Tag: power play

  • نواز شریف نے شہید بینظیر کو کیسی تکلیفیں دیں؟ اعتزاز احسن نے بتادیا

    نواز شریف نے شہید بینظیر کو کیسی تکلیفیں دیں؟ اعتزاز احسن نے بتادیا

    کراچی: سابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنے دور حکومت میں بینظیر بھٹو شہید کو کیسی تکلیفیں دیں اعتزاز احسن نے پروگرام ’پاور پلے‘ میں بتادیا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’پاور پلے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی رہنما بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ بی بی صاحبہ آصف زرداری سے ملنے بلاول، بختاور کو ساتھ لے کر جیل جایا کرتی تھیں، سخت گرمی میں اینٹوں پر بیٹھ کر ملاقات کے لیے انتظار کرایا جاتا تھا۔

    انہوں نے بتایا کہ ایک مرتبہ میں نے سپرنٹنڈنٹ پر غصہ کیا تو بی بی نے مجھے روک دیا، بی بی نے کہا کہ اعتزاز آپ غصہ کرو گے تو یہ سمجھیں گے کہ ہم تکلیف میں ہیں۔

    اعتزاز احسن نے کہا کہ یہ سب کچھ بینظیر بھٹو شہید کے ساتھ نواز شریف کے دور حکومت میں کیا گیا۔

    انہوں نے کیپٹن (ر) صفدر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اس فعل سے مجھ سمیت بہت سے لوگوں کی دل آزاری ہوئی ہے، مزار کے تقدس کا خیال رکھنا چاہئے تھا۔

    پیپلزپارٹی رہنما نے کہا کہ میرے خیال میں نہال ہاشمی انہیں روکنے کی کوشش کررہے تھے اور وہ پریشان تھے کہ یہ ہو کیا رہا ہے، جرم تو ہوا ہے قانون کو اپنا راستہ لینا چاہئے تھا۔

    ایک سوال کے جواب میں اعتزاز احسن نے کہا کہ سندھ حکومت ایف آئی آر واپس لینے کا حق رکھتی ہے، کیپٹن (ر) صفدر کی ضمانت آج نہ ہوتی تو چار دن بعد ہوجاتی اس پر کسی کو پریشان نہیں ہونا چاہئے لیکن مزار کے تقدس کی پامالی تو کی گئی ہے۔

  • نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینا ہماری غلطی تھی، وزیراعظم

    نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینا ہماری غلطی تھی، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینا ہماری غلطی تھی، ہمیں یہ حالات بتائے گئے تھے کہ نواز شریف شاید لندن بھی نہ پہنچ سکیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’پاور پلے‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کو بیرون ملک جانے دینے پر افسوس کررہے ہیں، وہ یہاں بیمار تھے باہر گئے تو وہاں سیاست شروع کردی۔

    وزیراعظم نے کہا کہ یاسمین راشد ہماری نظریاتی کارکن ہیں ان سے رابطے میں تھا، شوکت خانم اسپتال کے ڈاکٹر فیصل کو خود نواز شریف کے پاس بھیجا، ڈاکٹرز نے کہا صحت خطرناک نہیں لیکن جو بیماریاں ہیں وہ خطرناک ہوسکتی ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ شریف فیملی کے کنکشن بیرون ملک تو ہیں، ایک ملک کے بادشاہ نے کہا تھا نواز شریف سے ان کے تعلقات ہیں، موجودہ حالات میں ان باتوں کا ذکر درست نہیں عالمی صورتحال ایسی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف بلیک لسٹ میں چلا گایا تو ملک پر برے اثرات ہوں گے، ایف اے ٹی ایف کا مقصد ہے ٹرانسپیرنسی آئے اور میرٹ آئے، ایف اے ٹی ایف چاہتا ہے مالی معاملات کی میرٹ پر رولنگ ہو، ن لیگ کے دور میں پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں گیا تھا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان بلیک لسٹ میں چلا گیا تو ایران جیسے معاشی حالات ہوسکتے ہیں، عالمی سطح پر معاہدے ختم ہوسکتے ہیں، روپے کی قدر گرے گی اور مزید مہنگائی آئے گی، معیشت کو درست راستے پر ڈالا ہے، بلیک لسٹ ہوئے تو بہت نقصان ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت کی پوری کوشش ہے پاکستان بلیک لسٹ میں چلا جائے، بھارت دو سال سے لابی کررہا ہے کہ پاکستان بلیک لسٹ ہوجائے، اپوزیشن کو بھارتی سوچ کا علم ہے پھر بھی بل پر اعتراض کیا ہے، اپوزیشن نے نیب سے متعلق 34 نکاتی دستاویز پیش کیں، اپوزیشن ملکی مفاد پر ذاتی مفاد کو ترجیح دے رہی ہے۔

