Tag: power-division

  • بجلی چوروں سے ریکوری کی رقم 6 ارب روپے سے تجاوز کر گئی: پاور ڈویژن

    بجلی چوروں سے ریکوری کی رقم 6 ارب روپے سے تجاوز کر گئی: پاور ڈویژن

    اسلام آباد: ملک بھر میں بجلی چوروں کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں، پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ بجلی چوروں سے ریکوری کی رقم 6 ارب روپے سے تجاوز کر گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاور ڈویژن نے کہا ہے کہ بجلی چوری کے خلاف کارروائیوں میں 1 ہزار 488 بجلی چور گرفتار کر لیے گئے ہیں، اور بجلی چوروں کے خلاف اب تک 12 ہزار 935 ایف آئی آرز کا اندارج کیا جا چکا ہے۔

    پاور ڈویژن کے مطابق کارروائیوں اور ریکوری میں لیسکو کی کارکردگی سب سے بہتر رہی ہے، لیسکو نے بجلی چوروں سے 1 ارب 45 کروڑ 80 لاکھ روپے سے زائد ریکور کر لیے ہیں، جب کہ لیسکو ریجن سے اب تک 406 بجلی چوروں کو گرفتار کیا گیا ہے اور 4 ہزار 928 ایف آئی آرز کا اندراج کیا گیا۔

    حیسکو نے بجلی چوروں سے 1 ارب 21 کروڑ 40 لاکھ روپے ریکور کیے، 31 افراد کو گرفتار کیا گیا اور 310 ایف آئی آرز درج کی گئیں، میپکو میں 80 کروڑ 50 لاکھ روپے کی ریکوری کی گئی 249 گرفتاریاں ہوئیں اور 3 ہزار 497 ایف آئی آرز درج کی گئیں۔

    پاور ڈویژن کے مطابق سیپکو میں اب تک 70 کروڑ سے زائد کی ریکوری کی گئی ہے جب کہ 234 گرفتاریاں ہوئیں اور 325 ایف آئی آرز کا اندراج ہوا ہے۔

  • بجلی کا شارٹ فال 6 ہزار میگاواٹ کے قریب پہنچ گیا

    بجلی کا شارٹ فال 6 ہزار میگاواٹ کے قریب پہنچ گیا

    اسلام آباد : گرمی کی شدت بڑھتے ہی ملک بھر میں بجلی کا شارٹ فال 5 ہزار میگاواٹ سے تجاوز کر گیا۔

    ذرائع پاور ڈویژن کے مطابق ملک بھر میں بجلی کا شارٹ فال 5 ہزار 856 میگاواٹ تک پہنچ گیا ہے جس کے باعث 10 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے، گرمی کے ستائے عوام کا لوڈشیڈنگ میں جینا محال ہو چکا ہے۔

    ملک میں اس وقت بجلی کی مجموعی پیداوار 21 ہزار 1 سو44 میگاواٹ ہے، جبکہ بجلی کی طلب 27 ہزار میگا واٹ ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض علاقوں میں فنی خرابیوں کے باعث 14 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے، ہائی لاسز اور بجلی چوری کے علاقوں میں سب سے زیادہ لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔

    ذرائع پاور ڈویژن کے مطابق شارٹ فال کے باعث6 سے8گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے، البتہ ہائی لاسز اور بجلی چوری والے علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ زیادہ ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پن بجلی کی پیداوار 6 ہزار 373 میگاواٹ ہے، سرکاری تھرمل پاور پلانٹس772 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں۔

    نجی شعبے کے بجلی گھروں کی پیداوار 10 ہزار136سو میگاواٹ ہے، ونڈ پاور پلانٹس سے بجلی کی پیداوار 576 میگاواٹ ہے۔

    ذرائع پاورڈویژن کا کہنا ہے کہ سولر بجلی گھروں کی پیداوار 115،بگاس سے 136 میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے، نیوکلیئر پاور پلانٹس کی پیداوار 3 ہزار 35 میگاواٹ ہے۔

  • بجلی بریک ڈاؤن سے متاثر تمام گرڈ اسٹیشنز بحال کر دیے گئے، پاور ڈویژن

    بجلی بریک ڈاؤن سے متاثر تمام گرڈ اسٹیشنز بحال کر دیے گئے، پاور ڈویژن

    اسلام آباد: پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں بجلی بریک ڈاؤن سے متاثر تمام گرڈ اسٹیشنز بحال کر دیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز نیشنل گرڈ کی سسٹم فریکوئنسی کم ہونے کے باعث ملک میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن واقع ہوا تھا، پاور ڈویژن نے کہا ہے کہ اب متاثرہ تمام گرڈ اسٹیشنز بحال کر دیے گئے ہیں۔

