Tag: PPP

  • وفاقی بجٹ الفاظ کی ہیرا پھیری کا گورکھ دھندا ہے، شازیہ مری

    وفاقی بجٹ الفاظ کی ہیرا پھیری کا گورکھ دھندا ہے، شازیہ مری

    اسلام آباد : پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما اور رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ الفاظ کی ہیرا پھیری کا گورکھ دھندا ہے، جیلوں میں اسیر ممبران کو بھی بجٹ اجلاس میں بلایا جائے ان کا حق ہے کہ وہ اپنے حلقوں کی نمائندگی کریں۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے شازیہ مری کا کہنا تھا کہ وفاقی بجٹ کو مسترد کرتی ہوں،وفاقی بجٹ الفاظ کی ہیرا پھیری کا گورکھ دھندا ہے،وزیر خزانہ تقریر کررہے تھے تو ایسا لگا کہ ملک کو چار چاند لگ گئے ہیں مگر یہ تاریخ کا بھیانک بجٹ ہے جسے پیش کرنے والے بھی پھینکتے ہوئے نظر آئے۔

    انہوں نے کہا کہ آج مہنگائی عروج پر ہے، کھانے پینے کی اشیا عوام کی پہنچ سے دور ہیں،اپوزیشن ہی نہیں بلکہ حکومتی اراکین بھی مہنگائی کی دہائی دیتے نظر آئے ہیں۔

    شازیہ نری کا کہنا تھا کہ اب تک پابند سلاسل ارکان قومی اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کئےگئے، اسمبلی کے اسیر ممبران کو بھی بجٹ اجلاس میں بلایا جائے،خورشید شاہ ، علی وزیر اور خواجہ آصف کے پروڈکشن آرڈر جارئی کئے جائیں،ان اراکین کوبھی حق ہے کہ وہ اپنے حلقوں کی نمائندگی کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کتے کاٹنے کے واقعات صرف سندھ میں نہیں پورے پاکستان میں ہیں،سندھ وفاق کو 70فیصد ریونیو دیتا ہے کیا اس کے باوجود وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ صوبے کے حقوق کی بات نہیں کرسکتے، ہماری سیاسی تربیت ایسی نہیں کہ ہم وزیر اعلیٰ پنجاب کے خلاف بات کریں۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ آصف زرداری نے ایوان میں حکومت کو زراعت میں مدد کی پیشکش کی، آرٹیکل 160 میں این ایف سی کے تحت صوبوں میں وسائل کی تقسیم ہے،اس مرتبہ بھی این ایف سی کا اعلان نہیں کیا گیا جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

  • بلوچستان: ثنا زہری، عبدالقادر بلوچ و رفقا نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کر لیا

    بلوچستان: ثنا زہری، عبدالقادر بلوچ و رفقا نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کر لیا

    کوئٹہ: بلوچستان کی سیاسی فضا میں بڑی لہر اٹھی ہے، ثنا اللہ زہری، عبدالقادر بلوچ اور رفقا نے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کا باضابطہ فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق منگل کو کوئٹہ میں نواب ثنااللہ زہری کے سیاسی و قبائلی ہم خیال رفقا کا مشاورتی اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں سابق گورنر بلوچستان عبدالقادر بلوچ اور دیگر سیاسی قبائلی شخصیات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔سابق وزیر اعلیٰ ثنا زہری  اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔

    نواب ثنا اللہ زہری، جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ اور رفقا نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کا باضابطہ فیصلہ کیا، باقاعدہ شمولیت کا اعلان آئندہ چند روز میں مرکزی قیادت کے ساتھ کنونشن میں کیا جائے گا۔

    اجلاس میں عبدالقادر بلوچ نے مختلف سیاسی جماعتوں میں شمولیت سے متعلق شرکا سے رائے طلب کی، ثنا اللہ زہری کا کہنا تھا کہ لوگ ڈرائنگ روم میں فیصلے کرتے ہیں، ہم عوامی لوگ ہیں اپنے لوگوں کو اہمیت دیتے ہیں اور مشاورت سے فیصلے کرتے ہیں۔

