسکیں۔

    ایسوسی ایشن آف پاور جنریٹر مالکان کے سربراہ عبدہ سعادہ نے کہا ہے کہ جنریٹر مالکان جو پروگرام اپنائیں گے اس کے مطابق جنریٹر روزانہ چار تا پانچ گھنٹے بند کردئیے جائیں گے۔ اس اقدام کی وجہ مارکیٹ میں ڈیزل کی کمی ہے۔

    جنریٹر مالکان کو”مافیاز“قرار دینے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صارفین کی بڑی تعداد بل ادا کرنے سے قاصر ہے۔ جب حکمران طبقہ گذشتہ دہائیوں میں بجلی خدمات کا انتظام کرتا رہا اور بجلی کے لئے مختص 47 بلین ڈالر لوٹ لئے اور اس میں بہتری لانے میں ناکام رہا، پھر مافیا کون ہے؟

    ڈیزل کے ساتھ گیسولین کی قلت کا سبب اجارہ داری، شام کو اسمگلنگ اور ایندھن کے لئے بلیک مارکیٹ ہو رہی ہے۔ پٹرول کے کنسترکی قیمت ایک لاکھ لبنانی پاؤنڈ ہے۔

    نیشنل نیوز ایجنسی کے مطابق گزشتہ اتوار کوالقا کے قصبے بیکا میں ایک شخص نے اپنی کار کو ہی آگ لگا دی کیونکہ وہ اس میں پٹرول بھروانے سے قاصر تھا۔

  • جامعہ کراچی میں بجلی کا سنگین بحران، آن لائن کلاسز متاثر

    جامعہ کراچی میں بجلی کا سنگین بحران، آن لائن کلاسز متاثر

    کراچی : جامعہ کراچی میں لوڈ شیڈنگ کے باعث آن لائن کلاسزمتاثر ہے جبکہ سمسٹرامتحانات سے قبل کورسز کی تکمیل مشکل ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی میں بجلی کا بحران سنگین ہوگیا ، جس سے آن لائن کلاسزمتاثر ہے ، کئی کئی گھنٹےلوڈ شیڈنگ سے لیب میں کیمیکلز  اور دیگرسامان خراب ہورہا ہے اور سمسٹرامتحانات سے قبل کورسز کی تکمیل مشکل ہوگئی ہے۔

    جامعہ کراچی کوکے الیکٹرک نےلوڈ شیڈنگ سےمستثنیٰ قراردیاتھا لیکن جامعہ کراچی میں روز 8 سے 10 گھنٹےکی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔

    صدرانجمن اساتذہ نے وفاقی وزیرپانی و بجلی سے جامعہ کراچی میں لوڈشیڈنگ کانوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    دوسری جانب کراچی کے مختلف علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈشیٖٖڈنگ کا سلسلہ جاری ہے ، رات گئے شہر کے بیشترعلاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل رہی ، جس سے علاقہ مکینوں کو پریشانی کا سامنا رہا ۔

    متاثرہ علاقوں میں ناظم آباد کے مختلف بلاکس ، پی آئی بی کالونی، ایف سی ایریا ، نصرت بھٹوکالونی، خواجہ اجمیرنگری، یوسف گوٹھ، بلدیہ ، اتحادکالونی اوراطراف ، گلشن اقبال اورگلستان جوہرکے کئی بلاکس شامل ہیں۔

    لیاقت آبادمیں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ سے پورا علاقہ تاریکی میں ڈوب گیا جبکہ لانڈھی36 بی میں بجلی غائب ہونے سے گرمی میں شہری پریشان رہے۔

  • نگراں حکومت آتے ہی ملک میں بجلی کے بحران میں اضافے کا خدشہ

    نگراں حکومت آتے ہی ملک میں بجلی کے بحران میں اضافے کا خدشہ

    لاہور: مسلم لیگ ن کی حکومت کا دور ختم ہونے کے بعد نگراں حکومت کے آتے ہی ملک میں بجلی کے بحران میں اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تیل کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے باعث بجلی بنانے والے پاور ہاؤسز کو تیل کی فراہمی میں کمی کا امکان ہے، جس سے بجلی کی پیداوار پر اثر پڑے گا۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ ملک میں بجلی کے مجموعی شاٹ فال میں اضافہ ہوگیا ہے، خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کہہ چکے ہیں کہ اگر اب بجلی کا بحران سامنے آتا ہے تو اس کی ذمے دار نگراں حکومت ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق بجلی کا مجموعی شارٹ فال 4560 میگا واٹ تک پہنچ گیا ہے، اس شاٹ فال کے اثرات ملک میں عوام کو لوڈ شیڈنگ میں اضافے کی صورت میں برداشت کرنے پڑیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں اس وقت بجلی کی مجموعی طلب 23 ہزار 302 میگا واٹ ہے، پاور ہاؤسز اس طلب کو پوری کرنے میں ناکام ہیں جس کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ کرنی پڑتی ہے۔

