Tag: PPP

  • اپوزیشن کی جانب سے 3 مراحل پر مشتمل تحریک عدم اعتماد

    اپوزیشن کی جانب سے 3 مراحل پر مشتمل تحریک عدم اعتماد

    اسلام آباد: اپوزیشن کی جانب سے 3 مراحل پر مشتمل تحریک عدم اعتماد کا منصوبہ سامنے آیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق اپوزیشن نے رواں ماہ کے آخر میں اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد لانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں، اس کی ابتدا اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ہوگی۔

    اسپیکر کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جائے گی، اور وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد آخری مرحلے میں لائی جائے گی۔

    تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں ہوم ورک جلد مکمل کرنے کے لیے اپوزیشن جماعتوں کے درمیان رابطے جاری ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک کے لیے حکومتی اتحادیوں سے بھی رابطے کیے جائیں گے۔

    فوری عدم اعتماد کا فیصلہ پی پی شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور لیگی رہنما میاں شہباز شریف کے درمیان ہونے والی ملاقات میں کیا گیا تھا، نواز شریف نے عدم اعتماد کی تحریک پیش کرنے کی منظوری دی تھی۔

  • پیپلز پارٹی کا تحریک عدم اعتماد سے متعلق اہم بیان

    پیپلز پارٹی کا تحریک عدم اعتماد سے متعلق اہم بیان

    پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کی سیکریٹری اطلاعات شازیہ مری نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کا آپشن نہیں چھوڑا، حکومت کےخلاف ہرجمہوری حربہ استعمال کریں گے

    لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شازیہ مری کا کہنا تھا کہ جب سے موجودہ حکومت آئی ہے ملک کو اندرونی اور بیرونی طورپرنقصان ہوا، پاکستان بیرونی طور پر تنہائی کا شکار ہے

    , انہوں نے کہا کہ منی بجٹ ہم پر مسلط کیا گیا ہے، جو چیزیں سستی تھیں اب ان پر بھی ٹیکس لگایا جارہا ہےمہنگائی عروج پر ہے لوگوں سے چھت چھین لی گئی ہے۔

    شازیہ مری کا مزید کہنا تھا کہ کسانوں کے مسائل بڑھ رہے ہیں، کھاد کے بحران سے ملک میں گندم کی قلت کا خدشہ ہے، پیپلز پارٹی عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گی پارلیمنٹ اور سڑکوں پر احتجاج کریں گے، ڈویژن سطح پر ٹریکٹر ٹرالیاں نکالی جائیں گی۔

    پی پی سیکریٹری اطلاعات نے وزیر دفاع کی گفتگو کی مذمت کرتے ہوئے کہا عمران خان کا ٹولہ روز لوگوں کو گالیاں دے رہا ہےپی ٹی آئی رہنماؤں جیسی گندی ذہنیت کسی پارٹی میں نہیں دیکھی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں جیسی گندی ذہنیت کسی کی نہیں دیکھی، یہ جتنی بدزبانی کرلیں عمران برانڈ نہیں بک سکے گا، عمران خان کو پتہ ہے کہ انتخابات میں ان کے ساتھ کیا ہونے والا ہے اسی لیے یہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے پیچھے چھپ رہے ہیں۔

    شازیہ مری نے یہ بھی کہا کہ ستائیس فروری کے لانگ مارچ سے متعلق بلاول بھٹو نے ہدایات دی ہیں پی پی پی کے سندھ اور بلوچستان صوبائی کونسل کے اجلاس جاری ہیں جو کل بھی ہوں گے۔