  • لاک ڈاؤن کرفیو کا دوسرا نام ہے، اقدامات میں سختی لارہے ہیں، ڈاکٹر ظفر مرزا

    لاک ڈاؤن کرفیو کا دوسرا نام ہے، اقدامات میں سختی لارہے ہیں، ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہورہا ہے، لاک ڈاؤن کرفیو کا دوسرا نام ہے، اقدامات میں سختی لارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے پروگرام ’پاور پلے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کرونا وائرس کے کیسز بڑھ رہے ہیں، پاکستان اب دوسرے مرحلے میں داخل ہوچکا ہے، جیسے بیماری کا پھیلاؤ بڑھتا ہے حکومت اس حساب سے اقدامات کرتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر، نرسز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی صحت پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، ہمیں اپنے میڈیکل اسٹاف کی صحت کا بھی خیال رکھنا ہے، گلگت بلتستان میں ڈاکٹر کی شہادت پر بہت افسوس ہے، سمجھ نہیں آرہا ڈاکٹر اسامہ جوان تھے وائرس سے اتنی جلدی کیسے انتقال کرگئے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ کرونا وائرس ایک شخص سے دوسرے شخص میں تیزی سے پھیل رہا ہے، کرونا کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کررہے ہیں، لوگوں کا جتنا میل ملاپ کم ہوگا وائرس اتنا کم پھیلے گا۔

    معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ اب ٹرینوں کو بھی روکنا پڑے گا، ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کردئیے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس سے6 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 875 ہوگئی ہے اور 6مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔

  • بطور اٹارنی جنرل جو ڈرافٹ ملا اسے عدالت میں پیش کیا، انور منصور

    بطور اٹارنی جنرل جو ڈرافٹ ملا اسے عدالت میں پیش کیا، انور منصور

    اسلام آباد: سابق اٹارنی جنرل انور منصور کا کہنا ہے کہ بطور اٹارنی جنرل جو ڈرافٹ ملا اسے عدالت میں پیش کیا، فہرست بنانے کے بعد میرے حوالے کی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق اٹارنی جنرل انور منصور نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’پاور پلے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جج کی جاسوسی سے متعلق میرے علم میں کچھ نہیں، تحقیقات سے متعلق آگاہی دی گئی جس کو عدالت میں پیش کیا۔

    انور منصور کا کہنا ہے کہ مجھ سے کسی اسٹیج پر بھی مشاورت نہیں کی گئی، مجھے ایک ڈرافٹ دیا گیا تھا کہ آپ اس کو پیش کریں گے، عدالت میں بیان دینے سے متعلق وزیر قانون اور شہزاد اکبر کو معلوم تھا۔

    مزید پڑھیں: اٹارنی جنرل آف پاکستان انور منصور نے استعفیٰ دے دیا

    سابق اٹارنی جنرل نے کہا کہ بیان دینے کے بعد وزیر قانون اور شہزاد اکبر نے سراہا، وزیر قانون اور شہزاد اکبر کو علم تھا میں یہ بیان دوں گا، جو معلومات آئی تھیں اس میں کوئی انٹیلی جنس شامل نہیں تھی۔

