Tag: Power Project

  • تھر کے کوئلے سے مزید بجلی کی پیداوار شروع

    تھر کے کوئلے سے مزید بجلی کی پیداوار شروع

    تھر پارکر: صوبہ سندھ کے صحرائے تھر کے کوئلے سے مزید 330 میگا واٹ بجلی کی پیداوار کا آغاز ہوگیا، رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر مہیش کمار ملانی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں مجموعی طور پر بجلی کی ضرورت 9 ہزار میگا واٹ ہے، 3 ہزار میگا واٹ صرف تھر کول دے رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے صحرائے تھر کے کوئلے سے مزید 330 میگا واٹ بجلی کی پیداوار کا آغاز ہوگیا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا طیارہ موسم کی خرابی کے باعث تھر کے لیے اڑان نہ بھر سکا جس کے بعد رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر مہیش کمار ملانی نے تھل نووا پروجیکٹ کا افتتاح کردیا۔

    تھر کے کوئلے سے مجموعی طور پر 3 ہزار میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ کو جا رہی ہے۔

    ڈاکٹر مہیش نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں مجموعی طور پر بجلی کی ضرورت 9 ہزار میگا واٹ ہے، 3 ہزار میگا واٹ صرف تھر کول دے رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ بی بی شہید بے نظیرکا خواب تھا جسے ہم نے پورا کیا۔

    ڈاکٹر مہیش کا مزید کہنا تھا کہ تھر کے کوئلے سے سستی بجلی پیدا ہو رہی ہے جس سے امپورٹ کا بل کم ہوگا، کوئلے سے سالانہ لاکھوں ڈالرز کی بچت بھی ہو رہی ہے۔

  • سعودی عرب کا ایک اور ماحول دوست اقدام

    سعودی عرب کا ایک اور ماحول دوست اقدام

    ریاض: سعودی عرب نے ماحول دوستی میں ایک اور قدم آگے بڑھتے ہوئے نان ہائیڈرو کاربن ذرائع سے کم لاگت بجلی پیدا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب قابل تجدید توانائی کے میدان میں اپنے حریف جرمنی کا مقابلہ کرنے اور ہائیڈروجن کی پیداوار میں قائد کی حیثیت سے آگے آنے کے حوالے سے پرعزم ہے۔

    سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان کا کہنا ہے کہ قابل تجدید توانائی کے ذرائع کی بات کریں تو ہم ایک اور جرمنی ہوں گے۔ انہوں نے گزشتہ ہفتے ریاض میں فیوچر انویسٹمنٹ انی شی ایٹو (ایف آئی آئی) فورم میں بتایا کہ ہم پہل کرنے والے ہوں گے۔

    سعودی وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ ان کا ملک دنیا میں ہائیڈرو کاربنز کے بڑے پروڈیوسرز میں شامل ہے اور آرامکو دنیا کی کسی بھی دوسری کمپنی سے زیادہ تیل پیدا کر رہی ہے، اس تناظر میں سعودی عرب میں شمسی توانائی کے منصوبے ماحول دوست اور گرین ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے بہت اہمیت رکھتے ہیں۔

    سعودی عرب کے مستقبل کے توانائی منصوبوں خصوصاً شمسی توانائی اور تونائی کے دیگر قابل تجدید ذرائع کے حوالے سے شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان کا کہنا تھا کہ ان منصوبوں سے سنہ 2030 تک ملک کی بجلی کی آدھی ضروریات پوری ہوں گی۔

    انہوں نے واضح کیا کہ یہ بجلی نان ہائیڈرو کاربن ذرائع سے کم لاگت میں پیدا کی جائے گی اور یہ ماحول دوست ہوگی۔

    فیوچرانویسٹمنٹ انیشی ایٹو انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام ورچوئل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہزادہ عبد العزیز بن سلمان کا کہنا تھا کہ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ سعودی عرب ہائیڈرو کاربن کے تیار کردہ ہر مالیکیول کو بہتر طریقے سے استعمال میں لائے گا، یہ کام ماحول کے لیے سازگار اور پائیدار طریقے سے کیا جائے گا۔