  • پی پی لانگ مارچ کی حمایت یا مخالفت، پی ڈی ایم  رہنما مخمصے کا شکار

    پی پی لانگ مارچ کی حمایت یا مخالفت، پی ڈی ایم رہنما مخمصے کا شکار

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ کے اعلان پر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم ) کے ارکان نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کے کچھ رہنماؤں نے پی پی پی کے اعلان کو منفی جبکہ کسی نے اسے مثبت عمل قرار دیا ہے، پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ کے اعلان کی مخالفت کرنے والے پی ڈی ایم ارکان کا موقف ہے کہ پی پی کاماضی دیکھیں تو انہوں نے ہمیشہ پی ڈی ایم کی راہ میں رکاوٹیں ڈالیں، ممکن ہے کہ لانگ مارچ سےپہلے پی پی کا مظاہرہ پی ڈی ایم کے اثر کو کم کرنےکیلئےہو۔ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کے چند رہنما پیپلزپارٹی کے مارچ کو عوام کی موبلائزیشن کا ذریعہ سمجھتے ہیں، ان کا موقف ہے کہ پی پی پی کے لانگ مارچ سے کم ازکم عوام میں بیداری آئےگی، پی ڈی ایم ہو یا پی پی پی ، ہدف تو سب کا عمران خان ہی ہے۔

    دوسری جانب ترجمان پی ڈی ایم کا کہنا ہے کہ پی پی پی ڈی ایم کا حصہ ہوتی تو حمایت کرتے، انکے مارچ سےہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔

    یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی آئندہ حکومت بنانے کے لیے پُرامید

    گذشتہ روز پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کے خلاف لانگ مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملکی مسائل کا حل صرف اور صرف جمہوریت ہے، بلاول بھٹو نے کہا کہ مارچ کا آغاز مزار قائد کراچی سے 27 فروری کو ہوگا اور ہمارا قافلہ اسلام آباد پہنچے گا۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اُس شہر سے حکومت کے خاتمے کی تحریک شروع کریں گے جہاں پیپلزپارٹی کی بنیاد رکھی گئی، پی پی چیئرمین نے ملک میں فوری شفاف انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملکی مسائل کا حل صرف پیپلزپارٹی کے پاس ہے، ہم نے ماضی میں بھی ملک کو بحران سے نکالا اور آئندہ بھی نکالیں گے۔

  • بینظیر شہید کی عظیم قربانی رائیگاں نہیں جانے دیں گے، آصف زرداری

    بینظیر شہید کی عظیم قربانی رائیگاں نہیں جانے دیں گے، آصف زرداری

    لاڑکانہ : پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے ہر خواب کی تعبیر کریں گے۔

    بینظیر بھٹو شہید کے یوم شہادت کے موقع پراپنے جاری بیان میں آصف زرداری نے کہا کہ عوام کومعاشی مشکلات سےنجات کیلئےجدوجہدجاری رکھیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ پاک وطن ہمارے لیے اپنی جانوں سے زیادہ عزیز ہے ملک کی آزادی، وقار خودداری اور عزت پر ہرگز سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک خطر ناک صورت حال سے گزر رہا ہے،معیشت تباہ ہوگئی ہے، خارجہ امور زبوں حالی کے شکار ہیں، قانون کو موم بنا دیا گیا ہے۔

    سابق صدر نے کہا کہ غریب مشکلات کا شکار اور ریاست ثمرات سے محروم کیے جارہے ہیں، 2013کے بعد مسلسل پارلیمنٹ کے اختیار پر حملے ہو رہے ہیں۔

    پی پی رہنما کے کہا کہ پارلیمنٹ کی عزت اور وقار کو بے توقیر کیا جا رہا ہے، پیپلزپارٹی پارلیمنٹ کی بے توقیری کی مزاحمت کر رہی ہے۔

    آصف زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی قیادت نے تباہ حال ملک کی دوبارہ تعمیر کی، پی پی نے ملک بچایا اب ملک کو مشکلات سے نکالے گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ صبر اور برداشت ہماری کمزوری نہیں ہے ہمارا اصول ہے، بینظیر بھٹو شہید کی عظیم قربانی رائیگاں نہیں جانےدیں گے۔

