Tag: PPP punjab

  • پیپلزپارٹی نے صدرعلوی کے الیکشن کی تاریخ کے اقدام کو غیرآئینی قرار دے دیا

    لاہور : پیپلزپارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ صدر مملکت نے پی ٹی آئی کی خواہش پر دو اسمبلیوں کے الیکشن کی تاریخ دے کر آئین سے تجاوز کیا ہے۔

    یہ بات انہوں نے صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے پنجاب اور کے پی میں عام انتخابات کی تاریخ دینے کے اقدام پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ صدر علوی کے فیصلے کو سمجھنے کیلئے ہمیں آئین کی طرف دیکھنا ہوگا، ملک کو آئین کے تحت چلانا ہے خدشات اور تحفظات پر نہیں۔

    قمرزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ تمام ادارے آئین پرعمل درآمد کے پابند ہیں اور اسی آئین کے تحت صدرمملکت نے وفاقی حکومت اور کابینہ کی ایڈوائس پر عمل کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دو اسمبلیوں کے انتخابات ہیں صدر مملکت کا اس سے کوئی تعلق نہیں، الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرنا صدر مملکت کا اختیار نہیں ہے۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار الیکشن کمیشن کا ہے، صدر مملکت کو نہ کیس عدالت نے بھیجا اور نہ ہی الیکشن کمیشن نے، صدر مملکت نے پی ٹی آئی کی خواہش پر آئین سے تجاوز کیا۔

    قمر زمان کائرہ نے کہا کہ گزشتہ سال قاسم سوری نے بطورڈپٹی اسپیکر جو کام کیا آج صدر مملکت نے وہی طرزعمل اپنایا، ان کی کوشش ہے کہ ملک میں صدارتی نظام نافذ کردیا جائے۔

    شرجیل انعام میمن

    وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ ایوان صدرکا غلط استعمال ہورہا ہے، صدر نے الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرکے پھرغیرآئینی کام کیا ہے۔

    شرجیل میمن نے کہا کہ پہلے بھی بڑے دہشت گردوں کی سزائیں عارف علوی نے معاف کی ہیں، صدارتی حکم کے ذریعے کئی دہشت گردوں کو آزادی دی گئی ہے۔صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے مزید کہا کہ صدر مملکت کو ہمارا مشورہ ہوگا کہ وہ عمران خان کا جھوٹا نہ کھائیں۔

    شیری رحمان

    پی پی رہنما شیری رحمان نے کہا کہ صدر مملکت کا صوبائی اسمبلیوں میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان غیرآئینی ہے، الیکشن ایکٹ کے تحت صدر الیکشن کمیشن سے مشاورت کے بعد تاریخ دے سکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ صدر نے بغیرمشاورت2اسمبلیوں کے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیا، صدر الیکشن ایکٹ2017 کے آرٹیکل57(1)کی بھی خلاف ورزی کربیٹھے، انتخابات کا اعلان ای سی سے مشاورت کے بعد گورنرنے کرنا ہے، صدر نے نہیں۔

    مزید پڑھیں : صدر علوی نے پنجاب اور کے پی میں انتخابات کی تاریخ دے دی

    صوواضح رہے کہ صدر مملکت نے الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 57 ایک کے تحت 9 اپریل بروز اتوار کو پنجاب اور خیبرپختونخوا کی صوبائی اسمبلیوں کیلئے انتخابات کا اعلان کردیا ہے۔

    انہوں نے الیکشن کمیشن کو حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن ایکٹ کے سیکشن 57 دو کے تحت انتخابات کا پروگرام جاری کرے۔

     

  • پیپلزپارٹی نے پنجاب میں آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان کردیا

    پیپلزپارٹی نے پنجاب میں آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان کردیا

    لاہور : کورونا وائرس کے حوالے سے حکومتی اقدامات پر لائحہ عمل طے کرنے کے لیے پیپلز پارٹی پنجاب نے آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی نے پنجاب میں آل پارٹیز کانفرنس بلانے کااعلان کر دیا، اس سلسلے میں پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ اور چوہدری منظور نے سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے رابطے شروع کردیئے ہیں۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قمرزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں پنجاب کی تمام سیاسی جماعتیں شریک ہوں گی۔ حکومت کورونا معاملے پر صوبوں کو رہنمائی دینے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔

    اس حوالے سے سندھ حکومت پہلے ہی اپنے تحفظات کا اظہار کرچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا سے جنگ صرف باہمی اشتراک اور اتفاقِ رائے سے ہی ممکن ہے، آج قوم کو تقسیم کرنے کی بجائے باہمی اتحاد اور اتفاق کی ضرورت ہے، پنجاب کی سطح پر ایک مشترکہ لائحہ عمل اپنانے کی کوشش کی جائے گی۔

    قمر زمان کائرہ نے کہا کہ حکمران ٹڈی دل کی روک تھام میں بھی ناکام رہے، امتیازی احتساب سے مخالفین کو ختم کرنے کی سازش کی جارہی ہے، پیپلزپارٹی نے اس بارے میں اے پی سی بلانے کا فیصلہ کیا ہے، پیپلزپارٹی اس موضوع پر پنجاب کے بعد دیگر صوبوں میں بھی آل پارٹیز کانفرنسز منعقد کر ے گی۔

  • الیکشن میں دھاندلی ہوئی، عمران خان حلف لینے سے پہلے ہی یوٹرن لے رہے ہیں، قمر زمان کائرہ

    الیکشن میں دھاندلی ہوئی، عمران خان حلف لینے سے پہلے ہی یوٹرن لے رہے ہیں، قمر زمان کائرہ

    لاہور : پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن بنچوں پر بیٹھے گی، عمران خان حلف لینے سے پہلے یوٹرن لے رہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، قمر زمان کائرہ نے کہا کہ الیکشن میں وسیع پیمانے پردھاندلی کی گئی، متعدد پولنگ اسٹیشن پرفارم45نہیں دیئے گئے، تو ہم کیسے مان لیں کہ الیکشن میں دھاندلی نہیں ہوئی۔

    اس کے علاوہ پی ٹی آئی کی حامی جماعتیں بھی دھاندلی کاشور مچارہی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں پیپلزپارٹی اپوزیشن میں بیٹھے گی، وفاداریاں تبدیل کرانے کے باوجودپیپلزپارٹی پنجاب میں زندہ ہے، پیپلزپارٹی دھاندلی سے متعلق اپنا وائٹ پیپرجاری کرے گی، سب کو اپنا نکتہ نظر دینے کی آزادی ہونی چاہیے۔

    ایک سوال کے جواب میں قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ حکومت شروع بھی نہیں ہوئی اور یہ ابھی سے یو ٹرن لے رہے ہیں، تمام تر کوششوں کے باوجود عمران خان کو سادہ اکثریت بھی نہیں ملی، اپنے دعوے کے مطابق خان صاحب اب اس ملک کو قرضوں سے نجات دلائیں، اسپتالوں کو عالمی معیار کا بنائیں، لوگوں کو ایک کروڑ نوکریاں فراہم کریں۔

    مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی پنجاب میں اپوزیشن بینچوں پر بیٹھے گی، بلاول بھٹو زرداری

    یاد رہے کہ اس سے قبل چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی کہہ چکے ہیں کہ وفاق کے بعد پیپلزپارٹی پنجاب میں بھی اپوزیشن بینچوں پر بیٹھے گی، ہم کسی کی غیر مشروط حمایت نہیں کریں گے۔

    چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ اگرچہ ہمارے نمائندوں کی تعداد کم ہے تو کیا ہوا، پنجاب اسمبلی میں ڈٹ کر اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے، ہم بتا دیں گے کہ اپوزیشن کیا ہوتی ہے۔

  • پیپلز پارٹی پنجاب میں اپوزیشن بینچوں پر بیٹھے گی، بلاول بھٹو زرداری

    پیپلز پارٹی پنجاب میں اپوزیشن بینچوں پر بیٹھے گی، بلاول بھٹو زرداری

    کراچی: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وفاق کے بعد پیپلزپارٹی پنجاب میں بھی اپوزیشن بینچوں پر بیٹھے گی، کسی کی غیر مشروط حمایت نہیں کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب کے نو منتخب ارکان صوبائی اسمبلی سے ملاقات کے موقع پر کیا، چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ اگرچہ ہمارے نمائندوں کی تعداد کم ہے تو کیا ہوا، پنجاب میں ڈٹ کر اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے۔

    جنوبی پنجاب صوبہ کوئی کٹھ پتلی جماعت نہیں صرف پیپلزپارٹی ہی بنا سکتی ہے، انہوں نے دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی کی غیرمشروط حمایت نہیں کریں گے ہماری حمایت اور مخالفت صرف عوامی مسائل کی بنیاد پر ہوگی۔