    عمران خان کا نگراں حکومت سے لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا مطالبہ


    ملک میں بجلی کی طلب کے بر عکس بجلی کی مجموعی پیداوار صرف 18 ہزار 742 میگا واٹ ہے، خیال رہے کہ بجلی پیدا کرنے کے سلسلے میں مختلف ملکی اداروں کے مابین تنازعات بھی پیداوار میں کمی کا سبب ہیں۔

    واضح رہے کہ بجلی کی طلب اور پیداوار میں بہت زیادہ فرق کے باعث اس وقت بڑے شہروں میں 6 اور دیہات میں 10 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ، پیٹرول 92روپے لیٹر تک جا پہنچا


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کراچی میں لوڈ شیڈنگ: وزیر اعظم نے بجلی کے بحران کا نوٹس لے لیا

    کراچی میں لوڈ شیڈنگ: وزیر اعظم نے بجلی کے بحران کا نوٹس لے لیا

    کراچی : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کراچی میں بجلی کے بحران کا نوٹس لے لیا، وہ پیر کو ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا نوٹس نیپرا کے بعد وزیر اعظم نے بھی لے لیا، وزیراعظم کل ایک روزہ دورے پر کراچی آئیں گے، شاہد خاقان عباسی کراچی میں لوڈشیڈنگ پر کابینہ برائے توانائی کے اجلاس کی صدارت بھی کریںگے۔

    اجلاس گورنر ہاؤس میں ہوگا، اجلاس میں وفاقی وزیر سردار اویس خان لغاری، مشیر برائے خزانہ مفتاح اسماعیل، کے الیکٹرک کے سی ای او طیب ترین، ایس ایس جی کے ایم ڈی امین راجپوت، سیکرٹری فنانس صنعت و تجارت کے قائم مقام صدر مظہر الناصر بھی شریک ہونگے۔

    اس موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو بجلی کے بحران کے حوالے سے رپورٹ بھی پیش کی جائے گی جبکہ کے الیکٹرک اور سوئی سودرن گیس سے بھی بجلی کے بحران کے حوالے سے رپورٹ طلب کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل نیپرا (نیشنل پاور اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی) نے بھی کراچی میں بجلی کے بحران کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے اس کا ذمہ دار کے الیکٹرک کو ٹھہرایا تھا۔

    مزید پڑھیں: کے الیکٹرک بجلی کی بحران کی ذمہ دار ہے، قانونی کارروائی کی جائے گی، نیپرا

    اپنی جاری کردہ رپورٹ میں نیپرا کا مؤقف تھا کہ گیس نہیں ہے تو کے الیکٹرک فرنس آئل سے بجلی کیوں نہیں بنارہی؟ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک کورنگی کمبائنڈ پلانٹ اور بن قاسم پلانٹ دو متبال فیول سے چلائے تو لوڈشیڈنگ میں کمی آسکتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بجلی بحران ختم کرنے میں 3سال لگ سکتے ہیں، خواجہ آصف

    بجلی بحران ختم کرنے میں 3سال لگ سکتے ہیں، خواجہ آصف

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خواجہ آصف نےاعتراف کیا کہ حکومت اگلے تین سال تک بھی لوڈشیڈنگ پر قابو نہیں پاسکتی۔

    وزیرِ پانی و بجلی خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ فرنس آئل کی فراہمی بہتر ہونے کے بعد اب اس وجہ سے کوئی بحران آنے کا امکان نہیں، پی ایس او کے علاوہ دیگر کمپنیوں سے فرنس آئل خریدا گیا ہے۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا ملک سے بجلی بحران ختم کرنے میں مزید تین سال تک لگ سکتے ہیں، کراچی سے پشاور تک پورے ملک کو یکساں طور پر لوڈ شیڈنگ برداشت کرنی پڑے گی، کسی بھی شہر کو لوڈشیڈنگ سے استثنی حاصل نہیں ہے۔

    پریس کا نفرنس کے دوران وزیرِ پانی وبجلی کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے خبریں غلط ہیں بلکہ بجلی کی قیمتیں کم کی جارہی ہیں۔

      وزیرِ پانی وبجلی نے مزید کہا کہ بجلی کا بحران موجود ہے اور اس وجہ سے پورے ملک میں یکساں لوڈشیڈنگ کی جائے گی، آئندہ چند دنوں میں صنعتوں کی لوڈ شیڈنگ ختم کر دی جائے گی۔

    اس سے قبل خواجہ آصف کا کہنا  تھا کہ کے الیکٹرک کے معاہدہ نئی شرائط پر ہوگا، دوسری جانب کے الیکٹریک ایسی تاحال ایسی کسی بھی تبدیلی سے لاعلم ہے۔

    یاد رہے کہ وفاقی حکومت اور کراچی میں بجلی تقسیم کرنے کی ذمے دار کے الیکٹرک کے مابین پانچ سالہ معاہدہ اتوار کی رات 12 بجےختم ہوگیا ہے۔