    ثنا اللہ زہری نے کہا میں پی پی شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو کی جانب سے دعوت دیے جانے پر مشکور ہوں۔

    انھوں نے نواز شریف پر شدید تنقید کی، اور انھیں فطرتاً دھوکے باز قرار دیا، کہا نواز شریف نے ہمیں دھوکا دیا، ہم نے نواز شریف اور ان کی بیٹی کو بہت عزت دی اور چھوڑا نہیں، لیکن نواز شریف کی فطرت میں وفا کرنا نہیں ہے، ہم پیپلز پارٹی سے اسی دن سے رابطے میں تھے، امید ہے کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو عزت دیں گے۔

    نواب ثنا اللہ زہری نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہم اپنی جماعت بنانے کا سوچ رہے تھے، اور ہم اپنی سیاسی جماعت بنانے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں۔ عبد القادر بلوچ نے اجلاس میں کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیں شمولیت کی دعوت دی ہے، زرداری صاحب کو کہا کہ عزت کریں گے اپنی بے عزتی برداشت نہیں کریں گے۔

    عبدالقادر بلوچ کا کہنا تھا کہ انھیں غیر مشروط طور پر شامل ہونے کا کہا گیا ہے مگر ہم پوزیشن چاہتے ہیں۔

    انھوں نے ن لیگ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا یہ وہ جماعت ہے جس نے ہمارے خواتین کی بے عزتی کی، 10 ماہ ہوگئے لیکن پارٹی چھوڑنے کے بعد کسی نے پوچھنے کی زحمت نہیں کی، ہمیں بی اے پی میں جانے اور چیف ایگزیکٹو بننے کی آفر تھی لیکن رد کر دیا۔

  • پیپلز پارٹی سندھ کا معاشی قتل نہیں ہونے دے گی شازیہ مری

    پیپلز پارٹی سندھ کا معاشی قتل نہیں ہونے دے گی شازیہ مری

    اسلام آباد : پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما اور رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے کہا ہے کہ ملک کے معاشی حالات بدتر سے بدتر ہوتے چلے جارہے ہیں، سندھ کے ساتھ وفاق کی جانب سے مسلسل زیادتی ہورہی ہے ،پیپلز پارٹی سندھ کا معاشی قتل نہیں ہونے دے گی۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شازیہ مری کا کہنا تھا کہ سندھ کا 70فیصد ریونیو قومی خزانے میں جاتا ہے، ریونیو قومی خزانے میں جمع کرانے کے بعداپنے حصے کی توقع ہوتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت چاہتی ہے کہ صوبے کو اس کا حصہ ضرور ملے، ہم ہرگز نہیں چاہتے کہ صوبوں کے ساتھ زیادتی ہو کیوں کہ اس سے وفاق کمزور ہوتا ہے، سندھ کو کسی کا ایک دھیلا بھی قبول نہیں ہے،ہمیں این ایف سی سے ہمار ا حصہ ملنا چاہئے، این ایف سی کے ذریعے رقوم منتقل ہوتی ہیں اور ان کا طریقہ کار بنا ہواہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ڈی پی کی منظوری نیشنل اکنامک کونسل دیتی ہے، پی ایس ڈی پی کو ٹھپہ لگانے کے لئے یہ صرف ایک میٹنگ کرتے ہیں،اس سے قبل یہ پوری ایکسرسائز کو مسترد کرتے ہیں، خیبر پختونخوا میں غربت میں اضافہ ہوا ہے مگر اقتصادی سروے رپورٹ میں اس کا ذکر نہیں کیا گیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی وزیر اسد عمر نے سندھ حکومت کے فنڈز دینے کے متعلق جو باتیں کی وہ غیر مناسب اور غیر ضروری تھیں، انہیں یہ باتیں نہیں کرنی چاہئے تھیں کیوں کہ وہ اس ملک کے وزیر خزانہ بھی رہے چکے ہیں اور سب چیزوں سے واقف ہیں۔