    انہوں نے کہا کہ معلومات انٹیلی جنس ایجنسی سے نہیں بلکہ اے آر یو کی جانب سے آئی تھی، یہ معلومات مجھے کس نے دی ابھی اس کا نام نہیں بتاسکتا، وقت آنے پر ہوسکتا ہے کہ معلومات دینے والے کا نام سامنے لے آؤں، کچھ مزید معلومات بھی ہیں جو مناسب وقت پر دوں گا۔

    واضح رہے کہ انور منصور نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بار کونسل کے مطالبے پر استعفیٰ دے رہا ہوں، افسوس ہے کہ جس بار کونسل کا میں چیئرمین ہوں اس نے مجھ سے استعفیٰ مانگا۔

     

  • سلمان شہباز کی پکڑائی نقل میں ناکامی کی وجہ سے ہوئی، شہزاد اکبر

    سلمان شہباز کی پکڑائی نقل میں ناکامی کی وجہ سے ہوئی، شہزاد اکبر

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ سلمان شہباز کی پکڑائی نقل میں ناکامی کی وجہ سے ہوئی، وہ سمجھتے تھے اسحاق ڈار کی نقل کرکے کامیاب ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے پروگرام ’پاور پلے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گاڈ فادر شہباز شریف اور دوسرا کردار سلمان شہباز مفرور ہیں، سلمان شہباز خود مفرور ہیں اور بہت سے کرداروں کو انڈر گراؤنڈ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سارے کاروبار کو سلمان شہباز دیکھ رہے تھے، گزشتہ 10 سال میں سلمان شہباز کے اثاثوں میں اضافہ ہوا، کرپشن نہیں کی تو بیرون ملک کیوں چھپے بیٹھے ہیں، ایک کمپنی کی ٹرانزیکشنز دیکھ کر ہوش اڑ گئے جس کی تحقیقات جاری ہیں، ہنڈی حوالہ کے ذریعے پیسوں کا لین دین کیا جاتا تھا۔

    شہزاد اکبر نے کہا کہ ایسا کون سا کاروبار ہے جس میں بوریوں میں رقم لے جاتے ہیں، تفتیش کا سلسلہ جاری ہے اور انکشافات ہورہے ہیں، پاناما میں ظاہر اثاثے ملک سے باہر ہیں، کاروبار پاکستان میں کیا جارہا تھا، باریاں لے کر ایک دوسرے کو نہ چھیڑنے کی روایت تھی، شہباز شریف کے گزشتہ 2 ادوار میں جائیدادیں بنائی گئیں۔

    معاون خصوصی برائے احتساب نے کہا کہ انسداد منی لانڈرنگ کے ادارے کو انہوں نے غیرفعال کیا ہوا تھا، عدالتی حکم پر ادارے فعال ہوئے تو انکشافات شروع ہوئے، کوئی این آر او نہیں ملا اس وجہ سے سب کچھ سامنے آرہا ہے، اومنی گروپ کو نہ چھیڑو، ٹی ٹیز کو نہیں چھیڑنا کی پالیسیاں تھیں۔

    مزید پڑھیں: شہبازشریف کی کرپشن دھیلے کی نہیں اربوں کی ہے ، شہزاد اکبر

    شہزاد اکبر نے کہا کہ انشا اللہ ریکوری کی جائے گی، مختلف کیسز پر کام ہورہا ہے ابھی بہت انکشافات ہوں گے، اب وہ دور نہیں کہ آگ لگ جائے اور ریکارڈ جل جائے۔

    انہوں نے کہا کہ بارہا کہہ رہا ہوں لندن میں شہباز شریف کب کیس کریں گے، الزامات ہی نہیں باقاعدہ ثبوت پیش کررہے ہیں، شہباز شریف چھ ماہ سے دھمکیاں دے رہے تھے کیس نہیں کیا، ان کے کیس دائر کرنے کا انتظار کررہا ہوں۔