    ؎بلاول بھٹو سے ملاقات کرنے والوں میں حسن مرتضیٰ، علی حیدر گیلانی اور دیگر شامل تھے، اراکین نے پنجاب میں حکومت سازی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

    واضح رہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری الیکشن کی شفافیت پر اعتراض کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر کے استعفیٰ کا مطالبہ کر چکے ہیں۔

    مزید پڑھیں: انتخابات مسترد، بلاول کا ڈٹ کر اپوزیشن کرنے کا اعلان

    ان کا کہنا ہے کہ ہم انتخابات کے نتائج کو مسترد کرتے ہیں مگر پارلیمنٹ جاکر بھرپور اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پیپلزپارٹی نے وسطی پنجاب کے امیدواروں کی فہرست جاری کردی

    پیپلزپارٹی نے وسطی پنجاب کے امیدواروں کی فہرست جاری کردی

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی نے وسطی پنجاب کے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کردیا، این اے58راجہ پرویز اشرف، این اے70 سے قمر زمان کائرہ، این اے114مخدوم فیصل صالح حیات انتخابات میں حصہ لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی نے وسطی پنجاب کے امیدواروں کی فہرست جاری کردی ہے، آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی منظوری سے جاری ہونے والی فہرست میں حلقہ نمبر این اے52سے محمد فضل کھوکھر،این اے53سے سبطن الحسن بخاری، این اے54سے راجہ عمران اشرف، این اے55سے سردار ذوالفقارحیات، این اے56سے سردار سلیم حیدر، این اے58سے راجہ پرویز اشرف کو نامزد کیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ حلقہ نمبر این اے59سے کامران اسلم چوہدری، این اے60سے مختارعباس، این اے61سے حاجی گلزار اعوان، این اے62سے سمیرا گل، این اے64سے جبار احمد، این اے65سے ملک ہاشم خان، این اے66سے تسنیم ناصرگجر، این اے67سے فیاض اسلم، این اے68سے چوہدری اظہر اقبال، این اے69سے مسز وزیرالنساء اور این اے70 سے قمرزمان کائرہ پیپلزپارٹی کے امیدوار ہوں گے۔

    فہرست کے مطابق حلقہ نمبر این اے71سے چوہدری احسان، این اے72سے ملک طاہراختر، این اے73سے ضرار محمود ملک، این اے74سے مسزنرگس فیض ملک، این اے75سے ڈاکٹرظہیرالحسن، این اے76سے یاسر مشتاق باجوہ، این اے77سے محمد نواز،این اے79سے چوہدری اعجازاحمد کو ٹکٹ جاری کیے گئے ہیں۔

    حلقہ نمبر این اے80سے راؤ اکرام علی خان، این اے81سے محمد انس امجد چوہدری، این ے 82 سے محمداسحاق،این اے84سے چوہدری ذوالفقارعلی، این اے85سے آصف بشیر بھاگٹ، این اے86سے فخر عمرحیات لالیکا، این اے88سے اظہارالحسن، این اے89سے محمد اسلم کو امیدوار نامزد کیا گیا ہے۔

    حلقہ نمبر این اے90سے تسنیم احمد قریشی، این اے91سے طارق محمود گجر، این اے93سے آغانسیم عباس، این اے94سے صفدرعلی، این اے95سے محمد خالد خان، این اے96سے خالد اعوان، این اے99سے مخدوم اسد حیات، این اے100سے عنایت علی شاہ، این اے101سے طارق باجوہ امیدوار نامزد کیے گئے ہیں۔

    حلقہ نمبر این اے102سے رائے محمد شاہ جہان کھرل، این اے103سے شہادت خان بلوچ، این اے104سے رانافاروق سعید خان، این اے106سے چوہدری سعیداقبال، این اے107سے ملک سردار محمد، این اے108سے ملک اصغرعلی قیصر، این اے109سے حاجی محمد افضال، این اے111سے حاجی محمد اسحاق،این اے114سے مخدوم فیصل صالح حیات کو ٹکٹ جاری کیا گیا ہے۔

    حلقہ نمبر این اے118سے رائے شاہجہان بھٹی، این اے122سے جاوید بھٹی، این اے124سے چوہدری ظہیر، این اے125سے حافظ زبیرکاردار، این اے126سے اورنگزیب برکی، این اے127سے عدنان گورسی، این اے128سے سید ظفر علی شاہ، این اے129سے افتخارشاہدایڈووکیٹ، این اے130سے عدیل غلام محی الدین،این اے131سے عاصم محمود بھٹی، این اے132سے ثمینہ خالد گھرکی کو امیدوار نامزد کیا گیا ہے۔