    شازیہ مری نے مزید کہا کہ کل قومی اسمبلی کے اجلاس میں جو ہواوہ انتہائی افسوس ناک تھا، وزیر موصوف خود کمیٹی میں نہیں آئے، ایسے بل بھی لائے گئے جو ابھی کمیٹی میں پڑے ہیں، پارلیمنٹ کی شکل بگاڑنے پر آج سب کو تکلیف ہو رہی ہے۔

  • پیپلز پارٹی نے پانی کی کمی کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کردیا

    پیپلز پارٹی نے پانی کی کمی کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کردیا

    کراچی : پیپلزپارٹی کے رہنما نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ پنجاب کئی دہائیوں سے سندھ کا پانی چوری کررہا ہے، صوبے کے کسانوں کو فصلوں کی آبیاری میں مشکلات کا سامنا ہے، اب ہم خاموش نہیں رہیں گے۔

    پیپلزپارٹی نے صوبے میں پانی کی کمی کے خلاف سندھ بھر میں تحریک چلانے کا اعلان کردیا، اس حوالے سے پیپلزپارٹی کے رہنما نثار کھوڑو کا کہنا ہے کہ پنجاب کئی دہائیوں سے سندھ کا پانی چوری کررہا ہے۔

    کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نثار کھوڑو نے کہا کہ بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور ہوشربا مہنگائی کے بعد اب سندھ کو پانی کی کمی کا تحفہ بھی دیاجارہا ہے، جس کیلئے پورا سندھ پانی کی چوری پر سراپا احتجاج ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اب پیپلز پارٹی اس صورت حال پر کسی صورت خاموش نہیں رہے گی، ہم ارسا کو سندھ کے حصے کا پانی چوری نہیں کرنے دیں گے۔

    نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ معاہدے کے مطابق سندھ کو اس کا پانی دیا جائے، ٹھٹھہ میں پانی کی کمی کے باعث لوگ فصلیں نہیں اگاسکتے۔

  • پی پی اور اے این پی کا اہم سیاسی فیصلہ

    پی پی اور اے این پی کا اہم سیاسی فیصلہ

    کراچی: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی جانب سے گذشتہ رات پاکستان پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی سے متعلق کئے گئے فیصلے کے بعد دونوں جماعتوں نے اہم فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق اےاین پی اور پی پی نے پی ڈی ایم کی بجائےنیا سیاسی اتحادبنانےکا امکان ظاہر کیا ہے، نئےسیاسی اتحاد سے متعلق پی پی اور اے این پی قائدین میں اہم پیشرفت آج متوقع ہے۔

    ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پی ڈی ایم سے علیحدگی کےبعد آصف زرداری اور بلاول بھٹو اے این پی سےرابطےمیں ہیں بلاول بھٹواور ایمل ولی کےمابین نئےسیاسی اتحاد پر اصولی اتفاق ہوچکا ہے۔

    اطلاعات کے مطابق بلاول بھٹو آج وفد کے ہمراہ چارسدہ کا دورہ کرینگے، جہاں بلاول بھٹو بیگم نسیم ولی خان کی وفات پر اے این پی قیادت سےاظہارتعزیت کرینگے۔

    بعد ازاں بلاول بھٹو اور اے این پی قیادت کے مابین اہم ملاقات بھی ہوگی، ملاقات میں مستقبل کے سیاسی لائحہ عمل پر غور کیا جائے گا، ملاقات کے بعد بلاول بھٹو اور اے این پی کے قائدین مشترکہ پریس کانفرنس بھی کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق شوکاز نوٹس پر پاکستان پیپلزپارٹی اور پی ڈی ایم میں اتنی دوریاں پیدا ہوچکی ہیں کہ پیپلز پارٹی کی واپسی مشکل نظر آرہی ہے، اے این پی پہلے ہی سے پی ڈی ایم کو خیرباد کہہ چکی ہے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز اسلام آباد میں پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں پی ڈی ایم سربراہان پیپلز پارٹی اور اے این پی سے متعلق فیصلے پر قائم رہے، اپوزیشن اتحاد کی بیٹھک میں کوئی بریک تھرو نہ ہو سکا، پی پی، اے این پی سے متعلق فیصلہ برقرار رہا۔

