Tag: ppp-long-march

  • حکومت مخالف’ عوامی مارچ ‘ کا آغاز

    حکومت مخالف’ عوامی مارچ ‘ کا آغاز

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے عوامی مارچ کا آغاز ہوگیا ، چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ‘عوامی مارچ’ کے آغاز پر ہی ’گو سلیکٹڈ گو‘ کا نعرہ لگا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی نے حکومت کے خلاف ‘ عوامی مارچ’ کا آغاز مزار قائد سے کیا، عوامی لانگ مارچ کی قیادت کرنے کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور دیگر ارکان اسمبلی کے ہمراہ مزارِ قائد پہنچے، جہاں انہوں نے شرکا سے خطاب بھی کیا۔

    اس موقع پر سیکڑوں کارکنان درجنوں گاڑیوں میں شہر اور ملک کے دیگر حصوں سے مزار قائد پہنچے، کارکنان نے پارٹی پرچم اٹھارکھے تھے جب کہ وہ وقفے وقفے سے حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔

    آصفہ نے بھائی کو امام ضامن باندھا

    لانگ مارچ میں شرکت سے قبل شہید بے نظیر بھٹو کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری نے اپنے بھائی چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے بازو پر امام ضامن باندھا،(یاد رہے کہ شہید بے نظیر بھٹو جب 2007 میں وطن واپسی آئیں تھی تو انہیں بھی امام ضامن باندھا گیا تھا)۔

    عوامی لانگ مارچ میں شرکت کے لیے مزارِ قائد پہنچنے والے پیپلز پارٹی کے کارکنان نے بلاول بھٹو زرداری کا ’وزیرِ اعظم بلاول بھٹو‘ کے نعروں سے بھرپور استقبال کیا، پی پی پی کارکنوں کے فلک شگاف نعروں سے مزارِ قائد کے اطراف کا علاقہ گونج اٹھا۔

    بلاول بھٹو کا جذباتی خطاب

    لانگ مارچ کے آغاز پر بلاول بھٹو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیازی کو بھگا کر جمہوری نظام لائیں گے، عمران خان کی حکومت کرپٹ ترین حکومت ہے جس نے کرپشن ختم کرنے وعدہ کیا مگر اس کے دورحکومت میں کرپشن کے سارے ریکارڈ توڑ چکے ہیں۔

    چیئرمین پی پی نے کہا کہ نالائق نیازی نے ملک کی معیشت تباہ کردی، تین سال دیکھ چکے اب سلیکٹڈ اور کٹھ پتلی کو گھر جانا ہے، اس موقع پر بلاول نے گو سلیکٹڈ گو کے نعرے بھی لگوائے۔

    بلاول بھٹو نے الزام عائد کیا کہ حکومت 18ہویں ترمیم کو ختم کر رہی ہے ، این ایف سی ایوارڈ نہیں دے رہی ، وفاق نے سندھ کے ہاتھ باندھ دیے ہیں ، ہم کم وسائل کے ساتھ صوبے کی خدمت کر رہے ہیں۔

    بلاول بھٹو نے اپنے خطاب میں کہا کہ عمران خان کو بھگائیں گے تو ہی تمام صوبوں کو ان کا حق ملے گا، وقت آ گیا کہ ہم تحریک عدم اعتماد لیکر آئیں اور ہر پاکستانی کے حقوق کا تحفظ کریں۔

    واضح رہے کہ پہلے روز مارچ کے شرکاء ٹھٹھہ اور سجاول سے ہوتے ہوئے بدین پہنچیں گے۔

  • پیپلزپارٹی کا لانگ مارچ ، پی ڈی ایم نے بڑا فیصلہ کرلیا

    پیپلزپارٹی کا لانگ مارچ ، پی ڈی ایم نے بڑا فیصلہ کرلیا

    اسلام آباد : پاکستان ڈیموکرٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے پیپلزپارٹی لانگ مارچ کی حمایت کا فیصلہ کرلیا، پی پی 27 فروری کو مزار قائد سے لانگ مارچ شروع کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیموکرٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے پیپلزپارٹی لانگ مارچ کی حمایت کا فیصلہ کرلیا، جس کے تحت ن لیگ پنجاب اور جے یو آئی خیبرپختونخوا میں لانگ مارچ کا استقبال کرے گی۔

    پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے کارکن ہر شہر میں لانگ مارچ کا استقبال کریں گے۔

    گذشتہ روز سابق صدر آصف زرداری اور سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملاقات کی کہانی سامنے آئی تھی ، ذرائع کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان نے پی پی کو 27فروری کا لانگ مارچ ملتوی کرنے کا مشورہ دیا۔