  • ’’تھر کول سے دو سو سال تک ماہانہ ایک لاکھ میگاواٹ بجلی بنائی جا سکتی ہے‘‘

    ’’تھر کول سے دو سو سال تک ماہانہ ایک لاکھ میگاواٹ بجلی بنائی جا سکتی ہے‘‘

    اسلام آباد: چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ تھر میں موجود 175 ارب ٹن کوئلے کی مدد سے اگلے دو سو سال تک ماہانہ ایک لاکھ میگاواٹ بجلی بنائی جا سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں شاہد رشید بٹ کا کہنا تھا کہ بجلی کی پیداوار سے آئل اور گیس امپورٹ بل میں اربوں ڈالر کی کمی جبکہ بجلی کی برآمد سے کم از کم پچیس ارب ڈالر سالانہ کمائے جا سکتے ہیں، جو پاکستان کی مجموعی برآمدات سے زیادہ ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ تھر میں کوئلے کے ذخائر میں سعودی عرب اور ایران کے آئل اینڈ گیس کے مجموعی زخائر سے زیادہ توانائی موجود ہے، تھر میں مدفون ذخائر میں موجود توانائی پاکستان کے گیس کے مجموعی زخائر سے 68گنا زیادہ ہے، جس کی مالیت کا اندازہ پچیس کھرب ڈالر سے زیادہ ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ نو ہزار کلو میٹر کے رقبے پر پھیلے ان ذخائر کو ملک و قوم کے مفاد میں استعمال کرنے سے پاکستان کم وقت میں ایک ترقی یافتہ ملک بن سکتا ہے، جہاں بدامنی اور بے روزگاری کا نام و نشان تک نہ ہوگا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان میں بجلی کی کل پیداوار اٹھائیس ہزار میگاواٹ، ٹرانسمیشن اور ڈسٹریبیوشن سسٹم کی خامیوں کی وجہ سے قابل تقسیم بجلی بائیس ہزار میگاواٹ جبکہ گرمیوں کی طلب پچیس ہزار میگاواٹ ہے جبکہ تھر کول سے قلیل مدت میں پاکستان میں بجلی کی پیداوار سرپلس کر کے لوڈ شیڈنگ کا نام و نشان مٹا یا جا سکتا ہے۔

  • عوام کی خدمت کیلئے روزانہ 18 گھنٹے جاگتا ہوں، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار

    عوام کی خدمت کیلئے روزانہ 18 گھنٹے جاگتا ہوں، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار

    ڈی جی خان: وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بجلی کے منصوبے کاافتتاح کردیا اور کہا میرے علاقے میں 71 سال کے بعد بجلی آئی،عوام کی خدمت کے لیے روزانہ 18 گھنٹے جاگتا ہوں، علاقے کے لوگوں کی دعاؤں سے وزیراعلیٰ بنا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی خان میں بارتھی اورملحقہ علاقوں میں بجلی کی فراہمی کے منصوبے کا افتتاح کردیا گیا، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بجلی کے منصوبے کا افتتاح کیا۔

    اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب نے قبائلی علاقوں کے لیے ترقیاتی منصوبوں ، قبائلی علاقے کوہ سلیمان کو ریونیو تحصیل بنانے، بارڈر ملٹری پولیس میں 533 خالی آسامیوں پر بھرتی کرنے کا اعلان کیا۔

    عثمان بزدار نے میڈیکل انجینئرنگ ودیگرتعلیمی اداروں میں قبائلی طلبہ کے کوٹہ میں اضافے اور ملازمین کے لیے ہل الاؤنس 500 سے بڑھا کر 1000 روپے کرنے کا اعلان کیا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ میرےعلاقےمیں71 سال کےبعدبجلی آئی، علاقے کے لوگوں کی دعاؤں سے وزیراعلیٰ بنا ہوں، عوام کی خدمت کیلئے روزانہ 18 گھنٹے جاگتا ہوں۔

    مزید پڑھیں : وزیراعلیٰ پنجاب نےڈیرہ غازی خان اربن بس سروس کا افتتاح کردیا

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ڈیرہ غازی خان کے قبائلی علاقوں کو بجلی فراہم کریں گے، ایک لاکھ 73 ہزار ایکڑ اراضی سیراب کرنے کیلئے5چھوٹے ڈیم بنائیں گے، کوہ سلیمان کے علاقوں کو بھی ٹورازم بیلٹ میں شامل کریں گے اور پی سی بی کے تعاون سے نوجوانوں کے لئے کرکٹ اکیڈمی بھی بنائیں گے.

    اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ڈی جی خان میں سی ٹی ڈی آفس کی نئی عمارت کاافتتاح کیا اور سی ٹی ڈی کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کہا تھا بہادرسپوت قوم کےہیرو ہیں، سی ٹی ڈی کومزیدمضبوط بنائیں گے، فنڈ کی کمی نہیں ہونے دیں گے۔

    وزیراعلی پنجاب نے کمشنر آفس میں امن وامان سے متعلق اجلاس کی صدارت بھی کی ،  اجلاس میں  عثمان بزدار نے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کا حکم دیا اوراسٹریٹ کرائمز کی روک تھام کیلئے پولیس کو فرائض انجام دینے کی ہدایت کی ۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے گورنمنٹ گرلزڈگری کالج ماڈل ٹاؤن ڈی جی خان کا بھی دورہ کیا اورکالج کےمسائل ترجیحی بنیادوں پرحل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

  • عدالت کا تھر کول پاور پراجیکٹ کے فرانزک آڈٹ کا حکم

    عدالت کا تھر کول پاور پراجیکٹ کے فرانزک آڈٹ کا حکم

    اسلام آباد: تھر کول پاور پراجیکٹ سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے آڈیٹر جنرل کو فرانزک آڈٹ کا حکم دیتے ہوئے 15 روز میں رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق تھر کول پاور پراجیکٹ سے متعلق کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں ہوئی۔ وکیل نیب اصغر حیدر نے رپورٹ پیش کر دی۔ سائنسداں ثمر مبارک بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ دیکھنا ہے کہیں ان منصوبوں میں خرد برد تو نہیں ہوئی۔ نیب کے وکیل نے کہا کہ انجینئرز نے کہا زیر زمین گیسیفکیشن سے بجلی بنانا ممکن نہیں۔

    عدالتی معاون نے کہا کہ جنہوں نے ڈاکٹر ثمر مبارک کے منصوبے کی منظوری دی انہیں دیکھنا چاہیئے تھا، ماہرین کے مطابق منصوبے سے زیر زمین پانی کی سطح کم ہوگی۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ کہاں گئے ڈاکٹر ثمر مند مبارک کے دعوے؟ کیا معاملہ ایف آئی اے کو نہ بھیج دیں یا اس کی نئے سرے سے تحقیقات کروائی جائیں۔

    مزید پڑھیں: تھر کول منصوبہ ناکام ہوا، چیف جسٹس

    انہوں نے کہا کہ بہت شور مچایا گیا کہ ایسا کام کردیا جو آج تک کسی سائنسدان نے نہیں کیا، 100 میگا واٹ منصوبے سے 3 میگا واٹ بجلی بھی نہیں مل رہی، پاکستان غریب ملک ہے کیا پیسہ اس طرح ضائع کرنا ہے۔ پاکستان اور سندھ کا نقصان ہوگیا۔

    سماعت میں عدالتی معاونین سلمان اکرم راجہ اور شہزاد الٰہی کی تجاویز جمع کرلی گئیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ وفاقی اور سندھ حکومت کی کیا پوزیشن ہے؟

    ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ پراجیکٹ کا سارا پیسہ وفاقی حکومت نے دیا، منصوبے کی زمین سندھ حکومت کی ہے۔

    ڈاکٹر ثمر مبارک نے کہا کہ منصوبے میں کوئی ماحولیاتی آلودگی نہیں ہوئی، وکیل اس منصوبے کے بارے میں نہیں بتا سکتے۔ آسٹریلیا کی کمپنی بھی زیر زمین گیسی فکیشن کر رہی تھی۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ مجھے پتہ تھا یہی کہیں گے۔ عدالت نے منصوبے کی تحقیقات نیب کے سپرد کردیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ جب ثمر مبارک نے دعوے کیے تو رومانس ہوگیا، کہا گیا کہ مفت بجلی ملے گی، 4 ارب کا نقصان کردیا گیا۔ پہلے اس منصوبے کا آڈٹ کروا لیتے ہیں۔