    مولانا کا کہنا تھا کہ پی پی، اے این پی ہمارے ساتھ نہیں ہیں اس لیے اجلاس میں ان سے متعلق غور و غوض نہیں کیا، پریس کانفرنس میں پی ڈی ایم رہنماؤں نے اس سلسلے میں مزید گفتگو سے انکار کیا۔

  • پیپلز پارٹی اور اے این پی کی پی ڈی ایم میں واپسی کی راہ ہموار

    پیپلز پارٹی اور اے این پی کی پی ڈی ایم میں واپسی کی راہ ہموار

    لاہور: پی ڈی ایم رہنماؤں کے بیک ڈور رابطے کام کر گئے ،پیپلز پارٹی اوراے این پی کی پی ڈی ایم میں واپسی کی راہ ہموار ہوگئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ سینیٹ میں یوسف رضا گیلانی کو تسلیم کرنے کیلئے تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کی مکمل بحالی کی کوششیں تیز کردی گئی ، اس حوالے سے شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات کی اصل کہانی سامنے آگئی۔

    پیپلز پارٹی اوراے این پی کی پی ڈی ایم میں واپسی کی راہ ہموار ہوگئی ، پی پی اور اے این پی بھی واپس آنے کو تیار ہے، اس حوالے سے پس پردہ سیاسی رابطوں سےمولانا فضل الرحمان کوآگاہ کیا گیا۔

    شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات میں گزشتہ رات عشائیہ میں ہونے والی بات چیت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ سینیٹ میں یوسف رضاگیلانی کوتسلیم کرنےکیلئےتیارہے جبکہ پیپلزپارٹی کی طرف بھی یہی شرط رکھی گئی ہے۔

    بجٹ سیشن میں اپوزیشن کو متحد کرنے کی کوششیں بھی جاری ہے اور کہاگیا باہمی اختلافات سے حکومت کے خلاف جدوجہد کمزورپڑی جبکہ بجٹ کےبعداپوزیشن کو ایشوز کے ساتھ عوام میں آنے کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔

    خیال رہے شہبازشریف کے عشائیے میں پیپلزپارٹی اور اےاین پی کی پی ڈی ایم میں واپسی کیلئے راہ ہموار کرنے پر مشاورت کی گئی اور دونوں پارٹیز کو مشورہ دیا گیا کہ حکومت کوٹف ٹائم دینےکیلئےاورکوئی چارہ نہیں۔

  • این اے 249: ضمنی الیکشن کا میدان پیپلز پارٹی نے مار لیا

    این اے 249: ضمنی الیکشن کا میدان پیپلز پارٹی نے مار لیا

    کراچی: شہر قائد میں انتخابی حلقے این اے 249 کا ضمنی انتخاب کا میدان پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے نام کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی کے حلقے 249 کراچی کے ضمنی الیکشن میں تیر نے شیر اور بلے کو شکست سے دوچار کر دیا ہے، غیر حتمی نتائج کے مطابق قادر خان مندو خیل 16 ہزار 156 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔

    مسلم لیگ (ن) کے مفتاح اسماعیل 15 ہزار 473 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے، جب کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے مفتی نذیر 11 ہزار 125 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔

    پاک سرزمین پارٹی کے مصطفیٰ کمال 9 ہزار 227 ووٹ لے کر چوتھے نمبر پر رہے، اور پاکستان تحریک انصاف کے امجد آفریدی 8 ہزار 922 ووٹ لے کر پانچویں نمبر پر رہے، ایم کیو ایم پاکستان کے حافظ مرسلین 7 ہزار 511 ووٹ لے کر چھٹے نمبر پر رہے۔

    ڈی آر او ندیم حیدر نے تمام 276 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی نتائج جاری کر دیے۔انھوں نے کہا حلقے میں 73 ہزار 471 ووٹ کاسٹ ہوئے، درست ووٹوں کی تعداد 72 ہزار 740 رہی جب کہ 731 ووٹ مسترد ہوئے، حلقے میں ڈالے گئے ووٹوں کی شرح 21.64 فی صد رہی۔

