Tag: Power Looms Industry

  • فیصل آباد : پاور لومز انڈسٹری تباہ، مزدوروں کے گھروں میں فاقہ کشی

    فیصل آباد : پاور لومز انڈسٹری تباہ، مزدوروں کے گھروں میں فاقہ کشی

    فیصل آباد میں پاور لومز انڈسٹری تباہ حالی کا شکار ہوگئی بجلی کے بے تحاشہ بلوں اور خام مال کی قیمتوں کے اضافے نے لومز مالکان کی کمر توڑ دی جس سے مزدور طبقہ بھی بے روزگاری کا شکار ہوگیا۔

    فیصل آباد کے علاقے غلام محمد آباد جسے فیصل آباد کا مانچسٹر بھی کہا جاتا ہے میں پاور لومز کے بےشمار چھوٹے بڑے کارخانے موجود ہیں جو اس علاقے کی پہچان ہیں لیکن حالات کی ستم ظریفی نے اس شہر کی فیکٹریوں کو سنسان اور لومز کی آوازوں کو خاموش کردیا۔

    علاقے کی زیادہ تر فیکٹریاں بند پڑی ہیں ان پر دھول مٹی جمی ہوئی ہے دروازوں پر لگے تالے مزدوروں کی بےروزگاری اور بے بسی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام میں میزبان اقرار الحسن سے گفتگو کرتے ہوئے غلام محمد آباد کے فیکٹری مالکان اور مزدوروں نے اپنے دکھ اور پریشانیاں بیان کیں۔

    اس موقع پر پاور لوم ورکرز کی نمائندہ تنظیم لیبر قومی موومنٹ کے چیئرمین بابا لطیف نے بتایا کہ اس صنعت سے 5لاکھ کارکن وابستہ ہیں، مالکان پیدواری نقصان سے بچنے کے لیے فیکٹریاں بند کر رہے ہیں، یہاں 2100 چھوٹے یونٹ ہیں جس میں سے 1200 بالکل بند پڑے ہیں اور مزدوروں کے گھروں میں فاقہ کشی کا عالم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکمران مزدوروں کو روزگار فراہم کرنے کی پالیسی پر کام ہی نہیں کررہے، ان کا کہنا تھا کہ سب سے بڑا مسئلہ بجلی کا بل ہے اور یہ صرف لومز مالکان کا ہی نہیں ہر گھر کا مسئلہ ہے، جس لوم کا بل 3 لاکھ روپے آتا تھا اب 12 لاکھ روپے آتا ہے مالک کہاں سے پورا کرے گا۔

    ایک مزدور نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 12 سال سے لوم پر کام کررہا تھا ایک دن کام پر آیا تو جواب دے دیا گیا کہ کام ہی نہیں ہے تو ملازم کیسے رکھیں۔ ایک شخص نے کہا کہ حالات ایسے ہوچکے ہیں کہ بندہ اپنی زندگی کا خاتمہ کرلے کیوں کہ ہم سے بچوں کو بھوکا نہیں دیکھا جاتا۔

    ٹھیکے پر کام کرنے والے ایک کارکن نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میں گزشتہ کئی سال سے یہ کام کر رہا ہوں لیکن میں نے آج تک اس طرح کا بحران نہیں دیکھا، میں نے اپنے بچے کی پڑھائی چھڑوا کر اسے مزدوری پر لگوا دیا تاکہ کم از کم بچوں کا پیٹ تو بھرے۔

    اس کا کہنا تھا کہ حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ کرایہ دار مکان کا کرایہ نہیں دے پارہا اور پر بجلی کے بل ڈبل سے بھی زیادہ ہوگئے جنہیں بھرنے کے لیے گھر کی چیزیں بیچنا پڑتی ہیں۔

  • بجلی کی قیمت اور لوڈ شیڈنگ : پاور لومز کی صنعت تباہی کے دہانے پر

    بجلی کی قیمت اور لوڈ شیڈنگ : پاور لومز کی صنعت تباہی کے دہانے پر

    فیصل آباد : بجلی کی قیمت اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے پاور لومز کی صنعت کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا، لومز مالکان فیکڑیاں بند کرنے پر مجبور ہوگئے۔

    لوڈ شیڈنگ کے ساتھ ساتھ مہنگی بجلی ملنے پر فیصل آباد کے لومز مالکان اور ملازمین سڑکوں پر نکل آئے، مظاہرین کا کہنا ہے کہ فی یونٹ 60روپے کی ادائیگی ہمارے لیے ناقابل برداشت ہے۔

    اس موقع پر مالکان نے بے روزگار ہونے والے ہزاروں مزدوروں کے ساتھ سڑکوں پر نکل کر احتجاج ریکارڈ کروایا اور حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔

    مظاہرین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ فیصل آباد میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے نے پاور لومز سیکٹر کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے جس کی وجہ سے مالکان فیکڑیاں بند کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

    60 روپے بجلی کا یونٹ انڈسٹری کے لیے ناقابل برادشت ہے، بجلی کی موجودہ قیمت پر انڈسٹری نہیں چل سکے گی: پاور لومز مالکان

    پاور لومز مالکان کا کہنا تھا کہ لومز کی پیدواری لاگت سے مالی نقصانات کے بوجھ تلے دبنے والے فیکڑی مالکان لومز بند کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں جس سے بڑی تعداد میں وابستہ ملازمین بیروزگار ہو رہے ہیں۔

    مظاہرین کا مزید کہنا تھا کہ تمام تر حالات سے حکومتی عہدیداران کو آگاہ کرچکے ہیں کہ بجلی کی موجودہ قیمت پر یہ انڈسٹری مزید نہیں چل سکے گی لیکن ہماری بات کی سنوائی نہیں ہورہی۔

    واضح رہے کہ ملک کے مختلف شہروں میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ اب بھی جاری ہے، سولہ سولہ گھنٹے کی بجلی کی بندش نے جہاں شہریوں کو پریشان کررکھا ہے وہیں پاور لومز کی صنعت بھی تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے اور اب تک سینکڑوں مزدور اس طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے بے روزگار ہوچکے ہیں۔