    عدالت نے آڈیٹر جنرل کو فرانزک آڈٹ کا حکم دیتے ہوئے 15 دن میں رپورٹ طلب کرلی۔

    عدالت نے حکم جاری کیا کہ چیف سیکریٹری سندھ منصوبے سے متعلق اشیا تحویل میں لے لیں۔

  • نیلم جہلم پاور پروجیکٹ کے تحت بجلی کی فراہمی کا آغاز ہوگیا

    نیلم جہلم پاور پروجیکٹ کے تحت بجلی کی فراہمی کا آغاز ہوگیا

    لاہور: نیلم جہلم پاور پروجیکٹ کے تحت آزمائشی بنیاد پر بجلی کی فراہمی کا آغاز کر دیا گیا ہے جس میں منصوبے کے پہلے یونٹ سے نیشل گرڈ کو 60 میگاواٹ بجلی فراہم کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں بڑھتی ہوئی لوڈ شیڈنگ اور بجلی کے شارٹ فل سے پیدا ہونے والے بحران سے نمٹنے کے لیے نیلم جہلم پاور پروجیکٹ کی بنیاد رکھی گئی جس سے اب بجلی کی فراہمی شروع ہوچکی ہے۔

    انتطامیہ کے مطابق منصوبے کا پہلا یونٹ 2 روز میں پوری صلاحیت کے مطابق بجلی پیدا کرے گا اور نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے 4 پیداواری یونٹ ہیں جس میں ہر یونٹ کی پیداواری صلاحیت 242 میگاواٹ ہے۔

    کراچی کے مختلف علاقوں میں 10گھنٹے کی بدترین لوڈشیڈنگ، عوام مشکلات کاشکار

    منصوبے کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ منصوبے کی مجموعی پیداواری صلاحیت 969 میگاواٹ ہے دوسری جانب دیگر 3 یونٹس ایک ایک مہینے کے وقفے سے بجلی کی پیداوار شروع کریں گے، جبکہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا باقاعدہ افتتاح 13 اپریل کو کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ ملک کے مختلف شہروں میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، جلی کے شارٹ فال اور  پیداوار میں کمی کے باعث شہری بھی سراپا احتجاج ہیں۔

    لوڈشیڈنگ کی معلومات کے لیے موبائل ایپ متعارف

    دوسری جانب بجلی صارفین کا کہنا ہے کہ ملک میں آٹھ سے نو گھنٹے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے، بجلی نہ ہونے کے باوجود گھروں میں اضافی بل بھیجے جاتے ہیں، جس سے غریب عوام کو دشواریوں کا سامنا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • تھرکول پاور پروجیکٹ وقت سے قبل مکمل ہونے کا امکان

    تھرکول پاور پروجیکٹ وقت سے قبل مکمل ہونے کا امکان

    کراچی: تھر میں لگایا جانے والا 660 میگا واٹ کا کول پاور پراجیکٹ مقررہ وقت سے قبل مکمل ہو جائے گا، پروجیکٹ کے لیے ہونے والی کان کنی 40 فیصد اور پاور پروجیکٹ پر 33 فیصد کام مکمل ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے تھر میں کوئلے سے بجلی بنانے کا منصوبہ شروع کیا گیا ہے جس کے تحت تھر سے کان کنی کے ذریعے کوئلہ نکال کر وہی آدھا کلومیٹر دور 660 میگاواٹ بجلی بنانے کا پاور پلانٹ لگایا جارہا ہے۔

    کوئلے سے وہیں بجلی بنا کر نیشنل گرڈ میں شامل کی جائے گی جس سے ملک بھر میں بجلی کی قلت میں مزید کمی واقع ہوگی۔

    یہ پروجیکٹ اپنی مدت سے کم میں مکمل ہوجائے گا  15 ماہ کے دوران کان کنی کا کام 40 فیصد اور توانائی کے منصوبے پر 33 فیصد تک کام مکمل کر لیا گیاہے۔

    اس ضمن میں سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے سربراہ شمس الدین شیخ نے کہا ہے کہ تھر بلاک II میں کوئلے کی کان کنی اور 660 میگا واٹ توانائی کا منصوبہ مقررہ وقت سے قبل ہی تین جون 2019 سے کام شروع کردے گا۔

    انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے کی تکمیل کے لیے 42 ماہ کا تخمینہ لگایا گیا تھا لیکن کام تیز رفتاری سے کرتے ہوئے 38 ماہ میں مکمل کر لیں گے۔

    شمس الدین شیخ نے کہا کہ کوئلے کے منصوبوں سے سب سے پہلے فائدہ ملک کے بقیہ علاقوں کی نسبت تھر کے مقامی افراد کو پہنچنا چاہیے اور ہماری کمپنی نے اس علاقے کے عوام کی تعلیم، صحت، ذریعہ معاش اور پینے کے پانی کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں اور ان اسکیموں سے مقامی افراد کو فائدہ پہنچنا شروع ہو گیا ہے۔

    ضلع تھرپارکر سے رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر مہیش ملانی نے کہا کہ تھر کول بلاک II منصوبہ پاکستان میں توانائی کے بڑے منصوبوں میں سے ایک ہے اور یہ تھر کے باسیوں کے لیے ایک نعمت ہے۔

    ڈاکٹر مہیش ملانی نے یقین دہانی کرائی کہ سندھ حکومت گورانو میں رہنے والوں کو پیکیج دینے پر غور کر رہی ہے جس کا جلد اعلان کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ بعض عناصر کی جانب سے پھیلائی گئی افواہوں اور غلط معلومات کے برعکس یہ منصوبہ تھر اور تھر کے عوام کو بڑے پیمانے پر فائدہ پہنچائے گا جس سے علاقے کا تشخص مکمل طور پر بدل جائے گا اور یہ غربت زدہ کے بجائے ایک خوشحال علاقہ بن جائے گا۔

  • نیب کا نندی پورپراجیکٹ سے متعلق ایک اورانکوائری کا فیصلہ

    نیب کا نندی پورپراجیکٹ سے متعلق ایک اورانکوائری کا فیصلہ

    اسلام آباد: نیب نے نندی پُورپاورپراجیکٹ کے متعلق ایک اورانکوائری کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    نیب نے نندی پور پاورپروجیکٹ چلنے کے بعدبند ہوجانے اورپراجیکٹ کے تخمینے کی لاگت میں اضافے کی تحقیقات کرنے کا فیصلہ کرلیاہے، نیب نندی پورپاورپروجیکٹ میں دیگربے ضابطگیوں کی بھی تحقیقات کرے گا۔

    نیب ذرائع کے مطابق میگاکرپشن اوردیگرہائی پروفائل ملزمان سے متعلق انکوائری کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، جبکہ نیب راولپنڈی میں نندی پور پاورپروجیکٹ کی منظوری اوردیگر معاملات کی تحقیقات پہلے سے جاری ہیں۔

  • نندی پورپراجیکٹ: سینٹ کی قائمہ کمیٹی کا آڈٹ کا فیصلہ

    نندی پورپراجیکٹ: سینٹ کی قائمہ کمیٹی کا آڈٹ کا فیصلہ

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے نندی پور پاور پلانٹ منصوبے کا آڈٹ کرانے کا فیصلہ کرلیا۔

    سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین سلیم مانڈوی والا کا کہنا ہے کہ منصوبے کی لاگت کاجائزہ لینےکیلئےکمیٹی کااجلاس جلدبلایاجائےگا۔

    ذرائع کے مطابق سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ ’’نندی پورمنصوبہ حکومتی ناکامی کامنہ بولتا ثبوت ہے اور پیپلزپارٹی عوام کی جیبوں پر ڈاکا ڈالنے پرخاموش نہیں رہے گی‘‘۔

    سابق وزیرخزانہ کا کہنا ہے کہ نندی پورمنصوبے پرسینیٹ کےآئندہ اجلاس میں بحث کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ نندی پور پاور پلانٹ پر خرچ ہونے والی کثیرلاگت اورانتہائی مختصرعرصے تک فعال رہنے کے باعث اعتراضات اٹھائے جارہے ہیں۔

    نندی پور پاور پراجیکٹ 425 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ تھا جس کی ابتدائی 23 ارب روپے تھی جو کہ بڑھ کر 57.38ارب روپے تک پہنچ گئی تھی اور بعض ذرائع کے مطابق منصوبہ کل 84 ارب کی لاگت سے مکمل کیا گیا۔