    شکریہ کراچی

    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پی پی امیدوار کی جیت پر ’شکریہ کراچی‘ کا ٹویٹ کیا، صوبائی وزیر سعید غنی نے میڈیا سے گفتگومیں کہا این اے دو سو انچاس کے ووٹرز نے پیپلز پارٹی پر اعتماد کا اظہار کیا، حلقے کے لوگوں نے پی ٹی آئی کی پالیسیوں کو مسترد کر دیا۔

    انھوں نے کہا صاف شفاف الیکشن ہوا ہے، پولنگ شروع ہوئی تو ٹرن آؤٹ کم تھا، ن لیگ کسی موقع پر ہم سے آگے نہیں گئی، دوبارہ گنتی ہوئی تو ہمارے ووٹ بڑھیں گے کم نہیں ہوں گے۔

    مریم نواز

    ن لیگی رہنما مریم نواز نے الیکشن کمیشن سے متنازعہ الیکشن کے نتائج روکنے کا مطالبہ کر دیا ہے، ایک ٹویٹ میں انھوں نے کہا کہ نتائج نہ بھی روکے تو فتح عارضی ہوگی، انشاء اللہ فتح پھر ن لیگ کو ملے گی۔ مریم نواز کا کہنا تھا مسلم لیگ ن سے صرف چند سو ووٹوں سے الیکشن چوری ہوا، کراچی اور خصوصاً این اے دو سو انچاس کی تہہ دل سے شکر گزار ہوں، حلقے کے لوگوں نے نواز شریف اور مسلم لیگ ن کو ووٹ دیا۔

    نتائج مسترد

    تحریک انصاف نے این اے 249 کے نتائج مسترد کر دیے، خرم شیر زمان نے کہا الیکشن کمیشن اور پولیس کے ذریعے دھاندلی کرائی گئی ہے، پی ٹی آئی امیدوار امجد آفریدی نے 2 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ گنتی کی درخواست جمع کرا دی، ایم کیو ایم پاکستان نے بھی انتخابی نتائج تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے، وسیم اختر نے کہا نتائج میں دانستہ تاخیر انتخابات کی شفافیت پر سوالیہ نشان ہے۔

    ٹرن آؤٹ اور اہم واقعات

    واضح رہے کہ کراچی کے اہم انتخابی میدان میں پولنگ اسٹیشنز ویران رہے، ووٹنگ ٹرن آؤٹ 21.64 فی صد رہا، ووٹرز حلقے میں پانی اور دیگر سہولیات کے فقدان کا شکوہ کرتے نظر آئے، سعید آباد کے پولنگ اسٹیشن پر تنگ جگہ کی وجہ سے کو وِڈ ایس او پیز پر عمل درآمد نہ ہوا، ایم کیوایم اور پی ایس پی کے کارکنوں میں بدمزگی بھی ہوئی، نعرے بازی کی گئی، پریزائیڈنگ افسر کو فائل میں نوٹوں کا لفافہ دینے والے 2 افراد کو رینجرز نے پکڑا، الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے 6 ایم پی ایز کو حلقے سے نکالا۔

  • رکن قومی اسمبلی عامر مگسی،  رکن صوبائی اسمبلی میر نادر مگسی نیب ریڈار پر

    رکن قومی اسمبلی عامر مگسی، رکن صوبائی اسمبلی میر نادر مگسی نیب ریڈار پر

    سکھر: قومی احتساب بیورو (نیب) نے رکن قومی اسمبلی نواب زادہ میر عامر خان مگسی اور رکن صوبائی اسمبلی میر نادر مگسی کو ریڈار پر لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے پاکستان پیپلز پارٹی کے ایک رکن قومی اسمبلی اور ایک رکن صوبائی اسمبلی کے خلاف کرپشن کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، اور 2008 سے 2013 تک قمبر شہداد کوٹ کی ترقیاتی اسکیموں کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ میر نادر مگسی نے قمبر شہداد کوٹ کے منصوبوں کے 2 ارب روپے جھل مگسی منتقل کرائے، اور 2 ارب کے ترقیاتی منصوبے من پسند ٹھیکے داروں کو دیےگئے۔

