Tag: PPP

  • پیپلز پارٹی کا کے پی کے سیلاب متاثرہ اضلاع کو آفت زدہ قرار دینے کا مطالبہ

    پیپلز پارٹی کا کے پی کے سیلاب متاثرہ اضلاع کو آفت زدہ قرار دینے کا مطالبہ

    اسلام آباد (28 اگست 2025): پاکستان پیپلز پارٹی نے خیبرپختونخوا کے سیلاب متاثرہ اضلاع کو آفت زدہ قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے پی کے صدر محمد علی شاہ باچہ نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے نام ایک خط میں کہا ہے کہ بونیر، سوات، شانگلہ، مانسہرہ، صوابی، باجوڑ میں سیلاب سے تباہ کاری ہوئی، ان علاقوں کو آفت زدہ قرار دیا جائے۔

    خط میں کہا گیا کہ کے پی کے سیلاب زدہ علاقوں میں گھر، کھیت، مارکیٹیں مکمل تباہ ہو چکی ہیں، اور شہریوں کو شدید جانی و مالی نقصانات ہوئے ہیں، سیلاب سے ہزاروں افراد بے گھر اور بے روزگار ہو چکے ہیں، اس لیے کے پی حکومت سیلاب متاثرین کی زراعت و روزگار بحالی کے لیے ریلیف پیکج دے۔

    خط میں صدر پی پی نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت سیلاب زدہ اضلاع کو آفت زدہ قرار دے، سیلاب زدہ علاقوں میں انفراسٹرکچر کی فوری بحالی ناگزیر ہے، صوبائی حکومت سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے فوری اقدامات کرے۔ محمد علی شاہ باچہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی خیبر پختونخوا متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے۔

    خیبر پختونخوا میں سیلاب متاثرین کے لیے معاوضے کا خصوصی پیکج دُگنا کر دیا گیا

    واضح رہے کہ سیلاب کے دو ہفتے بعد بھی سوات اور دیگر علاقوں کے متاثرین کی مشکلات بدستور برقرار ہیں، امدادی کام سست روی سے جاری ہے، جس سے متاثرین کو پریشانی کا سامنا ہے۔

    وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر سیلاب متاثرین کے لیے معاوضے کا ابتدائی پیکج دس لاکھ سے دگنا کر کے 20 لاکھ روپے کیا جا چکا ہے اور متاثرین کے لیے معاوضوں کی ادائیگی کا باضابطہ آغاز بھی ہو گیا ہے، جاں بحق افراد کے لواحقین کو بیس لاکھ روپے دیے جا رہے ہیں۔

    بیرسٹر سیف کے مطابق تمام متاثرہ اضلاع کو 85 کروڑ روپے جاری کر دیے گئے ہیں اور سیلاب متاثرین کو چیکس کی تقسیم کا عمل جاری ہے۔

  • وفاقی حکومت میں شمولیت کی دعوت پر پیپلزپارٹی کا ردعمل آگیا

    وفاقی حکومت میں شمولیت کی دعوت پر پیپلزپارٹی کا ردعمل آگیا

    کراچی : مسلم لیگ ن کی جانب سے پیپلزپارٹی کو مرکزی حکومت میں شمولیت کی دعوت پر پیپلز پارٹی نے اپنا مؤقف دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان پہلے مرحلے میں وفاقی حکومت میں شامل ہونے پر گفت و شنید ہوئی تھی تاہم ن لیگ کی پی پی سے پنجاب حکومت میں شمولیت پر ابھی بات نہیں ہوئی۔

    اس حوالے سے پیپلزپارٹی ترجمان کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کو اس سے قبل بھی وفاقی حکومت میں شمولیت کیلئے متعدد بار آفرز کی جاچکی ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ سی ای سی نے وفاقی حکومت میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کر رکھا ہے، پیپلز پارٹی وفاقی حکومت میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔

    ترجمان نے کہا کہ پی پی حکومت میں شمولیت کی آفرز پرسنجیدگی سے غورنہیں کر رہی اور نہ ہی شمولیت کا کوئی ارادہ ہے۔

    پی پی قیادت بھی سی ای سی کی اجازت کے بغیر حکومت میں شمولیت سے متعلق فیصلہ نہیں کرسکتی،
    چیئرمین بلاول بھٹو زرداری چند روز قبل واضح کرچکے ہیں کہ پیپلزپارٹی کا وفاقی حکومت میں وزارتیں لینے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں : ن لیگ کی اتحادی جماعت پیپلزپارٹی کو حکومت میں شمولیت کی دعوت