    حلقہ نمبر این اے133سے چوہدری محمد اسلم گل، این اے134سے سہیل اعوان، این اے135سے امجد علی جٹ، این اے136سے راناجمیل احمد، این اے141سے رائے مجتبیٰ کھرل، این اے142سے نواب طارق
    این اے144سے شہزاد نول، این اے146سے میاں شوکت علی باجوہ، این اے148سے مہرغلام فرید اور این اے149سے علی جاوید پیپلزپارٹی کے امیدوار قرار پائے ہیں۔
    واضح رہے کہ بلاول ہاؤس لاہور کی جانب سے تمام پارٹی ا میدواروں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ دفتر آکر اپنا ٹکٹ وصول کرلیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • احتساب ہونے پرنوازشریف کی چیخیں نکل گئیں، قمرزمان کائرہ

    احتساب ہونے پرنوازشریف کی چیخیں نکل گئیں، قمرزمان کائرہ

    لاہور: پاکستان پیپلزپارٹی پنجاب کے صدرقمرزمان کائرہ نے کہا ہے کہ پہلی بار احتساب ہونے پر نواز شریف کی چیخیں نکل گئی ہیں، پیپلز پارٹی کو چھوڑنے والے اہم لوگ تھے لیکن نام نہیں پارٹی بڑی ہوتی ہے۔

    یہ بات انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، قمر زمان کائرہ نے کہا کہ میرا مرنا اور جینا پیپلز پارٹی کے ساتھ ہے، اگر کوئی ایسا وقت آیا تو سیاست تو چھوڑ سکتا ہوں لیکن اپنی پارٹی کو نہیں چھوڑوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ ان بڑے بڑے ناموں کو پارٹی ٹکٹ نہ دیتی تو یہ ایم این اے نہ ہوتے، وزیر نہ ہوتے اور ان کو کوئی جانتا نہ ہوتا۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پانامہ کیس میں حکومتی وزراء جے آئی ٹی پر اپنا غصہ نکال رہے ہیں، میاں صاحب اب زیادہ مت چیخیں کیونکہ آپ کی چوری پکڑی گئی ہے، اس بار آپ اور آپ کا پورا ٹبر جیل میں ہوگا۔

  • حکمرانوں کی اپنی صفوں میں دہشت گرد موجود ہیں، قمرزمان کائرہ

    لاہور : پیپلزپارٹی پنجاب وسطی کے صدر قمرزمان کائرہ نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کو شوباز قرار دیتے ہوئے ان سے سوال کیا کہ دانش اسکول کے دعویدارکہاں ہیں؟ سستے تندور اور لیپ ٹاپ اسکیم کا کیا بنا؟ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی اپنی صفوں میں دہشت گرد موجود ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں پی پی کی تنظیم سازی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کے ہمراہ سیکرٹری جنرل ندیم افضل چن بھی موجود تھے۔

    اس موقع پر قمرزمان کائرہ نے پنجاب حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کو شوباز قرار دیتے ہوئے انہوں نے سستے تندور لیپ ٹاپ اسکیم اور تعلیمی منصوبوں پر سوالات کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم مہنگی ہو رہی ہے،دانش اسکول کےدعویٰ دارکہاں ہیں؟ شہبازشریف نے سستے تندورلگائے وہ کہاں گئے؟ لیپ ٹاپ اسکیم شروع کی گئی،اب اس اسکیم کا کیا ہوا؟

    انہوں نے بتایا کہ بلاول بھٹو زرداری یکم دسمبر کو بلوچستان کے ایک ڈویژن کے ضلع کے عہدیداران کا فیصلہ کریں گے جس کے بعد 2 دسمبر کو جنوبی پنجاب ، 3 دسمبر کو خیبر پختونخوا ، 4 دسمبر کو سندھ ، 5 دسمبر کو پنجاب اور 6 دسمبر کو آزاد جموں و کشمیر کے عہدیداران کا انتخاب کیا جائے گا۔

    اس اوپن ہاؤس میں کسی پر کوئی پابندی نہیں ہوگی بلکہ کسی بھی دن ملک بھر کے کسی بھی حصے کے کارکنان شریک ہوسکیں گے اور انہیں سوال و جواب کا بھرپور موقع دیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ سات روزہ اوپن ہاؤس کے بعد ملک کے دیگر حصوں کی جو ڈویژنز بچیں گی ان کیلئے چیئرمین بلاول بھٹو خود وہاں جا کر انٹرویوز کرکے عہدیداران کا انتخاب کریں گے۔

    پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمر زماں کائرہ کا کہنا تھا کہ ناراض کارکنوں کو گھر واپس لائیں گے، جبکہ سیکرٹری جنرل ندیم افضل چن کا کہنا ہے کہ شریفوں کی شرافت قوم کے سامنے لائیں گے۔

  • بلاول بھٹو نے منظوروٹو کو ہٹانے کا اشارہ دے دیا

    بلاول بھٹو نے منظوروٹو کو ہٹانے کا اشارہ دے دیا

    لاہور: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے میاں منظور وٹو کو پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر کے عہدے سے ہٹانے کا اشارہ دیدیا۔

    پنجاب کے بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں پیپلزپارٹی کا پہلا اجلاس چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی صدارت میں ہوا، پہلے ہی اجلاس میں ہی پارٹی میں اختلافات سامنے آگئے، بلاول بھٹوزرداری کے سامنے پیپلزپارٹی کےضلعی رہنماء منظوروٹو کیخلاف پھٹ پڑے۔

    راجہ ریاض سمیت دیگر عہدیداروں اور ارکان کا کہنا تھا کہ منظور وٹو کی وجہ سے پارٹی کو بہت نقصان ہو رہا ہے، پارٹی رہنماؤں نے بلاول بھٹوسے منظور وٹو کو ہٹانے کا مطالبہ کردیا۔

    چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے فوری طور پر منظور وٹو کو ہٹانے کا مطالبہ مسترد کردیا، تاہم بلاول بھٹو نے منظور وٹو کو ہٹانے کا اشارہ دے دیا، ان کا کہنا تھا کہ باقی اضلاع کے عہدیداروں سے مشاورت کے بعداجتماعی رائے سے فیصلہ کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہاکہ پارٹی کی مضبوطی کیلئے سخت فیصلے کرنا ہوں گے۔

  • کروڑوں روپے فراڈ کا الزام، پیپلز پارٹی پنجاب کے سابق صدر قاسم ضیاء گرفتار

    کروڑوں روپے فراڈ کا الزام، پیپلز پارٹی پنجاب کے سابق صدر قاسم ضیاء گرفتار

    لاہور: نیب پنجاب نے کروڑوں روپے فراڈ کے الزام میں پیپلز پارٹی پنجاب کے سابق صدر قاسم ضیاء کو گرفتار کرلیا ہے۔

    نیب پنجاب کے مطابق قاسم ضیاء کی کمپنی علی عثمان سکیورٹیز پر عوام سے کروڑوں روپے فراڈ کا الزام تھا، جس پر انھیں گزشتہ رات ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا، نیب پنجاب نے قاسم ضیاء کو احتساب عدالت میں پیش کرکے چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا جبکہ ان سے مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔

    قاسم ضیاء ہاکی فیڈریشن کے سابق صدر اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بھی رہ چکے ہیں۔

  • فردوس عاشق اعوان پی پی پنجاب کے نائب صدر کے عہدے سے مستعفی

    فردوس عاشق اعوان پی پی پنجاب کے نائب صدر کے عہدے سے مستعفی

    کراچی : فردوس عاشق اعوان نے پیپلز پارٹی پنجاب کے نائب صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے،ان کا کہنا کہ  پیپلزپارٹی کوہومیوپیتھک گولیوں کی نہیں،سرجری کی ضرورت ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر فردوس عاشق اعوان نے پیپلز پارٹی پنجاب کے نائب صدر کے عہدے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ وہ ڈاکٹر ہیں اور جانتی ہیں کہ کونسی بیماری کا علاج سرجری سےہوتا ہے، پیپلزپارٹی کو ہومیوپیتھک گولیوں کی نہیں،سرجری کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی کے بانی چھوڑ کرجا رہے ہیں تو کہیں نہ کہیں مسائل ضرور ہیں، اپنے تحفظات سے بلاول بھٹو زرداری کو آگاہ کر دیا ہے، امید ہے بلاول بھٹو پارٹی کارکنوں کو مطمئن کرنے کے لئے اہم فیصلے کریں گے۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی کوتاہیوں کی سزا پوری پیپلز پارٹی کو کیوں دی جا رہی ہے، کیا ہم صرف سندھ حکومت بچانے کی سیاست کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے دہرے معیار نے ہمیں تباہ کیا، اپوزیشن اگرحکومت کو کندھا دے تو وہ خود اپنی قبر کھودتی ہے۔