    ایک سوال کے جواب میں شہزاد اکبر نے کہا کہ گورکھ دھندے میں سب سے اہم کردار کیش بوائز کا ہے، ایک ایک کیش بوائے نے 40 سے 50 ارب کا لین دین کیا، اب تک 3 کیش بوائے گرفتار اور 3 مفرور ہیں۔

    شہزاد اکبر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے مجھے خصوصی ٹاسک دیا ہے، ایف آئی اے کو عالمی سطح کی ایجنسی بنانا میرا ٹاسک ہے، ایف آٗی اے کی ری اسٹرکچرنگ ٹاسک میں شامل ہے۔

  • ’لفافے یا ڈیل کے سوال پر‘ اسد عمر نے حقیقت بتادی

    ’لفافے یا ڈیل کے سوال پر‘ اسد عمر نے حقیقت بتادی

    اسلام آباد: نومنتخب وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے کہا ہے کہ نواز شریف کی بیرون ملک روانگی میں نہ لفافے چلے ہیں اور نہ ہی ڈیل ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’پاور پلے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ مہنگائی سے عوام پریشان ہیں، وزیراعظم مہنگائی کے مسئلے پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں، معیشت کی سست روی کی وجہ سے بھی نقصان ہورہا ہے، خسارے سے متعلق جو پروگرام لیا اس وجہ سے مہنگائی بڑی اب صورت حال بہتر ہورہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سرپلس بن رہے ہیں معیشت میں بہتری آرہی ہے، سیاسی استحکام نیشنل سیکیورٹی کے لیے ضروری ہے، پرویز الٰہی جو کہہ رہے ہیں اس میں مجھے وزن نظر نہیں آتا، ان کی پارٹی کو جہانگیر ترین ایک سال پہلے چھوڑ گئے تھے، جس سال کی بات کررہے ہیں جہانگیر کے پاس فنکشنل لیگ کا ٹکٹ تھا، چوہدری برادران کے بارے میں مشہور ہے وہ سب سے قریبی تعلق رکھتے ہیں، مارچ سے متعلق پرویز الٰہی نے اچھا کردار ادا کیا۔

    اسد عمر نے کہا کہ وزیراعظم نے اپنی خصوصی ٹیم بنانی ہے وہ کسی بھی پارٹی سے آیا ہو جو عوام کو ڈیلیور کرسکتا ہے وزیراعظم اسے ہی منتخب کریں گے، اسلام آباد میں لنگر گپ 24 گھنٹے چل رہی ہوتی ہے، دو دن پہلے لنگر گپ میں حکومت گرادی گئی تھی۔

    وفاقی وزیر کے مطابق نواز شریف کے جانے سے متعلق عدلیہ نے فیصلہ کیا ہے، حکومت نے تو ان اے بانڈ مانگا تھا، کیا یہ درست نظام ہے کسی کے لیے ہفتے کے روز عدالت کھل جائے؟ کیا درست نظام ہے کچھ لوگ جیلوں میں ایک سماعت کا انتظار کرتے ہیں، یہ جو نظام چل رہے ہیں درست نہیں اس سے ہم سب کا نقصان ہوگا۔

    سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ وزیراعظم نے آج کابینہ میں تجویز پیش کی، پاکستان کی جیلوں سے 65 سال سے زائد بیمار قیدیوں کو رہا کیا جاسکتا ہے، اللہ نواز شریف کو اسی طرح ہشاش بشاش اور صحت مند رکھے، وہ ہینڈسم اور مسکراتے ہوئے اچھے لگ رہے تھے، کابینہ کی اکثریت نے فیصلے کی حمایت کی ہے، مختلف جگہوں سے انفارمیشن لی لیکن میرے ذہن سے شک نہیں نکلتا۔