    واضح رہے کہ حکومت میں پی پی کی شمولیت سے متعلق ذرائع کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی پیپلزپارٹی سے حکومت میں شمولیت پرچند ہفتے پہلے بات ہوئی ہے۔

    اس سے قبل بھی اس طرح کی خبریں آچکی ہیں کہ پیپلزپارٹی پر حکومت کا حصہ بننے کیلئے بیرونی، اندرونی دباو بڑھ رہا ہے، ن لیگ نے پیپلزپارٹی کو حکومت میں شامل کرنے کےلیے ماضٰ میں بھی رابطے کیے ہیں۔

  • سابق وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس پیپلزپارٹی میں شامل ہوگئے

    سابق وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس پیپلزپارٹی میں شامل ہوگئے

    سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویرالیاس پیپلز پارٹی میں شامل ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سردار تنویر الیاس نے زرداری ہاؤس کراچی میں صدرپیپلز پارٹی شعبہ خواتین فریال تالپور سے ملاقات کی، فریال تالپور نے انہیں پارٹی پرچم پہنایا اور پیپلز پارٹی میں شمولیت پر خیر مقدم کیا۔

    سردار احمد صغیر اور علی شان سونی نے بھی پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی، گورنر پنجاب سردارسلیم حیدر، سردار یعقوب خان ملاقات میں شریک تھے۔

    سینیٹر سلیم مانڈی والا، چوہدری ریاض، وزیر داخلہ سندھ ضیاالنجار بھی اس موقع پر موجود تھے، وزیر آئی ٹی آزاد کشمیر سردار ضیاالقمر نے بھی ملاقات میں شرکت کی۔

    ترجمان زرداری ہاؤس کے مطابق سردار تنویر الیاس، علی شان سونی اور احمد صغیر نے پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔

    سابق وزیراعظم آزادکشمیر تنویرالیاس نے کہا کہ کشمیر کاز کے لیے پیپلزپارٹی کی کاوشیں بے مثال ہیں، اس موقع پر فریال تالپور نے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے افراد کو خوش آمدید کہا۔

    فریال تالپور نے کہا کہ بلاول بھٹوزرداری وزیراعظم بنیں گے تو آزادکشمیر کی  بے مثال ترقی ہوگی، مقبوضہ کشمیر کی بھارت سے آزادی کا خواب حقیقت بنےگا۔

  • پیپلز پارٹی کا وفاقی بجٹ کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان

    پیپلز پارٹی کا وفاقی بجٹ کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان

    پیپلزپارٹی نے وفاقی بجٹ کے خلاف ملک گیر احتجاج شروع کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز لیبر بیورو کے انچارج چوہدری منظور احمد نے کہا کہ امیروں  نے امیروں کے لیے بجٹ بنایا جس میں عوام کے لیے کچھ بھی نہیں۔

    چوہدری منظور نے کہا کہ حکومتی معاشی پالیسی کے خلاف ملک گیر احتجاج کریں گے، اس حوالے سے ہر حد تک جائیں گے، تمام ذمہ داری حکمرانوں پر عائد ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ اشرافیہ کے ہر طبقے کا بجٹ بڑھایا، کیا ساری مالی مشکلات غریبوں کے لیے ہے؟ احتجاج کے لیے ملک بھر کی ٹریڈ یونینوں سے رابطے کررہے ہیں۔

    چوہدری منظور نے مزید کہا کہ اسپیکر اور چیئرمین کی تنخواہوں میں اضافے کو مالی فحاشی کہا جارہا ہے، کابینہ،ارکان پارلیمنٹ سمیت تمام اشرافیہ کی تنخواہوں میں اضافہ مالی فحاشی ہے۔

    دوسری جانب میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت بار بار کراچی کو نظر انداز کر رہی ہے، کراچی کو نظر انداز کریں گے تو مسائل تو ہوں گے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ وفاق کو کراچی کے انفرا اسٹرکچر پر معاونت کرنی چاہیے، کراچی قومی خزانے کی معاونت کرتا ہے، کے فور کیلئے واپڈا 40 ارب روپے مانگ رہا ہے، کے فور کیلئے 10 فیصد سے بھی کم رقم الاٹ کی گئی، امید ہے وزیر اعظم سنجیدگی سے معاملے کا نوٹس لیں گے۔

    https://urdu.arynews.tv/duty-taxes-on-locally-manufactured-solar-panel/

  • قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ، پی پی کا عدم تعاون کا فیصلہ

    قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ، پی پی کا عدم تعاون کا فیصلہ

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ ہے، پاکستان پیپلز پارٹی نے عدم تعاون کا فیصلہ کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق فرنٹ ڈور کی ناکامی کے بعد اب حکومت کی جانب سے پی پی سے بیک ڈور رابطے کیے جا رہے ہیں، پی پی ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت مشترکہ دوستوں کے ذریعے رابطے کر رہی ہے، تاہم وفاقی حکومت پیپلز پارٹی کو منانے میں تاحال ناکام ہے۔

    پی پی ذرائع کے مطابق پارٹی نے پارلیمان میں خاموش احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، قومی اسمبلی کا آج ہونے والا اجلاس بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے، کیوں کہ پی پی اسمبلی بزنس چلانے میں حکومت سے تعاون نہیں کرے گی، ذرائع نے کہا پیپلز پارٹی قومی اسمبلی اجلاس کا کورم مکمل نہیں ہونے دے گی، اور کورم کی نشان دہی نہیں کرے گی، کورم کی نشان دہی پر پی پی اراکین ایوان سے لابی میں چلے جائیں گے۔


    وفاقی حکومت کی کینال منصوبہ ختم کرنے کی پیشکش ، پیپلزپارٹی کا دو ٹوک جواب آگیا


    ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، قومی اسمبلی کے آج کے اجلاس کا 20 نکاتی ایجنڈا جاری ہو چکا ہے، جس میں قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹس پیش کی جائیں گی، وقفہ سوالات، توجہ دلاؤ نوٹسز پیش کیے جائیں گے، اور اراکین نئے اور ترامیمی بلز پیش کریں گے، صدارتی خطاب پر بحث بھی قومی اسمبلی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے۔

  • حکومت نے پیپلز پارٹی کو پرکشش آفرز کی ہیں، پی پی ذرائع کی تصدیق

    حکومت نے پیپلز پارٹی کو پرکشش آفرز کی ہیں، پی پی ذرائع کی تصدیق

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ شہباز شریف کی حکومت نے پی پی کو پرکشش آفرز کی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے ذرائع نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے پی پی سے ایک بار پھر رابطہ کیا گیا ہے، رابطہ ایک اعلیٰ حکومتی شخصیت نے کیا، اور پی پی کو مذاکرات سے مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی گئی۔

    پی پی ذرائع کے مطابق حکومت نے انھیں پرکشش آفرز کی ہیں، تاہم پارٹی نے وفاقی حکومت کو صاف جواب دے دیا ہے، اور حکومت کی تمام پیشکشیں مسترد کر دیں، پیپلز پارٹی نے لنک کینالز سے متعلق مطالبے سے پیچھے ہٹنے سے انکار کر دیا۔

    ذرائع کے مطابق پی پی کا مؤقف تھا کہ نہروں کا فیصلہ واپس لینا پی پی کا یک نکاتی مطالبہ ہے، اور وہ نہروں کے مطالبے سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، نیز پی پی نے حکومت سے آفرز کی بجائے سی ای سی بلانے کا مطالبہ کیا۔


    حکومت کی اہم قانون سازی میں پیپلز پارٹی سے تعاون کی اپیل


    ذرائع نے آفرز کے حوالے سے بتایا کہ ان کا تعلق ترقیاتی منصوبوں کے لیے بھاری فنڈنگ سے ہے، حکومت نے سکھر موٹر وے کے لیے بھی فنڈز فراہمی کی یقین دہانی کرائی، ذرائع کے مطابق پی پی کو سندھ، بلوچستان کے منصوبے پی ایس ڈی پی میں لینے کی بھی آفر کی گئی ہے۔

    پی پی نے حکومت کو جواب میں کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کا جینا مرنا دریائے سندھ کے ساتھ ہے، پارٹی جیے گی تو ہی ڈیولپمنٹ ہو سکے گی، ذرائع نے کہا کہ پیپلز پارٹی 18 اپریل سے سڑکوں پر دمادم مست قلندر کرے گی، اگر حکومت نے مجبور کیا تو فیصلے سڑکوں پر عوام کے ساتھ کیے جائیں گے۔