  • پیپلز پارٹی پاکستان کو تباہی سے نکالے گی، آصف علی زرداری

    پیپلز پارٹی پاکستان کو تباہی سے نکالے گی، آصف علی زرداری

    نواب شاہ : سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی پاور میں ہے تو عوام پاور میں ہیں، ہم پاکستان کو تباہی سے نکالیں گے۔

    یہ بات نواب شاہ میں پارٹی رہنما راضی خان جمالی سے بھائی کے انتقال پر تعزیت کے موقع پر سابق صدر آصف علی زرداری نے پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

    آصف علی زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کبھی بڑے بڑے دعوے نہیں کیے البتہ چھوٹے دعوے کرکے بڑے کام ضرور کیے، یہ بات کچھ لوگوں کو سمجھ کیوں نہیں آتی؟

    انہوں نے کہا کہ اقتدار سے پہلے کوئی دعویٰ نہیں کیا تھا کہ 18 ویں ترمیم لاؤں گا، اقتدار سے پہلے یہ نہیں کہا تھا بلوچستان کو حق یا کے پی کے کو نام دلاوُں گا۔

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ اگر میں یہ باتیں کہتا تو مجھے اقتدار میں آنے ہی نہیں دیتے، الحمد اللہ تاریخ میں ہم نے وہ کام کیے جوان سے نہیں ہونے، ان سے تو ملک نہیں چل رہا لیکن ہم چلائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ووٹوں کی طاقت سے بہت جلد پھر ملک کی باگ دوڑ پیپلزپارٹی کے ہاتھ میں ہوگی، اس تبدیلی نے ملک کو تباہ کردیا، ہم ہی اسے تباہی سے نکالیں گے کیوں کہ یہ ملک ہمارا ہے۔

    آصف زرداری نے کہا کہ ہمارے پاس تیل ہے گیس ہے اور کوئلہ ہے، سب معدنیات کے باوجود غلط حکومتی پالیسوں سے معیشت کو نقصان پہنچا،70سال میں اتنا نقصان نہیں پہنچا جتنا اس حکومت میں پہنچا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اس بار ایسا ماسٹر پلان بنایا ہے کہ ملک ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہوگا اور صوبہ سندھ ہی پورے ملک کو چلا سکتا ہے۔

  • بھٹو صاحب اور بی بی آج بھی مجھ سے باتیں کرتے ہیں، آصف زرداری

    بھٹو صاحب اور بی بی آج بھی مجھ سے باتیں کرتے ہیں، آصف زرداری

    نواب شاہ : سابق صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ مجھے آنے والی نسلوں کا سوچنا ہے، آج بھی بھٹو صاحب اور بی بی بے نظیر مجھ سے بات کرتی ہیں۔

    یہ بات انہوں نے نواب شاہ میں ہونے والے ظہرانے کی ایک تقریب میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ مجھے آنے والی نسلوں کا سوچنا ہے۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا کہ مجھے فکر ہے کہ آنے والے پندرہ سالوں میں کیا ہوگا، ہم نے قربانیاں دیں اور سیاست سے رشتہ جوڑا۔

    انہوں نے اپنے خطاب میں کارکنان کو بتایا کہ آج بھی شہید ذوالفقارعلی بھٹو اور شہید بی بی بے نظیر مجھ سے بات کرتی ہیں۔

    سابق صدر نے کہا کہ میں پہلے دن سے کہہ رہا ہوں کہ ملک میں نیب چلے گی یا سیاست، آج ڈالر کہاں سے کہاں پہنچ چکا ہے، ضرورت ہی نہیں تھی ڈیویلویشن کرنے کی۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کا قرضہ 30 ارب تھا جو آج بڑھ کر 60 ارب تک ہوگیا ہے، میں نے کل ڈیڑھ سال بعد نواب شاہ شہر کا دور کیا۔

    آصف زرداری نے کہا کہ اس ڈیڑھ سال کے کچھ عرصہ جیل میں رہنے کا بھی تھا، میں دعا کرتا ہوں کہ اللہ ہم سب کو ایمان دے، ہم سب مل کر ملک کو مسائل سے نکالیں گے۔