    ولانا فضل الرحمان نے کہا 2الگ الگ لانگ مارچ سےاپوزیشن کی تقسیم کا تاثر ملتا ہے اور تجویز دی کہ پیپلز پارٹی اپوزیشن کیساتھ لانگ مارچ میں شریک ہو، پہلے عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانی چاہیے۔

    ذرائع کے مطابق آصف زرداری نے تجویز دی کہ پہلے وزیراعلیٰ پنجاب کیخلاف عدم اعتماد لانی چاہیے تاہم عدم اعتماد پہلے کہاں لائی جائے ، اس معاملے پر مولانا اور آصف زرداری میں اتفاق نہ ہوسکا۔

    ذرائع نے بتایا تھا کہ عدم اعتماد کے معاملے پر آصف زرداری آج شہباز شریف سےمشاورت کریں گے جبکہ ن لیگ کی اتحادیوں کے بجائے ناراض ارکان کو ملانے کی تجویز پر بھی غور کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ لیگی رہنماؤں کےمطابق20سے22ناراض حکومتی ارکان نےحمایت کایقین دلایا، ناراض ارکان کی حمایت کے بعد اپوزیشن کو اتحادیوں کو توڑنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    مولانا اور زرداری نے رائے دی تھی کہ ناراض ارکان کی حمایت سےعدم اعتماد متنازع ہوسکتی ہے، عدم اعتماد کیلئےاتحادیوں کوساتھ ملانا چاہیے۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات میں مولانا اور زرداری نے حکومتی اتحادیوں سے بھی رابطے جاری رکھنے سمیت عدم اعتماد ،لانگ مارچ پر مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

    خیال رہے پیپلزپارٹی ستائیس فروری کومزار قائد کراچی سے لانگ مارچ شروع کرے گی اور سکھر پہنچ کر رات کو قیام ہوگا۔

    ذرائع نے بتایا تھا کہ سکھر میں پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ لانگ مارچ کی میزبانی کریں گے ، سکھر میں بڑے جلسے کا اہتمام کیا گیا ہے ، جس سے بلاول بھٹو زرداری خطاب کریں گے۔

  • پیپلز پارٹی کا لانگ  مارچ 6 یا 7 مارچ کو اسلام آباد پہنچنے کا امکان

    پیپلز پارٹی کا لانگ مارچ 6 یا 7 مارچ کو اسلام آباد پہنچنے کا امکان

    کراچی : پیپلز پارٹی کا لانگ مارچ 6 یا 7 مارچ کو اسلام آباد پہنچنے کا امکان ہے، 27فروری دوپہر کو لانگ مارچ مزار قائد کراچی سے روانہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ کے حوالے سے پی پی ذرائع نے کہا ہے کہ 27فروری دوپہر کو لانگ مارچ مزار قائد کراچی سے روانہ ہوگا، کراچی سے لانگ مارچ سکھر پہنچ کر رات کو قیام کرے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ سکھر میں پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ لانگ مارچ کی میزبانی کریں گے ، سکھر میں بڑے جلسے کا اہتمام کیا گیا ہے ، جس سے بلاول بھٹو زرداری خطاب کریں گے۔

    پارٹی ذرائع کے مطابق 28فروری کی رات کو لانگ مارچ کا پڑاؤ رحیم یار خان میں ہوگا، جس کے بعد پیپلزپارٹی کا لانگ مارچ یکم مارچ کو ملتان پہنچے گا، ملتان میں یوسف رضا گیلانی لانگ مارچ کی میزبانی کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ 2مارچ کو پیپلزپارٹی کا لانگ مارچ چیچہ وطنی پہنچے گا، چیچہ وطنی میں ایک لاکھ لوگ اکٹھے کرنے کا پلان بنایا گیا ، چیچہ وطنی میں رات قیام کے بعد لانگ مارچ لاہور روانہ ہوگا۔

    پارٹی ذرائع نے بتایا کہ لانگ مارچ لاہور میں تین مارچ کو قیام کرے گا، لاہور میں رات کو ایک بڑے جلسے کا اہتمام کیا جائےگا جس کے بعد 4مارچ کو لانگ مارچ لاہورسے روانہ ہوکروزیر آباد جاکرقیام کرے گا۔

    ذرائع کے مطابق 5مارچ کو پی پی کا لانگ مارچ وزیر آباد سے گوجر خان پہنچے گا اور رات کے قیام کے بعد 6مارچ کو لانگ مارچ اسلام آباد پہنچے گا۔