  • بلاول کی تقریر نشر نہ کرنے پر پیپلز پارٹی کا ڈی جی ریڈیو پاکستان کی برطرفی کا مطالبہ

    بلاول کی تقریر نشر نہ کرنے پر پیپلز پارٹی کا ڈی جی ریڈیو پاکستان کی برطرفی کا مطالبہ

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات شازیہ مری نے ریڈیو پاکستان کی جانب سے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی 4 اپریل کی تقریر نشر نہ کرنے کی مذمت کی ہے۔

    شازیہ مری نے کہا ریڈیو پاکستان کے تمام اسٹیشنز نے ڈی جی ریڈیو کی ہدایت پر شہید ذوالفقار علی بھٹو کے یوم شہادت پر ہونے والی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے خطاب کو براہ راست نشر نہیں کیا۔

    انھوں نے کہا چیئرمین بلاول نے چار اپریل کو اپنے خطاب میں پاکستان کے عوام اور اس کے وفاقی یونٹس کو درپیش تمام اہم مسائل پر روشنی ڈالی تھی، ریڈیو پاکستان کی جانب سے خطاب نشر نہ کیا جانا وفاق کے خلاف سازش ہے۔


    کسی کو بھی ڈمپرز یا ہیوی گاڑیوں کو جلانے کی اجازت نہیں ہے، وزیر داخلہ سندھ


    شازیہ مری نے کہا بلاول کے چار اپریل کے خطاب کو ریڈیو پاکستان اسلام آباد اور لاہور کے علاوہ تمام اسٹیشنز بشمول لاڑکانہ کو نشر کرنے کی اجازت نہیں دی گئی، ریڈیو پاکستان نیوز و کرنٹ افیئرز چینل نے بلاول کی ایک گھنٹہ 20 منٹ کی مکمل تقریر کو صرف 21 منٹ کی بے ربط تقریر بنا کر غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔

    مرکزی سیکریٹری اطلاعات نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈی جی ریڈیو کو فوری طور پر برطرف کیا جائے، اور چیئرمین بلاول کے خطاب کو نشر نہ کرنے پر ایک غیر جانب دارانہ انکوائری کروائی جائے۔ انھوں نے کہا پاکستان پیپلز پارٹی یہ معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھائے گی۔

    شازیہ مری نے کہا ڈی جی ریڈیو کو فوری طور پر برطرف کیا جانا چاہیے، کیوں کہ وہ ان افراد کو دھمکیاں دے رہے ہیں جنھوں نے یہ تقریر نشر کی۔

  • بلاول تقریریں کرنے کے بجائے والد سے پوچھیں نہروں کی منظوری کیوں دی؟ بیرسٹر سیف

    بلاول تقریریں کرنے کے بجائے والد سے پوچھیں نہروں کی منظوری کیوں دی؟ بیرسٹر سیف

    خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کینالوں کے معاملے پر پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے بیانات پر تبصرہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیراطلاعات بیرسٹر سیف نے کینالوں کے معاملے پر جاری بیان میں کہا کہ بلاول تقریریں کرنے کے بجائے والد سے پوچھیں نہروں کی منظوری کیوں دی؟۔

    بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پی پی دونوں جماعتیں حکومت میں ہیں اور یہ سب کچھ خود کررہی ہیں، دونوں جماعتیں  بیان ایسے دے رہی ہیں جیسے اپوزیشن میں ہیں۔

    بیرسٹرسیف نے مزید کہا کہ بہتر ہے اقتدار عوام کے حوالے کر کے ایک ہی دفعہ سارے لندن چلے جائیں، نوازشریف وزیراعظم بننے آئے تھے، مریض بن کر واپس لندن جارہے ہیں، نواز شریف، مریم اور شہباز کی لندن یاترا ’’ووٹ کو عزت دو‘‘ پلان 2 کی تیاری ہے۔

    واضح رہے کہ 15 فروری کو جنوبی پنجاب کی زمینوں کو سیراب کرنے کے لیے چولستان منصوبے کا افتتاح کیا گیا تھا، جس پر سندھ میں عوامی احتجاج اور سخت تحفظات سامنے آئے تھے۔