  • پیپلز پارٹی نہیں چاہتی کہ کراچی کے لوگوں کی خدمت کرے، کنور نوید جمیل

    پیپلز پارٹی نہیں چاہتی کہ کراچی کے لوگوں کی خدمت کرے، کنور نوید جمیل

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما کنور نوید جمیل نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی والے نہیں چاہتے کہ کوئی کراچی کے لوگوں کی خدمت کرے۔

    یہ بات انہوں نے سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا ہمیشہ سے یہی طریقہ کار رہا ہے کہ اقتدار میں آؤ اور کرپشن کرو۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیں سندھ اسمبلی میں بات کرنے نہیں دی جاتی، ہمیں بات کرنے دی جائے ہم کراچی کے اہم اور بنیادی مسائل پر بات کرنا چاہتے ہیں۔

    کنور نوید جمیل نے کہا ہے کہ مشرف دور کے اختیارات نہیں دینے تو نہ دیں، دنیا کے دیگر شہروں کے میئروں کے اختیارات دیے جائیں۔

    متحدہ رہنما کا مزید کہنا تھا کہ یہ لوگ سندھ اسمبلی میں بات کرنے کی اجازت دینے کو تیار نہیں، اب یہی آپشن رہ گیا ہے کہ سندھ حکومت کے خلاف احتجاج شروع کردیں۔

    اس موقع پر متحدہ رہنما محمد حسین نے بھی صوبائی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ حکومت سندھ کے وزراء مسلسل جھوٹ بولتے رہے، انہوں نے بل پر اپوزیشن سے کبھی مشاورت نہیں کی۔

    محمدحسین کا کہنا تھا کہ اگر حکمران ہم سے مشاورت کررہے ہوتے تو اس متنازعہ بل پر سندھ اسمبلی میں کمیٹی بناتے جو نہیں بنائی گئی۔

  • محبت تو ہے ہی دھوکے کا نام، نبیل گبول

    محبت تو ہے ہی دھوکے کا نام، نبیل گبول

    کراچی : پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سردار نبیل گبول کا کہنا ہے کہ محبت تو ہے ہی دھوکے کا نام، انہوں نے کہا کہ 22سال کی عمر سے سیاست میں ہوں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ہمارے مہمان میں میزبان فضا شعیب سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سردار نبیل گبول نے بتایا کہ اپنے دوستوں سے کبھی دھوکہ نہیں کھایا۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے دشمن سیاست مین ہی بنائے اس کی بڑی وجہ یہ تھی کہ میں ہمیشہ جرائم کیخلاف لڑتا رہا، لیاری کے گینگ وار کے ساتھ سب سے بڑی دشمنی تھی۔

    انہوں نے بتایا کہ 25سال کی عمر میں پہلی بار ایم پی اے بنا، شادی گھر والوں کی پسند سے کی، کھانے میں مچھلی اور بریانی پسند ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں نبیل گبول نے بتایا کہ بچوں کے ساتھ دوستی رکھنا چاہتا ہوں لیکن وہ مجھ سے فرینڈلی نہیں ہیں، میرا ایک بیٹا نادر گبول سیاست میں بھی ہے۔

    نبیل گبول نے بتایا کہ میری سیاسی جدوجہد بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد شروع ہوئی، میں کسی کی چاپلوسی نہیں کرتا، بے نظیرکی شہادت کے بعد پیپلزپارٹی مختلف ضرور ہے لیکن بلاول بھٹو بی بی کا ہی حصہ ہیں۔

    بےنظیر بھٹو کے حوالے سے ایک واقعہ بتاتے ہوئے نبیل گبول نے کہا کہ اس وقت کے وزیر اعلیٰ جام صادق نے بے نظیر بھٹو کو روکنے کیلئے سندھ اسمبلی کا گیٹ بند کردیا تھا۔

