Tag: power cut

  • پاکستان کا ایک گاؤں جس کی بجلی کاٹ دی گئی ہے، اور کیس عدالت میں چل رہا ہے

    پاکستان کا ایک گاؤں جس کی بجلی کاٹ دی گئی ہے، اور کیس عدالت میں چل رہا ہے

    پشاور: خیبر پختونخوا کے ضلع پشاور کے ایک گاؤں متنی کی بجلی کاٹ دی گئی ہے، جس پر شہریوں نے پیسکو کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں مقدمہ کر دیا ہے۔

    پشاور ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران وکیل درخواست گزار عدنان خان یوسفزئی ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ پیسکو حکام نے ایک سال سے بجلی کاٹی ہوئی ہے جس سے لوگوں کو بے پناہ مشکلات کا سامنا ہے۔

    جب پیسکو کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ لوگ بل نہیں دیتے اس وجہ سے بجلی کاٹی گئی ہے، تو جسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیے کہ بجلی چوری عام صارف نہیں کر رہا، جو لوگ کر رہے ہیں ان پر آپ ہاتھ نہیں ڈالتے۔ جج نے کہا بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے اور آپ تکلیف عوام کو دے رہے ہیں۔

    جسٹس شکیل احمد نے کہا جو لوگ بل نہیں دیتے ان کے خلاف کارروائی کریں، جو لوگ بل دیتے ہیں ان کو آپ کس بات کی سزا دے رہے ہیں؟ پیسکو کو لوگوں کی تکلیف کا احساس کرنا چاہیے، بجلی نہیں ہوتی تو بہت سے مسائل ہوتے ہیں۔

    جج نے ریمارکس دیے کہ بجلی چوری میں آپ کے ڈیپارٹمنٹ کے لوگ ملوث ہیں کیا آپ کو پتا نہیں ہے، ادارے والے کام نہیں کرتے اس وجہ سے نقصان بھی ہو رہا ہے، اگر تھوڑا سا احساس کریں تو پھر کچھ ٹھیک ہو سکتا ہے۔

    جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے بھی ریمارکس میں کہا جب آپ بجلی دیں گے تو لوگ بل جمع کریں گے، جب آپ بجلی نہیں دیں گے تو لوگ بل کس بات کا دیں۔

    درخواست گزار صارف نے عدالت کو بتایا کہ ایک سال سے ہمارے علاقے کی بجلی منقطع ہے، بجلی نہ ہونے کی وجہ سے بہت مشکلات ہیں، لوگ خود کشی پر مجبور ہو گئے ہیں۔ عدالت نے کیس 30 اپریل تک ملتوی کرتے ہوئے پیسکو سے آئندہ سماعت پر رپورٹ طلب کی، اور کہا کہ آئندہ سماعت پر ہم اس کیس کا فیصلہ کریں گے۔

  • موسلا دھار بارشیں: شہر کے 60 سے زائد فیڈر بند

    موسلا دھار بارشیں: شہر کے 60 سے زائد فیڈر بند

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں موسلا دھار بارشوں کے بعد بجلی کی فراہمی معطل ہے، کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ بارش کے بعد شہر کے 60 فیڈر حفاظتی اقدامات کے پیش نظر بند ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کو بجلی کے تقسیم کار ادارے کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ بارش کے بعد شہر کے 60 فیڈر حفاظتی اقدامات کے پیش نظر بند ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹیموں سے کلیئرنس ملنے کے بعد مختلف علاقوں کی بجلی بحال کر دی گئی ہے۔

    شہر کے مختلف علاقوں ناظم آباد نمبر 3، گلشن اقبال، ویسٹ وارف لیاری، پی ای سی ایچ ایس بلاک 6، گلشن کنیز فاطمہ اور شانتی نگر سمیت متعدد علاقوں کی بجلی بحال کی جاچکی ہے۔

    خیال رہے کہ کراچی میں گزشتہ روز سے اب تک 200 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی گئی ہے جس کے باعث پورے شہر میں اربن فلڈنگ کی صورتحال ہے۔

    متعدد سڑکوں پر کئی فٹ پانی کھڑا ہے جبکہ کئی علاقوں میں گھروں میں بھی پانی داخل ہوچکا ہے۔

    بارش کے باعث شہر میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہوچکی ہے اور اکثر علاقوں میں کئی گھنٹے سے بجلی بند ہے۔

  • شدید گرمی میں لاکھوں عراقی بجلی سے محروم، احتجاجی مظاہرے شروع

    شدید گرمی میں لاکھوں عراقی بجلی سے محروم، احتجاجی مظاہرے شروع

    بغداد: عراق میں فنی خرابی کے باعث تمام بجلی گھر معطل ہونے کے سبب لاکھوں عراقی بجلی سے محروم ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عراق کے بیش تر علاقے جمعے کی صبح بجلی سے محروم ہوگئے، فنی خرابی کے باعث ملک کے تمام بجلی گھر مکمل طور پر معطل ہیں، جب کہ ملک شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے بجلی کے بریک ڈاؤن اور اس سے پیدا ہونے والے مسائل سے نمٹنے کے لیے وزارتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے، ادھر عراق کے متعدد شہر ایک ہفتے سے بجلی کی شدید قلت کے بحران سے دوچار ہیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق بجلی کے بحران نے بغداد کے پوش علاقوں کو بھی متاثر کیا ہے، اور لاکھوں عراقی بجلی سے محروم ہونے کی وجہ سے بدامنی کے خدشات ہیں، بصرہ شہر میں بجلی کی بندش کے خلاف لوگ گھروں سے باہر نکل آئے اور انھوں نے سڑکوں پر ٹائر جلا کر احتجاج کیا۔

    دوسری طرف بجلی کی وزارت نے کہا ہے کہ بغداد میں تخریبی کارروائی کی وجہ سے سپلائی کی ایک لائن کو نقصان پہنچا ہے، تاہم ماہرین کی ٹیموں نے ریکارڈ وقت میں تخریبی کارروائی سے متاثرہ لائن بحال کر دی۔

    عراقی حکومت کا کہنا تھا کہ بجلی کی تدریجی بحالی کا نظام الاوقات تیار کر لیا گیا ہے، اور اس کے مطابق بحالی کا کام ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے۔

    وزارت بجلی نے سیکیورٹی اداروں، قبائل کے شیوخ اور عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بجلی کی ترسیل کی لائنوں اور ٹاورز کے قریب مشکوک سرگرمیوں پر نظر رکھیں، اور اس حوالے سے حکا کو مطلع کریں، کیوں کہ دہشت گرد عناصر بجلی کے نظام کو نقصان پہنچانے کے لیے ترسیل کی لائنوں اور بجلی گھروں کو مبینہ طور پر نشانہ بنا رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ عراقی وزیر برائے بجلی نے پیداوار میں کمی اور ملک میں بجلی کی تقسیم کے مسئلے کے پیش نظر مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے، 2003 سے لے کر اب تک آنے والی حکومتیں بجلی کا بحران حل کرنے میں ناکام رہی ہیں۔