  • پیپلزپارٹی کا نہروں کے معاملے پر سمجھوتہ نہ کرنے کا فیصلہ

    پیپلزپارٹی کا نہروں کے معاملے پر سمجھوتہ نہ کرنے کا فیصلہ

    کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) نے نہروں کے معاملے پر سمجھوتہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع پیپلزپارٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ پیپلزپارٹی احتجاجاً انتہائی اقدام اٹھانے سے گریز نہیں کرے گی، نہروں کے خلاف احتجاج پیپلزپارٹی کیلئے بقا کی جنگ ہے۔

    ذرائع پیپلزپارٹی کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کا نہروں کے خلاف احتجاج اور وفاقی حکومت سے اتحاد خاتمے سمیت دیگر آپشنز پر غور جاری ہے۔

    پی پی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ آصف زرداری نے بلاول بھٹو کو تمام تر فیصلوں کا اختیار دے دیا ہے، بلاول بھٹو ن لیگ سے اتحاد خاتمے اور اتحاد کو مشروط کرنے کا اعلان کر سکتے ہیں۔

    اس کے علاوہ حکومتی اتحاد لنک کینال مسئلہ کے حل سے مشروط کرنے، پارلیمان اور سڑکوں پر بھرپور احتجاج کا آپشن بھی زیرغور ہے، پیپلزپارٹی سندھ حکومت تک قربان کیلئے تیار ہے۔

    پی پی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ پیپلزپارٹی قیادت کو سندھ حکومت نہیں سندھ والے عزیز ہیں، پیپلزپارٹی ہر قیمت پر سندھ والوں کی جنگ لڑتی رہے گی۔

    ذرائع نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو سندھ والوں کی امنگوں پر پورا اتریں گے، پیپلزپارٹی کو دیوار سے لگانے والے خوش فہمی کا شکار ہیں، پیپلزپارٹی کو کارنر کرنے والوں کے ساتھ بھی ایڈونچر ہو گا، پیپلزپارٹی کے ساتھ ایڈونچر کرنے والوں کو منہ کی کھانا پڑے گی۔

  • کینالز کے معاملے پر سندھی قوم پرستوں کے بیانیے نے پیپلز پارٹی کو چکرا کر رکھ دیا

    کینالز کے معاملے پر سندھی قوم پرستوں کے بیانیے نے پیپلز پارٹی کو چکرا کر رکھ دیا

    اسلام آباد: کینالز کے معاملے پر سندھی قوم پرستوں کے بیانیے نے پیپلز پارٹی کو چکرا کر رکھ دیا ہے، پی پی ذرائع کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا معاملہ پیچیدگی اختیار کر گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے نہروں کا معاملہ صدر مملکت کے حوالے کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، صدر مملکت عید کے بعد وفاق سے نہروں کا معاملہ اٹھائیں گے، وزیر اعظم سے بات کریں گے اور سی ای سی بلانے کا مطالبہ کریں گے۔

    پی پی ذرائع کے مطابق پی پی کو کینالز کے معاملے پر سندھ میں شدید عوامی ردعمل کا سامنا ہے، اور وہ سندھی قوم پرست جماعتوں کی عوامی رابطہ مہم سے پریشان ہے، کیوں کہ دریائے سندھ پر نہروں کے معاملے پر اندرون سندھ کے ووٹرز اور شہری بدظن ہو رہے ہیں۔


    صدر زرداری نے کسی کینال کی منظوری نہیں دی، میٹنگ منٹس غلط جاری کیے گئے، وزیر اعلیٰ سندھ


    وفاقی حکومت نے احتجاج کے باوجود تاحال پی پی سے رابطہ نہیں کیا، وفاقی حکومت کے لفٹ نہ کرانے پر پیپلز پارٹی کو شدید تشویش ہے، اور وفاقی حکومت سے حسب توقع ردعمل نہ ملنے پر مایوس ہے۔

    پیپلز پارٹی کے سی ای سی بلانے کے مطالبے پر پیش رفت نہیں ہوئی، حکومت نے سی ای سی بلانے کا مطالبہ سنجیدگی سے نہیں لیا، جب کہ پی پی نے نہروں کے معاملے پر سی ای سی بلانے کا مطالبہ کر رکھا ہے، اس لیے اب پیپلز پارٹی عید کے بعد پارلیمان میں نہروں کا معاملہ اٹھائے گی۔