    جس پر شہید بی بی نے مجھ سے کہا کہ دیکھتے کیا ہو گاڑی گیٹ پر مار دو پھر میں نے زور سے گاڑی اسمبلی کے دروازے پر ماری اور ہم دروازہ توڑ کر اسمبلی میں داخل ہوگئے۔

  • پیپلز پارٹی کے رکن کو اسپیکر قومی اسمبلی سے بدتمیزی مہنگی پڑ گئی

    پیپلز پارٹی کے رکن کو اسپیکر قومی اسمبلی سے بدتمیزی مہنگی پڑ گئی

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی قادر مندوخیل کے قومی اسمبلی کے احاطے میں داخلے پر پابندی لگ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت مجلس شوریٰ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں قادر مندوخیل پر قومی اسمبلی کے احاطے میں داخلے پر پابندی لگا دی گئی۔

    ایم این اے قادر مندوخیل پر پابندی گزشتہ روز ایوان میں غیر پارلیمانی رویے پر عائد کی گئی، قادر مندوخیل پر پابندی 19 نومبر کے اجلاس کے لیے ہوگی۔

    اسپیکر نے یہ کارروائی قواعد و ضوابط اور مشترکہ اجلاس رولز پر تفویض اختیارات کے تحت کی، اس سلسلے میں قومی اسمبلی کے سیکریٹری شعبہ قانون سازی کی جانب سے قادر مندوخیل کو ایک خط بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

    دوسری طرف عوامی نیشنل پارٹی نے اسپیکر اسد قیصر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا ہے، ثمر ہارون بلور نے کہا کہ کل پاکستان کا ایک سیاہ ترین دن تھا، اسپیکر قومی اسمبلی کا کردار انتہائی متنازع رہا۔

    انھوں نے کہا کہ مشترکہ اجلاس میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر غیر جانب دار نہیں رہے، اسپیکر نے جو گنتی کی وہ بھی انتہائی انمول طریقے سے ہوئی۔

  • بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان  میں ملاقات کی اندرونی کہانی

    بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان میں ملاقات کی اندرونی کہانی

    اسلام آباد: بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمان میں ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکمت عملی اختیار کرنے پر غور کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان اور بلاول پارلیمنٹ کے اندر اپوزیشن کو مضبوط کرنے پر متفق تھے، ملاقات میں طے ہوا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور نیب بل پر اپوزیشن متفقہ پالیسی اختیار کرے گی۔

    ملاقات میں پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی کامیابیوں کے تسلسل کو برقرار رکھنے کا بھی فیصلہ ہوا، اس بات پر اتفاق ہوا کہ اپوزیشن اگر متحد ہو گئی تو حکومت کا تختہ بھی الٹایا جا سکتا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان اور ن لیگ تحریک عدم اعتماد لانے پر آمادہ ہیں، تاہم متحدہ اپوزیشن کے لیے مشکل مسلم لیگ ن کے اندرونی اختلافات ہیں۔ واضح رہے کہ پنجاب میں تحریک عدم اعتماد پر ن لیگ کے حمایتی اور مخالفانہ بیانیہ موجود ہے۔

    ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جعلی حکومت کو اصلاحات کرنے کا کوئی حق نہیں، اپوزیشن حکومت کی جانب سے کی جانے والی قانون سازی کی کوشش پسپا کر دے گی۔

    انھوں نے کہا جعلی عددی اکثریت پر قانون سازی آمرانہ عمل ہوگا، بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت نے مشترکہ اجلاس رات کے اندھیرے میں مؤخر کیا، جب کہ پارلیمان میں اتحاد کی وجہ سے اپوزیشن کا بل پاس ہوا۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو کو ملکی سیاست تو کیا لاڑکانہ کی گلیوں کا بھی نہیں پتا، انھوں نے کہا ہم انتخابی اصلاحات کا معاملہ آگے لے کر چلیں گے، اور اپوزیشن سے اہم قومی امور پر اتفاق رائے چاہتے ہیں، اگر اپوزیشن کو حکومت کی اصلاحات پسند نہیں تو وہ اپنی لے آئیں۔