    اسد عمر نے کہا کہ انڈیمنٹی تو اس لیے مانگا گیا کہ کہیں یہ فرار ہوگئے تو 7 ارب لیے جائیں گے، ڈیل مفروضہ ہے، اس سے پی ٹی آئی کا کیا فائدہ ہوا ہوگا، کوئی ڈیل نہیں ہوئی، بیانیہ ہے ڈیل نہیں ہوگی، کوئی لفافے نہیں چلے اور نہ کوئی رقم لی گئی ہے، ن لیگ سے کسی نے یہ نہیں پوچھا کہ آپ سے پیسے مانگ کون رہا تھا، انڈیمنٹی تو اس لیے مانگی گئی تاکہ یہ فرار نہ ہوجائیں بددیانتی نہ کریں۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فیصل واوڈا کے دو ارب ڈالر کے بیان کا وہی بہتر جواب دے سکتے ہیں۔

  • سندھ حکومت اپنی گاڑیاں بچانے کے لیے اب قانون بنانے جا رہی ہے، فیصل واوڈا

    سندھ حکومت اپنی گاڑیاں بچانے کے لیے اب قانون بنانے جا رہی ہے، فیصل واوڈا

    کراچی: قومی اسمبلی کے رکن فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ سندھ حکومت اپنی گاڑیاں بچانے کے لیے اب قانون بنانے جا رہی ہے، سانحہ ماڈل ٹاؤن اور بلدیہ ٹاؤن ہوا مگر کارروائی منطقی انجام تک نہ پہنچی۔

    انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس دینے کا مطلب یہ ہے کہ عوام کو ملک میں اونر شپ دی جا رہی ہے، حکومت مسائل کے حل کے لیے مثبت اقدامات کرے گی تو سب خود ہی آگے آئیں گے۔

    فیصل واوڈا نے آئی ایم ایف سے قرضے کے حوالے سے کہا ’میری ذاتی رائے ہے کہ حکومت کو ضرورت پڑے تو آئی ایم ایف جا سکتی ہے تاہم اطلاع کے مطابق حکومت آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائے گی۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے قرضے ذاتی خرچ کے لیے نہیں لیے جائیں گے بلکہ عوام کے مسائل حل کیے جائیں گے، ماضی میں حکمران کسی ملک کے پاس گئے تو وہ کشکول لے کر گئے، پی ٹی آئی کی حکومت عالمی سطح پر لین دین کی سیاست نہیں کرے گی، امریکی وزیرِ خارجہ پاکستان آئے تو برابری کی سطح پر بات ہوئی۔


    مزید پڑھیں:  سندھ کابینہ کا ہنگامی اجلاس کل طلب، 9 ماہ کے بجٹ کی منظوری دی جائے گی


    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ان کی حکومت پانی کے سنگین مسئلے کو اجاگر کر رہی ہے، پانی کے مسائل حل کرنے کے لیے قانون بنانے کی تجویز اچھی ہے، عوام کو پہلے بنیادی سہولتوں کی فراہمی ترجیح ہونی چاہیے، پانی کے سنگین بحران کی وجہ سے مستقبل میں خانہ جنگی کا خدشہ ہے۔

    فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آخری ڈیم 1969 میں بنا تھا اس کے بعد کچھ نہیں ہوا، ملک کا حلیہ بگاڑنے والوں کا یہ کہنا کہ پاکستان ٹھیک ہو جائے یہ تبدیلی ہی ہے، حکومت اب جاگ گئی ہے اور ترجیحی بنیاد پر مسائل کے حل کے لیے کام کر رہی ہے۔

    واضح رہے کہ سندھ کابینہ کا ہنگامی اجلاس کل طلب کیا گیا ہے جس کے ایجنڈے میں وزرا کی لگژری گاڑیوں کا استعمال بھی شامل ہے، سپریم کورٹ نے لگژری گاڑیوں کے استعمال سے منع کردیا تھا۔