    پاور ڈویژن کے مطابق پاور ہاؤس اور بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے تمام 1 ہزار 112 گرڈ اسٹیشنز بحال کیے جا چکے ہیں، جن میں پاور ہاؤس کے 129 گرڈ اسٹیشنز شامل ہیں۔

    پاور ڈویژن کے مطابق پیسکو اور ٹیسکو کے 113، آئیسکو کے 111 گرڈ اسٹیشنز، گیپگو کے 60، لیسکو کے 176 اور فیسکو کے 110 گرڈ اسٹیشنز بحال ہو چکے ہیں۔

    میپکو کے 138، حیسکو کے 71 اور سیپکو کے 69 گرڈ اسٹیشنز، جب کہ کیسکو کے تمام 65 گرڈ اسٹیشنز بحال کر دیے گئے ہیں۔

    دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ پاور بریک ڈاؤن کے 24 گھنٹے بعد بھی بجلی مکمل بحال نہ ہو سکی ہے، اور 10 ہزار میگا واٹ سے زائد بجلی بدستور سسٹم سے آؤٹ ہے۔

    طویل بریک ڈاؤن، ملک میں 24 گھنٹے بعد بھی بجلی مکمل بحال نہ ہوسکی

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کول پاور پلانٹس کی 6 ہزار 600 میگا واٹ بجلی سسٹم میں واپس نہ آ سکی، نیوکلیئر پاور پلانٹس کی 3 ہزار 500 میگا واٹ بجلی بحال نہیں ہو سکی۔

    ذرائع کے مطابق کول، نیو کلیئر پاور پلانٹس شٹ ڈاؤن کے 72 گھنٹے بعد پیداوار شروع کرتے ہیں، ٹرپ کرنے والے تمام پاور پلانٹس 2 دن تک واپس پیداوار شروع کر دیں گے، شارٹ فال کے باعث کمپنیوں میں مختلف دورانیے کی لوڈشیڈنگ کی جائے گی۔

  • ملک بھر میں سحر و افطار اور تراویح میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ

    ملک بھر میں سحر و افطار اور تراویح میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ

    لاہور: ملک بھر میں سحر و افطار اور تراویح میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاور ڈویژن نے رمضان المبارک کی آمد پر سحر و افطار اور تراویح کے خصوصی اوقات میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں پاور ڈویژن نے تمام پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں سے طلب و رسد کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔

    واضح رہے کہ محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہفتہ 2 اپریل کو رمضان المبارک کا چاند نظر آنے کا امکان ہے، پہلا روزہ اتوار 3 اپریل کو ہوگا۔

    پاکستان میں پہلا روزہ کب ہوگا؟

    محکمہ موسمیات کے مطابق رواں ماہ شعبان 29 روز کا ہوگا اور 29 شعبان بمطابق 2 اپریل کو رمضان المبارک کا چاند نظر آنے کے واضح امکانات ہیں، اور 2 اپریل کو ملک کے بیش تر حصوں میں مطلع صاف اور کہیں کہیں بادل چھائے رہنے کا امکان ہے۔

  • توانائی کے شعبے میں گردشی قرضوں کے بڑھنے کی رفتار میں کمی

    توانائی کے شعبے میں گردشی قرضوں کے بڑھنے کی رفتار میں کمی

    اسلام آباد: توانائی کے شعبے میں جاری گردشی قرضوں کے بڑھنے کی رفتار کم ہوگئی۔ زیر گردش قرضوں میں اضافے کی رفتار میں 50 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاور ڈویژن نے توانائی کے شعبے میں جاری گردشی قرضوں سے متعلق بتایا کہ گردشی قرضوں میں اضافے کی رفتار میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔

    حکام کے مطابق گردشی قرضے میں ماہانہ 40 ارب روپے کا اضافہ ہو رہا تھا تاہم اب یہ کم ہو کر 20 ارب روپے رہ گیا ہے۔

    پاور ڈویژن کی جانب سے بتایا گیا کہ ایکٹو زیر گردش قرضوں کا حجم 860 ارب روپے ہے۔ سیکریٹری پاور ڈویژن نے کمیٹی کو یقینی دہانی کروائی کہ سنہ 2020 تک اس معاملے پر قابو پا لیا جائے گا۔