    ذرائع نے بتایا کہ 2010 میں سیلاب سے تباہ سڑکوں کے ٹھیکے بلاول شیخ و دیگر کو دیے گئے، نیب نے ڈی سی قمبر شہداد کوٹ سے 2008 سے 2013 تک کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے، نیب نے استفسار کیا ہے کہ 2008 سے 2013 تک مزید 850 ملین روپے شہر کے لیے آئے وہ کہاں گئے؟

    میر عامر مگسی اور میر نادر مگسی

    نیب نے نوٹس جاری کیا ہے کہ 29 اپریل کو ڈی سی قمبر شہداد کوٹ یا ان کا کوئی نمائندہ ریکارڈ سمیت حاضر ہو، اور ٹھیکے داروں کو دیے گئے ٹھیکوں کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔

    نیب نے پوچھا ہے کہ قمبر شہداد کوٹ کا 2 ارب روپے کا ترقیاتی فنڈ جھل مگسی کیسے منتقل ہوا، اربوں روپے کا ترقیاتی فنڈ کہاں استعمال ہوا، اس سب کی تفصیل فراہم کی جائے، نیب سکھر نے عامر مگسی اور نادر مگسی کی اسکیموں کی فہرست بھی طلب کی ہے۔

  • پیپلزپارٹی ، اے این پی نمائندوں کو پی ڈی ایم کے واٹس ایپ گروپ سےنکال دیا گیا

    پیپلزپارٹی ، اے این پی نمائندوں کو پی ڈی ایم کے واٹس ایپ گروپ سےنکال دیا گیا

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کی جانب سے پی ڈی ایم عہدوں پر تحریری استعفے جمع کرائے جانے کے بعد ایک اور بڑا فیصلہ سامنے آگیا ہے۔

    گذشتہ روز پاکستان پیپلز پارٹی نے پی ڈی ایم کے تمام عہدوں سے استعفے دینے کا اعلان کیا گیا، آج پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے عہدیداران کے تحریری استعفے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو بھجوائے گئے۔

    پیپلز پارٹی کے اس اقدام کے پیپلزپارٹی اور اے این پی نمائندوں کو پی ڈی ایم کےواٹس ایپ گروپ سےنکال دیا گیا ہے، یوسف گیلانی، راجہ پرویز ،شیری رحمان، قمر زمان کائرہ کو گروپ سےنکالا گیا۔

    اس کے علاوہ اے این پی کے میاں افتخار کو بھی گروپ سے نکالا گیا، گروپ ایڈمن احسن اقبال نے چاروں افراد کو گروپ سے نکالا گیا۔

    پیپلز پارٹی اور این اے پی کو پی ڈی ایم کے اہم اجلاس کے بعد واٹس ایپ گروپ سے نکالا گیا، اجلاس آج مولانا فضل الرحمان نے طلب کیا تھا، جس میں پیپلز پارٹی اور اے این پی کے علاوہ اتحاد میں شامل تمام سیاسی جماعتوں نے شرکت کی تھی۔

    اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم برقرار ہے اور رہے گی ، آخری دم تک عوام کیساتھ ہیں، پارٹی اپنی جگہ کھڑی ہوتی ہے ، افراد آتے جاتے رہتے ہیں، جومیرے ساتھ کھڑے ہیں ان سےکہتا ہوں بیان بازی میں نہیں پڑنا۔

    پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ میراخیال ہے کہ پیپلزپارٹی نے بہت زیادتی کی ہے، ہمیں توقع نہیں تھی کہ وہ باپ کو باپ بنائیں گے، انھوں نے خود کو علیحدہ کیا ہے ہم انھیں موقع دےرہےہیں، آج بھی ان کےلئے موقع ہے کہ اپنےفیصلے پر نظرثانی کریں، موقع ہے فیصلوں پر نظرثانی کرکےپی ڈی ایم سے رجوع کریں۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ افسوس ہے کہ انھوں نے پی ڈی ایم سے علیحدگی کا اعلان کیا، پی پی کے اراکین نے پی ڈی ایم عہدوں سے استعفے بھجوادیئےہیں، اب بھی کہہ رہا ہوں کہ آپ اپنے فیصلوں پرنظرثانی کریں پی ڈی ایم آپ کی بات سننےکوتیارہے۔

     

  • پیپلزپارٹی کا پی ڈی ایم کے تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان

    پیپلزپارٹی کا پی ڈی ایم کے تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان

    کراچی : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے پی ڈی ایم کے تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ شوکاز نوٹس پر پیپلزپارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی سے غیرمشروط معافی مانگی جائے‌۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی ای سی کافیصلہ ہے استعفے آخری ہتھیار ہونے چاہئیں، ضمنی الیکشن میں حصہ لیکر حکومت کو بےنقاب کردیا ہے، دوسری جماعتوں کےکہنے پر چلتے تو یہ جمہوریت کیلئے اچھا نہیں ہوتا۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سینیٹ اور بائی الیکشن میں حصہ لیکر حکومت کو موقع نہیں دیا اور اپوزیشن جماعتوں کیلئے تاریخی کامیابی حاصل کی، ہم نے پی ٹی آئی حکومت کو کھلامیدان نہیں دیا بلکہ قومی اسمبلی میں ہرایا۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ جنہوں نے پارلیمان سے استعفیٰ دینا ہے تو دےدیں، کسی کو اختیار نہیں کہ اپنا فیصلہ کسی دوسری سیاسی جماعت پر مسلط نہیں کرسکتا، پیپلزپارٹی پارلیمانی جماعت ہے کسی سےڈکٹیشن نہیں لےگی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ن لیگ جب پاور میں تھی ہم نے پارلیمنٹ کا تحفظ کیا، آج بھی ہم نے پارلیمنٹ کا تحفظ کیا، پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کے شوکاز نوٹس کو مسترد کرتی ہے، اتحاد کی سیاست عزت اور برابری کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔

    پیپلزپارٹی نے پی ڈی ایم کے تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا شوکاز نوٹس پر پیپلزپارٹی اور اے این پی سے غیر مشروط معافی مانگی جائے۔

    شوکاز نوٹس سے متعلق بلاول بھٹو نے کہا کہ سیاسی اتحاد میں کسی قسم کے شوکاز نوٹس کی کوئی مثال نہیں ملتی، پی ڈی ایم میں بھی شوکاز نوٹس کےحوالے سے کوئی مثال نہیں تھی، پی ڈی ایم کا ایکشن پلان ہے ہم جمہوری طریقہ کار استعمال نہیں کریں گے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ پنجاب میں 5سیٹیں پی ٹی آئی کو دی گئیں تو کوئی شوکاز نہیں ہوا، شوکاز نوٹس کی کوئی روایت اور یہ جائز ہتھیار نہیں ہے، گلگت بلتستان میں بھی پیپلزپارٹی کا حق چھیننے کی کوشش کی گئی، ن لیگ نے گلگت بلتستان میں بھی اپوزیشن لیڈرکا حق چھیننے کی کوشش کی ۔

    انھوں نے کہا کہ اپوزیشن کیخلاف اپوزیشن کی سیاست پر مزاحمت کرتے ہیں، اپوزیشن کی جو بھی سیاست ہے وہ برابری کی بنیاد پر ہونی چاہیے، ہم اے این پی کیساتھ کھڑے ہیں فیصلے مشورے سے کریں گے ، پیپلزپارٹی سیاسی جماعت ہے اور ہر اپوزیشن جماعت کی عزت کرتے ہیں۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ حکومت گرانےکیلئے ہر سیاسی جماعت کیلئے ہمارے دروازے کھلے ہیں، ہم سمجھتے ہیں اپوزیشن جماعتوں کےدرمیان ورکنگ ریلیشن ہونی چاہیئے۔