  • ملک میں یومیہ 12 ارب کی کرپشن ہوتی ہے، مراد سعید

    ملک میں یومیہ 12 ارب کی کرپشن ہوتی ہے، مراد سعید

    لاہور: وزیرِ مملکت مراد سعید نے کہا ہے کہ نیب کے مطابق ملک میں یومیہ 12 ارب کی کرپشن ہوتی ہے، اتنا پیسا باہر بھجوانے والوں سے پوچھا جائے گا کہ یہ کہاں سے بنایا۔

    ان خیالات کا اظہار وہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں کر رہے تھے، انھوں نے کہا ’ملک سے باہر جانے والے پیسے پر پوچھا جائے گا کہ کہاں سے بنایا، اس پر کتنا ٹیکس دیا گیا، حکومت عوام کا ملک سے باہر جانے والا پیسا واپس لانے کے لیے پُر عزم ہے۔‘

    پی ٹی آئی رہنما مراد سعید کا کہنا تھا کہ اقتدار میں لوگوں کا پیسا باہر ہو تو وہ کرپشن کے خلاف اقدامات نہیں کر سکتے، ماضی میں 400 لوگوں کا احتساب اس لیے نہیں کیا گیا کیوں کہ وہ خود بھی زد میں آ جاتے۔

    وزیرِ مملکت نے کہا کہ سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے خود اسمبلی میں کہا تھا کہ 200 ارب ڈالر سوئس بینکوں میں پڑے ہیں، پی ٹی آئی حکومت یہ پیسا واپس ملک لائے گی۔

    مراد سعید کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملک سے لوٹے گئے پیسے سے ڈیم بن سکتا تھا، یہ پیسا عوام پر بھی خرچ ہوسکتا تھا، لیکن یہ پیسا باہر کے بینکوں میں رکھوایا گیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  ڈیم کی فنڈریزنگ پر بھکاری ہونے کا الزام دینے والے کم ظرف لوگ ہیں ، چیف جسٹس


    انھوں نے کہا ’ماضی کے ادوار میں عوام اور حکمرانوں کے لیے الگ الگ نظام تھا، عوام صبح سے رات تک جو کام کرتے ہیں اس پر ٹیکس دیتے ہیں، بڑے بڑے محلات بنانے والوں سے عوام کا پیسا واپس لیا جائے گا۔‘

    مراد سعید نے ڈیم فنڈ ریزنگ مہم پر تنقید کرنے والوں کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم بھیک نہیں مانگ رہے، ڈیم بنانے کے لیے اپنی قوم سے مدد مانگی ہے۔

  • منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری، فریال تالپور ملزمان نہیں، لطیف کھوسہ

    منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری، فریال تالپور ملزمان نہیں، لطیف کھوسہ

    لاہور: سابق گورنر پنجاب لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ منی لانڈرنگ کیس کی ایف آئی آر میں آصف زرداری اور فریال تالپور ملزمان نہیں ہیں۔

    وہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کر رہے تھے، انھوں نے کہا ’منی لانڈرنگ کا کیس 2015 میں شروع ہوا جب کہ آصف زرداری نے 2008 میں زرداری گروپ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔‘

    سردار لطیف احمد خان کھوسہ کا کہنا تھا کہ مقدمے میں آصف زرداری کا انور مجید کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے، انھوں نے خود کہا ہے کہ صدر بننے سے پہلے وہ کمپنی سے مستعفی ہو گئے تھے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا ’ایف آئی اے سے کہا ہمیں سوال نامہ دیں، ایف آئی اے والوں نے کہا سوال نامہ بنا کر بھیج دیں گے، جب سوال نامہ ملے گا تو ہم سوالوں کا جواب دے دیں گے، فی الوقت ایک طرح سے تو ایف آئی اے والوں نے آصف زرداری کو استثنیٰ دے دیا ہے، فریال تالپور نے کہا اب جو بھی پوچھنا ہے مجھ سے پوچھیے گا۔‘