    سیکیرٹری کا کہنا تھا کہ مخلتف پاور پلانٹس سے بجلی کی کافی پیداوار حاصل ہوگی، کافی تعداد میں ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا تھا کہ توانائی کے شعبے میں گردشی قرضہ 1250 ارب ہے۔ گرمیوں سے پہلے پہلے وولٹیج کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ملک پر مجموعی قرضہ 29 ہزار ارب روپے ہے، 5 سال پہلے یہ قرضہ 14 ہزار ارب تھا۔

  • کراچی میں بدترین لوڈ شیڈنگ،  وزیر توانائی نے کے الیکٹرک اور سوئی سدرن گیس کمپنی حکام کو آج طلب کرلیا

    کراچی میں بدترین لوڈ شیڈنگ، وزیر توانائی نے کے الیکٹرک اور سوئی سدرن گیس کمپنی حکام کو آج طلب کرلیا

    کراچی : شہر قائد میں لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ مزید سنگین ہوگیا، مسئلے کے حل کیلئے وفاقی وزیر نےتمام اسٹیک ہولڈزر کو اسلام آباد میں طلب کر لیا، کراچی میں طویل لوڈشیڈنگ نے معمولات زندگی درہم برہم کر رکھے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک اور سوئی سدرن کا تنازعہ برقرار ہے، جس کے باعث کراچی میں بدترین لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ تاحال حل نہ ہوسکا، گھنٹوں کی اعلانیہ اورغیر اعلا نیہ لوڈ شیڈنگ سے معمولات زندگی شدیدمتاثر ہو رہے ہیں جبکہ پانی کی قلت بھی شدت اختیار کر گئی ہے۔

    لوڈ شیڈنگ کے معاملے پر وزیر توانائی اویس لغاری نے کے الیکٹرک اور سوئی سدرن گیس کمپنی حکام کو آج طلب کر لیا ہے۔

    وزیرتوانائی کی زیرصدارت اجلاس نمازجمعہ کےبعدہوگا، اجلاس میں چیئر مین نیپرا بھی شریک ہوں گے۔

    خیال رہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی نے اسی ارب روپے کے واجبات کی عدم ادائیگی پرکے الیکٹرک کو گیس سپلائی کم کی ہوئی ہے اور گیس فراہمی کو واجبات کی ادائیگی سے مشروط کر رکھا ہے۔


    مزید پڑھیں :  کے الیکٹرک اور سوئی گیس کا تنازعہ تاحال برقرار


    ایس ایس جی سی کا کہنا تھا کےالیکٹرک نے اسی ارب کے واجبات ادا کرنےہیں، دس ماہ سے سابق واجبات ادا نہیں کیےگئے، کے ای ایس سی کا تین ماہ سے کرنٹ بل روکا ہوا ہے، ادائیگی نہیں کی ہے،سہولت کیلئے واجبات کے باوجودگیس دے رہے ہیں۔

    ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ گیس کی کمی کےباعث پیداوارمیں شارٹ فال ہے، 190 کی بجائے90ایم ایم سی ایف ڈی گیس مل رہی ہے، 50 میگا واٹ کےگیس پر چلنے والے پلانٹس بندہیں، ایک گھنٹے کی اضافی لوڈشیڈنگ کرنا پڑرہی ہے،زیادہ گیس ملے گی تو بجلی بھی زیادہ پیدا ہوگی۔

    یاد رہے کہ نیپرا نے کے الیکٹرک کو بجلی کے بحران کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے اس کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ وفاقی حکومت دونوں فریقین کا گیس بحالی کا تنازعہ حل کرائے۔


    مزید پڑھیں : کے الیکٹرک بجلی کی بحران کی ذمہ دار ہے، قانونی کارروائی کی جائے گی، نیپرا


    نیپرا کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کو گزشتہ سال کی بہ نسبت 50 سے 60 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کم مل رہی ہے لیکن کورنگی اور بن قاسم کے گیس پلانٹس پر متبادل فیول کا نظام موجود ہونے کے باوجود انہیں استعمال نہیں کیا گیا، گیس نہ ملنے پر ان پلانٹس کو ہائی اسپیڈ ڈیزل یا متبادل ایندھن پر نہ چلانا غیر ذمہ دارانہ عمل ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