    جعلی اکاؤنٹس کیس: آصف علی زرداری اور فریال تالپور ایف آئی اے میں پیش


    لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ قوم کی لوٹی ہوئی دولت واپس آنی چاہیے، ملک سے پیسہ باہر جانے سے ہی معیشت خراب ہوئی ہے، اس سلسلے میں بیرون ممالک کے ساتھ دو طرفہ معاہدے اور منی لانڈرنگ کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ مفرور ملزم اسحاق ڈار لندن میں آزاد گھوم رہا ہے، نواز شریف کے بچے بھی لندن کے انہیں فلیٹس میں رہتے ہیں جن پر کیس چلا، انھیں پاکستان واپس کیوں نہیں لایا جاتا، المیہ یہی ہے کہ باتیں تو بہت کی جاتی ہیں لیکن عمل درآمد نہیں کیا جاتا۔

  • عمران خان کہاں رہیں گے، فیصلہ ایک دو دن میں ہو جائے گا، نعیم الحق

    عمران خان کہاں رہیں گے، فیصلہ ایک دو دن میں ہو جائے گا، نعیم الحق

    لاہور: پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما نعیم الحق کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم بننے کے بعد عمران خان کہاں رہیں گے، اس کا فیصلہ ایک دو دن میں ہو جائے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ عمران خان وزیرِ اعظم ہاؤس میں نہیں رہیں گے، ایک دو دن میں فیصلہ ہو جائے گا کہ وہ کہاں رہیں گے۔

    نعیم الحق کا کہنا تھا کہ عمران خان کہاں رہیں گے اس کا فیصلہ عمران خان ہی کریں گے، کچھ لوگوں کی تجویز تھی کہ اسپیکر ہاؤس میں رہا جائے، تاہم انھوں نے ابھی فیصلہ نہیں کیا کہ وزیرِ اعظم ہاؤس کے علاوہ کہاں رہیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی دراصل پاکستان سے وی آئی پی کلچر کا خاتمہ کرنا چاہتی ہے، ہماری حکومت میں اخراجات کم کرے گی، اس پر تو سب کا اتفاق ہے کہ ملک میں فضول خرچی انتہا کو پہنچ چکی ہے، ہم پہلے ہی ہفتے سے انقلابی اقدامات اور بڑے ترقیاتی کام کریں گے۔

    اے پی سی: ایوان کے اندر اور باہر احتجاج، وزارتِ عظمیٰ کے لیے مشترکہ امیدوار لانے کا فیصلہ

    نعیم الحق نے آل پارٹیز کانفرنس کے فیصلوں کو جمہوریت کے لیے فائدہ مند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم یہی چاہتے ہیں کہ ملک آگے بڑھے، اپوزیشن کی طرف سے پارلیمنٹ میں آنے کا فیصلہ اچھا اقدام ہے، تاہم اپوزیشن ایک طرف پارلیمنٹ میں آنے کی بات کرتی ہے اور دوسری طرف الیکشن کو مسترد کرنے کی بات بھی۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہمارے پاس اسپیکر کے لیے نمبرز پورے ہیں، شیری رحمان کا بیان حقائق کے منافی ہے۔ خیال رہے کہ اپوزیشن کا کہنا تھا کہ ان کے پاس قومی اسمبلی کی سیٹیں زیادہ ہیں اس لیے اسپیکر وہ لائیں گے۔

    نعیم الحق کا کہنا تھا کہ انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر پارلیمنٹ میں بات کرنی چاہیے، پارلیمنٹ خود مختار ادارہ ہے وہ کارروائی کر سکتی ہے، احتجاج برائے احتجاج نہیں ہونا چاہیے۔ واضح رہے کہ آج اے پی سی میں اپوزیشن جماعتوں نے ایوان کے اندر اور باہر دونوں جگہ احتجاج کرنے کا مشترکہ فیصلہ کیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